Tag: Corona virus

  • عالمی وبا نے 50کروڑ افراد کوغربت کا شکار کردیا، ہوشربا انکشاف

    عالمی وبا نے 50کروڑ افراد کوغربت کا شکار کردیا، ہوشربا انکشاف

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور عالمی بینک نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عالم یوبا کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے باعث دنیا بھر کے 50 کروڑ افراد غربت کا شکار ہوچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک اور ڈبلیو ایچ او نے کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر مشترکہ رپورٹ جاری کردی ہے۔

    اداروں کی مشترکہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس دنیا کو عالمی وبا کے باعث 1930 کے گریٹ ڈپریشن کے بعد بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا، وبا کے عروج پر اپنی جیبوں سے طبی اخراجات کی ادائیگی نے لوگوں کو کنگال کردیا۔

    کورونا وائرس نہ صرف نظامِ صحت بلکہ کروڑوں افراد کی جیبوں پر بھی بھاری ثابت ہوا، عالمی وبا نے گزشتہ برس 50 کروڑ افراد کو خطِ غربت سے نیچے دھکیل دیا۔

    ورلڈ بینک اور ڈبلیو ایچ او نے ہوشربا حقائق سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس کورونا وبا کے باعث دنیا کو 1930 کے گریٹ ڈپریشن کے بعد بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔

    عالمی وبا کے عروج پر اپنی جیبوں سے طبی اخراجات کی ادائیگی نے نصف ارب سے زائد لوگوں کی جمع پونجی کا صفایا کردیا۔

  • کرونا وائرس: مزید 313 کیسز رپورٹ، 4 جاں بحق

    کرونا وائرس: مزید 313 کیسز رپورٹ، 4 جاں بحق

    اسلام آباد : پاکستان میں کرونا کی شرح کم ترین سطح پر برقرار ہے ، ایک دن میں مزید 4 افراد جاں بحق اور 313 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ملک میں جاری کرونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کرونا کے مزید 4 مریض جاں بحق ہوگئے ، جس کے بعد عالمی وبا سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار659 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 40 ہزار19 کرونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 313 افراد میں کورونا کی تصدیق ہوئی، اس دوران پاکستان میں کورونا کے مثبت کیسز کی شرح 0.78 رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈ آپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ ایک ہزار 54 زیرعلاج مریضوں کی حالت تشویشناک ہیں جبکہ ملک بھر میں کرونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 81 ہزار900 تک پہنچ گئی ہے۔

    دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے کرونا سے متعلق پابندیوں پر نظر ثانی کی اور کووڈ19 کی شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے پابندیوں میں نرمی کا فیصلہ کیا جبکہ بارہ سے پندرہ سال کے بچوں کی ویکسی نیشن پندرہ سے ستائیس نومبر تک روک دی ہے۔

  • کورونا وائرس : فائزر کمپنی کو ٹیبلٹس تیار کرنے کی اجازت

    کورونا وائرس : فائزر کمپنی کو ٹیبلٹس تیار کرنے کی اجازت

    امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بتایا ہے کہ وہ اپنی تجرباتی اینٹی وائرل کوویڈ 19 دوا کو95 غریب اور متوسط ممالک میں تیار کرنے کی اجازت دے گی۔

    کمپنی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ ممالک اس دوا کو انٹرنیشنل پبلک ہیلتھ گروپ میڈیسینز پیشنٹ پول (ایم پی پی) کے ساتھ لائسنسنگ معاہدے کے تحت تیار کرسکیں گے۔

    فائزر اور ایم پی پی کے درمیان اس معاہدے سے اقوام متحدہ کے زیرتحت اس گروپ کی جانب سے اہل دوا ساز کمپنیوں کو سب لائسنس فراہم کیے جائیں گے تاکہ وہ اپنے طور پر پی ایف07321332 تیار کرسکیں۔

    فائزر کی جانب سے ان گولیوں کو پیکسلویڈ برانڈ کے نام سے فروخت کیا جائے گا۔ فائزر کے مطابق کلینکل ٹرائل میں اس کی تیار کردہ دوا کووڈ سے متاثر ہونے پر بالغ افراد میں ہسپتال میں داخلے یا موت کا خطرہ 89 فیصد تک مؤثر دریافت ہوئی تھی۔

    اس دوا میں ایک ایچ آئی وی دوا ریٹوناویر کے ساتھ استعمال کیا جائے گا جو پہلے ہی عام دستیاب ہے۔فائزر کی جانب سے لائسنسنگ معاہدہ اس وقت کیا گیا جب مرک این کو کی جانب سے اس کی تیار کردہ اینٹی وائرل کووڈ دوا کے حوالے سے اسی طرح کا معاہدہ کیا گیا۔

    دونوں کمپنیوں کے معاہدے غیرمعمولی ہیں جو کووڈ کے حوالے سے مؤثر علاج سست داموں فراہم کرنے کی ضرورت کی اہمیت بھی ظاہر کرتے ہیں۔

    ایم پی پی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر چارلس گور نے بتایا کہ ہم کووڈ 19 سے لوگوں کو بچانے کے لیے اپنے اسلحہ خانے میں ایک اور ہتھیار کی شمولیت پر بہت خوش ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ توقع ہے کہ فائزر دوا کا جنرک ورژن آئندہ چند ماہ میں دستیاب ہوگا۔

    فائزر اور ایم پی پی نے بتایا کہ معاہدے کے تحت جن 95 ممالک کو اس حصہ بنایا گیا ہے وہ دنیا کی 53 فیصدآبادی پر مشتمل ہے اور ان میں غریب، کم آمدنی والے متوسط اور کچھ زیادہ آمدنی والے متوسط ممالک شامل ہیں۔

    فائزر کے چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا نے بتایا کہ ہمیں یہ یقینی بنانے کی ضرورت ہے کہ لوگ چاہے جیسے بھی حالات میں زندگی گزار رہے ہوں، انہیں بریک تھرو علاج تک رسائی حاصل ہو۔

    فائزر کی جانب سے کم آمدنی والے ممالک سے دوا کی فروخت میں رائلٹی نہیں لی جائے گی اور معاہدے میں شامل دیگر ممالک کو بھی یہ سہولت اس وقت تک دستیاب ہوگی جب تک کووڈ 19 عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا جائے گا۔

    فائزر کی اس دوا کی طلب کافی زیادہ ہے اور کمپنی کے مطابق وہ دسمبر 2021 کے آخر تک ایک لاکھ 80 ہزار کورس تیار کرنے کی توقع کررہی ہے جبکہ 2022 کے آخر تک کم از کم 5 کروڑ کورس تیار کیے جائیں گے۔

    کمپنی کے مطابق اس کی جانب سے ہر ملک سے دوا کے کورس کی قیمت اس کی آمدنی کو مدنظر رکھ کرلی جائے گی، امریکا میں اس کی قیمت 700 ڈالرز کے قریب ہوگی۔

  • ایمریٹس ایئر لائن کے مسافروں کیلئے اچھی خبر

    ایمریٹس ایئر لائن کے مسافروں کیلئے اچھی خبر

    یو اے ای : ایمریٹس ایئرلائن کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ کورونا وبا کے اثرات سے بحالی کی جانب گامزن ہے اور رواں برس کی دوسری ششماہی میں اس کے خسارے میں کمی آئی ہے۔

    عرب نیوز کے مطابق دبئی کی ایئرلائن کو اپریل سے ستمبر تک ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کا خسارا برداشت کرنا پڑا جبکہ 2020 میں اسی عرصے کے دوران تین ارب 40 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

    کمپنی کے سی ای او شیخ احمد بن سعید المکتوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ممالک کی جانب سے بندشیں کم کیے جانے کے بعد پورے گروپ کے کام میں بہتری آئی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کام میں بہتری کی رفتار موسم گرما کے دوران بڑھی، موسم سرما بھی مسلسل جاری ہے اور آگے تک جائے گی۔ سال بہ سال ریونیو 86 فیصد تک بڑھا اور مسافروں کی تعداد میں 319 فیصد اضافہ ہوا۔ اسی طرح ایئرلائن نےکارگو کے میدان میں بھی وبا سے پہلے والی صورت حال کو 90 فیصد تک حاصل کر لیا ہے۔

    ایئرلائن کو مالک دبئی حکومت کی جانب سے بلین ڈالر کا امدادی پیکیج بھی دیا تھا تھا۔ جون میں ایئرلائن کے پہلے سالانہ نقصان کا اعلان سامنے آیا جو تیس سال میں پہلی بار ہوا تھا کیونکہ کورونا وباکی وجہ سے کمپنی کو آپریشنز بند کرنا پڑے تھے۔

    شیخ احمد کہتے ہیں ’اگرچہ مکمل طور پر بحال میں ابھی کچھ وقت باقی ہے، لیکن ہم اس کی طرف گامزن ہیں اور جلد ہی وبا سے پہلے والے حالات پر پہنچ جائیں گے۔

    دوسری بڑی ایئرلائنز کی طرح ایمریٹس نے بھی ملازمین کی تعداد کم کرنے کا سلسلہ اس وقت شروع کیا تھا جب اس کے ا380 سپر جمبو اور بوئنگ 777 ایس گراؤنڈ ہوئے۔

    کمپنی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مجموعی طور پر گروپ کی افرادی قوت دو فیصد تک کم ہو کر 73571 پر آئی لیکن اب بھرتی کی مہم ایسے ملازمین کو ترجیح دی جا رہی ہے جنہیں فارغ کیا گیا تھا۔

    ستمبر کے اواخر تک ایمریٹس 139 ایئرپورٹس پر مسافر اور کارگو پروازیں آپریٹ کر رہی تھی جس کے لیے تمام بوئنگ 777 ایس اور 37 ایئر بسز اسمتعال ہو رہی ہیں جبکہ جولائی میں اس نے میامی کے لیے پروازوں کاآغاز کیا۔

    ایمریٹس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں جہاں بھی پابندیوں میں نرمی کی جا رہی ہے وہاں بھرپور ریونیو ریکوری سے مسافروں کی واضح طلب نظر آ رہی ہے۔

  • کورونا وائرس : سراغ لگانے والوں کیلئے ہزاروں ڈالر انعام کا اعلان

    کورونا وائرس : سراغ لگانے والوں کیلئے ہزاروں ڈالر انعام کا اعلان

    بیجنگ : کورونا وائرس سے متاثرہ چین کے ایک شہر کے حکام کی جانب سے ان افراد کو ہزاروں ڈالر دینے کی پیشکش کی گئی ہے جو نئی لہر کے بنیادی سبب کا تعین میں مدد کریں۔

    یہ پیشکش "لوگوں کی جنگ” یا "پیپلز وار” تحریک کے تحت کی گئی ہے، جس کا آغاز حالیہ مہینوں میں وبا کی سب سے بڑی لہر کو ختم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق چین میں منگل کو کورونا کی ڈیلٹا قسم کے وائرس کی 43 افراد میں تصدیق ہوئی ہے، یہ لہر ملک کے 20 صوبوں کے کئی علاقوں تک پھیل گئی ہے اور اس کی وجہ سے گذشتہ تین ہفتوں کے دوران نئے کیسز دو ہندسوں میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا کے دیگر ممالک میں کورونا وائرس کی وجہ سے لگائی گئی پابندیاں ختم کی جا رہی ہیں تاہم بیجنگ کے حکام صفر کیسز کی حکمت عملی پر ابھی تک قائم ہیں، کیونکہ سرحدوں کی بندش، طویل دورانیے کے قرنطینہ کی شرط اور ٹارگٹڈ لاک ڈاؤن کے باعث کیسز کی تعداد کم ہوئی، تاہم دوسری طرف حالیہ وبا 40 سے زائد شہروں تک پہنچ گئی ہے۔

    چین کے شہر ہئیہے میں حکام نے وبا سے متعلق معلومات فراہم کرنے پر 15 ہزار 500 ڈالر یا ایک لاکھ یوان دینے کی پیشکش کی ہے۔

    COVID-19's third wave is hammering the Midwest

    ایک بیان میں شہری انتظامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وائرس کی جڑ کا جلد سے جلد پتہ لگانے اور اس کی منتقلی سے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ وبا کو قابو کرنے کے لیے ’پیپلز وار‘ شروع کی جائے۔

    حکام نے اسمگلنگ، غیر قانونی شکار اور سرحد پار ماہی گیری کو فوری رپورٹ کرنے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں۔ شہری انتظامیہ نے شہر کے رہائشیوں کو ہدایت کی ہے کہ جن لوگوں نے درآمد شدہ سامان خریدا ہے وہ اسے سینٹائز کریں اور ٹیسٹ کے لیے بھجوائیں۔

  • امریکا میں ایک بار پھر کورونا کی وبا پھیلنے کا خدشہ

    امریکا میں ایک بار پھر کورونا کی وبا پھیلنے کا خدشہ

    واشنگٹن : امریکا میں سردیوں کی آمد کے ساتھ کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ ہوگیا ہے، ڈاکٹر فاؤچی نے امریکیوں کو موسم سرما کی چھٹیوں میں احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔

    اس حوالے سے امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ملک میں آج بھی 70 ہزار سے زائد کورونا کیس رپورٹ ہورہے ہیں، امریکا میں اب بھی چھ کروڑ افراد نے ویکسین نہیں لگوائی۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس سے یومیہ اموات کی تعداد ایک ہزار ہے، امریکا نے آج سے بین الاقوامی مسافروں کیلئے فضائی، زمینی راستے کھول دیئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا بھر سے امریکا آنے والے سیاحوں اور مسافروں کی تعداد میں غیر معمولی اضافے کا امکان ہے، گزشتہ ہفتے امریکا میں 20 ہزار بین الاقوامی مسافر داخل ہوئے، تمام مسافروں کیلئے ویکسین کی شرط برقرار ہے۔

  • کیا ڈپریشن سے بچاؤ کی دوا، کرونا کا خطرہ کم کرسکتی ہے؟ جانئے حقائق

    کیا ڈپریشن سے بچاؤ کی دوا، کرونا کا خطرہ کم کرسکتی ہے؟ جانئے حقائق

    عالمی وبا کرونا کے علاج سے متعلق ایک اور سنگ میل حاصل ہوا ہے ،جہاں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے زیرِ انتظام ہونے والی ایک آزمائش میں عام دوا سے کرونا وائرس کی شدت کو کم کرنے کا تعلق دریافت ہوا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے زیرِ انتظام برازیل میں ہونے والی آزمائشوں سے معلوم ہوا ہے کہ ڈپریشن کی عام اور کم خرچ دوا ’فلوووکسامائن‘ بھی کرونا وائرس کی شدت کم کرتی ہے۔

    برازیل میں اس دوا کی آزمائشیں اقوامِ متحدہ کے ’ٹوگیدر‘ پروگرام کے تحت رواں سال 15 جنوری سے 6 اگست تک جاری رہیں، جن کی نگرانی عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کا ایک پینل کررہا تھا۔

    ریسرچ جرنل ’دی لینسٹ گلوبل ہیلتھ‘ کے تازہ شمارے میں شائع رپورٹ کے مطابق ان آزمائشوں میں 1472 ایسے مریض بطور رضاکار شریک کیے گئے تھے جن میں کووِڈ نائنٹین کی ابتدائی مرحلے پر تشخیص ہوچکی تھی۔ان میں سے 739 مریضوں کو دس روز تک روزانہ اصل فلوووکسامائن کی 100 ملی گرام والی دو گولیاں، جبکہ باقی 733 کو اسی ترتیب سے کوئی دوسری بے ضرر گولی (پلاسیبو) کھلائی گئی، دوا کے استعمال کے 28 دن بعد تک ہر مریض کو نگرانی میں رکھا گیا تاکہ بیماری کی شدت بڑھنے یا نہ بڑھنے پر نظر رکھی جاسکے۔

    یہ بھی پڑھیں: کرونا وائرس سے موت کا خطرہ بڑھانے والا جین دریافت

    شائع رپورٹ کے مطابق جن مریضوں نے اصل فلوووکسامائن استعمال کی تھی، ان میں کووِڈ 19 کے باعث اسپتال میں داخل ہونے کی شرح 30 فیصد کم دیکھی گئی جبکہ وہ مریض جو فلوووکسامائن کے ساتھ ساتھ دوسری دوائیں بھی لے رہے تھے، ان میں یہ شرح 65 فیصد تک کم رہی۔

    ’دی لینسٹ گلوبل ہیلتھ‘ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کووِڈ 19 کے علاج میں فلوووکسامائن صرف ڈاکٹر کے مشورے پر ہی استعمال کی جائے۔

    واضح رہے کہ ادویہ سے متعلق امریکی ادارے ’ایف ڈی اے‘ نے ڈپریشن کے علاج کےلیے 2007 میں فلوووکسامائن کی منظوری دی تھی جو مختلف تجارتی ناموں سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں عام دستیاب ہے۔

  • کورونا وائرس : فائزر کمپنی کا اپنی دوا سے متعلق بڑا دعویٰ

    کورونا وائرس : فائزر کمپنی کا اپنی دوا سے متعلق بڑا دعویٰ

    امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے کورونا کے سدباب کے لیے بنائی گئی گولی کے بارے میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کے استعمال سے موت کے امکانات میں 89 فیصد کمی واقع ہوسکتی ہے۔

    ترجمان فائزر نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے پہلی اینٹی وائرل گولی کے کلینیکل ٹرائل سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انتہائی مؤثر دوا ہے۔

    فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کورونا وائرس سے شدید متاثر ہونے والے افراد کے لیے پیکسلووڈ نامی دوا 89 فیصد مؤثر ہے۔

    فائزر نے کہا ہے کہ کلینیکل ٹرائل کے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں نتائج اتنے اچھے آئے ہیں کہ اب مزید تجربے کے لیے نئے لوگوں کو نہیں شامل کیا جائے گا۔

    پہلی اینٹی وائرل گولیوں کے لیے فائزر اپنا ڈیٹا فوڈ اینڈ درگ ایڈمنسٹریشن کو جمع کرائے گی۔ فائزر کے سی ای او البرٹ بورلا کا کہنا ہے کہ وبائی مرض کی تباہی کو روکنے کے لیے آج کی خبر عالمی کوششوں میں ایک حقیقی گیم چینجر کی حیثیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہماری اینٹی وائرل دوا اگر حکام کی جانب سے منظور ہوتی ہے تواس میں نہ صرف مریضوں کی زندگیاں بچانے اور کورونا وائرس کے انفیکشن کی شدت کو کم کرنے بلکہ ہسپتالوں میں داخلے کی شرح کو کم کرنے کی بھی صلاحیت ہے۔

    متعدد دوا ساز کمپنیاں کورونا وائرس کے علاج کے لیے نگلنے والی دوا پر کام کر رہی ہیں۔ فائزر نے مارچ 2020میں اپنی دوا تیار کرنا شروع کی تھی۔

    دیگر دواساز کمپنیاں بھی کورونا وائرس کے خلاف موجود اینٹی وائرل دوائیوں پر تجربے کر رہی ہیں تاہم فائزرپہلی دواساز کمپنی ہے جس نے خصوصی طور پر یہ دوا تیار کی ہے۔

    اگر یہ دوا واقعی میں مؤثر ثابت ہوتی ہے تو یہ ممکنہ طور پر انفیکشن کے ابتدائی مرحلے میں فائدہ مند ہوگی۔جمعرات کو برطانیہ نے کورونا وائرس کے علاج کے لیے اینٹی وائرل دوا (گولی) کے استعمال کی اجازت دی تھی، برطانیہ اس دوا کی اجازت دینے والا پہلا ملک بن گیا ہے۔

    برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید نے کہا تھا کہ برطانیہ نے وائرس کے خلاف لڑنے والی دوا کے استعمال کی اجازت دے دی ہے جو کورونا کے علاج کے لیے گھر لے جائی جا سکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ شدید غیر محفوظ اور کمزور مدافعتی نظام والے لوگوں کے لیے گیم چینجر ہوگا، جو جلد اس کے ذریعے اپنا علاج کروا سکیں گے۔

  • یورپ میں کورونا ویکسین وائرس پر قابو نہ پاسکی، عالمی ادارہ صحت

    یورپ میں کورونا ویکسین وائرس پر قابو نہ پاسکی، عالمی ادارہ صحت

    جنیوا : عالمی ادارہ صحت نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ بدقسمتی سے اب ویکسین بھی یورپ میں وائرس کو نہیں روک پا رہی۔

    اطلاعات کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

    ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ویکسین کی مناسب فراہمی کے باوجود یورپ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے کیسز میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور یورپ وبا کا مرکز بن رہا ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔

    انہوں نے یورپی حکام سے ویکسینیشن کے خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ جن ممالک نے اپنی 40 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی ہے انہیں اب روکنا چاہیے اور ایسے ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کا عطیہ دینا چاہیے جو اپنے شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک اب تک نہیں دے سکے ہیں۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر ہنس کلوگ نے ​​کہا تھا کہ یورپ اور وسطی ایشیا کے 53 ممالک خطے میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر کے خطرے سے دوچار ہیں یا پہلے ہی وبا کی نئی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد دوبارہ بڑھ کر ریکارڈ سطح کے قریب پہنچ گئی ہے، خطے میں انفیکشن کے پھیلاؤ کی رفتار انتہائی تشویشناک ہے۔

  • کورونا اور ٹی بی کا کیا تعلق؟ اموات سے متعلق ڈبلیو ایچ او کا اہم انکشاف

    کورونا اور ٹی بی کا کیا تعلق؟ اموات سے متعلق ڈبلیو ایچ او کا اہم انکشاف

    جنیوا : کورونا وائرس کی عالمی وباء نے نہ صرف پوری دنیا میں خود تباہی پھیلائی ہے بلکہ اس کی وجہ سے دیگر امراض میں مبتلا افراد بھی لقمہ اجل چکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں ٹی بی (تپِ دِق) سے اموات میں اضافہ ہوا ہے جس کی بڑی وجہ کورونا وائرس کے باعث طبی سہولیات کی فراہمی میں پیش آنے والی رکاوٹیں ہیں۔

    عالمی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم نے اس حوالے سے کہا ہے کہ یہ ایک تشویش ناک خبر ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے اپنی2020 کی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ کورونا کی وجہ سے ٹی بی کے خاتمے کی طرف پیش رفت متاثر ہوئی ہے جس کی وجہ سے بڑھتے ہوئے کیسز کی تشخیص اور علاج مناسب طریقہ کار کے تحت نہیں ہو پا رہا ہے۔

    عالمی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں تقریباً 41 لاکھ افراد ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہیں اور یہ تعداد 2019 کے ڈیٹا کے مطابق کافی زیادہ ہے۔ 2019 میں ٹی بی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کا تخمینہ 29 لاکھ لگایا گیا تھا۔

    ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈہانوم کے مطابق یہ رپورٹ ہمارے ان خدشات کی تصدیق کرتی ہے کہ وبائی امراض کی وجہ سے صحت کی سہولتوں میں پیدا ہونے والی رکاوٹ ٹی بی کے خلاف برسوں کی پیش رفت کو نقصان پہنچا سکتی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 2020 میں ٹی بی کی وجہ سے دنیا بھر میں 15 لاکھ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے دو لاکھ 14 ہزار افراد ایڈز کے مرض میں بھی مبتلا تھے۔

    اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں ٹی بی کی وجہ سے دنیا بھر میں 12 لاکھ اموات ہوئی تھیں جن میں سے دو لاکھ 9 ہزار افراد ایڈز سے بھی متاثرہ تھے۔

    عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹی بی سے ہلاکتوں میں اضافہ 30 ممالک میں دیکھا گیا ہے جہاں اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔