Tag: cooperate

  • نیب سے تعاون نہ کرنے کی خبریں غلط ہیں، وزیر اعلیٰ‌ سندھ

    نیب سے تعاون نہ کرنے کی خبریں غلط ہیں، وزیر اعلیٰ‌ سندھ

    کراچی : وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے پاک بھارت کشیدگی سے متعلق کہا ہے کہ بھارت اندرونی معاملات کی وجہ سے انتشار پھیلا رہا ہے، بھارتی جارحیت کے خلاف اپوزیشن حکومت کے ساتھ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کراچی میں منعقدہ لیٹریچر فیسٹیول میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ ہمیشہ کوشش کی ملکی سلامتی پر اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں، پاکستان نے ہمیشہ امن اور بہتر تعلقات کی بات کی ہے۔

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کےلیے مکمل طور پر تیار ہیں، او آئی سی کا پلیٹ فارم خالی نہیں چھوڑنا چاہیے تھا بھارت میں سیاسی جماعتیں نریندر مودی کا ساتھ چھوڑ رہی ہیں۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب سے تعاون نہ کرنے والی باتیں غلط ہیں، قانون کے مطابق جو تعاون چاہیے کرنے کو تیار ہیں، آغا سراج کےلیے نیب نے کہا تھا کہ وہ اسمبلی میں ہوتے ہیں۔

    جس وقت آغا سراج اسمبلی میں‌ اس وقت اسمبلی میں بھارتی جارحیت سے متعلق قرار داد پیش کی جارہی تھی اور آغا سراج کا بطور اسپیکر اسمبلی میں‌ ہونا ضروری تھا.

    وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کسی وزیر کو بیان بازی سے نہیں روکا ہے اور ریاستی اداروں کے خلاف کسی کو بیان بھی نہیں دینا چاہیے۔

    دو سال قبل ایک میچ مانگا تھا، مراد علی شاہ

    مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم کو پاکستان سپر لیگ سیزن فور کے میچز کے سلسلے میں تیاری کریں گے لیکن سب مل کر پی ایس ایل کو کامیاب بنانا ہوگا، یہ ایک چیلنج ہے جسے قبول کریں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھا کہ دو سال قبل پی ایس ایل کا ایک میچ مانگا تھا اب تو سارے میچز کراچی آرہے ہیں۔

  • انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے  روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    انقرہ: ترکی، ایران اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے کوششیں تیز کرتے ہوئے شامی عوام کی حفاظت کے لیے مشترکہ طور پر اقدامات کرنے پراتفاق کرلیا.

    تفصیلات کے مطابق 4 اپریل کو بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی۔

    عالمی میڈیا کے مطابق ترکی کی سربراہی میں منعقد ہونے والا دوسرا سہ فریقی اجلاس پونے دو گھنٹے جاری رہا، جس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا۔

    سربراہی اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق ہوا کہ اقوام متحدہ کے جنگ بندی کے حوالے سے بنائے گئے قانون کی شک نمبر 2254 کے تحت شام میں جنگ بندی کے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ملک میں امن بحال کیا جائے۔

    سہ فریقی سربراہی اجلاس میں تینوں ملکوں کے سربراہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تینوں ملک مل کر شام میں قائم امن کو یقنی بناتے ہوئے شام کی حدود کے اندر اتحاد و اتفاق کی فضا کو دوبارہ قائم کریں، تاکہ دیگر عرب ممالک کے برابر بحران زدہ شام کو حق دیا جاسکے۔

    واضح رہے کہ بدھ کے روز ترک شہر انقرہ میں منعقدہ کانفرنس گذشتہ سال 2 نومبر کو روس کے شہر سوچی میں منعقد ہونے والے سہہ فریقی سربراہی اجلاس کے دوسرے مرحلے کی حیثیت رکھتی ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی شام میں باغیوں کا حامی ہے، جبکہ ایران اور روس نے شامی صدر بشارالااسد کے مدد طلب کرنے پر شام میں اپنی فوجیں داخل کی تھیں۔ اس وقت تینوں ملکوں کی فوج شام میں موجود ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔