Tag: Coronavirus

  • گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے ہاتھ دھونے کی ضرورت کو ثابت کردیا ہے، گوگل نے بھی اپنے ڈوڈل کو ہاتھ دھونے کی ویڈیو سے سجا دیا اور اس سلسلے میں ایک بڑی دریافت کرنے والے ڈاکٹر کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    گوگل ڈوڈل پر موجود یہ ڈاکٹر جو ہاتھ میں گھڑی لیے ہمیں ہاتھ دھونے کی تلقین کر رہے ہیں، ڈاکٹر اگنز سملوائز ہیں، دنیا انہیں ماؤں کے نجات دہندہ کے نام سے جانتی ہے۔

    ڈاکٹر اگنز سنہ 1818 میں ہنگری کے دارالحکومت میں پیدا ہوئے جو اس وقت بدا کے نام سے جانا جاتا تھا، اس کا موجودہ نام بڈاپسٹ ہے۔ وہ طبیعات داں، سائنسداں، اور ماہر امراض زچہ و بچہ تھے۔

    1840 کی دہائی میں جب وہ ویانا کے جنرل اسپتال میں میٹرنٹی وارڈ میں کام کرتے تھے، تب وہاں اس وارڈ کے 2 ڈویژن تھے۔ ایک ڈویژن میں ڈاکٹرز کام کرتے تھے جبکہ ایک مڈ وائفس کے لیے مخصوص تھا۔

    ڈاکٹر اگنز نے دیکھا کہ ڈاکٹرز والے وارڈ میں ڈلیوری کے بعد زچاؤں کی موت کی شرح مڈ وائفس والے وارڈ کی نسبت کہیں زیادہ تھی۔ یہ زچائیں چائلڈ بیڈ فیور نامی بیماری سے موت کے منہ میں جا رہی تھیں جس میں بچے کی پیدائش کے بعد زچہ کو انفیکشن ہوجاتا تھا اور وہ موت کے گھاٹ اتر جاتی تھی۔

    ڈاکٹر اگنز نے اس کی وجہ تلاش کرنی شروع کی۔ ایک امکان یہ تھا کہ ان ماؤں کی موت پرہجوم وارڈ، غیر صحتمند غذا اور آلودہ ہوا سے ہورہی ہے، لیکن یہ حالات دونوں وارڈز میں یکساں تھے سو انہوں نے اس امکان کو رد کردیا۔

    انہوں نے ایک اور امکان یہ سوچا کہ شاید ان اموات کی وجہ ڈلیوری کے دوران زچہ کی پوزیشن تھی جو دونوں وارڈز کے ماہرین اپنے حساب سے الگ رکھواتے تھے، لیکن یہ مفروضہ بھی جلد ہی رد ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: لسٹر، جس نے جراثیم کی اہمیت کو منوایا

    پھر ان کی توجہ اس پادری پر گئی جو روزانہ گھنٹی بجاتا ہوا ڈاکٹرز کے وارڈ میں داخل ہوتا تھا، ڈاکٹر اگنز نے سوچا کہ شاید اس سے ماؤں میں کوئی نفسیاتی خوف پیدا ہوتا ہو، تاہم جلد ہی یہ امکان بھی رد ہوگیا۔

    پھر بالآخر سنہ 1847 میں ڈاکٹر اگنز نے اس کی حتمی وجہ دریافت کر ہی لی۔

    ہوا یوں کہ ان کا ایک ساتھی ڈاکٹر ایک پوسٹ مارٹم کے دوران لاش کی کھوپڑی سے زخمی ہوا، انفیکشن کا شکار ہوا اور پھر بالآخر موت کے گھاٹ اتر گیا۔

    ڈاکٹر اگنز نے ایک مفروضہ قائم کیا کہ ممکنہ طور پر لاش کے جسم کے ننھے ننھے ٹکڑے ڈاکٹر کے خون میں شامل ہوگئے اور اسی وجہ سے وہ ہلاک ہوگیا، اور چونکہ ڈاکٹرز پوسٹ مارٹم کرنے کے فوراً بعد ڈلیوری روم میں جا کر بچے ڈلیور کروانے لگتے تھے تو شاید اسی طرح لاش کے جسم کے ٹکڑے زچہ کے خون میں شامل ہو کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیتے تھے۔

    اس مفروضے کی صحت جانچنے کے لیے انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ایک ترش کیمیکل سے بنے کلورینیٹد لائم سے ہاتھ دھوئیں۔

    جب ڈاکٹرز نے ان کی ہدایت پر عمل کیا تو وارڈ میں دوران زچگی شرح اموات میں حیرت انگیز کمی واقع ہوئی۔

    وہ دن اور آج کا دن، درست طریقے سے ہاتھ دھونے کی ضرورت نہ صرف طبی عملے بلکہ عام انسانوں کے لیے بھی ثابت ہوتی جارہی ہے۔ ڈاکٹر اگنز کی اس دریافت کو اس وقت مخالفت کا نشانہ بنایا جاتا رہا، تاہم جدید دور نے ان کی اس دریافت کی مسلمہ حقیقت پر مہر ثبت کردی ہے۔

  • صرف 20 منٹ میں کرونا وائرس کا علاج حتمی مراحل میں: امریکی ڈاکٹر کا دعویٰ کتنا سچ؟

    صرف 20 منٹ میں کرونا وائرس کا علاج حتمی مراحل میں: امریکی ڈاکٹر کا دعویٰ کتنا سچ؟

    واشنگٹن: ایک امریکی ڈاکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی دوا بنانے میں اگلے 3 سے 4 ہفتوں میں کامیاب ہوجائیں گے، ان کی بنائی گئی دوا صرف 20 منٹ میں اس موذی وائرس کا مقابلہ کر کے اسے ختم کرسکتی ہے۔

    امریکا کے ڈاکٹر جیکب گلینول کا کہنا ہے کہ ان کی کمپنی کی لیبارٹری کرونا وائرس کی دوا بنانے میں تقریباً کامیاب ہوچکی ہے اور یہ دوا اگلے 3 سے 4 ہفتوں میں دستیاب ہوگی۔

    ڈاکٹر گلینول کا کہنا ہے کہ ان کی بنائی دوا جسم میں موجود اینٹی باڈیز کو اس قابل بنا دے گی کہ وہ کرونا کے وائرس سے مطابقت کرلیں گے جس کے بعد کرونا وائرس انسانی جسم کے لیے بے ضرر بن جائے گا۔

    یہی نہیں ان کا دعویٰ ہے کہ ان کی یہ دوا صرف 20 منٹ میں اپنا اثر دکھا سکے گی۔

    ڈاکٹر گلینول کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ دوا امریکا کے آرمی میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف انفیکشیئس ڈیزیز کو بھیجی جارہی ہے جو اسے کرونا وائرس کا شکار امریکی فوجیوں پر ٹیسٹ کرے گا۔

    علاوہ ازیں اسے امریکا کی چارلس ریور لیبارٹریز کو بھی بھیجا جارہا ہے جہاں اسے مختلف مریضوں پر ٹیسٹ کروایا جائے گا۔ دونوں جگہ سے آنے والے نتائج کو دیکھا جائے گا اور ان کی بنیاد پر تعین کیا جائے گا کہ دوا کس حد تک مؤثر ہے۔

    ڈاکٹر گلینول کا کہنا ہے کہ اب تک کرونا وائرس کے خلاف جتنی بھی دواؤں پر کام کیا جارہا ہے وہ سب سال کے آخر تک دستیاب ہوسکیں گی، لیکن اس وائرس کی ہلاکت خیزی اس بات کی متقاضی ہے کہ جلد سے جلد اس کا توڑ تیار کیا جائے۔

  • کرونا وائرس: ایپل نے آئی فون کی فروخت محدود کردی

    کرونا وائرس: ایپل نے آئی فون کی فروخت محدود کردی

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی ایپل نے اپنے فونز کی آن لائن فروخت محدود کردی ہے، فیصلہ آئی فونز کی پروڈکشن میں کمی کے باعث کیا گیا ہے۔

    ایپل نے چین اور امریکا سمیت متعدد ممالک میں اپنے فونز کی آن لائن فروخت کو محدود کردیا ہے۔ ایپل پہلے ہی چین کے علاوہ دنیا بھر میں اپنے اسٹورز بند کر چکا ہے، ایسا مختلف ممالک میں کرونا وائرس کے پیش نظر کیے جانے والے لاک ڈاؤن کے بعد کیا گیا ہے۔

    بعض ممالک بشمول چین، ہانگ کانگ، سنگاپور، اور تائیوان میں ویب سائٹ کھولنے پر صارف کو بتایا جاتا ہے کہ ایک آرڈر پر صرف 2 ہی پروڈکٹس بھیجی جاسکیں گی۔

    ایسا اس سے قبل سنہ 2007 میں کیا گیا تھا جب پہلی بار آئی فون لانچ کیا گیا تھا، اس وقت لوگوں نے بڑی تعداد میں فون خرید کر دوبارہ بیچنے شروع کردیے تھے جس کے بعد کمپنی کو اس کی فروخت محدود کرنی پڑی۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ فروخت کو محدود کرنے کا سبب اس کی پروڈکشن میں کمی آنا بھی ہے، چین میں 13 مارچ سے ایپل کے اسٹورز دوبارہ کھل گئے ہیں اور فیکٹریوں میں کام بھی معمول کے مطابق شرع ہوگیا ہے تاہم دنیا بھر میں اس کی فروخت میں بدترین کمی دیکھی جارہی ہے۔

    کمپنی کے مطابق اس قلت کے سبب اسے بلیک مارکیٹ میں بھی بیچے جانے کا خدشہ ہے یہی وجہ ہے کہ اس کی آن لائن فروخت محدود کی گئی ہے۔

  • عمان ایئر نے بھارت کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کردیں

    عمان ایئر نے بھارت کے لیے اپنی تمام پروازیں معطل کردیں

    مسقط: عمان ایئر نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر وہ بھارت کے ساتھ اپنے تمام فضائی آپریشنز معطل کر رہے ہیں، معطلی کا فیصلہ بھارت میں غیر ملکی پروازوں کی آمد و رفت پر پابندی کے بعد کیا گیا ہے۔

    عمان ایئر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ عمان ایئر بھارت آنے اور جانے والی اپنی تمام فلائٹس کم از کم 28 مارچ تک معطل کر رہا ہے۔

    بیان میں کہا گیا کہ فلائٹس کی معطلی بھارتی ایوی ایشن کے فیصلے کے بعد کی جارہی ہے جس میں بھارت کے تمام ایئرپورٹس سے تمام غیر ملکی پروازوں کے آنے اور جانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    عمان ایئر نے اپنی فلائٹس بک کروانے والے بھارتی شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بھارت میں واقع ان کے دفتر سے رابطہ کریں۔

    یاد رہے کہ بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 275 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ 5 اموات بھی ہوچکی ہیں۔ بھارتی ایوی ایشن نے تمام غیر ملکی پروازوں کی آمد و رفت پر 28 مارچ تک پابندی عائد کردی ہے۔

  • بیرون ملک سے آنے والی مریضہ ملک بھر میں کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بن گئی

    بیرون ملک سے آنے والی مریضہ ملک بھر میں کرونا وائرس پھیلانے کا سبب بن گئی

    جنوبی امریکی ملک یوروگوئے میں پھیلنے والے کرونا وائرس کیسز کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ ان میں سے نصف ایک ہی شخص سے رابطے میں آئے، ملک میں کرونا کے 392 مشتبہ کیسز کی جانچ کی جارہی ہے۔

    مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 57 سالہ فیشن ڈیزائنر کارمیلا ہونوٹو اسپین سے واپس آئی تھیں اور انہوں نے اسی روز ایک شادی میں شرکت کی جو یوروگوئے کے دارالحکومت میں منعقد کی گئی تھی، شادی میں 500 افراد نے شرکت کی۔

    رپورٹس کے مطابق 12 مارچ تک ملک میں کرونا وائرس کے صرف 4 کیسز تھے جو صرف ایک ہفتے میں بڑھ کر 79 ہوگئے، مزید 392 مشتبہ کیسز کے ٹیسٹ کیے جارہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ تمام نئے کیسز مذکورہ شادی کے بعد سامنے آئے ہیں۔

    جب ان خاتون سے رابطہ کر کے اس بارے میں ان سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ یوروگوئے پہنچنے کے بعد انہوں نے اپنی 84 سالہ دادی کے ساتھ لنچ بھی کیا جبکہ ایک اور پارٹی میں شرکت کی جہاں اور بہت سے لوگ تھے۔

    فیشن ڈیزائنر کا کہنا تھا کہ ان کے حوالے سے کی جانے والی باتیں سراسر احمقانہ ہیں، ’اس جہاز میں اور بھی بہت سے لوگ سوار تھے جو سب دارالحکومت میں اترے ہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ جنوری میں انہیں بخار کی شکایت ہوئی تھی اور وہ اس کے لیے ڈاکٹر کے پاس گئی تھیں، انہوں نے اس سے پوچھا کہ کیا یہ کرونا وائرس کی علامت ہے تاہم ڈاکٹر نے کوئی خاص توجہ نہیں دی۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ مجھے لوگوں کے تاثرات پر حیرانی ہورہی ہے جو یہ کہہ رہے ہیں کہ میں کوئی دہشت گرد ہوں جو سب کو قتل کرنے کے لیے وائرس ساتھ لائی ہوں۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ملک کے پینل کوڈ کے آرٹیکل 224 کے تحت ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوسکتی ہے جو متعدی امراض کے پھیلاؤ کے حوالے سے ہے۔

    حکام ان خاتون کے بیٹوں کو بھی شامل تفتیش کر رہے ہیں جو اپنی والدہ ہی کی طرح قرنطینیہ اصولوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔

    یوروگوئے میں کرونا وائرس کے پیش نظر 2 ہفتوں کے لیے تعلیمی ادارے اور شاپنگ مالز بند کردیے گئے ہیں جبکہ یورپ اور امریکا سے آنے والی فلائٹس پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

    ملک میں مکمل طور پر لاک ڈاؤن نہیں کیا گیا تاہم نیشنل ڈاکٹرز یونین کی جانب سے لاک ڈاؤن کا مطالبہ کیا جارہا ہے تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکا جاسکے۔

  • کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ  ختم

    کرونا وائرس، اٹلی میں لاشوں کے انبار لگ گئے ، قبرستانوں میں جگہ ختم

    اٹلی : اٹلی میں صورتحال چین سے زیادہ  بدتر ہوگئی ، کرونا وائرس کے باعث لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اور قبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ نہ بچی، اطالوی نرسوں کا کہنا ہے تھک گئے ہیں ، اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس نے ترقی یافتہ ممالک کو بھی جنجھوڑ دیا، اٹلی میں کرونا وائرس سے نمٹنے کیلئے حکومت کے ناقص انتظامات اور لوگوں کی غیر سنجیدگی اورلا پرواہی سے صورتحال خوفناک ہوگئی۔

    اسپتالوں میں لاشوں کے انبار لگ گئے جبکہ اسپتالوں میں بستر اورقبرستانوں میں دفنانے کیلئے جگہ کم پڑ گئی، ایک ہی دن میں 475 افراد جان سے گئے ، جس کے بعد ہلاکتیں 3405 ہو گئی ہیں۔

    اٹلی کے علاقے برگامو کے جدید ٹیکنالوجی سے لیس اسپتال بھی مریضوں کو بچا نہیں سکا، ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ لوگوں نے احتیاط کی اور نہ ہی بات سنی، مریضوں کیلئے بستر نہیں ہیں روز کئی سو لوگ مر رہے ہیں۔

    اٹلی کے علاقے لمبارڈی میں صورتحال قابوسےباہرہے، لمبارڈی کےاسپتال میں مرنےوالوں کی تعدادزیادہ ہے، آرمی ٹرک میں لاشوں کو لے جایا جارہا ہے۔

    اطالوی نرسیں کرونا کے باعث مرنے والوں کی لاشیں گن گن کر نڈھال ہوگئی ہے، نرسوں کا کہنا ہے کہ ہم اب مزید لاشیں نہیں گن سکتے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق اٹلی میں اس وقت 2600 سےزیادہ طبی عملہ وائرس کا شکار ہے جبکہ اٹلی میں مناسب سہولتیں نہ ملنے پر تیرہ ڈاکٹرز جان سےجاچکے ہیں۔

    اطالوی ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لمبارڈی میں اسپتال چھوٹے اور مریض زیادہ ہیں ، ہمیں وینٹی لیٹرز، بستر، ڈاکٹر اور طبی عملےکی ضرورت ہے جبکہ اسپتالوں میں ڈاکٹروں اور نرسوں کی شدیدقلت ہے۔

    خیال رہےدنیا بھر میں کرونا وائرس کے شکار افراد کی تعداد 2 لاکھ 20 سے تجاوز کر گئی ہے اور متاثرین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

  • کرونا وائرس نے 10082 انسانوں کی جانیں نگل لیں

    کرونا وائرس نے 10082 انسانوں کی جانیں نگل لیں

    کراچی: نئے اور نہایت مہلک وائرس COVID 19 نے دنیا بھر میں 10,082 انسانوں کی جانیں نگل لیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ڈھائی لاکھ کے قریب پہنچ چکی ہے، اب تک وائرس سے 248,683 لوگ متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 88,563 لوگ وائرس سے صحت یاب ہوئے، دوسری طرف وائرس نے 182 ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے۔

    اٹلی میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، اب تک کرونا میں مبتلا ہو کر 3,405 اطالوی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ وائرس کے شکار افراد کی تعداد 41,035 ہو چکی ہے۔ چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,248 جب کہ متاثرین کی تعداد 80,967 ہے، چین میں نئے مریضوں کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

    امریکا میں موت کا راج: کروناوائرس میں مبتلا ایک ہی خاندان کے 4افراد ہلاک

    ایران میں بھی تیزی سے اموات کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 1,284 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 18,407 تک پہنچ گئی ہے۔ اسپین میں بھی تیزی سے شرح اموات بلند ہو رہی ہے، وائرس کا شکار ہو 831 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں جب کہ 18,077 افراد وائرس سے متاثر ہوئے۔ فرانس میں اموات کی تعداد 372 ہو گئی ہے اور 10,995 افراد وائرس کا شکار ہوئے۔ امریکا میں بھی 217 افراد اب تک ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ 14,366 افراد کو وائرس لاحق ہوا۔ برطانیہ میں ہلاکتوں کی تعداد 144 تک پہنچ چکی ہے اور متاثرہ افراد کی تعداد 3,269 ہے۔

    جنوبی کوریا میں 94 افراد ہلاک ہوئے جب کہ متاثرین کی مجموعی تعداد 8,652 ہے۔ نیدرلینڈ میں 76 افراد ہلاک، 2,460 افراد متاثر ہوئے۔ سوئٹزرلینڈ میں 43 افراد ہلاک، 4,222 متاثر ہو چکے ہیں۔ بیلجیم میں 37، جاپان میں 33، کینیڈا 12، انڈونیشیا 32، فلپائن 18، عراق 13، سان مرینو 14، الجیریا میں 10 افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس ، سندھ حکومت کی وفاق سے 2 ماہ کے بجلی وگیس بل نہ لینے کی اپیل

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کی وفاق سے 2 ماہ کے بجلی وگیس بل نہ لینے کی اپیل

    کراچی : سندھ حکومت نے کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر وفاقی حکومت سے  2ماہ کےبجلی وگیس بل نہ لینے پر غور کرنے کی اپیل کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک میں کرونا وائرس کی صورتحال کے پیش نظر سندھ حکومت نے وفاق  سے عوامی ریلیف کے لیے اپیل کردی ہے۔

    سندھ کے وزیر زراعت محمد اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت شہریوں سے2ماہ کےبجلی وگیس بل نہ لینےپرغورکرے اور  شہریوں سے 2ماہ 300یونٹ بجلی کےبلزنہ لے۔

    اسماعیل راہو نے حکومت سے1000 روپے تک کےگیس بل بھی وصول نہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا شہری گھروں تک محدود ہیں، کاروبار بند ہیں، ریلیف ملناچاہئے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ چھوٹےکاروباری، ملازمین، مزدور کاگزر مشکل وقت سے ہو رہا ہے، خان صاحب بھلےسندھ کوکوئی فنڈنہ دیں مگرعوام کوتوریلیف دیں، وفاقی حکومت پنجاب، بلوچستان، کے پی تک محدود نہ رہے۔

    خیال رہے کرونا وائرس کےپھیلاؤ روکنےکیلئے صوبائی حکومتوں نے شہریوں کوگھروں تک محدود رکھنےکیلئےسخت اقدامات کئے ہیں ، شادی بیاہ کے اجتماع سمیت دیگراجتماعات پرپابندی لگادی گئی ہے۔

    بازار اور مارکیٹس بھی بند کردی ہیں جبکہ ریسٹورنٹس میں لوگوں کوکھانادینے پر پابندی ہے ، ہوم ڈیلیوری اورٹیک اوے کی اجازت ہے اور سندھ میں انٹرسٹی اور بین الصوبائی بس سروس مکمل بند ہے۔

  • کیا ملیریا کی دوا کلوروکوئن کرونا کا مقابلہ کر سکتی ہے؟

    کیا ملیریا کی دوا کلوروکوئن کرونا کا مقابلہ کر سکتی ہے؟

    نیویارک: ملیریا کی قدیم دوا کلوروکوئن کو نئے وائرس Covid-19 کے علاج کے لیے استعمال کیا جانے لگا ہے، تاہم اس دوا کی باقاعدہ طبی آزمایش نہیں کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے ایک بلاک چین انویسٹر نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا ہے کہ ملیریا کی 85 سالہ پرانی دوا کلوروکوئن نئے کرونا وائرس سے ہونے والی بیماری کے لیے اہم علاج ثابت ہو رہی ہے، کلوروکوئن کے استعمال سے کرونا وائرس سے بچاؤ بھی ہو سکتا ہے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس کے علاج کے لیے کئی طریقوں پر تجربات جاری ہیں، ان میں سے ایک اینٹی وائرل دوا remdesivir بھی شامل ہے، جو ایبولا وائرس کے لیے استعمال کی گئی تھی، اس کی امریکا میں بھرپور آزمایش جاری ہے، تاہم ابھی تک فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نے اس کے بارے میں بھی کوئی تصدیق نہیں کی ہے۔

    کلوروکوئن بہت پرانی دوا ہے جسے جنگ عظیم دوم کے وقت استعمال کیا گیا تھا، یہ سنکونا درخت کی چھال سے تیار کی جاتی ہے، اور بہت سستی دوا ہے۔

    ملیریا کی ایک پرانی دوا کرونا وائرس کے خلاف مددگار ہے، امریکی صدر

    انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کی دنیا سے وابستہ سرمایہ کار جیمز ٹوڈارو نے کہا کہ انھوں نے اس سلسلے میں سٹینفورڈ میڈیکل اسکول کی مشاورت کے ساتھ کلوروکوئن کے کرونا کے علاج کے لیے استعمال پر ایک مقالہ بھی لکھا، تاہم میڈیکل اسکول کی جانب سے اس بات کی تردید کر دی گئی ہے، کہ ان کی طرف سے مقالے میں کسی قسم کی شراکت نہیں کی گئی۔

    دوسری طرف سی ڈی سی اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے بھی کوئی تصدیق نہیں کی گئی ہے کہ کلوروکوئن دوا کرونا وائرس میں مؤثر ہے، گزشتہ ماہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایک پریس کانفرنس میں کہا گیا تھا کہ کلوروکوئن کے بارے میں انھیں ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا ہے جو کرونا کے علاج سے متعلق ہو۔

  • کرونا وائرس ، وفاقی ملازمین کیلئے احکامات جاری

    کرونا وائرس ، وفاقی ملازمین کیلئے احکامات جاری

    اسلام آباد : حکومت نے وفاقی ملازمین کیلئےاحکامات جاری کردیئے ہیں، جس میں 50 سال یا زائد عمر اور نزلہ، زکام، بخار یاکسی بیماری میں مبتلاملازمین کوگھر سے کام کرنے کی ہدایت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان کےعوام کاتحفظ،سلامتی ہماری اولین ترجیح ہے، 15 دنوں کیلئےحکومت نے وفاقی ملازمین کیلئےاحکامات جاری کردیئے ہیں، اہم امور پرسرانجام اسٹاف افسران اپنی حاضری یقینی بنائیں گے جبکہ 50 سال یا زائد عمر کے ملازمین کوگھر سےکام کی ہدایت ہے۔

    فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ نزلہ، زکام، بخار یاکسی بیماری میں مبتلاملازمین گھرسےکام کریں، دفاتر میں ڈے کیئرسینٹرز اور پبلک سروس ڈیلیوری کے تمام دفاتر بند رہیں گے، کم عمر نوزائیدہ بچوں کی مائیں گھر سے دفتری امور انجام دیں۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ کرونا وائرس کے ممکنہ خدشات کے پیش نظر 15دنوں کیلئے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن،پراپرٹی دفاتر سمیت پارلرز اور بیوٹی سیلون بھی بند رہیں گے۔شاپنگ مال رات 10بجے بند کردیئے جائیں گے ، تاہم عوام کی سہولت کے پیشِ نظر کھانے کے ریستوران،فوڈ آؤٹ لیٹ اور ٹیک آوے کی سہولیات میسر رہیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ براہ راست پبلک ڈیلنگ والے شعبوں کو 2ہفتوں کیلئے بند کردیاگیا جبکہ نادرا ،پاسپورٹ اینڈامیگریشن ، سی ڈی اے ون ونڈوجیسےشعبے بھی بند رہیں گے۔