Tag: Corona’s devastation continues

  • کرونا کی تباہ کاریاں جاری، مزید 4323 افراد کوویڈ 19 کا شکار

    کرونا کی تباہ کاریاں جاری، مزید 4323 افراد کوویڈ 19 کا شکار

    اسلام آباد : کرونا وائرس کی تیسری لہر نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی، 24 گھنٹے کے دوران مزید 43 افراد دم توڑ گئے۔

    ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال مزید بگڑتی جارہی ہے، جس کے باعث حالت مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے کرونا وائرس کی تیسری لہر سے متعلق جاری کردہ اعداد و شمار سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں کرونا سے مجموعی اموات کی تعداد 14 ہزار 821 ہوگئی۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے میں 43 ہزار 362 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 4 ہزار 323 نئے کیسز مثبت رپورٹ ہوئے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے کے دوران کرونا کے ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 9.96 فیصد ہے جبکہ ملک میں کرونا کے فعال کیسز کی تعداد 61 ہزار 450 ہوگئی۔

  • کرونا کی تباہ کاریاں جاری، مزید 3301 افراد کرونا کا شکار

    کرونا کی تباہ کاریاں جاری، مزید 3301 افراد کرونا کا شکار

    اسلام آباد: ملک میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے خوفناک اثرات نظر آنا شروع ہوگئے ہیں، مزید 30 افراد اس وبا کے باعث لقمہ اجل بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں کرونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز اور ہلاکتوں سے متعلق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے تازہ ترین اعداد و شمار جاری کئے ہیں، این سی او سی کے مطابق 24 گھنٹے میں ملک بھر میں 3 ہزار 301 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    این سی او سی کے مطابق ملک میں گذشتہ چوبیس گھنٹےمیں کرونا کے مزید 30 مریض انتقال کرگئے، جس کے باعث پاکستان میں کرونا کے باعث جاں بحق مریضوں کی تعداد 13ہزار 965 ہوگئی ہے۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے مطابق 24 گھنٹے میں 38 ہزار 282 کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں سے 3301 کیسز مثبت رپورٹ ہوئے، گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران ملک میں کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 8.32 فیصد رہی۔

    ملک میں کرونا کے ایکٹو کیس کی تعداد 36 ہزار 849  تک پہنچ گئی ہے۔

    گذشتہ روزنیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک بھر میں کرونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر پابندیاں مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    نیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر نے پابندیاں مزید سخت کرنے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی وبا کا پھیلاؤ روکنا ہوگا، اس سلسلے میں تمام اضلاع میں ایس او پیز پر عملدرآمد سخت کرایا جائے گا۔ ایمرجنسی کے سوائے نقل وحرکت کی اجازت نہیں ہوگی، ہفتے میں 2 روز کیلئے کاروبار مکمل بند رہیں گے۔

    اس کے علاوہ 300 افراد کے اجتماع کی اجازت ایس او پیز پر عملدرآمد سے مشروط کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیا، اسپورٹس سرگرمیاں بھی بند رہیں گی، تفریحی پارکس بند رہیں گے۔ تاہم واکنگ اور جاگنگ ٹریکس پر جانے کی اجازت ہوگی۔

    تمام دفاتر میں آدھے عملہ کو آنے کی اجازت ہوگی، ٹرانسپورٹ 50 فیصد مسافروں کے ساتھ چلے گی، اس کے علاوہ ریلوے ٹرنیں بھی 70 فیصد مسافروں کے ساتھ چل سکیں گی، تمام لوگوں کیلئے ماسک پہننا لازمی ہوگا۔