Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس سے متعلق 15 دن بہت اہم ہیں، شیخ رشید

    کرونا وائرس سے متعلق 15 دن بہت اہم ہیں، شیخ رشید

    راولپنڈی: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالات کنٹرول میں ہیں، امریکا یا اٹلی جیسی صورتحال نہیں ہے، کرونا وائرس سے متعلق 15 دن بہت اہم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 570 ریلوے اسٹیشن میں قرنطینہ کے لیے انتظامات ہیں، ایمرجنسی کی صورت میں ریلوے نے 450 بستروں کے اسپتال کا انتظام کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ انشا اللہ پاکستان کرونا وائرس کی وبا کو شکست دیدے گا، پہلے فیصلہ تھا یکم اپریل سے مسافر ٹرینیں کھول دیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا، تاحکم ثانی مسافر ٹرینیں بند رہیں گی۔

    شیخ رشید نے کہا کہ فریٹ ٹرینیں چلتی رہیں گی تاکہ اشیائے خوردونوش کی سپلائی رہے، ریلوے کے 7 اسپتال کرونا کی وبا کے خلاف جنگ میں حصہ لیں گے۔

    مزید پڑھیں: کرونا کے پیش نظر 1200 ارب روپے سے زائد کا معاشی پیکج منظور

    وزیر ریلوے نے کہا کہ راولپنڈی میں ٹرین میں 50 بستروں پر مشتمل قرنطینہ قائم کردیا گیا ہے، راولپنڈی میں ریلوے کے اسپتال میں 450 بستروں پر مشتمل قرنطینہ کی سہولت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کابینہ کے کل ہونے والے اجلاس میں اہم فیصلے ہوں گے، لوگوں کو امدادی رقم دینے سے متعلق بھی کل اہم فیصلے ہوں گے، کرفیو کی طرف نہیں جائیں گے، عوام خود احتیاط کریں۔

    واضح رہے کہ ملک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1650 ہوگئی ہے، کرونا کے باعث اموات 20 ہوگئیں، 11 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

  • امپیریئل کالج کی رپورٹ نے برطانیہ کے ناقص طبی نظام کا بھانڈا پھوڑ دیا

    امپیریئل کالج کی رپورٹ نے برطانیہ کے ناقص طبی نظام کا بھانڈا پھوڑ دیا

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے امپیریئل کالج کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 4 سال قبل طبی نظام کو جانچنے کے لیے کی جانے والی مشق کے دوران علم ہوگیا تھا کہ برطانیہ کسی خوفناک وبا کے پھیلاؤ سے نہیں نمٹ سکے گا۔

    لندن کے امپیریئل کالج کی حال ہی میں شائع کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2016 میں برطانیہ کے طبی نظام کو جانچنے کے لیے ایک مشق کی گئی تھی جس کے نتائج نہایت حوصلہ شکن اور سنگین برآمد ہوئے تھے۔

    مذکورہ مشق کے دوران اس بات کی جانچ کی گئی کہ اگر سارس یا میرس جیسا کوئی وائرس برطانیہ کو اپنا شکار بناتا ہے تو آیا برطانیہ اس سے نمٹ سکے گا یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق 7 ہفتے تک جاری رہنے والی اس مشق سے پتہ چلا کہ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس (این ایچ ایس) کے پاس ساز و سامان کی بے حد قلت ہے۔ ایسے کسی وائرس کے پھیلاؤ کی صورت میں این ایچ ایس طبی عملے کو ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) فراہم نہیں کرسکے گی۔

    مشق کے نتائج سے علم ہوا این ایچ کے پاس وینٹی لیٹرز کی بھی کمی ہے جبکہ اس قسم کی خوفناک وبا کے دوران ملک بھر کے مردہ خانے بھی بھر جائیں گے۔

    اس مشق کے نتائج کبھی بھی منظر عام پر نہیں لائے گئے اور حکام کے مطابق یہ ایسے تھے بھی نہیں کہ انہیں سب کے سامنے لایا جاتا، تاہم اب اس رپورٹ کے بعد حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر سوال اٹھ گئے ہیں کہ اس وقت کے سیکریٹری ہیلتھ جرمی ہنٹ اور ان کی انتظامیہ نے ان نتائج پر ایکشن کیوں نہیں لیا۔

    مذکورہ مشق میں فرض کیا گیا کہ ایک خطرناک وائرس سیاحوں کے ایک گروپ کے ساتھ برطانیہ پہنچا اور اس کے بعد یہ دیکھا گیا کہ اسٹاف کی کمی اور مریضوں کی بڑھتی تعداد کے ساتھ این ایچ ایس کا ردعمل کیا ہوگا۔

    رپورٹ کے مطابق مشق میں وائرس کو ابتدائی مرحلے میں فرض کیا گیا اس کے باوجود این ایچ ایس کا نظام بیٹھتا دکھائی دیا۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ رپورٹ کو سامنے لائے بغیر حکومتی ارکان خاموشی سے طبی نظام کو بہتر کرنے پر کام کرسکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔

  • شمالی وزیرستان کو بھی سیکڑوں حفاظتی کٹس اور سینی ٹائزرز فراہم

    شمالی وزیرستان کو بھی سیکڑوں حفاظتی کٹس اور سینی ٹائزرز فراہم

    پشاور: خیبر پختون خوا کے ضلع شمالی وزیرستان کو بھی سیکڑوں حفاظتی کٹس اور سینی ٹائزرز فراہم کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر ریلیف اقبال وزیر نے میڈیا کو بتایا کہ 500 حفاظتی کٹس، اور 500 سینی ٹائزرز شمالی وزیرستان بھیج دیے گئے ہیں، کرونا وائرس سے بچاؤ کا یہ سامان ضلعی انتظامیہ کے حوالے کیا جائے گا۔

    وزیر ریلیف کے مطابق خیبر پختون خوا کے تمام اضلاع اور قرنطینہ مراکز کو ایمرجنسی رسپانس کے طور پر ضروری سامان بھیج دیا گیا ہے، مختلف اضلاع میں ماسک اور دیگر حفاظتی سامان تقسیم کیا جا رہا ہے، این ڈی ایم اے سے 50 ہزار مزید ماسک پہنچ رہے ہیں۔

    کوروناوائرس کیخلاف جنگ، چین سے ایک اور طیارہ امدادی سامان لے کر پاکستان پہنچ گیا

    خیال رہے کہ آج ضلع بنوں میں کرونا وائرس کا پہلا کنفرم کیس سامنے آ گیا ہے، 74 سال کا مریض علاقہ مندیو کا رہائشی ہے۔ صوبے میں کنفرم کیسز کی تعداد 195 ہو گئی ہے جب کہ اب تک 5 مریض دم توڑ چکے ہیں، اور 2 مریض صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ دوسری طرف پاکستان بھر میں کرونا وائرس کے کیسز بڑھ کر 1,650 ہو گئے، 20 مریضوں کا انتقال ہو گیا جب کہ 28 صحت یاب ہوئے ہیں۔

    خیبر پختون خوا میں اسکولوں کی چھٹیوں میں بھی توسیع کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا ہے، صوبے میں اسکول 31 مئی تک بند رہیں گے، چھٹیاں موسم گرما کی تعطیلات تصور ہوں گی، اسکولوں میں امتحانات سمیت تمام سرگرمیاں معطل رہیں گی۔

  • کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں کے لیے موبائل کیفے کا انتظام

    کراچی: شہر قائد میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ شہریوں اور دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے ایک شہری نے موبائل کیفے کا انتظام کر لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومتی دعوؤں سے تنگ آ کر کراچی کے شہری نے پارلیمنٹ ریٹ کے نام سے ایک موبائل دستر خوان لگا لیا، آئی آئی چندریگر روڈ پر موبائل کیفے میں صبح کا ناشتہ اور دوپہر کا کھانا نہایت سستے ریٹس پر فراہم کیا جا رہا ہے۔

    موبائل کیفے پر صبح کا ناشتہ 10 روپے اور دوپہر کا کھانا 20 روپے میں دیا جا رہا ہے، کیفے کی جانب سے بے روزگار افراد کے لیے ناشتہ اور کھانا مفت تقسیم کرنے کا انتظام بھی رکھا گیا ہے۔

    وزیر اعظم کا دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ

    موبائل کیفے کھولنے والے شہری قیصر امتیاز کا کہنا تھا کہ اس عملی اقدام کا مقصد حکومت کو بتانا ہے کہ عوام کی خدمت کے لیے حکومتوں کی ضرورت نہیں، پارلیمنٹ میں وزرا جس ریٹ پر کھانا کھاتے ہیں اسی پارلیمنٹ ریٹ پر ناشتہ اور کھانا تقسیم کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ حکومت سندھ کی جانب سے لاک ڈاؤن متاثرین کو خوراک گھروں پر پہنچانے کے اعلانات کر رکھے ہیں، ادھر کراچی میں لاک ڈاؤن متاثرین نے کورنگی ڈپٹی کمشنر آفس کا گھیراؤ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے بچے بھوک سے مر رہے ہیں اور کھانا نہیں ملا۔ کمشنر آفس کے گھیراؤ پر پولیس نے راشن کے لیے آنے والے مستحقین پر تشدد بھی کیا اور کئی کے سر پھاڑ دیے۔

    لاک ڈاؤن کے باعث شہر قائد کی قدیم بستیوں کے مکین بھی راشن کے متلاشی ہیں، متاثرین کا کہنا ہے کہ روزانہ اجرت بند ہے گھروں میں راشن ختم ہو چکا ہے، ذرایع آمد و رفت بند ہونے سے اشیائے خورد و نوش کی قلت ہے، ان قدیم بستیوں میں پیر بخش سموں گوٹھ، پیر بخش دھنی آباد، تارو مینگل گوٹھ و دیگر شامل ہیں۔

    سندھ کے ایک اور شہر ٹھٹھہ میں بھی لاک ڈاؤن کے باعث غریب طبقے کے لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں، راشن نہ ملنے سے غریب خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہیں، اے آر وائی نیوز کے مطابق 9 دن گزرنے کے باوجود بھی ضلعی انتظامیہ راشن کی فراہمی نہ کر سکی، حکومتی راشن پر یو سی چیئرمین اور انتظامیہ میں اختلاف بھی سامنے آیا، راشن بیگ کی تعداد کم ہونے پر چیئرمین ناراض ہو گئے اور راشن لینے سے انکار کر دیا۔

  • ایف ڈی اے: کرونا علاج میں کلوروکوئین کی ہنگامی منظوری

    ایف ڈی اے: کرونا علاج میں کلوروکوئین کی ہنگامی منظوری

    واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے آخر کار ملیریا کے لیے استعمال ہونے والی ادویہ کلوروکوئین اور ہائیڈروکسی کلوروکوئین کی کرونا علاج کے لیے ہنگامی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف ڈی اے نے کہا ہے کہ تشویش ناک حالت والے کرونا مریض کو کلوروکوئین اور ہائیڈروکسی کلوروکوئین دی جا سکتی ہے، یہ دونوں بنیادی طور پر ملیریا کی دوائیں ہیں، اور یہ کرونا کے ہر مریض کے لیے نہیں ہیں۔

    امریکی ادارے نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹر ان ادویہ کے استعمال سے پہلے اپنے ملک کے وزارت صحت سے بھی اجازت لیں۔

    خیال رہے کہ امریکی ادارے سینٹرل ڈیزیز کنٹرول (سی ڈی سی) اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے تاحال ملیریا کی مذکورہ ادویہ سے متعلق کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ یہ کرونا وائرس کے علاج میں مؤثر ہیں، گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ کلوروکوئین کے بارے میں انھیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جو کرونا کے علاج سے متعلق ہو۔

    پاکستان میں ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ملیریا کی دوا فروخت کرنے پر پابندی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ملیریا کی ایک پرانی دوا کلوروکوئین کرونا وائرس کے خلاف مددگار ہے، ٹرمپ نے کہا کہ چند ہفتوں میں کرونا ویکسین میں کامیابی کا اعلان کریں گے۔ اس وقت دنیا کے کئی ممالک میں مختلف ادویہ کے اثرات پر تجربات اور تحقیقات جاری ہیں، یہ دیکھا جا رہا ہے کہ نئے کرونا وائرس پر یہ کس حد تک مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

  • عمان میں 90 ہوٹلز وزارت صحت کے حوالے کردیے گئے

    عمان میں 90 ہوٹلز وزارت صحت کے حوالے کردیے گئے

    مسقط: عمان میں 90 کے قریب ہوٹلز مالکان نے اپنے ہوٹلز وزارت صحت کے حوالے کردیے تاکہ وہاں قرنطینہ سمیت دیگر طبی سہولیات قائم کی جاسکیں۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 90 ہوٹلوں کی انتظامیہ نے 4 ہزار 445 کمرے وزارت صحت کے حوالے کردیے تاکہ ان میں قرنطینہ قائم کیے جاسکیں۔

    فی الحال ان ہوٹلز کے کمرے اسکالر شپ پر موجود غیر ملکی طلبا کو رہائش کے لیے دیے جارہے ہیں جو ہاسٹلز بند ہوجانے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں، طلبا کو ان کمروں میں رہائش دینے کا فیصلہ وزارت سیاحت نے کیا ہے۔

    خیال رہے کہ عمان میں اب تک کرونا وائرس کے 167 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    عمان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سلطنت میں جان لیوا وبا میں مبتلا مزید 20 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 23 ہوگئی ہے۔

    عمان سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 7 لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، دنیا بھر میں وائرس سے متاثرہ 34 ہزار مریض جان کی بازی ہار گئے۔

  • وزیر اعظم کا دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے تعمیراتی انڈسٹری اور دیہاڑی دار افراد کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم کی زیر صدارت ریلیف پیکج سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، وزیر اعظم نے حکومتی اداروں سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے اس سلسلے میں مشاورت کی۔

    اجلاس میں وزیر اعظم نے روزانہ اجرت پانے والے مزدوروں کے لیے ریلیف پیکج کا اصولی فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں لکھا کہ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ دیگر ممالک میں جب لاک ڈاؤن کیا جاتا ہے تو وہ لوگوں کے گھروں میں خوراک پہنچا دیتے ہیں، ہمارے کرونا ریلیف ٹائیگرز بھی پورے پاکستان میں بھیجے جائیں گے، ہم جائزہ لیں گے کہ کن علاقوں میں کرونا کا پھیلاؤ زیادہ ہے، وہاں یہ ٹائیگرز ضروری سپلائی فراہم کریں گے۔

    دریں اثنا، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ بہت جلد کنسٹرکشن انڈسٹری کے لیے بڑا پیکج لے کر آ رہے ہیں، ایسا پیکج پہلے اس انڈسٹری میں کبھی نہیں آیا۔ شہباز گل کا کہنا تھا کہ تعمیراتی انڈسٹری اپنے ساتھ جڑی دیگر صنعتوں کو بھی اوپر اٹھائے گی، روزگار پیدا ہوگا اور غریب کا چولھا بھی چلے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نے کہا تھا کہ بزنس کمیونٹی کی مدد کرنے کے لیے بڑا سوچ سمجھ کر معاشی پیکج بنایا، مزدوروں کے لیے 200 ارب روپیا رکھا گیا ہے، ایکسپورٹ اور انڈسٹری جو سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، ان کو فوری طور پر 100ارب کے فنڈز دیے جائیں گے، سمال اینڈ میڈیم انڈسٹری اور زراعت کے لیے 100 ارب رکھا ہے، ان کو کم شرح سود پر قرضے بھی دیے جائیں گے۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات 34 ہزار ہو گئیں

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات 34 ہزار ہو گئیں

    کراچی: دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ افراد کی تعداد 7 لاکھ 23 ہزار سے تجاوز کر گئی، وائرس سے متاثرہ 34,000 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین سے عالمی سطح پر اموات کی تعداد 34,000 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اب تک 151,833 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔

    اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 ہزار 779 ہو گئیں، 97 ہزار سے زائد متاثر ہیں، اسپین میں وائرس 6803 جانیں نگل گیا، 80 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ چین میں 3,304 افراد کرونا وائرس سے ہلاک جب کہ81 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ ایران میں وائرس سے اموات کی تعداد 2640 ہو گئی، اور 38 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

    فرانس میں کرونا وائرس 2606 جانیں نگل گیا، 40 ہزار سے زائد لوگ متاثر ہوئے، امریکا میں کرونا وائرس سے 2489 افراد ہلاک، ایک لاکھ 42 ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں۔ برطانیہ میں وائرس سے اموات کی تعداد 1228 ہو گئی، جب کہ 19 ہزار سے زائد متاثر ہیں، نیدرلینڈز میں وائرس 771 جانیں نگل گیا، 10 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جرمنی میں وائرس سے 541 افراد ہلاک اور 62 ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

    کرنا وائرس سے بیلجیئم میں 431، سوئٹزرلینڈ میں 300، جنوبی کوریا میں 158، برازیل میں 136 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔ ترکی میں 131 افراد جاں بحق، 9 ہزار سے زائد متاثرہ وئے، پرتگال میں 119 افراد ہلاک، انڈونیشیا میں 114، سوئیڈن میں 110، آسٹریا میں 86، ڈنمارک میں 72، فلپائن میں 71، ایکواڈور میں 58، جاپان میں 54، بھارت میں وائرس سے 27 افراد ہلاک جب کہ ایک ہزار سے زائد متاثر ہیں۔

  • اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا

    اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا

    روم : کرونا وائرس کے سب سے بدترین شکار ملک اٹلی کے شہر کارپی میں پاکستانی کمیونٹی نے ملک کا نام روشن کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نے کارپی کے میئر کو کرونا وائرس سے بچاؤ فنڈ میں 10 ہزار 300 یورو عطیہ کر دیے، جس پر میئر کارپی نے پاکستانی کمیونٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

    کارپی کے میئر البرٹو بلیلی نے کہا کہ ہر مشکل وقت میں پاکستانی کمیونٹی نے ہمارا ساتھ دیا ہے، ہمیں ان پر فخر ہے، میرے دادا کہتے تھے کہ مشکل وقت میں ساتھ دینا اچھے دوست کی نشانی ہے، پاکستانی کمیونٹی نے ثابت کر دیا کہ وہ اچھے دوست ہیں، میں ان کا شکر گزار ہوں۔

    پاکستان اٹلی کو کرونا وائرس کے لیے کلورو کوئین فراہم کرے گا

    خیال رہے کہ اطالوی وزیر اعظم گیسپ کونٹے نے آج کہا ہے کہ کرونا وائرس کے مریض صحت یاب ہو رہے ہیں، آج صحت یاب مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، اگلے ہفتے سے اچھی خبریں ملنے کی اُمید ہے، صورت حال پر حکومت کی کڑی نظر ہے، حکومت تمام معاملات کو نہایت ذمہ داری سے دیکھ رہی ہے، میں ماہرین کی ہدایات پر عمل کر رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ اٹلی میں کرونا وائرس سے 10 ہزار 779 ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں جب کہ اب تک 97 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ دنیا بھر میں کو وِڈ نائنٹین سے اب تک اٹلی میں سب سے زیادہ اموات واقع ہو چکی ہیں۔

  • دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ڈلیوری بوائے راستے میں دم توڑ گیا

    دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ڈلیوری بوائے راستے میں دم توڑ گیا

    نئی دہلی: بھارت میں لاک ڈاؤن کے سبب دہلی سے مدھیہ پردیش پیدل جانے والا ایک ڈلیوری بوائے راستے میں ہی دم توڑ گیا، ایک اور واقعے میں گھروں کو لوٹنے والے 7 مزدور ٹرک کی ٹکر سے ہلاک ہوگئے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دہلی کے علاقے پیڈا گولکنڈہ کے پاس مزدوروں سے بھری ایک وین کو تیز رفتار ٹرک نے ٹکر مار دی، وین میں موجود 7 مزدور ہلاک جبکہ 2 بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہوئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ وین میں 31 مزدور سوار تھے جن میں سے 5 موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ 2 بعد ازاں دوران علاج جان کی بازی ہار گئے۔

    تمام مزدور دہلی میں سڑک بنانے کے کام میں مصروف عمل تھے تاہم لاک ڈاؤن کے بعد کام بند ہوجانے کے باعث واپس کرناٹک اپنے گھروں کو جارہے تھے۔

    پولیس کے مطابق حادثے کا سبب بننے والا ٹرک آموں سے لدا ہوا گجرات جارہا تھا جو اپنی تیز رفتاری کے باعث ہولناک حادثے کا سبب بنا۔

    دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دہلی میں ایک شخص پیدل مدھیہ پردیش جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔ 39 سالہ سنجے گپتا 3 بچوں کا باپ تھا اور دہلی میں ڈلیوری بوائے کا کام کرتا تھا۔

    لاک ڈاؤن کے بعد وہ اپنے گھر مدھیہ پردیش جانا چاہتا تھا اور اسے کے لیے اس نے 831 کلو میٹر سے بھی زائد کا راستہ پیدل اختیار کیا۔

    200 کلو میٹر پیدل چلنے کے بعد وہ بے ہوش کر گر پڑا، قریبی دکانداروں نے اسے اٹھایا اور پانی پلایا۔

    ان کے مطابق متاثرہ شخص نے سینے میں درد کی شکایت کی جبکہ اس نے اپنے کسی رشتے دار کو فون بھی کیا اور اپنی حالت کے بارے میں بتایا۔

    تاہم تھوڑی دیر بعد وہ دم توڑ گیا جس کے بعد دکانداروں نے پولیس کو بلا لیا۔ ڈاکٹرز کے مطابق مذکورہ شخص کو پیدل چلنے کی وجہ سے سینے میں درد اٹھا جو جان لیوا ثابت ہوا۔