Tag: Corona virus

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت نے عوام کو خبردار کردیا

    کورونا وائرس : سعودی حکومت نے عوام کو خبردار کردیا

    ریاض : سعودی حکومت نے عوام کوم خبردار کیا ہے کہ کورونا وائرس کی دوسری لہر آسکتی ہے لہٰذا شہری ہر ممکن احتیاطی تدابیر اختیار کریں تاکہ مملکت سے اس وبا کا مکمل خاتمہ ہوسکے۔

    یہ بات سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے اپنے ایک بیان میں کہی، انہوں نےکہاکہ کورونا وائرس کا دورانیہ 14 دن کا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق العبد العالی نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ ابھی تک کورونا وائرس کی ساخت میں کوئی ایسی تبدیلی ریکارڈ پر نہیں آئی جس سے سعودی عرب یا دنیا میں کسی اور جگہ کورونا وائرس کی دوسری لہر پیدا ہوسکتی ہو۔

    وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے نازک کیس سعودی عرب میں 55 فیصد تک کم ہوگئے ہیں اور کمی مسلسل ہورہی ہے۔

    ترجمان نے کہا کہ اب معاملہ قابو میں ہے۔ کورونا سے صحت پانے والوں کا تناسب 95 فیصد سے زیادہ ہوگیا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران نئے کورونا وائرس کے نئے مصدقہ کیسز 403 ریکارڈ پرآئے ہیں۔ مملکت میں کورونا سے متاثرین کی کل تعداد 3 لاکھ 33 ہزار193 ہوگئی ہے۔

    گزشتہ روزچھ سو مریض صحتیاب ہوئے جس سے شفا پانے والوں کی کل تعداد 3 لاکھ 17 ہزار 5 ہوگئی- 28 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے، مرنے والوں کی کل تعداد 4 ہزار 683 تک پہنچ گئی۔

  • سعودی عرب میں کورونا وائرس دم توڑنے لگا، کیسز میں ریکارڈ کمی

    سعودی عرب میں کورونا وائرس دم توڑنے لگا، کیسز میں ریکارڈ کمی

    ریاض : سعودی عرب میں گزشتہ روز کورونا وائرس کے نئے کیسز میں ریکارڈ کمی سامنے آئی ہے جو پچھلے چار ماہ میں سب سے کم تعداد ہے، وزارت صحت کا کہنا ہے کہ حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔

    وزارت صحت کے مطابق اتوار 27 ستمبر کو گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 403 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس طرح متاثرین کی تعداد بڑھ کر 3 لاکھ 33 ہزار193 ہو گئی ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران600 افراد صحت یاب ہوئے ہیں مملکت میں اب تک 3 لاکھ 17 ہزار 5 افراد اس مرض سے شفایاب ہو چکے ہیں۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز کورونا وائرس میں مبتلا28 مریض جاں بحق ہوئے اب تک اموات کی مجموعی تعداد چار ہزار 683ہوچکی ہے۔

    مملکت میں اس وقت فعال کیسز کی تعداد 11 ہزار505 ہے جن میں سے ایک ہزار 32 مریض انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرعلاج ہیں۔

    گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف شہروں میں کورونا وائرس کے نئے کیسز کی سب سے زیادہ تعداد مدینہ میں رہی جہاں 43نئے مریض سامنے آئے ہیں۔

    جدہ میں43، الھفوف32،مکہ 32، ریاض29، دمام21، حائل20، الظہران16، بلجرشی11، طائف9، المبرز6، ینبع6، خمیس مشیط6 اور قطیف میں6 کیسز سامنے آئے ہیں۔

    تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق17 شہروں میں مریضوں کی تعداد ایک، ایک، 11 شہروں میں2، 2 اور9 شہروں میں3،3جبکہ2 شہروں میں4،4 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    سعودی عرب میں متعدی امراض سے بچاؤ اور وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا سلسلہ تاحال جاری ہے، وزارت صحت کے ترجمان کے مطابق پچھلے ایک ماہ سے کورونا کے کیسز میں مسلسل کمی آرہی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ کورونا کے کیسز میں کمی کے حوالے سے اب تک تمام اشارے امید افزا ہیں۔

  • سعودی حکومت ویزے کب جاری کرے گی؟ اہم خبر آگئی

    سعودی حکومت ویزے کب جاری کرے گی؟ اہم خبر آگئی

    ریاض : سعودی عرب کے وزیر سیاحت احمد الخطیب نے کہا ہے کہ سیاحتی ویزوں کا اجرا اگلے سال 2021 کے آغاز سے کیا جائے گا، کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب میں سیاحت کا شعبہ بہت متاثر ہوا ہے۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب نے حفاظتی تدابیر کے تحت کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے سیاحتی ویزوں کا اجرا معطل کر دیا تھا جسے آئندہ سال بحال کیا جائے گا۔

    احمد الخطیب نے کہا ہے کہ سعودی عرب میں عالمی وبا پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے، اگر صورتحال میں اسی طرح بہتری ہوتی رہی تو امید ہے کہ آئندہ سال کے آغاز میں سیاحتی ویزے جاری کرنا شروع کر دیں گے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے سعودی وزیر سیاحت نے بتایا ہے کہ اگر اس اثنا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے یا خاتمے کی ویکسین آتی ہے تو یا کوئی مثبت پیش رفت ہوتی ہے تو ممکنہ طور پر رواں سال سے ہی ویزے جاری کیے جا سکتے ہیں۔

    الخطیب نے بتایا ہے کہ کورونا وائرس کے باعث سعودی عرب میں سیاحت کا شعبہ بہت متاثر ہوا ہے۔ رواں سال کے اختتام تک 35 تا 40 فیصد خسارے کا امکان ہے تاہم موسم گرما کی چھٹیوں کے دوران اندرون ملک سیاحت میں اضافہ ہوا ہے جس سے اس خسارے کو کم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب نے ستمبر 2019 میں غیر ملکیوں کے لیے سیاحتی ویزوں کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد49ممالک سے آنے والے سیاحوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے۔

    لاک ڈاؤن کے بعد شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کی طرف سے بیرون ملک تعطیلات گزارنے کے بجائے اندرون ملک سیاحت میں زبردست اضافہ توقعات سے کہیں زیادہ تھا۔

  • گزشتہ 24گھنٹوں میں کورونا کے9 مریض چل بسے، 566 نئے کیسز رپورٹ

    گزشتہ 24گھنٹوں میں کورونا کے9 مریض چل بسے، 566 نئے کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا کیسز کی تعداد 3لاکھ دس ہزار سے زائد ہوگئی، گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 9افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 566 نئے کیسز رہورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں24گھنٹے میں کورونا وائرس کے9مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد مجموعی طور پر کورونا سےاب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد6466ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس کے 566 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 9 مریض جاں بحق ہوئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6 ہزار 466 ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ24گھنٹے میں28ہزار887کورونا ٹیسٹ کیے گئےملک بھرمیں کیے جانے والے کورونا ٹیسٹوں میں566نئے کیس سامنے آئے، ملک میں کورونا کے فعال کیسز کی تعداد8ہزار353ہے۔

    اب تک مجموعی طورپرکوروناکے34لاکھ49ہزار541ٹیسٹ ہوچکے ہیں، مجموعی کیسز3لاکھ10ہزار841،صحت یاب افراد کی تعداد2لاکھ96ہزار22ہوگئی ہے۔

    ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 924 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 106 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

  • کورونا وائرس : گوگل نے نیا فیچر متعارف کرا دیا

    کورونا وائرس : گوگل نے نیا فیچر متعارف کرا دیا

    گوگل کی جانب سے مقبول ترین میپس ایپ میں لوگوں کو کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنے والے ایک نئے فیچر کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    گوگل کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ گوگل میپس میں ایک نئی کووڈ لیئر کا اضافہ کیا جارہا ہے تاکہ صارف کسی بھی علاقے میں اس بیماری کے کیسز کی تعداد کو زیادہ بہتر طریقے سے جان سکیں۔

    کورونا وائرس کی وبا متعدد ممالک میں تاحال تھم نہیں سکی جبکہ متعدد خطوں میں دوسری لہر کے خدشات بھی سامنے آرہے ہیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے گوگل کی جانب سے یہ نیا فیچر متعارف کرایا گیا ہے۔

    صارفین اس فیچر کو ان ایبل کرنے کے بعد ایک کلر کوڈ نقشہ دیکھ سکیں گے جو ہر ایک لاکھ افراد آبادی میں کیسز کے اعدادوشمار ظاہر کرے گا۔

    اسی طرح اس کلر کوڈڈ نقشے میں ایسے لیبلز بھی ہوں گے جو بتائیں گے کہ اس علاقے میں کیسز کی تعداد بڑھ رہی ہے یا کم ہورہی ہے۔

    گوگل کے مطابق یہ فیچر ان تمام 220 ممالک اور خطوں میں دستیاب ہوگا جو اس وقت گوگل میپس کو سپورٹ کررہے ہیں۔ جہاں ممکن ہوگا یہ ڈیٹا شہروں کی سطح پر دکھایا جائے گا مگر اس کا انحصار اعداد و شمار کی دستیابی پر ہوگا۔

    گوگل کے مطابق یہ ڈیٹا مختلف ذرائع بشمول جونز ہوپکنز یونیورسٹی، نیویارک ٹائمز اور وکی پیڈیا سے اکٹھا کیا جائے گا جبکہ مقامی اور حکومتی اداروں کی جاری کردہ تفصیلات کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے گا۔

    یہ اسی طرح ہے جیسے اس وقت گوگل کی جانب سے سرچ رزلٹ پیجز میں کووڈ ڈیٹا کو دکھایا جاتا ہے۔

    یہ نیا فیچر اینڈرائیڈ اور آئی او ایس کی جانب سے اس ہفتے بتدریج صارفین تک پہنچنا شروع ہوجائے گا اور آئندہ چند دن یا ہفتوں میں تمام صارفین اسے استعمال کرسکیں گے تاہم گوگل کی جانب یہ فیچر ڈیسک ٹاپ ورژن میں متعارف کرائے جانے کا ارادہ نہیں۔

  • سعودی عرب میں پہلی فلم ریلیز، عوام میں مقبولیت

    سعودی عرب میں پہلی فلم ریلیز، عوام میں مقبولیت

    ریاض : سعودی وزارت اطلاعات نے مرحلہ صعبۃ (دشوار مرحلہ) کے نام سے پہلی دستاویزی فلم جاری کی ہے جسے ریاض کے اے ایم سی سینما گھر میں دکھایا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق دستاویزی فلم انسانی کہانیوں کا مجموعہ ہے، نئے کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لیے ہرطرح کی قربانیاں دینے والے صحت عملے کی قربانیوں پر روشنی ڈالی گئی ہے۔

    علاوہ ازیں زندگی کے مختلف شعبوں میں مقامی شہریوں کے مختلف پہلو بھی اجاگر کیے گئے ہیں، سیکریٹری ابلاغ عبداللہ المغلوث نے کہا کہ دستاویزی فلم قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹر ماجد القصبی کی ہدایت پر تیار کی گئی۔

    مسلسل 75 دن تک اس پر کام کیا گیا، سرکاری رابطہ مرکز نے یہ فلم تیار کرائی ہے، فلم کے واقعات کی ریکارڈنگ اور منظر کشی میں 60 گھنٹے صرف ہوئے۔

    ڈاکٹر المغلوث نے بتایا کہ فلم بنانے میں 70 سے زیادہ سعودی نوجوان شریک ہوئے، عکس بندی 5 علاقوں میں کی گئی۔ کرفیو کے دوران کے مناظر ریکارڈ کیے گئے، تمام سرکاری اداروں نے فلم کی تیاری میں حصہ لیا اور ضروری سہولتیں فراہم کیں۔

  • کورونا ویکسین : روس نے آئندہ سال تک بڑے منصوبے کی تیاری کرلی

    کورونا ویکسین : روس نے آئندہ سال تک بڑے منصوبے کی تیاری کرلی

    ماسکو : روسی کمپنیوں نے فروری 2021 تک عالمی وبا کووِیڈ-19 کے خلاف جنگ کے لیے ویکسین بنانے کی زیادہ سے زیادہ استعداد تک پہنچنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ روسی صنعت و تجارت کے وزیر ڈینس منٹوروو نے روسی اخبار سے گفتگو کرتے ہوئے منگل کے روز یہ اطلاع دی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اکتوبر میں 500,000 ویکسین خوراک تیار ہوگی، سال کے آخر تک دو سے تین ملین خوراک۔ ہم اگلے سال کے فروری تک زیادہ سے زیادہ استعداد تک پہنچنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

    وزیرتجارت نے زور دے کر کہا کہ دیگر ممالک میں روس، کورونا ویکسین کی تقسیم، مشترکہ پروڈکشن انڈرٹیکنگس کا کنٹریکٹ اور بیرون ملک صحت نظام کے ساتھ تعاون کرتا ہے، اس سے گھریلو ویکسین کی سپلائی منفی طور پر متاثر نہیں ہوگی۔

    گزشتہ 11 اگست کو روسی حکومت نے سرکاری طور پر دنیا کے پہلے کورونا وائرس ویکسین کا رجسٹریشن کیا جسے اسپوتنک وی کہا گیا۔

    روس اب تک 20 سے زائد ممالک کے ساتھ ایک ارب سے زیادہ ویکسین کی خوراک دینے اور پانچ ملکوں کے ساتھ بڑے پیمانے پر بنانے کے لیے معاہدوں تک پہنچ چکا ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پوتن نے روسی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ 15 اکتوبر تک روس کے اسپوتنک وی کورونا وائرس ویکسین کے نظام الاوقات کو بیلاروس کو حتمی طور پر دے دے۔

    حفاظتی معیارات کی پاسداری نہ ہونے کے خدشات کے پیشِ نظر عالمی ادارہ صحت نے گذشتہ ہفتے روس پر زور دیا تھا کہ وہ کوویڈ 19 کی ویکسین تیار کرنے کے لیے بین الاقوامی گائیڈ لائنز کی پاسداری کرے۔

    فی الوقت روس کی تیار کردہ ویکسین عالمی ادارہ صحت کی جانب سے جاری کی گئی اُن چھ ویکسینز کی فہرست میں شامل نہیں ہے جو کلینیکل آزمائش کے تیسرے مرحلے میں پہنچی ہیں، آزمائش کے اس مرحلے میں کسی دوا کو وسیع پیمانے پر انسانوں پر آزمایا جاتا ہے۔

  • ایک عورت نے جہاز کے 15مسافروں کو کرونا کا مریض بنا دیا

    ایک عورت نے جہاز کے 15مسافروں کو کرونا کا مریض بنا دیا

    جہاز میں طویل سفر کے دوران مسافروں کو کرونا وائرس کے حملے کا خطرہ کافی حد تک ہوتا ہے، مریض کی موجودگی میں اس کے جراثیم کیبن کے اندر ہی رہتے ہیں جو دیگر مسافروں کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

    ماہرین نے قرار دیا ہے کہ طویل پرواز کے دوران کورونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ حقیقی ہے اور یہ انتباہ ایک نئی تحقیق کے بعد سامنے آیا جس میں دریافت کیا گیا کہ ایک مسافر نے طیارے میں موجود دیگر 15 افراد کو کووڈ 19 سے متاثر کیا۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ یکم مارچ کو ایک 27 سالہ کاروباری خاتون لندن سے ویت نام کی پرواز میں روانہ ہوئی تھی۔

    اس گمنام خاتون کو 10 گھنٹے طویل پرواز پر سوار ہونے سے قبل اس وقت گلے میں خراش اور کھانسی کا سامنا تھا اور چند دن بعد اس میں کووڈ 19 کی تشخیص بھی ہوئی۔

    امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی) کی یہ تحقیق جریدے ایمرجنگ انفیکشیز ڈیزیز جرنل میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دریافت کیا کہ اس خاتون نے دیگر 14 مسافروں اور عملے کے ایک رکن کو کووڈ 19 کا شکار بنایا۔

    وہ متاثر جن میں یہ وائرس منتقل ہوا، ان میں سے 12 بزنس کلاس میں اس متاثرہ خاتون کے ارگرد بیٹھے ہوئے تھے جبکہ 2 اکانومی کلاس میں موجود تھے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ مسافروں تک وائرس کی منتقللی ممکنہ طور پر ہوا میں موجود ذرات یا منہ سے خارج ہونے والے ذرات سے ہوئی، خاص طور پر ان افراد میں جو بزنس کلاس میں موجود تھے۔

    تحقیق کے مطابق طویل پرواز کے دوران کورونا وائرس کی منتقلی کا خطرہ حقیقی ہے بلکہ بڑی تعداد میں افراد میں ایک فرد سے منتقل ہوسکتا ہے، وہ بھی بزنس کلاس میں جہاں لوگوں کی نشستیں ایک دوسرے سے دور ہوتی ہیں۔

    تاہم محققین نے اس نکتے کی جانب بھی نشاندہی کی کہ ویت نام جانے والی پرواز میں یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بڑے پیمانے پر فیس ماسک کا استعمال شروع نہیں ہوا تھا۔

    اس تحقیق سے قبل سی ڈی سی نے انکشاف کیا تھا کہ امریکا میں 11 ہزار کے قریب مسافر پروازوں میں کووڈ 19 سے متاثر ہوئے۔

    امریکا کے طبی ادارے نے بتایا کہ ہزاروں مسافروں کو یہ خطرہ طیارے میں سفر کے دوران ہوسکتا ہے۔ تاہم سی ڈی سی کا کہنا تھا کہ یہ بتانا مشکل ہے کہ کتنے افراد پروازوں کے دوران وائرس کا شکار ہوئے یا وہ پہلے سے اس کا شکار تھے۔

    سی ڈی سی کے گلوبل مائیگریشن ڈویژن کی ترجمان نے بتایا کہ ہم واضح طور پر تعین نہیں کرسکتے کہ اتنی تعداد میں لوگ طیارے کے کیبن میں اس وائرس کے شکار ہوئے یا فضائی سفر نے اس وائرس کے پھیلاؤ کے مواقعوں کو بڑھا دیا۔

    ترجمان نے کہا کہ کیسز کی عدم موجودگی یا ان کو رپورٹ نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں فضائی سفر کے دوران کورنا وائرس سے متاثر ہونا ممکن نہیں۔

    کورونا وائرس کے ایک مریض کے کھانسے سے وائرس کس طرح پورے جہاز یا پورے ہال میں پھیلتا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اس ویڈیو میں امریکہ پرڈیو یونیورسٹی کے ماہرین نے ہوائی جہاز کے اندر کا منظر دکھایا ہے

    جہاز میں جب ایک مسافر مریض کھانستا ہے تو اس کے کھانسے سے وائرس بہت بڑی مقدار میں شدت کے ساتھ چاروں طرف پھیلتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک مریض کے کھانسنے سے وائرس اردگرد بیٹھے کم از کم 10دیگر مسافروں تک پہنچتا ہے اور پھر مزید آگے پھیلتا چلا جاتا ہے کیونکہ ہوائی جہاز کے ایئرکنڈیشنڈ کیبن میں بھی ہوا کے اخراج کا راستہ نہیں ہوتا اور ایسی صورت میں وائرس فضاء میں زیادہ دور تک جاتا ہے۔

  • کرونا وائرس : سعودی ہسپتال نے نیا ریکارڈ قائم کردیا

    کرونا وائرس : سعودی ہسپتال نے نیا ریکارڈ قائم کردیا

    ریاض : سعودی عرب میں کنگ عبدالعزیز اسپیشلسٹ ہسپتال طائف نے سعودی عرب میں نئے کورونا وائرس کی وبا شروع ہونے کے بعد سے لے کر اب تک 3 ہزار سے زیادہ آپریشن کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

    یہ آپریشن ہسپتال کے ڈاکٹروں، نرسوں اورمعاون طبی عملے نے چوبیس گھنٹے کام کرکے انجام دیے ہیں۔ سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق کنگ عبدالعزیز اسپیشلسٹ ہسپتال میں آپریشنوں سے متعلق بتایا گیا ہے کہ کینسر اور مختلف قسم کی بیماریوں یا حادثات میں متاثرہ افراد کے آپریشن کیے گئے ہیں۔

    متعدد مریض ایسے بھی آئے جن کے طبی معائنے کے بعد ہنگامی بنیادوں پر آپریشن ہوئے۔ آپریشن مریضوں اور طبی عملے دونوں کے حوالے سے احتیاطی تدابیر کے تحت کیے گئے۔

    کنگ عبدالعزیز اسپیشلسٹ ہسپتال کی انتظامیہ نے بتایا کہ ہنگامی صورتحال کے پیش نظر ڈاکٹروں، نرسوں اور معاون طبی عملے کے درمیان تقسیم کار اس طرح کیا گیا کہ چوبیس گھنٹے ہر فیلڈ اور شعبے کے ایکسپرٹ ہسپتال میں موجود ہوں۔

    اس کے علاوہ اسپتال کی یہ خاص بات ہے کہ ایمرجنسی وارڈ پہنچنے والے کسی بھی مریض کو آپریشن کے حوالے سے اب تک انتظار نہیں کرنا پڑا ہے۔

  • بھارت میں کرونا وائرس مودی کے گھمنڈ کی وجہ سے پھیلا، راہول گاندھی

    بھارت میں کرونا وائرس مودی کے گھمنڈ کی وجہ سے پھیلا، راہول گاندھی

    نئی دہلی : بھارت میں حزب اختلاف کے کئی رہنماؤں کی جانب سے کورونا وائرس کے بحران کے تناظر میں پھیلی بدنظمی کے حوالے سے مودی حکومت پر شدید نکتہ چینی کا سلسلہ جاری ہے۔

    کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق صدر راہول گاندھی نے کوویڈ 19 وبا کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی پر براہ راست تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے غرور کی وجہ سے یہ وبا ملک بھر میں پھیل گئی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کیا، راہول گاندھی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، کہ کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد اس ہفتے 50 لاکھ اور فعال کیسز کی تعداد 10 لاکھ سے بڑھ جائے گی۔

    ان کہنا تھا کہ منصوبہ بندی کے بغیر ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کیا گیا، یہ سب ایک شخص کے غرور کی وجہ سے ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس ملک بھر میں پھیل گیا۔

    انہوں نے وزیراعظم مودی پر کوویڈ 19 کو سنجیدگی سے نہ لینے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت نے کہا خود کفیل بنیئے یعنی اپنی جان خود ہی بچا لیجئے کیونکہ وزیراعظم مور کے ساتھ مصروف ہیں۔

    دراصل راہول گاندھی ان کا اشارہ وزیر اعظم مودی کی جانب سے پچھلے دنوں شیئر کئے گئے ان کی اس ویڈیو کی طرف تھا جس میں وزیراعظم مور کو دانہ کھلاتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے ایک نظم لکھ کر یہ ویڈیو شیئر کی تھی۔