Tag: Contempt of Court

  • نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کردی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت پیمرا کو حکم دے کہ وہ نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر چلانے سے روکے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد سابق وزیراعظم نواز شریف اور انکی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف ایک اور توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ، درخواست وکیل عدنان اقبال نے دائر کی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا پانامہ فیصلے کے بعد نواز شریف اور مریم نواز عدالتوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں، نواز شریف اور مریم نواز نے کوٹ مومن جلسے میں اور پنجاب ہاؤس میں عدلیہ مخالف تقاریر کی ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز کے خطابات اور بیانات توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں، عدالت نواز شریف اور مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔


    مزید پڑھیں : عدلیہ مخالف تقاریر ،  نواز شریف، مریم نواز کو نوٹس، جواب طلب


    درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ تقاریر میں کہا گیا کہ عوام نے ججوں کے فیصلے کو مسترد کر دیا، تقاریر میں لوگوں کو اشتعال دلایا گیا کہ کہو ہم ججز کا فیصلہ نہیں مانتے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پیمراء عدلیہ مخالف تقاریر کو نشر کرنے سے روکنے میں ناکام ہو چکا ہے، عدالت پیمرا کو حکم دے کہ وہ نواز شریف اور مریم نواز کی تقاریر چلانے سے روکے۔

    درخواست میں نوازشریف ،مریم نواز اور پیمراء کو فریق بنایا گیا ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی انٹرا کورٹ اپیل خارج

    نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی انٹرا کورٹ اپیل خارج

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نااہل وزیراعظم نوازشریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواست ابتدائی سماعت میں خارج کردی جبکہ درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کیخلاف توہین عدالت انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ جاری کر دیا ،فیصلہ ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے جاری کیا، جسٹس اطہرمن اللہ اورجسٹس میاں گل حسن نے فیصلہ سنایا، اسلام آبادہائیکورٹ کاتحریری فیصلہ 3صفحات پر مشتمل ہے، نوازشریف کیخلاف فیصلے کی کاپی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی ہے۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے عدلیہ سےمتعلق توہین آمیز الفاظ استعمال کئے، نوازشریف کےتوہین آمیزبیانات مختلف اخبارات میں چھپتےرہے، سپریم کورٹ نےتوہین آمیزبیانات کیخلاف کارروائی نہیں کی، سپریم کورٹ نے نوازشریف کوتوہین آمیزبیانات پرنوٹس نہیں دیا۔


    مزید پڑھیں : نااہل وزیراعظم نوازشریف کیخلاف توہین عدالت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ


    سپریم کورٹ کےکارروائی نہ کرنے پر ڈویژن بینچ بھی اختیار نہیں رکھتا، اپیل کوابتدائی سماعت میں مذکورہ رائےکیساتھ خارج کیاجاتاہے۔

    دوسری جانب انٹرا کورٹ اپیل خارج ہونےپردرخواست گزار کاسپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے، درخواست گزارمخدوم نیاز اور ابرار رضا ایڈووکیٹ نےفیصلے کی کاپی حاصل کرلی ہے۔

    مخدوم نیازانقلابی کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کوبھی نوازشریف کیخلاف کارروائی کااختیارہے، نوازشریف کیخلاف جلد سپریم کورٹ میں اپیل دائرکرینگے۔

    یاد رہے کہ نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں عوامی تحریک کے رہنماخرم نواز گنڈا پور اور دیگرنے دی تھیں۔

    درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ نواز شریف نے عدالتوں کیخلاف ہرزہ سرائی کی، آئین یہ حق نہیں دیتا کہ عدالتی احکامات کی توہین کی جائے، ہجوم اکٹھا کرکے عدالتوں سےمتعلق ہرزہ سرائی قابل سزاجرم ہے۔

    مخدوم نیاز انقلابی نے استدعا کی کہ مجرمانہ خاموشی پرہائیکورٹ پیمرا کوبھی احکامات جاری کرے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نااہل شخص سپریم کورٹ پرتابڑتوڑحملے کررہا ہے کارروائی کی جائے، درخواست دائر

    نااہل شخص سپریم کورٹ پرتابڑتوڑحملے کررہا ہے کارروائی کی جائے، درخواست دائر

    اسلام آباد : سابق وزیر اعظم نوازشریف کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ نااہل شخص سپریم کورٹ پر تابڑ توڑ حملے کر رہا ہے کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم نوازشریف کیخلاف اسلام آبادہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواست وصول کرلی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نوازشریف نے ایبٹ آباد جلسے میں ججز کیخلاف توہین آمیزخطاب کیا، نوازشریف کی گفتگو توہین عدالت کے زمرے میں آتی ہے۔

    دائر درخواست میں کہا گیا ہے وزیرمملکت طلال چوہدری کا کہنا ہے ججز کارویہ غیرآئینی ہے، جلسےکےدوران نوازشریف ہجوم کو ججز کے کیخلاف اکساتے ہیں۔

    درخواست میں مزید کہا کہ حکومتی وزرااپنےحلف نامےکی خلاف ورزی کررہےہیں، پولیٹیکل پارٹی ایکٹ کی مسلسل خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

    دائر درخواست میں استدعا کی گئی کہ نااہل شخص سپریم کورٹ پرتابڑتوڑحملے کررہاہے، کارروائی کی جائے۔


    مزید پڑھیں : چار سے پانچ لوگ پورے ملک کے عوام کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے، نواز شریف


    یاد رہے نواز شریف نے ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ چار سے پانچ لوگ پورے ملک کے عوام کی قسمت کا فیصلہ نہیں کرسکتے۔ جے آئی ٹی کی کہانی کسی دن قوم کے سامنےآجائے گی‘ بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا گیا۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ کہ ہم ترقی میں لگے ہوئےتھے کہ عوام کے سامنے پاناما کا سب سے بڑا تماشہ لگا دیا گیا‘ اور اس کے ذریعے میرے پورے خاندان کو کٹہرے میں کھڑا کردیا گیا، پھر واٹس ایپ کا تماشہ لگا اور انمول ہیرے تلاش کیے گئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • مریم نواز کے عدلیہ مخالف ٹویٹ‘ عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    مریم نواز کے عدلیہ مخالف ٹویٹ‘ عدالت نے نوٹس جاری کردیا

    لاہور : ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی بیٹی مریم نواز کے عدلیہ مخالف سوشل میڈیا پر میسیجز کے خلاف درخواست پر  نوٹس جاری کر دیے   جبکہ نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی تمام درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سول سوسائٹی کی رکن آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی ۔ درخواست گزار کے  وکیل نے بتایا کہ پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد  نواز شریف مسلسل عدلیہ سمیت اہم ملکی اداروں کو ہدف تنقید بنا رہے ہیں اور توہین آمیز تقاریر کر رہے ہیں۔

    وکیل نے نشاندہی کی کہ حال میں  ہی نواز شریف  نے ایبٹ آباد میں عدلیہ کے بارے میں توہین آمیز تقریر کی‘ ان کا یہ خطاب عدلیہ پر حملے اور توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ سابق وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے ۔

    دوران سماعت عدالت نے استفسار کیا کہ دنیا بھر میں توہین عدالت کا قانون   ختم ہو رہاہے۔ آپ نے اس معاملے پر سپریم کورٹ کیوں نہیں  رجوع کیا‘ جس پر وکیل نے بیان دیا کہ لاہور ہائی کورٹ بھی اس معاملے کی سماعت کا مکمل دائرہ اختیار رکھتی ہے۔

    درخواست گزار کے مطابق نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے بھی عدلیہ مخالف ٹویٹس کیے اور عوام میں ملکی اداروں کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی ۔ عدالت نے مریم نواز کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کر دیے جبکہ نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں یکجا کرنے کا حکم دے دیا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر

    لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، مریم نواز کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا گیا مریم نوازعدلیہ کی کردار کشی کر رہی ہیں، توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کا شہری سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے خلاف عدالت پہنچ گیا اور لاہور ہائیکورٹ میں مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی ، درخواست اظہرصدیق ایڈووکیٹ کی جانب سے دائرکی گئی۔

    ،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعدمریم نواز نے توہین آمیز ٹوئٹس کئے،پیغامات میں عدلیہ کا مذاق اڑایا گیا، ایسے بیانات توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں۔

    درخواست گزار استدعا کی کہ مریم نوازعدلیہ کی کردار کشی کر رہی ہیں، مریم نواز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔


    مزید پڑھیں : عدالتی فیصلے سے قانون اورانصاف شرمندہ ہیں، مریم نواز کا ٹوئٹ


    یاد رہے مریم نواز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کئی بار عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بنا چکی ہے۔

    مریم نواز نے سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون اورانصاف شرمندہ ہیں اسی طرح اقلیت اکثریت کو بدنام کرتی ہے، شکارنوازشریف نہیں نظام عدل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کالا باغ ڈیم: نواز شریف‘ وزرائے اعلیٰ‘ دیگر کو توہینِ عدالت کے نوٹس جاری

    کالا باغ ڈیم: نواز شریف‘ وزرائے اعلیٰ‘ دیگر کو توہینِ عدالت کے نوٹس جاری

    لاہور: ہائی کورٹ نے کالا باغ ڈیم نہ بنانے پر میاں نواز شریف سمیت چاروں صوبائی وزرائے اعلی ٰکے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ‘ درخواست میں سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف ‘ میاں شہباز شریف ‘ قائم علی شاہ ‘ پرویز خٹک اور عبدالمالک بلوچ سمیت دیگر کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔

    درخواست گزار ‘ اے کے ڈوگر نے موقف اختیار کیا کہ عدالت نے 2012 میں حکم دیا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں کالا باغ ڈیم
    بنایا جائے تاہم عدالتی حکم کو پانچ سال گزرنے کے باوجود اس پر عمل نہیں کیا گیا ۔

    درخواست گزار کے مطابق حکم پر عمل نہ کیا جانا توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے ‘ عدالتی حکم کی عدم تعمیل پر میاں نواز شریف سمیت فریقین کے خلاف توہین ِعدالت کی کارروائی کی جائے۔

    حکومت کالا باغ ڈیم بنانا چاہتی ہے تو معاملہ سی سی آئی میں لائے،رضا ربانی

    عدالت کے روبرو پیش کردہ درخواست میں اے کےڈوگر کا کہنا تھا کہ اس ملک میں پانی و توانائی کے بحران کے حل کے لیے کالا باغ ڈیم ناگزیر ہے‘ جبکہ حکومتیں ماضی میں کالا باغ ڈیم کو سیاسی مصلحت کے تحت نظر انداز کرتی آئی ہیں ۔

    عدالت سے استدعا کی گئی کہ ہائی کورٹ فریقین کے خلاف توہین ِعدالت کی کارروائی کرے اور ڈیم بنانے کے حکم پر فوری عمل درآمد کا حکم دے‘ عدالت نے درخواست کی سماعت کے بعد سابق نا اہل وزیراعظم میاں نواز شریف سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 11 دسمبر کو جواب طلب کرلیا۔

    گزشتہ سال سینیٹ کے 44 ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے کہا تھا کہ ’’تین صوبوں کی اسمبلیوں نے کالا باغ ڈیم سے متعلق
    مخالفت میں قرار داد پاس کی ہے تاہم اگر حکومت کالا باغ ڈیم بنانا چاہتی ہے تو معاملہ سی سی آئی (مشترکہ مفادات کونسل)میں لے جائے اور اس معاملے پر بیان بازی سے گریز کرے۔

    ا س سے قبل بیرسٹر ظفر اللہ کی جانب سے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ کالا باغ ڈیم کی جلد تعمیر کے لئے ملک گیر سطح پر ریفرنڈم کرانے کے احکامات صادر کئے جائیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جنگ گروپ نے جے آئی ٹی اور عدالت کوبدنام کیا: ججز کا تبصرہ

    جنگ گروپ نے جے آئی ٹی اور عدالت کوبدنام کیا: ججز کا تبصرہ

    اسلام آباد: توہینِ عدالت کیس میں جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمان کی آج سپریم کورٹ میں پیشی ہوئی، سماعت کے دوران جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ سپریم کورٹ کو جان بوجھ کر بدنام کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ آج جنگ گروپ کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی‘ سماعت کے دوران جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    بنچ کے سربراہ جسٹس اعجازافضل نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’’ہم ایکشن اور ری ایکشن کی صورتحال پیدا نہیں کرنا چاہتے، غیرذمہ داری کے ساتھ رپورٹنگ ہوئی،سپریم کورٹ کو جان بوجھ کر بدنام کیا گیا‘‘۔

    اس موقع پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ غلط رپورٹنگ ہوئی۔ ذرائع سے خبریں شائع کی گئیں، جے آئی ٹی اورعدالت کو ڈس کریڈٹ کیا گیا۔


    پاناما عمل درآمد کیس، جنگ گروپ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری


     جسٹس شیخ عظمت نے کہا کہ آپ کے اخبار میں جے آئی ٹی سے متعلق خبر باؤنس ہوئی‘ کچھ چیزیں اسٹاک مارکیٹ سے بھی تعلق رکھتی ہیں‘ عدالت نے میر شکیل کو ہدایت کی کہ وکیل سےمشاورت کے بغیربات نہ کریں۔

    عدالت کے روبرو جنگ گروپ کے مالک میر شکیل الرحمن نے اعتراف کیا کہ ایک خبر غلط چلی جس پر معافی مانگی گئی۔

    سماعت کے اختتام پر سپریم کورٹ نے جنگ گروپ کو اضافی جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ 22 اگست مقررکردی۔

    میر شکیل کی میڈیا سے گفتگو


    سماعت کے بعد میر شکیل الرحمن نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایک بار پھر ججز کو تنقید کا نشانہ بنایا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    لاہور : وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، مقامی شہری سید محمود اختر نقوی نے درخواست دائر کی۔

    جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ وزیراعظم نواز شریف نے چترال میں اشتعال انگیز تقریر کی، جس میں انہوں نے عدلیہ پر بھی تنقید کی لہذا تقریر کے دوران توہین عدالت کے مرتکب ہوئے ہیں۔

    درخواست گزار کے مطابق کوئی بھی شخص آئین و قانون سے بالاتر نہیں ہے، اس لیے توہین آمیز الفاظ استعمال کرنے پر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے اورانہیں آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل قرار دینے کا حکم دیا جائے۔


    مزید پڑھیں : احتساب نہیں استحصال کیا جارہا ہے: وزیر اعظم


    یاد رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع اپر دیر میں لواری ٹنل منصوبے کا افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا تھا جو سڑکیں اور ٹنل بنا رہا ہے، اور پلانٹس لگا رہا ہے اس کے احتساب کی باتیں ہو رہی ہیں۔ اس کےاحتساب کی باتیں ہو رہی ہیں جس پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں۔ یہ احتساب نہیں استحصال ہے۔ اس احتساب کو کوئی نہیں مانے گا۔

    وزیر اعظم نے پاناما لیکس کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج کل ہر جگہ پاناما لیکس کا بورڈ لگا ہوا ہے، اس قسم کے بورڈ ہر سرکس میں لگے ہوتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ، دیگرکے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا

    ہائی کورٹ نے آئی جی سندھ، دیگرکے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نےصحافیوں پرتشدد اورتوہینِ عدالت کیس کی سماعت کرتے ہوئے مقدمے کافیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ جسٹس سجاد نےصحافیوں پرتشدداور توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    سماعت کے دوران آئی جی سندھ اورمیڈیاکےوکلاء نےدلائل دیئے، اس موقع پرآئی جی سندھ کے وکیل کاکہناتھا آئی جی سندھ اور واقعے میں ملوث دیگراہلکاروں پرمعمولی جرمانہ عائد کیاجائے۔

    جسٹس سجاد نے اس پرجواب دیا کہ عدالت دس روپےجرمانہ لگائے گی لیکن واقعے میں ملوث ہر ایک شخص کو نوکریوں سےہاتھ دھونا پڑیں گے۔

    فریقین کے وکلاء کا موقف سننےکےبعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ اگلی سماعت پرسنائےجانےکاامکان ہے۔

  • آئی جی سندھ ، دیگر پولیس افسران کو یکم جون تک مہلت مل گئی

    آئی جی سندھ ، دیگر پولیس افسران کو یکم جون تک مہلت مل گئی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں آئی جی سندھ اوردیگرپولیس افسران نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگ لی، عدالت نے واقعے کے ذمے   داروں کے خلاف کاروائی کے لئے یکم جون تک کی مہلت دیدی۔

    ہاائی کورٹ میں جسٹس سجاد شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے توہینِ عدالت اورصحافیوں پرتشدد کے مقدمے کی سماعت کی۔

    گزشتہ روزعدالت نے مقدمے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ آئی جی سندھ غلام حیدرجمالی نے حقائق چھپانے کی کوشش کی ہے انہیں معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    آئی جی سندھ اوردیگر پولیس افسران نے آج عدالت میں غیرمشروط معافی نامے جمع کرائے اورخود کو عدالت کے رحم و کرم پرچھوڑدیا۔

    عدالت نے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے پولیس افسران کی معافی مشروط طورپرمنظور کرتے ہوئے چیف سیکرٹری کوحکم دیا کہ وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اورفوری سزا دی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اگرحکومت خود ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کرلیتی تو عدالت کو ایکشن نہیں لینا پڑتا۔

    اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ کا کہنا تھا کہ عدالت کے نوٹس لینے کے سبب وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کسی بھی قسم کی کاروائی سے گریز کیا۔

    عدالت نے واقعے کے ذمے داروں کے خلاف کاروائی کے لیے یکم جون تک کی مہلت دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ سماعت میں چیف سیکرٹری رپورٹ پیش کریں گےتب معافی ناموں کی قبولیت کا فیصلہ کیا جائے گا۔