Tag: Corona virus

  • 300 پاکستانی ڈاکٹرز اہل خانہ سمیت سعودی عرب پہنچ گئے

    300 پاکستانی ڈاکٹرز اہل خانہ سمیت سعودی عرب پہنچ گئے

    ریاض : کورونا وائرس کی تباہ کاریوں سے قبل سعودی عرب سے چھٹیوں پر پاکستان جانے والے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف اب اپنے اہل خانہ کے ہمراہ واپس سعودی عرب پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں پاکستانی سفارت خانے کے مطابق کوورنا وائرس پھیلنے سے پہلے چھٹیوں پر جانے والے پاکستانی ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ارکان واپس مملکت پہنچ گئے ہیں۔ یہ ڈاکٹر بین الاقوامی پروازیں معطل ہونے کے بعد باعث پاکستان میں پھنس گئے تھے۔

    اس حوالے سے پاکستانی سفارت خانے کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ 300 پاکستانی ڈاکٹرز، طبی عملے ا ور ان کے اہل خانہ گزشتہ ہفتے سعودی ائیر لائنز کے ذ ریعے مملکت پہنچے ہیں۔

    حکام کے مطابق 200 پاکستانی ڈاکٹرز اور اہل خانہ جولائی کے دوسرے ہفتے واپس آنے والے ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل اپریل 2020 میں پاکستانی سفارتخانے نے سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ساتھ یہ مسئلہ اٹھایا تھا کہ وہ کورونا بحران کے سلسلے میں جاری کوششوں میں مدد کے لیے پاکستانی ڈاکٹروں کو سعودی عرب واپس جانے کی اجازت دی جائے۔

    پاکستان ڈاکٹرز گروپ ریاض نے کورنا وبا کی وجہ سے پاکستان میں پھنسے ڈاکٹروں کی سعودی عرب واپسی کے لیے کردار ادا کرنے پر ریاض میں پاکستان کے سفیر کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    پی ڈی آر جی کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ سفیر پاکستان کی جانب سے ڈاکٹروں کی واپسی کے لیے کردار قابل تحسین ہے، بیان کے مطابق پاکستان میں پھنسے کچھ ڈاکٹر واپس اپنی ڈیوٹیوں پر آچکے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی ڈاکٹرز اور ان کے خاندان کی واپسی کے لیے کوششیں کرنے پر سفیر پاکستان کے مشکور ہیں۔
    پی ڈی آر جی نے امید ظاہر کی ہے کہ سفیر پاکستان کی کوششوں سے باقی ڈاکٹروں کی واپسی بھی جلد ممکن ہو سکے گی۔

  • سوئمنگ پول سے کورونا وائرس پھیلتا ہے یا نہیں؟

    سوئمنگ پول سے کورونا وائرس پھیلتا ہے یا نہیں؟

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے کہا ہے کہ سوئمنگ پول کے مشترکہ استعمال سے نئے کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے میں منتقل نہیں ہوتا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت سے دریافت کیا گیا تھا کہ سوئمنگ پول میں نہانے سے کورونا وائرس ایک شخص سے دوسرے کو لگ جاتا ہےجبکہ سوئمنگ پول میں متعدد افراد موجود ہوتے ہیں۔

    وزارت صحت نے ٹویٹر پر اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اصولی بات یہ ہے کہ سوئمنگ پول سے کورونا وائرس منتقل نہیں ہوتا۔ ابھی تک اس کے برخلاف کوئی بات معتبر میڈیکل جائزے کے ذریعے سامنے نہیں آئی ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ جہاں تک کورونا سے متاثرہ افراد کی چھینک یا کھانسی کی پھوار سے وائرس کی منتقلی کا معاملہ ہے تو یہ مصدقہ امر ہے۔ اسی طرح وائرس سے آلودہ سطح چھو کر آنکھ یا ناک یا منہ چھونے سے وائرس منتقل ہوجاتا ہے۔

    مزید پڑھیں : چین میں کورونا مریض سوئمنگ پول میں نہانے چلا گیا، 8 افراد متاثر

    واضح رہے کہ کورونا وائرس سے بچاو کے لیے عائد پابندیاں ختم ہونے کے بعد گرمی سے نجات کے لیے بیشتر افراد سوئمنگ پولز کا رخ کر رہے ہیں لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ سوئمنگ کے دوران بھی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا لازمی ہے۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کے عوام کو چھ اہم مشورے

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کے عوام کو چھ اہم مشورے

    ریاض : سعودی وزارت صحت نے کورونا وائرس سے بچاؤ اور عوام کی آگاہی کیلئے کچھ اہم مشورے دیئے ہیں، جس پر عمل کرکے شہری اس جان لیوا وباء سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارت صحت نے دمے کے مریضوں کو متعدی امراض اور کورونا وائرس سے بچانے کے لیے6 اہم اور مفید مشورے دے دیے۔

    ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت صحت نے دمے کے مریضوں کے لیے آگہی پیغام میں مندرجہ ذیل چھ مشورے دیے ہیں، سب سے پہلے عوام ہاتھ پابندی سے دھوتے اور سینیٹائز کرتے رہیں اور کسی کا نجی سامان ہرگز استعمال نہ کیا جائے۔

    وزارت صحت نے ہدایت کی ہے کہ سیال اشیا زیادہ سے زیادہ استعمال کی جائیں اور عوام ہر سال انفلوائنز ویکسین کا اہتمام کریں، اس کے علاوہ جسم کو آرام پہنچائیں اور بھرپور نیند لیں، سگریٹ نوشی سے مکمل پرہیز کریں۔

    وزارت صحت نے خبردار کیا ہے کہ سگریٹ نوشی کرنے والے متعدی امراض زیادہ تیزی سے پکڑ لیتے ہیں جبکہ ان کے یہاں بیماری کی علامتیں شدت اختیار کرلیتی ہیں۔

    وزارت صحت کا مزید کہنا ہے کہ متعدی امراض میں مبتلا افراد کورونا وائرس سے دوچار ہونے کی صورت میں زیادہ مشکل میں ہوتے ہیں۔

  • گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس نے 61 زندگیاں ختم کردیں

    گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس نے 61 زندگیاں ختم کردیں

    اسلام آباد : کورونا وائرس کی عالمی جان لیوا وبا نے پاکستان میں گزشتہ24گھنٹوں میں 61افراد کو موت کے منہ میں دھکیل دیا، ملک میں اب تک مجموعی طور پر 4ہزار 983اموات ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھرمیں24گھنٹے کے دوران کورونا وائرس سے61افرادانتقال کرگئے، پاکستان میں کورونا سے انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد4ہزار983ہوگئی ہے۔

    اس حوالے سے این سی اوسی کی جاری کردہ تفصیلات کے مطابق ملک میں24گھنٹےکے دوران کورونا کے3ہزار359کیسز رپورٹ ہوئے، پاکستان کے مختلف اسپتالوں اور قرنطینہ مراکز میں کورونا کے90ہزار594مریض زیرعلاج ہیں جبکہ کورونا سے صحت یاب افراد کی تعداد ایک لاکھ45ہزار311ہوگئی ہے۔

    این سی او سی کی رپورٹ کے مطابق ملک میں24گھنٹےکےدوران24ہزار333ٹیسٹ کیےگئے، پاکستان میں اب تک14 لاکھ91 ہزار437کورونا ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔

    صوبہ سندھ میں اب تک کورونا کے99ہزار362کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، پنجاب میں تاحال کورونا کے84ہزار587کیسز ، خیبر پختونخوا29ہزار52 اور بلوچستان میں11ہزار52کیسز رپورٹ ہوچکے۔

    گلگت بلتستان میں1605،آزاد کشمیرمیں1459کورونا کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، اسلام آباد میں تاحال13ہزار731کیسز رپورٹ ہوچکے، سندھ میں کورونا کے1637،پنجاب میں1955مریض جاں بحق ہوچکے۔

    خیبرپختونخوا میں1054،اسلام آباد میں142کورونا مریض انتقال کرچکے ہیں، بلوچستان میں124،گلگت بلتستان میں کورونا کے31مریض جاں بحق ہوچکے۔

    آزاد کشمیرمیں کورونا وائرس سےاب تک40مریض جاں بحق ہوچکے، کورونا مریضوں کیلئے دستیاب1568وینٹی لیٹرز میں سے435زیر استعمال ہیں۔

  • کورونا وائرس دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے

    کورونا وائرس دل کے دورے کا سبب بن سکتا ہے

    فرانس : کورونا وائرس سے متعلق فرانس میں ہونے والی ایک تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اس سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہو رہے ہیں بلکہ اس سے نسوں میں خون بھی جمنے لگتا ہے جس سے دل کے دورے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    پوری دنیا اس وقت کورونا کی وبا کا سامنا کر رہی ہے، مختلف ممالک کے سائنسداں دن رات ویکسین بنانے میں مصروف ہیں۔ اس بیماری کے حوالے سے لگاتار مطالعے اور تحقیق بھی ہو رہی ہیں جن سے نئے نئے انکشافات ہو رہے ہیں۔

    تازہ ترین تحقیق میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے صرف پھیپھڑے ہی متاثر نہیں ہو رہے ہیں بلکہ اس کی وجہ سے جسم کے کئی حصوں کی نسوں میں خون بھی جمنے لگتا ہے۔

    کوویڈ 19 انفیکشنز کی وجہ سے نسوں خون جمنا شروع ہوسکتا ہے، جس سے انسان کے جسم کو شدید نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس کی ایک مثال پھیپھڑوں میں خون جمنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے ہیپی ہائیپوکسیا کی شکل میں نظر آتی ہے، جس میں جسم کا آکسیجن خطرناک حد تک کم ہونے کے باوجود بھی مریض کو بظاہر کسی قسم کی تکلیف نہيں ہوتی۔

    رپورٹس کے مطابق خون جمنے سے گردے، خون کی شریانیں، آنتیں، جگر، اور دماغ سمیت جسم کے کئی اعضاء متاثر ہوسکتے ہیں۔ ایک مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ 38 فیصد شدید بیمار افراد خون جمنے سے وابستہ مسائل کا شکار ہوتے ہيں۔

    تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ایک اسپتال میں کورونا کے تقریباً 100 مریض تھے جن میں سے 23 کافی سنگین حالت میں تھے، ان 23مریضوں کے پھیپھڑوں کی دھمنیوں میں خون کے تھکّے جم گئے تھے۔

    مطالعہ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کورونا مریض کے پلیٹلیٹس بھی کم ہونے لگتی ہیں۔ پلیٹلیٹس کاؤنٹ کا کم ہونا بھی کورونا وائرس کی علامت ہے۔ پھیپھڑوں سے انفیکشن آگے بڑھنے پر یہ جسم کے دیگر حصوں پر حملہ کرتا ہے اور جسم کے دیگر حصوں کی نسوں میں خون جمنے لگتا ہے۔

    واضح رہے کہ اب تک پوری دنیا میں اس وائرس نے اب تک 1.14 کروڑ سے زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے اور 5.33 لاکھ سے زائد لوگ موت کا شکار بن چکے ہیں۔

  • بھارتی صحافی نے کرونا میں مبتلا ہوکر کیا کیا ؟

    بھارتی صحافی نے کرونا میں مبتلا ہوکر کیا کیا ؟

    نئی دہلی : کورونا وائرس سے متاثرہ صحافی نے مبینہ طور پر چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر زندگی کا خاتمہ کرلیا، 35 سالہ ترون سسودیا کینسر کے بھی مریض تھے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں کورونا پازیٹو صحافی نے اسپتال کی چوتھی منزل سے چھلانگ لگا کر مبینہ طور پر خودکشی کرلی، خودکشی کرنے والے صحافی 35سالہ ترون سسودیا کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ وہ کورونا پازیٹو ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر کے بھی مریض تھے۔ ان کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ وہ کافی دنوں سے ڈپریشن میں مبتلا تھے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق پہلے بتایا جا رہا تھا کہ ان کی حالت نازک ہے اور ایمس اسپتال کے آئی سی یو میں ان کا علاج چل رہا ہے لیکن خبر رساں ادارے کی اطلاع کے مطابق آئی سی یو میں انہیں داخل کیے جانے کے بعد ڈاکٹروں نے مردہ قرار دے دیا۔

    بھارتی ذرائع ابلاغ میں حادثہ کے متعلق سے ایک تفصیلی رپورٹ شائع ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ صحافی کا تعلق دینک بھاسکر سے ہے اور وہ کورونا پازیٹو ہونے کے ساتھ ساتھ کینسر کے مرض سے بھی جنگ لڑ رہے تھے۔

    صحافی کا نام ترون سسودیا بتایا جاتا ہے اور شائع رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کچھ دنوں پہلے دینک بھاسکر انتظامیہ نے ان سے استعفیٰ لے لیا تھا لیکن بعد میں وہ پھر ادارے سے منسلک ہو گئے تھے۔

    وہ اپنی بیماری اور مالی حالات کے پیش نظر گزشتہ کچھ دنوں سے ذہنی طور پر کافی تناؤ کا شکار تھے، ان کی فیملی دہلی کے بھجن پورہ میں رہائش پذیر ہے، ترون کے ساتھیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ اپنی ذہنی پریشانی کے بارے میں اکثر تذکرہ کیا کرتے تھے اور انھیں بچانے کی گزارش بھی کرتے تھے۔

    واضح رہے کہ 35 سالہ ترون سسودیا کی شادی تقریباً 3 سال پہلے ہوئی تھی اور ان کی دو بیٹیاں بھی ہیں۔ کافی دنوں سے وہ گھر پر ہی رہ رہے تھے، لیکن کورونا پازیٹو ہونے کے بعد انھیں علاج کے لیے ایمس میں داخل کرایا گیا۔

    قابل ذکر بات یہ  ہے کہ ترون سسودیا گزشتہ کچھ دنوں میں کورونا وائرس سے ہونے والی اموات کے حوالے سے ہی رپورٹنگ کر رہے تھے اور پھر وہ خود ہی اس انفیکشن کی زد میں آ گئے۔

  • کورونا وائرس دنیا بھر سے 5 لاکھ 40 ہزار انسانوں کی جان لے گیا

    کورونا وائرس دنیا بھر سے 5 لاکھ 40 ہزار انسانوں کی جان لے گیا

    کراچی : دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ17لاکھ سے زائد ہوگئی جبکہ کوویڈ19 سے ہلاکتوں کی تعداد5 لاکھ40ہزارسے زیادہ ہوگئی ہے۔ 57لاکھ66ہزارسے زائد مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو روانہ ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسانیت کے لیے انتہائی مہلک ثابت ہونے والی کرونا وبا سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، کووِیڈ نائنٹین کی عالمی وبا نے 212 ممالک کو لپیٹ میں لے کر 5 لاکھ 40 ہزار سے زائد افراد کو نگل لیا ہے، جب کہ وائرس سے ایک کروڑ17لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں جبکہ وائرس سے اب تک 57 لاکھ 66 ہزار سے زائد مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    کرونا وائرس سے امریکا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں اموات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ امریکا میں کورونا سے ایک لاکھ 32ہزارسے زائد اموات جبکہ،6لاکھ 87سے زائد اموات ہوئی ہیں۔

    اس کے علاوہ برازیل میں کوروناوائرس سے65ہزارسے زائد افراد موت کے منہ میں چلے گئے،16لاکھ سے زائد مریض اسپتالوں میں یر علاج ہیں، روس میں اب تک کورونا سے10ہزارسے زائد اموات ہوئیں جبکہ 6لاکھ 87ہزار سے زائد افراد کے متاثر ہونے کی اطلاعات ہیں۔
    رپورٹ کے مطابق بھارت میں بھی کورونا وائرس کی تباہ کاریاں بدستور جاری ہیں،م اس عالمی وباء سے20ہزارسے زائد افراد لقمہ اجل بنے اور اب تک7لاکھ20ہزارسے زائد لوگ اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    علاوہ ازیں اسپین میں کورونا وائرس سے28ہزار سے زائد اموات ہوئیں جبکہ یہاں اب تک 2لاکھ98ہزار سے زائد مریض ریکارڈ پر موجود ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق پیرو میں کورونا وائرس سے10ہزار سے زائد لوگ جان سے چلے گئے اور وہاں 3 لاکھ5ہزار سے زائد افراد اس وائرس میں مبتلا ہیں اور چلی میں کورونا وائرس سے6ہزارسے زائد افراد موت کئے منہ میں چلے گئے جبکہ 2لاکھ98ہزارسے زائد متاثرہ مریض مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

  • کورونا وائرس : سعودی حکومت کا احسن اقدام

    کورونا وائرس : سعودی حکومت کا احسن اقدام

    نیو یارک : سعودی حکومت نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کے سدباب اور مریضوں کے علاج معالجے کیلئے مملکت میں موجود غیر ملکیوں سمیت تمام شہریوں کو سہولیات فراہم کرتا رہے گا۔

    اس سلسلے میں اقوام متحدہ میں متعین سعودی سفیر ڈاکٹر عبدالعزیز الواصل نے کہا ہے کہ سعودی عرب آئندہ بھی مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں اور غیرقانونی مقیم تارکین کو نئے کورونا وائرس ٹیسٹ، علاج اور نگہداشت کی سہولتیں فراہم کرتا رہے گا۔

    سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق جنیوا میں سعودی سفیر نے بتایا کہ سعودی عرب جی 20 کی صدارت کرتے ہوئے کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی اتحاد کی قیادت کر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب بین الاقوامی معیشت، تجارت اور انسانی صحت پر وبا کے اثرات محدود سے محدود تر کرنے کے لیے عالمی یکجہتی کی پالیسی پر گامزن ہے۔

    سعودی سفیر کے مطابق سعودی عرب کورونا وبا سے نمٹنے کے لیے 500 ملین ڈالر کی رقم کی فراہمی کا اعلان کیے ہوئے ہے۔
    انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہر انسان کو کسی امتیاز کے بغیر جسمانی و ذہنی صحت سے استفادے کا حق حاصل ہے۔

    ڈاکٹر عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے ہوئے ہے۔ وہ اپنے یہاں تمام شہریوں، مقیم غیرملکیوں اور غیرقانونی طریقے سے رہنے والے تارکین کو بھی مفت صحت سہولتیں مہیا کر رہا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ مملکت نے وبا سے شدید متاثرہ نجی اداروں کے ملازمین کی ساٹھ فیصد تنخواہ سرکاری خزانے سے ادا کی ہے جبکہ وبا کے پیش نظر بہت سے قیدیوں کو رہا کر دیا گیا اور کئی عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد معطل کر دیا گیا۔

  • امریکہ کی 25 سے زائد ریاستوں میں کورونا کیسز میں اضافہ

    امریکہ کی 25 سے زائد ریاستوں میں کورونا کیسز میں اضافہ

    واشنگٹن : امریکہ میں کورونا وبا نے ایک بار پھر ڈیرے ڈال لیے۔ 25سے زائد ریاستوں میں مریضوں کی تعداد تیزی سے بڑھنے لگی، ماہرین صحت نے صورتحال کو تشویشناک قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی25سے زائد ریاستوں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے، فلوریڈا، ٹیکساس اور ایری زونا میں صورتحال انتہائی تشویشناک قرار دے دی گئی ہے۔

    امریکی سینیٹ میں کورونا وائرس کے حوالے سے سماعت ہوئی جس میںکورونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹرانتھونی فاؤچی نے بھی شرکت کی، ایف ڈی اے، سی ڈی سی کے افسران بھی سماعت میں شریک تھے۔

    دوران سماعت گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فاؤچی نے کہا کہ یہی صورتحال رہی تو امریکا بھر میں کورونا کیسز کی تعداد یومیہ ایک لاکھ تک پہنچ سکتی ہے، عوام نے احتیاطی تدابیر پرعمل نہ کیا توصورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔

    کورونا ٹاسک فورس کے رکن کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پرعمل نہ کرنے کے نتائج پریشان کن ہوں گے، امریکا میں اس وقت تک یومیہ40ہزار کورونا کیسز سامنے آرہے ہیں، آنے والے دنوں میں صورتحال انتہائی خطرناک ہوسکتی ہے۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا مزید کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر پر عمل نہ کرنے والے پورے ملک کو خطرے میں ڈال رہے ہیں، اموات کے حوالے سے پریشان کن اعداد سامنے آسکتے ہیں، وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے ماسک پہننا انتہائی اہم ہے۔

    امریکی سینیٹ میں سماعت کے موقع پر ڈاکٹر رابرٹ ریڈ فیلڈ نے کہا کہ نوجوانوں کو ماسک پہننے سے استثنیٰ حاصل نہیں ہے،
    ماسک پہننے کے حوالے سے سب کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا، امریکی ایئرلائنز کے فیصلوں پر تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی ایئرلائنز نے تمام نشستیں فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، امریکا میں کورونا ٹیسٹنگ کی استعداد مزید بڑھارہے ہیں۔

    علاوہ ازیں اپنے بیان میں ڈاکٹراسٹیون ہان نے بتایا کہ کورونا ویکسین کی تیاری پر تیزی سے کام ہورہا ہے، ویکسین کی جلد تیاری میں خطروں کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

  • بھارت : کورونا وائرس میں مبتلا دلہا شادی کے دوسرے دن ہی چل بسا

    بھارت : کورونا وائرس میں مبتلا دلہا شادی کے دوسرے دن ہی چل بسا

    نئی دہلی : بھارت میں شادی کے اگلے روز دولہا کرونا کا شکار ہوکر چل بسا، تقریب میں موجود 111 افراد میں بھی کرونا کی تشخیص ہوئی، اس کی آخری رسومات میں شامل افراد بھی وائرس زدہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست بہار میں شادی کی ایک تقریب نے انتظامیہ اور محکمہ صحت کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے، شادی میں شرکت کرنے والے افراد تیزی سے کورونا متاثر ہو رہے ہیں۔

    پٹنہ کے پالی گنج میں منعقدہ اس شادی کی تقریب کے بعد دولہا کا شادی کے اگلے ہی دن انتقال ہو گیا، ریاست بہار کے ضلع پٹنہ میں واقع پالی گنج میں شادی کی تقریب میں شامل ہونے والے افراد میں سے تقریبا 111 افراد میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے.

    شادی کی تقریب میں شامل  369 افراد کے ٹیسٹ ہو چکے ہیں جن میں 89 افراد کورونا سے متاثر پائے گئے جبکہ 31 افراد میں پہلے ہی کورونا کی تصدیق ہو چکی تھی۔

    ضلع انتظامیہ کے مطابق یہ شادی 15 جون کو ہوئی تھی اور اگلے ہی دن دولہا فوت ہوگیا تھا، شادی میں شریک کچھ لوگوں نے کورونا کی علامات کی شکایت کی تھی جس کے بعد بارات میں شرکت کرنے والے افراد کو نمونہ لیا گیا رپورٹ میں نو افراد کورونا سے متاثر پائے گئے۔

    اس کے بعد کچھ مزید لوگوں کے متاثر ہونے کی اطلاع ملی تھی، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اب تک چار مرحلوں میں 369 افراد کے نمونے لیے جا چکے ہیں۔

    اہل خانہ کے مطابق دلہا شادی سے پہلے کار کے ذریعے دہلی سے بہار آیا تھا، بہار پہنچنے کے بعد وہ بھی کچھ دنوں تک ہوم قرنطین بھی کیا تھا۔

    اہل خانہ کا کہنا ہے کہ شادی سے پہلے کورونا کی کچھ علامات ظاہر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔شادی کے اگلے ہی دن اس کی موت ہوگئی، اس کی آخری رسومات میں شامل ہوئے مقامی دکانداروں، سبزی فروشوں اور حلوائیوں کی رپورٹ بھی کورونا مثبت آئی ہے، جس کے بعد انتظامیہ کی تشویش بڑھ گئی ہے۔