Tag: Corona virus

  • اپوزیشن نے منفی سیاست کرکے قوم کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی، عثمان بزدار

    اپوزیشن نے منفی سیاست کرکے قوم کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ اپوزیشن نے کورونا پر منفی سیاست کرکے قوم کو تقسیم کر نے کی ناکام کوشش کی، عوام کے تعاون سے کورونا روکنے میں مدد ملی۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ عیدالاضحی پر کورونا کا پھیلاؤ  روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر پرعمل ضروری ہے، حکومت کی مخلصانہ کوششوں اور عوام کے تعاون سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے میں مدد ملی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام کو عید الاضحی کے موقع پر بھی احتیاطی تدابیر کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے، گھر میں رہیں محفوظ رہیں پر عمل کر کےشہری خودکواور دوسروں کوکورونا سے بچائیں، میل جول جتنا کم ہو گا، اتنا ہی بیماری کا پھیلاؤ کم ہوگا،

    عثمان بزدار نے کہا کہ اپوزیشن کے رہنماؤ ں نے کورونا وائرس کی صورتحال پر  پر منفی سیاست کرکے قوم کو تقسیم کرنے کی ناکام کوشش کی، پاکستانی قوم منفی سیاست کرنے والوں کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں حکومت کی اسمارٹ لاک ڈاؤن پالیسی کا میاب رہی، تنقید برائے تنقید کرنے والے عناصر کو اب چپ کاروزہ رکھ لینا چاہیے۔

     مزید پڑھیں : کورونا وائرس کے تصدیق شدہ و مشتبہ مریضوں میں 60 فیصد کمی کا انکشاف

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی قیادت نے کورونا وبا میں عوام کو تنہا نہیں چھوڑا، اپوزیشن مشکل کی گھڑی میں عوام کو تنہا چھوڑ کر بیان داغنے تک محدود رہی۔

  • چین : ایک خاتون نے 71 افراد کو کرونا وائرس کا شکار بنا دیا

    چین : ایک خاتون نے 71 افراد کو کرونا وائرس کا شکار بنا دیا

    بیجنگ : امریکہ سے چین واپس آنے والی ایک خاتون نے لاعلمی میں عمارت کی لفٹ استعمال کرکے اپنے ساتھ مزید 71 افراد کو کوویڈ19میں مبتلا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک خاتون19 مارچ کو امریکا سے واپس چین کے صوبے ہیلونگجیانگ میں اپنے گھر واپس اس وقت لوٹی تھی جب اس کے علاقے میں کوویڈ 19 کے نئے کیسز 8 دن سے رپورٹ نہیں ہوئے تھے۔

    طبی جریدے جرنل ایمرجنگ انفیکشیز ڈیزیز میں اس کیس کی تفصیلات شائع ہوئیں جن کے مطابق اس خاتون (نام ظاہر نہیں کیا گیا) میں بیماری کی علامات ظاہر نہیں ہوئی تھیں بلکہ وائرس کا ٹیسٹ بھی منفی رہا تھا، مگر اس نے خود کو گھر تک محدود کرلیا تھا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ اپنے اپارٹمنٹ کی عمارت میں اس نے اکیلے لفٹ کو استعمال کیا تھا، جس کے بعد اس نیچے کی منزل میں موجود ایک پڑوسی نے اس لفٹ کو استعمال کیا۔

    29مارچ کو اس پڑوسی کی ماں اپنے  دوست کے ساتھ فلیٹ میں اس سے ملنے آئی اور ایک  تقریب میں بھی شرکت کی۔ پھر 2 اپریل کو اس گروپ میں سے ایک  شخص کو فالج کا اٹیک ہوا اور اسے  اسپتال لے جایا گیا، تاہم اس وقت امریکا سے آنے والی خاتون سے اس کوئی واضح تعلق نظر نہیں آیا تھا بلکہ اس مریض کا کورونا وائرس ٹیسٹ بھی نہیں ہوا تھا۔

    طبی ماہرین نے بعد میں دریافت کیا کہ امریکا سے آنے والی خاتون نے اپنی عمارت کی لفٹ کو وائرس سے آلودہ کردیا تھا اور نچلی منزل کی پڑوسی لفٹ استعمال کرنے پر وائرس کا شکار ہوئی۔

    اس پڑوسی نے آگے اپنی ماں  اور اس کے دوست کو کوویڈ 19 کا شکار بنایا اور پھر فالج کے مریض اور اس کے 2 بیٹوں تک بھی اس بیماری کو پھیلا دیا۔

    فالج کے مریض کو 6 اپریل کو دوسرے ہسپتال منتقل کیا گیا مگر اس دوران مریض اور اس کے بیٹوں نے پہلے ہسپتال میں 28 افراد بشمول 5 نرسوں اور ایک ڈاکٹر کو وبائی مرض کا شکار بنایا جبکہ دوسرے ہسپتال میں مزید 20 افراد تک وائرس کو پہنچادیا۔

    یہ سب کیسز اس وقت سامنے آئے جب نچلی منزل کی پڑوسی کی ماں کے دوست میں کووڈ 19 کی علامات سامنے آئیں اور ٹیسٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔

    محققین نے جب یہ جانا کہ اس عمارت میں ایک خاتون حال ہی میں بیرون ملک سے آئی ہے تو اس کا ایک بار پھر ٹیسٹ ہوا اور اس بار اینٹی باڈیز کو دریافت کیا گیا جس سے عندیہ ملا کہ وہ پہلے کووڈ 19 کا شکار رہ چکی ہے۔

    چینی محققین نے بتایا کہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ خاتون کووڈ 19 کا بغیر علامات والا کیس تھی جس سے خارج ہونے والی وائرس نے لفٹ کی سطح کو آلودہ کیا اور نچلی منزل کی پڑوسی اس کا شکار ہوئی اور پھر یہ سلسلہ آگے پھیلتا چلا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ کووڈ 19 کا بغیر علامات والا ایک مریض بھی بڑے پیمانے پر اس وائرس کو پھیلانے کا باعث بن سکتا ہے۔

  • دنیا بھر میں کرونا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 39لاکھ، 5 لاکھ 92 ہزار ہلاکتیں

    دنیا بھر میں کرونا مریضوں کی تعداد ایک کروڑ 39لاکھ، 5 لاکھ 92 ہزار ہلاکتیں

    واشنگٹن : دنیا بھر میں عالمگیر وبا کرونا وائرس کے جان لیوا حملے جاری ہیں، کرونا متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 39لاکھ سے زائد ہوگئی جبکہ وبائی مرض سے اب تک 5 لاکھ 92ہزار افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیابھر میں کورونا سےاموات پانچ لاکھ بانوے ہزارکے قریب ہوچکی ہیں جبکہ مریضوں کی تعداد ایک کروڑ انتالیس لاکھ سے زائد ہے،امریکا میں اموات ایک لاکھ اکتالیس ہزارسے زائد ہوگئیں۔

    مریضوں کی تعداد چالیس لاکھ کے قریب پہنچ گئی، برازیل میں اموات چھہتر ہزار، مریض بیس لاکھ سے زائد ہیں، اس کے علاوہ بھارت میں مریضوں کی تعداد 10 لاکھ 56 ہزاراور اموات 25 ہزارسے اوپر ہو چکی ہیں۔

    دوسری جانب پاکستان میں کرونا سے اموات اور اس کے حملوں کی صورتحال میں بہتری آنے لگی، چوبیس گھنٹے کےدوران صرف چالیس افراد جاں بحق اور دو ہزار ایک سو پینتالیس نئے کیس رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ بے قابو وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے طب کے عالمی ادارے کرونا ویکسین کی تیاری میں جٹے ہوئے ہیں تاکہ وبا کو کسی صورت قابو پاسکیں، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کوئی ممکنہ دوا نہ ملی تو اموات اور کیسز بڑھتے جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : عالمی ادارہ صحت کی کرونا کے حوالے سے نئی وارننگ

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ بہت سارے ممالک غلط سمت میں جارہے ہیں، اگر حکومتیں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے اقدامات نہیں اٹھائیں گی تو صورتحال مزید خراب ہوجائے گی۔

     

  • کورونا وائرس کے اثرات زائل کرنے والی دوا کا انکشاف، تحقیق

    کورونا وائرس کے اثرات زائل کرنے والی دوا کا انکشاف، تحقیق

    نیو یارک : کورونا وائرس کے اثرات کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے، یہ دوا قوت مدافعت کے خلیات کے رد عمل کو بہتر کرسکتی ہے۔

    کورونا انفیکشن کا مقابلہ کرنے کے لیے اب تک کئی طرح کی ادویات کا استعمال ہو چکا ہے لیکن کوئی ایسی دوا سامنے نہیں آئی ہے جس کے بارے میں مکمل اعتماد کے ساتھ یہ کہا جاسکے کہ مریض کو ضرور فائدہ ہوگا۔

    اس حوالے سے ایک تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا وائرس کے اثرات یا اس کا زور کم کرنے میں کولیسٹرول کی دوا کارگر ثابت ہوتی ہے۔ یہ دعویٰ ہبرو یونیورسٹی کے ایک محقق نے کیا ہے۔

    تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کولسٹرول ختم کرنے والی دوا کی شکل میں بڑے پیمانے پر استعمال ہونے والی فینو فائبریٹ’ کورونا انفیکشن کے خطرے کی سطح کو معمولی زکام کی سطح تک لانے میں مددگار ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینو فائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

    بتایا جاتا ہے کہ ایک تحقیق میں فینوفائبریٹ دوا کا استعمال انفیکشن والے انسانی خلیہ پر کرنے کے بعد پتہ چلا کہ کورونا انفیکشن کا جوکھم کافی کم ہو گیا اور یہ معمولی زکام تک محدود ہو کر رہ گیا۔

    ہبرو یونیورسٹی کے گراس سنٹر آف بایو انجینئرنگ میں ڈائریکٹر پروفیسر یاکوو ناہمیاس نے نیویارک کے ماؤنٹ سنائی میڈیکل سنٹر میں بنجامن ٹینو ایور کے ساتھ مشترکہ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا ہے۔

    انہوں نے تحقیق میں پایا کہ کورونا انفیکشن اس لیے خطرناک ہے کیونکہ اس کی وجہ سے پھیپھڑوں میں چربی کا جماؤ ہو جاتا ہے جسے دور کرنے میں فینوفائبریٹ مددگار ہے۔

    یونیورسٹی کی جانب سے اس سلسلے میں باضابطہ ایک پریس ریلیز جاری کی گئی ہے جس میں ناہمیاس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ "ہم جس نتیجہ پر پہنچے ہیں اگر اس کی تصدیق کلینکل ریسرچ میں بھی ہوتی ہے تو اس علاج سے کووڈ-19 کا جوکھم کم ہو جائے گا اور یہ عام زکام کی طرح کی بیماری رہ جائے گی۔

    ” تحقیق کرنے والے دونوں ماہرین نے اپنے تجربہ کے دوران دیکھا کہ سورس-کوو-2 خود کو بڑھانے کے لیے مریضوں کے پھیپھڑوں میں کس طرح سے بدلاؤ کرتا ہے۔

    انھوں نے اخذ کیا کہ وائرس کاربوہائیڈریٹ کو جلنے سے روکتا ہے جس کے سبب پھیپھڑوں کے خلیات میں چربی جمنا شروع ہوجاتی ہے اور یہی کیفیت وائرس کے بڑھنے کے لیے معقول ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق "یہی سبب ہے کہ ذیابیطس اور ہائی کولسٹرول سے متاثر لوگوں کے کووڈ-19 کی زد میں آنے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے۔”

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ فینوفائبریٹ دوا پھیپھڑوں کی خلیات میں موجود چربی کو جلانے میں مدد کرتی ہے اور اس طرح ان خلیات پر وائرس کی گرفت کمزور ہو جاتی ہے۔

    محققین نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں محض پانچ دن تک کیے گئے علاج سے وائرس تقریباً پوری طرح غائب ہو گیا۔ یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین تیار کرنے کی کوششیں چل رہی ہیں۔

    تحقیق بتاتی ہے کہ ویکسین سے مریض کا اس انفیکشن سے بچاؤ محض کچھ مہینوں کے لیے ہی ہوتا ہے۔ اس لیے کووڈ-19 کے خلاف لڑائی میں وائرس کے حملے سے بچانے سے کہیں زیادہ ضروری وائرس کو بڑھنے سے روکنا ہے۔

  • لاک ڈاؤن : سندھ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری

    لاک ڈاؤن : سندھ میں مزید ایک ماہ کی توسیع کا حکم جاری

    کراچی : حکومت سندھ نے لاک ڈاؤن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی، یکم جولائی کولگائی گئی پابندیاں15اگست تک مزیدبرقراررہیں گی، نوڑیفکیشن جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت نے صوبے میں جاری لاک ڈاؤن میں مزید ایک ماہ کی توسیع کردی ہے۔لاک ڈاؤن میں توسیع 15 اگست تک کی گئی ہے، محکمہ داخلہ سندھ نے اس سلسلے میں محکمہ داخلہ سندھ نے نیاحکم نامہ جاری کردیا۔

    ذرائع کے مطابق صوبائی محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ عوامی مقامات سمیت پارکس بھی 15 اگست بند رہیں گے۔

    نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا ہے کہ یکم جولائی کو لگائی گئی پابندیاں15اگست تک مزید برقرار رہیں گی، تمام مزارات بند ہوں گے، ہر قسم کی تقاریب پر پابندی عائد ہوگی اور بین الصوبائی ٹرانسپورٹ بھی مزید ایک ماہ بند رہے گی۔

    واضح رہے کہ حکومت سندھ نے یکم جولائی 2020 کو صوبے میں جاری لاک ڈاؤن میں 15 جولائی تک کی توسیع کی تھی
    اس ضمن میں جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا تھا کہ ہفتے میں دو دن کاروبار مکمل طور پر بند رہے گا۔ ہفتے اور اتوار کے دنوں میں سبزی فروشوں کے علاوہ کسی دوسرے کاروبار کو کھلنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔

    صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں واضح تھا کہ تعلیمی ادارے، شادی ہالز، بزنس سینٹرز، ایکسپو ہالز اور عوامی مقامات بدستور بند رہیں گے۔ نوٹی فکیشن میں ہوم ڈلیوری کی سہولت گیارہ بجے تک حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    حکومت سندھ نے واضح کردیا تھا کہ صوبے میں کھیلوں کی تمام سرگرمیاں خواہ وہ ان ڈور ہوں یا آؤٹ ڈور بند رکھی جائیں گی، اسی طرح جم اور کلبوں پر بھی پابندی عائد کی گئی تھی۔

    صوبائی محکمہ داخلہ کے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق کاروبار کے اوقات کار صبح چھ سے شام سات بجے تک مختص کیے گئے تھے لیکن میڈیکل اسٹوروں اوردودھ، دہی و پرچون کی دکانوں کو اس سے استشنیٰ دیا گیا تھا۔

  • عمان حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے اہم اقدام

    عمان حکومت کا عوام کی سہولت کیلئے اہم اقدام

    مسقط : عمان حکومت نے کورونا وائرس کی وجہ سے بیرونی سفر پر پابندی ختم کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی تاہم تمام تر احتیاطی تدابیر اختیار کرنا ہونگی۔

    تفصیلات کے مطابق  سلطنت عمان نے اپنے شہریوں کو بیرون ملک سفر کی مشروط اجازت د ی ہے، عمانی خبر رساں ادارے کے مطابق سلطنت عمان کے حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ کورونا سے بچاؤ کے لیے مقررہ ضوابط کی پابندی کی صورت میں مقامی شہریوں کو فضائی راستے سے بیرون ملک جانے کی اجازت ہوگی۔

    سفر کی صورت میں مستقبل میں جاری ہونے والے حفاظتی ضوابط کی پابندی کا اقرار نامہ بھی جمع کرانا ہوگا۔ کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے پیدا ہونے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے اعلی کمیٹی کا مسقط میں منگل کو اجلاس ہوا۔

    کمیٹی کے ارکان نے عمانی خاندانوں میں کورونا وائرس سے متاثرین اور مرنے والوں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافے کے اسباب کا بھی جائزہ لیا۔ سلطنت عمان کی اعلی کمیٹی نے وائرس سے متاثرین اور مرنے والوں کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تمام شہریوں اور غیرملکیوں سے اپیل کی کہ وہ احتیاطی تدابیر کی پابندی کریں۔

    اعلی کمیٹی کو بتایا کہ کورونا وائرس سے متاثرین اور مرنے والوں کی تعداد ظفار اور مسیرا صوبوں میں زیادہ ریکارڈ کی گئی ہیں۔ عمانی حکام نے دونوں علاقوں میں تاہدایت ثانی لاک ڈاؤن جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یاد رہے کہ منگل کو عمان میں مہلک وائرس سے مزید 14 افراد ہلاک ہوگئے جس سے وہاں ہلاک شدگان کی مجموعی تعداد 273تک پہنچ گئی۔ عمانی وزارت صحت نے بتایا کہ کورونا کے 1389 نئے مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے جس سے ملک میں متاثرین کی کل تعداد 59ہزار568 تک پہنچ گئی۔

    متاثرین میں سے 1050 کا تعلق عمانی شہریوں اور 339 کا تعلق غیرملکیوں سے ہے۔ عمان میں اب تک 37 ہزار987 افراد وائرس سے شفایاب ہوچکے ہیں۔

  • کرونا وائرس سے ایک بار متاثر افراد کتنے دن تک اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

    کرونا وائرس سے ایک بار متاثر افراد کتنے دن تک اس سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟

    لندن : حال ہی میں کی جانے والی ایک تحقیق سے علم ہوا ہے کہ کرونا وائرس کا شکار افراد جو اس مرض کے دوبارہ شکار ہونے کی مزاحمت اور قوت مدافعت حاصل کرلیتے ہیں، چند ماہ میں اس سے محروم ہوسکتے ہیں۔

    لندن کے کنگ کالج میں کی گئی ایک تحقیق میں 90 سے زیادہ ایسے افراد کے خون میں موجود اینٹی باڈیز کا تجزیہ کیا گیا جو کرونا وائرس سے صحتیاب ہوچکے تھے۔

    کرونا وائرس سے صحتیاب افراد اس مرض کے خلاف قوت مدافعت حاصل کرلیتے ہیں جس کے باعث وہ دوبارہ اس بیماری کا شکار ہونے سے محفوظ رہتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق سے پتہ چلا کہ وہ افراد جن میں اس وائرس کے خلاف معمولی علامات بھی ظاہر ہوئیں، ان میں بھی اس مرض سے دوبارہ متاثر ہونے کے خلاف اینٹی باڈیز پیدا ہوئی۔

    تاہم تحقیق کے مطابق یہ اینٹی باڈیز جلد ختم ہوجاتی ہیں، 3 ماہ بعد تحقیق میں شامل صرف 16.7 فیصد مریضوں میں ہی میں یہ اینٹی باڈیز پائی گئیں، بقیہ مریضوں کے خون میں کسی قسم کی کوئی اینٹی باڈیز موجود نہیں تھیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دنیا بھر کی حکومتوں کی اس حکمت عملی کو تبدیل کرسکتی ہے جو ان کی اس وبا کے دوسرے فیز کے حوالے سے ہوگی۔

    ماہرین کے مطابق یہ ایک اہم تحقیق ہے جس سے اینٹی باڈیز کے کرونا وائرس کے خلاف طویل المدتی ردعمل سے آگاہی ہوئی ہے، علاوہ ازیں اینٹی باڈیز کی یہ صلاحیت ویکسین کی تیاری کے حوالے سے بھی اہم ہے۔

  • اسلام آباد : کورونا وائرس کو شکست دینے والے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : کورونا وائرس کو شکست دینے والے مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ

    اسلام آباد : وفاقی دارالحکومت میں کورونا وائرس میں مبتلا 80فیصد مریض صحت یاب ہوگئے، جس کے بعد وبا سے صحتیاب افراد کی تعداد11ہزار 332 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں کورونا وائرس کو شکست دینے والوں کی تعداد میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے، وائرس سے متاثرہ 80فیصد مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں کورونا مریض تیزی سے صحت یاب ہونے لگے ہیں، ڈی ایچ او اسلام آباد نے کورونا کیسز کے بارے میں تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اسلام آباد میں 80 فیصد کورونا مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    ڈی ایچ او اسلام آباد کے مطابق  رواں سال24جون کے بعد صحتیاب افراد کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اسلام آباد میں کورونا کیسز کی کل تعداد 14ہزار 202 ہے جس میں سے اب تک11 ہزار 332 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ اسلام آباد میں کورونا کے ایکٹو کیسز کی تعداد2 ہزار 717 ہے،24گھنٹے میں 94 نئے کیس سامنے آئے ہیں،24گھنٹے میں اسلام آباد میں 222 مریض ڈسچارج ہوئے اسلام آباد میں کورونا سے 155 مریض جاں بحق ہو چکے ہیں۔

  • بھوٹان کورونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب

    بھوٹان کورونا وائرس پر قابو پانے میں کامیاب

    تھمپو : بھوٹان میں کورونا وائرس پر کافی حد تک قابو پالیا گیا، اب تک مجموعی طور پر82 کیسز میں سے 76 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، صحت یاب ہونے کی شرح 90فیصد سے زائد ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوویڈ 19 کی وبا 2019 کے آخر میں پھیلی لیکن ایسی علامات موجود ہیں کہ اس کے کچھ مریضوں کو مکمل صحت یاب ہونے میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔

    بھوٹان حکومت نے بہتر حکمت عملی اور مؤثر اقدامات سے اس عالمی وبا پر کافی حد تک قابو پالیا ہے، بھوٹان میں کورونا وائرس ریکوری ریٹ 90 فیصد سے زائد ہوگیا ہے۔

    بھوٹان کی وزارت صحت کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق ملک میں کورونا مثبت ایکٹو مریضوں کی تعداد محض چھ رہ گئی ہے، ملک میں ابھی تک کورونا انفیکشن سے ایک بھی شخص کی موت نہیں ہوئی ہے۔

    وزارت صحت کی رپورٹ کے مطابق بھوٹان میں کورونا وائرس کوویڈ19 وبا سے متاثر مجموعی 82 کیسز میں سے 76 مریضوں کے صحت یاب ہونے سے ملک میں کورونا ریکوری شرح 90 فیصد سے زائد ہوگئی ہے جبکہ ملک میں کورونا مثبت ایکٹو مریضوں کی تعداد محض چھ رہ گئی ہے۔

    ملک میں ابھی تک کورونا انفیکشن سے ایک بھی شخص کی ہلاکت کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے بلکہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کوئی بھی کورونا پازیٹو کیس نہیں پایا گیا۔

    وزارت صحت نے بتایا ہے کہ جمعہ کے روز وسطی ایشیا سے واپس آنے والی دو مہاجر خواتین کی کورونا جانچ کرنے پر ان کی رپورٹ پازیٹو پائی گئی۔

    حکومت نے یکم جولائی سے ملک بھر میں دسویں اور بارہویں جماعت کے طلباء کے لئے اسکول، کالجوں اور تعلیمی اداروں کو کھول دیا ہے جبکہ باقی طلباء کی آن لائن کلاسز چل رہی ہے۔

    وزارت نے خاص طور پر ملک کے جنوبی حصے میں رہنے والے لوگوں سے محفوط رہنے کے لئے خصوصی احتیاط برتنے، سماجی فاصلہ برقرار رکھنے اور دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کو کہا ہے۔

  • چین : کھانے پینے کی اشیاء میں پہلی بار کورونا وائرس کا انکشاف

    چین : کھانے پینے کی اشیاء میں پہلی بار کورونا وائرس کا انکشاف

    بیجنگ : چین کے محکمہ کسٹم نے کارروائی کے دوران کیکڑے کی کھیپ میں کورونا وائرس کا سراغ لگایا ہے، جس کے بعد ایکواڈور سے کیکڑے کی درآمد معطل کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی کسٹم اتھارٹی نے کہا ہے کہ ایکواڈور کی تین کمپنیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی کیکڑوں کی کھیپ میں کوروناوائرس کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

    کیکڑے فراہم کرنے والی تین کمپنیاں انڈسٹریل پیسویرا سانٹا پرسکیلا ایس اے، ایمپا کریسی ایس اے اور ایمپاکادورا ڈیل پیسیفیکو سوسیڈیاڈ انونیما ایڈپسیف کی کھیپ سے حاصل کردہ چھ نمونوں کے مثبت نتائج آچکے ہیں تاہم کیکڑے اور اندرونی پیکیجنگ کے ٹیسٹ منفی تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین کی کسٹم اتھارٹی نے واضح کیا کہ حالیہ ترسیل میں کورونا وائرس کی موجودگی کا پتہ لگانے کے بعد ایکواڈور کی تینوں کیکڑے فراہم کرنے والی کمپنیوں سے درآمد معطل کررہی ہے۔

    محکمہ کسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے اپنی ویب سائٹ پر ایک بیان میں کہا ہے کہ اتھارٹی کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا ہے کہ کنٹینر کے اندرونی ماحول اور تینوں کمپنیوں کے سامان کی بیرونی پیکیجنگ میں کوویڈ 19 کے حوالے سے خطرے کا سامنا ہے، اس کے علاوہ کمپنیوں کا فوڈ سیفٹی مینجمنٹ سسٹم بھی نہیں تھا۔

    اگرچہ ماہرین نے کہا ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ خوراک کے ذریعہ کورونا وائرس پھیل سکتا ہے لیکن چین نے اس کے بعد بڑے یورپی سپلائرز سے سامان کی درآمد روک دی ہے۔

    کسٹم اتھارٹی نے کہا کہ وہ اپنے عوام کی صحت کی حفاظت اور ان دیکھے خطرات کے پیش نظر ان کے خاتمے کے لئے کیکڑے فراہم کرنے والی کے تینوں کمپنیوں سے درآمدات معطل کر رہی ہے۔