Tag: cooking oil

  • کوکنگ آئل کا استعمال کتنا خطرناک ہے؟ جانیے

    کوکنگ آئل کا استعمال کتنا خطرناک ہے؟ جانیے

    کھانا پکانے کیلئے استعمال ہونے والا تیل ہر گھر کی بنیادی ضرورت ہے اس کیلیے اس بات کا خیال رکھنا لازمی ہے کہ کون سا کوکنگ آئل حفظان صحت کیلئے مفید یا مضر صحت ہے۔

    غیر معیاری کوکنگ آئل میں وہ اجزاء شامل ہوتے ہیں جن میں جراثیم شامل ہونے کا خطرہ بڑی حد تک ہوتا ہے جو کینسر سمیت دیگر امراض کا باعث بنتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر غذائیت ڈاکٹر عائشہ عباس نے شرکت کی اور ناظرین کو تیل کے استعمال سے متعلق مفید اور اہم مشورے دیئے۔

    انہوں نے بتایا کہ بد قسمتی سے ہمارے دسترخوانوں میں بہت ہی کم پکوان ایسے ہوتے ہیں جن میں تیل کا استعمال کم کیا جاتا ہے، اس کیلئے عوام کو اس بات سے آگاہ ہونا ضروری ہے کہ تیل کا زیادہ استعمال انتہائی مضر صحت ہے۔

    ڈاکٹر عائشہ عباس کا کہنا تھا کہ کوشش کرنی چاہیے کہ کسی بھی چیز کو ڈیپ فرائی کے بجائے بہت کم تیل میں پکایا جائے اور اس کا متبادل طریقہ اختیار کیا جائے کڑھائی یا گہرے فرائینگ پین کے بجائے پھیلے ہوئے برتن میں فرائی کریں تاکہ تیل کم سے کم استعمال ہو۔

    انہوں نے بتایا کہ کھانوں میں تڑکا لگانے کیلیے ان اجزاء کو بھون کر بھی ڈالا جاسکتا ہے، اس سے غذایت میں بالکل بھی کمی نہیں آئے گی۔ کسی بھی کھانے میں ایک کپ بجائے ایک سے دو چمچ تیل ڈالا جائے۔ تیل کا استعمال جتنا کم ہوگا اس سے بیماریوں سے بچاؤ کا امکان بھی زیادہ ہوگا۔

  • بھارت نے روس اور یوکرین سے سستا خوردنی تیل درآمد کرلیا

    بھارت نے روس اور یوکرین سے سستا خوردنی تیل درآمد کرلیا

    کوکنگ آئل کسی بھی پکوان کا بنیادی جُز ہے، دنیا بھر میں دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ کوکنگ آئل اور پہلے نمبر پر سب سے زیادہ ویجیٹیبل آئل بھارت درآمد کرتا ہے، اس کی ضرورت کا تقریباً 56 فیصد کوکنگ آئل سات سے زیادہ ممالک سے درآمد کیا جاتا ہے۔

    دنیا بھر میں سب سے زیادہ کوکنگ آئل درآمد کرنے والا ملک بھارت اب روس کے ساتھ ساتھ یوکرین سے بھی سورج مکھی کا تیل درآمد رعایتی نرخوں پر حاصل کررہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت کی ریکارڈ برآمدات کی تفصیلات اس وقت سامنے آئیں جب سورج مکھی کے خوردنی تیل پر ڈسکاؤنٹ سویا بین آئل کے مقابلے میں نو ماہ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

    اس حوالے سے غیرملکی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارت کے صنعتی حکام نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ بھارت رواں سال جنوری میں سورج مکھی کے تیل کی درآمدات ریکارڈ چار لاکھ 73ہزار ٹن تک بڑھانے کے لیے تیار ہے جو کہ اوسط ماہانہ درآمدات کا تقریباً تین گنا سے زائد ہے۔

    بھارت کی درآمدات میں اضافے سے ان ممالک کو اپنے ذخیرے کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور اس کا اثر ملائیشیا کے پام آئل کی قیمتوں پر بھی پڑسکتا ہے۔

    جی جی این ریسرچ کے منیجنگ پارٹنر راجیش پٹیل نے کہا کہ سن فلاور آئل ماہ دسمبر میں سویابین آئل کے مقابلے میں ڈسکاؤنٹ پر ٹریڈ کررہا تھا۔ اس رعایت نے اسے ہندوستانی خریداروں کے لیے منافع بخش بنا دیا ہے۔

    گزشہ سال نومبر کے آخری ہفتے اور دسمبر کے اوائل میں سورج مکھی کے تیل کی سویا بین آئل پر چھوٹ تقریباً 100 ڈالر فی ٹن تک بڑھ گئی تھی جو فروری 2022 کے بعد سب سے زیادہ ہے۔

    بین الاقوامی سن فلاور آئل ایسوسی ایشن کے صدر سندیپ باجوریا نے بتایا کہ اس معاہدے نے برآمد کنندگان کو ذخیرے کو منتقل کرنے اور نئے معاہدوں پر دستخط کرنے کی راہیں ہموار کردی ہیں۔

    مزید پڑھیں : بھارت نے کوکنگ آئل کے بحران پر قابو پانے کا حل تلاش کرلیا

    اس حوالے سے سنگاپور میں مقیم ایک آئل ڈیلر نے کہا کہ یوکرین رومانیہ اور بلغاریہ کو بیج فروخت کر رہا ہے جو ان بیجوں کی پروسیسنگ کر رہے ہیں اور بھارت کو تیل برآمد کر رہے ہیں۔

  • کوکنگ آئل کی قیمت میں کمی کیلئے بھارتی حکومت کا اہم اقدام

    کوکنگ آئل کی قیمت میں کمی کیلئے بھارتی حکومت کا اہم اقدام

    ممبئی : بھارتی حکومت کی جانب سے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان نے خام اور ریفائنڈ پام آئل کی بنیادی درآمدی قیمتوں میں کمی کی ہے جبکہ خام سویا بین کی قیمت میں اضافہ کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹر کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت ہر پندرہ دن میں خوردنی تیل، سونے اور چاندی کی بنیادی درآمدی قیمتوں پر نظرثانی کرتی ہے۔

    اس کے علاوہ ان اشیاء کی قیمتوں کا استعمال ٹیکس کی رقم کا حساب لگانے کے لیے کیا جاتا ہے جو ایک درآمد کنندہ کو ادا کرنا ہوتا ہے۔

    یاد رہے کہ دنیا کے سب سے بڑے خوردنی تیل درآمد کرنے والے ملک بھارت نے گزشتہ ہفتے دو ملین ٹن سویا بین تیل کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی تھی۔

     نئی قیمت اور  پرانی قیمت ڈالرز میں

    خام پام آئل 1,625 1,703

    آر بی ڈی پام آئل 1,733 1,765

    آر بی ڈی پامولین 1,744 1,771

    خام سویا بین تیل 1,866 1,827

    سونا 597 592

    چاندی 721 687

    سونے اور چاندی کے علاوہ تمام اشیاء کی بنیادی قیمتیں فی ٹن ڈالر میں ہیں۔ سونے کا ٹیرف فی 10 گرام اور چاندی ڈالر فی کلو ڈالرز میں ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستانی عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ پڑوسی ملک بھارت میں عوام کو ریلیف دیا جارہا ہے، بھارت میں پیٹرول کے بعد اب کوکنگ آئل کی قیمتوں میں بھی کمی کردی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں‌ میں ہوشربا اضافہ

    بھارت کی مقامی مارکیٹ میں کھانے پکانے کے سرسوں، سویا بین، مونگ پھلی، پام آئل سمیت دیگر خوردنی تیل کی قیمتوں میں کمی دیکھی جارہی ہے، مقامی مارکیٹ میں سویابین، سرسوں، پامولین اور مونگ پھلی سمیت متعدد خوردنی تیل کی قیمتوں میں7 سے 10 روپے فی لیٹر تک سستی ہوئی ہیں۔

  • بچے ہوئے تیل کو کیسے دوبارہ استعمال کیا جائے؟ کارآمد ٹپس جانئے

    بچے ہوئے تیل کو کیسے دوبارہ استعمال کیا جائے؟ کارآمد ٹپس جانئے

    رمضان المبارک کا بابرکت مہینہ جاری ہے، اس میں پکوڑے، سموسے کثرت سے دسترخوان کی زینت بنتے ہیں، جس کی وجہ سے تیل بھی زیادہ لگتا ہے، آج ہم اپنے قارئین کو وہ طریقے بتائیں گے جس سے وہ پہلے سے استعمال شدہ تیل کو دوبارہ استعمال کے قابل لاسکتے ہیں۔

    عام طریقہ تو یہ ہے کہ ایک اور کڑاہی میں چھلنی رکھ کر بچا ہوا تیل چھان لیا جائے اور اسے ٹھنڈے کرنے کے بعد محفوظ کرلیا جائے۔

    یہ تجربہ تو آپ بھی کرچکے ہیں کہ تیل میں مچھلی تلنے کے بعد اسے دوبارہ استعمال کرنا مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ تیل میں بو رہ جاتی ہے اس لئے بچے ہوئے تیل کو ٹھنڈا کرلیں اور ایک پیالے میں آدھا کپ پانی اور ایک چمچ کارن اسٹارچ مکس کرکے بچے ہوئے تیل میں ڈال دیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پکوڑوں سے اضافی تیل کم کرنے کی آسان ٹپ

    اب کڑاہی کو چولہے پر رکھ دیں ، کارن اسٹارچ تیل میں بچے ہوئے چورے پر چپک جائے گا جس کی مدد سے انہیں نکالنا آسان ہوگا اور ساتھ ہی تیل سے بو بھی ختم ہوجائے گی۔

    ماہرین کے مطابق استعمال شدہ خوردنی تیل کو ایک بار سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہئیے کیونکہ یہ صحت کے سنگین مسائل پیدا کرتا ہے، یہاں تک کہ کینسر کا موجب بھی بن سکتا ہے۔

  • کوکنگ آئل کب زہر بن جاتا ہے، اہم انکشاف

    کوکنگ آئل کب زہر بن جاتا ہے، اہم انکشاف

    کراچی: کھانا پکانے کے تیل کی صورت میں ہم دراصل کیا چیز اپنے پیٹ میں اتارتے ہیں، اس سلسلے میں اہم انکشاف سامنے آیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا کی خصوصی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بار بار استعمال شدہ کوکنگ آئل کی شکل میں ہم زہر پیٹ میں اتارتے ہیں، کھلا اور کئی بار استعمال کیا جانے والا تیل کینسر اور کولیسٹرول کا سبب بنتا ہے۔

    فوڈ بلاگر محسن بھٹی نے پروگرام میں بتایا کہ استعمال شدہ کوکنگ آئل کو دوبارہ استعمال کرنا انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے، لیکن چاہے گھر ہو یا بازار کوکنگ آئل کا بار بار ہی نہیں کئی روز تک استعمال معمول کی بات بن گئی ہے لیکن بیش تر افراد یہ نہیں جانتے کہ کوکنگ آئل کا بار بار استعمال کینسر اور دل کے امراض میں مبتلا کر دیتا ہے، تیل کو بار بار گرم کرنے سے اس میں ایسے ذرات پیدا ہو جاتے ہیں جو جسم میں جا کر خون کے ساتھ مل جاتے ہیں اور کئی خطرناک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ استعمال شدہ آئل کو اگر دوبارہ استعمال کرنا ہے تو ان باتوں کا خیال رکھا جائے کہ آئل کے استعمال کے بعد اسے ٹھنڈا ہونےکے لیے رکھ دیا جائے، پھر اسے ائیر ٹائٹ ڈبے میں رکھ دیں اور پھر کچھ دن کے بعد اس آئل کا استعمال کریں تو یہ انسانی جسم کو نقصان نہیں پہنچائے گا۔

    دوبارہ استعمال کرنے سے قبل اگر آئل کا رنگ پہلے سے گہرا ہو گیا ہے اور وہ پہلے سے زیادہ گاڑھا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ استعمال کے قابل نہیں ہے، اسے فوراً پھینک دینا بہتر ہے۔ آئل کو گرم کرتے وقت اگر اس میں معمول سے زیادہ دھواں بنے تو مطلب یہ بھی اب قابل استعمال نہیں ہے۔

    رپورٹ کے مطابق سن فلاور آئل، سویا بین، سرسوں، کنولا کا اسموک پوائنٹ زیادہ جب کہ زیتون کے تیل کا اسموک پوائنٹ کم ہوتا ہے۔