Tag: conversation

  • علی ظفر کی تجاویز ایلون مسک کے دل کو بھا گئیں

    علی ظفر کی تجاویز ایلون مسک کے دل کو بھا گئیں

    کراچی: معروف گلوکار علی ظفر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کو بہتر بنانے کے لیے اپنی تجاویز پیش کیں جو ٹویٹر کے نئے مالک ایلون مسک کو بے حد پسند آئیں۔

    ٹویٹر کے سربراہ ایلون مسک اور پاکستانی گلوکار علی ظفر کے درمیان ٹویٹر پلیٹ فارم کو مزید بہتر بنانے پر گفتگو ہوئی، دراصل ایلون مسک نے ٹویٹر کو بہتر بنانے کے لیے مشورے مانگے جس پر علی ظفر سمیت دنیا بھر کے صارفین نے مختلف مشورے دیے۔

    علی ظفر نے اپنی تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ تخلیق کاروں کو لائیکس اور فالوورز کی جنگ سے نکل کر زیادہ سے زیادہ مراعات دی جائیں۔ انہیں اپنی الگ آن لائن ڈیجیٹل دنیا قائم کرنے کی آزادی دی جائے، جہاں وہ جو مرضی تخلیق کریں، مختلف چیزوں کو سیکھیں اور نت نئی تخلیق کریں، اپنے ہم خیال لوگوں سے مل کر سیکھیں اور اس سے کمائیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ٹویٹر کے الگورتھمز کو بھی بہتر بنایا جائے تاکہ مختلف ممالک کے ہم خیال لوگ ایک جگہ جمع ہوسکیں اور ایک دوسرے سے اپنا مواد شیئر کرسکیں اور اسی مناسبت سے سرمایہ کار ان پر سرمایہ کاری کرسکیں۔

    جیسے کہ امریکا میں بیٹھا ہوا شخص صرف امریکا سے ٹویٹ کیا جانے والا مواد ہی نہ دیکھے، بلکہ جاپان میں تخلیق کیا جانے والا مواد بھی اس تک پہنچے۔

    ٹویٹر کے سربراہ ایلون مسک علی ظفر کے خیالات اور تجاویز سے متاثر اور متفق دکھائی دیے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ الگورتھمز کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، جاپان میں نصف سے زائد نوجوان صارفین کے پاس حیرت انگیز اور منفرد مواد ہے لیکن وہ جاپان سے باہر کبھی نہیں دیکھا گیا۔

  • ہمارے مثبت پیغام کے باوجود بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں،  شاہ محمود قریشی

    ہمارے مثبت پیغام کے باوجود بھارت بات چیت کے لیے تیار نہیں، شاہ محمود قریشی

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہمارے مثبت پیغام کے باوجود بھارتی حکومت بات چیت کے لیے تیار نہیں، افغان مفاہمتی عمل میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن تمام ذمہ داری پاکستان پر نہیں ڈالی جاسکتی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کیا، وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کرتار پور بارڈر کو کھول کر بھارت کو پیغام دے دیا ہے کہ ہم امن و استحکام چاہتے ہیں، کرتارپور بارڈر کا معاملہ ایک عرصے سے زیرغور تھا۔

    بھارت کو عوامی دباؤ پر کرتارپور بارڈر کے معاملے پر یہ سب کرنا پڑا۔ بھارتی حکومت الیکشن کی وجہ سے بات چیت کے لیے تیار نہیں، امید ہے انتخابات کے بعد نئی حکومت پاکستان سے مذاکرات کرے گی اور اپنی مقبوضہ کشمیر پالیسی پر نظرثانی کرے گی۔

    شاہ محمود قریشی کا قومی اسمبلی میں خطاب میں کہنا تھا کہ افغانستان میں امن چاہتے ہیں تو اس کا سیاسی حل تلاش کرنا پڑے گا، افغان مہاجرین کی تین دہائیوں سے میزبانی کررہے ہیں، افغان مفاہمتی عمل میں پیش رفت ہوئی ہے لیکن تمام تر ذمہ داری پاکستان پر نہیں ڈالی جاسکتی۔

    درخواست کے باوجود افغانستان قید پاکستانیوں کی تفصیلات نہیں دےرہا اور نہ ہی افغانستان وہاں پر قید پاکستانیوں پر الزامات سے متعلق بھی سفارت خانے کو آگاہ نہیں کیا جارہا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان کو خط میں گذارش کی کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے۔

    افغان عمل میں پاکستان اپنا حصہ تو ڈال رہا ہے مگرذمہ داری ہم پرنہیں ڈالی جاسکتی، مشترکہ ذمہ داری کے ساتھ ہی یہ معاملہ حل ہوسکتا ہے، افغانستان میں عدم استحکام سے پاکستان بھی متاثر ہوتا رہا ہے۔

  • افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    افضل خان نےہمارے موقف کی تائید کی ہے،عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کہتے ہیں کہ محمد افضل خان کے انکشافات کے بعد ہمارا موقف سچا ہوگیاہے، انتخابی دھاندلی کا معاملہ دبنے نہیں دیں گے اب ری الیکشن ہوگا جو کہ نیا الیکشن کمیشن کرائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے سابق ایڈیشنل سیکریٹری محمد افضل خان نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے اوراب وسط مدتی انتخابات کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے اور وہ بھی نئےالیکشن کمیشن کے تحت ہونے چاہئے ہیں کیونکہ محمد افضل کے بیان کے بعد موجودہ الیکشن کمیشن اپنی افادیت کھو چکا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک لوگ حق کیلئےکھڑےنہیں ہونگےملک تباہ ہوتارہےگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب ہرحلقے میں60سے70ہزارووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکتی ہیں تو پھر ہم الیکشن کو شفاف کس طرح مان لیں؟۔

    پی ٹی آئی کے سربراہ نے مزید کہا کہ پہلےنوازلیگ نےدھاندلی میں ملوث افرادکواعلیٰ عہدوں اور مراعات سےنوازا اور اب جمہوریت کوبچانےکےنام پراپنی کرپشن بچارہےہیں

  • وزیراعظم نوازشریف کا سابق صدرآصف زرداری کو ٹیلی فون

    وزیراعظم نوازشریف کا سابق صدرآصف زرداری کو ٹیلی فون

    کراچی وزیراعظم نوازشریف نےسابق صدرآصف علی زرداری سےٹیلی فون پررابطہ کیا ہے،دونوں رہنمائوں میں اس بات پراتفاق کیا گیا کہ ملک میں جمہوریت کونقصان نہیں پہنچنے دیا جائے گا۔

    پی ٹی آئی کا لانگ مارچ بن گیاحکومت کیلئےامتحان،وزیراعظم نوازشریف نے سابق صدرآصف زرداری کو فون کردیا،ذرائع کےمطابق ٹیلی فونک رابطے میں تازہ ترین سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    سابق صدرآصف علی زرداری نے وزیراعظم نوازشریف کو مشورہ دیا کہ موجودہ سیاسی صورتحال کےتناظراور جمہوری ماحول کو سازگاربنانے کیلئے اپنے موقف میں لچک لائیں، وزیراعظم کا کہنا تھا ان کی حکومت جمہوریت کےاستحکام اورحالات کومعمول پرلانےکیلئےاقدامات پریقین رکھتی ہے۔

    دونوں رہنماؤں نےاتفاق کیا کہ جمہوریت کو نقصان نہیں پہچنے دیا جائے گا،وزیراعظم نوازشریف اور سابق صدر زرداری میں موجودہ سیاسی حالات کے پیش نظر عمران خان،امیرجماعت اسلامی سراج الحق سمیت مختلف سیاسی رہنمائوں سے رابطوں اور ان کی جانب سے مطالبات پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے صدر زرداری نےعمران خان کی جانب سے چارحلقوں میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی سے متعلق چارمطالبات پرعمل درآمد کیلئے حکومت پرزور دیا،سابق صدرزرداری کا کہناتھااس حوالےسےحکومت مثبت اقدامات کرے توموجودہ سیاسی کشیدگی میں کیلئےخاطرخواہ مدد ملے گی۔

    صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ حکومت اسلام آباد کو آرٹیکل دوسوپینتالس کے تحت فوج کے حوالے کرنےکےمعاملے پرنظرثانی کرے، اس حوالے سےجمہوری طریقہ کارکوترجیح دی جائے۔