Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس: چلے بھی ’جاؤ‘ کہ گلشن کا کاروبار چلے

    کرونا وائرس: چلے بھی ’جاؤ‘ کہ گلشن کا کاروبار چلے

    یورپ کے خوبصورت ترین ملک نیدر لینڈز میں اس بار بہار تو آئی ہے، رنگین اور خوشبودار پھول بھی کھلے ہیں، لیکن یہ پھول اس بار لہلہانے کے بجائے کچرے کے ڈھیر میں بدل گئے ہیں۔

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں ہر طرح کے کاروبار کو شدید متاثر کیا ہے، وہیں نیدر لینڈز میں پھولوں کا کاروبار بھی رک گیا ہے۔

    نیدر لینڈز میں بہار کی آمد ہے، یہ وہ وقت ہے جب پورے ملک میں سرخ، گلابی، سفید، زرد اور ہر طرح کے پھول تیار ہوچکے ہیں اور اب انہیں ملک بھر میں کی جانے والی مختلف نمائشوں میں پیش کیا جانا تھا جبکہ دنیا بھر میں اس کی فروخت بھی کی جانی تھی، لیکن کرونا وائرس نے پوری دنیا کے کاروبار زندگی کو معطل کردیا ہے۔

    کرونا وائرس کے خدشے کے تحت دنیا بھر کے اجتماعات منسوخ کردیے گئے ہیں جس میں نیدر لینڈز میں ہونے والی پھولوں کی نمائشیں بھی شامل ہیں، جبکہ سرحدیں بند ہونے سے امپورٹ ایکسپورٹ بھی رک چکا ہے چنانچہ یہ لاکھوں کروڑوں پھول اب یونہی گوداموں میں پڑے ہیں۔

    پھولوں کے کاروبار سے وابستہ افراد نے مجبوراً اب ان پھولوں کو کچرے کے ڈھیر میں پھینکنا شروع کردیا ہے۔ لاکھوں کروڑوں رنگین اور خوشبودار پھولوں کو جب ٹرکوں کی مدد سے ڈمپ کیا جاتا ہے تو آس پاس کا علاقہ رنگوں اور خوشبوؤں سے نہا جاتا ہے۔

    پھولوں کے کاروبار سے وابستہ مائیکل وین کا کہنا ہے کہ ایسا ان کی زندگی میں پہلی بار ہورہا ہے، پھولوں کی نیلامی اور نمائش نیدر لینڈز میں تقریباً سو سال سے ہورہی تھی اور یہ پہلی بار ہورہا ہے جب ان کے عروج کے سیزن میں کاشت کار خود ہی انہیں کچرے میں پھینک رہے ہیں۔

    ان کے مطابق ملک بھر میں ہونے والی تقریباً 70 سے 80 فیصد پھولوں کی پیداوار اسی طرح ضائع کردی گئی ہے۔

    دنیا بھر میں ہونے والی پھولوں کی پیداوار کا نصف حصہ نیدر لینڈز میں کاشت ہوتا ہے، نیدر لینڈز اس میں سے 77 فیصد پیداوار دنیا بھر میں فروخت کرتا ہے۔ پھولوں کی یہ ایکسپورٹ زیادہ تر جرمنی، برطانیہ، فرانس اور اٹلی میں کی جاتی ہے۔

    نیدر لینڈز کی یہ صنعت لگ بھگ 6.7 ارب ڈالر سالانہ کمائی کی حامل ہے اور یہ ملکی مجموعی معیشت یعنی جی ڈی پی میں 5 فیصد حصے کی شراکت دار ہے۔

    ملک بھر میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد پھولوں کی کاشت، اس کی ترسیل، تجارت اور کاروبار سے وابستہ ہیں اور اب اس بدترین نقصان کے بعد یہ سب دیوالیہ ہونے کے قریب ہیں۔ زیادہ تر افراد خاندانی طور پر کئی دہائیوں سے اس صنعت سے وابستہ ہیں۔

    مائیکل وین کے مطابق ان کا مجموعی ریونیو رواں برس 85 فیصد گھٹ گیا ہے، اس نقصان کے بعد اب وہ ڈچ حکومت کی طرف دیکھنے پر مجبور ہیں کیونکہ پھولوں کے کاروبار سے منسلک تمام کمپنیز، تاجر اور کاشت کار شدید ترین مالی نقصان سے دو چار ہوئے ہیں۔

    ایک کاشت کار کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنے زیادہ تر پھول کھاد بنانے کے لیے دے دیے ہیں، ’بھاری بھرکم مشینوں کے نیچے جب میرے ہاتھ کے اگائے ہوئے رنگین خوبصورت پھول کچلے جاتے ہیں تو انہیں دیکھنا بہت مشکل کام ہے‘۔

    مائیکل کا کہنا ہے کہ کچھ افراد اپنے پھولوں کو پھینکنے کے بجائے اسپتالوں میں طبی عملے کو بھجوا دیتے ہیں اور سڑک پر دکھائی دیتے اکا دکا راہگیروں کو دے دیتے ہیں۔

    ان کے مطابق صرف ایک نیدر لینڈز ہی نہیں، پھولوں کی کاشت سے منسلک دیگر ممالک بھی اسی صورتحال سے دو چار ہیں جن میں کینیا اور ایتھوپیا شامل ہیں۔ دونوں افریقی ممالک گلاب کی پیداوار کے لیے سرفہرست ہیں۔

    کینیا میں پھولوں کی پیداوار کا 70 فیصد حصہ یورپ بھیجا جاتا ہے، وہاں بھی اب ان پھولوں کو کچرے میں پھینکا جارہا ہے۔

  • جناح اسپتال لاہور سے فرار کرونا کی مریضہ ایک اور اسپتال سے مل گئی

    جناح اسپتال لاہور سے فرار کرونا کی مریضہ ایک اور اسپتال سے مل گئی

    لاہور: جناح اسپتال سے کرونا کی تصدیق شدہ مریضہ کے فرار ہونے کا معاملہ حل ہو گیا ہے، مریضہ لاہور کے سروسز اسپتال سے مل گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 2 روز قبل لاہور کے جناح اسپتال سے فرار ہونے والی 24 سالہ کرونا وائرس کی مریضہ ثمن سروسز اسپتال سے مل گئی ہے، خاندانی ذرایع نے بتایا ہے کہ مریضہ جناح اسپتال میں علاج سے مطمئن نہیں تھی، اسپتال انتظامیہ نے غفلت چھپانے کے لیے فرار کا الزام لگایا۔

    مریضہ نے نجی لیب سے کرونا کا ٹیسٹ کرایا تھا جو مثبت آ گیا تھا، سروسز اسپتال کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ مذکورہ مریضہ گزشتہ روز اسپتال میں علاج کے لیےآئی تھی، اب مریضہ کے دوبارہ سرکاری کرونا ٹیسٹ کیے جا رہے ہیں، جب کہ مریضہ کو سروسز اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے۔

    لاہور ، جناح اسپتال سے کورونا کی مریضہ فرار

    خیال رہے کہ مذکورہ مریضہ لاہور کے جناح اسپتال کے ہائی ڈپنڈینسی یونٹ میں داخل تھی، جب وہ بغیر بتائے اسپتال سے چلی گئی تو اسپتال انتظامیہ نے پولیس کو رپورٹ کرتے ہوئے مریضہ کے تمام کوائف فراہم کر دیے۔ مریضہ کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ گلشن راوی کے علاقے کی رہایشی ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں کرونا کو شکست دینے والوں کی تعداد 21 ہو گئی ہے جب کہ ملک بھر میں 1102 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 8 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعداد و شمار کے مطابق سندھ میں سب سے زیادہ 417 افراد وبا سے متاثر ہیں، پنجاب میں 323، بلوچستان میں117، گلگت بلتستان میں 84، خیبر پختون خوا میں 121، اسلام آباد میں 25 کیس رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • دنیا کے لیے بڑی خوش خبری، 1 لاکھ افراد صحت یاب ہو گئے

    دنیا کے لیے بڑی خوش خبری، 1 لاکھ افراد صحت یاب ہو گئے

    کراچی: نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے جہاں دنیا بھر میں ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے وہاں اب تک اس مرض سے ایک لاکھ سے زائد افراد صحت یاب بھی ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 115,668 مریض صحت یاب ہو کر گھر جا چکے ہیں، یہ افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج تھے، یا کسی جگہ آئسولیٹ تھے یا قرنطینہ میں رکھے گئے تھے۔

    عالمی وبا قرار دیے گئے کرونا وائرس نے اب تک ساڑھے 4 لاکھ سے بھی زیادہ لوگوں کو متاثر کیا ہے، وائرس کے مریضوں کی مجموعی تعداد 479,744 ہو چکی ہے، جب کہ اس مہلک وائرس نے 198 ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ایک بین الاقوامی بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز بھی اس کا شکار ہوا، جسے یوکوہاما جاپان میں لنگر انداز کیا گیا ہے۔

    چین کے شہر ووہان میں فروری میں مقامی اسپتال سے صحت یاب ہونے کے بعد گھر جانے والی خاتون

    فلو سے مشابہ کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب 21,566 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 14,797 ایسے مریض ہیں جن کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے، ان افراد کو انتہائی نگہداشت میں رکھا گیا ہے۔ اس وائرس نے چین کے شہر ووہان سے آغاز کیا تھا، چین میں تباہی مچانے کے بعد جب یہ باقی دنیا میں پھیلا تو اس سے کہیں زیادہ تباہ کن ثابت ہوا۔

    چین میں مقیم کیمرون کا اکیس سالہ طالب علم جس نے کرونا وائرس کو شکست دی، پہلا افریقی تھا جسے وائرس لگا

    دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    چین میں اس وائرس سے اب تک 3,287 افراد ہلاک ہو چکے ہیں تاہم وہاں اب اموات اور نئے کیسز کی رفتار نہایت کم ہو گئی ہے، بتایا جا رہا ہے کہ چین میں وائرس پر قابو پالیا گیا ہے اور 74,051 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ لیکن اب یورپی ملک اٹلی نے چین کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے، جہاں وائرس سے 7,503 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور اب تک 9,362 مریض صحت یاب ہو چکے۔ گزشتہ چند دنوں میں اسپین میں بھی ہلاکتوں کی رفتار اچانک نہایت تیز ہو گئی اور اس نے بھی چین کو ہلاکتوں میں پیچھے چھوڑ دیا ہے، اسپین میں اب تک ہلاکتوں کی تعداد 3,647 ہو چکی ہے جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد 5,367 ہے۔

    ایران میں کو وِڈ نائٹین کا مریض صحت یاب ہونے کے بعد فتح کا نشان بناتے ہوئے

    ادھر ایران میں بھی کرونا وائرس نہایت ہلاکت خیز ثابت ہوا، اور اب تک اس سے 2,234 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں، ایران ہلاکتوں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر ہے تاہم 10,457 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ فرانس پانچویں نمبر پر آ چکا ہے جہاں وائرس سے ہلاکتیں بڑھ کر 1,331 ہو چکی ہیں اور صحت یاب افراد کی تعداد 3,900 ہے۔ چھٹے نمبر پر دنیا کا سب سے طاقت ور ملک امریکا ہے جہاں وائرس کی تباہ کاری میں اب تیزی آ چکی ہے اور 1,036 مریض وائرس کا شکار ہو کر دم توڑ چکے ہیں جب کہ صحت یابی کا عمل نہایت سست ہے اور اب تک 428 افراد صحت یاب ہو سکے۔

  • کرونا وائرس: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو

    کرونا وائرس: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو

    کرونا وائرس سے احتیاطی تدابیر اپنانے کے لیے جہاں لوگ ایک دوسرے کو مختلف مشورے دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، وہیں 2 بھارتی لڑکیوں کا گایا ہوا گانا سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں لڑکیوں کا تعلق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہے جنہوں نے یہ ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کی ہے۔ ان لڑکیوں نے گانا گا کر انوکھے انداز میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔

    ان کے دلچسپ گانے کے بول کچھ یوں ہیں: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو، بھیڑ سے سنگترمن کا ہے خطرہ بہت، پیچھے پچھتائیں گے روگ پھیلائیں گے، پھر کسی سے نہ ہوں گی ملاقاتیں، سب رہیں اپنے گھر بھول جائیں سفر، کرونا کی دوائی احتیاط ہے۔

    مذکورہ گانے کو سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے اور ان لڑکیوں کی تعریف کی جارہی ہے جنہوں نے دلچسپ انداز میں اپنا پیغام پھیلانے کی کوشش کی ہے۔

    خیال رہے کہ بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 694 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ وائرس کا شکار 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    بھارت سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دنیا بھر میں اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار 20 ہے۔

  • کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف وٹامن سی کا استعمال اب تک سب سے مؤثر ثابت ہورہا ہے، ان کے مطابق وٹامن سی کی اضافی مقدار کرونا وائرس کے مریضوں کو مرض سے نمٹنے میں مدد دے رہی ہے۔

    امریکی شہر نیویارک کے ایک مقامی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر اینڈریو ویبر کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی یو میں داخل کرونا وائرس کے مریضوں کو 15 سو ملی گرام وٹامن سی، ڈرپ کی شکل میں دے رہے ہیں۔

    اس کے بعد ان مریضوں کو دن میں 3 سے 4 بار اینٹی آکسیڈنٹس دیے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق انہوں نے یہ طریقہ کار چینی ڈاکٹرز کو دیکھ کر آزمایا ہے جنہوں نے اسی طرح سے کرونا وائرس کے بہت سے مریضوں کا علاج کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک جن مریضوں کو وٹامن سی کی اضافی مقدار استعمال کروائی گئی ان کی صحتیابی کی شرح زیادہ رہی بہ نسبت ان مریضوں کے جنہوں نے وٹامن سی استعمال نہیں کیا۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق اس طریقہ علاج پر زیادہ غور نہیں کیا جارہا حالانکہ چین کے شہر ووہان میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا شکار افراد کو جسم میں درد، غشی، بخار، چھینکیں اور کھانسی کی شکایات ہوتی ہیں۔ وٹامن سی جسم کی ان تمام اندرونی و بیرونی مضر ایجنٹس سے حفاظت کرتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

  • کورونا وائرس ہر سال سردیوں میں حملہ کرسکتا ہے،امریکی سائنسدان نے خبردار کردیا

    کورونا وائرس ہر سال سردیوں میں حملہ کرسکتا ہے،امریکی سائنسدان نے خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکا کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاکی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس ہر سال سردیوں میں سیزنل وائرس کی طرح حملہ کرسکتا ہے، وائرس چکنی تہہ میں بند ہوتا ہے ،باربار صفائی کریں،ہاتھ دھوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے سینئر سائنسدان ڈاکٹر انتھونی فاکی نے کوروناسےمتعلق بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس ہر سال سیزنل وائرس کی طرح حملہ کرسکتا ہے، وائرس کے دوبارہ حملہ کرنے سے پہلے ویکسین تیار کرنا ہوگی۔

    ڈاکٹرانتھونی فاکی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس نے جنوب سے جڑ پکڑنا شروع کی تھی جہاں اس وقت سردیوں کا موسم ہے اور زیادہ کیسزان ممالک میں سامنے آرہے ہیں جہاں ٹھنڈ ہے۔

    امریکی سائنسدان نے کہا کہ رات دن ویکسین بنانے کیلئے کام کررہے ہیں، اس وقت دو ویکسین تیار ہیں جو ہم انسانوں پر آزما رہے ہیں، ایک امریکا کے پاس ہے اور دوسری چین کے پاس موجود ہے جبکہ اس کے مکمل طور پر استعمال پر ایک سے ڈیرھ سال لگ سکتا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ وائرس ایک چکنی تہہ میں بند ہوتا ہے لہٰذا بار بار صفائی کریں اور ہاتھ دھوئیں۔

    خیال رہے کورونا وائرس سے دنیا بھرمیں ہلاک افراد کی تعداد 21 ہزار 344 ہوگئی ہے جبکہ 4 لاکھ تہترہزار543 متاثرہیں، چین میں کورونا وائرس سے مزیدچھ افراد ہلاک ہوگئے اور اڑسٹھ نئے کیسز رپورٹ ہوئے ، جس کے بعد چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3ہزار دوسوستاسی ہوگئی ہے۔

    امریکا میں مزید پانچ افراد ہلاک ہوئے اوردوسواٹہترنئے کیس رپورٹ ہونے کے بعد کورونا وائرس سےہلاک افراد کی تعداد 1032 اور متاثر افراد کی تعداد اڑسٹھ ہزارسے زائد ہوگئی۔

    اٹلی میں سات ہزارترپن اوراسپین میں اب تک تین ہزارچھ سوسینتالیس افراد جان گنوا چکے ہیں جبکہ آسٹریا میں گیارہ نئی ہلاکتوں کے بعد کورونا سے ہلاک افراد کی تعدادبیالیس ہوگئی۔

    عالمی ادارہ صحت نےتنبیہ کی ہے کہ حالات کنٹرول نہ کیےگئے تو امریکا دنیا میں کورونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتاہے۔

  • کرونا: کراچی کا کون سا علاقہ زیادہ متاثر، ڈیٹا سامنے آ گیا

    کرونا: کراچی کا کون سا علاقہ زیادہ متاثر، ڈیٹا سامنے آ گیا

    کراچی: شہر قائد میں کس علاقے میں سب سے زیادہ کرونا وائرس کیسز سامنے آئے ہیں، اس سلسلے میں ڈسٹرکٹس اور ان کی یوسیز کی سطح پر اعداد و شمار اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کرونا وائرس سے ضلع شرقی میں گڈاپ، گلشن اقبال، اور جمشید ٹاؤن سب سے زیادہ متاثرہ علاقے قرار دیے گئے ہیں۔

    ڈسٹرک ایسٹ میں یونین کونسل کی سطح پر ڈالمیا یو سی نمبر 7 سے 2 کیسز رپورٹ ہوئے، دہلی مرکنٹائل یو سی نمبر 1 سے 7 کیسز، فیصل کنٹونمنٹ یو سی نمبر 14 سے 6 کیسز، جیلانی کالونی یو سی نمبر 6 سے 1 کیس، گلشن اقبال یو سی نمبر 9 سے 9 کیسز، گلزار ہجری یو سی نمبر 12 سے 3 کیسز، جمالی کالونی یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، پہلوان گوٹھ یو سی نمبر 10 سے ایک کیس، صفورہ یو سی نمبر 13 سے 5 کیسز، جیکب لائنز یو سی نمبر 9 سے 5 کیسز، جمشید کوارٹر سے 3 کیسز، محمود آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    ضلع وسطی میں گلبرگ، نارتھ ناظم آباد، لیاقت آباد، اور نارتھ کراچی کے علاقے کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ڈسٹرک سینٹرل کی یونین کونسل کی سطح پر عائشہ منزل یو سی نمبر 3 سے 2 کیسز، عزیز آباد یو سی نمبر 1 سے 3 کیسز، کریم آباد یو سی نمبر 2 سے ایک کیس، نصیر آباد یو سی نمبر 5 سے ایک کیس، شفیق مل یو سی نمبر 8 سے ایک کیس، یاسین آباد یو سی نمبر 6 سے ایک کیس، مجاہد کالونی یوسی نمبر 9 سے 7 کیسز، بفرزون یوسی نمبر 9 سے 3 کیسز، حیدری یوسی نمبر 4 سے 2 کیسز، کھندو گوٹھ یوسی نمبر 3 سے 4 کیسز، سخی حسن یوسی نمبر 5 سے ایک کیس، کلیانہ یوسی نمبر 1 سے ایک کیس، شہنواز کالونی یوسی نمبر 13 سے ایک اور سرسید ٹاؤن یوسی نمبر 2 سے ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    کراچی میں زیادہ تر نوجوانوں میں کرونا وائرس کی تشخیص

    ضلع کورنگی سعود آباد یوسی نمبر 3 سے ایک 1 کیس سامنے آیا، ضلع ملیر میں ملیر کینٹ یوسی نمبر 8 سے 3 کیسز رپورٹ ہوئے۔ ضلع جنوبی کی کلفٹن کینٹونمنٹ بورڈ یوسی 1 سے ایک کیس، یوسی 2 سے 2 کیسز، یوسی 3 سے 24 کیسز، یوسی 4 سے 2 کیسز، کلفٹن یوسی 10 سے 9 کیسز، گزر آباد یوسی 6 سے ایک کیس، کہکشاں یوسی 11 سے ایک کیس، کھارادر یوسی 3 سے 1 کیس سامنے آیا۔

    ضلع غربی کے علاقے منگھوپیر یوسی 8 سے 2 کیسز اور اسلام چوک یوسی 9 سے 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔

    علاوہ ازیں، کرونا وائرس کے حوالے سے حفاظتی اقدامات کے تناظر میں محکمہ بحالی پی ڈی ایم اے سندھ نے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنرز اور چیئرمینز ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر میجمنٹ اتھارٹی کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کے حوالے سے تمام معلومات اکٹھا اور کیسز کا ڈیٹا مرتب کریں۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی چیئرمین ڈی ڈی ایم اے کرونا وائرس کے مریضوں کی مکمل تفصیلات یومیہ فراہم کریں گے، کتنے مریضوں کی نشان دہی ہوئی، کتنے مریض قرنطینہ میں ہیں، کتنے مریضوں کے ٹیسٹ کیے گئے یہ تمام تفصیلات دی جائے۔

  • کورونا وائرس ، پاکستان’’سارک وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس‘‘ کے انعقاد کا خواہاں

    کورونا وائرس ، پاکستان’’سارک وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس‘‘ کے انعقاد کا خواہاں

    اسلام آباد : وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان’’سارک وزرائے صحت ویڈیو کانفرنس‘‘کے انعقاد کا خواہاں ہے، کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے بھوٹان کےوزیرخارجہ ٹانڈی ڈورجی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور کرونا وائرس کی روک تھام ،عالمی چیلنج سے نمٹنے کےمختلف پہلوؤں پرتبادلہ خیال کیا۔

    وزیرخارجہ نے کوروناچیلنج سےنمٹنےکیلئے بھوٹان کےبروقت اقدامات کی تعریف کی اور بھوٹان کے وزیر خارجہ کو پاکستان کے اقدامات سے بھی آگاہ کیا۔

    اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ علاقائی تعاون کےفروغ کیلئےسارک کو انتہائی اہم پلیٹ فارم سمجھتےہیں، کورونا وائرس سےنمٹنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان’’سارک وزرائےصحت ویڈیوکانفرنس‘‘کے انعقاد کا خواہاں ہے، بھوٹان کے وزیرخارجہ نے ویڈیو کانفرنس کے انعقاد کو احسن اقدام قراردیا۔

    وزرائے خارجہ نے عالمی چیلنج سےنمٹنے،باہمی تعاون کیلئے مشاورت جاری رکھنےکافیصلہ کرتے ہوئے عالمی وبائی چیلنج پر’’سارک کووڈ 19ایمرجنسی فنڈ‘‘ قائم کیے جانے اور اس فنڈ کے قواعدو ضوابط متعلقہ مشاورت سےجلدطے کئے جانے پر اتفاق کیا۔

  • کرونا وائرس کا علاج: ایک اور دوا کے بارے میں ماہرین کا دعویٰ سامنے آگیا

    کرونا وائرس کا علاج: ایک اور دوا کے بارے میں ماہرین کا دعویٰ سامنے آگیا

    ملیریا کی دوا کلورو کوئن کے کرونا وائرس کے خلاف مؤثر ہونے کے دعوؤں کے بعد، آسٹریلوی ماہرین نے ایک اور دوا کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ جوڑوں کے درد کی دوا ہائیڈرو آکسی کلورو کوئن کرونا وائرس کا مقابلہ کرسکتی ہے۔

    آسٹریلوی شہر میلبرن کے ماہرین طب کا کہنا ہے کہ قوت مدافعت کو متاثر کرنے والی بیماری لیوپس، اور جوڑوں کے درد آرتھرائٹس (گٹھیا) میں استعمال کی جانے والی دوا ہائیڈرو آکسی کلورو کوئن ممکنہ طور پر کرونا وائرس کے خلاف مؤثر ثابت ہوسکتی ہے۔

    ان کے مطابق لیبارٹری میں کیے جانے والے تجربات کے دوران اس دوا نے موذی وائرس کا مکمل خاتمہ کردیا۔

    اب وہ اس کی انسانی آزمائش پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، دوا کی آزمائش 22 سو 50 افراد پر کی جائے گی جن میں ڈاکٹر اور نرسز بھی شامل ہیں۔

    والٹر الیزا ہال انسٹی ٹیوٹ کے پروفیسر ڈاؤگ ہلٹن کا کہنا ہے کہ اس دوا کے نتائج 3 سے 4 ماہ میں سامنے آجائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ دوا اس وائرس کا علاج کر سکتی ہے تاہم یہ بطور ویکسین، یعنی وائرس کے حملہ آور ہونے سے قبل حفاظت کے لیے استعمال نہیں کی جاسکے گی۔

    ڈاکٹر ہلٹن کے مطابق اس دوا کے بہترین اثرات اس وقت سامنے آئیں گے جب مریض اسے روزانہ استعمال کرے گا۔

    خیال رہے کہ ملیریا کی دوا کلورو کوئن کے حوالے سے ایک امریکی سرمایہ کار جیمز ٹوڈرو نے دعویٰ کیا تھا کہ یہ دوا کرونا وائرس کا اہم علاج ثابت ہو رہی ہے تاہم گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ کلورو کوئن کے بارے میں ایسا کوئی ثبوت نہیں جو کرونا کے علاج سے متعلق ہو۔

    کلورو کوئن 85 سال پرانی دوا ہے جسے جنگ عظیم دوم کے وقت استعمال کیا گیا تھا، یہ سنکونا درخت کی چھال سے تیار کی جاتی ہے اور نہایت کم قیمت دوا ہے۔

  • کیوبا سے دنیا کو بچانے کے لیے حیرت انگیز دوا کی ترسیل شروع

    کیوبا سے دنیا کو بچانے کے لیے حیرت انگیز دوا کی ترسیل شروع

    ہوانا: امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے کے باوجود کیوبا جیسے چھوٹے ملک نے مہلک کرونا وائرس کا توڑ نکال لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیوبا نے دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے حیرت انگیز دوا کا استعمال شروع کر دیا ہے، اس سلسلے میں کیوبا نے اپنی طبی ٹیمیں دیگر ممالک بھی بھیجنا شروع کر دی ہیں، حکام کا کہنا ہے کہ نئی دوا سے نیا کرونا وائرس ٹھیک ہو جاتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ دوا انٹرفیرون الفا ٹو بی ری کمبنینٹ (IFNrec) کہلاتی ہے، جسے کیوبا اور چین کے سائنس دانوں نے مل کر بنایا ہے، چین میں اس دوا کا استعمال جنوری ہی سے جاری ہے۔

    کیوبا نے اب یہ دوا درجنوں دیگر ممالک کو بھی اپنی طبی ٹیموں کے ساتھ فراہم کرنی شروع کر دی ہے، کیوبن حکام کا کہنا ہے یہ نئی اینٹی وائرل دوا کرونا وائرس کے علاج کے سلسلے میں نہایت کارآمد ثابت ہوئی ہے۔

    کیوبا، جسے امریکا کی جانب سے پابندیوں کا سامنا ہے، نے اس سے قبل 1980 میں ڈینگی بخار کے علاج کے لیے جدید انٹرفیرون تراکیب کا استعمال پہلی بار شروع کیا تھا، اس کے بعد اسے ایچ آئی وی ایڈز، ہیومن پیپلوماوائرس، ہیپاٹائٹس بی، سی اور دیگر امراض میں بھی کامیاب پایا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دوا مریضوں میں وائرس کی وجہ سے ہونے والی ان پیچیدگیوں اور اضافے کو روکتی ہے جس سے عموماً مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔

    گلاسگو یونی ورسٹی کی لیکچرر ہیلن یفی نے امریکی ہفتہ وار میگزین نیوزویک کو بتایا کہ یہ ایک حیرت انگیز دوا ہے، کم از کم 15 ایسے ممالک ہیں جنھوں نے کیوبا سے رابطہ کر کے مذکورہ دوا کی درخواست کی ہے۔ IFNrec ابھی کو وِڈ نائٹین کے علاج کے لیے منظور شدہ نہیں ہے تاہم اس سے مماثل وائرسز کے لیے مؤثر ثابت ہو چکی ہے۔

    چین کے قومی صحت کمیشن نے اسے کو وِڈ نائنٹین کے علاج کے لیے دیگر 30 ادویہ کے ساتھ منتخب کیا تھا، عالمی ادارہ صحت (WHO) بھی تین دیگر ادویہ کے ساتھ انٹرفیرون بیٹا پر کرونا کے لیے اس کے اثرات پر تحقیقات کر رہا ہے۔

    کیوبن حکام کا کہنا ہے کہ انھیں پابندیوں کی وجہ سے کرونا وائرس سے لڑنے میں بڑی رکاوٹوں کا سامنا ہے، اگر امریکا کی جانب سے 60 سال سے عائد پابندیاں ہٹائی جائیں تو صحت کے شعبے پر بہت بڑا مثبت اثر مرتب ہوگا۔ واضح رہے کہ امریکا نے پابندی کے شکار کرونا وائرس سے متاثرہ ممالک ایران اور شمالی کوریا کو تعاون کی پیش کش کی ہے تاہم کیوبا کو تاحال کوئی پیش کش نہیں کی گئی۔