Tag: coronavirus-treatment

  • کورونا وائرس کا "علاج” کرنے والے باپ بیٹے گرفتار، خطرناک محلول برآمد

    کورونا وائرس کا "علاج” کرنے والے باپ بیٹے گرفتار، خطرناک محلول برآمد

    فلوریڈا : کورونا وائرس کی عالمی وبا کے بعد جہاں لوگ اپنی پریشانیوں میں مبتلا ہیں وہیں کچھ لوگ اس کو اپنی ناجائز آمدنی کا ذریعہ بھی بنا رہے ہیں۔ کہیں کوئی دیسی نسخے تجویز کررہا ہے تو کوئی گھر میں بیٹھ کر خطرناک کیمیکل سے دوا بنا رہا ہے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں باپ بیٹوں کو عمر قید کی سزا ملنے کا امکان ہے کیونکہ وہ جعلی طور پر کوویڈ 19 کے علاج کے لیے صنعتی بلیچ تیار کرکے فروخت کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق گرفتار ملزمان صنعتی بلیچ کو گھر ہی میں پکا کر فروخت کرتے تھے۔ ابتدائی تفتیش کے مطابق گرفتار ملزمان نے ایک ملین ڈالرز کی صنعتی بلیچ پکا کر فروخت کی ہے۔

    علاقہ پولیس کا کہنا ہے کہ باپ اوربیٹوں نے کورونا سے متاثرہ مریضوں کو صحتیابی کا جھانسہ دے کر جو کچھ فروخت کیا ہے وہ بلیچ ہے جسے انہوں نے اپنے گھر کی پچھلی سائیڈ کے شیڈ میں پکا کر تیار کیا تھا۔

    برطانوی جریدے کے مطابق مارک گرینن نامی شخص آرک بشپ ہے اور اس نے تیار کردہ انتہائی خطرناک محلول کو ایم ایم ایس کے نام سے فروخت کیا اور بھاری منافع کمایا ہے۔

    پولیس کی جانب سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش کے مطابق گیرن اور اس کے تینوں بیٹوں نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کا تیار کردہ محلول کووڈ 19کو ختم کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

    پولیس کے مطابق عالمی وبا قرار دیے جانے والے کورونا وائرس کے آغاز پر انہوں نے اس محلول کو فروخت کرکے ہر ماہ ایک لاکھ 32 ہزار ڈالرز تک کمائے ہیں۔

    امریکہ کے سرکاری حکام کے مطابق وہ لوگ جو کچھ محلول فروخت کر رہے تھے وہ دراصل ایک بلیچ ہے جسے عام طور پر ٹیکسٹائل یا صنعتی کارخانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔ حکام کے مطابق اس سے پیدا ہونے والی کھانسی انتہائی مہلک ثابت ہو سکتی ہے۔

    گرفتار ملزمان میں 62 سالہ مارک گیرن اور اس کے تین بیٹے جوناتھن، جوزف اور اردن شامل ہیں۔ عدالت میں جرم ثابت ہونے پر انہیں عمر قید کی سزا کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    گرفتار ملزمان کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا ہے کہ ان کا تیار کردہ محلول جو دراصل کلورین ڈائی آکسائیڈ ہے، نہ صرف کوویڈ 19 کا علاج کرسکتا ہے بلکہ کینسر اور ملیریا سمیت دیگر بیماریوں میں بھی شفا کا سبب ہے۔

    امریکی حکام نے واضح طور پرخبردار کیا ہے کہ گرفتار ملزمان کا تیار کردہ ایم ایم ایس محلول پینا انتہائی خطرناک ہے جو مہلک بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

  • پاکستان میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی جان بچانے والا انجکشن نایاب

    پاکستان میں کورونا کے تشویشناک مریضوں کی جان بچانے والا انجکشن نایاب

    لاہور : کوروناکے تشویشناک مریضوں کو بچانے والا ایکٹیمرا انجکشن نایاب ہوگیا ، سی ای او ڈریپ نے کہا ہے کہ ٹوسیلی زومیب انجکشن کی 10 ہزارکی کھیپ اتوار کی رات آ جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے تدریسی اسپتالوں سمیت، فارمیسیز، میڈیکل اسٹور پر کورونا کے تشویشناک مریضوں کوبچانےوالا  ٹوسیلی زومیب ایکٹیمراانجکشن نایاب ہوگیا ، فوکل اسپتال، میو اسپتال، پی کے ایل آئی ،جنرل اسپتال میں بھی انجکشن موجود نہیں جبکہ سرکاری و نجی اسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر موجود مریض بھی انجکشن سے محروم ہیں۔

    سی ای او میو اسپتال پروفیسراسد اسلم نے کہا 40سنجیدہ مریض انجکشن لگنے کے بعد صحت یاب ہو چکے ہیں، مریضوں پر 70 سے 80فیصدکامیاب رزلٹ آیا، ایک مریض پر 2مکمل ڈوز لگنے سے1 لاکھ20ہزارروپے کا خرچ ہے، تمام سنجیدہ مریضوں کو مفت انجکشن لگائے گئے ہیں۔

    پروفیسر اسد اسلم کا کہنا تھا کہ انجکشن کی عدم دستیابی کےباعث مشکلات کاسامنا ہے، محکمہ صحت نےکمپنی کیساتھ انجکشن نرخ طے کرلئےجلد سپلائی ہوگی۔

    مزید پڑھیں : ہائیڈروکسی کلوروکین کے استعمال پر پابندی، پاکستان میں نئی دوا پر ٹرائل شروع

    ماہرین نے کہا ٹوسیلوزیماب انجکشن وینٹی لیٹرکےمریضوں پر زیادہ اثر انداز نہیں ہوتا، وینٹی لیٹرپرجانےسے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرکے انجکشن لگایا جائے۔

    دوسری جانب سی ای او ڈریپ عاصم روف کا کہنا تھا کہ ٹوسیلوزیماب انجکشن کی 10 ہزارکی کھیپ اتوار کی رات آ جائے گی جبکہ دوسری کھیپ 10 جون کو مل جائے گی، انجکشن کی کمی ختم کرنے کیلئے دیگر ممالک سےبھی رابطےمیں ہیں۔

    خیال رہے  پنجاب حکومت نے کورونا کے مریضوں کیلئے نئی دوائی دینے کی منظوری دی تھی ،ایکٹیمرا‘‘ نامی دوائی کورونا مریضوں کو لگائی جائے گی۔ ذرائع کا کہنا تھا یہ شریان میں لگنے والی دوائی مہنگی ہے تو اس کے لئے سنٹرل پورٹل تیار کیا جائے گا ،جس میں اسپتالوں کی جانب سے مریضوں کی تعداد کے حوالے سے ڈیمانڈ اپ لوڈ کی جائے گی اور مریضوں کا تمام ڈیٹا بھی اپ لوڈ کیا جائے گا۔

  • کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    کرونا وائرس کے خلاف ایک اور دوا کے مؤثر نتائج

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے مختلف دواؤں اور ویکسینز پر کام کیا جارہا ہے، حال ہی میں ایک اور دوا سے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج سامنے آئے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے رکن اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الرجی اینڈ انفیکشیئس ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کا کہنا ہے کہ ایک اینٹی وائرل دوا ریمڈسویئر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر نتائج دے رہی ہے۔

    یہ اینٹی وائرل افریقہ میں ایبولا وائرس کے پھیلاؤ کے وقت تیار کی گئی تھی۔ ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ اس دوا نے ایچ آئی وی ایڈز کے خلاف بھی یکساں نتائج دیے تھے۔

    اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر فاؤچی نے بتایا کہ اس دوا سے مرض کی شدت کم ہوسکتی ہے جس کے بعد مریض کی جلد صحتیابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

    ان کے مطابق اس دوا سے مریض کی صحتیابی کے امکان میں 31 فیصد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔

    ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا تھا کہ یہ دوا اس انزائم کو بلاک کرتی ہے جو کرونا وائرس استعمال کرتا ہے، تاہم وائرس صرف یہی ایک انزائم استعمال نہیں کرتا چنانچہ ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ یہ مکمل طور پر کرونا کا علاج ثابت ہوسکتی ہے۔

    ان کے مطابق امریکا میں مختلف اسپتالوں میں داخل 1 ہزار سے زائد مریضوں کو یہ دوا استعمال کروائی گئی جبکہ کم از کم 5 یورپی ممالک میں بھی یہ دوا استعمال کروائی گئی ہے جس کے بعد اس کے یہ نتائج سامنے آئے۔

  • ملیریا کی دوا کے بعد عام بیماری میں استعمال ہونے والی دوا سے کورونا کا علاج

    ملیریا کی دوا کے بعد عام بیماری میں استعمال ہونے والی دوا سے کورونا کا علاج

    نیویارک : امریکی ریاست نیویارک کے ڈاکٹروں نے معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی ادویات سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کے ڈاکٹر کیون ٹریسی نے وہان سے حاصل شدہ ڈیٹا کے ذریعے معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی ادویات کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کے اعلاج کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے، جس کے لئے تجربے کے لئےدو سو مریض رضاکارانہ طور پر تیار کیا ہیں۔

    نیویارک شہر کے نارتھ ویل اسپتال نیٹ ورک کے فائنسٹین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ سینٹر میں رضاکاروں کو معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے میں استعمال ہونے والی عام دوائی فیموٹی ڈائن کے ڈوز دینا شروع کردئیے ہیں۔

    محققین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا فیموٹی ڈائن کوویڈ 19 کو روکنے میں مدد دیتی ہے ، جس طرح کچھ ادویات ایچ آئی وی / ایڈز کو روکتی ہیں۔

    ڈاکٹر کیون ٹریسی کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے تجربے کے درست نتائج کے لئے کم سے کم تین سو مریض درکار ہیں، اگر دوائی کی آزمائش کے مثبت نتائج سامنے آتے ہیں تو یہ اب تک کورونا کے حوالے سے سب سے بہتر، سستا اور جلد ہونے والا علاج ہوگا۔

    امریکی ماہرین کی جانب سے کورونا کے مریضوں کو ملیریا سے بچاؤ کی دوا کلوروکوئن کے ساتھ ہی معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی دوائی دی جا رہی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں نتائج سامنے آنے کا امکان ہے۔

    خیال رہے مختلف ممالک میں دوائیوں کو کورونا کے مریضوں پر آزما کر یہ دیکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کون سی دوائیاں وبا کو روک سکتی ہیں۔ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کلوروکوئن سمیت بلڈ پلازما جیسے طریقے کو بھی آزمایا جا رہا ہے۔