Tag: Corona vaccine

  • دو اقسام کی کورونا ویکسین کو ملا کر لگوانا کیسا ہے ؟

    دو اقسام کی کورونا ویکسین کو ملا کر لگوانا کیسا ہے ؟

    گزشتہ سال کے آغاز سے ہی دنیا بھر کے لوگ ایک ایسی کورونا وائرس ویکسین آنے کی امید کررہے ہیں جس کے لگانے کے بعد وہ اپنی سابقہ معمول کی زندگی دوبارہ شروع کرسکیں۔

    اس مقصد کیلئے دنیا بھر میں جتنی بھی کرونا وائرس ویکسین استعمال کی جارہی ہیں وہ چند ہفتوں کے فاصلے کے ساتھ دو دفعہ لگائی جارہی ہیں لیکن جو حفاظت آپ کو ویکسین مہیا کرے گی وہ فوری نہیں۔

    کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ دو اقسام کی ویکسین لگوانا کارآمد ہوگی لیکن دنیا میں کوئی تحقیق کا کوئی ایسا ثبوت نہیں ہے کہ جس سے یہ معلوم ہوسکے کہ دو کورونا ویکسین کا امتزاج قابل علاج ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام با خبر سویرا میں وائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ڈاکٹر جاوید اکرم نے کورونا ویکسین کے امتزاج یا اس کے اثرات پر گفتگو کی۔

    انہوں نے کہا کہ بد قسمتی سے پاکستان مینن دو طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں پہلے وہ جو ویکسین لگوانا ہی نہیں چاہتے اور دوسرے ایسے بھی ہی جو کورونا ویکسین کی تیسری خوراک لینے کے خواہشمند ہیں۔

    ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا کہ ابھی ہم نے پاکستان کے 18 کروڑ افراد کو ویکسین لگانی ہے، لیکن یہ بڑ اظلم ہوگا کہ ہم کسی کو تین خوراکیں لگادیں تو کوئی ایک خوراک  بھی نہ لگوا سکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ویکسین سو فیصد تک مؤثر نہیں، لیکن اتنا ضرور ہے کہ ویکسین لگوانے سے کوئی بڑی تکلیف یا بیماری نہیں آئے گی کہ جس سے انسانی جان کوخطرہ ہو۔

  • کورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک  کا درمیانی وقفہ، عوام کیلئے اہم خبر

    کورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری خوراک کا درمیانی وقفہ، عوام کیلئے اہم خبر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرکورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری ڈوز کا درمیانی وقفہ 42 سے کم کرکے 28 دن کردیا اور10ستمبر کے بعد ہوائی سفر کے لئے مکمل ویکسینیشن لازمی قرار دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں ویکسینیشن کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے این سی او سی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے کورونا ویکسین کی پہلی اور دوسری ڈوز کا درمیانی وقفہ42 سے کم کرکے 28 دن کردیا ہے۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ وزارت صحت اور طبی ما ہر ین کی مشاورت کے بعد کیا گیا اور 10ستمبر کے بعد ہوائی سفر کے لئے مکمل ویکسینیشن لازمی قرار دی گئی ہے، 10ستمبر کے بعد ویکسینیشن کا جزوی سرٹیفکیٹ کارآمد نہیں ہوگا۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ویکسینیشن کی جلد تکمیل وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے انتہائی مفید قرار دی ہے۔

    چند روز قبل معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹرفیصل سلطان نے اپنے پیغام میں کہا تھا کہ آپ ویکسین کی دوسری خوراک کم وقت کے وقفے کے بعد بھی لگوا سکتے ہیں، سائنوفام 3 ہفتے، سائنوویک، ایسٹرازنیکا 4 ہفتے وقفے کے بعد لگواسکتے ہیں، اب آپ کو1166ایس ایم ایس کے انتظار کرنے کی ضرورت نہیں۔

  • پاکستان  کورونا ویکسین کی بھاری مقدار حاصل کرنے میں  کامیاب

    پاکستان کورونا ویکسین کی بھاری مقدار حاصل کرنے میں کامیاب

    اسلام آباد : پاکستان کورونا ویکسین کی بھاری مقدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا ، رواں ماہ 3 کروڑ 50 لاکھ سے زائد ویکسین ڈوز پاکستان لائی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر قلت کے باوجود پاکستان کورونا ویکسین کےحصول میں کامیاب ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کورونا ویکسین کی بھاری مقدارپاکستان آئے گی، رواں ماہ3 کروڑ 50 لاکھ سےزائدویکسین ڈوزپاکستان لائی جائیں گی۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ رواں ماہ آنے والی 3کروڑ سے زائد ڈوز پاکستان نے خریدی ہیں ، اس دوران چین سے سائینوفام، کین سائینو اور سائینوویک کی کھیپ آئے گی۔

    ذرائع کے مطابق رواں ماہ کے اختتام پر فائزر کمپنی پاکستان کو کھیپ فراہم کرے گی، پاکستان نے فائزر کمپنی سے1 کروڑ 30 لاکھ ویکسین ڈوز خریدی ہیں جبکہ پاکستان کورواں ماہ کوویکس سےویکسین کی بھاری مقدار ملنے کا امکان ہے، پاکستان کو کوویکس سے سائینو فام، آسٹرازنیکا، فائزر ویکسین ملے گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گزشتہ ماہ 2 کروڑ 13لاکھ40 ہزار ویکسین ڈوز پاکستان لائی گئی تھیں، جس میں سے 1 کروڑ 45 لاکھ ڈوز پاکستان نے خریدی تھیں جبکہ کوویکس نے گزشتہ ماہ پاکستان کو 67 لاکھ 40 ہزار ڈوز فراہم کی تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ رواں ماہ چین سے کورونا ویکسین کی 55 لاکھ ڈوز لائی جا چکی ہیں ، چین نے پاکستان کو20 لاکھ سائینوفام ویکسین ڈوزتحفہ دیں جبکہ رواں ماہ 64 ہزار فائزر، 15 ہزاراسپٹنک ڈوز پاکستان پہنچ چکی ہیں۔

  • چین سے کورونا ویکسین کی 42 لاکھ ڈوز آج پاکستان پہنچیں گی، ذرائع

    چین سے کورونا ویکسین کی 42 لاکھ ڈوز آج پاکستان پہنچیں گی، ذرائع

    چین سے کورونا ویکسین کی ایک اور کھیپ آج پاکستان پہنچے گی۔ پی آئی اے کے خصوصی طیارے کے ذریعے 42لاکھ خوراکیں لے کر اسلام آباد ایئر پورٹ لائی جائیں گی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے کورونا ویکسین کی 42 لاکھ ڈوز آج پاکستان پہنچیں گی، ویکسین کی مذکورہ خوراکیں چین سے کورونا ویکسین بذریعہ پی آئی اےاسلام آباد لائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق چین سے30لاکھ سائینو ویک،12لاکھ سائینو فام ڈوز لائی جائیں گی، پاکستان نے سائینو ویک، سائینو فام ویکسین چینی کمپنیز سے خریدی ہے، سائینو فارم کی8لاکھ ڈوز گزشتہ روز اسلام آباد پہنچی تھی۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ چین سے ایک کروڑ3لاکھ ویکسین کی ڈوز پاکستان لائی جاچکی ہیں ، ذرائع کے مطابق رواں ماہ55لاکھ سائینو ویک،48لاکھ سائینو فام ڈوز لائی گئی ہیں۔

    کورونا ویکسین کی کھیپ وطن پہنچنے پر فیڈرل اے پی آئی کے مرکزی ویئر ہاؤس منتقل کی جائے گی، جس کے بعد اسے مختلف مراکز پر منتقل کیا جائے گا۔

  • کراچی میں  گھروں پر جا کر بھاری رقوم کے عوض کورونا ویکسین لگانے والے 2 افراد گرفتار

    کراچی میں گھروں پر جا کر بھاری رقوم کے عوض کورونا ویکسین لگانے والے 2 افراد گرفتار

    کراچی : پریڈی پولیس نے اسٹنگ آپریشن کے دوران گھروں پر جا کر بھاری رقوم کے عوض غیر قانونی طور پر کورونا ویکسین لگانے والے دو افراد کو گرفتار کرلیا ، ملزمان کا کہنا ہے کہ انھیں یہ ویکسین سرکاری اہلکار فراہم کرتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں غیر قانونی طور پر گھروں پر جاکر کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگانے والا گروہ پکڑا گیا، پندرہ ہزار سے تین ہزار آٹھ سو تک میں گھر پر ویکسین لگانے کا شور اٹھا تو پریڈی پولیس ایکشن میں آگئی۔

    پولیس نے کارروائی میں 2 ملزمان کو گرفتار کرکے ویکسین برآمد کرلی ، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان گھروں پر ویکسین لگانے کے 15 ہزار سے 3800 روپے وصول کرتے تھے جبکہ اس غیرقانونی کام میں حکومتی اہلکار بھی ملوث ہیں۔

    ملزمان نے انکشاف کیا کہ اس کام میں وہ اکیلے نہیں ، فائزر ہویا سائینو فارم اور یا سائنوں ویک ، تمام ویکسین حکومتی اہلکار ہی دیتے تھے اور اس دھندے میں تین سے چار لوگ ملوث ہیں۔

    خیال رہے سرکاری ویکسین کا یوں کالے بازار میں دستیاب ہونا حکومتی اداروں کیلئے خطرے کی گھنٹی ہے اور سرکاری عملے کی ملی بھگت سے کورونا سے بچاؤ کی کوششوں کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے، حکومت سندھ نے بروقت ایکشن نہ لیا تو ویکسین کی قلت بھی ہوسکتی ہے اور نتائج سنگین ہوسکتے ہیں۔

  • چینی ویکسین کورونا سے بچاؤ کیلئے کتنی مؤثر ہے ؟ محققین نے بتا دیا

    چینی ویکسین کورونا سے بچاؤ کیلئے کتنی مؤثر ہے ؟ محققین نے بتا دیا

    استنبول : کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے متعدد ممالک نے ویکسینز تیار کی ہیں، ان ویکسینز کو عالمی سطح پر قابل استعمال قرار دیتے ہوئے عوام کو ویکسینیٹ بھی کیا جا رہا ہے۔

    اس حوالے سے چینی کمپنی سائنو ویک کی تیار کردہ کوویڈ 19 ویکسین بیماری سے تحفظ فراہم کرنے کے لیے 83.5 فیصد تک مؤثر ہے۔ یہ بات ترکی میں جاری اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے عبوری نتائج میں سامنے آئی۔

    طبی جریدے دی لانسیٹ میں شائع نتائج میں دریافت کیا گیا کہ یہ ویکسین کوویڈ 19 سے متاثر ہونے پر اسپتال میں داخلے کے خطرے سے سو فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے۔ سائنوویک کی کورونا ویک نامی ویکسین ناکارہ کورونا وائرس پر مبنی ہے جو اپنی نقول نہیں بناسکتا۔

    تاہم مدافعتی نظام کو اس ناکارہ وائرس کی بنیاد پر اینٹی باڈیز بنانے کی تربیت دی جاسکتی ہے یعنی اگر ویکسنیشن کے بعد کسی فرد کو وائرس کا سامنا ہوتا ہے تو اس کا جسم بیماری یا اس کی شدت کم کرنے کے لیے زیادہ بہتر مزاحمت کرسکتا ہے۔

    کورونا ویک کو پاکستان سمیت 37 ممالک میں ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاچکی ہے اور عالمی ادارہ صحت نے بھی یکم جون 2021 کو اس کی ہنگامی منظوری دی تھی تاہم کورونا ویک کے ٹرائلز کا سلسلہ اب بھی جاری ہے۔

    تازہ ترین نتائج ترکی میں ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے تھے جو ایک کنٹرول ڈبل بلائنڈ رینڈمائزڈ ٹرائل تھا جس میں 10 ہزار 29 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔ ان افراد کو یا تو ویکسین کی 2 خوراکیں 14 دن کے وقفے سے استعمال کرائی گئیں یا پلیسبو کا استعمال کرایا گیا۔

    یہ بات ترکی میں جاری اس ویکسین کے تیسرے مرحلے کے ٹرائل کے عبوری نتائج میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

    ٹرائل میں شامل رضاکاروں کی عمریں 18 سے 59 سال کے درمیان تھیں اور ایسے افراد کو شامل نہیں کیا گیا جو یا تو ماضی میں کوویڈ سے متاثر ہوئے یا مدافعتی نظام دبانے والا علاج کرارہے تھے۔

    اسی طرح حاملہ یا بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین، ویکسین میں موجود اجزا سے الرجک افراد یا آٹو امیون امراض کے شکار افراد کو بھی ٹرائل کا حصہ نہیں بنایا گیا۔

    محققین نے رضاکاروں میں کوویڈ کی روک تھام کی تصدیق کے لیے ویکسین کی دوسری خوراک کے کم از کم 14 دن بعد پی سی آر ٹیسٹ کیا۔

    اس کے بعد 43 دن تک ان کا جائزہ لیا گیا اور محققین اس دورانیے کو بڑھانا چاہتے تھے تاہم ترکی میں ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری کے بعد اسے روک دیا گیا۔

    تمام تر ڈیٹا کے تجزیے کے بعد محققین نے دریافت کیا کہ کورونا ویک کوویڈ کی علامات والی بیماری سے تحفظ فراہم کرنے میں 83.5 فیصد تک مؤثر ہے۔

    ویکسین گروپ میں شامل 6559 افراد میں سے 9 میں دوسری خوراک کے استعمال کے 14 دن بعد علامات والی بیماری کی تشخیص ہوئی۔ اس کے مقابلے میں پلیسبو گروپ کے 3470 میں سے 32 کو بیماری کا سامنا ہوا۔

    ڈیٹا کے مطابق ویکسین سے کوویڈ سے ہسپتال میں داخلے سے 100 فیصد تحفظ ملا، تاہم محققین کا کہنا تھا کہ ٹرائل میں صرف 6 افراد کووڈکے باعث ہسپتال میں داخل ہوئے جو پلیسبو گروپ سے تھے جبکہ ویکسین گروپ سے کسی کو داخل نہیں ہونا پڑا۔

    ٹرائل میں کورونا ویک انتہائی محفوظ ویکسین بھی ثابت ہوئی، ویکسین گروپ کے صرف 19 فیصد افراد نے مضر اثرات کو رپورٹ کیا۔

    ان میں سے 90 فیصد سے زیادہ میں یہ اثرات معمولی تھے اور 50 فیصد سے زیادہ کو ان کا سامنا ایک دن سے زیادہ نہیں کرنا پڑا۔ محققین کا کہنا تھا کہ دنیا کو کوویڈ کے خلاف کسی بھی محفوظ اور مؤثر ویکسین کی ہر خوراک کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ کورونا ویک علامات والی بیماری اور اسپتال میں داخلے سے بچانے کے لیے بہت زیادہ مؤثر ہے، جبکہ 18 سے 59 سال کی عمر کی آبادی کے لیے محفوظ بھی ہے۔

    تاہم یہ ٹرائل کچھ پہلوؤں کے حوالے سے محدود ہے اور محققین کے مطابق اس تجزیے میں جوان اور کم خطرے سے دوچار آبادی کو شامل کیا گیا جبکہ فالو اپ کا دورانیہ بھی بہت مختصر تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسین سے ملنے والے تحفظ کی افادیت کو جاننے کے لیے مزید ڈیٹا کی ضرورت ہے جبکہ معمر افراد، بچوں، نوجوانوں اور دائمی امراض کے شکار افراد میں اس کے محفوظ ہونے اور افادیت کی جانچ پڑتال کی جانی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف بھی اس کی افادیت کی جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت ہے۔

  • کورونا ویکسین سے محروم ممالک کیلئے عالمی ادارۂ صحت کا اہم بیان

    کورونا ویکسین سے محروم ممالک کیلئے عالمی ادارۂ صحت کا اہم بیان

    عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ جن ملکوں میں عوام کی بڑی تعداد کو ویکسین لگ چکی ہے، انہیں مزید خوراک (بوسٹر شاٹس) حاصل کرنےکے لیے آرڈر نہیں دینے چاہئیں کیونکہ اِس وقت دنیا کے کئی ممالک کو کووِیڈ-19 ویکسین سرے سے نہیں ملی۔

    بوسٹر شاٹ کا مطلب ہے مکمل ویکسین لگوانے کے بعد ایک ڈوز مزید لگوانا ہے، اس توقع کے ساتھ کہ اس سے قوتِ مدافعت میں اضافہ ہوگا اور کرونا وائرس کے نت نئے ویرینٹس کے خلاف تحفظ ملے گا۔

    ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈانوم گیبریسوس نے کہا کہ کووِڈ-19 کی وبا سے اموات ایک مرتبہ پھر بڑھ رہی ہیں، ڈیلٹا ویرینٹ تیزی سے پھیل رہا ہے اور کئی ممالک ایسے ہیں جنہیں ابھی اپنے صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کے لیے بھی ویکسین نہیں ملی۔

    ٹیڈروس نے کہا کہ "کووِڈ-19 ویکسین سپلائی ناہموار اور عدم مساوات کی شکار ہے، چند ممالک تو لاکھوں بوسٹر ڈوز منگوا رہے ہیں جبکہ دیگر ممالک ابھی تک اپنے صحت کے شعبے سے وابستہ اور زد پر موجود آبادی کو بھی ویکسین نہیں لگوا پائے۔

    انہوں نے کہا کہ ویکسین بنانے والے ادارے فائزر اور ماڈرنا ان ممالک کو بوسٹر شاٹس دے رہے ہیں جہاں پہلے ہی ویکسینیشن کی شرح بہت زیادہ ہے حالانکہ انہیں کوویکس کے لیے ڈوز فراہم کرنے چاہئیں، جو درمیانی آمدنی رکھنے والے اور غریبوں ملکوں کے لیے ایک ویکسین شیئرنگ پروگرام ہے اب ترجیح ان لوگوں کو ملنی چاہیے جنہیں ویکسین کا کوئی ڈوز نہیں ملا۔

    میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ عملے کو حفاظتی ساز و سامان کے بغیر آگ بجھانے کے لیے کون بھیجتا ہے؟ اس وقت کووِڈ-19 کے لپکتے شعلوں کی زد میں سب سے زیادہ کون ہے؟ صحت کے شعبے سے وابستہ وہ عملہ جو صفِ اول میں کام کر رہا ہے اور بزرگ شہری۔

    عالمی ادارۂ صحت کی اہم سائنس دان سومیا سوامی ناتھ کہتی ہیں کہ عالمی ادارۂ صحت کو ابھی تک ایسا ثبوت نہیں ملا کہ ویکسین کا کورس مکمل کرنے کے بعد بوسٹر شاٹ لگوانے کا کوئی فائدہ بھی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ آئندہ کسی وقت یہ فائدہ مند ثابت ہو، لیکن فی الحال ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس بات کا فیصلہ سائنس اور ڈیٹا کرے گا، کوئی کمپنی نہیں کہ آپ کو بوسٹر ڈوز لگوانے کی ضرورت ہے بھی یا نہیں۔

    ادارے کے سربراہ برائے ایمرجنسی پروگرامز مائیک راین کہتے ہیں کہ اگر ملکوں نے قیمتی ویکسین محض بوسٹر شاٹس پر ضائع کر دیں تو مستقبل میں سر جھکا کر اور شرم سے ماضی کی طرف دیکھنا پڑے گا کیونکہ اس وقت اس ویکسین کی ضرورت دنیا بھر کے ان لوگوں کو ہے، جو کووِڈ-19 کے ہاتھوں مر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "یہ وہ لوگ ہیں جو اپنا کیک حاصل کرنا اور کھانا چاہتے ہیں اور پھر انہیں مزید کیک کی طلب ہو رہی ہے۔

  • چین سے کورونا ویکسین کی بھاری مقدار پاکستان پہنچ گئی

    چین سے کورونا ویکسین کی بھاری مقدار پاکستان پہنچ گئی

    اسلام آباد : چین سے کورونا ویک ویکسین کی 20 لاکھ ڈوز پاکستان پہنچ گئی ، پاکستان نے یہ کورونا ویکسین چینی کمپنی سائینوویک سےخریدی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان مختلف کمپنیز کی کورونا ویکسین کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے کوشاں ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے کورونا ویکسین کی بھاری مقدار پاکستان پہنچ گئی۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پی آئی اے کا طیارہ کورونا ویک ویکسین لیکر اسلام آباد پہنچا ، چین سے کوروناویک ویکسین کی 20 لاکھ ڈوز لائی گئی ہیں، ایئرپورٹ انتظامیہ نے ویکسین ای پی آئی حکام کے حوالے کر دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق کورونا ویک ویکسین کی فیڈرل ای پی آئی ویئرہاؤس منتقلی جاری ہے ، پاکستان نے کوروناویکسین چینی کمپنی سائینوویک سےخریدی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ چین سے 3روزمیں40لاکھ کورونا ویکسین ڈوزلائی گئی ہیں، جن میں سائینوفارم کی20لاکھ اور کوروناویک کی20 لاکھ ڈوز شامل ہیں ، جس کے بعد ملک میں سائینوفارم، کوروناویک،موڈرنا ویکسین کا ذخیرہ جبکہ پاک ویک ویکسین کی 2لاکھ سے زائد ڈوز کا اسٹاک موجودہے۔

    ذرائع نے کہا ہے کہ ای پی آئی نےکوروناویک کی صوبوں کوتقسیم کاپلان تیارکرلیا اور صوبوں سے کورونا ویک سمیت سائینوفارم کی ڈیمانڈلسٹ موصول ہوگئی ہے ، جس کے بعد صوبوں کوحسب ضرورت کوروناویک،سائینوفارم ویکسین فراہم کی جائے گی۔

  • فائزر اور موڈرنا ویکسینز قوت مدافعت کو کتنا مضبوط بناتی ہیں؟ نئی تحقیق

    فائزر اور موڈرنا ویکسینز قوت مدافعت کو کتنا مضبوط بناتی ہیں؟ نئی تحقیق

    واشنگٹن : امریکہ میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فائزر اور موڈرنا کی ویکسینیں آنے والے کئی سالوں تک دنیا بھر کے انسانوں کو تحفظ مہیا کرسکتی ہیں۔

    مذکورہ تحقیق واشنگٹن یونیورسٹی کے اسکول آف میڈیسن کے سائنس دانوں نے کی جس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ موڈرنا اور فائزر کی ویکسینیں لگوانے والے افراد کے جسم میں وائرس کے مقابلے میں قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے اور اس سے کووڈ-19 کے مقابلے میں تا دیر تحفظ مہیا ہوتا ہے۔

    آن لائن میڈیکل نیوز ایجنسی ہیلتھ کی رپورٹ کے مطابق تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کرونا وائرس کی موجودہ نئی شکلوں سے محفوظ رہنے کے لیے ویکسین کی تیسری تقویتی خوراک لگوانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگروائرس کی کوئی ایسی نئی شکل ظہور پذیر ہوتی ہے جو آر این اے پر مبنی ان دونوں ویکسینوں کے مقابلے میں طاقتور ثابت ہوتی ہے تو پھراس کا کوئی نیا تدارک کرنا پڑے گا۔

    اس ضمن میں کی جانے والی تحقیق کے لیے ایسے افراد کو شامل کیا گیا جو ویکسین لگوا چکے تھے تاکہ ان کے خلیوں کا مطالعہ کیا جا سکے۔

    تحقیق کے مطابق خلیوں میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کے جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے کے بعد خلیے مستقل طور پر اس اندازمیں عمل کررہے تھے کہ جسم کا وائرس کے مقابلے میں کیسے دفاع کیا جاسکتا ہے؟

    ماہرین کے مطابق اس طرح ان میں مسلسل قوت مدافعت پیدا ہورہی تھی اور اس کی بدولت وہ وائرس کی ظہور پذیر ہونے والی ایسی نئی شکلوں کے مقابلے میں بھی تحفظ مہیا کرسکتے ہیں۔

    سینٹ لوئی میں واقع واشنگٹن یونیورسٹی کے وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹرعلی العبیدی کے زیر نگرانی ٹیم نے امریکہ کی دواساز فرموں کی تیارکردہ دونوں ویکسینوں کے دیرپا اثرات کا یہ مطالعہ کیا ہے۔

    اس میں شامل 14 شرکاء کو پہلے ویکسین کی ایک خوراک لگائی گئی اور پھر 15 ہفتے تک ان کے خلیاتی نظام میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    تحقیقاتی ٹیم کا کہنا ہے کہ وائرس کی شناخت کرنے والے میموری (حافظے) کے خلیوں کی تعداد میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی تھی۔

    ڈاکٹر علی العبیدی نے امریکہ کے مؤقر اخبار نیو یارک ٹائمز سے اس ضمن میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اچھی علامت ہے اور اس سے ہمیں یہ پتا چلتا ہے کہ اس ویکسین سے ہمارا مدافعتی نظام کتنا پائیداراور مضبوط ہوتا ہے؟

    انہوں ںے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ ویکسین لگوانے کے تقریباً 4 ماہ بعد تک ردعمل جاری رہا جو بہت ہی اچھی علامت ہے۔

    محققین کے مطابق کوویڈ-19 کے شکار ہونے والے افراد کے ہڈیوں کے گودے (بون میرو) میں وائرس کم سے کم 8 ماہ تک رہ سکتا ہے لیکن بعد میں اگر وائرس سے متاثرہ ایسے افراد کو ویکسین لگا دی جائے تو پھر ان میں قوت مدافعت کئی سال تک برقرار رہ سکتی ہے۔

    اس تحقیق کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ فائزر اور موڈرنا کی ویکسینیں لگوانے والے افراد کی کثیرتعداد کورونا وائرس اور اس کی اب تک سامنے آنے والی شکلوں سے کئی سال تک محفوظ رہ سکتی ہے۔

    لیکن ضعیف العمرافراد یا کم زور قوت مدافعت کے حامل افراد کو ویکسین کے اضافی تقویتی انجکشن لگانے کی ضرورت ہوگی مگر وائرس کے مقابلے میں ایم آراین اے ویکسینیں کتنے عرصے تک تحفظ مہیا کرسکتی ہیں؟ اس کا ابھی تعین نہیں کیا گیا ہے۔

  • پاکستانیوں کیلئے کورونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    پاکستانیوں کیلئے کورونا ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر

    اسلام آباد : رواں ماہ تقریباً ڈیڑھ کروڑ ویکسین ڈوز پاکستان پہنچیں گی ، جس میں سے 90 فیصد کورونا ویکسین پاکستان نے خریدی ہے، ویکسین میں موڈرنا، فائزر، آسٹرازنیکاویکسین ، سائینو ویک وغیرہ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ای پی آئی کے ذرائع کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ رواں ماہ کورونا ویکسین کی بھاری مقدار پاکستان پہنچے گی ، تقریباً ڈیڑھ کروڑ ویکسین ڈوز پاکستان لائی جائیں گی ، رواں ماہ آنے والی 90 فیصد کورونا ویکسین پاکستان نےخریدی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رواں ماہ موڈرنا، فائزر، آسٹرازنیکاویکسین ، سائینو ویک، کین سائینو، سائینو فارم پاکستان لائی جائےگی جبکہ پاکستان کو رواں ماہ کوویکس سے آسٹرازنیکا ویکسین ملنے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق رواں ماہ پاک ویک ویکسین کیلئےبھاری خام مال درآمدکیاجائےگا، پاکستان پاک ویک کیلئے خام مال چینی کمپنی کین سائینو سے لے گا۔

    ذرائع نے کہا گزشتہ 4روزمیں45 لاکھ کورونا ویکسین ڈوز پاکستان پہنچ چکی ہیں اور آئندہ 2 روز میں چین سے 20 لاکھ سائینو ویک ڈوز پاکستان پہنچیں گی جبکہ چین سے سائینو ویک کی اگلی کھیپ 20 جولائی کے بعد ملے گی۔

    خیال رہے کوویکس سے2جولائی کو25لاکھ موڈرنا ڈوز پاکستان کو مل چکی ہیں جبکہ گزشتہ 48 گھنٹے میں چین سے 20 لاکھ سائینوفارم لائی جا چکی ہیں۔