Tag: coronavirus-outbreak

  • کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، پیپلزپارٹی نے راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کردیا

    کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ، پیپلزپارٹی نے راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کردیا

    راولپنڈی : پیپلزپارٹی نے ذوالفقاربھٹوکی برسی پر راولپنڈی میں جلسہ منسوخ کردیا، امکان ہے کہ چاراپریل کوجلسہ لاڑکانہ میں ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے ذوالفقاربھٹوکی برسی پر راولپنڈی کا جلسہ منسوخ کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا جلسہ کوروناکی وجہ سےمنسوخ کیاگیاہے، امکان یہی ہے کہ چاراپریل کوجلسہ لاڑکانہ میں ہوگا۔

    یاد رہے ضلعی انتظامیہ نے پیپلز پارٹی کو لیاقت باغ میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ کورونا کے پھیلاؤ کا خطرہ ہے اور پنجاب حکومت کی ہدایت پر شہر بھر میں سیاسی اور اجتماعی تقریبات پر پابندی عائد ہے۔

    دوسری جانب وزارت صحت سندھ نے بھی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو کو راولپنڈی میں جلسہ منسوخ کرنے کی تجویز دیتے ہوئے سندھ میں وبا پھیلنے کے خدشات سے آگاہ کیا تھا۔

    وزارت صحت سندھ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی میں کوروناکاپھیلاؤ17فیصد اور سندھ میں2فیصدہے، راولپنڈی میں جلسہ ہوا تو سندھ بھی کورونا کی لپیٹ میں آسکتاہے، بہترہوگاکوروناسےبچاؤ کیلئےراولپنڈی میں جلسہ منسوخ کیاجائے۔

    خیال رہے پیپلز پارٹی نے ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے حوالے سے چار اپریل کو لیاقت باغ میں جلسے کا اعلان کر کیا تھا۔ جس سے بلاول بھٹو زرداری نے خطاب کرنا تھا۔

  • پمز اسپتال میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ،  کورونا کی شکار ڈاکٹر انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑی

    پمز اسپتال میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ، کورونا کی شکار ڈاکٹر انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑی

    اسلام آباد : پمز اسپتال کی کورونا کی شکار ڈاکٹر انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑی اور کہا کوروناعلامات کے باوجود انتظامیہ نے ہمیں ڈیوٹی پر مجبور کیا، افسوس ہے ہماری وجہ سے دیگر لوگ وائرس کا شکارہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق انتظامی نااہلی کےباعث پمز اسپتال میں کورونا وائرس پھیلنے لگا، پمز اسپتال کی کوروناپازیٹیو ڈاکٹر ثروت انتظامیہ کے خلاف پھٹ پڑی اور کہا میں بطور ٹرینی ڈاکٹر پمزشعبہ زچہ بچہ میں تعینات ہوں، تین روز قبل زچہ بچہ سینٹر کی ڈاکٹر میں کوروناکی تصدیق ہوئی ،متاثرہ ڈاکٹر ایم سی ایچ میں دیگر اسٹاف کےہمراہ کر رہی تھیں، ساتھی ڈاکٹر کےبعدمجھ میں کورونا کی علامات ظاہر ہوئیں۔

    ڈاکٹر ثروت کا کہنا تھا کہ آج صبح میری کوروناٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی ہے، پمزاسپتال انتظامیہ کی نا اہلی سےکوروناوائرس پھیل رہاہے، کورونا کیس آنے پر انتظامیہ کو زچہ بچہ سنٹر بند کرنے کا کہاتھا۔

    انھوں نے کہا کہ انتظامیہ کی غفلت سے کورونادیگرلوگوں کومنتقل ہورہاہے، پمزانتظامیہ کوزچہ بچہ سینٹر بندکرکے عملے کی اسکریننگ کا کہا تھا لیکن کورونا علامات کے باوجود انتظامیہ نے ہمیں ڈیوٹی پرمجبور کیا، افسوس ہے ہماری وجہ سے دیگر لوگ وائرس کا شکار ہوئے۔

    پمز اسپتال کی ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ کوروناٹیسٹ پازیٹیو ہونے پرچھوٹے کمرےمیں بند کر دیا گیا ، انتظامیہ نے جس کمرے میں بند کیا وہ چھوٹا اور گندگی سے اٹا ہوا ہے ، انتظامیہ نےآج دباؤ میں آکر ایم سی ایچ سینٹر کو سیل کیا ، واش روم سمیت کوئی سہولت دستیاب نہیں۔

    ڈاکٹر ثروت نے بتایا کہ میں صبح سےمنت سماجت کررہی ہوں کہ خداراکمرہ دےدیں،کوئی نہیں سن رہا، سربراہ پمز اسپتال سے متعدد رابطوں کے باوجود کچھ نہ ہوا، افسوس ہے پمز کے ڈاکٹر کے لیے الگ کمرہ دستیاب نہیں، ڈاکٹر اپنی جان پرکھیل کر مریضوں کاعلاج کررہےہیں۔

  • کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    کورونا وائرس ،برطانوی حکومت نے صحت مند افراد سے رضاکارانہ طور پر مدد مانگ لی

    مانچسٹر : برطانوی محکمہ صحت نے ڈھائی لاکھ افراد سے رضاکارانہ مددمانگ لی ، رضاکاروں سےاین ایچ ایس،ادویات روزمرہ اشیاکی ڈلیوری کی مددلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق طانوی محکمہ صحت نےکرونا بحران سے نمٹنے کے لیے ڈھائی لاکھ صحت مند افراد سے رضا کارانہ طور پر مدد مانگ لی، ان افراد سے این ایچ ایس، ادویات کی ڈلیوری اور آئیسولیٹ ہونے والے افراد کے لیے روزمرہ استعمال کی اشیاء کی ڈلیوری کے لیے مدد لی جائے گی

    سیکرٹری ہیلتھ ماٹ ہن کاک نے حکومت کو پلان سے آگاہ کردیا ہے ، گزشتہ ہفتے حکومت نے ریٹائرڈ نرسز اور ڈاکٹرز سے بھی مدد مانگی تھی، ریٹائرڈ افراد میں سے 12 ہزار کے قریب ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل سٹاف نے اپنی خدمات فراہم کرنے کے لیے حامی بھری۔

    سیکرٹری ہیلتھ نے ان افراد کو شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ، اگلے ہفتے سے 5500 فائنل ایئر کے پیرامیڈکس اور 18,700 فائنل ایئر کی نرسز طلباء کو ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا۔

    برطانیہ میں قومی ایمرجنسی نافذ ہونے کے بعد لوگوں کو غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے ، حکومتی احکامات کی پابندی کرنے والے کو جرمانے کرنے کے لیے پولیس کو خصوصی اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔

    خیال رہے برطانیہ میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 8077 ہو گئی ہے ، گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 1427 نئے کیسز سامنے آئے ، برطانیہ میں ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں اب تک یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

    وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 422 ہو گئی ہے ، این ایچ ایس 90 ہزار سے سے زائد افراد کے ٹیسٹ کر چکا ہے ، اسپتالوں میں مدد میں کے لیے فوج کو طلب کر لیا گیا ہے، تمام روٹین چیک اپ اپائنٹمنٹ کینسل کر دی گئیں اور لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں۔

  • کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ  ختم

    کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ ختم

    اٹلی : اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ  بدتر ہوگئی ، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں ، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس نے ترقی یافتہ ممالک کو بھی جنجھوڑ دیا، اٹلی میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت کے ناقص انتظامات اور لوگوں کی غیر سنجیدگی اورلا پرواہی سے صورتحال خوفناک ہوگئی۔

    اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اورقبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ کم پڑ گئی، ایک ہی دن میں 475 افراد جان سے گئے ، جس کے بعد ہلاکتیں 3405 ہو گئی ہیں۔

    اٹلی کے علاقے برگامو کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسپتال بھی مریضوں کو بچا نہیں سکا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوگوں نے احتیاط کی اور نہ ہی بات سنی، مریضوں کیلئے بستر نہیں ہیں روز کئی سو لوگ مر رہے ہیں۔

    اٹلی کے علاقے لمبارڈی میں صورتحال قابوسےباہرہے، لمبارڈی کےاسپتال میں مرنےوالوں کی تعدادزیادہ ہے، آرمی ٹرک میں لاشوں کو لے جایا جارہا ہے۔

    اطالوی نرسیں کرونا کے باعث مرنے والوں کی لاشیں گن گن کر نڈھال ہوگئی ہے، نرسوں کا کہنا ہے کہ ہم اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں اس وقت 2600 سےزیادہ طبی عملہ وائرس کا شکار ہے جبکہ اٹلی میں مناسب سہولتیں نہ ملنے پر تیرہ ڈاکٹرز جان سےجاچکے ہیں۔

    اطالوی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لمبارڈی میں اسپتال چھوٹے اور مریض زیادہ ہیں ، ہمیں وینٹی لیٹرز، بستر، ڈاکٹر اور طبی عملےکی ضرورت ہے جبکہ اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی شدیدقلت ہے۔

    خیال رہےدنیا بھر میں کرونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 2 لاکھ 20 سے تجاوز کر گئی ہے اور متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس، کرونا وائرس پر ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ متوقع

    قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس، کرونا وائرس پر ایمرجنسی نافذ کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ متوقع

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی زیرِصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج ہو گا، جس میں کروناسے بچاؤ کیلئے ایمرجنسی  نافذ کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کیخلاف لائحہ عمل کی تیاری کے لئے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی اجلاس آج شام وزیراعظم ہاؤس میں ہوگا۔

    اجلاس میں شرکت کے لئے وزرائے اعلیٰ اور دیگر اعلیٰ حکام کو آگاہ کر دیا گیا، مسلح افواج کے سربراہان اور ڈی جی آئی ایس آئی اجلاس میں شریک ہوں گے جبکہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ ، وزیر قانون فروغ نسیم ، وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی بھی شرکت کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں کروناوائرس سےمتعلق قومی لائحہ عمل طے کیا جائے گا اور کرونا سے نمٹنے کے لئے اہم فیصلے کئے جائیں گے۔

    قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں کرونا سے بچاؤ کیلئے ایمرجنسی نافذ کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ اور بارڈرز مینجمنٹ سے متعلق بھی فیصلہ ہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: آرمی چیف نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    گذشتہ روز پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس میں  کرونا وائرس سے پیدا ہونے والی صورتحال اور اس پر کنٹرول کی کوششوں پر  بات ہوئی تھی۔

    آرمی چیف نے متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تیاریاں تیز کرنے کی ہدائیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا وائرس کی وبا کی روک تھام کیلئے قومی سطح پر اقدامات اور تیاریاں کی جائیں۔

    اس سے قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کااجلاس ہوا، جس میں عوامی مسائل کےفوری حل کے لئے نیشنل پالیسی پرمشاورت کی گئی اور کروناوائرس کے مزید پھیلاؤ سے بچاؤ کے لئے تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اجلاس کےدوران بلوچستان سے منسلک بارڈر بند کرنے کی تجویز دی گئی اور کہا گیا بلوچستان سے منسلک بارڈر پر شدید خطرہ ہے، مکمل سیل کردیا جائے۔

    خیال رہے واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا سے  متاثرہ مریضوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے،  دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں، صوبہ سندھ میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ۔

  • کرونا وائرس کی وبا،  ڈبلیو ایچ او کی ٹیم مدد کے لئے  آج ایران پہنچے گی

    کرونا وائرس کی وبا، ڈبلیو ایچ او کی ٹیم مدد کے لئے آج ایران پہنچے گی

    تہران : کرونا وائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے ڈبلیو ایچ او کی ٹیم آج ایران پہنچے گی ، ایران میں اب تک کرونا وائرس سے بارہ افراد کی ہلاکت اوراکسٹھ کے متاثر ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سنگین خطرہ بن گیا، قاتل وائرس نے ایران میں بارہ افراد کی زندگیاں نگل لیں جبکہ 61 افراد میں کرونا کی تصدیق ہوگئی ہے  جبکہ ۔دو مریضوں کو صحت یابی کے بعد ڈسچارج کردیا گیا  ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث تہران سمیت کئی شہروں میں معمولات زندگی شدید متاثر ہے، قُم میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کے بعد سے پورے ایران میں خوف کا ماحول ہے، تہران سمیت کئی شہروں میں ایک ہفتے کے لیے تعلیمی ادارے ،سنیما،سب ویز کیفے اور فوارے بھی بند کردیے گئے ہیں

    کرونا وائرس کوپھیلنے سے روکنے کیلئے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)  کی ٹیم آج ایران پہنچے گی۔

    کرونا وائرس کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ ساتھ ترکی ، عراق ، افغانستان اور آرمینیا نے ایران کے ساتھ اپنی سرحد بند کردی ہے ، ایرانی وزرات خارجہ کا کہنا ہے سرحد یں عارضی طور پر بند کی گئیں ہیں۔

    مزید پڑھیں : کروناوائرس کی روک تھام کیلئے اقدام، عالمی ادارہ صحت کا اہم دورہ

    ایرانی صدر حسن روحانی نے محکمہ صحت  کو وائرس سے نمٹنے کیلئے قومی سطح پر حکمت عملی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔

    خیال رہے عالمی ادارہ صحت نےصورت حال تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ کرونا کو وبائی بیماری قراردینے کا اعلان کرکے جلدبازی نہیں کرنا چاہتے، دنیا کو کرونا سے وبائی مرض کے طور پر نمٹنے کی تیاری کرنی ہوگی۔

    سربراہ ڈبلیو ایچ او ٹیڈروس کا یومیہ پریس بریفنگ میں کہنا تھا کہ کرونا وائرس ہم سب کے لیے مشترکہ خطرہ ہے، دنیا کو تین باتوں پر زیادہ توجہ دینا ہوگی، ایک ہیلتھ ورکرز کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا، دوسری سب سے زیادہ ان لوگوں کا تحفظ یقینی بنانا ہوگا جن میں بیماری کا خطرہ ہوتا ہے جیسے بوڑھے افراد اور مریض، تیسرے نمبر پران ملکوں کو محفوظ بنانا ہوگا جو وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔۔

    اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کاکہنا تھا کہ ایران میں تصدیق کےبعد کوروناوائرس پرقابوپانےکےامکانات کم ہوگئے،اموات اورانفیکشن کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔

  • ایران سے  کروناوائرس پاکستان منتقل ہونے کا خطرہ ،  تفتان  بارڈر سیل

    ایران سے کروناوائرس پاکستان منتقل ہونے کا خطرہ ، تفتان بارڈر سیل

    چاغی : ایران میں کروناوائرس سےاموات  اور دودرجن سےزائدافراد میں وائرس کی تصدیق کےبعد پاکستان الرٹ ہوگیااور  تفتان بارڈر بند کر دیا گیاجبکہ ٹرانزٹ گیٹ ، راہداری، پاسپورٹ گیٹ بھی بند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق  قاتل کرونا وائرس بذریعہ ایران پاکستان منتقل ہونے کے  خدشے کے پیش نظر  تفتان بارڈربند سیل کردیا گیا جبکہ ایران سے وطن واپس آنے والے زائرین کی سخت اسکریننگ  کی جارہی ہے۔

    پاک ایران بارڈربندہونےسےدوطرفہ کاروباری سرگرمیاں معطل ہوگئی ہے اور ہیوی ٹریفک کوتفتان میں روک دیاگیا ہے۔

    ترجمان بلوچستان حکومت نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا پاک ایران سرحد بند کردی گئی ہے ، کسی کو آنے جانے کی اجازت نہیں ۔

    لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ  ایران میں موجود پاکستانیوں کو سرٹیفکیٹ لینا ہوگا، ایران سے آنے والے شہریوں کو14روز آبزرویشن میں رکھا جائے گا، وزیراعلیٰ جام کمال خود صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں۔

    چیف سیکرٹری بلوچستان نے شہریوں کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی ہے اور کہا زائرین کو تا حکم ثانی اجازت نامے جاری نہیں ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد

    چاغی انتظامیہ نےانٹری پوائنٹ پردس رکنی عملہ تعینات کررکھا ہے، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز اسپتال میں کرونا آئیسولیشن وارڈ بھی قائم کردیا گیا جبکہ پی ڈی ایم نے10 ہزارماسک پہنچادیئے۔

    چیف سیکرٹری بلوچستان نے واضح کیا ہے کہ صورتحال میں بہتری آنے تک کسی شخص کو ایران جانے کی اجازت نہ ہوگی اور  امید ظاہر کی کہ کرونا وائرس کے حوالے سے صورتحال الارمنگ نہیں، صوبہ اورملک محفوظ ہیں تاہم حفاظتی اقدامات کرنا ضروری ہے ۔

    صوبائی حکومت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ایران سے پاکستان داخل ہونے والے لوگوں کو دوہفتوں تک تفتان کیمپ میں ٹھہرایا جائے اوران کی باقاعدہ سکریننگ کا عمل جاری رکھا جائے تاکہ خطرناک وائرس پاکستان منتقل نہ ہو۔

    گذشتہ روز معاون خصوصی برائےصحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا تھا کہ انٹری پوائنٹس پرعالمی ہیلتھ ریگولیشن پرعمل ہورہاہے تاحال پاکستان میں کروناوائرس کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ  وزیراعلیٰ بلوچستان خود کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کی نگرانی کررہے ہیں۔

    اس سے قبل لیاقت شاہوانی  کا کہنا تھا کہ 5 ہزارکےقریب پاکستانی زائرین ایران میں موجودہیں ، ایران میں موجود پاکستانی زائرین مارچ میں واپس آئیں گے، ایران سے بات کی جائے گی اور زائرین کو ابھی وہیں رکھاجائے، کرونا وائرس پرقابوپانے تک کوئی شخص ایران نہیں جائے گا۔

    خیال رہے ایران میں کوروناوائرس سےاموات کی تعداد8ہوگئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد43 تک جا پہنچی ہے۔

  • ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کروناوائرس سے ہلاک، اموات کی تعداد 1800سے تجاوز کر گئی

    ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کروناوائرس سے ہلاک، اموات کی تعداد 1800سے تجاوز کر گئی

    بیجنگ : ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کروناوائرس سے ہلاک ہوگیا جبکہ 3000ہیلتھ ورکرز بھی کرونا وائرس سے متاثر ہیں، وائرس سے اموات کی تعداد 1800 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین سے دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے کروناوائرس سے ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا جارہا ہے ، کرونا وائرس سے مزید 93 افراد ہلاک ہوگئے، جس سے وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 18سو 68 ہوگئی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 72 ہزار 300 سے زائد ہو گئی ہے جبکہ مزید 1807 نئے مریض بھی وائرس کی زد میں آگئے ہیں، اسپتالوں میں کرونا وائرس کے ہزاروں مریضوں کوطبی امداد کی فراہمی جاری ہے جبکہ فوج بھی انتظامیہ کی مدد کررہی ہے۔

    ووہان میں اسپتال کا سربراہ بھی کرونا وائرس سے ہلاک ہوگیا ہے جبکہ چین میں3000ہیلتھ ورکرزبھی کرونا وائرس سے متاثرہوئے، چینی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ کروناوائرس کے پھیلاؤ پر کافی حد تک قابو پالیا گیا ہے، ہلاکتوں اورمتاثرہ افرادکی تعداد میں گزشتہ روز کی نسبت کمی ہوئی ہے۔

    مزید پڑھیں : جان لیوا کرونا وائرس 1770 زندگیاں نگل گیا

    غیرملکی خبرایجنسی کے مطابق کروزشپ سے اپنے شہریوں کونکالنے کے لئے کینیڈا نے خصوصی طیارہ بھیج دیا جبکہ کرونا وائرس پر اقدامات کرتے ہوئے 140افراد کو امریکا میں داخلے سے روک دیاگیا ہے۔

    چین کے علاوہ 29 ممالک میں بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ چین کے علاوہ تائیوان، فلپائن، ہانگ کانگ، جاپان اور فرانس میں 5 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں سے ایک فیصد کی موت کا امکان ہے، یہ تعداد تقریباً چار لاکھ کے قریب بنتی ہے۔

    خیال رہے کہ ہلاکت خیز کرونا وائرس چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلا ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، یہ وائرس سانس کے نظام میں شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اس کی علامات میں بخار اور خشک کھانسی شامل ہیں۔