Tag: Coronavirus Effects

  • کرونا وائرس: زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خدشہ

    کرونا وائرس: زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خدشہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس نے زرعی شعبے کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی بجا دی، وبا کی وجہ سے فوڈ چین اور زرعی پیداوار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل پروڈکٹوٹی آرگنائزیشن (این پی او) پاکستان نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے فوڈ چین متاثر ہورہی ہے اور اس سے اجناس کے دام گرنے کا خدشہ ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ فصل کی کم قیمت ملنے سے کسان کی بدحالی میں مزید اضافہ ہوگا، آئندہ زرعی پیداوار بھی متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

    این پی او کا کہنا ہے کہ کم پیداوار سے خوراک کی قیمتیں آسمان کو پہنچنے کا خدشہ ہے، حکومت کسانوں کے لیے پیکج کا اعلان کرے۔

    دوسری جانب ملک میں ٹڈی دل کے حملے بھی جاری ہیں جس سے فصلوں کو بے تحاشہ نقصان پہنچا ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ٹڈی دل نے اربوں روپے مالیت کی فصلیں تباہ کردی ہیں، ٹڈی دل حملے پر قابو پانے کے لیے مناسب حکمت عملی کا فقدان ہے۔

  • کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    کرونا وائرس کے باعث بھارت کی معیشت کو شدید دھچکہ

    نئی دہلی: کرونا وائرس کی وجہ سے بھارت کی معیشت ڈھے گئی، معاشی ماہرین نے رواں برس اور آئندہ برس معاشی شرح نمو منفی اعشاریوں میں رہنے کی ہیشگوئی کردی ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق کرونا وائرس کے باعث بھارتی معیشت کو بڑا دھچکہ پہنچا ہے، بھارت کی معاشی شرح نمو 11 سال کی کم ترین سطح پر آگئی۔

    رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں بھارت کی معاشی شرح نمو 3.1 فیصد رہی تھی، اب دوسری سہ ماہی میں بھارت کی شرح نمو میں مزید کمی کا امکان ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بھارت میں تعمیرات اور صنعتی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے جبکہ بے روزگاری میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق رواں برس اور آئندہ برس بھی بھارت کی معاشی شرح نمو منفی 5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے بھارتی معیشت پہلے ہی شدید دھچکوں کا شکار تھی، اب کرونا وائرس نے اس پر ایک اور کاری ضرب لگائی ہے۔

    سنہ 2019 میں بھارتی معیشت کی شرح نمو 6 سال کی کم ترین سطح پر آگئی تھی، گزشتہ برس جولائی تا ستمبر بھارتی معاشی شرح نمو ساڑھے 4 فیصد رہی۔

    گزشتہ برس بھارت میں بے روزگاری کی شرح بھی 40 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی تھی۔ آٹو سیکٹر میں بھی بے انتہا سست روی اور صارفین کی قوت خرید میں نمایاں کمی دیکھی گئی تھی۔

    بھارتی ماہر معاشیات پروفیسر ارون کمار کے بی بی سی میں شائع ایک کالم کے مطابق 15 ماہ قبل بھارت کی معیشت 8 فیصد کی رفتار سے ترقی کر رہی تھی جو سنہ 2019 میں نصف ہوگئی۔

    ان کے مطابق لدھیانہ میں سائیکلوں اور آگرہ میں جوتے جیسی صنعتوں سے وابستہ غیر منظم شعبے بڑی تعداد میں بند ہو چکے ہیں، ملک میں ملازمین کی تعداد 45 کروڑ تھی جو سنہ 2019 میں کم ہو کر 41 کروڑ رہ گئی اور موجودہ حالات میں اس میں مزید کمی ہوئی ہے۔

  • کرونا وائرس پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے؟

    کرونا وائرس پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے؟

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس کا شکار مریض کے پھیپھڑوں کے ایکسرے نے ڈاکٹرز کو تشویش میں مبتلا کردیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ وائرس پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    چین کے شہر لاژو کے ایک اسپتال میں آنے والی 33 سالہ خاتون کے ایکسرے نے ڈاکٹروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔

    33 سالہ خاتون 102 بخار میں مبتلا تھیں اور انہیں سانس لینے میں مشکل کا سامنا تھا، انہیں گزشتہ 5 روز سے کھانسی کی بھی شکایت تھی۔ بعد ازاں ان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    ڈاکٹرز کی جانب سے ان کے پھیپھڑوں کا ایکسرے لیا گیا تو ان کے پھیپھڑوں پر سفید دھبے پائے گئے۔ یہ دراصل وہ مائع تھا جو پھیپھڑوں کی خالی جگہوں پر جمع ہوگیا تھا اور اس سے سانس کی آمد و رفت مشکل ہوگئی تھی۔

    دو دن بعد جب مریضہ کا دوبارہ ایکسرے لیا گیا تو یہ سفید دھبے مزید نمایاں اور بڑھ چکے تھے۔ ڈاکٹرز نے اس مائع کو صاف کر کے سانس کی آمد و رفت کی جگہ بنائی جس سے مریضہ کی حالت میں کچھ بہتری واقع ہوئی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس، وائرسز کی ان اقسام میں سے ہے جو پھیپھڑوں کو ہلکے نوعیت کے انفیکشنز میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    حالیہ کرونا وائرس کا شکار افراد کو سر درد اور گلے کی سوزش جیسی معمولی علامات کا سامنا ہے، اس سے شدید علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف شامل ہے۔

    بہت کم تعداد شدید ترین علامات یعنی انفیکشن، پھپیھڑوں کی خرابی اور نمونیا کا شکار ہورہی ہے جو موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی ہے، کروناسے ایک ہلاکت فلپائن میں بھی سامنے آئی ہے۔ چین میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔