Tag: corona vaccination

  • کورونا ویکسین آپ کو مالا مال کرسکتی ہے، لیکن کیسے؟

    کورونا ویکسین آپ کو مالا مال کرسکتی ہے، لیکن کیسے؟

    کیلی فورنیا : کیا آپ کبھی یہ سوچ سکتے تھے کہ کورونا ویکسین آپ کو مالا مال بھی کرسکتی ہے، جی ہاں ایسا ممکن ہے لیکن وہ خوش نصیب شہری صرف امریکی ہیں جن کو ویکسی نیشن کرانے پر لاکھوں ڈالر انعام میں ملیں گے۔

    امریکہ میں عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ اور تحفظ کے لیے ویکسین لگوانے والے شہریوں کو لاکھوں ڈالر انعام دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔

    امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ اعلان امریکی ریاست کیلی فورنیا کے حکام کی جانب سے کیا گیا ہے جس کی تفصیلات گورنر نے بیان کی ہیں۔ انعام دینے کے لیے شہریوں کو حکام کی جانب سے ایک ڈیٹ لائن بھی دی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کیلی فورنیا کے گورنر کا یہ اقدام ویکسی نیشن بڑھانے کے عمل کا حصہ ہے جس کے تحت 15 جون سے قبل کورونا ویکسین لگوانے والے 10 افراد میں سے ہر ایک کو 1.5 ملین ڈالرز بطور انعام دیے جائیں گے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس کے علاوہ دیگر 30 افراد میں سے ہر ایک کو 50 ہزار ڈالرز انعام میں دیے جائیں گے جب کہ پہلے 20 لاکھ افراد کو 50 ڈالرزکےگفٹ کارڈ دیے جائیں گے۔

    کیلیفورنیا میں حکام 15 جون سے کورونا پابندیاں ختم کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ 15 جون سے قبل ویکسین لگوانے والوں کو116.5 ملین ڈالرز کے نقد اور گفٹ کارڈز دیے جائیں گے۔

  • کس ملک نے سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی؟ بچوں کو بھی ٹیکے لگا دیئے گئے

    کس ملک نے سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی؟ بچوں کو بھی ٹیکے لگا دیئے گئے

    عالمی وبا کورونا وائرس کے اثرات سے اپنے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے دنیا بھر کے تمام ممالک اپنی کوششوں میں مصروف عمل ہیں تاہم ان سب میں ایک ملک ایسا ہے جس نے اب تک سب سے زیادہ ویکسی نیشن کی ہے۔

    اس حوالے سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کورونا ویکسن لگانے کے معاملے میں اس وقت امریکہ ایک ایسا ملک ہے جو سب سے آگے ہے، جہاں اب تک 29کروڑ ویکسین کے ٹیکے لگا دیئے گئے ہیں۔

    امریکہ بڑی آبادی والا پہلا ملک ہے جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن کم آبادی والے چند ممالک کی بھی نصف آبادی کو ویکسین کی ایک ڈوز دی جا چکی ہے۔

    عالمی وبا کورونا سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک امریکہ کورونا سے حفاظت کے لئے ویکسن لگوانے میں اس وقت سب سے آگے ہے۔ تقریبا نصف آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز جب کہ 35 فیصد آبادی کو دو ڈوز لگائے جا چکے ہیں۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق صحت کے معاملات دیکھنے والے امریکی محکمہ صحت کے ادارے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول این پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق امریکہ بھر میں مجموعی طور پر 29 کروڑ کے قریب ویکسین ڈوز لگائی جاچکی ہے۔

    امریکی حکومت کو مختلف کمپنیوں کی جانب سے35 کروڑ 90 لاکھ سے زائد ٹیکے فراہم کیے جاچکے ہیں، جن میں سے 28 کروڑ 77 لاکھ سے زائد ڈوز لگائے جا چکے تھے۔

    امریکہ میں13 کروڑ 10 لاکھ 78 ہزار608 افراد ایسے تھے جنہیں دونوں ڈوز لگائے جا چکے تھے جب کہ16 کروڑ43 لاکھ سے زائد افراد کو ایک ڈوز لگائی جاچکی تھی، امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق26 مئی تک امریکہ کی50 میں سے25 ریاستوں میں نصف بالغ آبادی کو کورونا ویکسین لگائی جاچکی تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ریاست الاسکا، کیلی فورنیا، کولاراڈو، کنیکٹیکٹ، ہوائی، لووا، مش گن، منیسوٹا، نیوجرسی، نیویارک، نیو میکسیکو، ورجینیا، پنسلوانیا اور دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی سمیت مجموعی طور پر25 ریاستوں کی نصف بالغ آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگائے جاچکے تھے۔

    مذکورہ ریاستوں میں نصف بالغ آبادی میں سے بھی زیادہ تر آبادی کو ایک ڈوز لگایا جا چکا ہے جب کہ جلد ہی وہاں نابالغ افراد کے لیے ویکسی نیشن شروع کی جائے گی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ امریکہ کی کم از کم چار ریاستوں جن میں کنیکٹیکٹ، ورمونٹ، میساچوٹس اور مائن شامل ہیں وہاں کی تمام آبادی کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔ مذکورہ ریاستوں میں نابالغ افراد کو بھی ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

    امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں کہا تھا کہ حکومت رواں برس جولائی تک پوری آبادی کو ویکسین کے دونوں ڈوز لگانے کا منصوبہ رکھتی ہے اور اس ضمن میں کوششیں مزید تیز کردی گئی ہیں۔

    اس وقت امریکہ بڑی آبادی والا وہ پہلا ملک ہے، جہاں سب سے زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے لیکن کم آبادی والے چند ممالک کی بھی نصف آبادی کو ویکسین کا ایک ڈوز لگایا جاچکا ہے۔

    امریکا میں زیادہ لوگوں کو ویکسین لگائے جانے کے بعد حکومت نے کچھ نرمیاں بھی کی ہیں اور لوگوں کو ہر وقت فیس ماسک پہننے سے بھی آزاد قرار دیا ہے لیکن بھیڑ میں جاتے وقت فیس ماسک کے استعمال سمیت سماجی فاصلہ اختیار کرنے کی تجاویز بھی دے رکھی ہیں۔

    واضح رہے کہ امریکہ میں 26 مئی 2021 تک سامنے آنے والے مجموعی کورونا کیسز کی تعداد 3 کروڑ 31 لاکھ سے زائد تھی اور وہاں پر ہلاکتوں کی تعداد 5 لاکھ 90 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔

    اگرچہ گزشتہ چند ماہ میں امریکہ میں سامنے آنے والے کورونا کیسز میں نمایاں کمی سامنے آئی لیکن اس کے باوجود وہاں اب بھی نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔

  • کورونا ویکسی نییشن کرانے پر انوکھا انعام

    کورونا ویکسی نییشن کرانے پر انوکھا انعام

    بنکاک : تھائی لینڈ میں کورونا ویکسین کی مہم کا عمل تیز کرنے کے لیے انوکھی اسکیم متعارف کرا دی گئی۔ 

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں کورونا ویکسین لگوانے والے افراد کو قرعہ اندازی میں گائے جیتنے کا موقع دیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ کے صوبے چینگ مائی کے ضلع مائی چیم میں ایک مہم کا آغاز کیا گیا ہے جس کے تحت ہر ہفتے ویکسین لگوانے والے ایک خوش نصیب شخص کو مفت میں گائے دی جائے گی۔

    اس مہم کے تحت ایک سال تک ہر ہفتے ویکسین لگوانے والے شہری کو قرعہ اندازی کے ذریعے 50 ہزار مالیت کی گائے جیتنے کا موقع ملے گا۔

    کورونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے اس ضلع میں سات جون سے ویکسی نیشن کا آغاز کیا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق چند دن میں ہی ضلعے میں ویکسی نیشن کے لیے رجسٹریشن کرانے والے افراد کی تعداد سیکڑوں سے ہزاروں تک جا پہنچی ہے۔

     

  • سعودی عرب : مریضوں کی عیادت کرنے والوں کیلئے نئے احکامات جاری

    سعودی عرب : مریضوں کی عیادت کرنے والوں کیلئے نئے احکامات جاری

    ریاض : اب اپنے پیاروں کی عیادت کیلئے جانے والوں کو بھی حکومتی ہدایات پر عمل کرنا ہوگا، اسپتال میں داخل مریض سے وہی شخص مل سکے گا جس کی کورونا ویکسی نیشن ہوچکی ہوگی۔

    سعودی عرب میں محکمہ صحت جدہ نے کہا ہے کہ ہسپتالوں میں زیر علاج مریضوں سے ملنے کے لیے آنے والوں پر نئی پابندی لگائی گئی ہے۔ کورونا ویکسین لگوانے والے ہی مریضوں سے ملاقات کے لیے ہسپتال آسکیں گے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق جدہ محکمہ صحت نے بیان میں کہا کہ سرکاری اسپتالوں کے انتہائی نگہداشت کے شعبوں اور جنرل وارڈ میں زیر علاج مریضوں سے صرف وہی شہری اور مقیم غیرملکی ملاقات کرسکیں گے جو کورونا ویکسین لے چکے ہوں گے۔

    ترجمان محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ سب کی صحت و سلامتی کی خاطر کیا گیا ہے جبکہ اس کا دوسرا بڑا مقصد کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے انتظامات کا معیار بلند کرنا ہے۔

    یاد رہے کہ مملکت میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے مزید 11 سو 36 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ ایک ہی دن میں اس مہلک وائرس سے 10 افراد ہلاک ہوئے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جمعہ 21 مئی کو جاری بیان میں کہا گیا کہ ایک ہی دن میں کورونا سے 980 افراد صحت یاب ہوئے جس کے بعد اب تک اس مرض شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 4 لاکھ 22 ہزار 706 تک پہنچ گئی ہے۔

  • کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری

    کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری

    اسلام آباد : وزارت صحت کی جانب سے کورونا ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ ‏جاری کردی گئی۔

    ؎تفصیلات کے مطابق وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کورونا ویکسین کے 38 لاکھ میں سے ‏صرف 4 ہزار 329 میں منفی اثرات سامنے آئے ہیں۔

    منفی اثرات والے 35.7 فیصد افراد بخار میں مبتلا ہوئے۔ 15.4 فیصد منفی اثرات والے افرادکوسر اور جسم میں ‏درد کے ساتھ فلوکی بھی شکایت ہوئی

    ‎ ‎رپورٹ کے مطابق 33.1 فیصد کو انجکشن لگانے والی جگہ پر درد کی شکایت تھی،اس کے علاوہ 6.7 فیصد ‏منفی اثرات والے افراد کو ڈائریا جبکہ 8.9 فیصد کو ہلکی نوعیت کی شکایات ہوئیں۔

    واضح رہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے 30 سال کی عمر کے افراد  کے لیے کورونا ویکسی نیشن کا اعلان کردیا ہے۔

    ٹوئٹر پر جاری بیان میں وفاقی وزیر اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے کہا کہ این سی او سی کے اجلاس میں 30 سال کے افراد کو ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ کل سے 30 سال اور اس سے زائد عمرکے افراد کو ویکسین لگانے کا عمل شروع کر دیا جائے گا جب کہ ویکسین شیڈول میں شامل 30 سال اور زائد عمر کے افراد کو آج میسج موصول ہو جائے گا۔

  • اسلام آباد کی نصف آبادی کی ویکسی نیشن کیلئے ہنگامی پلان تیار

    اسلام آباد کی نصف آبادی کی ویکسی نیشن کیلئے ہنگامی پلان تیار

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے شہریوں میں کورونا ویکسی نیشن مہم کیلئے ہنگامی پلان تیار کرلیا گیا، نصف آبادی کی ویکسی نیشن کیلئے دو ماہ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں ہنگامی ویکسی نیشن پلان پر عمل درآمد کا آغاز کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ اسلام آباد میں نئے ماس اور لوکل ویکسی نیشن سینٹرز کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں ویکسی نیشن سینٹرز قائم کئے جائیں گے، ویکسی نیشن سینٹرز دیہی، بنیادی مراکز صحت میں قائم کئے جائیں گے، اسلام آباد کے سرکاری، نجی اسپتال اور مراکز صحت میں19سینٹرز قائم ہیں۔

    ذرائع کے مطابق ہنگامی پلان پرعمل درآمد کیلئے نئے ویکسی نیٹرز کی بھرتیاں مکمل کرلی گئی ہیں، اسلام آباد میں100ویکسی نیٹرز کو2 ماہ کیلئے بھرتی کیا گیا ہے۔

    عارضی طور پر بھرتی ویکسی نیٹر کو ماہانہ45ہزار تنخواہ دی جائے گی، عارضی بھرتی ہونے والے ویکسی نیٹرز نئے سینٹرز میں تعینات کئے جائیں گے، ماس ویکسی نیشن سینٹرز ایف نائن،کنونشن سینٹر میں قائم ہونگے۔

    ذرائع کے مطابق ایف نائن ماس ویکسی نیشن سینٹر رواں ہفتے فعال ہوجائے گا، کنونشن ماس ویکسی نیشن سینٹر آئندہ ہفتے فعال ہونے کا امکان ہے، کنونشن ماس سینٹر میں یومیہ10ہزار افراد کی ویکسی نیشن ہوسکے گی، اسلام آباد میں2لاکھ10ہزارسے زائد افراد کی ویکسی نیشن ہوسکی ہے۔

  • کورونا ویکسی نیشن کے بعد ہونے والے اثرات کی اصل وجہ کیا ہے؟ ماہرین نے بتا دیا

    کورونا ویکسی نیشن کے بعد ہونے والے اثرات کی اصل وجہ کیا ہے؟ ماہرین نے بتا دیا

    واشنگٹن : امریکی محققین کا کہنا ہے کہ کورونا ویکسی نیشن کے بعد ہونے والے اثرات کا تعلق ویکیسن سے ہرگز نہیں بلکہ یہ انسان کے اضطراب کی وجہ سے ہے۔

    اس حوالے سے امریکا کی صحت کی نگرانی کرنے والی ایجنسی مرکز برائے امراض کنٹرول اور روک تھام (سی ڈی سی) کا کہنا ہے کہ کوویڈ 19کی ویکسی نیشن کے بعد سامنے آنے والے اثرات، بےہوش ہونا، چکر آنا اور متلی، اضطراب کی وجہ سے ہیں اور ان کا تعلق ویکسین سے نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ ایڈوائزری امریکا میں پانچ بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کرنے والے مقامات سے جمع کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہے اور اسے گزشتہ روز سہ پہر کو جاری کیا گیا۔

    مراکز نے اضطراب سے متعلق 64 کیسز کی اطلاع دی جن میں اپریل کے اوائل میں جانسن اور جانسن ویکسن کی پہلی خوراک ملنے کے بعد بے ہوش ہونے کے17 کیسز بھی شامل ہیں۔

    امریکی صحت کے اداروں نے 6 افراد کے خون کے جمنے کی غیر معمولی شکایت پیدا ہونے کے بعد اس ویکسین کی فراہمی کو عارضی طور پر روک دیا تھا۔

    23 اپریل کو سی ڈی سی اور یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے رپورٹ ہونے والے کیسز کا مکمل جائزہ لینے کے بعد یہ پابندی ختم کردی تھی اور تمام صحت مراکز کو اس ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے دی تھی۔

    تاہم اس کے حالیہ ایڈوائزری میں سی ڈی سی نے ویکسین فراہم کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ ‘ویکسینیشن کے بعد اضطراب سے متعلقہ کیسز سے آگاہ رہیں اور ویکسین لگانے کے بعد کم از کم 15 منٹ تک کسی بھی منفی رد عمل کے لیے کووڈ 19 کے تمام ویکسین وصول کنندگان کا مشاہدہ کریں۔

    ویکسین کے اثرات کی شکایت کرنے والوں میں اکثریت، 61 فیصد خواتین تھیں جن کی اوسط عمر 36 سال تھی۔ اس کے علاوہ 20 فیصد مریضوں نے ویکسینیشن سائٹ کے عملے کو بتایا کہ وہ انجکشن لگنے یا سوئی لگنے سے بیہوش ہوجاتے ہیں۔

    ایسی زیادہ تر علامات کھانے/پینے اور آرام کرنے سے ہی 15 منٹ کے اندر حل ہوگئیں جبکہ 20 فیصد مریض مزید تشخیص کے لیے ہسپتال میں داخل ہوئے، ان مراکز میں سے 4 نے ان رد عمل کی تحقیقات کے لیے ویکسینیشن معطل کردی۔

    سی ڈی سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ویکسینیشن کے بعد اضطراب سے متعلقہ کیسز کے بارے میں آگاہی میں اضافہ ویکسینیشن فراہم کرنے والوں کو ویکسینیشن جاری رکھنے کے بارے میں فیصلے کرنے کے قابل بنائے گا۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اضطراب کے دورے جانسن اور جانسن کی ویکسین سے مخصوص نہیں اور کسی بھی ویکسین لگوانے کے بعد ہو سکتے ہیں۔

    اس تحقیق میں یہ بھی پتا چلا ہے کہ کورونا وائرس سے متعلق اضطراب کے حملے فلو سے وابستہ افراد کے مقابلے میں زیادہ پائے جاتے ہیں۔

    ویکسین کے اثرات میں کمی

    سی ڈی سی کی رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے امریکی نفسیاتی ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر جیفری گیلر نے ویکسین لگوانے کے بعد گہری سانس لینے اور آرام کرنے کا مشورہ دیا۔

    انہوں نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایک بار جب آپ اس مرکز پر پہنچ گئے، خاص طور پر بڑے ویکسینیشن مرکز تو یہ آپ کا ذہن تبدیل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا، لوگ اگر اضطراب کا شکار ہیں تو انہیں میڈیکل ٹیم کو بتانا چاہیے، اسے خود تک محدود نہ رکھیں۔

    جانسن اینڈ جانسن ویکسین پر پابندی کو ختم کرنے والے ایف ڈی اے اور سی ڈی سی کے ماہرین نے مشاہدہ کیا کہ اس کے رکنے سے پہلے ہی68لاکھ خوراک پہلے ہی استعمال کی جاچکی تھیں اور ان68 لاکھ میں سے15 وصول کنندگان نے خون کے جمنے اور کم پلیٹلیٹ کی شکایت کی۔

    انہوں نے تجویز پیش کی کہ ویکسین فراہم کرنے والوں اور معالجین کو وسیع پیمانے پر تعلیم فراہم کی جائے تاکہ وہ ان کیسز کو صحیح طور پر پہچانیں اور ان کا انتظام کریں اور درکار علاج کا بندوبست کریں۔

  • پاکستان میں  آج سے 40 سال سے زائدعمر کے شہریوں کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    پاکستان میں آج سے 40 سال سے زائدعمر کے شہریوں کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز

    اسلام آباد : معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان  کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آج سے 40سال سے زائدعمرکے شہریوں کی کورونا ویکسینیشن کا آغاز ہورہا ہے،  اس سال ہمارا ہدف 7کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آج سے 40سال سےزائدعمرکے شہریوں کی ویکسین شروع ہورہی ہے ، حکومت نےویکسینیشن کاعمل مربوط حکمت عملی کیساتھ شروع کیاہے۔

    ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ویکسین بنانےوالی کمپنی سے گزشتہ سال سے بات چیت چل رہی تھی، اب تک 3کروڑ ڈوزز کی ڈیل سائن کرچکے ہیں، 100 ملین کے قریب افراد کو ویکسین لگ سکتی ہے، باقی 18سال سے کم ہیں۔

    معاون خصوصی نے کہا کہ ویکسین بنانےوالی عالمی کمپنیوں کو بھی مشکلات کاسامناہے، دنیاکےامیرترین ممالک کو بھی اپنی ویکسینیشن ڈرائیو کو سلو کرنا پڑا ہے ، سنگل ڈوز چینی ویکسین کین سائنو کی فلنگ پاکستان میں شروع ہونیوالی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارا 7کروڑ لوگوں کو اس سال ویکسین لگانے کا ہدف ہے ، ویکسین خریدنے اور لگانے کی حکمت عملی اب تک کامیاب رہی ہے، جون تک ہم 19ملین ڈوزز حاصل کرلیں گے۔

    ڈاکٹرفیصل نے مزید کہا کہ ویکسین بنانےوالے بہت سے ممالک نےایکسپورٹ پر پابندی لگارکھی ہے، یہ کہنا بےبنیاد ہے کہ حکومت ویکسین صرف عطیات کی مد میں لےرہی ہے۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ویکسین بہت اہم ہے مگر وبا میں رکاوٹ ایس اوپیز پرعملدرآمد سے ہے، پاکستان میں ابتک 25لاکھ لوگوں کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔

  • سعودی حکومت کے بہترین اقدامات، کورونا کیسز کی تعداد میں کمی

    سعودی حکومت کے بہترین اقدامات، کورونا کیسز کی تعداد میں کمی

    ریاض : گزشتہ سال سے سعودی حکومت وائرس پر قابو پانے کے لیے سخت اقدامات کررہی ہے، قومی سطح پر ویکسین لگانےکی مہم شروع ہونے تک سعودی عرب میں کورونا ضوابط کی سختی سے پابندی کی جاتی رہی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق سعودی ماہرین صحت کے خیال میں کورونا وائرس سے لڑنے اور زندگی کو معمول پر واپس لانے کے لیے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ سعودی عرب میں اب تک پچیس فیصد سے زیادہ آبادی کو کورونا ویکسین لگا دی گئی ہے۔

    وبائی امراض کے ڈاکٹر نزار باهبری نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سعودی حکومت نے لوگوں کے تحفظ کو اولین ترجیح دی اور سعودی عوام کو پریشان کن ’نیو نارمل‘ حالات سے بھی گزرنا پڑا۔

    مساجد میں نماز ایک مرتبہ پھر شروع ہونے اور کافی شاپس پر جانے سے لوگوں کو محسوس ہوا کہ زندگی کچھ حد تک معمول پر آ رہی ہے۔ اکثریت نے ویکسین کو فوری ضرورت سمجھتے ہوئے لگوانا شروع کی۔

    ڈاکٹر نزار باهبری نے کہا کہ سعودی عرب کورونا وائرس کا پھیلاؤ دوبارہ نہیں برداشت کر سکتا۔
    زندگی واپس معمول کے مطابق گزارنے کے لیے ویکسین ہی واحد ذریعہ ہے۔ انسان دوست ہونے کے ناطے ویکسین لگوائیں، اپنے لیے، لوگوں کے لیے اور اپنے ملک سے محبت میں۔

    مارچ 2020 میں عالمی ادارہ صحت کے کورونا وائرس کو ایک عالمی وبا قرار دینے کے بعد سعودی عرب نے متعدد اقدامات کرتے ہوئے اپنے صحت کے نظام کو محفوظ بنایا۔

    سعودی عرب نے وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کی، لاک ڈاؤن اور کرفیو لگانے کے علاوہ سماجی فاصلہ اور ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا۔

    حکومت کی کاوشوں اور عوام کے تعاون سے روزانہ کی بنیاد پر سامنے آنے والے کیسز کی تعداد پانچ ہزار سے تجاوز نہیں کرسکی۔

    کورونا متاثرین کی تعداد میں کمی آنا شروع ہوئی، پابندیوں میں نرمی ہوئی اور لوگوں نے احتیاط برتتے ہوئے آہستہ آہستہ اپنے ارد گرد کی نئی حقیقت کو  سمجھنا شروع کیا۔ لیکن زندگی کو معمول پر واپس لے جانے کے لیے ویکیسن انتہائی ضروری ہے۔

    سعودی عرب نے عالمی سطح پر ویکسین کی تیاری کی حمایت کی تھی اور ویکسین کی مہم کے لیے 500 ملین ڈالر کی رقم بھی مختص کی تھی۔ سعودی حکومت نے 150 ملین ڈالر گلوبل الائنس فار ویکسین اینڈ ایمیونائزیشن کو اور 150 ملین ڈالر ایپڈیمک پریپئرڈنس اینڈ ایمیونائزیشن کو عطیہ کیے۔ جبکہ200ملین ڈالر علاقائی اور عالمی پروگراموں کی امداد کے لیے دیے۔

    محتاط منصوبہ بندی اور بالکل صحیح وقت پر فائزر ویکسین کی پہلی کھیپ گزشتہ سال دسمبر میں سعودی عرب پہنچ گئی تھی جبکہ کچھ ہی عرصے بعد ایسٹرا زینیکا کی ویکیسن بھی سعودی شہریوں کو میسر ہوگئی تھی۔

    سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کے ویکسین کی منظوری دینے کے بعد قومی سطح پر ویکسین لگانے کی مہم کا آغاز کر دیا گیا تھا۔

    سعودی ہیلتھ کونسل کے مطابق 18 دسمبر 2020 تک 5 ہزار سعودی شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی گئی تھی، جبکہ 3 مارچ تک دس لاکھ شہریوں کو ویکسین لگ چکی تھی۔ تاہم دس لاکھ لوگوں کو ویکسین لگنا کافی نہیں ہے۔

    گزشتہ ماہ متعدد وزارتوں بالخصوص وزارت حج و عمرہ اور وزارت برائے ہیومن ریسورس اینڈ سوشل ڈیویلپمنٹ کی جانب سے سفارشات پیش کی گئی

    تھیں۔ ان سفارشات کے مطابق چند حساس شعبوں کے ملازمین کے لیے ویکسین لگوانا یا ہر ہفتے کورونا ٹیسٹ کا نتیجہ ادارے کے پاس جمع کروانا لازمی قرار دیا گیا۔ تاہم ویکسین یا کورونا ٹیسٹ کا خرچہ اٹھانے کی ذمہ داری ادارے پر عائد کی گئی ہے۔

    28مارچ تک 40 لاکھ شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک لگا دی گئی تھی جس کے بعد ویکسین لگانے کی مہم میں مزید تیزی آئی ہے۔ ہر پانچ سے سات

    دنوں میں ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں لگانا شروع کر دی گئی تھیں۔

    ڈاکٹر نزارباهبری کے مطابق ویکسین کے ذریعے ہی دروازے ایک مرتبہ پھر کھلنا شروع ہو جائیں گے، ویکسین لگوانے سے انکار کرنے والوں کو اس کے بھاری نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

    ڈاکٹر نزار باهبری نے کہا کہ ویکسین سے انکار کے باعث ایسے متعدد افسوسناک مواقعوں کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے صحت کا نظام درہم برہم ہو سکتا ہے۔ عالمی وبا کے آغاز سے ہی سعودی حکومت اپنے صحت کے نظام کو کسی قسم کے نقصان سے بچا رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی خبروں کے باعث ویکسین کے خلاف لوگوں کے خیالات شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ غلط خبروں کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ذمہ داران کو جرمانہ اور قید کی سزا بھی دی گئی ہے۔

    ڈاکٹر نزار باهبری کا کہنا ہے کہ اس موقع پر لوگ ویکسین لگوانے سے ہچکچا نہیں رہے بلکہ غفلت کے باعث نہیں لگوا رہے۔ ایسا ہوتے ہوئے دیکھنا  انتہائی افسوسناک ہے۔ یہ غیر اسلامی بھی ہے لیکن بدقسمتی سے لوگ سن ہی نہیں رہے اور نہ ہی ویکسین لگوانے کے احکامات پر کوئی توجہ دے رہے ہیں۔ یہ شہریوں اور کمیونٹی کے لیے انتہائی اہم قدم ہے۔

    جدہ کے ایک ریٹائرڈ کاروباری شخص ابو الطلال نے عرب نیوز کو بتایا کہ گزشتہ سال بچوں، نواسوں اور پوتوں کے بغیر زندگی گزارنا انتہائی مشکل تھا۔
    ابو الطلال کی اہلیہ پانچ سال قبل انتقال کر گئی تھیں۔ انہوں نے ویکسین کے خوف کا ذمہ دار سوشل میڈیا پر چلنے والے بیانات کو ٹھہرایا جو سازشی نظریات پھیلانے والے یا ویکسین مخالف عناصر  پھیلا رہے ہوتے ہیں۔

    میں ماہرین پر یقین رکھتا ہوں، حکومت پر یقین رکھتا ہوں، لیکن مجھے یہ نہیں معلوم کہ ویکسین لگوانے کے بعد مجھے کیا توقع رکھنی چاہیے۔ ابو الطلال کے مطابق ویکسین کے ناقدین ٹھوس شواہد ہونے کا دعویٰ کرتے ہیں کہ کورونا کی وبا ایک دھوکہ ہے اور ویکسین انسان کے جینز کے لیے نقصان دہ ہے۔

    ابو الطلال نے کہا کہ اس قسم کے بیانات نے انہیں بھی دھوکے میں رکھے رکھا جس سے نکلنا ان کے لیے مشکل تھا۔ ابو الطلال نے عرب نیوز کو بتایا کہ اگرچہ بہت ہی خوفناک حالات ہیں لیکن بہت عرصہ انہوں نے ویکسین سے گزیر کیا لیکن پھر ان کے بیٹے نے ڈاکٹر سے وقت لے ہی لیا جس کے بعد انہیں ویکسین لگوانا پڑی۔

    ابو الطلال نے بتایا کہ ان کے بچے بہت محتاط ہیں اور ان کا بھی تحفظ چاہتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ معلومات پھیلانے میں شفافیت برتنے اور انٹرنیٹ اور لوگوں کی حمایت سے مدد ملتی ہے، کورونا کی وبا کو اب بہت عرصہ ہوگیا، ہمیں دوبارہ سے معمول کے مطابق زندگی گزارنے کی ضرورت ہے۔

  • ویکسی نیشن کے بعد خون میں پھٹکیوں کی شکایت پر یورپین میڈیسنز ایجنسی کی وضاحت

    ویکسی نیشن کے بعد خون میں پھٹکیوں کی شکایت پر یورپین میڈیسنز ایجنسی کی وضاحت

    یورپین میڈیسنز ایجنسی نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین لگوانے کے بعد جسم کے مختلف حصوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کا عمل سب کے ساتھ نہیں صرف مخصوص مریض اس سے متاثر ہوئے۔

    یورپین میڈیسنز ایجنسی "ای ایم اے” نے اپنے جائزوں کے نتائج کی رپورٹ منگل کے روز جاری کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق خون میں پھٹکیاں بننے کے غیر معمولی عمل کا تعلق خون میں پلیٹ لیٹس کی سطح کم ہونے سے تھا اور یہ کیس آسٹرازینیکا ویکسین کے ضمنی اثرات کے انتہائی مماثل تھے۔

    یورپی یونین کا ادویات کا معائنہ کار ادارہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ خون میں پھٹکیاں بننے کے عمل کو جانسن اینڈ جانسن کی تیار کردہ کورونا ویکسین کی معلومات میں صرف کبھی کبھار ہونے والے ضمنی اثرات میں سے ہونے کے طور پر درج کیا جانا چاہیے۔

    امریکہ میں 70 لاکھ سے زائد افراد کو یہ ویکسین لگائی جاچکی ہے جبکہ ان میں سے صرف 8 افراد میں دماغ یا جسم کے دیگر حصوں میں خون کی پھٹکیاں بننے کی شکایت پیدا ہوئی۔ ان میں سے ایک شخص ہلاک ہو گیا تھا۔

    ای ایم اے کے مطابق 60 برس سے کم عمر کے 8 افراد میں ویکسین لگانے کے بعد 3 ہفتوں کے اندر یہ ضمنی اثرات ظاہر ہوئے۔ ان کی اکثریت خواتین کی تھی۔

    ادارے کے مطابق ایسا ہونے کی ایک وجہ جسم کا مدافعتی ردعمل ہو سکتا ہے۔ تاہم ادارے کے مطابق مجموعی طور پر دیکھا جائے تو مذکورہ ویکسین سے کوویڈ 19 سے بچاؤ کے فوائد اس کے ضمنی اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔

    ادارے نے عوام سے کہا ہے کہ ویکسین لگانے کے 3 ہفتوں کے اندر سانس لینے میں مشکل، سینے میں درد یا ٹانگوں پر ورم آجانے جیسی علامات کی صورت میں فوراً طبی امداد حاصل کریں۔

    ای ایم اے کے اعلان کے بعد جانسن اینڈ جانسن نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں طبی عملے کو، خون میں پلیٹلیٹس کی کم سطح والے افراد میں ویکسین کے کبھی کبھار ہونے والے ضمنی اثرات کے طور پر خون میں پھٹکیاں بننے کی علامات سے خبردار کیا گیا ہے۔