Tag: Coronavirus

  • ‘علامات نہ رکھنے والوں کو بھی کورونا وائرس ہوسکتا ہے’

    ‘علامات نہ رکھنے والوں کو بھی کورونا وائرس ہوسکتا ہے’

    واشگنٹن : وبائی امراض کے ماہر امریکی ڈاکٹر انتھونی فاکی کا کہنا ہے کہ علامات نہ رکھنے والوں کو بھی کورونا وائرس ہوسکتا ہے ، وائرس سے صحت یاب شخص کے بارے میں سو فیصد نہیں کہہ سکتے کہ دوبارہ متاثر نہیں ہو گا۔

    تفصیلات کے مطابق وبائی امراض کے ماہر امریکی ڈاکٹر انتھونی فاکی نے ایک انٹرویو میں بتایا کورونا وائرس علامات نہ رکھنے والے کسی شخص کو بھی ہوسکتا ہے اور یہ وائرس 30 سے 30 سال کے جوانوں کو بھی بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔

    ڈاکٹر فاکی کا کہنا تھا کہ یہ وائرس انتہائی تیزی سے پھیلتا ہے، یہ وائرس اب ایک ڈراؤنا خواب بن چکا ہے، وائرس سے صحت یاب شخص کے بارے میں سو فیصد نہیں کہہ سکتے کہ دوبارہ متاثر نہیں ہو گا۔

    ماہر امریکی نے مزید کہا کہ وائرس سے بچاؤ کے لیے سماجی فاصلہ، ہاتھ دھونا اور محتاط رہنا ہی راستہ ہے۔

    اس سے قبل امریکا کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاکی نے کوروناسےمتعلق بیان میں کہا تھا کہ کورونا وائرس ہر سال سیزنل وائرس کی طرح حملہ کرسکتا ہے، وائرس کے دوبارہ حملہ کرنے سے پہلے ویکسین تیار کرنا ہوگی۔

    ڈاکٹرانتھونی فاکی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے جنوب سے جڑ پکڑنا شروع کی تھی جہاں اس وقت سردیوں کا موسم ہے اور زیادہ کیسزان ممالک میں سامنے آرہے ہیں جہاں ٹھنڈ ہے۔

    امریکی سائنسدان نے کہا تھا کہ رات دن ویکسین بنانے کیلئے کام کررہے ہیں، اس وقت دو ویکسین تیار ہیں جو ہم انسانوں پر آزما رہے ہیں، ایک امریکا کے پاس ہے اور دوسری چین کے پاس موجود ہے جبکہ اس کے مکمل طور پر استعمال پر ایک سے ڈیرھ سال لگ سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وائرس ایک چکنی تہہ میں بند ہوتا ہے لہٰذا بار بار صفائی کریں اور ہاتھ دھوئیں۔

    خیال رہے دنیابھرمیں کورونامریضوں کی تعداد6لاکھ14ہزار238ہوگئی جبکہ وائرس کےباعث اموات28ہزار240ہوئیں اور صحتیاب مریضوں کی تعداد1لاکھ37ہزار329 ہے۔

  • غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایات پر فواد چوہدری کا ایکشن

    غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایات پر فواد چوہدری کا ایکشن

    اسلام آباد: ملک بھر میں مختلف دکانوں پر بکنے والے غیر معیاری سینی ٹائزرز کی شکایت پر وفاقی وزیر فواد چوہدری ایکشن میں آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ مختلف اسٹورز پر سینی ٹائزر چیک کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسی شکایات ملی تھیں کہ کم کوالٹی کے سینی ٹائزر مختلف دکانوں پر فرخت کیے جا رہے ہیں، پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی ان شکایات پر فوری کارروائی کرے گی۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔

  • بھارت :کورونا وائرس کے ایک مریض کی وجہ سے 40ہزار افراد قرنطینہ میں

    بھارت :کورونا وائرس کے ایک مریض کی وجہ سے 40ہزار افراد قرنطینہ میں

    نئی دہلی : بھارت میں کورونا وائرس کے ایک مریض کی وجہ سے 40 ہزارافراد کوقرنطینہ میں جانا پڑا، متاثرہ شخص اٹلی اور جرمنی سے واپس آیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کےمطابق بھارتی ریاست پنجاب میں سترسالہ شخص کی موت کے بعد اس میں کورونا وائرس کاپتا چلا، متاثرہ شخص اٹلی اور جرمنی سےواپس آیاتھا اور قرنطینہ میں جانے سے انکار کیا تھا۔

    متاثرہ شخص کی موت کے بعد بیس دیہات کے لوگوں کوقرنطینہ کردیا گیا، کورونا وائرس سےہلاک شخص نے موت سے قبل میلے میں بھی شرکت کی تھی، اس تہوار میں روزانہ 10 ہزار کے قریب لوگ شرکت کرتے ہیں۔

    مرنے والے شخص کے انیس رشتے داروں کا کورونا ٹیسٹ مثبت آیاہے۔

    خیال رہے بھارت میں کروناوائرس کے مصدقہ کیسز کی تعداد بڑھ کر873 ہوگئی ہے جبکہ 19 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ متاثرین کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

    بھارتی حکومت نے 21 روزہ لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے مگر لوگوں کو خوراک اور ادویات کی خریداری کے لیے باہر جانے کی اجازت ہے۔

  • سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر اور ڈی جی خان کے قرنطینہ سے مزید سینکڑوں زائرین گھروں کو روانہ

    سکھر: سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین کو واپس گھروں کو بھیج دیا گیا، ڈیرہ غازی خان کے قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ منفی آنے پر گھروں کو روانہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھر کے قرنطینہ سے مزید 11 زائرین اپنے گھروں کو روانہ ہوگئے ہیں۔ روانہ کیے گئے 11 زائرین میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ زائرین کا تعلق کراچی اور ٹنڈو جام سے ہے، زائرین کی ٹیسٹ رپورٹ نارمل آنے پر انہیں گھر بھیجا جا رہا ہے۔

    سکھر کے قرنطینہ سے 626 زائرین کو پہلے ہی گھروں کو بھیجا جا چکا ہے جس کے بعد گھروں کو جانے والے زائرین کی تعداد 651 ہوگئی ہے۔

    دوسری جانب صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں قائم قرنطینہ سے بھی 26 زائرین کو گھر روانہ کردیا گیا ہے، مذکورہ زائرین کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور انہیں کرونا وائرس ٹیسٹ کی رپورٹ نیگٹیو آنے پر گھر بھیجا گیا ہے۔

    اسسٹنٹ کمشنرز نے تمام زائرین کو عبد الحکیم انٹر چینج سے وصول کیا۔ واپس آنے والے تمام زائرین کو اپنے گھروں میں الگ تھلگ رہنے کی تلقین کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔

  • امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    نیویارک: امریکا میں کرونا وائرس سے حفاظتی سامان کی قلت ہونے کے باعث طبی عملہ کچرے کی تھیلیاں استعمال کرنے پر مجبور ہے، تھیلیاں استعمال کرنے والا ایک ڈاکٹر کرونا وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک سٹی ہاسپٹل میں طبی عملہ کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے پلاسٹک بیگز پہننے پر مجبور ہے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طبی عملے کے 3 افراد نے کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے سیاہ پلاسٹک بیگز پہن رکھے ہیں۔

    تصویر کے کیپشن میں کہا گیا کہ اسپتال میں مزید گاؤنز موجود نہیں ہیں۔

    اسی اسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر بھی وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئے۔ 48 سالہ ڈاکٹر کیلی میں ایک ہفتہ قبل کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور گزشتہ رات وہ انتقال کر گئے۔

    مقامی حکام نے ڈاکٹر کی موت پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے کاری وار کے بعد نیویارک کے تقریباً سب ہی اسپتالوں میں ذاتی حفاظت کے سامان جیسے ماسک اور آئسولیشن گاؤنز کی قلت ہے۔

    مقامی انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پاس اضافی این 95 اور 99 ماسک، گاؤنز یا دستانے موجود ہیں تو انہیں طبی عملے کو عطیہ کردیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل پر بھی دستخط کردیے ہیں۔

  • 95 سالہ خاتون جنہوں نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    95 سالہ خاتون جنہوں نے کرونا وائرس کو شکست دے دی

    برن: سوئٹزر لینڈ میں کرونا وائرس سے صحتیاب ہونے والی 95 سالہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ مرنے سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں تھیں، تاہم اس موذی وائرس کے خلاف جنگ جیت کر وہ بے حد خوش ہیں۔

    95 سالہ گرٹروڈ فیٹن چند روز قبل کرونا وائرس کا شکار ہوئیں، حکام کو اطلاع دینے پر ایک ایمبولینس ان کے گھر پہنچی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔

    اسپتال میں وہ ایک ہفتہ آئی سی یو میں رہیں جہاں انہوں نے کرونا وائرس کو شکست دی اور اب وہ صحتیاب ہو کر اپنے گھر پر ہیں۔

    فیٹن بتاتی ہیں کہ آئی سی یو میں ایک موقع پر انہوں نے ڈاکٹرز کو منع کردیا کہ وہ انہیں مصنوعی سانس نہ دیں۔ ’میں نے ان سے کہا کہ میں اپنی زندگی جی چکی ہوں اور مجھے سکون سے جانے دو‘۔

    ان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز انہیں دن میں 3 بار اینٹی بائیوٹکس دیتے تھے جو براہ راست ان کی رگوں میں انجیکٹ کیے جاتے تھے، انہیں ملیریا کی دوا کلوروکوئن بھی دی گئی۔

    فیٹن اب گھر لوٹ آئی ہیں جہاں وہ اپنے آئی پیڈ پر اپنے پوتے، پوتیوں اور پڑپوتے، پڑپوتیوں سے روزانہ بات کرتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ میں مرنے سے بالکل خوفزدہ نہیں تھی۔ ’میری عمر اب 95 سال ہے، اب تو جانے کا وقت ہی ہے‘۔

    ان کی بیٹی نے بتایا کہ جب انہیں اسپتال سے فون آیا کہ ان کی والدہ کی حالت بگڑ چکی ہے اور انہیں بچانے کے لیے ڈاکٹرز کے پاس صرف 24 گھنٹوں کا وقت ہے تو مجھے لگا کہ ہم انہیں کھو دیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ میں روز اپنی والدہ سے بات کرتی تھی اور جس دن میں نے دیکھا کہ وہ بغیر کھانسے بات کر پارہی ہیں تو میں جان گئی کہ ہم جیت گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ سوئٹزر لینڈ میں کرونا وائرس سے 12 ہزار 161 افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ وائرس سے اب تک 197 افراد کی ہلاکت ہوچکی ہے۔

  • عرب امارات میں ہاتھ ملانے پر 50 ہزار درہم جرمانہ

    عرب امارات میں ہاتھ ملانے پر 50 ہزار درہم جرمانہ

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے اختیار کی جانے والی احتیاطی تدابیر کی خلاف ورزی پر اب 50 ہزار درہم جرمانہ عائد ہوگا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی کابینہ نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے پر 50 ہزار درہم تک کا جرمانہ مقرر کردیا ہے۔

    کابینہ نے حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزیوں کی ابتدائی فہرست بھی جاری کی ہے جس کے مطابق کسی بھی مقامی یا غیر ملکی شہری کو حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی پر کم از کم 500 اور زیادہ سے زیادہ 50 ہزار درہم کا جرمانہ ہوگا۔

    دوسری بار خلاف ورزی پر جرمانہ دگنا کردیا جائے گا جبکہ تیسری بار خلاف ورزی پر معاملہ پبلک پراسیکیوشن کے حوالے ہوگا جہاں اس کے خلاف فوجی عدالت کی کارروائی ہوگی۔

    جرمانہ قرنطینہ ضوابط کی خلاف ورزی، متاثرین سے ملنے ملانے کے علاوہ اسی طرح کی دیگر تمام خلاف ورزیوں پر ہوگا۔

    وزارت داخلہ، پولیس افسران و اہلکار سرکاری اداروں میں عدالتی نظام نافذ کرنے والے شہریوں پر اس حوالے سے مسلسل نظر رکھیں گے۔

  • سعودی عرب: کرونا وائرس کے خودکار ٹیسٹ سسٹم سے 1 لاکھ سے زائد افراد مستفید

    سعودی عرب: کرونا وائرس کے خودکار ٹیسٹ سسٹم سے 1 لاکھ سے زائد افراد مستفید

    ریاض: سعودی عرب میں کرونا وائرس کے خود کار ٹیسٹ سسٹم کے ذریعے 1 لاکھ 76 ہزار افراد نے اپنا ٹیسٹ کیا جن میں سے 20 میں وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ خود کار کرونا ٹیسٹ سسٹم (مووید ایپلی کیشن) سے 1 لاکھ 76 ہزار غیر ملکیوں اور سعودی شہریوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    ریاض میں پریس کانفرنس کے دوران ترجمان نے بتایا کہ ان میں سے 1 لاکھ 70 ہزار کا نتیجہ تسلی بخش رہا، 20 افراد متاثر پائے گئے۔ ان کے مطابق جو افراد ابتدائی مرحلے میں تھے فوری طور پر ان کا علاج کردیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ صحیح وقت پر وائرس سے متاثر ہونے کا پتہ لگنے کی وجہ سے علاج آسانی سے کرلیا گیا۔

    ترجمان نے بتایا کہ 27 سو افراد ایسے تھے جو درمیانے درجے سے زیادہ وائرس کے خطرات کا شکار ہوچکے تھے، ان سے رابطہ کیا جارہا ہے تاکہ ان کا فائنل ٹیسٹ کر کے انہیں مطلوبہ صحت خدمات فراہم کی جا سکیں۔

    ان کے مطابق کرونا کے خود کار ٹیسٹ سسٹم سے فائدہ اٹھانے والے 3 ہزار افراد ایسے ہیں جو وائرس کے حوالے سے متوسط درجے کے خطرے میں مبتلا ہیں، ترجمان کے مطابق اس کا امکان ہے کہ ان کے یہاں پائی جانے والی علامتیں کرونا کی ہی ہوں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز سعودی وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ ملک میں کرونا وائرس کے 92 کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 11 سو 4 ہوگئی ہے۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق نئے مریضوں میں سے 10 بیرون ملک سے آئے تھے جبکہ 82 مریض لوکل کیریئر کے ذریعے اس مرض میں مبتلا ہوئے۔

  • کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    کرونا وائرس: سعودی وزارت صحت کی صرف ضرورت کے وقت دستانے استعمال کرنے کی ہدایت

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے بلکہ آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں، لہٰذا انتہائی ضرورت کے وقت ہی دستانے استعمال کیے جائیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کرونا وائرس کے پھیلاؤ سے بچاؤ کی بابت آگہی مہم جاری رکھے ہوئے ہے، وزارت نے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ دستانے انتہائی ضرورت کے تحت ہی استعمال کریں، عموماً اس سے گریز کیا جائے۔

    وزارت صحت نے توجہ دلائی ہے کہ دستانے کرونا وائرس سے نہیں بچاتے، یاد رکھیں کہ دستانے آلودگی کا ذریعہ بن جاتے ہیں۔

    وزارت صحت نے ایک بار پھر تاکید کی ہے کہ اپنے ہاتھ بار بار دھوتے رہیں، ماہرین صحت کا یہی کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے گرم پانی اور صابن سے مسلسل ہاتھ دھوتے رہیں۔

    ترجمان کے مطابق ہر مرتبہ کم از کم 20 سیکنڈ تک ہاتھ دھوئیں اور ہاتھ دھونے کے لیے گرم پانی کا استعمال کریں، اگر پانی ٹھنڈا ہو تو ایسی صورت میں صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک ضرور دھوئیں۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں اب تک 11 سو 4 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 3 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • کرونا وائرس: پختونخواہ کی یو سی منگا میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ

    کرونا وائرس: پختونخواہ کی یو سی منگا میں مریضوں کی تعداد سب سے زیادہ

    مردان: صوبہ خیبر پختونخواہ کی یو سی منگا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد صوبے میں سب سے زیادہ ہوگئی، 79 افراد میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد علاقے کو مکمل لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پختونخواہ کے ضلع مردان کی یو سی منگا میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد صوبے میں سب سے زیادہ ہوگئی۔ محکمہ صحت کے مطابق یو سی منگا میں کرونا وائرس کے 60 کیس سامنے آچکے ہیں۔

    صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ منگا سمیت مردان میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 79 ہوگئی ہے۔

    یو سی منگا میں 25 مارچ کو کرونا وائرس کے 39 کیسز کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد علاقے کو لاک ڈاؤن کردیا گیا تھا۔ اس سے قبل یہاں پر کرونا وائرس سے ایک موت بھی واقع ہوچکی ہے۔

    25 ہزار آبادی والے اس علاقے کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے اور فوج سمیت سیکیورٹی فورسز کی بڑی تعداد یہاں موجود ہے۔

    یاد رہے کہ ملک بھر میں اب تک کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1408 ہوچکی ہے جبکہ 11 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ سب سے زیادہ کیسز پنجاب میں رپورٹ ہوئے جہاں مریضوں کی تعداد 490 ہوگئی۔

    سندھ میں 457، پختونخواہ میں 180، بلوچستان میں 133، گلگت بلتستان میں 107، اسلام آباد میں 39 اور آزاد کشمیر میں 2 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ملک بھر میں 7 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 25 افراد صحتیاب ہو کر اسپتالوں سے ڈسچارج کیے جاچکے ہیں۔