Tag: corona vaccination

  • ابوظبی : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے بڑی مشکل میں پڑ گئے

    ابوظبی : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے بڑی مشکل میں پڑ گئے

    متحدہ عرب امارات ابوظبی میں نئے کورونا ضوابط متعارف کرائے گئے ہیں، پبلک مقامات پر ویکسین کی پابندی لگائی گئی ہے۔

    شہریوں، مقیم غیر ملکیوں اور سیاحوں کو شاپنگ مالز، کیفے اور ریستوران سمیت کئی مقامات میں داخلے کے لیے ویکسین لگوانے یا اس سے استثنی کا ثبوت دکھانا ہوگا۔

    عرب نیوز اور امارت کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق ابوظبی کی ایمرجنسی، کرائسز اینڈ ڈیزاسٹر کمیٹی نے امارات سے ابوظبی آنے والے ویکسین یافتہ شہریوں، مقیم افراد اور وزیٹرز کے داخلے سے متعلق طریقہ کار کو اپ ڈیٹ کیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ وہ افراد جو ویکسین لگوا چکے ہیں یا وہ ویکسین کے کلینیکل ٹرائل میں شریک ہیں، اگر ان کے پاس الحصن ایپ پر گرین پاس یا ایکٹو ای سٹار آئیکون ہے تو وہ ابوظبی میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    ای سٹار آئیکون والوں کو پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا اور یہ سات دن کےلیے ہوگا۔ ویکسین لگوانے والے یا کلینیکل ٹرائل کے شرکا کو اگر گرین پاس یا ایکٹو ای یا سٹار آئیکون ہے تو انہیں ابوظبی میں آمد پر مزید ٹیسٹ کرانے اور امارت میں رہنے کے دوران اس کی ضرورت نہیں ہوگی۔

    بیرون ملک سے آنے والوں کو متعلقہ سفری پروٹوکول کی پیروی کرنا ہوگی وہ افراد جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی اور اگر وہ ابوظبی آتے ہیں تو ان کے لیے ٹیسٹنگ کا پہلے والا طریقہ کار ہی لاگو رہے گا۔

    اس کے تحت امارت میں داخلے کے 48 گھنٹےکے اندر پی سی آر ٹیسٹ یا 24 گھنٹے کے اندر ڈی پی آئی ٹیسٹ کرانا ہوگا اگر وہ بعد میں بھی امارت میں رہتے ہیں تو انہیں مزید اضافی ٹیسٹ کرانے ہوں گے۔

  • ویکسی نیشن کیوں ضروری ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں؟

    ویکسی نیشن کیوں ضروری ہے اور اس کے کیا فوائد ہیں؟

    امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کی قسم ڈیلٹا بہت زیادہ متعدی ہے یعنی کسی کو بھی آسانی سے بیمار کرسکتی ہے مگر وہ ویکسنز سے پیدا ہونے والی اینٹی باڈیز کے خلاف مزاحمت نہیں کرسکتی۔

    واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ ویکسی نیشن مکمل کرانے والے افراد اگر ڈیلٹا سے متاثر ہو بھی جائیں تو بھی وہ زیادہ بیمار نہیں ہوتے۔

    اس تحقیق کے لیے سائنسدانوں نے فائزر/ بائیو این ٹیک کوویڈ ویکسین سے جسم میں بننے والی اینٹی باڈیز کے ردعمل کی جانچ پڑتال کی اور دریافت کیا کہ ڈیلٹا قسم ایک کے علاوہ دیگر اینٹی باڈیز پر حملہ آور نہیں ہوپاتی۔

    اس کے مقابلے میں کورونا کی قسم بیٹا وائرس ناکارہ بنانے والی متعدد اینٹی باڈیز سے بچنے میں کامیاب ہوجاتی ہے۔ اس سے قبل اسی ٹیم نے ایک اور تحقیق میں ثابت کیا تھا کہ قدرتی بیماری اور ویکسنیشن سے جسم میں اینٹی باڈیز بننے کا دیرپا عمل تشکیل پاتا ہے۔

    محققین کے مطابق اینٹی باڈی ردعمل تحفظ کا صرف ایک پہلو ہے اور اس کی وسعت بھی بیماری سے بچاؤ کے لیے اہمیت رکھتی ہے۔ محققین نے بتایا کہ ڈیلٹا کا دیگر اقسام کو پیچھے چھوڑ دینے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ دیگر اقسام کے مقابلے میں وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کے خلاف زیادہ مزاحمت بھی کرسکتی ہے۔

    تحقیق کے لیے ماہرین نے فائزر ویکسین استعمال کرنے والے 3 افراد کے جسم سے اینٹی باڈیز بنانے والے خلیات کو حاصل کیا۔ انہوں نے لیبارٹری میں خلیات کی نشوونما کی اور ان میں سے 13 اینٹی باڈیز کو حاصل کیا جو کورونا کی اوریجنل قسم کو ہدف بناتی ہیں۔

    بعد ازاں ان اینٹی باڈیز کی آزمائش کورونا کی 4 اقسام ایلفا، بیٹا، گیما اور ڈیلٹا پر کی گئی۔ 13 میں سے 12 اینٹی باڈیز نے ایلفا اور ڈیلٹا کو شناخت کرلیا، 8 نے چاروں اقسام کو شناخت کیا اور صرف ایک چاروں میں سے کسی ایک کو بھی شناخت کرنے میں ناکام رہی۔

    ان 13 میں سے 5 اینٹی باڈیز وائرس کی اوریجنل قسم کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔ جب ان وائرس ناکارہ بنانے والی 5 اینٹی باڈیز کی آزمائش نئی اقسام پر کی گئی پانچوں نے ڈیلٹا کو ناکارہ بنادیا، 3 نے ایلفا اور گیما جبکہ صرف ایک چاروں اقسام کو ناکارہ بنانے میں کامیاب ہوسکی۔

    جس ایک اینٹی باڈی نے چاروں اقسام کو ناکارہ بنایا اسے 2C08 کہا جاتا ہے اور جانوروں میں تجربات میں بھی اس نے تمام اقسام سے تحفظ فراہم کیا تھا۔ تحیق میں بتایا گیا کہ ایک مثالی اینٹی باڈی ردعمل متعدد اقسام کی اینٹی باڈیز پر مشتمل ہوتا ہے جو وائرس کی متعدد مختلف اقسام کو شناخت کرنے کی صلاحیت رکھتی ہوں۔

    محققین نے بتایا کہ ویکسنیشن کی صورت میں ڈیلٹا نسبتاً کمزور قسم ثابت ہوتی ہے، اگر بیٹا جیسی زیادہ مزاحمت مگر ڈیلٹا کی طرح آسانی سے پھیلنے قسم سامنے آجائے تو ہم زیادہ مشکل میں ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک قسم جو زیادہ بہتر طریقے سے اپنی نقول بناتی ہو وہ ممکنہ طور پر زیادہ تیزی سے پھیل سکتی ہے، یہی وجہ ہے کہ ڈیلٹا قسم بہت تیزی سے پھیل رہی ہے مگر ایسے شواہد موجود نہیں کہ ویکسین کے خلاف دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ مزاحمت کرسکتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ افراد میں 2C08 جیسی طاقتور اینٹی باڈیز ہوسکتی ہیں جو ان کو کورونا وائرس اور اس کی متعدد اقسام سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل امیونٹی میں شائع ہوئے۔

  • کورونا ویکسین سے کن لوگوں کو استثنیٰ حاصل ہے؟ ہدایات جاری

    کورونا ویکسین سے کن لوگوں کو استثنیٰ حاصل ہے؟ ہدایات جاری

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ مملکت میں رجسٹرڈ تمام کورونا ویکسینیں مؤثر اور محفوظ ہیں، بعض افراد کو دیگر دواؤں کی طرح کورونا ویکسین سے بھی الرجی ہوسکتی ہے جبکہ بعض افراد کو صحت مسائل کی وجہ سے ویکسین لینے سے روک دیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ کسی کو ویکسین سے محروم کرنا درست نہیں تاہم اگر یہ بات یقین ہوجائے کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جنہیں ویکسین لینے سے پریشانی ہوسکتی ہے تو ایسی صورت میں انہیں ویکسین سے مستثنی کیا جانا ضروری ہوگا۔

    وزارت صحت نے کورونا ویکسین سے مستثنیٰ زمروں کی گائیڈ بک جاری کی ہے جس میں بتایا گیا کہ کوویڈ19 ویکسین کی ایک مستثنیٰ صورت یہ ہے کہ ویکسین کی پہلی خوراک لینے والا شدید الرجی میں مبتلا ہوجائے۔

    ویکسین میں میں شامل کسی عنصر سے سخت الرجی ہو مثلاً پولی ایتھلین جیلی کول یہ فائزر اور موڈرنا میں شامل ہوتا ہے، اسی طرح ایسٹرازینکا میں پولی سوربیٹ مادہ ہوتا ہے، پی ای جی اور پولی سوربیٹ کے مشترکہ عنصر کا بھی معاملہ ہے۔

    وزارت صحت نے بتایا کہ ’کوویڈ ویکسین میں تاخیر کے اسباب کے باعث ویکسین سے استثنی عارضی امر ہے۔ امیدوار کی صحت حالت کا کبھی ویکسین کو غیر فعال کردیتی ہے۔

    مثلا کینسر کے وہ مریض جن کی کیمو تھراپی کی جارہی ہو، روماٹیزم سے متعلق مدافعتی امراض اور مدافعتی نظام کو متاثر کرنے والی میڈیسن لینے والے اس میں شامل ہیں۔

    بیان میں کہا گیا کہ کبھی ماہر معالج کی رائے ہوتی ہے کہ ویکسین لینے سے مرض شدت اختیار کرسکتا ہے تاہم اس کا سبب متعین کرنا مشکل ہوتاہے۔

  • سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے زائرین کیلئے اہم اعلان

    سعودی وزارت حج و عمرہ کی جانب سے زائرین کیلئے اہم اعلان

    مکہ المکرمہ : سعودی وزارت حج و عمرہ نے عمرہ،زیارت، نماز کیلئے مسجد نبوی آنے کے لیے درخواست دینے کی اجازت دے دی ہے کورونا ویکسین لگانا لازمی قرار دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شہری اب عمرہ، زیارت، نماز کے اجازت نامے کیلئے درخواست دے سکیں گے، درخواست مکمل کورونا ویکسی نیشن کرانے والے12سال زائد عمر کےافراد دے سکتے ہیں۔

    سعودی وزارت حج و عمرہ نے خبردار کیا ہے کہ شہری تمام تر احتیاطی تدابیر اور ایس او پیز کی لازمی پابندی کریں بصورت دیگر قانونی کارروائی عمل مین لائی جائے گی۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی وزارت حج و عمرہ کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام میں نماز، عمرہ اور مسجد نبوی میں زیارت کے اجازت نامے مشروط جاری کیے جائیں گے۔

    یہ اجازت نامے ان امیدواروں کو دیے جائیں گے جو کورونا ویکسین کی دونوں ڈوز لگوا چکے ہوں گے یا پہلی ڈوز پر 14 دن گزر چکے ہوں گے۔

  • اب کورونا سے سب سے زیادہ بے خبر کون ہے؟

    اب کورونا سے سب سے زیادہ بے خبر کون ہے؟

    پاکستان کی نصف سے زیادہ آبادی کورونا ویکیسن لگوانا چاہتی ہے، یہ بات ایک سروے میں سامنے آئی ہے، اس سروے کا اہتمام گیلپ پاکستان کے تحت کیا گیا تھا۔

    ایک تازہ سروے کے مطابق دنیا کے اس پانچویں سب سے بڑے ملک پاکستان کی نصف آبادی کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے جس کیلئے وہ ویکسین لگوانا چاہتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گیلپ پاکستان ایگزیکٹو ڈائریکٹر بلال گیلانی نے اس حوالے سے خصوصی گفتگو کی اور بتایا کہ ملک میں کتنے فیصد لوگ کورونا وائرس کی عالمی وبا سے مقابلے کیلئے تیار ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ تازہ سروے کے مطابق 66فیصد لوگ چاہتے ہیں کہ وہ اینٹی کورونا ویکسین لگوائیں جبکہ اس سےچھ ماہ قبل ہونے والے سروے میں صرف 38فیصد شہری ویکیسن لگوانے کیلئے رضامند تھے۔

    بلال گیلانی نے کہا کہ جب ہم نے لوگوں سے پوچھا کہ آپ کو ویکسین لگوانے کا طریقہ کار معلوم ہے جس میں 59فیصد لوگوں کا کہنا تھا کہ انہیں اس کا علم نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ملک میں دس فیصد لوگوں کے پاس موبائل فون نہیں ہے اور جن کے پاس موبائل فون ہے ان میں سے دس فیصد ایسے ہیں جن کو میسج کرنا یا میسج پڑھنا ہی نہیں آتا، یہ بھی ایک مسئلہ ہے حکومت اس پر بھیئ توجہ دے۔

    ایک سوال کے جواب میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان بلال گیلانی نے بتایا کہ کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے تقریباً 76 فیصد پاکستانی اپنی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

  • کرونا کے خلاف ایک اور سنگ میل عبور، تین کروڑ ویکسی نیشن مکمل

    کرونا کے خلاف ایک اور سنگ میل عبور، تین کروڑ ویکسی نیشن مکمل

    اسلام آباد: کرونا وبا کی چوتھی لہر کا مقابلہ کرنے کے لئے قوم میں نیا جذبہ بیدار ہوچکا، گذشتہ سولہ دنوں میں ایک کروڑ افراد نے ویکسین لگاکر یہ ظاہر کردیا کہ قوم کرونا وبا کے خلاف سنجیدہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر جاری اعداد وشمار میں بتایا کہ پاکستان میں ویکسی نیشن تین کروڑ سے تجاوز کرگئی۔

    اسد عمر نے بتایا کہ گذشتہ ہفتے ملک میں ویکسی نیشن تیزی سے بڑھی اور ہفتے کے چھ روز میں ریکارڈ بنے، گزشتہ چھ دن میں ریکارڈ پچاس لاکھ ویکسین لگائی گئی جبکہ گزشتہ روز نو لاکھ 34 ہزار ویکسی نیشن کا نیا ریکارڈ بنا۔

    این سی او سی سربراہ نے بتایا کہ پاکستان میں پہلی ایک کروڑ ویکسی نیشن میں 113 دن لگے، ویکسی نیشن کا دوسرا کروڑ ہونے میں 28 دن لگے جبکہ تین کروڑ ویکسی نیشن ہونےمیں صرف 16 دن لگے۔

    واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے رواں سال کے آخر تین سات کروڑ پاکستانیوں کو کرونا ویکسین لگانے کا ہدف مقرر کررکھا ہے۔

     

  • حکومتِ پاکستان کا  18 سال سے کم عمرافراد کی کورونا ویکسینیشن شروع کرنے پر غور

    حکومتِ پاکستان کا 18 سال سے کم عمرافراد کی کورونا ویکسینیشن شروع کرنے پر غور

    اسلام آباد : حکومتِ پاکستان کورونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر 18 سال سے کم عمرافراد کی کورونا ویکسینیشن شروع کرنے پر غور کررہی ہے ، تاہم ویکسی نیشن سےمتعلق حتمی فیصلہ آئندہ ہفتےہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کورونا ویکسی نیشن مزید تیز کرنے کیلئے مختلف آپشنز پر غور کرنا شروع کردیا ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ 18 سال سےکم عمرافراد کی کورونا ویکسینیشن شروع کرنے پر غور کیا جارہا ہے ، اس حوالے سے مشاورت جاری ہے ، ویکسی نیشن سےمتعلق حتمی فیصلہ آئندہ ہفتےہوگا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ 18 سال سے کم عمر افراد کی ویکسینیشن اسٹریٹیجی پر غورجاری ہے ، پہلےمرحلے میں 15سے18سال کے افراد کی ویکسی نیشن اور دوسرےمرحلےمیں 12 سے 15سال کے بچوں کی ویکسی نیشن پر غور ہورہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نادراسے18سال سےکم عمرافرادکی ویکسی نیشن پرمشاورت ہوگی، آزادکشمیر،جی بی سمیت24بڑےشہرواولین ترجیح ہیں، شہریوں کی حوصلہ افزائی سے ویکسی نیشن مہم کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ 24 گھنٹےکےدوران ملک بھرمیں9 لاکھ4ہزارویکسین ڈوزلگائی گئی ہیں ، حکومت دسمبر تک7کروڑافرادکی ویکسی نیشن کی خواہشمند ہے۔

    خیال رہے پاکستان میں کرونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 8 فیصد سے تجاوز کر گئی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 65 مریض انتقال کر گئے جبکہ 5 ہزار کے قریب کورونا کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک بھر کے 631 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 3 ہزار 187 کیسز تشویشناک حالت میں ہیں۔

  • کورونا ویکسی نیشن کروانے والوں کیلئے بڑی خبر

    کورونا ویکسی نیشن کروانے والوں کیلئے بڑی خبر

    واشنگٹن : امریکی حکام کورونا ویکیسن کی خوراکوں سے کافی حد تک مطمئن ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ویکسی نیشن بھارت میں تباہی مچانے والی کورونا کی خطرناک قسم ڈیلٹا سے محفوظ رکھتی ہے۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی ویکسی نیشن کروانے والے شہری کوویڈ19 کے ڈیلٹا سمیت تمام ویریئنٹ سے محفوظ ہیں۔

    یہ بات امریکی ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے عہدیداروں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہی، انہوں نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی دو انجکشن لگوانے والے ڈیلٹا سمیت کورونا کے تمام اقسام سے محفوظ ہیں۔

    عہدیداروں کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ویکسی نیشن کروانے والوں کو ابھی کسی قسم کا بوسٹر شاٹ یعنی تیسری خوراک لگوانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    دوسری جانب دوا ساز کمپنی فائزر کا کہنا ہے کہ دو خوراکیں لگوانے والوں کو چھ مہینے بعد بوسٹر شاٹ لگوانا چاہیے تاکہ ڈیلٹا جیسے ویرینٹ سے تحفظ حاصل ہوسکے۔

    اپنے مشترکہ بیان میں سی ڈی سی، ایف ڈی اے اور این آئی ایچ کا کہنا تھا کہ بوسٹر شاٹ لگوانے چاہیے یا نہیں اس حوالے سے ڈیٹا اکھٹا کیا جارہا ہے۔

  • کورونا ویکسین : عالمی ادارہ صحت کی امیر ممالک سے اہم اپیل

    کورونا ویکسین : عالمی ادارہ صحت کی امیر ممالک سے اہم اپیل

    عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ایسے وقت میں جب کئی ممالک کو کورونا سے بچاؤ کی ویکسین موصول نہیں ہوئی، امیر ممالک کو اپنے شہریوں کو بوسٹر شاٹس یا تیسری خوراک نہیں دینی چاہیے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق پیر کو عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ کورونا کی وبا سے ایک بار پھر اموات میں اضافہ ہوا ہے جبکہ کورونا وائرس کا نیا ڈیلٹا ویریئنٹ تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بہت سے ممالک کو اب تک اپنے ہیلتھ ورکرز کو وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے کورونا ویکسین کی خوراک کی کافی مقدار موصول نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔ کورونا وائرس کے نئے کیسز اور اموات میں اضافہ ہوا ہے۔
    انہوں نے بتایا کہ تیزی سے پھیلنے والا ڈیلٹا ویریئنٹ سب سے پہلے انڈیا میں سامنے آیا تھا اور اب یہ ایک سو چار سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے بتایا کہ عالمی سطح پر ویکسین کی فراہمی بہت حد تک ناہموار اور غیر منصفانہ ہے۔

    انہوں نے ویکسین بنانے والی کمپنیوں فائزر اور موڈرنا کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ امیر ممالک کو ویکسین کی تیسری یا بوسٹر خوراکیں فراہم کرنے کے بجائے کوویکس کو بھیجیں۔ کوویکس کے تحت درمیانی آمدنی والے اور غریب ممالک کو ویکسین فراہم کی جاتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کی چیف سائنسدان سومیا سوامی ناتھن نے کہا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو ابھی تک ایسے ثبوت نہیں ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہو کہ ویکسین کا مکمل کورس کرنے والوں کو بوسٹر خوراکوں کی ضرورت ہو۔ اگرچہ ایک دن بوسٹر یا تیسری خوراک ضروری ہو سکتی ہے تاہم ایسا کوئی ثبوت نہیں کہ اس کی ابھی ضرورت ہے۔

    اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت کے ایمرجنسیز پروگرام کے سربراہ مائیک ریان کا کہنا ہے کہ اگر ممالک ویکسین کی قیمتی خوراکیں بوسٹر شاٹ کے طور پر ایسے وقت میں استعمال کریں جب لوگ اب بھی ویکسین لگائے بغیر مر رہے ہیں تو ہم غصے میں پیچھے مڑ کر دیکھیں گے اور ہمیں پیچھے مڑ کر دیکھنے پر شرمندہ ہونا ہو گا۔

  • کورنا ویکسین کی دو خوراکیں کیوں ضروری ہیں ؟؟ وجہ سامنے آگئی

    کورنا ویکسین کی دو خوراکیں کیوں ضروری ہیں ؟؟ وجہ سامنے آگئی

    کورنا ویکسین کے نتائج پر تحقیق کرنے والوں کا کہنا ہے کہ بھارت میں پیدا ہونے والی کورونا وائرس کی نئی قسم "ڈیلٹا” سے تحفظ ممکن ہے لیکن اس کیلئے ویکسی نیشن پر مکمل عمل درآمد لازمی ہے۔

    کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا (جو سب سے پہلے بھارت میں نمودار ہوئی تھی) بہت تیزی سے دنیا بھر میں پھیل رہی ہے اور اس میں موجود میوٹیشنز نے اسے بہت زیادہ متعدی بنادیا ہے، یہی وجہ ہے کہ ویکسنیشن کی شرح میں تیزی لانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔

    فرانس میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے کہ ڈیلٹا میں ایسی میوٹیشنز موجود ہیں جو قدرتی بیماری یا ویکسینز سے بننے والی وائرس کو ناکارہ بنانے اینٹی باڈیز پر کسی حد تک حملہ آور ہوسکتی ہیں۔ سنگل یا 2 ڈوز والی ویکسین سے بمشکل ہی تحفظ ملتا ہے۔

    مگر طبی جریدے نیچر میں شائع تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ فائزر یا ایسٹرازینیکا ویکسینز کی مکمل ویکسینیشن کرانے والے افراد کو ڈیلٹا قسم کے خلاف نمایاں تحفظ حاصل ہوتا ہے۔ یہ نتائج 7 جولائی کو ایک اور طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق کے نتائج سے مماثلت رکھتے ہیں۔

    اس نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ویکسنیشن مکمل کرانا ڈیلٹا قسم کے خلاف جزوی ویکسینیشن کے مقابلے میں زیادہ تحفظ فراہم کرتا ہے۔ فرانس کے پیسٹور انسٹیٹوٹ کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ ویکسینیشن مکمل کرانا انتہائی ضروری ہے۔

    تحقیق میں لیبارٹری ٹیسٹوں کے دوران فائزر یا ایسٹرازینیکا ویکسینز کی پہلی خوراک استعمال کرنے والے درجنوں افراد کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کے دوران دریافت کیا گیا کہ ان میں ڈیلٹا کو جکڑنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے۔

    تاہم دوسری خوراک استعمال کرنے کے چند ہفتوں میں محققین نے افراد میں مدافعتی ردعمل کو اتنا مضبوط ہوتے دیکھا جو ڈیلٹا قسم کو ناکارہ بنانے کے لیے کافی تھا۔

    محققین نے ویکسین استعمال نہ کرنے والے ایسے افراد کو بھی تحقیق کا حصہ بنایا جو کووڈ کا شکار ہوچکے تھے اور دریافت کیا گیا کہ قدرتی بیماری سے وائرس کے خلاف بننے والی اینٹی بڈیز ڈیلٹا کی میوٹیشنز کے خلاف 4 گنا کم طاقتور تھیں۔

    تاہم ان افراد میں ویکسین کی ایک خوراک سے اینٹی باڈیز کی سطح میں ڈرامائی اضافہ ہو جس سے ڈیلٹا اور دیگر 2 اقسام کے خلاف تحفظ کی سطح بڑھ گئی۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ڈیلٹا قسم میں موجود میوٹیشنز ویکسنیز کے خلاف بہت زیادہ مزاحمت نہیں کرتیں، مگر ضروری ہے کہ دنیا بھر کی آبادی میں ویکسنیشن کی شرح بڑھائی جائے تاکہ وائرس مزید طاقتور نہ ہوسکے۔

    اس سے قبل برطانیہ میں محققین نے دریافت کیا تھا کہ فائزر ویکسین کی 2 خوراکوں سے ڈیلٹا قسم سے ہسپتال میں داخلے کا خطرہ 96 فیصد جبکہ علامات والی بیماری کا امکان 88 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

    اس کے علاوہ اسرائیل میں کی جانے والی ایک حالیہ تحقیق میں بھی دریافت کیا گیا ہے کہ فائزر ویکسین سے ملنے والا تحفظ ڈیلٹا کے خلاف گھٹ کر 64 فیصد تک رہ جاتا ہے۔