Tag: Corona virus

  • ملک میں کورونا سے مزید 46 افراد جاں بحق، نئے کیسز بھی سامنے آگئے

    ملک میں کورونا سے مزید 46 افراد جاں بحق، نئے کیسز بھی سامنے آگئے

    اسلام آباد : گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا وائرس سے متاثرہ 46 مریض جان کی بازی ہار گئے،1 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے ایک ہزار 38 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، ملک میں مجموعی کرونا کیسز کی تعداد 9 لاکھ 44 ہزار 65 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 46 مریض جاں بحق ہوگئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 21 ہزار 874 ہوگئی۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 42 ہزار 113 ٹیسٹ کیے گئے، کورونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 2.46فیصد رہی۔

  • سعودی حکومت نے حج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرلیا

    سعودی حکومت نے حج کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرلیا

    ریاض : سعودی وزارت حج وعمرہ نے امسال فریضہ حج کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا حتمی فیصلہ کیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی کے مطابق وزارت نے کہا ہے کہ سال رواں کے حج میں صرف 60 ہزار شہریوں اور مقیم غیر ملکیوں کو فریضے کی ادائیگی کی اجازت ہوگی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وبا کی صورتحال اور  وائرس کی نئی اقسام ظاہر ہونے کے باعث فریضے کی ادائیگی اندرون ملک کے عازمین تک محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز سعودی وزیر حج و عمرہ کا وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری سے ٹیلفونک رابطہ ہوا تھا، جس میں ‏حج 2021 کے آپریشن اور تیاریوں سے متعلق امور پر گفتگو ہوئی۔

    ٹیلیفونک رابطے کے بعد وفاقی وزیر نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ عازمین کی ‏تعداد اور ایس او پیز ابھی طے ہونا باقی ہیں، سعودی حکومت حتمی فیصلے سے قبل پاکستان کو ‏اعتماد میں لے گی سعودی حکومت کی جانب سے حتمی اعلان کے بعد حج پالیسی کا اعلان کیا ‏جائے گا۔

    سعودی سفارتخانہ نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ کتنے عازمین شریک ہوں گے،حج پالیسی کیا ‏ہوگی، فیصلہ ہونا ہے، حج سےمتعلق کوئی سرکاری فیصلہ نہیں ہوا صرف مختلف تجاویز پر غور جاری ‏ہے۔ تاہم اب فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

  • کورونا وائرس جسم میں کس طرح تباہی مچاتا ہے؟ نیا انکشاف

    کورونا وائرس جسم میں کس طرح تباہی مچاتا ہے؟ نیا انکشاف

    کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کوویڈ 19 کے بارے میں ہر گزرتے دن کے ساتھ نئی تفصیلات سامنے آرہی ہیں اور معلوم ہورہا ہے کہ یہ جسم میں کس طرح تباہی مچاتا ہے۔

    پہلے یہ بات سامنے آئی کہ اس بیماری کے نتیجے میں دل کے مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے، گردے متاثر ہوسکتے ہیں جبکہ دماغی صحت کی پیچیدگیاں بھی پیدا ہوسکتی ہیں۔

    اس کے علاوہ خون گاڑھا ہونے سے لاتعداد ننھے لوتھڑے یا کلاٹس بننے کا مسئلہ بھی بہت زیادہ بیمار افراد میں دریافت کیا گیا ہے جو ہلاکتوں کا امکان بہت زیادہ بڑھا دیتا ہے۔

    اسی طرح ایسے شواہد مسلسل سامنے آرہے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے مردوں کی تولیدی صحت پر تباہ کن اثرات بھی مرتب ہوسکتے ہیں۔

    اس سے ہٹ کر کوویڈ کے مریضوں میں خون میں آکسیجن کی کمی بھی کسی معمے سے کم نہیں۔ اب انکشاف ہوا ہے کہ کوویڈ کے نتیجے میں مریضوں میں الزائمر جیسے دماغی تنزلی کے عارضے کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔

    یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ کلیولینڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں عندیہ دیا گیا کہ کوویڈ 19 اور الزائمر کے دوران آنے والی دماغی تبدیلیوں کے درمیان تعلق موجود ہے۔

    کوویڈ 19 کے مریضوں اور طویل المعیاد علامات کا سامنا کرنے والے افراد میں دماغی و ذہنی پیچیدگیاں عام ہوتی ہیں، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ کورونا وائرس دماغی افعال پر ممکنہ طور پر دیرپا اثرات مرتب کرتا ہے۔

    تاہم اب تک یہ مکمل طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ وائرس کس طرح ذہنی مسائل کا باعث بنتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ کچھ تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا کہ کورونا وائرس دماغی خلیات کو براہ راست متاثر کرتا ہے جبکہ دیگر میں ایسے شواہد دریافت نہیں ہوئے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ شناخت کرنا کہ کووڈ کس طرح دماغی مسائل کا باعث بننے والا مرض ہے، مؤثر علاج کی دریافت کے لیے ضروری ہے۔ اس تحقیق کے لیے ماہرین نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے الزائمر اور کووڈ 19 کے مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا۔

    انہوں نے کورونا وائرس کے میزبان جینز/پروٹینز کے درمیان قربت کی جانچ پڑتال کی اور دیکھا کہ سنگین ذہنی امراض کے شکار افراد میں یہ قربت کتنی ہے۔ محققین نے کورونا وائرس کے دماغی ٹشوز اورر خلیات کو متاثر کرنے والے جینیاتی عناصر کا بھی تجزیہ کیا۔

    اگرچہ محققین کو بہت کم شواہد مل سکے کہ یہ وائرس براہ راست دماغ کو ہدف بناتا ہے، مگر انہوں نے وائرس اور جینز/ پروٹینز کے نیٹ ورک کے درمیان تعلق دریافت کیا جو متعدد دماغی امراض سے منسلک سمجھے جاتے ہیں، جن میں سب سے نمایاں الزائمر ہے۔

    نتائج سے عندیہ ملتا ہکہ کووڈ 19 سے مریضوں میں الزائمر جیسے دماغی تنزلی کا خطرہ ہوسکتا ہے۔ اس کی مزید جانچ پڑتال کے لیے انہوں نے کووڈ 19 ، ورم اور دماغی انجری کے درمیان تعلق کو بھی دیکھا، یہ دونوں الزائمر کے اہم عناصر ہیں۔

    محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ کورونا وائرس سے دماغی ورم کے نتیجے میں الزائمر کے عناصر میں تبدیلیاں آتی ہیں اور دماغ۔خون کی رکاوٹ میں مخصوص وائرل انٹری فیکٹر کا اثر خلیات پر نمایاں ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ یہ وائرس ممکنہ طور پر متعدد جینز پر اثرات مرتب کرتا ہے جس کا نتیجہ الزائمر جیسے عارضے کی شکل میں نکل سکتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ جو افراد پہلے ہی الزائمر کے خطرے سے دوچار ہوتے ہیں، ان میں کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے الزائمرز ریسرچ اینڈ تھراپی میں شائع ہوئے۔

     

  • کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے سبز چائے کتنی مؤثر ہے؟

    کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے سبز چائے کتنی مؤثر ہے؟

    قہوہ یا چائے کی مختلف اقسام ہیں اور ان کا استعمال پاکستان میں بہت عام ہے اگر صحت کے حوالے سے بات کی جائے تو سبز چائے (گرین ٹی) کے فوائد بہت ہیں، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں اسے مقبولیت حاصل ہے۔

    بیشتر افراد سبز چائے کے فوائد سے واقف ہیں، کیا وزن کی کمی میں مددگار ہونے سے لے کر امراض قلب کا خطرہ کم کرنے تک، یہ گرم مشروب واقعی صحت کے لیے مفید ہے۔

    کیا سبز چائے سے لطف اندوز ہونا کوویڈ 19 سے لڑنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے؟ سوئیڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ عندیہ دیا گیا ہے کہ ایسا ممکن ہوسکتا ہے۔ سوانسیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں کہا گیا کہ سبز چائے کووڈ سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

    تحقیق کے مطابق سبز چائے میں موجود ایک مرکب گیلو کیچن ممکنہ طور پر ایک دوا کی تیاری میں مددگار ہوسکتا ہے جو کوویڈ 19 سے مقابلہ کرسکے گی۔

    محققین کی جانب سے یہ جانچ پڑتال کی گئی تھی کہ سبزچائے سے کوویڈ19سے مقابلے کے لیے ایک دوا کی تیاری میں کس حد تک مدد مل سکتی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ قدرت کی قدیم ترین فارمیسی متعدد ادویات کا خزانہ ہے اور ہمارا سوال یہ تھا کہ کیا ان میں سے کوئی ایک مرکب کووڈ کی وبا سے لڑنے میں معاونت کرسکتا ہے؟

    اس مقصد کے لیے محققین نے ایسے قدرتی مرکبات کی جانچ پڑتال کی جن کو پہلے ہی آئی اے ٹیکنالوجی نے دیگر کورونا وائرسز کے خلاف مؤثر قرار دیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہماری دریافت سے عندیہ ملتا ہے کہ سبزچائے میں موجود ایک مرکب کووڈ 19 کا باعث بننے والے کورونا وائرس سے لڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ تحقیق ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور کسی قسم کے کلینکل درخواست کے لیے کافی کام کرنا ہوگا۔

    انہوں نے بتایا کہ ہمارے ماڈل نے جس مرکب کے بارے میں بتایا وہ گیلو کیچن ہے اور پہلے ہی آسانی سے دستیاب اور سستا ہے، اب اس حوالے سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تاکہ دریافتک یا جاسکے کہ یہ واقعی کووڈ 19 کے علاج یا اس کی روک تھام کے لیے محفوظ اور مؤثر ہے یا نہیں۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ یہ ابتدائی قدم ہے مگر اس سے آگے بڑھ کر تباہ کن کوویڈ 19 وبا کی روک تھام میں مدد ملنے کا امکان ہے۔ محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ قدرتی مصنوعات تاحال وبائی امراض سے لڑنے کے لیے اہمیت رکھتی ہیں۔

    اب ان کی جانب سے پری کلینکل اور کلینکل تحقیق کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل آر سی ایس ایڈوانسز میں شائع ہوئے۔

    اس کے علاوہ اگر پابندی سے سبز چائے پیتے رہیں تو خون میں شوگر کے اضافے کو بھی سبز چائے سے کنٹرول کرسکتے ہیں، امراض قلب کی روک تھام کے سلسلے میں سبز چائے کے فوائد خون کے وریدوں میں کولیسٹرول میں اضافے کے خلاف ایک مستحکم اور مضبوط دفاعی نظام فراہم کرتے ہیں۔ ہائی کولیسٹرول فالج اور دل کے دورے کے اہم وجوہات میں شامل ہے۔

  • کورونا وائرس : کویتی حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کورونا وائرس : کویتی حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی

    کویت سٹی : عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کاریوں سے ہونے والے معاشی نقصانات کے بعد اب امید کی نئی کرن روشن ہونے والی ہے، کویتی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ کویت ایئرپورٹ سمیت بیشتر سرگرمیاں ماہ رواں کے آخر میں بتدریج بحال ہوجائیں گی۔

    کویتی ذرائع ابلاغ نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ رواں ماہ جون، جولائی اور اگست کورونا وبا کے حوالے سے فیصلہ کن ثابت ہوں گے۔

    کویتی حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ موجودہ طریقہ کار کے مطابق اس دوران پندرہ لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جائے گی۔ اس سے ملک میں حالات معمول پر آنے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

    ایئرپورٹ کھلنے پر کویت آنے کے خواہشمند غیرملکیوں کے حوالے سے سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ کویت میں رجسٹرڈ ویکسین یافتہ ہونا کویت آنے کی بنیادی شرط ہوگی۔

    کویتی حکام کا کہنا ہے کہ جن شہریوں نے بیرون ملک موجودگی کے دوران ایسی ویکسین لگوائی ہوگی جو ملک میں رجسٹرڈ نہیں تو انہیں کویت پہنچنے پر منظور شدہ کسی ایک ویکسین کی ایک خوراک دی جائے گی۔

    حکومت کویت ستمبر کے دوران صحت ضوابط کے مطابق نرسری کلاسیں کھولنے کی تجویز پر غور کر رہی ہے جبکہ طلبہ و اساتذہ میں ساٹھ فیصد تک ویکسین کی شرح پہنچ جانے پر سکول کھول دیے جائیں گے  اگر تناسب اس سے کم ہوگا تو اسکول بتدریج بحال کیے جائیں گے۔

  • چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وبا نے مزید 73 افراد کی جان لے لی

    چوبیس گھنٹے کے دوران کورونا وبا نے مزید 73 افراد کی جان لے لی

    اسلام آباد : کرونا وائرس کی مہلک اور جان لیوا وبا نے گزشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید دو ہزار 455 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ مزید 73 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق کوویڈ 19 نے 24 گھنٹے کے دوران ملک بھر میں مزید 73 مریضوں کی جان لی ہے، جس کے بعد کرونا سے۔

    این سی او سی نے کہا ہے کہ چوبیس گھنٹے کے دوران55 ہزار 442 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے دو ہزار 455 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے کہا ہے کہ24گھنٹے میں کورونا کےٹیسٹ مثبت آنے کی شرح4.42فیصد ہے جبکہ ملک بھر میں کرونا کے چار ہزار 83 کیسز تشویشناک نوعیت کے ہیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں اب تک رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کیسز کی تعداد نو لاکھ 16 ہزار 239 ہوگئی ہے البتہ ملک میں کرونا وائرس کے 8 لاکھ 36 ہزار 702 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں۔

  • کورونا وبا کیسے ختم ہوگی؟ عالمی ادارہ صحت نے بتادیا

    کورونا وبا کیسے ختم ہوگی؟ عالمی ادارہ صحت نے بتادیا

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ جب تک دنیا کی 70 فیصد آبادی کو کورونا ویکسین نہیں لگ جاتی کورونا کی وبا ختم نہیں ہوگی۔

    فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے یورپ کے ڈائریکٹر ہانس کلوج نے یورپ میں ویکسین لگائے جانے کی رفتار کو سست قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔

    ہانس کلوج کا کہنا تھا کہ یہ مت سوچیں کہ کورونا وائرس کی وبا ختم ہوگئی ہے۔ کورونا ویکسین لگنے کی شرح میں اضافے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وبا اس وقت ختم ہوگی جب 70 فیصد لوگوں کو ویکسین لگ جائے گی۔

    اے ایف پی کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں 26 فیصد لوگوں کو کورونا ویکسین کی پہلی خوراک لگ چکی ہے، جبکہ یورپ میں 36.6 فیصد آبادی کو کورونا کی پہلی اور 16.9 فیصد کو دوسری خوراک لگ چکی ہے۔

    ہانس کلوج نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو سب سے زیادہ تشویش کورونا کی نئی اقسام کی وجہ سے ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مثال کے طور پر انڈین قسم بی1617 ایک دوسری قسم بی117(برطانوی قسم) سے زیادہ پھیلتی ہے۔ کورونا کی انڈین قسم 53 ممالک میں پھیل چکی ہے۔ تاہم دنیا بھر میں نئے کیسز اور اموات میں گذشتہ پانچ ہفتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔

    ہانس کلوج نے کہا کہ اگرچہ کورونا ویکسینز نئی اقسام کے خلاف کارگر ثابت ہوئی ہیں لیکن لوگوں کو محتاط رہنا ہوگا۔ یہ قابل قبول نہیں ہے کہ کچھ ممالک نوجوانوں کو ویکسین لگانا شروع کر دیں اور خطے کے باقی ملکوں نے طبی عملے اور بزرگ افراد کو بھی ویکسین نہ لگائی ہو۔

  • کیا مردہ جسم سے بھی کورونا وائرس پھیل سکتا ہے؟

    کیا مردہ جسم سے بھی کورونا وائرس پھیل سکتا ہے؟

    عالمی وبا کورونا وائرس کی تباہ کاریوں کے بعد لوگوں کے ذہن میں یہ سوال گردش کرتا رہتا ہے کہ کیا اس وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کے جسم سے انفیکشن پھیلنے کا خطرہ رہتا ہے؟

    اس سوال کا کوئی مصدقہ جواب ابھی تک سامنے نہیں آیا تاہم اب ایک ایسی تحقیقی رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ مردہ جسم میں کورونا وائرس 12 سے 24 گھنٹے کے درمیان ختم ہو جاتا ہے۔

    اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے گزشتہ ایک سال کے دوران تحقیق کی گئی ہے جس کے بعد ماہرین اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ کورونا وائرس مردہ جسم میں 12 گھنٹے کے بعد زندہ نہیں رہتے۔

    بھارتی ادارے ایمس میں فارنسک ڈیپارٹمنٹ کے چیف ڈاکٹر سدھیر گپتا نے بتایا ہے کہ کورونا متاثرہ شخص کے مرنے کے 12 سے 24 گھنٹے بعد اس کی ناک یا گلے سے انفیکشن پھیلنے کا اندیشہ بالکل بھی نہیں ہے کیونکہ تب تک مردہ جسم میں وائرس زندہ نہیں رہ سکتا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایمس میں گزشتہ ایک سال میں اس سوال کا جواب حاصل کرنے کے لیے مکمل اور مربوط تحقیق کی گئی ہے، اس کے بعد ڈاکٹرز اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ وائرس مردہ جسم میں 12 گھنٹے کے بعد زندہ نہیں رہتے۔

    اس حوالے سے ڈاکٹر سدھیر گپتا نے بتایا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران کورونا متاثرہ اشخاص کے مردہ جسم پر ایمس کے فورنسک ڈیپارٹمنٹ میں ریسرچ کی گئی۔

    اس ریسرچ میں پوسٹ مارٹم کے بعد پایا گیا کہ وائرس 12 گھنٹے کے بعد سرگرم نہیں رہتے۔ انھوں نے ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ ایمس کے فورنسک ڈیپارٹمنٹ میں کورونا سے متاثر تقریباً 100 مردہ جسموں پر تحقیق کی گئی ہے۔ ان مردہ جسموں میں 12 سے 24 گھنٹے کے درمیان کورونا وائرس کی موجودگی کی جانچ پڑتال کی گئی جس کا منفی نتیجہ سامنے آیا۔

    ڈاکٹر گپتا نے مزید بتایا کہ جسم کے کسی بھی اورل یا نیزل (منھ یا ناک) کیویٹی میں 24 گھنٹے کے بعد کورونا وائرس زندہ نہیں رہتا۔ اس لیے مرنے کے 12 گھنٹے بعد کسی کورونا متاثرہ شخص کے جسم سے وائرس کا انفیکشن ہونا تقریباً ناممکن ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی طرح کی انہونی سے بچنے کے لیے ہم نے مردہ جسم میں اورل اور نیزل کیویٹی کو پوری طرح سے بند کر دیا تاکہ اگر کوئی سیال مادہ ان ذرائع سے ہو کر نکلے تو اس سے انفیکشن نہ ہو۔ اس کے علاوہ احتیاطاً ہم مردہ جسم کی آخری رسومات ادا کرتے وقت طبی اہلکاروں کو پروٹیکٹو گیئر پہننے کا مشورہ دیتے ہیں جس میں فیس ماسک اور فیس کور، پی پی ای کِٹ ضروری ہے۔

  • مودی حکومت کا کورونا وبا کے دوران عوام کو بڑاجھٹکا

    مودی حکومت کا کورونا وبا کے دوران عوام کو بڑاجھٹکا

    نئی دہلی : بھارتی کی مودی سرکار نے عوام کو بڑا جھٹکا دینے کی تیاری کرلی، بنیادی ضروریات کی اشیاء سمیت گھریلو اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا۔

    بھارت میں کورونا بحران اور مودی سرکار کی ناقص پالیسیوں کے سبب عوام معاشی پریشانیوں کا پہلے ہی سے سامنا کر رہے ہیں لیکن اب ان کی مشکلات میں مزید اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    عام آدمی کو جلد ہی مہنگائی کا ایک زبردست جھٹکا لگنے والا ہے،کھانے پینے کی اشیاء پہلے ہی مہنگی ہو رہی ہیں اور ڈیزل پٹرول کی قیمت تو تقریباً تمام ریکارڈ توڑ چکی ہیں اور اب کہا جا رہا ہے کہ اے سی، فریج، واشنگ مشین جیسے سامان کی قیمتیں بڑھنے والی ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک اکنامک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمیوڈیٹی کی قیمتیں بڑھنے کے سبب جولائی 2021 سے کنزیومر ایپلائنسز 15-10فیصد تک مہنگے ہو سکتے ہیں۔

    ایک طرف کورونا وائرس کی دوسری لہر کو قابو کرنے کے لیے کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن سے کنزیومر ڈیوریبل سمیت غیر ضروری چیزوں کی فروخت فی الحال بند ہے، تو دوسری طرف کموڈٹی کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

    ہوم ایپلائنسز بنانے والی کمپنیوں نے کچھ کمپوننٹس کی کمی اور میٹل کے گلوبل پرائسز بڑھنے کے سبب فروری 2021 میں پروڈکٹس کی قیمتیں بڑھائی تھیں۔ اب لاک ڈاؤن کے سبب ان کمپنیوں کی فروخت بہت کم ہو گئی ہے۔

  • کورونا وائرس : عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک کو اہم ہدایت جاری کردیں

    کورونا وائرس : عالمی ادارہ صحت نے تمام ممالک کو اہم ہدایت جاری کردیں

    جینیوا : عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے تمام ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ کورونا وائرس ویکسین کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کیلئے ادارے کی کوششوں میں بھرپور تعاون کریں۔

    عالمی ادارۂ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ایدھانوم گیبریسس کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او اب اس امر کا خواہاں ہے کہ ستمبر تک ہر ملک کی 10فیصد آبادی کو ویکسین کا ٹیکہ لگا دیا جائے۔

    یہ ہدایات انہوں نے ادارے کے سالانہ اجتماعی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیں، ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں گزشتہ روز ہونے والا اجلاس ٹیلی کانفرنس کے انداز میں شروع ہوا جس میں اس کے تمام 194 ارکان نے شرکت کی۔

    تیدروس ایدھانوم نے نشاندہی کی کہ تمام ویکسینوں کی 75 فیصد سے زیادہ مقدار صرف 10 ملکوں میں لگائی گئی ہے۔ اُنہوں نے اسے شرمناک ناانصافی قرار دیا اور کہا کہ یہ عمل عالمگیر وباء کو دائمی بنا رہا ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت کے سربراہ نے دنیا بھر کے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ ویکسین منصوبے کو بھرپور معاونت فراہم کریں جو ویکسینوں کی منصفانہ تقسیم کیلئے قائم کردہ ایک بنیادی ڈھانچہ ہے۔