Tag: Corona virus

  • کورونا وائرس نے امریکہ میں خوفناک صورتحال پیدا کردی

    کورونا وائرس نے امریکہ میں خوفناک صورتحال پیدا کردی

    واشنگٹن : امریکی ماہرین صحت نے کورونا وائرس کےحوالے سے نیا انکشاف کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ اگلے 6ہفتے تاریک ترین دن ہوں ثابت گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد85لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ اموات دو لاکھ 26ہزار سے تجاوز کر چکی ہیں، امریکا اس وائرس کے سبب دنیا میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے۔

    اس حوالے سے امریکا میں کورونا وائرس کے حوالے سے نیا الرٹ جاری کردیا گیا ہے، امریکی ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کورونا کی وبا کے حوالے سے آئندہ6ہفتے تاریک ترین دن ہوں گے، ملک میں یومیہ55ہزار کورونا کیسزرپورٹ ہورہے ہیں۔

    ڈاکٹر مائیکل اوسٹر ہوم نے کہا کہ چند ماہ میں یومیہ75ہزار کورونا کیسز سامنے آسکتے ہیں، غیرملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اب تک امریکا میں کورونا کیسز کی تعداد85لاکھ سے تجاوز کرگئی جبکہ اب تک کورونا وائرس سے2لاکھ26ہزارسے زائد اموات ہوچکی ہیں۔

    اس سے قبل امریکا میں متعدی امراض کے ادارے کے سربراہ ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے بھی گزشتہ ماہ خبردار کیا تھا کہ امریکی ریاستوں فلوریڈا، ایریزونا اور ٹیکساس میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی وزارت صحت نے خبردار کردیا

    کورونا وائرس : سعودی وزارت صحت نے خبردار کردیا

    ریاض : سعودی حکومت نے شہریوں کو ہدایات دی ہیں کہ کورونا وائرس سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کریں، ایس او پیز پر عمل نہ کیا گیا تو کیسز میں اضافہ ہوجائے گا۔

    اس حوالے سے سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی عرب گذشتہ عرصے کے دوران کورونا وائرس کی وبا سے بچاؤ کے لیے مقرر تدابیر کی پابندی کا فائدہ اٹھا رہا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر صحت نے نئے کورونا وائرس کی تازہ صورت حال کے حوالے سے کہا کہ ان دنوں دنیا کے متعدد ملکوں میں کورونا وائرس کی دوسری لہر آئی ہوئی ہے، متاثرہ ممالک حفاظتی تدابیر پر عمل درآمد میں بے پروائی کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

    توفیق الربیعہ نے خبردار کیا کہ اگر سعودی عرب میں وبا سے تحفظ کے لیے مقرر حفاظتی تدابیر کی پابندی میں بے پروائی برتی گئی تو یہاں آئندہ ہفتوں کے دوران کورونا وائرس کے کیسز بڑھ جائیں گے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق وزیر صحت نے کہا کہ سعودی عرب دنیا بھر میں کورونا ویکسین کے حصول کے لیے جاری جدوجہد اور تحقیق پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ سعودی عرب کورونا ویکسین تیار ہوتے ہی اپنے یہاں مہیا کرے گا۔

    وزارت صحت کے مشیر اور کنگ سعود یونیورسٹی فار ہیلتھ سائنس میں معاون پروفیسر ڈاکٹر ناصر توفیق نے خبردار کیا کہ کورونا کی دوسری لہر پہلی لہر سے زیادہ خطرناک اور سخت ہوگی، انفلوئنزا اور نئے کورونا وائرس میں فرق صرف ٹیسٹ کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔

  • کورونا وائرس متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کرگئی

    کورونا وائرس متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کرگئی

    عالمی وبا کورونا وائرس اب تک دنیا کے چار کروڑ سے زائد افراد پر حلمہ آور ہوچکا ہے، جس کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 10 لاکھ سے بھی تجاوز کرگئی ہے۔

    پوری دنيا کو ان دنوں وبائی مرض کورونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے جس کے باعث بيشتر ممالک ميں سخت قوانين ایک مرتبہ پھر متعارف کرائے جارہے ہيں۔

    محققین کے مطابق دنیا کے بہت سے ممالک میں اب بھی کورونا کے نئے کیسز  میں اضافے کی رپورٹس مل رہی ہیں، گزشتہ برس کے اواخر ميں پھيلنے والا نيا کورونا وائرس چار کروڑ سے زائد افراد کو متاثر کر چکا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے اعداد و شمار کے مطابق دنيا بھر ميں نئے کورونا وائرس کے متاثرين کی تعداد چار کروڑ سے تجاوز کر گئی ہے، پير19اکتوبر2020 کو وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد چار کروڑ کا ہندسہ عبور کر چکی ہے جبکہ اس عالمی وبا کے نتیجے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد بھی اب گیار لاکھ تیرہ ہزار آٹھ سو چھیانوے تک ہو چکی ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ يہ وائرس دنيا بھر کے دو سو دس ممالک اور خطوں ميں پھيل چکا ہے، امريکا اکياسی لاکھ سے زائد متاثرين اور دو لاکھ بيس ہزار کے قريب اموات کے ساتھ بدستور سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے اس کے بعد بھارت دوسرا سب سے زيادہ متاثرہ ملک ہے۔

    ایک امريکی يونيورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق اب تک دو کروڑ74لاکھ افراد اس بيماری سے صحت ياب بھی ہو چکے ہيں۔
    يہ امر اہم ہے کہ دنيا بھر ميں متاثر افراد کی نصف سے زائد تعداد تين سب سے زيادہ متاثرہ ممالک ميں سامنے آئی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امريکا اکياسی لاکھ چون ہزار سے زائد اور بھارت پچھتر لاکھ پچاس ہزار سے زائد اور برازيل باون لاکھ پينتيس ہزار سے زائد انفيکشنز کے ساتھ سب سے زيادہ متاثرہ ممالک ہيں۔ يہ امر بھی اہم ہے کہ پچھلے صرف سات دنوں ميں ڈھائی ملين کيسز بڑھے ہيں جو اس وائرس کے نمودار ہونے کے بعد سے اب تک سب سے تيز رفتار اضافہ ہے۔

  • کورونا وائرس : دبئی حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے بڑا فیصلہ

    کورونا وائرس : دبئی حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے بڑا فیصلہ

    دبئی : امارت دبئی نے 22 اکتوبر سے شادیوں اور سماجی تقریبات کے انعقاد کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے لیکن اس ضمن میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مہمانوں اور میزبانوں کو احتیاطی تدابیر پر لازمی عمل درآمد کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد شادی بیاہ کی تقریبات پر عائد کی گئی پابندی کو دبئی حکام نے ختم کردیا۔ شادی اور دیگر سماجی تقریبات کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے، یہ فیصلہ دبئی میں قدرتی آفات کو منظم کرنے والی اعلیٰ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا ہے اس پر عمل درآمد 22 اکتوبر سے ہوگا۔

    دبئی کے ذرائع ابلاغ کے مطابق دبئی حکام نے یہ فیصلہ متعلقہ اداروں کی سفارشات پر کیا ہے، قدرتی آفات اور بحرانوں کو منظم کرنے والی اعلی کمیٹی نے بیان میں کہا کہ دبئی کے شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ کورونا وائرس سے بچاؤ اور اسے ہھیلنے سے روکنے کے لیے تمام ضوابط کی سختی سے پابندی کریں گے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ شادیوں اور سماجی تقریبات میں شریک ہونے والے تمام افراد کو ہمہ وقت چہروں پر ماسک پہننا ہوں گے اور صرف میز پر کھانے کے لیے بیٹھتے وقت انہیں اتارنا ہوگا، ایک میزکا دوسری میز سے کم سے کم دو میٹر کا فاصلہ ہوگا اور ایک میز پر صرف پانچ افراد کو بیٹھنے کی اجازت ہوگی۔ تقریب کا دورانیہ چار گھنٹے سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔

    ہدایات میں کہا گیا ہے کہ بوڑھوں اور لاعلاج امراض میں مبتلا افراد کو تقریبات میں شریک نہ کیا جائے، یہ پابندی ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے ہے، زیادہ درجہ حرارت اور کھانسی میں مبتلا افراد تقریب میں شرکت نہ کریں۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت نے فضائی مسافروں کو اہم ہدایت جاری کردی

    کورونا وائرس : سعودی حکومت نے فضائی مسافروں کو اہم ہدایت جاری کردی

    ریاض : سعودی حکومت نے بیرون ملک جانے والے مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیلئے صرف دو سینٹرز سے رجوع کیا جائے بصورت دیگر رپورٹ منظور نہیں کی جائے گی۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت صحت نے فضائی مسافروں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’تطمن‘ اور ’تاکد‘سینٹرز میں کرائے گئے کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ بیرون ملک سفر کے لیے کارآمد نہیں ہوگی۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق بیرون ملک سفر کرنے والے سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ادارے سے استفسار کیا تھا کہ کیا ’تطمن‘ اور ’تاکد‘ سینٹرز میں کورونا ٹیسٹ کا رزلٹ بیرون ملک سفر کے وقت وبا سے پاک ہونے کے ثبوت کے طور پر مؤثر ہوگا؟

    میڈیا ذرائع کے مطابق وزارت صحت نے ٹوئٹر پر صحت937‘اکاؤنٹ پر بیان میں کہا کہ تاکد اور تطمن سینٹرز میں کرائے جانے والے کورونا ٹیسٹ کے نتائج اس حد تک مفید ہیں کہ متعلقہ شخص کو وائرس کا شبہ ہوجانے کی صورت میں اطمینان حاصل ہوجاتا ہے کہ وہ کورونا وائرس کا مریض ہے یا نہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق اس کا ایک فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اگر کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ پوزیٹیو ہے تو اہل خانہ اور معاشرے کو وائرس سے بچانے میں مدد ملے گی۔

    وزارت صحت نے مزید کہا کہ کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ ’صحتی‘ ایپ سے ایس ایم ایس کے ذریعے آن لائن فراہم کی جاتی ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کا اسکولوں سے متعلق اہم فیصلہ

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کا اسکولوں سے متعلق اہم فیصلہ

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا وائرس کے تعلیمی سرگرمیوں پر تباہ کن اثرات کے باعث حکومت نجی اسکول مالکان کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ان کی مالی مدد کرنے پر غور کررہی ہے۔

    سعودی عرب میں ریاض ایوان تجارت میں نجی تعلیمی کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالرحمان الحقبانی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اس سال کے دوران ایک لاکھ سے زیادہ طلبہ و طالبات نجی اسکولوں سے نکل گئے ہیں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق الحقبانی نے کہا ہے کہ ان طلبہ نے سرکاری اسکولوں میں داخلے لیے ہیں، ڈاکٹر عبدالرحمان الحقبانی نے ریاض ایوان تجارت میں نجی تعلیم کمیٹی کے زیر انتظام ورکشاپ کے دوارن کہا کہ موجودہ صورت حال میں نجی اسکول مشکل میں آگئے ہیں۔

    ایک طرف تو ایک لاکھ سے زیادہ طلبہ نے داخلے ختم کرائے تو دوسری جانب ہزاروں طلبہ اسکولوں سے تعلیم مکمل کرکے نکل گئے اور ان کی جگہ نئے داخلہ نہیں ہوئے، دوسری جانب تعلیمی فیس ستر فیصد تک کم ہوگئی ہے جس سے سکول اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے سے قاصر ہیں۔

    الحقبانی نے بتایا کہ نجی اسکولوں کو بحرانی حالات سے نکلنے کے لیے کئی تجاویز دی گئی ہیں، ان میں سے ایک تجویز یہ ہے کہ انہیں 5 ارب ریال تک کے قرضے دیے جائیں اور مقابل مالی فیس سے استثنٰی دیا جائے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نجی اسکولوں کے قرضوں کی ری شیڈولنگ کی جائے۔ پہلی قسط کی وصولی وبا ختم ہونے کے چھ ماہ بعد وصول کی جائے۔

    الحقبانی نے کہا کہ کمیٹی نے چار ورکنگ ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔ ہر ایک کو درپیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے الگ الگ ٹاسک دیے گئے ہیں، ریاض ایوان تجارت میں نجی تعلیم کمیٹی کے زیرانتظام ورکشاپ میں کمیٹی کی حکمت عملی پر بحث بھی ہوئی۔

  • سعودی حکومت کی کورونا ٹیسٹ سے متعلق شہریوں کو اہم ہدایت

    سعودی حکومت کی کورونا ٹیسٹ سے متعلق شہریوں کو اہم ہدایت

    سعودی عرب میں ایوان شاہی نے ہدایت کی ہے کہ سرکاری اور نجی ادارے کورونا وائرس سے پاک ہونے کا ثبوت حاصل کرنے کے لیے صرف توکلنا نامی ایپ پر انحصار کریں۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق سرکاری اور نجی ادارے ملازمین پر یہ پابندی لگائے ہوئے ہیں کہ اگر ان میں سے کوئی کورونا وائرس میں مبتلا ہوجاتا ہے تو اسے ڈیوٹی پر اسی صورت واپس آنے کی اجازت دی جاتی ہے جب وہ کورونا سے صحت یابی کا سرٹیفکیٹ پیش کرے۔

    شاہی منظوری میں یہ واضح کردیا گیا ہے کہ سرکاری و نجی اداروں کے دفاتر میں ایس او پیز اور حفاظتی اقدامات کے تحت توکلنا ایپ پر انحصار کیا جائے۔

    علاوہ ازیں ریٹیل و تھوک کے کاروباری مراکز، تجارتی مراکز، ریستورانوں، قہوہ خانوں، بازاروں اور چہل قدمی کے مقامات کے سلسلے میں بھی توکلنا ایپ ہی قابل قبول ہوگی۔

    تمام سرکاری و نجی اداروں کو ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ یہ جاننے کے لیے ان کا ملازم کورونا وائرس سے پاک ہے اس سلسلے میں توکلنا ایپ ہی استعمال کریں اور اس مقصد کے لیے کسی بھی ملازم سے کوئی دستاویز نہ طلب کی جائے۔

  • ملک میں کورونا کے مزید 10 مریض جاں بحق، 491 کی حالت تشویشناک

    ملک میں کورونا کے مزید 10 مریض جاں بحق، 491 کی حالت تشویشناک

    اسلام آباد : پاکستان میں چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا سے مزید دس مریض جان سے گئے ، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 580 ہوگئی جبکہ 491 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے تازہ اعداو شمار جاری کردیئے، جس میں بتایا گیا کہ ملک بھر میں24گھنٹےمیں کورونا سے مزید 10افراد جاں بحق ہوئے ، جس کے بعد ملک بھر میں کورونا وائرس سےاموات 6ہزار580 ہوگئی۔

    این سی اوسی کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے میں ملک بھر میں 26 ہزار 951 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 385 افراد میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوئی ، جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار 317 تک جاپہنچی جبکہ کورونا کے فعال کیسز کی تعداد 8ہزار552 ہے۔ ملک بھر میں تاحال 38 لاکھ84ہزار796 کورونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کورونا کے 593 مریض زیرعلاج ہیں ، جس میں سے 491کیسز تشویشناک یا سنجیدہ نوعیت کےہیں اور 86 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں جبکہ صحت یاب افراد کی تعداد 3 لاکھ 4ہزار 185ہوچکی ہے۔

  • ایشیا میں غربت میں اضافے کا بڑا خطرہ، عالمی بینک کی ہوشربا رپورٹ

    ایشیا میں غربت میں اضافے کا بڑا خطرہ، عالمی بینک کی ہوشربا رپورٹ

    واشنگٹن : عالمی بینک نے کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سال  2021تک15 کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے جنوبی ایشیائی معیشتوں پر دور رس اثرات مرتب ہونگے، کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے معاشی اثرات عالمی غربت میں مزید اضافہ کر سکتے ہیں۔

    عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی ترقی منفی 1.5فیصد رہے گی جبکہ رواں مالی سال بھارت کی جی ڈی پی گروتھ منفی 9.6فیصد تک رہے گی۔

    عالمی بینک کا کہنا ہے کہ سال1998کے بعد پہلی بار عالمی سطح پر انتہائی غربت میں اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے، کورونا صورتحال میں2021تک15کروڑ سے زائد افراد انتہائی غربت کا شکار ہوجائیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال8سے10کروڑ افراد خط غربت سے نیچے چلے جائیں گے، دنیا کی ایک اعشاریہ4فیصد آبادی انتہائی غربت کا شکار ہوگی تاہم اس سال عالمی سطح پر غربت میں کمی کی رفتار سست رہی۔

    ورلڈ بینک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی، کساد بازاری اور غربت میں اضافے کی وجہ کورونا وائرس ہی ہے، پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی ممالک کے ساڑھے 5کروڑ غربت کی لکیر سے نیچے چلے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل آسٹریلین نیشنل یونیورسٹی اور کنگز کالج لندن کی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے خیراتی ادارے آکسفیم نے کہا تھا کہ30سال میں پہلی مرتبہ ہوگا کہ جب عالمی سطح پر غربت میں اضافہ ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات کے سبب معاشی بحران طبی بحران سے کہیں زیادہ شدید ہوگا اور عالمی سطح پر غربت میں بڑا اضافہ ہوگا۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کا اہم اعلان

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کا اہم اعلان

    ریاض : کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں فیس ماسک کے استعمال پر زور دیا جاریا ہے اور زیادہ تر ممالک میں لازمی قرار دیا جاچکا ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے بھی ماسک پہننے کا مشورہ دیا ہے۔

    فیس ماسک کا استعمال صحت مند شخص کو اس وبا سے محفوظ رکھنے میں مدد دے سکتا ہے مگر اکثر افراد جب فیس ماسک استعمال کرتے ہیں تو ایسی غلطیاں کرتے ہیں جو انہیں وائرس کا شکار بناسکتی ہیں۔

    اس حوالے سے سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹرمحمد العبد العالی نے کہا ہے کہ فیس ماسک کورونا وائرس سے بچانے کے لیےاہم ذریعہ ہے اس لیے ماسک پہننا افراد اور معاشرے دونوں کے لیے مفید ہے اور کسی کے لیے نقصان دہ نہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ فیس ماسک اس طرح اتارا جائے کہ یہ آنکھ ناک اور منہ پر نہ لگے، دستانے اور ماسک کو اتارنے کے بعد درست طریقے سے تلف کیا جائے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت کے ترجمان نے بدھ کو نئے کورونا وائرس کی تازہ صورتحال سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ بہت سارے پیشے ایسے ہیں جن میں ایک عرصے تک ماسک پہننا ضروری ہے، ان پیشوں میں صحت کے امور کے شعبے بھی شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ کئی عشروں سے لوگ ڈیوٹی کے دوران ماسک پہنتے آرہے ہیں، اب تک ماسک پہننے کی وجہ سے کہیں اور کبھی صحت عملے کے لیے ماسک کا کوئی نقصان ریکارڈ پر نہیں آیا ہے۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے تنبیہ کی ہے کہ جو معاشرے صحت ضوابط اور حفاظتی تدابیرکی پابندی نہیں کررہے ہیں اور وہاں حفاظتی تدابیر کے بغیر زندگی کے معمولات بحال کردیے گئے ہیں، اس قسم کے معاشروں میں وبا دوبارہ پھیلنے لگی ہے۔