Tag: Corona virus

  • کورونا وائرس : کویتی حکومت کا بڑا فیصلہ

    کورونا وائرس : کویتی حکومت کا بڑا فیصلہ

    کویت سٹی : کورونا وائرس کی شدت می کمی کے پیش نظر کویتی حکومت نے پورے ملک میں کرفیو کے خاتمے کا اعلان کردیا، تاہم احتیاطی تدابیر اور اور دیگر پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق کویت کی مرکزی کابینہ نے کورونا وائرس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں نافذ کیے جانے والے کرفیو کو ہٹانے کا اعلان کردیا ہے، کابینہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ30 اگست سے ملک کے تمام حصوں سے کرفیو ختم کردیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس حوالے سے کویتی حکومت کے ترجمان طارق المیزرم کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں کرفیو کے خاتمے کے باوجود کرونا وائرس کے حوالے سے پابندیاں برقرار رہیں گی۔

    ترجمان کے مطابق جن تقاریب پر پابندی ہے ان میں شادی بیاہ کے اجماعات، کسی شخصیت کے اعزاز میں تقریب برسی ی اسالگرہ کے اجتماعات بدستور منعقد نہیں کیے جا سکیں گے۔

  • وائرل انفیکشن کورونا وائرس ہے یا نہیں؟ ویڈیو دیکھیں

    وائرل انفیکشن کورونا وائرس ہے یا نہیں؟ ویڈیو دیکھیں

    کراچی : نزلہ زکام کھانسی ایک ایسا وائرس ہے جو ہمارے منہ یا ناک سے چھینکتے یا کھانستے ہوئے نکلنے والے قطروں سے پھیلتا ہے جو کہ کسی دوسرے شخص کے سانس کے ذریعے ناک یا منہ میں داخل ہو کر اس شخص میں انفیکشن کے امکانات بڑھا دیتا ہے۔

    اس کے علاوہ کسی وائرس آلود چیز یا سطح پر ہاتھ لگا کر بغیر دھوئے اگر منہ یا ناک پر لگایا جائے تو بھی انفیکشن ہو سکتا ہے لیکن یہ نسبتا نایاب طریقہ ہے۔ فلو کی علامات میں بخار، جسم درد، گلا خراب، بہتی ہوئی ناک، بھوک کم لگنا، کھانسی اور سر درد شامل ہیں۔ تاہم ڈائریا اور الٹی بھی آسکتی ہے مگر یہ علامات بھی نسبتا نایاب ہیں۔

    انفلوائنزا جسے عرف عام میں فلو کہتے ہیں ہمارے سانس کے نظام میں انفیکشن کے باعث اکثر ہمیں اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔ انفلواینزا ایک وائرس ہے جس کے پیش نظر اس کے علاج میں اینٹی بائیوٹک کارگر نہیں ہو سکتی۔

    عموما نزلہ زکام ایک کم مدت تک رہنے والی علالت ہے لیکن کچھ عمر رسیدہ اور لاغر افراد، شیرخوار بچے اور کم قوت مدافعت والے افراد میں یہ بیماری نمونیا، برونکائٹس یا ہلاکت جیسی پیچیدگیوں کا باعث بن سکتی ہے۔

    کیا موسم کی تبدیلی سے ہونے والے نزلہ زکام اور کھانسی مریض میں کورونا وائرس کی علامات کو ظاہر کرتے ہیں ؟ اس حوالے سے اے آور وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ڈاکٹر محمود نے تفصیل سے روشنی ڈالی۔

    ڈاکٹر فیصل محمود کا کہنا تھا کہ ضروری نہیں کہ وائرل انفیکشن میں ہونے والے نزلہ زکام کھانسی کو کوویڈ 19کی علامت نہیں کہا جاسکتا، تاہم جب اس کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو مریض کو کورونا ٹیسٹ کرالینا چایئے تو بہتر ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر پر عمل جاری رہنا چاہیے اپنے ہاتھوں کو ہر قسم کے جراثیم سے پاک
    رکھنا بھی ضروری ہے۔

    نزلہ و زکام سے بچاؤ کا دیسی علاج

    انسان کو جب نزلہ و زکام ہوتا ہے تو اس پر بد حالی کی کیفیت طاری ہو جاتی ہے اور وہ کام کرتے کرتے اُکتا جاتا ہے اور کام کی رفتار میں بھی خاصی کمی آجاتی ہے ، ایسی صورتحال میں آپ کو ہر بار ڈاکٹر کے پا س جانے کی ضرورت نہیں۔

    جب نزلہ و زکام ہو تو دودھ میں ہلدی ،تھوڑا سا ادرک کا رس اور چٹکی بھر پسی کالی مرچ ملا کر پی لیں تو اس بھی نزلہ و زکام میں خاصا فرق پڑ جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ایک کپ گرم پانی میں دو سے تین کھانے کے چمچ سیب کا سرکہ اور حسبِ ضرورت شہد ملا کرپیا جائے، نزلہ و زکام کے دوران وٹامن سی ،دھوپ اور تیز پیاز کی خوشبو بھی آس کا بہترین علاج ہے۔

    پیاز کاٹ کر تلوؤں پر رگڑنے سے نزلہ و زکام میں فائدہ ہو تا ہے کیونکہ اس میں بخار کو باہر نکا ل پھینکنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے۔

  • کورونا وائرس انسان کو دوبارہ بیمار کرسکتا ہے یا نہیں؟ سائنسدانوں نے بتا دیا

    کورونا وائرس انسان کو دوبارہ بیمار کرسکتا ہے یا نہیں؟ سائنسدانوں نے بتا دیا

    واشنگٹن : مدافعتی نظام تمام جراثیموں کو یکساں طور پر یاد نہیں رکھتا مگر ہمارے جسمانی خلیات بظاہر کورونا وائرس کا بہت سنجیدگی سے تجزیہ کرتے ہیں۔

    کورونا وائرس کے حوالے سے مدافعتی ردعمل کی مانیٹرنگ کرنے والے سائنسدانوں نے اب مضبوط اور دیرپا مدافعت یا امیونٹی کے حوصلہ بخش آثار کو دیکھنا شروع کیا ہے، چاہے لوگوں کو کووڈ 19 کی معتدل شدت کا سامنا ہی کیوں نہ ہو۔

    متعدد نئی تحقیقی رپورٹس میں یہ عندیہ سامنے آیا ہے کہ بیماری کے خلاف لڑنے والی اینٹی باڈیز بشمول مدافعتی خلیات بی سیلز اور ٹی سیلز اس وائرس کو شناخت کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں اور ایسا نظر آتا ہے کہ بیماری سے صحت یابی کے کئی ماہ بعد بھی یہ تسلسل برقرار رہتا ہے۔

    ایریزونا یونیورسٹی کی اس حوالے سے حالیہ تحقیق میں ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی نظام اسی طرح کام کرتا ہے جیسا تصور کیا جاتا ہے۔

    ایک اور تحقیق میں شامل واشنگٹن یونیورسٹی کی ماہر ماریون پیپر کا کہنا تھا کہ یہ بالکل ویسا ہی ہے جس کی آپ توقع کرتے ہیں، ایسے تمام اشارے موجود ہیں جو بتاتے ہیں کہ ہمیں مکمل حفاظتی ردعمل حاصل ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کووڈ 19 کے دوبارہ شکار ہونے سے تحفظ کی اب تک مکمل تصدیق تو نہیں ہوسکی مگر ایسے شواہد سامنے آئے ہیں کہ بیشتر افراد جن کا وائرس سے دوسری بار سامنا ہوتا ہے، وہ اسے خود سے دور رکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے ان خدشات کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے کہ وائرس مدافعتی نظام کو کمزور کرنے کی اہلیت رکھتا ہے اور لوگوں کو بار بار بیمار کرسکتا ہے۔

    متعدد طبی تحقیقی رپورٹس میں اب دریافت کیا گیا ہے کہ کووڈ 19 سے صحتیاب ہونے والے افراد کے خون میں کئی ماہ بعد بھی وائرس ناکارہ بنانے والی اینٹی باڈیز کچھ مقدار میں موجود رہتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا تھا کہ یہ اینٹی باڈیز گھٹ جاتی ہیں مگر مستحکم شکل اختیار کرلیتی ہیں جو علامات کے آغاز کے 3 ماہ بعد بھی دیکھی جاسکتی ہیں، یہ ردعمل بظاہر دیرپا نظر آتا ہے۔

  • بل گیٹس نے دنیا کو ایک اور جان لیوا خطرے سے آگاہ کردیا

    بل گیٹس نے دنیا کو ایک اور جان لیوا خطرے سے آگاہ کردیا

    واشنگٹن : مائیکرو سافٹ کے بانی اور دنیا کے معروف ترین امیر انسان بل گیٹس دنیا کو خبردار کیا ہے کہ اگرچہ کورونا وائرس کی وبا ہر جگہ پھیل رہی ہے مگر مچھر اب بھی سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بننے والا جاندار ہے۔

     شارک مچھلی کا نظارہ دہشت زدہ کردینے والا ہوتا ہے خاص طور پر اگر وہ منہ کھولے آپ کی جانب بڑھ رہے ہو مگر دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک اور مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس کو ایک بظاہر معمولی اور چھوٹا سے کیڑے کی دید خوفزدہ کردیتی ہے۔

    17اگست کو اپنے گیٹس بلاگ میں بل گیٹس نے مچھروں کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا جس کے دوران مختلف ویڈیوز اور مضامین کے ذریعے اس کیڑے کی ہلاکت خیزی کو واضح کیا جائے گا۔

    بل گیٹس کا کہنا تھا کہ ہر رات یہ ننھے کیڑے لاکھوں افراد کو ملیریا سے متاثر کرتے ہیں جو ایسا مرض ہے جس سے ہر دوسرے منٹ میں ایک بچہ ہلاک ہورہا ہے۔

    بل گیٹس نے کہا ‘مچھر سماجی دوری کی مشق نہیں کرتے، وہ ماسک نہیں بھی نہیں پہنتے، اس وقت جب کووڈ 19 دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، تو یاد دہانی ضروری ہے کہ دنیا کا سب سے بڑا قاتل جاندار اس وبا کے دوران آرام نہیں کررہا’۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ملیریا سے زیادہ تر ہلاکتیں دنیا کے غریب ترین ممالک میں ہوتی ہیں۔

    انہوں نے نشاندہی کی کہ کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں ملیریا کی روک تھام اور علاج کی سہولیات بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جس کے نتیجے میں ہلاکتوں میں نمایاں اضافے کا خطرہ ہے۔


    p style=”text-align: right;”>خیال رہے کہ ملیریا کا خاتمہ طویل عرصے سے بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاﺅنڈیشن کی ترجیحات میں شامل ہے اور اس کے لیے ایک حکمت عملی پر بھی کام ہورہا ہے۔

    کچھ سال قبل بل گیٹس نے 2015 میں مختلف جانوروں کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد کا ایک گراف بھی شیئر کیا تھا جس سے معلوم ہوا کہ شارک دنیا بھر میں صرف چھ ہلاکتوں کا باعث بنی جبکہ مچھروں نے 8 لاکھ 30 ہزار جانیں لیں۔

    اس موقع پر بل گیٹس کے بقول ‘مچھر ایک ہائپو ڈرمک سوئی کی طرح ہیں جو جسم کو بیماریوں سے بچانے والے دفاعی میکنزم کو بائی پاس کرکے امراض کو براہ راست خون میں پہنچا دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں انسانوں کو حملے کرنے والے وائرس بہت تیزی سے بڑھتے ہیں۔

  • کورونا وائرس دنیا بھر سے اموات 7لاکھ 77ہزار438 جانیں لے گیا

    کورونا وائرس دنیا بھر سے اموات 7لاکھ 77ہزار438 جانیں لے گیا

    اسلام آباد : دنیا بھر میں کورونا وائرس سے اموات 7لاکھ 77ہزار438 تک پہنچ گئیں، مجموعی طور پر اب تک کورونا کے 2 کروڑ20لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جانز ہوپکنز یونیورسٹی کے سسٹمز سائنس و انجینئرنگ کے مرکز نے دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس سے زیادہ متاثرہ ممالک میں مصدقہ کیسز کے تازہ ترین اعدادوشمار جاری کئے ہیں، یہ اعدادوشمار18اگست کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح10 بجے تک ہیں۔

    پوری دنیا میں نوول کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد 2کروڑ18لاکھ 81ہزار858تک پہنچ گئی ہے، امریکہ54 لاکھ38 ہزار325 مصدقہ کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے، جبکہ برازیل33لاکھ59ہزار570مصدقہ کیسز کے ساتھدوسرے،بھارت27لاکھ2ہزار681 مصدقہ کیسز کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے ۔

    روس میں9لاکھ25ہزار558 مصدقہ کیسز ہیں جنوبی افریقہ میں مصدقہ کیسز کی تعداد 5لاکھ 89ہزار886اورپیرو میں مصدقہ کیسز کی تعداد5لاکھ 35ہزار946جبکہ میکسیکو میں مصدقہ کیسز کی تعداد 5لاکھ 25ہزار733تک پہنچ گئی ہے ۔

    کولمبیا میں مصدقہ کیسز کی تعداد4لاکھ 76ہزار660 جبکہ چلی میں مصدقہ کیسز کی تعداد 3لاکھ 87ہزار502تک پہنچ گئی ہے،چین میں مصدقہ کیسز کی تعداد89ہزار926ہوگئی ہے۔

  • کرونا وائرس کے حوالے سے خوفناک انکشاف

    کرونا وائرس کے حوالے سے خوفناک انکشاف

    کیلیفورنیا : امریکا میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں یہ خوفناک انکشاف کیا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کا باعث بننے والا کورونا وائرس ہوا میں پانچ میٹر تک سفر کرسکتا ہے۔

    کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے بھرے منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ننھے ذرات ہوا میں طویل وقت تک موجود رہ سکتے ہیں اور اس عرصے میں زیادہ افراد کو بیماری کا شکار کرسکتے ہیں۔

    سائنسدان فلوریڈا یونیورسٹی ہیلتھ شانڈز ہاسپٹل میں زیرعلاج مریضوں سے 4.8 میٹر کی دوری پر وائرس والے وبائی ذرات کو الگ کرنے میں کامیاب ہوئے۔

    نتائج اس لیے اہم ہیں کیونکہ اس وقت سماجی دوری کے لیے دو میٹر کی دوری کا مشورہ دیا جاتا ہے، جس کے بارے میں محققین کا کہنا تھا کہ اس سے لوگوں میں سیکیورٹی کا غلط احساس ہوتا ہے اور متعدد افراد وبائی مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔

    دنیا بھر میں سائنسدانوں میں کئی ماہ سے یہ بحث ہورہی ہے کہ منہ یا ناک سے خارج ہونے والے ذرات ہوا میں رہ کر کس حد تک کورونا وائرس کے پھیلاؤ میں کردار ادا کررہے ہیں۔

    اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے اور اس میں بتایا گیا کہ نتائج سے اس خیال کو مزید تقویت ملتی ہے کہ کووڈ 19 ہوا کے ذریعے پھیل سکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق اس وقت کووڈ 19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جو طریقے اپنائے گئے ہیں، ان میں سماجی دوری، فیس ماسک کا استعمال اور ہاتھوں کی صفائی ہے۔

    کچھ طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ نتائج احتیاط سے جائزہ لینا ہوگا کیونکہ ابھی یہ واضح نہیں کہ محققین نے وائرس کے جن نمونوں کو الگ تھلگ کیا، وہ مقدار کسی کو بیمار کرنے کے لیے کافی تھی یا نہیں۔

    کولوراڈو یونیورسٹی کی ماہر شیلی ملر کا کہنا تھا کہ ہوا سے حیاتیاتی میٹریل کے نمونے اکٹھے کرنا بہت مشکل ہوتا ہے، ہمیں اس طرح کے نمونوں کے حوالے سے زیادہ دانشمندانہ رویہ اختیار کرنا ہوگا۔

    تحقیق کے دوران سائنسدانوں نے اسپتال میں مریضوں کے کمرے میں 2 میٹر اور 4.8 میٹر سے نمونے اکٹھے کیے، وہ دونوں فاصلوں سے وائرس کو اکٹھا کرنے میں کامیاب رہے۔

    لیبارٹری ٹیسٹوں سے انکشاف ہوا کہ نمونے خلیات کو متاثر کرنے کے لیے کافی تھے، سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ چاردیواری کے اندر وائرس کے پھیلنے کا خطرہ سابقہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔

    محققین نے تحقیق کے دوران وہ طبی طریقہ کار استعمال نہیں کیا جس کو ماضی میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہوا سے بیماری کے پھیلاؤ کی شناخت کے لیے استعمال کیا جاچکا ہے۔ مزید براں ہسپتال کے کمرے کی ہوا کو مسلسل خصوصی آلات کے ذریعے صاف کیا جارہا تھا۔

    تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں کیسز کی تعداد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے ہوا میں موجود ذرات کے حوالے اقدامات کے لیے واضح رہنمائی کی ضرورت ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    کورونا وائرس : سعودی عرب سے اچھی خبر آگئی

    ریاض : سعودی عرب میں کورونا کے مزید 1383 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس مہلک مرض سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہو رہا ہے۔

    سعودی وزارت صحت کی جانب سے یومیہ اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مملکت کے مختلف شہروں میں 2 ہزار566افراد صحت یاب ہوئے جس کے ساتھ اس مرض سے شفایاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 62 ہزار 959 ہوگئی ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک ہی دن میں مختلف شہروں میں کووڈ 19 سے 35 افراد ہلاک ہونے کے بعد مجموعی ہلاکتوں کی تعداد 3 ہزار 338 تک پہنچ گئی۔

    مملکت میں اب تک ریکارڈ ہونے والے کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 95 ہزار 2 ہو گئی ہے، وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ مختلف ہسپتالوں میں 2 ہزار 960 افراد کا علاج جاری ہے جن کی حالت تسلی بخش ہے جبکہ17سو 82 افراد کو نازک حالت کی وجہ سے انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔

    وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق جمعہ 14 اگست کو مکہ میں مریضوں کی تعداد 81 رہی جبکہ حائل میں77، جدہ69 ، ریاض63، الھفوف 58، جازان57 ، مدینہ44 ، دمام 44 ، بریدہ39 ، عنیزہ36 ، طائف35، ینبع اور حفر الباطن میں 31، 31 افراد میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    بیش میں مریضوں کی تعداد 29 رہی جبکہ تبوک میں 28 ، نجران 25 ، خمیس مشیط 23 ، صامطہ21، قلوہ اور جبیل میں20 ،20 ، الخبر 16، احد المسارحہ 15 ، سبت العلایہ 14 ، ابھا اور وادی الدواسر میں13، 13 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    سعودی عرب کے 25 شہروں میں کورونا وائرس میں مبتلا ایک، ایک شخص پایا گیا جبکہ گیارہ شہروں میں مریضوں کی تعداد دو، دو اور 17 شہروں میں کووڈ وائرس کا شکار ہونے والوں کی تعداد تین، تین رہی، دیگر شہروں میں مریضوں کی تعداد 4 سے 12 تک رہی جن میں کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا۔

    وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے خاتمے اور اس پر مکمل طور پر قابو پانے کے لیے سماجی فاصلے کے اصول پر سختی سے عمل کرنا لازمی ہے۔

    اس حوالے سے ہاتھوں کی مستقل طور صفائی اور احتیاطی تدابیر کا خاص خیال رکھا جائے کیونکہ کورونا وائرس انسان سے انسان میں بڑی تیزی سے منتقل ہوتا ہے، اس لیے ماہرین کی جانب سے مقرر کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا انتہائی اہم ہے۔

  • پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی۔ 24 گھنٹے میں 9 مریض جاں بحق

    پاکستان میں کورونا سے ہلاکتوں میں کمی۔ 24 گھنٹے میں 9 مریض جاں بحق

    اسلام آباد : پاکستان میں گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس نے 9 افراد کی جان لے لی، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 162 ہوگئی، پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 88 ہزار 046 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سے کورونا وائرس کا زور آہستہ آہستہ ٹوٹ رہا ہے، نئے کیسز اور اموات میں مسلسل کمی سامنے آرہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق 24گھنٹے میں ملک میں کورونا کے9مریض جاں بحق ہوگئے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں کورونا کے فعال کیسزکی تعداد16ہزار261 ہوگئی جبکہ کورونا وائرس سے اموات6162ہوگئیں، 24گھنٹے میں کورونا کے23ہزار722ٹیسٹ کیے گئے جبکہ 747افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، ملک بھر میں تاحال 22 لاکھ 53 ہزار 131 کوروناٹیسٹ کئے جا چکے ہیں

    این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 88ہزار 46 ہے، اب تک کورونا کے 2 لاکھ 65 ہزار624مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، ملک بھر میں کورونا کیلئے مختص 1859وینٹی لیٹرز میں سے148پر مریض موجود ہیں۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں اب تک1لاکھ25ہزار632۔ پنجاب میں95ہزار203۔ خیبر پختون خوا میں35ہزار91کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ۔

    اس کے علاوہ اسلام آباد میں ابتک15ہزار346۔ گلگت بلتستان میں2452۔ بلوچستان میں12ہزار144۔ اور آزاد کشمیرمیں اب تک کورونا وائرس کے2179مصدقہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    این سی اوسی کے مطابق سندھ میں تاحال کورونا کے2313۔ پنجاب میں2180مریض۔ خیبرپختون خوا میں1238،اسلام آباد میں173کورونا مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    اس کے علاوہ بلوچستان138۔ گلگت بلتستان میں کورونا کے60مریض اور آزاد کشمیرمیں تاحال کورونا وائرس سے60مریض جاں بحق ہوچکے ہیں۔

  • پچھلے 24 گھنٹوں میں ملک میں کرونا کے 10 مریض جاں بحق

    پچھلے 24 گھنٹوں میں ملک میں کرونا کے 10 مریض جاں بحق

    اسلام آباد : گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس انفیکشن سے مزید 10 مریض جاں بحق ہو گئے ہیں، اب تک مجموعی طور پر تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 86 ہزار 674 ہے۔

    ۔نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کی اپ ڈیٹ کے مطابق پاکستان میں یومیہ رپورٹ ہونے والے کرونا کیسز اور اموات میں کمی آرہی ہے، مزید دس اموات کے بعد ملک بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 6ہزار139 ہو گئی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں میں کرونا کے 753 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 16ہزار 475 ہو گئی، جب کہ اب تک مجموعی طور پر تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 2 لاکھ 86 ہزار 674ہے۔

    اب تک کرونا کے 2 لاکھ 64 ہزار 60 مریض وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 783 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    چوبیس گھنٹوں میں ملک بھر میں کرونا وائرس کے 19 ہزار 221 ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ اب تک مجموعی طور پر 22 لاکھ 5 ہزار 664 کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کرونا کے لیے مختص 1859 وینٹی لیٹرز میں سے اس وقت 118 پر مریض موجود ہیں۔

    این سی او سی کی تازہ رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1 لاکھ 24 ہزار 929 ہو چکی ہے، پنجاب 94 ہزار 865 کیسز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔

    اس کے علاوہ خیبر پختون خوا میں 34 ہزار 947 کیسز سامنے آ چکے ہیں، بلوچستان میں 12 ہزار 044 کیسز، اسلام آباد میں 15ہزار 323 کیسز، گلگت بلتستان 2 ہزار 402، جب کہ آزاد کشمیر 2 ہزار 164 کیسز سامنے آ چکے ہیں۔

  • مشہور شاعر راحت اندوری بھی کورونا وائرس کا شکار

    مشہور شاعر راحت اندوری بھی کورونا وائرس کا شکار

    اندور : دنیا بھر خصوصاً پاکستان میں بے حد پسند کیے جانے والے بھارت کے مشہور شاعر راحت اندوری بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، انہوں نے عوام سے دعاؤں کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں بڑھتے ہوئے کورونا انفیکشن کے دوران مشہور و معروف شاعر راحت اندوری بھی اس وبا سے محفوظ نہیں رہ پائے ہیں۔ کورونا پازیٹو ہونے کی خبر انہوں نے خود اپنے ٹوئٹر پیغام کے ذریعہ دی ہے۔

    انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ کوویڈ کی شروعاتی علامتیں نظر آنے کے بعد کل میرا کورونا ٹیسٹ کیا گیا جس کی رپورٹ پازیٹو آئی ہے۔ آربندو اسپتال میں ایڈمٹ ہوں، دعا کیجیے جلد سے جلد اس بیماری کو شکست دے دوں۔“

    ستر سالہ شاعر ڈاکٹر راحت اندوری نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں لوگوں سے دعا کی اپیل کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی گزارش کی ہے کہ خیریت جاننے کے لیے انہیں فون نہ کیا جائے۔

    انہوں نے اس حوالے سے لکھا ہے کہ میری ایک اور التجا ہے کہ مجھے یا گھر کے لوگوں کو فون نہ کریں، میری خیریت ٹوئٹر اور فیس بک پر آپ کو ملتی رہے گی۔

    دوسری جانب راحت اندوری کے کورونا وبا میں مبتلا ہونے کی خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعاؤں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔

    مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے بھی ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی ہے، کچھ دن قبل ہی کورونا کو شکست دے کر اسپتال سے گھر لوٹنے والے شیوراج چوہان نے راحت اندوری کے تعلق سے ٹوئٹ کیا ہے کہ "مشہور شاعر راحت اندوری جی کے بیمار ہونے کی خبر ملی۔ ایشور سے ان کے جلد صحت یاب ہونے کی دعا کرتا ہوں۔

    راحت اندوری نے اس ٹوئٹ پر اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے شکریہ بھی ادا کیا اور لکھا کہ آپ کی دعاؤں اور تعاون کی ضرورت ہے میں اندور کے آربندو اسپتال میں ہوں۔

    یکم جنوری 1950 کو بھارت میں پیدا ہونے والے راحت اندوری پیشے کے اعتبار سے اردو ادب کے پروفیسر رہ چکے بعد ازاں آپ نے کئی بھارتی ٹی وی شوز میں بھی حصہ لیا۔

    ڈاکٹر راحت اندوری نے نہ صرف بالی ووڈ فلموں کے لیے نغمہ نگاری کی بلکہ گلوکاری کے کئی شوز میں بہ طور جج حصہ بھی لیا۔

    نئی نسل عام طور پر ڈاکٹر راحت اندوری کو بطور شاعر ہی پہچانتی ہے، انہوں نے نوجوانوں کو کئی بنیادی باتیں بتائیں جو اُن کے فنی سفر، تلفظ اور گلوکاری میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔