Tag: Coronavirus In Pakistan

  • پاکستان میں کورونا سے مزید 11 اموات اور 500 سے زائد کیسز رپورٹ

    پاکستان میں کورونا سے مزید 11 اموات اور 500 سے زائد کیسز رپورٹ

    اسلام آباد : پاکستان میں کورونا کیسزمیں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے ، ایک دن میں مزید 11 اموات اور 500 سے زائد کیسز ریکارڈ کئے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن کی جانب سے ملک میں کورونا وبا کی صورتحال کے تازہ اعدادو شمار جاری کردیئے گئے، جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 24 گھنٹے میں کورونا کے مزید 11 مریض انتقال کرگئے ، جس کے بعد کورونا وائرس سے مجموعی اموات کی تعداد 28ہزار477 ہوگئیں۔

    این سی اوسی کا کہنا تھا کہ ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 43 ہزار 914 کورونا ٹیسٹ کیے گئے، جس میں سے 561 نئے کیسز سامنے آئے ، اس دوران کورونا ٹیسٹ مثبت نکلنے کی شرح 1.27 فیصد رہی۔

    نیشنل کمانڈاینڈآپریشن سینٹر نے بتایا کہ ملک بھر میں کوروناسے متاثرہ ایک ہزار 313 زیرعلاج مریض انتہائی نگہداشت میں ہیں جبکہ ملک بھر میں کورونا سے متاثر ہونے والوں کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 74 ہزار 578 تک پہنچ گئی ہے۔

    اعدادو شمار کے مطابق سندھ میں کورونا کیسز کی تعدادچار لاکھ 70 ہزار 690 ، پنجاب میں 4 لاکھ 40 ہزار 542 ،خیبرپختونخوا میں ایک لاکھ78 ہزار 204 اور بلوچستان میں 33 ہزار 274 ہے جبکہ اسلام آباد میں ایک لاکھ 6 ہزار 990، گلگت بلتستان میں 10 ہزار 391، اور آزاد کشمیر میں 34 ہزار 487کیسز سامنے آچکے ہیں۔

  • پاکستان میں کرونا وائرس کیسز 13 تا 16 اگست عروج پر پہنچ سکتے ہیں: ماہرین

    پاکستان میں کرونا وائرس کیسز 13 تا 16 اگست عروج پر پہنچ سکتے ہیں: ماہرین

    کراچی: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا ہے کہ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ کرونا وائرس 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں نگل سکتا ہے، پاکستان میں کرونا وائرس کی پیک 13 تا 16 اگست ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامک میڈیکل لرنرز ایسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام کرونا وائرس کی موجودہ صورتحال اور ہماری ذمہ داری کے عنوان سے آن لائن سیشن منعقد ہوا، سیشن سے ممتاز علمائے کرام مفتی منیب الرحمٰن اور مفتی محمد تقی عثمانی نے بھی خطاب کیا۔

    سیشن سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین نے پاکستان میں کرونا وائرس کی پیک 13 تا 16 اگست کو قرار دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ یہ وبا اس عرصے کے دوران 80 ہزار پاکستانیوں کی جانیں نگل سکتی ہے، ہم اس تباہ کن وبا کے نقصانات کو روک نہیں سکتے۔

    انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر پر سختی سے عمل کر کے یہ نقصانات کم کیے جاسکتے ہیں، ویت نام کے عوام نے فروری کے اوائل میں ماسک لگانا شروع کیے تھے جس کی وجہ سے وائرس نے صرف 7 سے 8 سو افراد کو متاثر کیا۔

    پروفیسر محمد سعید قریشی کا کہنا تھا کہ ایک رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں وائرس 40 فیصد آبادی کو متاثر کرچکا ہے۔ ملک کی مجموعی صورتحال بہتر ہونے کے بجائے بگڑتی جارہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور طبی عملے کو زیادہ محتاط ہونا پڑے گا، کرونا وارڈ میں فرائض انجام دیتے ہوئے کسی وقفے کے بغیر حفاظتی لباس اور ماسک نہیں اتارنا اور ڈیوٹی کے بعد گھر میں بھی حفاظتی اقدامات کرنے ضروری ہیں۔

    مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن نے کہا کہ ہماری مساجد میں ایس او پیز اختیار کی گئیں، انہیں ایس او پیز کی بنیاد پر مسجد نبوی اور عالم اسلام کی دیگر مساجد کو کھولا گیا اور عملدر آمد کروایا جا رہا ہے۔

    مفتی تقی عثمانی کا کہنا تھا کہ احتیاطی تدابیر میں سختی ضروری ہے، ان کی اہمیت سے انکار کرنا ممکن نہیں، کرونا وائرس ایک حقیقت ہے، یہ کوئی سازش نہیں۔ اب علما اور ڈاکٹرز کی ذمہ داری ہے کہ لوگوں کو اس حقیقت سے آگاہ کریں اور احتیاطی تدابیر کی طرف راغب کریں۔