Tag: continue

  • جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، بلاول بھٹو

    جمہوریت کو مضبوط کرنے کے لئے جدوجہد جاری رہے گی، بلاول بھٹو

    لاڑکانہ : پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان کا اعلان سن کرخوشی ہوئی تھی مگر وہ اپنے بیانات سے ہٹ گئے، وفاقی حکومت یو ٹرن حکومت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پولنگ ایجنٹس کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم این اے بننے کے بعد لاڑکانہ کے عوام سے پہلی ملاقات کر رہا ہوں، خوشی ہےعوام نے مجھے اور پارٹی کو کامیاب بنایا۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت یو ٹرن حکومت ہے، عمران خان کا اعلان سن کرخوشی ہوئی مگروہ اعلانات سے ہٹ گئے۔

    نو منتخب رکن قومی اسمبلی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ مجھے سندھ کے عوام پر فخر ہے، الیکشن کے دنوں میں لوگ پارٹیاں بدل رہے تھے لیکن عوام نے ساتھ نہ چھوڑا، 2013 سے زیادہ کامیابی حاصل کرنا خوش آئند ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا ہے کہ جمہوریت کو پیروں پر کھڑا کرنے کے لئے جدوجہد کرتے رہیں گے، جمہوریت کی مضبوطی کے لئے عوام کے ساتھ کی ضرورت تھی اور رہے گی۔

    بعد ازاں بلاول بھٹو نے نوڈیرو میں پارٹی عہدیداران و کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشکلات کے باوجود سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو کامیاب کیا، عوام نے مجھے ووٹ دے کر شہید بھٹو، بی بی کے نظریے کو کامیاب کیا۔

    چیئرمین بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سندھ کے محدود وسائل کے باوجود عوام کی خدمت کریں گے، شہید بی بی کے خواب کی تکمیل کے لئے جدوجہد جاری رکھیں گے، میں غربت اور بے روز گاری کا خاتمہ کرنا ہے۔


    مزید پڑھیں : دھاندلی سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے مطالبے کی حمایت کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری


    یاد رہے کہ چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی سے پہلی مرتبہ خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان نے جنہیں گدھے، بھیڑ بکریاں قرار دیا ان کے بھی وزیراعظم ہیں، عمران خان نے پارلیمان کو مضبوط کیا تو ہمیں اپنے ساتھ پائیں گے، اگر آپ نے ایوان کا تقدس پامال کیا تو انہیں سب سے پہلے ہمارا سامنا کرنا ہوگا ۔

    انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن پر تحفظات کے باوجود جمہوری عمل میں حصہ لے رہے ہیں، الیکشن میں سب کو برابری کا موقع نہیں دیا گیا، مختلف پولنگ ایجنٹس کو پولنگ اسٹیشنز سے باہر نکالا گیا، نتائج کو روکا گیا۔

  • کینیڈا میں مقیم سعودی طالب علموں کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت مل گئی

    کینیڈا میں مقیم سعودی طالب علموں کو تعلیم جاری رکھنے کی اجازت مل گئی

    اوٹاوا : کینیڈا میں مقیم 1 ہزار سے زائد سعودی طالب علموں کو ریاض حکومت نے تعلیم جاری رکھتے ہوئے میڈیکل ٹریننگ مکمل کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان جاری تنازعہ کے باعث ایک ہزار سے زائد سعودی طالب علموں کا مستقبل تباہ ہونے سے بچانے کے لیے سعودی حکومت میڈیکل ٹرینگ مکمل کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکومت نے کینیڈین حکومت سے سفارتی تعلقات خراب ہونے کے بعد کینیڈا میں زیر تعلیم سعودی شہریوں کی اسکالر شپ منسوخ کرتے ہوئے انہیں دیگر ممالک میں منتقل ہونے کے نوٹس جاری کیے تھے۔

    کینیڈا ہیلتھ کیئرکین کے صدر پال کولیسٹر کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی طرف ست طالم علموں کو کینیڈا میں میڈیکل ٹرینگ جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے۔

    ہیلتھ کیئرکین کے صدر کا کہنا تھا کہ سعودی حکومت کی جانب سےتعلیم جاری رکھنے کی اجازت کے بعد طالب علم اپنا میڈیکل پروگرام دیگر ممالک میں بھی منتقل کرسکتے ہیں لیکن تعلیم کسی دوسرے ملک منتقل کرنے کے لیے تقریباً 18 ماہ وقت لگتا ہے۔

    پال کولیسٹر کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سعودی طالب علم کینیڈا میں ہی اپنی میڈیکل ٹریننگ مکمل کرنا چاہتے ہیں اور بیشتر طالب علموں کا آخری تعلیمی سال ہے۔


    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی


    یاد رہے کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ اور ریاض میں سفارت خانے کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتار سماجی کارکنان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے مطابق معاملے پرکینیڈا کا موقف ملکی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔

    داخلی معاملات میں مداخلت کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا سے درآمد کیے جانے والے اجناس پر پابندی عائد کر دی تھی، یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

    خیال رہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔

  • مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    مذاکرات سے قبل شمالی کوریا پر پابندیاں جاری رہیں گی، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: چین اور شمالی کوریا کے سربراہوں کے بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کا خیر مقدم کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ کم جونگ آن سے مئی میں ہونے والی مُلاقات سے قبل شمالی کوریا پر پابندی اور دباؤ جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کے دوراہ چین اور صدر شی جن پنگ سے ہونے والی ملاقات پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرٹویٹ کیا ہے کہ سربراہ شمالی کوریا کا دوراہ چین ’بہت اچھا رہا‘ اب وہ بھی ان سے ملنا چاہتے ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہنا تھا کہ مئی میں ہونے والی ملاقات سے قبل شمالی کوریا پر پابندی اور دباؤ جاری رہے گا، اور اب شمالی کوریا کے جوہری ہیتھاروں میں بھی تخفیف کی جاسکتی ہے۔

    بدھ کے روز کیے گئے ٹویٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دونوں ممالک کے سربراہوں کے درمیان بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے آنے والی خبروں کا خیر مقدم کیا ہے۔

     

    صدر ٹرمپ کا ٹویٹ میں کہنا تھا کہ ’یہ اچھا موقع ہے کہ کم جونگ ان وہ کریں جو شمالی کوریا کے شہریوں اور انسانیت کے لیے درست ہے۔ ’مسٹر کم جونگ میرے ساتھ ملاقات کے بھی منتظر ہیں‘۔

    امریکی صدر ٹرمپ کہہ چکے ہیں کہ ‘شمالی کوریا کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر کام جاری ہے، اس معاہدے کی تکمیل دنیا کے لیے بہت اچھی ثابت ہوگی۔ ملاقات کے وقت اور جگہ کا انتخاب بعد میں ہوگا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کی جانب سے ملاقات کی پیش کش کو قبول کیا ہے اور دونوں رہنما اگلے مہینے مئی میں ملاقات کریں گے۔

    امریکی صدر کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان نے 2011 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے پر چین گئے اور چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات بھی کی ہے۔

    امریکا اور شمالی کوریا کے سربراہان کی ملاقات کے حوالے سے سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ امید ہے امریکا اور کوریا کے مذاکرات کامیاب ہوں وگرنہ دونوں ممالک کے باہمی تعلقات مزید خراب ہوجائے گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شام میں خونریزی جاری، صدر بشارالاسد کا بمباری جاری رکھنے کا اعلان

    شام میں خونریزی جاری، صدر بشارالاسد کا بمباری جاری رکھنے کا اعلان

    غوطہ : شام کے شہرمشرقی غوطہ میں خونریزی کا سلسلہ چھ سوسے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کے بعد بھی تھم نہ سکا، شامی صدربشارالاسد نے اقوام متحدہ کا فائر بندی کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے بمباری جاری رکھنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق شامی شہر مشرقی غوطہ میں بسنے والے چار لاکھ سے زائد بے گناہ شہری اپنوں کے ہاتھوں ڈھائے مظالم سے بے بسی کی تصویربن گئے اور لوگ گھروں میں بھی محفوظ نہ رہے۔

    شامی فورسز اور اتحادیوں کی بمباری نے گھروں کو کھنڈر میں تبدیل کردیا جبکہ لوگ اپنے پیاروں کی تلاش ملبے کے ڈھیر میں کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

    شامی فورسز نے محصور لوگوں تک امداد پہنچانے کی کوشش کرنے والوں کو بھی نہ بخشا اوربمباری کا نشانہ بنا ڈالا۔

    اقوام متحدہ کے تیس دن کے جنگ بندی مطالبے کومسترد کرتے ہوئے شامی صدربشارالاسد نے بمباری جاری رکھنے کا اعلان کیا جبکہ حکومت نےغوطہ میں پمفلٹ پھینکے، جس میں شہریوں کو امداد کے بدلے باغیوں کے خلاف کھڑے ہونے کا کہا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں :  شامی شہرغوطہ میں جنگ بندی کے باوجود بمباری، 600سے زائد افراد جاں بحق


    انسانی حقوق کے مبصرین کے مطابق اتنی تباہی کے باوجود شامی حکومت غوطہ کے صرف دس فیصد علاقے کو باغیوں کے قبضے سے چھڑا پائی ہے۔

    دوسری جانب انسانی حقوق کا ڈھنڈورا پیٹنے والے امریکا اور روس غوطہ میں عورتوں بچوں اور مردوں کا قتل عام روکنے میں کردار ادا کرنے کے بجائے ایک دوسرے کو الزام دینے میں مصروف ہیں۔

    اس سے قبل اقوام متحدہ کے سربراہ برائے انسانی حقوق زید راجہ الحسین نے غوطہ سمیت شام کےدیگر شہروں میں جاری بمباری کو جنگی جرم قرار دیا اور کہا تھا کہ  شام میں بمباری میں ملوث ممالک اپنے اس فعل کے جوابدہ ہوں گے،اور انہیں انسانی حقوق کی پامالی اور قتل عام پر جرائم کی عالمی عدالت میں مقدمے کا سامنا کرنا پڑے گا۔


    مزید پڑھیں : اقوام متحدہ نے شام میں بمباری کو جنگی جرم قرار دیدیا


    سیرین نیٹ ورک فار ہیوم رائٹس نے فروری میں شام میں بمباری کے باعث ہلاکتوں سے متعلق رپورٹ جاری کی ، جس کے مطابق فروری میں شام میں 1380 شہری جاں بحق ہوئے، جاں بحق افرادمیں 230 بچے ،191 خواتین شامل ہیں۔

    اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسی نے خبردارکیا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے شہریوں کا فوری انخلا نہ ہوا توایک ہزارافراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیپرا نے حکومتی دعووں کا پول کھول دیا، 2018 میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی

    نیپرا نے حکومتی دعووں کا پول کھول دیا، 2018 میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی

    اسلام آباد : نیپرا نے حکومتی دعووں کی قلعی کھول دی، نپیرا کا کہنا ہے کہ حکومتی وعدوں کے برخلاف اس سال بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہ ہوسکتی ،2018 میں بھی لوڈ شیڈنگ جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیپرا نےاسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2016 جاری کردی، رپورٹ کے مطابق ترسیل اور تقسیم کے خراب نظام کے باعث آئندہ سال بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوگی ،2017 میں بجلی کا شارٹ فال 3ہزار 710میگاواٹ اور 2018میں 500میگاواٹ رہے گا، تاہم 2019میں ملک میں بجلی ضروریات سے 224میگاواٹ ، 2020 میں 1334میگاواٹ اور 2021میں 4ہزار 694میگاواٹ زیادہ ہوجائے گی ۔

    نیپرا کے مطابق آئندہ سال ملک میں بجلی کی عدم دستیابی مسائلہ نہیں بلکہ ٹرانشمیشن سسٹم مسئلہ ہوگا۔ جو کہ انتہائی پرانا اور ناقص ہوچکا ہے۔

    نیپرا نے رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال ناقص سسٹم کے باعث لائن لاسز کا حجم تقریبا اٹھارہ فیصد رہا. رواں مالی سال میں ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو لائن لاسز کی مد میں بیس ارب باہتر کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔

    رپورٹ کے مطابق تقسیم کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے کوئی سرمایہ کاری نہیں کی گئی ہے، بجلی سیکٹر میں عدم ادائیگیوں کا معاملہ بھی بہت بڑے مسئلے کی صورت میں سامنے آیا ہے۔ ریکوری نہ ہونے باعث ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کو ترپن ارب روپے کی کمی کاسامنا ہے۔

    واضح رہے وزیر اعظم نواز شریف اپنے خطابات میں بارہا کہہ چکے ہیں کہ چھ مہینے میں بجلی کی قلت کا خاتمہ ہوگا اور 2018 بجلی کے بحران کے خاتمے کا سال ہے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔