Tag: Corona vaccine

  • کرونا ویکسین فراہم کرنے والی کمپنی کے کروڑوں روپے روکے رکھنے کا انکشاف، کیس سندھ ہائیکورٹ میں

    کرونا ویکسین فراہم کرنے والی کمپنی کے کروڑوں روپے روکے رکھنے کا انکشاف، کیس سندھ ہائیکورٹ میں

    کراچی: صوبہ سندھ میں کرونا ویکسین فراہم کرنے والی کمپنی کے کروڑوں روپے روکے رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، سندھ ہائیکورٹ نے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

    سندھ ہائیکورٹ میں آج منگل کو کرونا ویکسین کی فراہمی کی مد میں نجی دوا ساز کمپنی کو واجبات کی عدم ادائیگی کے کیس کی سماعت ہوئی، سندھ حکومت کی جانب سے واجبات ادا نہ کرنے پر چیف جسٹس عقیل عباسی نے فوکل پرسن پر برہمی کا اظہار کیا۔

    چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے کہا کسی کے پیسے ہڑپ کر لیں گے تو کون بھروسا کرے گا؟ ملک کو قرض تک تو کوئی دینے کو تیار نہیں ہے، الٹا کر کے تو ملک چلانے کے لیے قرض مل رہا ہے۔

    وکیل دوا ساز کمپنی نے عدالت کو بتایا کہ 65 کروڑ کے واجبات طویل عرصے سے سندھ حکومت پر باقی ہیں، سندھ حکومت نے اس سلسلے میں تین کمیٹیاں بنائیں، تینوں نے واجبات ادا کرنے کی سفارش کی، لیکن واجبات ادا نہیں کیے گئے۔

    چیف عقیل احمد عباسی نے ریمارکس دیے کہ مسئلہ یہ ہے کہ رقم بڑی ہے، یہ سوچتے ہوں گے ہمیں کیا ملے گا، یہ لوگ اپنا حصہ مانگ رہے ہوں گے، عوام کا پیسہ ویسے لٹاتے رہتے ہیں اور کوئی نہیں پوچھتا، لیکن آج ان کو فکر لاحق ہو گئی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا سیکریٹری صحت کو بلاؤ، ان سے پوچھ لیتے ہیں کہ پیسے دینے ہیں یا نہیں؟ سندھ کے محکمہ صحت کے فوکل پرسن نے کہا کہ ایک کمیٹی کے سربراہ ریٹائر ہو گئے ہیں، اس لیے اس کیس کا جائزہ لینے کے لیے وقت دیا جائے۔

    چیف جسٹس نے برہمی سے کہا کرونا وبا ختم ہو چکی، اب 5 سو سال تک کمیٹیاں بناتے رہو گے یا کمیشن چاہیے؟ سندھ ہائیکورٹ نے اس کیس میں 31 مئی تک محکمہ صحت سندھ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

  • پنجاب کے 31 اضلاع کے بچے کرونا ویکسین سے محروم ہونے کا انکشاف

    پنجاب کے 31 اضلاع کے بچے کرونا ویکسین سے محروم ہونے کا انکشاف

    لاہور: صوبہ پنجاب کے 31 اضلاع میں بچوں‌ کے کرونا ویکسین سے محروم ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کے ذرائع نے کہا ہے کہ پنجاب کے اکتیس اضلاع کے بچے کرونا سے بچاؤ کی ویکسین سے محروم رہ گئے ہیں۔

    مذکورہ اضلاع میں وفاق سے فائزر ویکسین کی ڈوز نہ ملنے کی وجہ سے دوسرے فیز کا آغاز نہیں ہو سکا ہے۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب نے وفاق سے 31 اضلاع کے بچوں کے لیے فائزر ویکسین کی 30 ملین ڈوزز مانگ لی ہیں، اس سلسلے میں محکمہ صحت پنجاب نے این آئی ایچ کو خط لکھ دیا ہے۔

    وفاق نے پنجاب کے 5 اضلاع کے بچوں کے لیے 16 ملین فائزر ویکسین دی تھی، جب کہ مزید 48 ملین ڈوزز دینی ہیں۔

    محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ رواں ماہ جنوری میں اگر کرونا ویکسین ملیں تو پھر دوسرے فیز کا آغاز ہوگا، اور جن اضلاع میں بچوں کو ویکسین فراہم نہیں کی جا سکی ہے، وہاں بچوں کو ویکسین لگانے کی مہم شروع کی جائے گی۔

  • سعودی عرب میں غیرملکیوں کیلئے سفر کی کیا شرائط ہیں؟

    سعودی عرب میں غیرملکیوں کیلئے سفر کی کیا شرائط ہیں؟

    ریاض : سعودی محکمہ پاسپورٹ نے کہا ہے کہ کورونا ویکسین کی خوراکیں نہ لینے والے گھریلو ملازمین اور مقیم غیرملکی سعودی عرب سے سفر کرسکتے ہیں اور مملکت واپس بھی آسکتے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ سفر کرنے والے مقیم غیرملکیوں کے پاس مؤثر ویزا اور پاسپورٹ ہونا ضروری ہے۔

    علاوہ ازیں متعلقہ ملک میں داخل ہونے کی شرائط پوری کرنا ہوں گی، محکمہ پاسپورٹ نے کہا کہ وہ مقیم غیرملکی جنہوں نے کورونا ویکسین نہ لگوائی ہو وہ سعودی عرب واپس آسکتے ہیں۔

    ترجمان محکمہ پاسپورٹ کے مطابق مملکت سے جانے اور آنے کی شرط پر مقیم غیر ملکی کا ویزا مؤثر اور ھویہ مقیم (اقامہ) ہولڈر ہونا ہے۔

    واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے تقریباً ڈیڑھ سال بعد سعودی عرب نےغیرملکیوں کو عمرے کی اجازت دینے کا اعلان کیا تھا جنہوں نے ویکسین کی مکمل خوراکیں لگوالی ہوں۔

    اب اس کے ساتھ سعودی عرب میں داخل ہونے والے مسافروں کے لیے ہیلتھ رجسٹریشن سے متعلق کچھ سفری دستاویزات ہیں جو سعودیوں، مقیم غیرملکیوں اور سیاحوں کے لیے لازم درکار ہیں۔

  • حکومت کا کورونا ویکسین کی سیکنڈ بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ

    حکومت کا کورونا ویکسین کی سیکنڈ بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ

    اسلام‌ آباد : حکومت پاکستان نے کورونا کی عالمی صورتحال کے پیش نظر کورونا ویکسین کی سیکنڈ بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے کورونا ویکسین کی سیکنڈ بوسٹر ڈوز لگانے کا فیصلہ کرلیا، ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکنڈبوسٹر ڈوز کا فیصلہ کورونا کی عالمی صورتحال کے باعث کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ کورونا ویکسین کی سیکنڈ بوسٹر ڈوز مرحلہ وار لگائی جائے گی، پہلےفیز میں 50 سال سے زائد عمر افراد کو سیکنڈ ڈوز لگائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق پہلےفیز میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز اور کمزور قوت مدافعت والے مریضوں کو سیکنڈ بوسٹر ڈوز لگے گی۔.

    ذرائع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سیکنڈ بوسٹر پہلی ڈوز کے ایک ماہ بعد لگائی جائے گی۔

  • کیا کرونا ویکسینز کے استعمال سے ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے؟ نئی تحقیق

    کیا کرونا ویکسینز کے استعمال سے ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے؟ نئی تحقیق

    واشنگٹن: امریکی محققین نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا ویکسینز کا استعمال ذہنی صحت کے لیے بھی مفید ہے۔

    امریکن جرنل آف پریونٹیو میڈیسین میں شایع شدہ مقالے کے مطابق نیو ہیمپشائر یونیورسٹی کی تحقیق میں محققین نے بتایا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کرانا لوگوں کی ذہنی صحت کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔

    محققین کے مطابق ویکسینز کے استعمال سے چوں کہ بیماری سے متاثر ہونے اور اسپتال اور موت کے خطرے میں کمی آتی ہے، تو اس کا مثبت اثر ذہن پر بھی مرتب ہوتا ہے، اور کووڈ 19 سے تحفظ کا احساس ذہنی صحت اور معیار زندگی کو بھی بہتر بناتا ہے۔

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کی وبا کے باعث عالمی سطح پر ذہنی بے چینی اور نفسیاتی مسائل کی شرح میں بھی بہت اضافہ ہوا، جس کی متعدد وجوہ ہیں جیسے ملازمتوں اور آمدنی سے محرومی، سماجی طور پر تنہا ہو جانا وغیرہ۔

    محققین اس سلسلے میں 8 ہزار بالغ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی، ویکسینیشن سے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں جاننے کے لیے ان سے مارچ 2020 سے جون 2021 کے دوران کئی بار انٹرویو کیے گئے، نتائج کے مطابق دسمبر 2020 سے جون 2021 کے دوران کرونا ویکسین کی کم از کم ایک ڈوز لینے والے بالغ افراد کے ذہنی دباؤ میں 7 فیصد کمی آئی، مکمل ویکسینیشن پر یہ شرح 25 فیصد تک گھٹ گئی۔

    محققین کے مطابق اس کی وجہ ویکسینیشن کے بعد بیماری میں مبتلا ہونے کے خطرے میں کمی تھی، محققین نے بتایا کہ ہماری تحقیق سے ویکسینیشن کے ذہنی صحت کے لیے فوائد کا اظہار ہوتا ہے جو اس کا ایک اضافی فائدہ ہے۔

    اس سے قبل ستمبر 2021 میں امریکا کی سدرن کیلیفورنیا یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں ایسے شواہد کو دریافت کیا گیا جن سے عندیہ ملتا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن کرانے کے بعد لوگوں کو تناؤ کا کم سامنا ہوتا ہے اور ذہنی صحت میں بہتری آتی ہے۔

  • دبئی : کورونا ویکسین کی بوسٹر خوراک کیلئے نئی ہدایات جاری

    دبئی : کورونا ویکسین کی بوسٹر خوراک کیلئے نئی ہدایات جاری

    دبئی : متحدہ عرب امارات کے حکام کی جانب سے بار بار بوسٹر ویکسین کی خوراک کی اہمیت پر زور دیا جا رہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ وکیسین لگوانے والے اب بوسٹر شاٹ لگوا سکتے ہیں۔

    دنیا کے108 ممالک تک پھیلنے والی کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون سے بچاؤ کے لیے بیشتر ممالک ‏میں بوسٹر ڈوز لگوانے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    وائرس کے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے یو اے ای میں بھی بوسٹر ڈوز لگوانے پر زور دیا جارہا ‏ہے، ایسے میں دبئی ہیلتھ اتھارٹی نے رہنمائی کے لیے اہم ہدایات جاری کی ہیں تاکہ بوسٹر ڈوز ‏لگوانے والوں کی مدد کی جاسکے۔

    اس حوالے سے دبئی ہیلتھ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) نے دبئی میں مقیم شہریوں کو ہدایات دی ہیں کہ وہ سائنو فام خوراکوں کے بعد فائزر کے دو بوسٹر شارٹ لگوا سکتے ہیں۔

    ڈی ایچ اے کے آفیشل سوشل میڈیا چینلز پر پوسٹ کے بعد اتھارٹی نے اعلان کیا ہے کہ وہ تمام ویکسین کیلئے اہل افراد کو فائزر کے بوسٹر شاٹس فراہم کرے گی۔

    ادارے کے ترجمان کے مطابق شہری فائزر ویکسین کی ایک یا دو بوسٹر خوراکیں حاصل کرسکتے ہیں، اور اس کا دارومدار اس بات پر ہے کہ شہری کو پہلے کون سی ویکسین ملی ہوئی ہے۔

    ویکسین کی قسم بوسٹر شاٹس کی تعداد، مدت اور اہلیت

    فائزر بایو اینٹک بوسٹر کی 2 خوراکیں 18 سال اور اس سے زائد والوں کے لیے دوسری خوارک کے 6 ‏ماہ بعد ‏

    آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی 2 خوراکیں
    موڈرنا کی 2 خوراکیں
    اسپوتنک وی کی 2 خوراکیں
    آکسفورڈ ایسٹرازینیکا کی ایک خوراک اور فائزر بایو اینٹک ایک خوراک
    جانسن اینڈ جانسن کی ایک اور فائزر بوسٹر شاٹ کی 1 خوراک
    سائینو فارم کی 2 خوراکیں اور 2 فائزر بوسٹر ڈوز کی 2 خوراکیں
    سائینوویک کی 2 خوراکیں

  • سعودی عرب : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کو ہدایت

    سعودی عرب : کورونا ویکسین نہ لگوانے والے شہریوں کو ہدایت

    ریاض : سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی نے کہا ہے کہ مملکت نے ویکسینیں حاصل کرکے معاشرے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کا مزاحمتی نظام بہتر کرلیا ہے اب اسے قائم رکھنے کی ضرورت ہے۔

    سعودی عرب کے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر العبدالعالی نے کہا کہ گذشتہ ہفتے کے مقابلے میں رواں ہفتے تشویشناک کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔

    ان دنوں ویکسین کی دونوں خوراکیں نہ لینے والوں کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے، وجہ یہ ہے کہ انتہائی نگہداشت اور انتہائی نازک کیسز میں سے بیشتر کا تعلق ایسے لوگوں سے ہے جنہوں نے ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ بوسٹر ڈوز لینے والوں میں اکا دکا ہی کورونا وائرس سے متاثر ہورہے ہیں۔

    طبی جائزوں سے یہ بات ثابت ہے کہ ویکسینوں سے جو مدافعتی نظام مرتب ہوتا ہے وہ ویکسین لینے کے3 ماہ بعد کمزور پڑ جاتا ہے لہٰذا بوسٹر ڈوز کے ذریعے اسے مضبوط بنانا ہوتا ہے۔

    العبدالعالی نے کہا کہ جو لوگ بوسٹر ڈوز لے لیتے ہیں وہ کورونا وائرس کی نئی شکلوں سے متاثر ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں، اس طرح کے لوگ وائرس سے بہت کم متاثر ہوتے ہیں۔

  • سعودی عرب : بوسٹر ڈوز کیلئے حکومت کی عوام کو اہم ہدایت

    سعودی عرب : بوسٹر ڈوز کیلئے حکومت کی عوام کو اہم ہدایت

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی نئی شکل اومیکرون سے محفوظ رہنے کے لیے بوسٹرڈوز اب 16 برس کی عمر کے نوجوانوں کو بھی دی جائے گی۔

    کورونا سے بچاؤ کےلیے دی جانے والی تیسری خوراک "بوسٹرڈوز” دوسری خوراک لگائے جانے کے تین ماہ بعد لگائی جاسکتی ہے۔

    بوسٹر ڈوز لگوانے کےلیے 16 یا اس سے زائد عمر والے پہلی فرصت میں اپائنٹمنٹ لے سکتے ہیں۔ سبق ویب سائٹ کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے اس سے قبل کورونا وائرس کے حوالے سے 5 سے 11 برس تک کے بچوں کے لیے بھی ویکسینیشن کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

    مذکورہ عمر کے بچوں کو ویکسین کی پہلی خوراک دی جارہی ہے۔ وزارت صحت نے اطمینان دلایا کہ دنیا بھر میں 50 لاکھ بچوں کو ویکسین دی جا چکی ہے اور کسی بھی ملک سے5 سے گیارہ برس تک کے بچوں کو ویکسین دیے جانے پر کسی طرح کی کوئی شکایت ریکارڈ پر نہیں آئی۔

  • کورونا وبا کے حملے جاری : امریکی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    کورونا وبا کے حملے جاری : امریکی حکومت نے اہم اعلان کردیا

    واشنگٹن : کورونا وبا کے پھیلاؤ میں اضافہ کے خدشے کے پیش نظر امریکا میں بالغ افراد کے لیے بوسٹر شاٹ کی اجازت میں توسیع کردی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا نے 18سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے اینٹی کوویڈ19 ویکسین کے بوسٹر شاٹ کی اجازت میں توسیع کردی ہے۔

    واشنگٹن سے موصولہ اطلاعات کے مطابق فائزر اور موڈرنا وکیسینز کی دو خوراکیں لینے کے 6 ماہ بعد بوسٹر شاٹس لگائی جائیں گی۔

    اس حوالے سے امریکی دوا ساز ادارے موڈرنا کے سی ای او کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کے کیسز اور اسپتالوں میں مریضوں کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔

  • کورونا ویکسین کمائی کا بڑا ذریعہ بن گئی، جان کر حیران رہ جائیں گے

    کورونا ویکسین کمائی کا بڑا ذریعہ بن گئی، جان کر حیران رہ جائیں گے

    کورونا وائرس کی عالمی وبا نے جہاں لاکھوں لوگوں کے روزگار کو شدید متاثر کیا تو کسی کو کہیں کا بھی نہ چھوڑا تو دوسری جانب کچھ ایسے ادارے بھی ہیں جنہوں نے راتوں رات دولت کے انبار لگادیئے۔

    ان میں سرفہرست وہ دوا ساز کمپنیاں ہیں جنہوں نے کورونا ویکسین تایر کی اور اسے مارکیٹ میں فروخت کیا، جس کے باعث ان کے منافع میں بےانتہا اضافہ ہوا۔

    عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے تیار کردہ ویکیسن کی فروخت سے صرف تین بڑی کمپنیاں ہر سیکنڈ میں ایک ہزار ڈالرز ( تقریباً ایک لاکھ 75 ہزار روپے پاکستانی) کا خطیر منافع کما رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے "دی اکنامک ٹائمز”نے اپنی رپوٹ میں بتایا کہ پیپلز ویکسین الائنس کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صرف فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا کورونا ویکسین کی بدولت فی سیکنڈ ایک ہزار ڈالرز کا خطیر منافع کما رہے ہیں۔

    جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ان کمپنیوں نے اپنی تیار کردہ ویکسینز کی زیادہ تر کھیپ ان ممالک کو فروخت کی ہے جو بہت زیادہ امیر شمار کیے جاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے بھی کچھ عرصہ قبل خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کم آمدن اور غریب ممالک میں ویکیسن کا حصول بہت دشوار ہو گیا ہے جس کی وجہ سے خدشہ ہے کہ وہاں کی بڑی آبادی کو درکار خوراک میسر نہیں آسکے گی۔

    پیپلز ویکسین الائنس کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ تینوں کمپنیاں رواں برس ٹیکس کی ادائیگی سے قبل 34ارب ڈالرز کا خطیر منافع کما چکی ہوں گی۔

    اعداد و شمار کے تحت تینوں کمپنیاں ایک سیکنڈ میں ایک ہزار ڈالرز، ایک منٹ میں 65 ہزار ڈالرز اور ایک دن میں 9 کروڑ 35 لاکھ ڈالرز صرف منافع کما رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق فائزر اور بائیو این ٹک نے اپنی کل سپلائی میں سے صرف ایک فیصد سے بھی کم غریب ممالک کو فراہم کی ہے جب کہ موڈرنا نے صرف 0.2 فیصد کم آمدنی والے ممالک کو دی ہے۔

    یاد رہے کہ جاری کردہ اعداد و شمار کے تحت کم آمدن والے ممالک میں 98 فیصد افراد مکمل طور پر ویکسین شدہ نہیں ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے فائزر، بائیو این ٹیک اور موڈرنا سے درخواست بھی کی تھی کہ اپنی ویکسین کی ٹیکنالوجی کو کم اور درمیانی آمدن والے ممالک کو فراہم کریں۔

    اس ضمن میں 8 ارب ڈالرز کی خطیر فنڈنگ کے باوجود ان کمپنیوں نے کی جانے والی درخواست مسترد کردی اور اس پر عمل درآمد نہیں کیا۔