Tag: corona vaccination

  • کیا آپ کو کورونا ویکسین کے اس اہم فائدے کا علم ہے؟

    کیا آپ کو کورونا ویکسین کے اس اہم فائدے کا علم ہے؟

    کوویڈ 19 کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں مختلف ویکسینز کا استعمال کیا جارہا ہے تاہم ابھی ایسی کوئی ویکسین تیار نہیں ہوئی جو 100 فیصد تک بیماری سے تحفظ فراہم کرسکے۔

    ویسے تو کووڈ 19 ویکسین کا استعمال کرنے زیادہ تر افراد کو بیماری سے تحفظ مل جاتا ہے مگر کچھ لوگ اس وبائی مرض کا شکار ہوسکتے ہیں تاہم ایک نئی طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسنیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد کو اگر کوویڈ کا سامنا ہوتا ہے تو ان میں وائرل لوڈ کم ہوتا ہے۔

    اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ایسے افراد ویکسین استعمال نہ کرنے والے کے مقابلے میں وائرس کو آگے زیادہ نہیں پھیلاتے۔

    طبی جریدے نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسین میں شائع تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ویکسنیشن کے بعد اگر کسی کو کووڈ کا سامنا ہوتا بھی ہے تو بھی بیماری کی شدت معمولی اور دورانیہ مختصر ہوتا ہے۔

    تحقیقی ٹیم میں شامل سینٹرز فار ڈیزیز اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کے وبائی امراض کے ماہر مارک تھامپسن نے بتایا کہ ویکسینیشن کے باوجود کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہوتا ہے تو زیادہ امکان یہی ہوتا ہے کہ اس کو ایسی بیماری کا سامنا نہیں ہوگا جو بخار کا باعث بنتی ہے۔

    اس تحقیق میں 4 ہزار کے قریب ہیلتھ ورکرز کو شامل کیا گیا تھا اور دسمبر 2020 سے اپریل 2021 کے وسط تک ان کے ہر ہفتے کووڈ ٹیسٹ ہوئے۔

    اس عرصے میں 204 میں کوڈ کی تشخیص ہوئی جن میں سے 5 ایسے تھے جن کی ویکسنیشن مکمل ہوچکی تھی جبکہ 11 ایسے تھے جن کو فائزر یا موڈرنا کی ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرائی گئی تھی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مکمل یا جزوی ویکسینیشن والے افراد میں وائرل لوڈ اس وقت تک ویکسین استعمال نہ کرنے والے مریضوں کے مقابلے میں 40 فیصد کم تھا۔

    اسی طرح ایک ہفتے کے بعد وائرس کی موجودگی کا خطرہ دوسرے گروپ سے 66 فیصد تک کم تھا جبکہ بخار جیسی علامات کا خطرہ 58 فیصد تک کم تھا۔

    ویکسین والے گروپ میں سے کسی کو بھی کووڈ کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا اور بیماری کی شدت معمولی یا معتدل تھی۔

    ان کی بیماری کا دورانیہ بھی کم تھا یعنی بستر پر بیماری کے باعث دوسرے گروپ کے مقابلے میں 2 دن کم گزارنے پڑے اور علامات کا دورانیہ بھی 6 دن کم تھا۔

    تحقیق کے نتائج سے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں بیماری کی روک تھام سے بچانے میں 91 فیصد تک جبکہ جزوی ویکسینیشن 81 فیصد تک مؤثر ہے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ ویکسینز نہ صرف نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کے خلاف بہت زیادہ مؤثر ہیں بلکہ وہ بریک تھرو انفیکشن (ویکسنیشن والے افراد میں بیماری کی تصدیق پر طبی زبان میں یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے) میں بیماری کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ہوسکتی ہے۔

  • کورونا وائرس کے خطرناک "ڈیلٹا ویریئنٹ” سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے؟

    کورونا وائرس کے خطرناک "ڈیلٹا ویریئنٹ” سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے؟

    دی ہیگ : یورپی میڈیسن ایجنسی ای ایم اے نے قراردیا ہے کہ کووِیڈ-19 کی ویکسین کی دوخوراکیں کرونا وائرس کی تیزی سے پھیلنے والی نئی قسم ڈیلٹا سے تحفظ کے لیے مؤثرہیں۔

    یورپی طب ایجنسی کی ویکسین حکمتِ عملی کے سربراہ مارکو کیولیری نے گزشتہ روز ایک نیوز کانفرنس میں بتایا ہے کہ کووِیڈ-19 کی ویکسینوں کے دو انجیکشن لگوانے والے افراد کے سامنے آنے والے ڈیٹا سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ یہ نئی قسم ڈیلٹا سے تحفظ مہیا کرتے ہیں۔ٓ

    نیدرلینڈز کے شہر ایمسٹرڈیم میں قائم یورپی طب ایجنسی کے اس ابتدائی جائزہ سے قبل عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے خبردارکیا ہے کہ یورپی ممالک میں کرونا وائرس کی ڈیلٹا شکل کے کیس تیزی سے پھیل سکتے ہیں۔ ڈیلٹا وائرس کی سب سے پہلے بھارت میں تشخیص ہوئی تھی اور وہاں سے یہ دوسرے ممالک میں پھیل رہا ہے۔

    مارکو کیولیری نے نیوزکانفرنس میں کہا کہ ان کی ایجنسی تیزی سے پھیلنے والے ڈیلٹاوائرس کے ضمن میں پائی جانے والی تشویش سے آگاہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت بظاہر یورپی یونین کی منظور کردہ چارویکسینیں یورپ میں کرونا وائرس کی ڈیلٹا سمیت پھیلنے والی تمام شکلوں سے تحفظ مہیا کرتی ہیں اور ان میں سے کسی ویکسین کی دو خوراکیں لگوانے والے ڈیلٹاوائرس سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    یورپی یونین نے اب تک فائزراور بائیو این ٹیک ، موڈرنا ،آسٹرازینیکا اور جانسن اینڈ جانسن کی تیارکردہ ویکسینوں کے استعمال کی منظوری دی ہے اور تنظیم کے رکن ممالک میں یہی چار ویکیسینیں لگائی جارہی ہیں جبکہ اس نے کاروباری مسابقت کے پیش نظر روسی ساختہ اسپوتنک پنجم اور چین ساختہ سائنوفارم کی منظوری نہیں دی ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت میں نمودار ڈیلٹا ویریئنٹ یورپ میں کورونا کی نئی لہر پھیلا سکتا ہے۔

  • کویت حکومت نے غیرملکیوں پر ایک اور پابندی عائد کردی

    کویت حکومت نے غیرملکیوں پر ایک اور پابندی عائد کردی

    کویت سٹی : کویتی حکومت نے واضح کردیا ہے کہ کورونا ویکسین کی ایک خوراک لگوانے والے غیرملکیوں کو کویت میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

    کویت میں  وزراء کونسل کی جانب سے یکم اگست سے کویت میں منظور شدہ ویکسینوں کے ذریعے ویکسی نیشن کروانے  والے غیرملکیوں کو داخلے کی اجازت دینے کے فیصلے پر عملدرآمد کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔

    دوسری جانب سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسے غیرملکیوں کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جو غیر منظور شدہ ویکسین موصول کرچکے ہیں یا جن کو منظور شدہ ویکسین کی صرف ایک خوراک موصول ہوئی ہے۔

    کابینہ نے منظور شدہ ویکسینوں کی وضاحت کی ہے جو فائزر ، آسٹرازینیکا ، موڈرنا اور جانسن اینڈ جانسن ہیں، کابینہ کے فیصلے کے مطابق جو غیرملکی پہلی تین ویکسینوں میں سے کسی ایک کی بھی دو خوراکیں یا جانسن اینڈ جانسن کی ایک خوراک وصول کرچکے ہیں صرف انہیں کویت میں داخلے کی اجازت دی جائے گی جبکہ اس کے برعکس کویتی شہری ملک میں داخل ہوسکتے ہیں۔

    دوسری جانب 15 سال سے کم عمر غیرملکی بچے اگر یکم اگست سے قبل حفاظتی ویکسین وصول کئے بغیر کویت سے باہر سفر کرتے ہیں تو ان کے سفر کرنے سے پہلے ضروری انتظامات کرنا لازم ہے جب تک وہ منظور شدہ ویکسین نہیں لیتے ہیں۔

    کویت میں 12 سے 15 سال عمر کے درمیان بچوں کے داخلے پر بھی پابندی ہوگی جب تک کہ وہ بھی منظور شدہ ویکسین نہ لے لیں فی الحال بچوں کے ویکسین شدہ ہونے یا نہ ہونے کا مطالعہ ابھی جاری ہے اور امکانات ہیں کہ انہیں اس فیصلے سے خارج کردیا جائے گا۔

  • سعودی عرب : نو عمر افراد کو کون سی ویکسین لگے گی؟ منظوری دے دی گئی

    سعودی عرب : نو عمر افراد کو کون سی ویکسین لگے گی؟ منظوری دے دی گئی

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا وائرس کے سد باب کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، عوام کو وباء سے محفوظ رکھنے کیلئے ویکسی نیشن کا عمل جاری ہے۔

    سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مملکت میں ویکسینیشن کے نئے مرحلے کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں 12 سے 18 برس کی عمر کو شامل کیا جائے گا۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت صحت کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے12 سے 18 برس کی عمر تک کے لیے فائزر بائیونٹیک ویکسین کو منظور کرلیا گیا ہے۔

    ویکسین کی منظوری سے قبل اس عمر کے لیے ویکسین کے تجربات کیے گئے جو مکمل طور پرکامیاب رہے، تجربات میں یہ بات سامنے آئی کہ مذکورہ عمر کے لیے بھی ویکسین مفید ثابت ہوتی ہے۔

    واضح رہے کہ وزارت صحت کا کہنا ہے کہ مملکت کی 70 فیصد بالغ آبادی کو ویکسین کی پہلی خوراک دیئے جانے کے بعد اب 50 برس اور اس سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے ویکسین کی دوسری خوراک دینے کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ویکسین کی دوسری خوراک کے حوالے سے وزارت صحت کا مزید کہنا تھا کہ دوسری خوراک کے لیے عمر کا تعین مرحلہ وار کیا جائے گا جو ویکسین کی آمد کو دیکھتے ہوئے مقرر کی جائے گی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے بڑی شرط عائد،بغیر ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا نوٹس

    وزیراعلیٰ سندھ کی ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کیلئے بڑی شرط عائد،بغیر ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا نوٹس

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈرائیونگ لائسنس کیلئے کورونا ویکسی نیشن لازمی قرار دے دی اور  ایکسپو سینٹرمیں بغیر ویکسین سرٹیفکیٹ جاری کرنے کی خبر اور پیسوں کےعوض ویکسین لگانے کا نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس ایکسپو سینٹرمیں بغیرویکسین سرٹیفکیٹ جاری کرنےکی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ شخص کیخلاف آئی جی،وزارت داخلہ کو سخت کارروائی کی ہدایت کردی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے ایکسپوسینٹرمیں پیسوں کےعوض ویکسین لگانے کا بھی نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ پولیس کو ملزم کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کوروناکیخلاف جاری کسی کام میں کوئی کرپشن اور نااہلی برداشت نہیں کریں گے جب کہ ڈرائیونگ لائسنس کیلئے کورونا ویکسی نیشن لازمی قرار دے دی۔

    اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کورونا ٹاسک فورس اجلاس میں تاجروں کو 6 دن کاروبار کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ  صرف اتوارکاروباربند ہوگا اور دیگر دن کاروباری سرگرمیاں جاری رہیں گی۔

    دوسری جانب اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ چھٹی سے 8ویں جماعت کی کلاسز 50 فیصدحاضری کیساتھ کل سے کھولی جائیں گی جبکہ کورونا صورتحال میں بہتری کی صورت میں پرائمری کی کلاسز 21جون سےکھولی جائیں گی۔

  • کورونا ویکسی نیشن کے بعد جسمانی کیفیت میں تبدیلی کیوں ہوتی ہے؟

    کورونا ویکسی نیشن کے بعد جسمانی کیفیت میں تبدیلی کیوں ہوتی ہے؟

    عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن کروانے کے بعد اکثر لوگوں پر اس کے ردعمل میں وقتی طور پر کچھ جسمانی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ویکسین کے کوئی مضر اثرات ہیں۔

    کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے بعد چند افراد کو وقتی طور پر بظاہر اس کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس میں سر درد، تھکن اور بخار کی کیفیت شامل ہے۔ کسی بھی ویکسین سے انسانی جسم میں ردعمل پیدا ہونا ایک عام بات ہے جو مدافعتی نظام کے فعال ہونے کی علامت بھی ہے۔

    خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن میں ویکسین چیف ڈاکٹر پیٹر مارکس نے اپنے حوالے سے کہا کہ ویکسین لگوانے کے اگلے دن وہ کسی بھی قسم کی سخت جسمانی سرگرمی میں شرکت کا منصوبہ نہ بنائیں۔ ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے بعد ڈاکٹر مارکس بھی تھکاوٹ کا شکار ہو گئے تھے۔

    ویکسین کے مضر اثرات کا سامنا کیوں کرنا پڑ رہا ہے؟

    انسان کے مدافعتی نظام کے بنیادی طور پر دو بازو ہیں۔ جیسے ہی انسانی جسم میں کوئی چیز باہر سے داخل ہوتی ہے تو پہلا بازو فوراً حرکت میں آ جاتا ہے۔ خون کے سفید خلیے اس مقام پر اکھٹے ہو جاتے ہیں جو سوزش کا سبب بھی بنتے ہیں۔ سوزش کے باعث سردی، تھکن، جسم میں درد اور دیگر مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    مدافعتی نظام میں اس نوعیت کا تیز ردعمل عمر کے ساتھ کمزور ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی عمر کے نوجوانوں کے مقابلے میں چھوٹی عمر کے زیادہ افراد کو ویکسین کے مضر اثرات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ چند اقسام کی ویکسین کے لگوانے سے بھی انسانی جسم میں زیادہ ردعمل رونما ہوا ہے۔

    تاہم ہر شخص میں ویکسین کا مختلف ردعمل سامنے آیا ہے۔ اگر ویکسین کی پہلی یا دوسری خوراک کے بعد کسی بھی قسم کا ردعمل سامنے نہیں آیا تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ ویکسین اثر نہیں کر رہی۔

    ویکسین کی خوارک سے مدافعتی نظام کا دوسرا حصہ بھی حرکت میں آ جاتا ہے جو جسم میں اینٹی باڈیز بنا کر وائرس سے حفاظت کرتا ہے۔
    کورونا ویکسین کے باعث اکثر خواتین کو بغل میں موجود لمف نوڈز میں سوجن کا بھی سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مدافعتی نظام فعال ہونے کے باعث لمف نوڈز میں وقتی طور پر سوجن ہو جاتی ہے۔

    کورونا ویکسین لگوانے سے پہلے خواتین کو میموگرام کروانے کا مشورہ دیا جاتا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی سوجن کو کینسر کی وجہ نہ سمجھا جائے۔

    تاہم کورونا ویکسین سے ہونے والے تمام مضر اثرات معمول کی بات نہیں ہیں۔ ویکسین کی لاکھوں کی تعداد میں خوراکیں لگنے کے بعد صرف چند ہی سنگین خطرات سامنے آئے ہیں۔

    ایسڑا زنیکا اور جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین لگوانے والوں میں سے چند فیصد لوگوں نے خون میں پھٹکیاں بننے کی شکایت کی ہے تاہم نگران اداروں نے کہا تھا کہ ویکسین نہ لگوانے کے خطرات سے اس کے فوائد کہیں زیادہ ہیں۔

    کچھ لوگوں کو ویکسین کے باعث الرجک ری ایکشن کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسی لیے ویکسین لگوانے کے 15 منٹ بعد تک سنٹر میں انتظار کرنا چاہیے تاکہ کسی ری ایکشن کی صورت میں فوراً نمٹا جا سکے۔

    حکام اس بات کا بھی تعین کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ کیا دل کی وقتی سوزش فائزر اور موڈرنا جیسی ایم آر این اے ویکسین کا مضر اثر  ہے۔ امریکی حکام نے فی الحال دل کی سوزش کی وجہ ویکسین نہیں قرار دی تاہم ان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

  • سعودی عرب : کورونا ویکسی نیشن، فضائی سفر کیلئے اہم ہدایت جاری

    سعودی عرب : کورونا ویکسی نیشن، فضائی سفر کیلئے اہم ہدایت جاری

    سعودی عرب میں معاون سیکریٹری صحت ڈاکٹر عبداللہ العسیری نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی دوسری خوراک بیرون ملک سفر کے لیے لازمی نہیں ہے، عوام تاخیر پر تشویش میں مبتلا نہ ہوں۔

    اخبار 24 کے مطابق ڈاکٹرعسیری نے کورونا ویکسین کی دوسری خوراک میں تاخیر کے حوالے سے بتایا کہ پہلی خوراک کے بعد مدافعتی نظام میں پیدا ہونے والی تبدیلیوں کی نگرانی سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ویکسین کی دونوں خوراکوں کے درمیان کوئی مثالی فاصلہ نہیں۔

    معاون سیکریٹری صحت کا کہنا ہے کہ بعض ویکسینز میں یہ بات نوٹ کی گئی ہے کہ دوسری خوراک میں جتنی تاخیر کی جاتی ہے اس سے پہلی خوراک کی بدولت اتنا ہی زیادہ مدافعتی نظام بہتر ہوتا چلا جاتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ معاشرے کے بعض زمروں کو ویکسین کی دوسری خوراک میں تاخیر مفاد عامہ کی خاطر کی جارہی ہے، تاخیر پر تشویش میں مبتلا نہ ہوں۔

    بعض ممالک ویکسین کی ایک خوراک سے دوسری خوراک کے درمیان تین ماہ اور دیگر چار ماہ کا دورانیہ رکھ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وبائی صورت حال اور آبادی کا تناسب دوسری خوراک کے نظام الاوقات پر اثر انداز ہوسکتا ہے، دوسری خوراک بین الاقوامی سفر کے لیے شرط نہیں ہے۔

    ڈاکٹر عبداللہ العسیری نے کہا کہ جو ممالک اپنے یہاں آنے والوں کو ہوٹل میں قرنطینہ کرا رہے ہیں وہ آنے والوں کے ملکوں میں وبا کے پھیلاؤ کی شرح اور وائرس میں ہونے والی تبدیلیوں کے پیش نظر ایسا کر رہے ہیں۔ اس کا تعلق اس بات سے کوئی نہیں کہ مسافروں میں وائرس سے تحفظ کی پوزیشن کیا ہے۔

  • امریکی صدر کا ایک ماہ تک 70فیصد شہریوں کو ویکسین لگانے کا فیصلہ

    امریکی صدر کا ایک ماہ تک 70فیصد شہریوں کو ویکسین لگانے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکہ میں شہریوں کو کورونا ویکسین لگانے کا عمل جاری ہے، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ 4جولائی تک 70فیصد امریکیوں کی ویکسی نیشن کردی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا کے یوم آزادی تک شہریوں کی ویکسی نیشن کیلئے کوشاں ہیں، یہ موسم گرما آزادی اور مل کرخوشیاں منانے کا موسم ہوگا۔

    اپنے ایک جاری بیان میں ان کا کہنا ہے کہ اب تک ملک کے 52فیصد افراد کی کورونا ویکسی نیشن ہوگئی ہے اس عالمی وباء پر قابو پانے کیلئے اس شرح کو70فیصد تک لانا ہوگا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کو شکست دینے کیلئے ہمیں جنگی حکمت عملی کے تحت کام کرنا ہوگا، ویکسی نیشن پرٹیکس کریڈٹ سمیت دیگرمراعات بھی دی جائیں گی۔

    دوسری جانب امریکا کہ حزب اختلاف کی جماعت ری پبلکنز نے ملازمین یا صارفین سے ویکسی نیشن سرٹیفیکیٹ مانگنے پرحکومت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ایک بیان میں امریکی صدر جو بائیڈن نے امکان ظاہر کیا تھا کہ رواں برس 4 جولائی کو ملک سے کورونا کے خاتمے کا دن منایا جائے گا جس میں اب تک 5 لاکھ امریکیوں کی جان جا چکی ہے۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے گزشتہ برس 12 مارچ کو کورونا کو عالمی وبا قرار دیا تھا اور عالمی وبا قرار دیئے جانے کے ایک سال پورے ہونے کے دن صدر جوبائیڈن نے اپنے خطاب میں 4 جولائی کو امریکا سے کورونا کے خاتمے کے دن کے طور پر منانے کے عزم کیا ہے۔

    امریکا کا یوم آزادی بھی 4 جولائی کو منایا جاتا ہے، صدر جوبائیڈن نے اس سال کے یوم آزادی کو کورونا سے آزادی کا دن قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ اگر شہریوں کو اسی طرح ویکسین کے ٹیکے لگائے جاتے رہے تو 4 جولائی 2021 کو کورونا سے آزادی کا دن منائیں گے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ اس سلسلے میں تمام ریاستیں یکم مئی تک بالغوں کو ویکسین کے دونوں ٹیکے لگانے کا عمل پورا کرلیں۔ مجھے امید ہے کہ منصوبے پر عمل کیا گیا تو کورونا کیسز میں بڑے اضافے رک جائیں گے تاہم اکا دکا کیسز سامنے آسکتے ہیں۔

  • علماء کرام و مشائخ عوام کو ویکسین لگوانے کی خصوصی تلقین کریں گے

    علماء کرام و مشائخ عوام کو ویکسین لگوانے کی خصوصی تلقین کریں گے

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے علماء اور مشائخ سے عوام کو کورونا ویکسین لگوانے کی اپیل کردی، علماء کرام و مشائخ جمعہ کے روز عوام کو ویکسین لگوانے کی خصوصی تلقین کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے صدرمملکت اور علماء و مشائخ کے مشاورتی اجلاس کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے اس حوالے سے وزارت مذہبی امور نے دیگر تفصیلات بھی جاری کردیں۔

    مشاورتی اجلاس کے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس ایک وبائی مرض ہے، اس وبا کی روک تھام اور علاج صرف شریعت کا تقاضا ہی نہیں بلکہ حکم الٰہی بھی ہے۔

    کورونا وبا سے دنیا بھر میں اب تک لاکھوں افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، ماہرین اس کی مستقل روک تھام کیلئے ویکسین لگوانے پر زور دے رہے ہیں، لہٰذا علماء کرام اور مشائخ بھی صحت کے ماہرین کی رائے کو اہمیت دیتے ہیں۔

    مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین کے استعمال کی ترغیب علماء کرام اورمشائخ کے فرائض منصبی میں شامل ہے، ویکسین جس قدر زیادہ لگوانے کا اہتمام کیا جائے گا وبا کی روک تھام اور مؤثر ہوگی۔

    علماء و مشائخ نے پاکستان میں جو ویکسین رجسٹرڈ کی گئیں ہیں ان کے اجزاء ترکیبی پراطمینان کا اظہار کیا ہے، اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ علماء کرام و مشائخ جمعہ کے روز عوام کو ویکسین لگوانے کی خصوصی تلقین کریں گے۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ علماء اور مشائخ کورونا ایس ا وپیز کے نفاذ کے لئے قائدانہ کردار ادا کریں، انہوں نے مزید کہا کہ علمائے کرام کورونا سے بچاؤ کے لئے ویکسین لگوائیں اور لوگوں کو بھی ترغیب دیں۔ ڈاکٹر عارف علوی نے یہ بھی کہا کہ علماء تیسری لہر کے دوران احتیاطی تدابیر پر عمل کرکے رول ماڈل کا کردار ادا کریں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ عوام کو کورونا وائرس کی نئی قسم کی شدت کے بارے میں آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ علما، میڈیا اور سیاسی قیادت احتیاطی تدابیر پر عمل کے لئے آگاہی پیغامات جاری کریں، ڈاکٹر عارف علوی نے کورونا وائرس کے دوران علمائے کرام کے تعاون اور اہم کردار ادا کرنے کی تعریف کی۔

  • سعودی عرب : ویکسین کن لوگوں کو نہیں لگے گی؟  وزارت صحت کی وضاحت

    سعودی عرب : ویکسین کن لوگوں کو نہیں لگے گی؟ وزارت صحت کی وضاحت

    ریاض : سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ جو لوگ کورونا ویکسینوں کے خلاف افواہیں پھیلا رہے ہیں وہ پورے معاشرے کی صحت و سلامتی کو داؤ پر لگا رہے ہیں۔

    ترجمان وزارت صحت نے اطمینان دلایا ہے کہ کورونا ویکسین وائرس سے تحفظ کے لیے ضروری، فعال اور مؤثر ہے۔ پھیلائی گئی افواہوں میں کوئی سچائی نہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز پریس بریفنگ میں ترجمان نے کہا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونا خطرناک ہے بعض لوگوں کا یہ دعویٰ کہ اس سے کچھ نہیں ہوتا بالکل غلط ہے۔ ویکسین کے بارے میں من گھڑت باتیں پھیلانے والوں سے ہوشیار رہا جائے۔

    اس سوال پر کہ کیا وزارت صحت متعدد امراض میں مبتلا افراد اور مختلف عمر کے لوگوں کو ویکسین سے مستثنیٰ کیا ہے۔

    ڈاکٹر العبد العالی نے کہا کہ ماہرین صحت ایسے لوگوں کو کورونا ویکسین کی دوسری خوراک سے استثنی دیے ہوئے ہیں جو پہلی خوراک لینے کے بعد اس سے انتہا درجے متاثر ہوئے ہوں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں ویکسین سے غیرمعمولی الرجی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسی طرح وہ لوگ بھی کورونا ویکسین سے مستثنیٰ ہیں جن کا رجسٹرڈ میڈیکل ریکارڈ اس بات کا ہے کہ انہیں کوویڈ ویکسین کے تشکیل میں شامل کسی ایک عنصر سے زبردست الرجی ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ بعض عمر کے لوگوں کو ابھی تک کورونا ویکسین سے مستثنی رکھا گیا ہے۔ متعلقہ حکام مستثنی زمروں میں شامل افراد کے حوالے سے ایپلی کیشنز میں اپ ڈیٹ کررہے ہیں۔