Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس: امریکا میں 1 لاکھ افراد متاثر، 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل کی منظوری

    کرونا وائرس: امریکا میں 1 لاکھ افراد متاثر، 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل کی منظوری

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2.2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل پر دستخط کردیے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں طبی و حفاظتی سامان کی فراہمی کے لیے فیصلے کر رہا ہوں، ڈیفنس پروڈکشن آرڈر کے تحت وینٹی لیٹرز بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بحران کے خاتمےکے لیے تمام اختیارات استعمال کروں گا۔

    امریکی صدر نے ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ پر عمل درآمد کے لیے پیٹر نوارو کو مشیر مقرر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز بنانے والی تمام بڑی کمپنیوں کو متحرک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ریلیف بل کے 2.2 کھرب ڈالرز برابری کی بنیاد پر تقسیم کیے جائیں گے، تاریخی بل منظور کرنے پر تمام اراکین کا شکر گزار ہوں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایپل، ٹاسک فورس کے تعاون سے نئی ایپ تیار کر رہا ہے، ایپ کرونا ٹیسٹنگ میں مددگار ثابت ہوگی۔ روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار لوگوں کے کرونا کے ٹیسٹ کر رہے ہیں، امریکاا س وبا کا بہادری سے مقابلہ کر رہا ہے، کرونا کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے تمام وسائل استعمال کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مجھ سے وینٹی لیٹرز مانگے ہیں۔ جاپان، اٹلی، اسپین سمیت دیگر ممالک بھی مدد مانگ رہے ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح امریکیوں کی مدد کرنا ہے۔ چاہتا ہوں کہ پورے ملک کو جلد از جلد کھولا جائے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام ریاستیں وفاق کی تعریف کریں، شکایتیں نہیں۔ سیاسی بنیادوں پر ریاستیں اداروں پر تنقید نہ کریں۔ میڈیا اور ریاستی گورنرز تنقید سے باز رہیں۔ چین کے صدر کے ساتھ ویکسین کی تیاری پر بات ہوئی، کرونا کی ویکسین تیار کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شہری اندرون ملک سفر سے گریز کریں، لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی سے نئے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک اور غلط دعویٰ کردیا، انہوں نے کہا کہ امریکا دنیا میں سب سے زیادہ کرونا ٹیسٹنگ کر رہا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملیریا کی دوائی پر تجربات جاری ہیں، اگر کوئی دوا کام کرتی ہے تو زبردست ورنہ کچھ اور آزمائیں گے، ٹیسٹنگ ہو رہی ہے لیکن تجربات پر زیادہ وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئی ہیں۔

  • اسلام آباد، پولی کلینک کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد، پولی کلینک کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، پولی کلینک اسپتال کے ڈاکٹر میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ڈاکٹر کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے، متاثرہ ڈاکٹر نے بیرون ملک سفر نہیں کیا، ڈاکٹر میں کرونا کی تصدیق کے بعد ڈاکٹرز ہاسٹل کو سیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے ہاسٹل میں رہائش پذیر ڈاکٹر زکو قرنطینہ شفٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ڈاکٹرز کو او جی ڈی سی ایل کے قرنطینہ میں شفٹ کیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: کراچی پولیس کا افسر بھی کروناوائرس کا شکار ہوگیا

    واضح رہے کہ کراچی میں پولیس افسر بھی کرونا وائرس میں مبتلا ہوگیا، ضلع ساؤتھ انویسٹی گیشن میں تعینات انسپکٹر کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ انسپکٹر کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے اہلخانہ کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ آئی جی سندھ نے شعبہ ویلفیئر کو متاثرہ افسر کے علاج کے لیے اقدامات کی ہدایت کردی۔

    خیال رہے ملک بھر میں کرونا کے کیسز کی تعداد 1296 ہوگئی ہے، سندھ میں 440، پنجاب میں 448، بلوچستان میں 131، خیبرپختونخوا میں147، گلگت بلتستان میں 91، آزادکشمیر میں دو ہوگئی جبکہ متاثرہ 23 مریض صحت یاب ہوئے۔

    لاہور میں کرونا وائرس میں مبتلا ایک اور شخص جان کی بازی ہار گیا ہے، جس کے بعد ملک میں وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 10 ہوگئی جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومتیں وائرس پر قابو پانے کے لیے ہرممکن اقدامات کررہی ہیں۔

  • کرونا وائرس، امریکا میں بے روزگار افراد کی تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    کرونا وائرس، امریکا میں بے روزگار افراد کی تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کرگئی

    واشنگٹن: کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے بے روزگاری میں اضافہ کرنا شروع کردیا، امریکا میں بے روزگار افراد کی تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کرگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین اور اٹلی کے بعد امریکا کرونا وائرس کا نیا مرکز بن گیا ہے، کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے سبب بے روزگار افراد کی تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔

    امریکی اعدادو شمار کے مطابق رواں ہفتے امریکا میں بے روزگاری الاؤنس کے لیے 32 لاکھ 28 ہزار تین سو لوگوں نے لیبر ڈپارٹمنٹ میں اپنی درخواستیں جمع کرائیں۔

    معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بے روزگاری کی شرح 13 فیصد سے اوپر جاسکتی ہے جو کہ 2018 کے معاشی بحران سے بھی زیادہ ہے۔

    مزید پڑھیں: کرونا کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ،چینی صدر کی ٹرمپ کو مدد کی پیشکش

    دوسری جانب اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ افراد روزگار سے محروم ہوسکتے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین وائرس سے گزرچکا ہے اور اس کو اچھی طرح سمجھتا ہے ، چین اور امریکا ملکر اس پر کام کر رہے ہیں ، دنیا اس وقت چھپے ہوئے دشمن کیخلاف حالات جنگ میں ہے، ہم یہ جنگ ضرور جیتیں گے۔

    خیال رہے سپرپاورامریکا وائرس کا نیا مرکزبن گیا ہے ، امریکا بھرمیں وائرس سے متاثرین کی تعداد 85 ہزارسے تجاوزکرگئی جبکہ 1300 افراد لقمہ اجل بنے۔ ریاست نیویارک میں سب سے زیادہ 38 ہزار کیسزرپورٹ ہوئےاور466 اموات ہوئیں۔

  • بچوں کی صفائی کے تولیے بھی دکانوں سے ختم، ماں نے نئی ترکیب نکال لی

    بچوں کی صفائی کے تولیے بھی دکانوں سے ختم، ماں نے نئی ترکیب نکال لی

    میلبورن: کرونا وائرس کے خوف سے بچوں کی صفائی کے چھوٹے تولیے بھی دکانوں سے غائب ہو گئے، جس پر آسٹریلوی ماں نے نئی ترکیب نکال لی۔

    تفصیلات کے مطابق ایک آسٹریلوی ماں نے بچوں کی صفائی کے چھوٹے تولیے دکانوں میں ختم ہونے پر ویسے ہی تولیے خود ہی بنانا شروع کر دیا، بچوں کی صفائی کے تولیے کرونا وائرس کی دہشت پھیلتے ہی دکانوں سے ختم ہو گئے تھے۔

    ماں نے جب دیکھا کہ وبائی صورت حال میں چھوٹے تولیے ختم ہو گئے اور تلاش کرنے پر بھی نہیں مل رہے، تو انھوں نے خود ویسے تولیے بنانے کا فیصلہ کیا، اور ان کا یہ آئیڈیا دیگر خواتین کو بھی ‘پائیدار’ لگا، کیوں اس طریقے سے پیسے بھی بچائے جا سکتے تھے۔

    شیرخوار کو کرونا وائرس سے بچانے کیلئے باپ کا کارنامہ

    بچوں کی ماں نے اپنا آئیڈیا فیس بک پر دیگر خواتین کے ساتھ شیئر کیا اور بنائے ہوئے تولیے بھی دکھائے، ان کا کہنا تھا کہ اس سے دیگر ماؤں کو بھی مشکل وقت میں ضرورت پوری کرنے کا راستہ ملے گا۔ اس سلسلے میں انھوں نے بتایا کہ سب سے پہلے انھوں نے مقامی اسٹور سے بڑے سائز کا تولیہ صرف تین پاؤنڈ میں خریدا، اور پھر اسے 32 چوکور ٹکڑوں میں کاٹا اور اسے ‘بے بی وائپس’ کی شکل دے دی۔

    مذکورہ ماں کا کہنا تھا کہ وہ اس بے بی وائپس سے نیپی تبدیل کرتے وقت صفائی کا کام لیتی ہیں اور پھر اسے دھو کر پھر استعمال کر لیتی ہیں، اور اس کے بنانے میں صرف 20 منٹ لگتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ بے وائپس کی تلاش میں پھرنے کی تکلیف سے بھی جان چھوٹ گئی ہے۔

  • نرس کی بڑی قربانی، بچوں کو شیشے کے پار دیکھنے پر مجبور

    نرس کی بڑی قربانی، بچوں کو شیشے کے پار دیکھنے پر مجبور

    مانچسٹر: کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے طبی عملہ پوری دنیا میں فرنٹ لائن سپاہی کا کردار ادا کر رہا ہے، برطانوی اسپتال ہڈرز فیلڈ کی ایک نرس بھی اس سلسلے میں بڑی قربانی دے رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ہڈرز فیلڈ اسپتال میں کام کرنے والی نرس سارہ مور ہائی رسک میں ہونے کے باعث اپنے بچوں کی حفاظت کے لیے اُن سے نہیں مل سکتیں، سارہ مور کھڑکی سے ہی اپنے جگر کے ٹکڑوں سے ملاقات کر پاتی ہیں، کئی دنوں سے نرس اپنے بچوں کو گود میں بھی نہیں لے سکی ہیں۔

    سوشل میڈیا پر ماں اور بچوں کی ایسی تصاویر وائرل ہو گئی ہیں، جن میں بچوں اور ماں ایک دوسرے کو شیشے کے آر پار ہی دیکھ سکتے ہیں، ان جذباتی مناظر نے دیکھنے والوں کے دل بھی پگھلا دیے۔ سوشل میڈیا پیغام میں نرس کا کہنا تھا وہ اُس دن کا انتظار نہیں کر پا رہی ہیں جس دن وہ اپنے بچوں کو دوبارہ گود میں لے سکیں گی۔

    ہڈرز فیلڈ اسپتال برطانیہ کی نرس اپنے بچوں سے شیشے کے پار ملتے ہوئے

    کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں نہایت مہلک ثابت ہونے والے کرونا وائرس سے جو صورت حال پیدا ہو گئی ہے، اس میں طبی عملہ نہایت جاں فشانی کے ساتھ اپنی جانوں کی پروا نہ کرتے ہوئے انسانیت کی خدمت اور جانیں بچانے میں تن دہی سے مصروف ہے۔

    یہی وجہ ہے کہ دنیا کے کئی ممالک میں طبی عملے کو سلام پیش کرنے اور ان کا شکریہ ادا کرنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، پاکستان میں بھی ڈاکٹرز اور نرسز کو سلام پیش کیا جا رہا ہے، سندھ حکومت کی جانب سے پولیس اور ٹریفک اہل کاروں کو طبی عملے کو سیلوٹ کرنے کی ہدایت کے بعد دیگر صوبوں میں بھی اس کی پیروی شروع ہو گئی ہے۔

  • کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    کرونا وائرس کا توڑ، آسٹریلیا میں ڈاکٹرز پر ٹی بی ویکسین کی آزمائش

    میلبورن: کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے آسٹریلیا میں ڈاکٹروں اور نرسز پر ایک صدی پرانے ٹی بی ویکسین کی آزمائش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق پوری دنیا میں ہیلتھ ورکرز اس وقت کرونا وائرس کے خلاف ہراول دستے کا کردار نبھا رہے ہیں، تاہم مریضوں کے علاج سے ایک قدم آگے بڑھ کر ڈاکٹروں اور نرسز نے خود کو تپ دق (tuberculosis) کی پرانی ویکسین کی آزمائش کے لیے بھی پیش کر دیا ہے۔

    اس سلسلے میں میلبورن کے مردوخ چلڈرنز ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے محققین نے کہا ہے کہ آسٹریلیا بھر کے اسپتالوں میں 4 ہزار ہیلتھ ورکرز بی سی جی ویکسین کی آزمائش میں حصہ لیں گے، یہ جاننے کے لیے کہ کیا یہ COVID-19 کی علامات کو کم کر سکتی ہے یا نہیں۔

    10 منٹ اور صرف 1 ڈالر میں کرونا کا ٹیسٹ ممکن ہونا شروع

    ریسرچ کے سربراہ نائجل کرٹس نے بتایا کہ اس آزمائش کا دورانیہ 6 ماہ مقرر کیا گیا ہے، اس دوران ورکرز کی نصف تعداد کو ویکسین نہیں دی جائے گی، محققین کو اس سے یہ امید ہے کہ ہو سکتا ہے تین ماہ کے اندر ویکسین کی تاثیر کی کچھ علامات حاصل ہوں۔

    پرفیسر کرٹس کا کہنا تھا کہ ٹیوبرکولوسس (ٹی بی) سے لڑنے کے ساتھ یہ ویکسین جسم کے اندر قوت مدافعت کو بھی بڑھاتی ہے، جس سے کرونا وائرس کی علامات کم ہو سکتی ہیں، ٹی بی ویکسین کو اس طرح پہلی بار استعمال کیا جا رہا ہے، اس ویکسین میں امیون سسٹم کو انفیکشن کے خلاف زیادہ طاقت کے ساتھ رد عمل دکھانے کی ‘تربیت’ دینے کی صلاحیت موجود ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ طبی عملے کو کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ خاص طور پر لگا ہوتا ہے، اور دنیا بھر میں اس سے ڈاکٹرز اور طبی عملے کے دیگر ارکان اموات کا شکار ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ نیدرلینڈز، جرمنی اور برطانیہ میں بھی اس سے مماثل آزمائش کی جا رہی ہے تاہم آسٹریلیا میں یہ بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے۔

  • 10 منٹ اور صرف 1 ڈالر میں کرونا کا ٹیسٹ ممکن ہونا شروع

    10 منٹ اور صرف 1 ڈالر میں کرونا کا ٹیسٹ ممکن ہونا شروع

    لندن: کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے برطانوی کمپنی نے اہم کامیابی حاصل کر لی، کو وِڈ نائنٹین کے نہایت کم وقت میں سستے ترین ٹیسٹ کی توثیق کے لیے لیبارٹریز کو اس کی ترسیل شروع ہو گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 10 منٹ میں کرونا وائرس اینٹی باڈی ٹیسٹ تیار کرنے والی برطانوی کمپنی نے اس کے پروٹوٹائپ (ابتدائی ماڈل) لیبارٹریز کو بھیجنا شروع کر دیے ہیں، جہاں اس ٹیسٹ کی توثیق ہوگی، بتایا گیا ہے کہ اس ٹیسٹ پر صرف 1 ڈالر خرچ آئے گا۔

    اس بات کی امید کی جا رہی ہے کہ یہ ٹیسٹ موجودہ وبا کی صورت حال میں ‘گیم چینجر’ ثابت ہو سکتا ہے، اس سے قبل مذکورہ ہیلتھ ٹیکنالوجی کمپنی مولوجک نے گھر پر آسانی سے حمل ٹیسٹ بھی پہلی بار تیار کیا تھا، اس کمپنی نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اگر اس ٹیسٹ کی آزمایش کامیاب رہی تو جون میں اسے عوام کے لیے پیش کر دیا جائے گا۔

    گھروں پر بیٹھ کر 15 منٹ میں کرونا وائرس کی تشخیص

    اینٹی باڈی ٹیسٹ کو اس نکتے کے تحت تیار کیا جاتا ہے کہ آیا لوگ پہلے سے وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، اس کے برعکس اینٹجن ٹیسٹ یہ بتاتا ہے کہ کیا کوئی واقعی وائرس کی وجہ سے کو وِڈ نائنٹین مرض میں مبتلا ہے۔

    کمپنی نے میڈیا کو بتایا کہ کو وِڈ نائنٹین کے تشخیصی ٹیسٹ کا توثیقی عمل رواں ہفتے سے مقامی طبی اسکول اور اسپتال میں شروع ہو چکا ہے، جب کہ کمپنی کے عالمی پارٹنرز بھی ٹیسٹ کے پروٹوٹائپس کی آزمایش کریں گے۔ کمپنی کے میڈیکل ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ کئی کمپنیاں وائرس کی تشخیص پر کام کر رہی ہیں تاہم مولوجک کا مقصد سستے اور وسیع سطح پر دستیاب ٹیسٹ کی تیاری تھی۔

  • کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چینی یونیورسٹی کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    کورونا وائرس کیخلاف جنگ، چینی یونیورسٹی کا پاکستان کیلئے بڑا اعلان

    لاہور : کوروناوائرس سے بچاؤ کیلئے چینی یونیورسٹی نے لاہور میں اسپتال کے قیام کا اعلان کردیا جبکہ چینی یونیورسٹی کوروناٹیسٹ کٹس ، ماسک،دستانے بھی عطیہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کوروناوائرس سے بچاؤ کیلئےپاک چین دوستی کا ایک اور عملی اقدام سامنے آگیا ، گورنرپنجاب چوہدری سرور کی درخواست پرچینی یونیورسٹی نے لاہور میں اسپتال کے قیام کا اعلان کردیا۔

    گور نرپنجاب چوہدری سرور کا چینی قونصل جنرل اور وی یوایچ ایس چینی یونیورسٹی سے ٹیلیفونک رابطہ ہوا ، جس میں چینی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر لی سونگ نے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔

    گور نر پنجاب کا کہنا تھا کہ چینی یونیورسٹی کوروناٹیسٹ کٹس ، ماسک،دستانے بھی عطیہ کرے گی ،چینی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا وفد آئندہ ہفتے لاہور آئے گا۔

    چوہدری سرور نے مزید کہا کہ پاک چینی دوستی دنیا کیلئے مثال ہے چینی تعاون پران کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    چینی قونصل جنرل لونگ ڈینگ بن کا کہنا تھا کہ کورونا کیخلاف جنگ میں چین پاکستان کیساتھ ہے جبکہ پروفیسرلی سونگ نے کہا کہ کورونا پرریسرچ اوربچاؤ کیلئے پاکستان کی بھر پور رہنمائی کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ روز کورونا سے نمٹنے کیلئے چین نے پاکستان میں طبی ماہرین بھیجنے کا اعلان کیا تھا، چینی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ پاکستان کو طبی سامان کی فراہمی کی تیاری کر رہے ہیں، چین آئسولیشن کیلئے ایک عارضی اسپتال بنانے میں پاکستان کی مدد کرے گا۔

  • کرونا وائرس: متاثرہ ممالک میں امریکا پہلے نمبر پر آ گیا، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    کرونا وائرس: متاثرہ ممالک میں امریکا پہلے نمبر پر آ گیا، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد نے چین اور اٹلی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، امریکی صدر نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ 4 افراد پر مشتمل خاندان کو 3 ہزار ڈالرز ماہانہ دیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 82 ہزار 594 ہو گئی ہے، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 1300 ہو گئی، دوسری طرف 1868 مریض صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ زیادہ ٹیسٹ ہونے کے ساتھ تعداد میں اضافہ بھی دیکھنے میں آ رہا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ٹیسٹ کرا رہے ہیں، لوگ جلد از جلد کاموں پر واپس آنا چاہتے ہیں۔

    کرونا وائرس: ہلاکتیں 24 ہزار 89 ہوگئیں، 5 لاکھ 32 ہزار متاثر

    ٹرمپ نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 4 افراد پر مشتمل خاندان کو 3 ہزار ڈالرز ماہانہ دیں گے، موجودہ صورت حال سے بے روزگار ہونے والوں کا مکمل خیال کریں گے، کاروباری افراد کے لیے آسان قرضوں کا بندوبست کیا جا رہا ہے۔

    امریکی صدر نے ایک بار پھر دہرایا کہ مجھے ٹوٹا ہوا سسٹم ورثے میں ملا، کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ ایسی صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ایئرلائنز اور ریسٹورینٹس کا کاروبار بہت مشکل میں ہے، ہمیں اپنی ایئرلائنز اور ریسٹورینٹس کے کاروبار کو جاری رکھنا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ دنیا جانتی ہے کہ کرونا وائرس چین سے آیا، میرے اقتدار میں آنے سے پہلے چین نے امریکا سے بہت فائدہ اٹھایا، کرونا کو چینی وائرس اس لیے کہتا ہوں کیوں کہ کرونا چین سے آیا، آج چین کے صدر سے بات کروں گا۔

  • کرونا وائرس: ہلاکتیں 24 ہزار 89 ہوگئیں، 5 لاکھ 32 ہزار متاثر

    کرونا وائرس: ہلاکتیں 24 ہزار 89 ہوگئیں، 5 لاکھ 32 ہزار متاثر

    کراچی: نئے اور مہلک وائرس COVID 19 دنیا کے 199 ممالک تک پھیل گیا ہے، ہلاکتیں بڑھ کر 24 ہزار 89 ہوگئیں، جب کہ 5 لاکھ 32 ہزار 237 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، دوسری طرف صحت یاب افراد کی تعداد بھی بڑھ کر ایک لاکھ 24 ہزار 331 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وبائی مرض کرونا وائرس کا دنیا بھر میں پھیلاؤ تیزی کے ساتھ جاری ہے، وائرس کی ہلاکت خیزی کے آگے بھی تاحال کوئی قابل ذکر بندھ نہیں باندھا جا سکا، تاہم دنیا بھر میں سائنس دان وائرس کا توڑ نکالنے کے لیے سرتوڑ کوششیں کر رہے ہیں۔

    یہ وائرس چین کے شہر ووہان سے پھیلنا شروع ہوا، چین کے اندر وائرس کے پھیلاؤ اور ہلاکت خیزی کو تقریباً کنٹرول کیا جاچکا ہے، تاہم دنیا کے دیگر ممالک میں وائرس چین سے بھی کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوا۔

    اٹلی میں کو وِڈ نائنٹین سے اب تک اموات کی تعداد 8215 ہو گئی ہے، جب کہ 80 ہزار 589 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ اسپین میں کرونا وائرس 4365 جانیں نگل گیا، 57 ہزار 786 افراد متاثر ہوئے، چین میں 3292 افراد وائرس سے ہلاک جب کہ مجموعی طور پر 81 ہزار 340 متاثر ہو چکے ہیں، ان میں 74,588 صحت یاب افراد بھی شامل ہیں۔

    ایران میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2234 ہو گئی، 29 ہزار 406 افراد متاثر ہو چکے ہیں، فرانس میں وائرس 1696 جانیں نگل گیا جب کہ 29 ہزار 155 افراد متاثر ہیں، امریکا میں کرونا وائرس سے 1300 افراد ہلاک جب کہ 85 ہزار 594 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ برطانیہ میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 578 ہو گئی،11 ہزار 658 متاثر ہیں۔

    نیدرلینڈز میں کرونا وائرس 434 جانیں نگل گیا جب کہ 7 ہزار سے زائد متاثر ہیں، جرمنی میں وائرس سے 267 افراد ہلاک اور 43 ہزار سے زائد متاثر ہیں، بیلجیئم میں 220، سوئٹزرلینڈ میں 192 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنوبی کوریا میں 139، سوئیڈن اور برازیل میں 77،77 افراد وائرس سے ہلاک ہوئے۔ کو وِڈ نائنٹین ترکی میں 75، انڈونیشیا میں 78، پرتگال میں 60 جانیں نگل گیا۔