Tag: control

  • غصے پر قابو پانے کے لیے یہ طریقے آزمائیں

    غصے پر قابو پانے کے لیے یہ طریقے آزمائیں

    غصہ آنا ایک نارمل رویہ ہے اور غصے کا اظہار بھی بے حد ضروری ہے، غصے کو دبائے رکھنا اور برداشت کرنا ذہنی و جسمانی صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔

    تاہم بہت زیادہ اور شدید غصہ آنا بھی نقصان دہ ہوسکتا ہے، یہ نہ صرف صحت کو متاثر کرتا ہے بلکہ تعلقات اور سماجی زندگی میں بھی بگاڑ پیدا کرتا ہے۔

    آج آپ کو غصے کو قابو کرنے کے طریقے بتائے جارہے ہیں جنہیں اپنا کر آپ اپنا غصہ کنٹرول کرسکتے ہیں اور کسی ممکنہ نقصان سے بچ سکتے ہیں۔

    اظہار کرنے سے قبل پرسکون ہونے کا انتظار کریں

    غصے میں کچھ بھی کہنے سے قبل انتظار کرنا بہتر ہے، جب آپ کا دماغ پرسکون ہوگا تب ہی اس کے بارے میں سوچنا آسان ہوگا کہ آپ کیا اظہار کرنا چاہ رہے ہیں۔

    غصے کی حالت میں اکثر غلط بات منہ سے نکل جاتی ہے یا غلط فیصلہ ہوجاتا ہے جو بعد میں پچھتاوے کا باعث بنتا ہے۔

    منظر سے ہٹ جائیں

    جس لمحے آپ کو لگتا ہے کہ تناؤ بڑھ رہا ہے اور آپ غصے میں میں کچھ بھی کہہ دیں گے تو اس مقام سے دور ہو کر کسی قسم کی جسمانی ورزش کی کوشش کریں۔

    پیدل چلنا، بائیک چلانا یا یہاں تک کہ چہل قدمی کرنا بھی آپ کے تناؤ کی سطح کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی، اس طرح آپ پرسکون ہو کر صورتحال کا صحیح انداز میں سامنا کر پائیں گے۔

    گہری سانسیں لیں

    سانس کی مشق دماغ کو پرسکون رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، اس لیے غصہ کی حالت میں کوشش کریں کہ گہری سانسیں لیں۔

    گہری سانسیں لینے سے آپ کے جسم کی لڑائی یا غصے کے ردعمل کی مختلف علامات کی نفی کرنے میں مدد ملتی ہے جیسے تناؤ کی صورت میں جو علامتیں سامنے آتی ہیں ان میں پٹھوں میں تناؤ، ضرورت سے زیادہ پسینہ آنا، دل کی دھڑکن میں اضافہ، اور تیز یا سست رفتاری سے سانس لینا شامل ہے۔

    بات کہنے کا انداز بدلیں

    کسی بھی مسئلے کے بارے میں بات کرتے وقت، لفظ ’میں‘ کے ساتھ دلائل پر توجہ مرکوز رکھیں تاکہ مخالف شخص پر یہ ظاہر کیا جا سکے کہ آپ حقیقت میں کیسا محسوس کر رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ غیر ضروری طور پر دوسرے فریق پر الزام لگانے سے گریز کریں۔

    مثال کے طور پر، آپ کہہ سکتے ہیں کہ مجھے برا لگا کہ آپ 15 منٹ تاخیر سے پہنچے، یہ نہ کہیں کہ آپ کبھی بھی وقت پر نہیں آتے۔

    مزاح کا استعمال کریں

    طنز و مزاح کی ایک جھلک بھی تناؤ کو دور کرنے میں مدد کر سکتی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کوئی بھی واقعی لڑنا نہیں چاہتا، کچھ مزاحیہ جملے ادا کرنے سے ہر طرح کے جھگڑے کو فوری ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

    البتہ اس میں طنز کا عنصر شامل نہیں ہونا چاہیئے کیونکہ اس طرح یہ دوسرے شخص کے جذبات کو ٹھیس پہنچا سکتا ہے اور صورتحال کو مزید خراب کر سکتا ہے۔

    معاف کرنا اور سبق لینا سیکھیں

    معاف کرنا ہر کسی کے لیے آسان نہیں ہوتا لیکن رنجش یا کدورت رکھنا ایسا عمل ہے جو آپ کی بہت ساری مثبت توانائیوں کو ضائع کردیتا ہے۔

    تناؤ ختم ہونے کے بعد، مستقبل میں اسی طرح کی پریشانی سے بچنے کے لیے ماضی سے سبق سیکھنا نہایت ضروری ہے۔

  • غصے پر کیسے قابو پایا جائے؟

    غصے پر کیسے قابو پایا جائے؟

    غصہ ایک نارمل کیفیت ہے جو ہر شخص کو محسوس ہوتا ہے، لیکن اس کا غلط طریقے سے اظہار بہت خرابی کا سبب بن سکتا ہے اور اسے برداشت کرتے رہنے کی عادت صحت کے مسائل پیدا کرسکتی ہے۔

    ایک تحقیق کے مطابق چاہے کام کرنے میں پریشانی ہو یا دوسروں کے ساتھ ذاتی تعلقات میں، غصہ کرنے کے بالآخر نقصانات ہوتے ہیں۔

    غصے کی وجوہات کیا ہیں؟

    ماہرین کے مطابق غصے پر قابو پانے کے مناسب طریقوں کے بارے میں سوچنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہے کہ اس کی وجوہات کیا ہیں۔

    لہٰذا بہتر اور مناسب طریقہ یہی ہے کہ اس پر قابو پانے کے طریقوں کے جاننے سے قبل اس کے اسباب کو جانیں تاکہ مسئلے کو جڑ سے ختم کر سکیں، غصے کی وجوہات کو دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔

    بیرونی اسباب: عموماً غصہ بیرونی اسباب کے نتیجے میں ہوتا ہے جیسے کام کی جگہ آفس وغیرہ میں کوئی مسئلہ ہو جائے یا کسی بندے سے اختلاف رائے ہونے کے نتیجے میں آتا ہے۔

    داخلی اسباب: غصے کا سبب داخلی اسباب بھی ہو سکتے ہیں جیسے بے چینی، یا طویل انتظار، کیونکہ اس قسم کے احساسات غصے کا سبب بنتے ہیں۔

    بہرحال غصے کی جو بھی وجوہات ہوں اس ماحول کے مطابق وہ شخص اپنے غصے کے اظہار کے لیے مناسب طریقے کا انتخاب کرتا ہے، ہر شخص کے ماحول کی نوعیت کے مطابق غصے کے اظہار کا طریقہ بھی مختلف ہوتا ہے۔

    غصے کے وقت لوگ ان تین حالتوں کا سامنا کرتے ہیں: یا تو اظہار کرتے ہیں، یا اسے دباتے ہیں اور یا پھر ٹھنڈا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    غصے کے جذبات کا اظہار صاف انداز میں کیا جائے، نہ کہ جارحانہ انداز اپنایا جائے۔ غصے کو دبایا جا سکتا ہے یعنی اس پر قابو پایا جاسکتا ہے البتہ اس میں خطرہ یہ ہے کہ یہ اندرونی پریشانیوں کا سبب بن سکتا ہے جیسے ہائی بلڈ پریشر یا کوئی بیماری ہوسکتی ہے۔

    غصے کو ٹھنڈا کرنا یا اس پر کنٹرول کا حتمی طریقہ یہ ہے کہ دونوں اسباب یعنی اندرونی اور بیرونی وجوہات و اسباب پر قابو پایا جائے۔

    ماہرین کے مطابق جب بھی غصہ آئے تو گہری سانس لیں، آرام کریں، اور اچھے الفاظ کا استعمال کریں۔

    گہری سانس لینے کی کوشش کرتے وقت آہستہ آہستہ آرام دہ الفاظ کو دہرانے کی کوشش کریں، جیسے پرسکون ہوجاؤ، آرام کرو۔

    آسان ورزشیں کرنے کی کوشش کریں جیسے یوگا تاکہ آپ کے مسلز کو آرام ملے۔

    اس تکنیک میں آپ کو زیادہ وقت اور محنت درکار نہیں ہوگی کیونکہ یہ بہت آسان ہیں۔ لہٰذا روزانہ ان پر عمل کرنے کو یقینی بنائیں تاکہ آپ غصے کی حالت میں اس پر عمل کر سکیں۔

    مثال کے طور پر آپ یہ سوچیں کہ میرا غصہ کرنے سے کچھ ٹھیک نہیں ہوگا۔

    بعض اوقات غصے کی وجہ بالکل درست ہوتی ہے کیونکہ ہماری زندگی میں اصل مسائل موجود ہیں جن سے بچا نہیں جا سکتا، لہٰذا ان مشکلات کا ردعمل قابل فہم ہے، اور اسی طرح مسئلے کے حل کی طرف توجہ بھی دی جائے۔ لیکن اپنے آپ پر یہ بوجھ مت ڈالیں کہ ہمیشہ تمام مسائل کا حل ہوتا ہے۔

    دوسروں کے ساتھ گفتگو کو بہتر کیا جائے، دوسروں پر غصہ کیوں آتا ہے اسے سمجھنے کی کوشش کریں اور پھر ان کے ساتھ اسے شیئر کریں۔

    اپنے آس پاس کے ماحول کو تبدیل کریں، دن کا وقت کچھ وقت اپنے لیے نکالیں کیونکہ یہ ضروری ہے۔

    ماہرین کے مطابق غصہ قابو کرنے میں بہت زیادہ مشقت کی ضرورت ہوتی ہے اور آپ کو اس کے دوران ناکامی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے لیکن یہ ضروری ہے۔

    اس سے آپ کو دوسروں کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے میں مدد ملے گی اور آپ اپنی صحت کو برقرار رکھنے اور حالات کو مناسب طریقے سے ہینڈل کرنے کے قابل بھی بنیں گے۔

  • وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    وہ پھل جو کولیسٹرول کم کرنے میں مددگار ہے

    امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ روزانہ صرف 252 گرام انگور یا کشمش کھانے سے جسم میں مضر کولیسٹرول کم ہوجاتا ہے۔

    اس تحقیق کے لیے 20 صحت مند رضا کاروں پر محدود پیمانے کی پائلٹ اسٹڈی کی گئی جو 8 ہفتے تک جاری رہی، رضا کاروں کی عمر 18 سے 55 سال کے درمیان تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ انگور کے طبی فوائد صدیوں سے ہمارے علم میں ہیں جبکہ جدید سائنسی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں کئی طرح کے مفید نباتاتی مرکبات یعنی فائٹو کیمیکلز پائے جاتے ہیں۔

    ان کے علاوہ انگور میں غذائی ریشہ یعنی فائبر بھی بھرپور طور پر ہوتا ہے۔

    مزید تحقیقات سے انگور، انگور کے رس، یا انگور سے حاصل کردہ فینول قسم کے مرکبات کو بھی اینٹی آکسیڈینٹ کے علاوہ جراثیم اور وائرسوں کے خلاف مؤثر پایا گیا ہے۔

    نئے مطالعے میں ان تحقیقات کو مزید آگے بڑھایا گیا ہے جو یونیورسٹی آف کیلی فورنیا لاس اینجلس میں ڈاکٹر ژاؤپنگ اور ان کے ساتھیوں نے انجام دیا ہے۔

    اس میں پہلے چار ہفتوں کے دوران تمام رضا کاروں کو کم پولی فینول والی غذا پر رکھا گیا جس کے بعد اگلے چار ہفتوں تک یہی غذا جاری رکھتے ہوئے اس میں خشک انگوروں کے صرف 46 گرام سفوف کا یومیہ اضافہ کردیا گیا۔

    انگور کے سفوف کی یہ مقدار 252 گرام تازہ انگوروں کے برابر تھی۔

    مطالعہ شروع ہونے سے پہلے اور اس کے بعد، تمام رضا کاروں میں کولیسٹرول اور بائل ایسڈ کے علاوہ ان کے پیٹ میں مائیکروبائیوم کا جائزہ لیا گیا۔

    جائزے اور موازنے کے بعد معلوم ہوا کہ چار ہفتوں تک خشک انگور کا 46 گرام سفوف روزانہ استعمال کرنے کے بعد ان رضا کاروں میں کولیسٹرول کی مجموعی مقدار 6.1 فیصد کم ہوگئی تھی جبکہ مضرِ صحت کولیسٹرول (ایل ڈی ایل) 5.9 فیصد کم ہوا تھا۔

    ان کے پیٹ میں نقصان دہ جرثومے کم ہوئے تھے جبکہ صحت بخش جراثیم کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا تھا۔

    ان میں سے بھی ایکرمینسیا نامی جرثوموں کی ایک قسم میں اضافہ ہوا جو گلوکوز اور چکنائی کو توڑ کر ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ آنتوں کی اندرونی جھلی کو بھی مضبوط بناتا ہے۔

  • خلیج میں امریکی بحری جہاز ایران کے کنٹرول میں ہیں، پاسداران انقلاب

    خلیج میں امریکی بحری جہاز ایران کے کنٹرول میں ہیں، پاسداران انقلاب

    تہران : سپاہ پاسداران کے مرکزی رہنما علی فدوی کا کہنا ہے کہ ایران کا آبنائے ہرمز کے شمال میں مکمل کنٹرول ہے اور تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ علی فدوی کا کہنا ہے کہ خطے میں امریکی جنگی بحری جہاز مکمل طور پر ایرانی فوج اور پاسداران انقلاب کے کنٹرول میں ہیں۔

    نائب سربراہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران کا آبنائے ہرمز کے شمال میں مکمل کنٹرول ہے اور تشویش کی کوئی بات نہیں۔

    فدوی نے دعوی کیا کہ خلیج عربی میں سفر کرنے والے تمام جہازوں پر لازم ہے کہ وہ فارسی میں بات چیت کریں، اسی واسطے ہر جہاز میں فارسی مترجم موجود ہوتا ہے اور یہ ہماری طاقت کا ثبوت ہے۔

    ادھر سی این این چینل نے امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ پینٹاگان ایران کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہزاروں امریکی فوجیوں کو خلیج میں بھیجنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    اس سے قبل ایرانی پارلیمنٹ میں قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کی کمیٹی کے سربراہ حشمت اللہ فلاحت پیشہ نے کہا تھا کہ ایران نہ تو براہ راست اور نہ پراکسی وار کے ذریعے کسی بھی صورت امریکا کے ساتھ جنگ میں داخل نہیں ہو گا۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق فلاحت پیشہ نے کہا کہ ایرانی سپریم لیڈر باور کرا چکے ہیں کہ ایرانی نظام کی پالیسی نہ جنگ ہے اور نہ مذاکرات کی۔

    واشنگٹن اور تہران کے درمیان کچھ عرصہ قبل تناؤ میں اس وقت اضافہ ہو گیا جب امریکا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا کہ وہ ایرانی دھمکیوں پر روک لگانے کے لیے مشرق وسطی میں اپنے عسکری وجود میں اضافہ کر رہا ہے۔

    اس کے مقابل ایران کی جانب یہ بات دہرائی جاتی رہی ہے کہ وہ جنگ نہیں چاہتا۔ تہران نے واشنگٹن کو خبردار کیا ہے کہ یہ امریکا کا وہم ہے کہ وہ ایران پر حملہ کر سکتا ہے۔

    اس دوران ایرانی عسکری ذمے داران کے مختلف بیانات سامنے آئے ہیں جن میں باور کرایا گیا ہے کہ اگر جنگ چھڑی تو امریکی اہداف کو تباہ کرنا ان کے بس میں ہے۔

  • شمالی آئر لینڈ کے پہاڑوں پر خوفناک آتشزدگی، ریسکیو حکام نے قابو پالیا

    شمالی آئر لینڈ کے پہاڑوں پر خوفناک آتشزدگی، ریسکیو حکام نے قابو پالیا

    ڈبلن : شمالی آئرلینڈ کے پہاڑی علاقے میں لگی آگ پر فائر فائٹرز نے کچھ ہی گھنٹوں میں قابو پالیا جبکہ ہنگامی خدمات انجام دینے والوں نے حفاظتی اقدامات کیلئے حکام نے گھروں کو خالی کرالیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی آئر لینڈ کے پہاڑی علاقے میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی۔ کاﺅنٹی ڈاﺅن میں آگ کے بلند ہوتے شعلوں سے قریبی عارضی گھروں کو خطرہ پیدا ہوگیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈورنڈ کے جنگلات میں اتوار کی رات آگ بھڑکی تھی جسے بجھانے کےلیے 50 سے زائد فائر فائٹرز نے ریسکیو آپریشن میں حصّہ لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کاؤنٹی ڈاؤن میں لگی آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جو تیزی سے پھیلتی جارہی تھی تاہم ریسکیو حکام سے اس پر قابو پالیا۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی آئرلینڈ کی فائر اینڈ ریسکیو سروس (این آئی ایف آر ایس) کو اتوار کی رات 11 بجے کے قریب آتشزدگی کی رپورٹ موصول ہوئی تھی۔

    برطانیہ: مانچسٹر میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے فوج طلب

    یاد رہے کہ گزشتہ برس برطانیہ کے شہر مانچسٹر کے پہاڑی علاقے مورلینڈ کے جنگلات میں بھی شدید آتشزدگی کے باعث ہزاروں ایکڑ رقبہ اور 24 مکانات جل خاکستر ہوگئے تھے جبکہ 4 روز میں 150 سے زائد افراد علاقہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے تھے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مانچسٹر کے حکام نے 4 روز قبل بھڑکنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے شاہی فضائیہ کے دستوں اور اسکاٹ لینڈ کی رائل رجمنٹ کی 4 بٹالین کے 100 فوجیوں کو طلب کیا گیا تھا۔

  • مطالبات کے حق میں سوڈانی شہریوں کا دھرنا مسلسل 11ویں روز بھی جاری

    مطالبات کے حق میں سوڈانی شہریوں کا دھرنا مسلسل 11ویں روز بھی جاری

    خرطوم : سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں منگل کو فوج کی جنرل کمان کے ہیڈ کوارٹر کے اطراف ہزاروں افراد کا دھرنا مسلسل گیارہویں روز بھی جاری رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈانی پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے باور کرایا کہ مرکزی مطالبات پورے ہونے تک دھرنا جاری رہے گا، ان مطالبات میں سابق حکومت میں جرائم کے مرتکب ذمے داران کا احتساب شامل ہے۔

    ایسوسی ایشن نے دھرنے کو پر امن رکھنے پر زور دیتے ہوئے خبردار کیا کہ انقلاب کے دشمن عناصر جان بوجھ کر تخریب کاری کی کوشش کر سکتے ہیں۔

    سوڈانی پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا کہ بدھ کے روز پیشہ وارانہ شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سفید سواری کے نام سے مظاہرے کے لیے سڑکوں پر آئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریلی خرطوم تعلیمی ہسپتال سے لے کر مسلح افواج کی کمان کے مرکز تک جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ریلی میں ڈاکٹرز پیش پیش ہوں گے اور یہ تمام گرفتار شدگان اور حراست میں لیے گئے افراد کی رہائی کا مطالبہ کرے گی، بہت سے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے متعلقین پراسرار حالات میں دھرنے کے مقام سے لاپتہ ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس دوران انسانی حقوق کے کارکنان نے بتایا کہ کئی نوجوانوں کے بارے میں یہ خبریں ملی ہیں کہ انہیں نامعلوم فریق نے حراست میں لے لیا یا اغوا کر لیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سوڈان : فوجی کونسل کے سربراہ نے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    مزید پڑھیں : سوڈان میں مارشل لاء نافذ، ملک چلانے کے لیے عبوری کونسل تشکیل، صدرگرفتار

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے جو آج رنگ لے آئے اور صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سوڈان میں فوج نے ملک کے انتظامی امور چلانے کے لیے جنرل عود بن عوف کی سربراہی میں ایک عبوری کونسل تشکیل دے دی ہے، جنرل عود سبک دوش ہونے والے صدر عمر البشیر کے نائب اول اور سوڈان کے وزیر دفاع ہیں۔

  • یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    یمنی افواج نے سعودی عرب سے متصل سرحد کا کنٹرول سنبھال لیا

    صنعاء : سعودی عرب سے ملحقہ یمنی سرحد پر حوثی جنگجوؤں کی پسپائی بعد یمن کی سرکاری فورسز نے کنٹرول سنبھال لیا۔

    تفصیلات کے مطابق یمن میں کئی برسوں سے برسرپیکار حوثی جنگجوؤں کے سعودی عرب کی سرحد سے متصل یمنی علاقے میں قائم ٹھکانے سرکاری فورسز نے جھڑپ کے دوران تباہ کردئیے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی کی سرکاری افواج نے یونٹ 9 اور یونٹ 1 نے سعودی عرب سے متصل سرحدی علاقے صعدہ گورنری، الحشوہ ڈائریکٹوریٹ اور الجوف کے علاقوں میں جنگجوؤں کو ٹھکانوں کو تباہ کیا ہے۔

    یمنی افواج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ زید محمد صلاح الشتیوی کا کہنا تھا کہ سرکاری افواج نے اتوار کی شام صعدہ اور الجوف کے درمیان واقع پہاڑی سلسلے میں بنائے گئے حوثیوں کے ٹھکانوں کو مکمل طور پر ختم کرکے آزاد کروالیے ہیں۔

    یمنی فورسز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ مذکورہ علاقے میں کامیابی کے بعد یمنی افواج نے البقع اور الیتیمہ کو ملانے والی اہم شاہراہ پر بھی قبضے میں لے لی ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ گذشتہ شام یمنی افواج کے ساتھ جھڑپوں کے دوران حوثیوں کے آٹھ جنگجو ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوئے ہیں اور اس کارروائی میں انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا۔

    مزید پڑھیں : یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے درمیان امن مذاکرات کامیاب

    یاد رہے کہ رواں ہفتے یمن میں برسرپیکار حوثیوں اور یمن کی آئینی حکومت کے درمیان سویڈن میں ہونے والے امن مذاکرات کامیابی سے اختتام پذیر ہوئے ہیں جس میں دونوں فریقین نے تین نکات پر اتفاق رائے کیا تھا۔

    خیال رہے کہ یمنی حکومت اور حوثیوں کے درمیان سنہ 2016 کے بعد سے یہ پہلے امن مذاکرات ہیں جس کے بعد تین نکات پر اتفاق رائے کیا گیا ہے اگر کسی بھی فریق کی جانب سے کوتاہی یا لاپرواہی کا مظاہرہ کیا گیا تو امن مذاکرات تعطلی کا شکار ہوسکتے ہیں۔

  • پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ کا مکمل کنٹرول پاکستان کے حوالے

    پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ کا مکمل کنٹرول پاکستان کے حوالے

    کراچی : خلا میں بھیجی جانے والی پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ کا مکمل کنٹرول پاکستان کے حوالے کردیا گیا، جس پر صدر مملکت اور نگراں وزیراعظم نے سپارکو کے انجینئرز اور سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق پہلی ریموٹ سنسگ سیٹلائٹ( پی آرایس ایس 1) کا مکمل کنٹرول آج پاکستان کےحوالے کر دیا گیا، اس کامیابی پر صدراورنگراں وزیراعظم نے سپارکو کے انجینئرزاور سائنسدانوں کو مبارکباد دی۔

    صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ اہم سنگ میل ملک کے 71 ویں یوم آزادی پر حاصل کیا گیا، سیٹلائٹ کا فعال ہونا اسپیس انجینئرز کے اعتماد میں اضافہ کرے گا، مثبت قدم پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

    نگراں وزیراعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے کہا کہ اہم سنگ میل کو حاصل کرنے پر پاکستانی قوم کو فخر ہے۔

    یاد رہے جولائی کے آخر میں پاکستان نے چائنہ کی مدد سے تیار کردہ سیٹلائیٹ PRSS-1 اور پاکستانی انجینئرز کا تیار کردہ سیٹلائیٹ پاک ٹیس-1 اے خلا میں بھیجے جو کامیابی سے اپنے کام کا آغاز کیا تھا۔


    مزید پڑھیں : پاکستان کے خلا میں بھیجے گئے سیٹلائٹس نے کامیابی سے کام کا آغاز کردیا


    سپارکو کے مطابق خلا میں بھیجے گئے سیٹلائیٹ ماحولیاتی تبدیلیوں ، قدرتی آفات اور زراعت کے شعبوں سے متعلق معلومات فراہم کریں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں کی نگرانی سمیت مستقبل کی منصوبہ بندی میں بھی سیٹلائیٹ معاونت فراہم کریں گے۔

    واضح رہے کہ 9 جولائی کو پاکستان نے خلا اور ٹیکنالوجی کی دنیا میں اہم سنگ میل عبور کرتے ہوئے ملکی تاریخ میں پہلی بار مقامی سطح پر تیار کیے گئے سیٹلائٹ خلا میں بھیجے تھے۔

    اس سیٹلائٹ کی لانچنگ کے بعد پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہونے لگا، جو زمینی مدار میں اپنا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ روانہ کر چکے ہیں۔

  • یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    یمنی افواج نے الحدیدہ کا کنٹرول سنبھال کر حوثیوں کے زیر استعمال ہتھیاروں کی تصاویر شائع

    صنعاء : سرکاری افواج اور سعودی اتحاد نے یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کو باغیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر میڈیا پر جاری کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی افواج نے سعودی عرب کی قیادت میں بننے والے عرب اتحاد کی معاونت سے یمن میں برسرپیکار ایرانی حمایت یافتہ حوثی جنگجوؤں کو بغیر مسلح جد و جہد کے تسلیم ہونے پر مجبور کرنے کے لیے بحیرہ احمر پر قائم بندر گاہ کی ناکہ بندی کرتے الحدیدیہ کی جانب سے پیش قدمی شروع کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بندر گاہ کی ناکہ بندی کے دوران یمنی فورسز اور حوثیوں کے درمیان جھڑپوں اور فضائی کارروائیوں کے دوران 60 جنگجو جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے عرب اتحاد کی مدد سے اتوار کے روز یمن کے مغربی شہر الحدیدہ کے نواحی علاقے کو حوثیوں سے آزاد کروانے کے بعد حوثی باغیوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد جمع کیا گیا ہے۔

    یمن حکومتی افواج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حوثیوں کے قبضے سے میزائلوں، خودکار ہتھیاروں، مارٹر گولے، راکٹ لانچرز اور دیگر عسکری ساز و سامان برآمد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یمنی فوج نے حوثیوں کے زیر استعمال جنگی ساز و سامان کی تصاویر بھی میڈیا پر جاری کردی گئی ہیں۔

    یمنی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے برآمد ہونے والے بارودی مواد اور جنگی ساز و سامان کو اپنے زیر انتظام علاقے میں بنائے گئے زیر زمین بنائے گئے گوداموں اور خفیہ اڈوں میں چھوپایہ گیا تھا۔

    یمنی افواج کے ترجمان نے بتایا کہ مغربی شہر الحدیدہ کے اطراف میں واقع کھیتوں میں حوثیوں جنگجوؤں نے بیلسٹک میزائل اور لانچرز چھپائے ہوئے تھے، واضح رہے کہ حوثیوں نے ان میزائلوں کو سعودی عرب کی سرزمین اور یمن کے علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے کھیتوں میں چھپایا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حوثیوں نے اپنے ہتھیاروں اور میزائلوں کو بڑی تعداد میں عوام کے گھروں اور گنجان آباد دیہاتوں میں چھپایا ہوا تھا، تاکہ حملوں کی صورت میں سرکاری افواج کے خلاف استعمال کیا جاسکے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔