Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس: پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند

    کرونا وائرس: پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند

    کراچی: پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) نے کرونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اندرون ملک اپنی پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ایئر لائن (پی آئی اے) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایئر مارشل ارشد ملک کی ہدایت پر احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے اندرون ملک پروازوں میں کھانا فراہم کرنے کی سروس بند کردی گئی۔

    پی آئی اے کے جی ایم فلائٹ سروسز نے احکامات جاری کر دیے گئے ہیں اور تمام فضائی عملے کو ہدایت جاری کردی گئی جس کے تحت پی آئی اے کی کسی بھی ڈومیسٹک فلائٹ پر مسافروں کو دوران پرواز کھانا فراہم نہیں کیا جائے گا۔

    حفاظتی اقدامات کے تحت اخباروں کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے، دوران پرواز مسافروں کو صرف پانی فراہم کیا جائے گا۔

    ترجمان کے مطابق پی آئی اے مسافروں اور عملے کی صحت اور حفاظت کے لیے عالمی اصولوں پر کاربند ہے۔ پی آئی اے کی اندرون ملک پروازوں کی روانگی سے قبل جراثیم کش کیمیکل کی مدد سے جہازوں کی صفائی اور انہیں ڈس انفیکٹ بھی کیا جارہا ہے۔

    علاوہ ازیں مسافروں کو مکمل سینی ٹائز کر کے جہازوں میں سوار کیا جا رہا ہے۔

    دوسری جانب پی آئی اے کے بعد نجی ایئر لائن ایئر بلو اور سیرین ایئر نے بھی اپنی اندرون ملک تمام پروازوں میں مسافروں کو کھانے کی فراہمی مکمل طور پر بند کردی ہے۔

    نجی ایئر لائن بھی مسافروں کو اخبار فراہم نہیں کریں گی۔

  • چینی ڈاکٹر کرونا کو شکست دینے والے بیٹے کو 55 دن بعد بھی گود میں نہ اٹھا سکا

    چینی ڈاکٹر کرونا کو شکست دینے والے بیٹے کو 55 دن بعد بھی گود میں نہ اٹھا سکا

    بیجنگ: چینی ڈاکٹر کی ایک ایسی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں وہ کرونا وائرس سے لڑنے والے بیٹے سے 55 دن بعد ملاقات کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، بیٹے سے ملتے ہی ڈاکٹر نے زار و قطار رونا شروع کر دیا۔

    32 سالہ ڈاکٹر ہو سیو آن چین کے شہر ووہان میں ڈیوٹی پر تھا، جب وہ اپنے ہوم ٹاؤن لوٹا تو اسے اپنے 5 سالہ بیٹے سے ملنے دیا گیا، جو 55 دن تک کرونا وائرس سے جنگ لڑنے کے بعد صحت یاب ہو گیا تھا، ہو سیو آن اپنے بیٹے سے مل کر رو پڑا، تاہم وہ بیٹے کو گود میں نہیں لے سکا۔

    باپ بیٹے کی ملاقات دور سے کرائی گئی، وہ دونوں ایک دوسرے کو قرنطینہ شرائط کی وجہ سے چھو بھی نہ سکے، کیوں کہ ووہان شہر سے لوٹنے پر ڈاکٹر کو 14 دن کے لیے آئسولیشن میں جانا تھا۔ اس دوران بیٹا چند قدم پر کھڑے باپ سے ملنے کے لیے زور لگاتا رہا لیکن اسے ملنے نہیں دیا گیا۔

    ڈاکٹر ہو سیو آن جنوری کے آخر میں خاندان کو چھوڑ کر 136 ڈاکٹرز اور نرسز کے ساتھ لیاؤننگ صوبے سے چین کے شہر ووہان گیا تھا، یہ اس صوبے سے کرونا وائرس سے بری طرح متاثر شہر جانے والا پہلا گروپ تھا۔

    ڈاکٹرز اور نرسز کی ٹیم جب واپس اپنے شہر پہنچی تو گلیوں میں شہری روتے ہوئے ان کا استقبال کرنے نکل آئے، اور انھیں ہیرو قرار دیا گیا، لوگ انھیں گزرتے دیکھ کر خوش آمدید کے نعرے بھی لگاتے رہے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے اب تک 3,261 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 81,054 ہے، دوسری طرف صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے اور تاحال 72,440 لوگ ٹھیک ہو کر گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

  • چین کی طرح ہم بھی وبا کو شکست دے سکتے ہیں، عوام حکومت پر اعتماد رکھے: وزیر اعظم

    چین کی طرح ہم بھی وبا کو شکست دے سکتے ہیں، عوام حکومت پر اعتماد رکھے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں کرسکتے، 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، لاک ڈاؤن کردیا تو ان کا کیا بنے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں بحث چل رہی ہے کہ لاک ڈاؤن کر دینا چاہیئے، مکمل لاک ڈاؤن کا مطلب ہے شہریوں کو گھر میں بند کر کے پولیس اور فوج پہرا دے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ میں آج پورے پاکستان کو لاک ڈاؤن کر سکتا تھا، ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ 25 فیصد پاکستانی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں۔ پورا لاک ڈاؤن کرتے ہیں تو مزدور اور چھوٹے کاروبار کرنے والے گھروں میں بند ہوجاتے۔ ہماری صلاحیت اتنی نہیں کہ ہم گھروں تک کھانا اور سہولتیں پہنچا سکیں۔ چین کے پاس پیسہ اور سسٹم تھا اس لیے وہ لاک ڈاؤن کر سکے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ جنہیں فلو اور کھانسی جیسے مسائل ہیں وہ خود کو گھروں میں قرنطینیہ میں رکھیں۔ ہم احتیاط نہیں کریں گے تو یہ بیماری تیزی سے پھیلے گی۔ لوگ گھروں میں شادیاں اور چھٹی منائیں گے تو یہ ہمارے بزرگوں پر ظلم ہے۔ کرکٹ میچز، بڑے شاپنگ مالز، یونیورسٹیز اور اسکول سب بند کردیے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عوام کی ذمہ داری ہے کہ اس وبا سے بچنے کے لیے خود احتیاط کریں، قوم کا کردار مشکل وقت میں معلوم ہوتا ہے، مشکل وقت کا پاکستانی قوم نے مل کر مقابلہ کیا مجھے فخر ہے۔ ہم نے صحیح معنوں میں احتیاط نہیں کی تو سب کا نقصان ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا کے ساتھ سب سے بڑا مسئلہ غریبوں کا ہے، سوچتا ہوں کہ ملک کے 25 فیصد غریبوں کا کیا ہوگا۔ قوم سنجیدہ نہیں، کیا خود کو کرونا کا شکار کرنا چاہتی ہے؟ قوم سمجھداری کا مظاہرہ کرے، لوگ گھروں سے نہ نکلیں۔ اگر آپ بیمار ہیں تو خود سے قرنطینیہ اختیار کریں۔ چین مشکل وقت سے نکلا ہے ہم بھی اس سے نکل جائیں گے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میں اور میری ٹیم یہی سوچ رہی ہے کہ کرونا وائرس کا کیسے مقابلہ کرنا ہے، پرسوں میں خود بتاؤں گا کہ انڈسٹری اور کاروبار کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ کرونا وائرس سے زیادہ خطرہ ہمیں افراتفری اور بوکھلاہٹ سے ہے۔ لوگوں نے گھر میں ذخیرہ اندوزی کرنا شروع کی تو افراتفری کا نقصان قوم کو ہی ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم سوچ رہے ہیں کہ آپ کی زندگی کیسے آسان بنانی ہے اور وائرس سے کیسے نکلنا ہے، افراتفری سے بچانے کے لیے میڈیا کا اہم کردار ہے۔ عوام اور حکومت احتیاط کرلے تو انشا اللہ پاکستان بھی کرونا وائرس پر قابو پالے گا۔ یقین ہے چین کی طرح ہم بھی وبا کو شکست دے سکتے ہیں۔ ہم اپنے فرائض سے غافل نہیں ہیں۔ عوام حکومت پر اعتماد رکھے۔

  • وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا ایرانی ہم منصب سے رابطہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے فون پر گفتگو کے دوران کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام کا جوانمردی سے وبا کا مقابلہ قابل تحسین ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایرانی ہم منصب جواد ظریف سے فون پر رابطہ کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ میں کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایران میں کرونا وائرس سے اموات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ایران کی حکومت اور عوام کا جوانمردی سے وبا کا مقابلہ قابل تحسین ہے۔

    شاہ محمود قریشی نے ایران پر پابندیوں کے خلاف پاکستان کی کاوشوں سے بھی آگاہ کیا، انہوں نے بتایا کہ جرمن وزیر خارجہ نے یورپی یونین میں مسئلہ اٹھانے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ جرمن وزیر خارجہ سے ترقی پذیر ممالک کو قرضوں میں سہولت کا مطالبہ کیا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سارک وزرائے خارجہ سے بھی ایران پر پابندیوں کے خلاف بات کریں گے، پی 5 ممالک سے مسئلہ اپنے اپنے ممالک میں اٹھانے کی بات کی۔

    ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ایران پر پابندیوں کے خلاف پاکستان کے کردار کو سراہا، انہوں نے وزیر اعظم اور شاہ محمود قریشی کا شکریہ بھی ادا کیا۔

  • بجلی، گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت

    بجلی، گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت

    کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بجلی اور گیس کمپنیوں سے اس ماہ عوام سے بل نہ لینے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کے وزیر اعلیٰ نے بجلی کمپنیوں سے 5 ہزار تک بل کے حامل صارفین سے اس ماہ بل نہ لینے کی ہدایت کر دی، سوئی سدرن گیس کو بھی 2 ہزار روپے کا بل نہ لینے کا کہہ دیا، انھوں نے کہا کہ بل اگلے 10 ماہ میں تھوڑا تھوڑا کر کے لیا جائے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے بڑے ریلیف کا فیصلہ کرتے ہوئے کیسکو، سیپکو اور کے الیکٹرک ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جن افراد کا بل پانچ ہزار روپے تک ہے ان سے اس مہینہ بل نہ لیا جائے۔ دو مہینے میں کوئی بجلی یا گیس کنکشن بھی نہ کاٹے جائیں۔

    صوبے کو لاک ڈاؤن کرنے کے علاوہ اور کوئی راستہ نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ

    وزیر اعلیٰ نے گھر اور دکان مالکان کو بھی ہدایت کی کہ وہ کرایہ وصولی میں لوگوں کو رعایت دیں، مراد علی شاہ نے کہا کہ وفاقی حکومت سے درخواست کریں گے کہ پاور اور گیس کمپنیوں کو سپلائی جاری رکھی جائے۔

    دریں اثنا، وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ آج شام وہ اہم اعلان کریں گے، لاک ڈاؤن کا اطلاق پورے صوبے میں ہوگا، اداروں کو اگلے دو ماہ کے یوٹیلیٹی بلز دس قسطوں میں لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ سوائے لاک ڈاؤن کے میرے پاس اب کوئی اور راستہ نہیں، انتظامیہ الرٹ رہے گی، بغیر خاص وجہ کے روڈ پر لوگوں کو آنے نہیں دیا جائے گا، اب کے فیصلےسے عوام کو محتاط ہو کر گھروں پر بیٹھنا ہے، ہم لاک ڈاؤن کی طرف جا رہے ہیں، آج ہی لاک ڈاؤن کا اعلان کریں گے۔

  • زلفی بخاری کا برطانوی اخبار کی تفتان سے متعلق خبر پر رد عمل

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے برطانوی اخبار کی خبر پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دی گارڈین نے تحقیق کرنے کی بجائے سنی سنائی بات کو خبر بنانے کی بھونڈی کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کرونا وائرس کے معاملے پر دی گارڈین کی خبر پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اسے جھوٹا قرار دیا، زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ اخبار نے کوئی تحقیق نہیں، سنی سنائی بات کو خبر بنا دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ خبر لگانے سے قبل زمینی حقائق جاننے کی کوشش ہی نہیں کی گئی، آفت یا جنگ زدہ علاقوں کی رپورٹنگ کے لیے زمینی حقائق جاننا ضروری ہوتا ہے، بلوچستان حکومت نے بھی جھوٹی خبر کی نشان دہی کر کے بہترین کام کیا، اخبار کو فی الاحال برطانیہ کے حالات پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ اخبار نے 100 سے زائد زائرین کی ایران سے بلوچستان میں داخل ہونے کی خبر دی تھی، جس میں لکھا گیا تھا کہ زائرین رشوت دے کر ایران سے بلوچستان داخل ہوئے، اس پر وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال نے بھی رد عمل دیا اور کہا برطانوی اخبار کے صحافی نے دورہ کیے بغیر تفتان سے متعلق جھوٹی خبر شائع کی، خبر کے ساتھ جو تصویر لگائی گئی وہ تفتان کی نہیں کوئٹہ کی ہے۔

    کرونا وائرس، برطانیہ میں میتیں حکومتی اختیار میں دینے کی تیاری

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا اخبار نے بے بنیاد خبر کے ذریعے گمراہ کن پراپیگنڈا کیا۔

  • کرونا وائرس مریضوں کی تعداد 3 لاکھ کا ہندسہ کراس کر گئی

    کرونا وائرس مریضوں کی تعداد 3 لاکھ کا ہندسہ کراس کر گئی

    کراچی: نہایت مہلک ثابت ہونے والے نئے وائرس COVID 19 کے مریضوں کی تعداد دنیا بھر میں 308,595 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین کے شہر ووہان سے نکل کر دنیا میں تباہی مچانے والے فلو سے مماثل نئے وائرس کرونا نے 188 ممالک اور علاقوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، وائرس سے دنیا بھر میں 13,069 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ صحت یاب افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 95,829 ہو گئی ہے۔

    اٹلی میں صورت حال بدتر سے بدترین ہو چکی ہے، ایک ہی دن میں 793 افراد وائرس کی بھینٹ چڑھ گئے، جس سے مرنے والوں کی تعداد 4825 ہو گئی، جب کہ 53,578 افراد وائرس سے مجموعی طور پر متاثر ہو چکے ہیں۔ امریکا میں بھی وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، متاثرین کی تعداد 26,892 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اموات 348 تک پہنچ گئی ہیں۔ ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس پر ابتدائی رپورٹس کو سنجیدہ نہیں لیا تھا، جنوری اور پھر فروری میں خبردار کر دیا گیا تھا، امریکی خفیہ ایجنسیز نے صدر ٹرمپ کو اس حوالے سے اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا تھا۔

    ایرانی شہر تہران کی گلیوں میں فائر فائٹرز کرونا وائرس کے سلسلے میں اسپرے کر رہے ہیں

    اسپین میں وائرس سے 1381 افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں، جب کہ 25,496 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ فرانس میں کرونا وائرس 562 افراد کی جانیں لے گیا، 14,459 افراد متاثر ہو چکے۔ برطانیہ میں 233 افراد کرونا کے باعث موت کے منہ میں چلے گئے، 5,018 افراد متاثر ہیں۔

    ایران میں کرونا کے باعث اموات کی تعداد 1556 ہو گئی، جب کہ 20,610 لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔ چین میں اموات اور نئے کیسز میں نمایاں کمی آ چکی ہے، اموات کی تعداد 3,261 جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 81,054 ہے جن میں سے 72,440 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے حوالے سے ہمارے ہاں عوامی تعاون کا فقدان دکھائی دے رہا ہے: وزیر خارجہ

    کرونا وائرس کے حوالے سے ہمارے ہاں عوامی تعاون کا فقدان دکھائی دے رہا ہے: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے ہمارے لوگ صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، ہمارے ہاں عوامی تعاون کا فقدان دکھائی دے رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے اہم بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم سب کو اس وقت ذمہ داری کا ثبوت دینا ہے، حکومت جو ہدایات دے رہی ہے وہ آپ کی بہتری کے لیے ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بہت سے یورپی ممالک کی صورتحال عدم احتیاط سے تشویشناک ہے۔ اٹلی، برطانیہ، جرمنی، فرانس اور امریکا کی صورتحال آپ کے سامنے ہے۔ کل میری جرمن وزیر خارجہ سے بات ہوئی۔ جرمن وزیر خارجہ نے بتایا 20 ہزار سے زائد لوگ وبا کا شکار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں انتہائی محتاط رویہ اختیار کرنا ہوگا، سماجی اور معاشرتی فاصلہ ہی اس وبا سے بچاؤ کا واحد راستہ ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے اپیل کی تھی 3 دن از خود آئسولیشن کریں۔ لوگوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی اپیل کو بھی سنجیدگی سے نہیں لیا، سکھر میں لوگ قرنطینہ سینٹر سے احتجاج کرتے باہر آگئے۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا ہے ابھی صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے، وزیر اعظم روزانہ صورتحال کا جائزہ لے کر اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔ ہم صوبوں سے الگ نہیں، ہمیں قومی پالیسی کو اپنانا ہے۔ بدقسمتی سے لوگ صورتحال کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے، بعض اوقات پڑھے لکھے لوگوں کا ردعمل بھی ایسا نہیں جو آنا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ چین سے ہم نے یہی سیکھا ہے ایک مربوط حکمت عملی ضروری ہے، چین نے نمٹنے کے لیے ٹارگٹڈ اپروچ اپنائی مگر وہ عوام کے تعاون سے پروان چڑھی، ہمارے ہاں عوامی تعاون کا فقدان دکھائی دے رہا ہے۔ یہ اس صدی کا سب سے بڑا وبائی چیلنج ہے۔ 12 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں، 188 ممالک متاثر ہیں معمولی بات نہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دوحہ، ابو ظہبی، روم و دیگر جگہوں پر ہمارے لوگ پھنسے ہوئے ہیں، اس وقت 2 لاکھ لوگ پاکستان آنا چاہتے ہیں، ہمارے پاس اتنی سہولتیں نہیں کہ اتنے لوگوں کو قرنطینہ کر سکیں۔

    انہوں نے کہا کہ آج چین میں مقیم پاکستانی طلبا بھی ہمارے فیصلے کی داد دے رہے ہیں، پاکستانی طلبا سوشل میڈیا کے ذریعے اپنے تجربات شیئر کر رہے ہیں۔ پاکستان علما کونسل نے بہت اچھا فیصلہ کیا ہے۔ علما نے لوگوں سے کہا ہے عبادت کریں مگر احتیاط کا دامن نہ چھوڑیں۔

  • صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

    صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں: وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ صوبے میں پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں، پوری سول انتظامیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیکشن 245 کے تحت پاک فوج کی مدد طلب کر رہے ہیں، پاک فوج نے بھی سول انتظامیہ کی ہر جگہ مدد کی ہے۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ عوام حکومتی اقدامات پر تعاون کریں اور سوشل فاصلہ رکھیں، ایکسپو سینٹر میں ایک ہزار بیڈ پر مشتمل فیلڈ اسپتال بنا رہے ہیں۔ ہماری پوری سول انتظامیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے متحرک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں بھرپور طریقے سے اقدامات کر رہے ہیں، کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 5 مخصوص اسپتال بھی بنا رہے ہیں، کابینہ کی کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر مسائل کا حل نکال رہی ہے۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ پنجاب ایک لاکھ لوگوں کے لیے اقدامات کی صلاحیت رکھتا ہے، عوام سے درخواست ہے حکومتی اقدامات پر مکمل تعاون کریں۔ صوبے بھر میں خوراک کی کوئی قلت نہیں۔ یہ ایک ایمرجنسی صورتحال ہے اس سے اسی طرح نمٹنا ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی کابینہ میں کرونا آرڈیننس لا رہے ہیں، سوشل پروٹیکشن کے لیے بھی لائحہ عمل طے کیا جا رہا ہے۔ بلوچستان حکومت کو تفتان بارڈر پر سہولتوں کی کمی کا سامنا رہا ہے۔ بلوچستان حکومت کو تمام طبی سہولتوں کے لیے تعاون کریں گے۔

  • دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    دنیا میں کرونا وائرس کی سب سے پہلی مریضہ صحتیاب ہوگئی

    چین میں کرونا وائرس کا سب سے پہلے شکار ہونے والی مریضہ صحتیاب ہوگئی، مذکورہ خاتون ہوبیئی کی جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والی مارکیٹ میں کام کرتی تھیں۔

    54 سالہ وئی گژنگ جنوری میں اسپتال سے رخصت ہوئی تھیں اور اب وہ مکمل طور پر صحتیاب ہونے کے بعد اپنے گھر جا چکی ہیں۔ انہوں نے 70 ہزار یان یعنی 8 ہزار 467 پاؤنڈز میڈیکل بلز کی مد میں بھرے۔

    وہ ہوبیئی کی سی فوڈ مارکیٹ میں اسٹال لگاتی تھیں جہاں سے وہ اس وائرس کا شکار ہوئیں۔

    وئی کو 10 دسمبر 2019 کو اس وائرس کی پہلی علامت ظاہر ہوئی تھی تاہم ڈاکٹرز نے انہیں معمولی نزلہ زکام قرار دے کر معمول کی دوائی دے دی۔ کچھ روز بعد وہ ایک اور نجی کلینک گئیں جہاں انہیں مختلف دوائیں دی گئیں۔

    ڈاکٹرز کا خیال تھا کہ انہیں پھیپھڑوں کی بیماری برونکائٹس ہوگئی ہے، وئی کو اسپتال میں داخل کرلیا گیا لیکن ان کی حالت روز بروز بگڑتی چلی گئی۔ ڈاکٹرز نے ان کی حالت تشویشناک خیال کرتے ہوئے ان کی اینڈو اسکوپی اور حلق کے ٹیسٹ لیے۔

    ابھی بھی ڈاکٹرز ان کی بیماری کے بارے میں اندھیرے میں تھے، اس کے بعد چند ہی ہفتوں کے اندر اسی علاقے سے مزید مریض سامنے آنا شروع ہوگئے جو وئی جیسی علامات کا ہی شکار تھے۔

    صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے ڈاکٹرز نے فوراً وئی کو قرنطینیہ میں منتقل کردیا جس کے بعد اب وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو کر اپنے گھر لوٹ گئی ہیں۔

    ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے وئی کا کہنا تھا کہ ان کے علاج پر ایک بھاری رقم خرچ ہوئی تاہم وہ خود کو خوش قسمت سمجھتی ہیں۔ بہت سے لوگوں نے اس سے کہیں زیادہ رقم خرچ کی لیکن وہ پھر بھی اپنی زندگی نہیں خرید سکے۔

    وئی اب اپنے گھر پر ہیں تاہم ان کی بیٹی جو ایک ماہ بعد خود بھی کرونا وائرس کا شکار ہوگئی تھی، اس وقت ایک فیلڈ اسپتال میں موجود ہیں۔

    وئی کے خیال میں انہیں اس موذی وائرس کے جراثیم اس ٹوائلٹ سے لگے جو ان کے اور مارکیٹ میں جنگلی جانوروں کا گوشت فروخت کرنے والے دیگر افراد کے مشترکہ استعمال میں تھا۔

    ان کے مطابق ان کے قریب اسٹال لگانے والے دیگر افراد بھی اس وائرس کا شکار ہوئے ہیں جن میں سے کچھ ان کی طرح صحتیاب ہوگئے اور کچھ جان کی بازی ہار گئے۔