Tag: Coronavirus

  • پاکستانیوں کی مہمان نوازی پی ایس ایل کی میزبان کو بھا گئی

    پاکستانیوں کی مہمان نوازی پی ایس ایل کی میزبان کو بھا گئی

    پاکستان سپر لیگ کے سیزن 5 کی ہوسٹ ایرن ہالینڈ وطن واپس لوٹنے کے بعد پاکستانیوں کی مہمان نوازی کی بے حد مشکور ہوئیں۔

    30 سالہ ماڈل، گلوکارہ اور 2013 میں مس ورلڈ رہنے والی ایرن ہالینڈ پی ایس ایل 5 میں ہوسٹنگ کرنے کے لیے پاکستان میں موجود تھیں۔

    تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر پی ایس ایل 5 کے اختتامی میچز ملتوی کردیے گئے جس کے بعد غیر ملکی میزبان اور کھلاڑی اپنے وطنوں کو لوٹ گئے۔

    واپسی سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنی ایک ویڈیو میں ایرن ہالینڈ نے کہا کہ یہ میرا پاکستان کا دوسرا دورہ تھا اور میں اس کے ہر لمحے سے بے حد لطف اندوز ہوئی۔

    ایرن نے کہا کہ پاکستانیوں نے ہم سے بہت محبت کی اور ان کی مہمان نوازی شاندار تھی۔ انہوں نے اپنے ٹویٹ میں شکریہ بھی لکھا۔

    ایرن کے ساتھ موجود جنوبی افریقی ہوسٹ کیس نائیڈو نے بھی شکریے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے چاروں شہروں کے میچز کے دوران بہت لطف اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ میں پہلی بار پی ایس ایل میں شریک ہوئی اور یہ میرے لیے کام کرنے کا زبردست موقع تھا۔

    ان دونوں کے ساتھ موجود کمنٹیٹر مائیکل سلیٹر نے پی ایس ایل کے میچز ملتوی ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا تاہم انہوں نے لیگ کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کے انتطامات اور کاوشوں کو بے حد سراہا۔

  • ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    ووہان میں پھنسے طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس مقصد کے لیے خطیر رقم نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے چیئرمین کے حوالے کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاق نے چین کے شہر ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کو پاکستانی کھانا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس مقصد کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) ووہان میں مقیم پاکستانوں کے لیے تیار کھانا ارسال کر رہا ہے۔

    ترجمان این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ پاکستانی طلبا کے لیے 14 ٹن تیار کھانا ارسال کیا جائے گا، کھانا لے کر جہاز جمعہ کے روز اسلام آباد سے ووہان روانہ ہوگا۔

    ترجمان کے مطابق وزارت اوور سیز نے طلبا کے کھانے کے لیے 2 کروڑ 15 لاکھ روپے جاری کر دیے ہیں، رقم کا چیک چیئرمین این ڈی ایم اے محمد افضال کے حوالے کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے ووہان میں موجود طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا تھا کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن چین میں موجود ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

  • کرونا وائرس ، سعودی حکومت کا ایک اور بڑا فیصلہ

    کرونا وائرس ، سعودی حکومت کا ایک اور بڑا فیصلہ

    جدہ: سعودی حکومت نے  نجی شعبے سے وابستہ دفاتر بند کردیے اور ملازمین کو 15 دن کی چھُٹیاں دیتے ہوئے گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر تمام نجی کمپنیوں اور اداروں کے دفاتر بند کرتے ہوئے ملازمین کو 15 دن کی چھُٹیاں دے دی گئیں۔

    سعودی حکام نے پرائیویٹ سیکٹر کے تمام ملازمین کو گھروں تک ہی محدود رہنے کا حکم جاری کرتے ہوئے نجی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ صرف نہایت ضروری عملے کو دفاتر میں بلایا جائے اور تمام ملازمین  کو ایک دوسرے سے مناسب فاصلے پر بٹھایا جائے۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    حکام کا کہنا ہے کہ بجلی، پانی اور مواصلات کے شعبوں کے ملازمین بدستور کام کرتے رہیں گے جبکہ کئی شعبوں میں ملازمین کو گھروں پر بیٹھ کر کام کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    سعودی حکومت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر کسی نجی ادارے میں کام کی جگہ پر ملازمین کی گنتی 50سے زیادہ ہے تو ایسی صورت میں تمام ملازمین میں بخار اور نزلہ زکام کی تشخیص کے لیے اسکینر اور دیگر طبی آلات کو استعمال میں لانا لازمی ہوگا۔

    حکام  کے مطابق اگرکسی ملازم یا کارکن میں کرونا وائرس کی مشتبہ علامات پائی جائیں تو ادارہ فوری طور پر اپنی انتظامیہ کو اس بارے میں آگاہ کرنے کا پابند ہوگا۔

    دوسری جانب وزارت ہیومن ریسورسز کا کہنا ہے کہ  سعودی عرب نے نجی شعبے سے وابستہ دفاتر بند کردیے  اور ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزارت ہیومن ریسورسز کے مطابق کمپنیوں کے ملازمین کو دفاتر آنے سے 15 دنوں کے لیے استثنیٰ دیا جائے گا جبکہ بنیادی شعبوں میں کام کرنیوالی کمپنیاں آن لائن خدمات کوفروغ دیں گی۔

    خیال رہے سعودی عرب میں کرونا وائرس کے مزید 38 مریض سامنے آنے کے بعد مریضوں کی کل تعداد 171 ہوگئی ہے۔

  • وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    وینس کی جھیلوں میں بطخیں لوٹ آئیں

    کرونا وائرس نے جہاں دنیا بھر کے لوگوں کو دہشت زدہ کردیا ہے اور معیشتوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے، وہیں اس کے ماحولیات سے متعلق کچھ خوشگوار پہلو بھی سامنے آرہے ہیں۔

    اٹلی کے معروف سیاحتی شہر وینس میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی جہاں سیاحوں کے غائب ہوجانے کے بعد ندی، نالے اور جھیلیں آلودگی سے پاک، شفاف ترین ہوگئے اور مقامی آبی حیات ایک بار پھر یہاں بسیرا کرنے آن پہنچی۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وینس کی جھیلیں صاف شفاف ہوگئی ہیں اور ان میں موجود مچھلیاں صاف دکھائی دے رہی ہیں۔ کچھ جھیلوں پر بطخیں اور ہنس بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

    وینس کے میئر کا کہنا ہے کہ ایسا اس وجہ سے ہوا کیونکہ ان جھیلیں میں کشتیوں کی آمد و رفت بالکل ختم ہوگئی جو اس شہر میں نقل و حمل کا سب سے بڑا ذریعہ ہیں، یہ کشتیاں اور جھیلیں ہی اس شہر کی انفرادیت ہیں جن سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہر سال یہاں کروڑوں کی تعداد میں سیاح آتے ہیں۔

    میئر کے مطابق کشتیوں کی آمد و رفت سے جھیلوں کی آلودگی ہر وقت سطح پر موجود رہتی تھی، اب یہ آلودگی نیچے بیٹھ گئی ہے اور جھیلیں شفاف دکھائی دے رہی ہیں۔

    بعض صارفین نے دریا کی تصاویر بھی پوسٹ کیں جن میں ڈولفن تیرتی ہوئی نظر آرہی ہیں، صارفین کا کہنا تھا کہ کشتیوں کی ہلچل اور شور ان ڈولفنز کو تنگ کرتی تھیں جس کی وجہ سے وہ گہرے پانی میں ہی رہتی تھیں، اب سناٹا ہونے سے وہ اوپر آنے لگی ہیں۔

    کرونا وائرس سے ہونے والی ایک اور ماحولیاتی بہتری فضائی آلودگی میں کمی بھی ہے، ناسا کے مطابق چین میں فیکٹریز اور صنعتیں بند کیے جانے کے بعد فضائی و ماحولیاتی آلودگی میں بھی واضح کمی دیکھی گئی۔

    چین اس وقت دنیا میں کاربن اور دیگر زہریلی گیسوں کا اخراج کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے، ماہرین کے مطابق چین میں کاروبار معطل ہونے سے دنیا بھر کی فضائی آلودگی میں کمی دیکھی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ اٹلی، یورپ کا کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، اٹلی میں اب تک 31 ہزار 506 افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ اس سے ڈھائی ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    حکام نے پورے ملک کو لاک ڈاؤن کردیا ہے اور لوگوں کے گھروں سے غیر ضروری طور پر باہر نکلنے پر پابندی عائد کردی ہے، ملک میں سیاحوں کی آمد پر بھی عارضی طور پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • ماسک کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟ سعودی حکام نے ویڈیو جاری کردی

    ماسک کیسے تیار کیے جاتے ہیں؟ سعودی حکام نے ویڈیو جاری کردی

    ریاض: سعودی وزارت تجارت نے ماسک کی تیاری کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب میں ماسک موجودہ ضرورت سے کہیں زیادہ مقدار میں تیار ہورہے ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق حکام کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ماسک کی وافر تعداد تیار کرلی گئی ہے اور رسد، طلب سے کہیں زیادہ ہے۔

    سعودی وزارت تجارت نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی طور پر تیار ہونے والے طبی ماسک مارکیٹ میں سپلائی کیے جا رہے ہیں۔

    وزارت کا کہنا ہے کہ مقامی فیکٹریوں میں تیار ہونے والے ماسک ہر قسم کے ہیں، ان کی بڑی تعداد کو مختلف شہروں کی فارمیسیوں کو سپلائی کیا جائے گا۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب میں تیار ہونے والے ماسک کا خام مال بھی مقامی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہاں تیار ہونے والے ماسک کی رسد طلب سے کہیں زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے سعودی عرب سمیت دنیا بھر میں ماسک اور سینی ٹائزر کی طلب میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔

    سعودی وزارت تجارت نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ماسک اور سینی ٹائزر ذخیرہ کرنا، مصنوعی بحران پیدا کرنا یا انہیں زیادہ قیمت پر فروخت کرنا جرم ہے۔

  • مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    مہنگائی کا خدشہ: سعودی حکام 24 گھنٹے بازاروں کی نگرانی کرنے لگے

    ریاض: کرونا وائرس کے پیش نظر تاجروں کی جانب سے اشیائے ضرورت کی قیمتیں بڑھائے جانے کے خدشے کے تحت، وزیر تجارت اور وزارت کی ٹیمیں مختلف بازاروں کے دورے کر رہی ہیں، وزارت کی ٹیمیں 24 گھنٹے قیمتوں کی نگرانی کر رہی ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر تجارت ماجد القصبی نے منگل کو اعلیٰ عہدیداروں کے ہمراہ مارکیٹوں کا دورہ کر کے اشیائے ضرورت کی صورتحال کا جائزہ لیا۔

    سعودی وزیر تجارت نے خبردار کیا ہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر عوام میں ضرورت کی اشیا خریدنے کا بڑھتا ہوا رجحان دیکھ کر سامان کی قیمتیں بڑھانے یا سامان نہ ہونے کا بہانہ کر کے صارفین کو پریشان کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے ہر تاجر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

    وزیر تجارت نے صارفین کو اطمینان دلایا ہے کہ سعودی عرب میں ضرورت کی تمام اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں، حد سے زیادہ اشیا خریدنے کے چکر میں نہ پڑیں۔ قیمتوں کی نگرانی 24 گھنٹے کی جارہی ہے۔

    انہوں نے مختلف بازاروں اور تجارتی مراکز میں ضرورت کی اشیا کی وافر مقدار میں موجودگی پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ اشیا کے نرخوں میں ٹھہراؤ ہے، کسی کو پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق وزارت تجارت کے افسران نے تقریباً تمام علاقوں میں اب تک 4 ہزار سے زائد مارکیٹس کے تفتیشی دورے کیے ہیں۔

    وزارت کی ٹیمیں مملکت کے مختلف علاقوں میں 24 گھنٹے ڈیوٹی پر ہیں جو خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی تاجر کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتیں گی۔

  • کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    کرونا وائرس: پہلی ویکسین کی انسانوں پر آزمائش شروع

    واشنگٹن: امریکا میں دنیا بھر کو متاثر کرنے والے کرونا وائرس کی حفاظتی ویکسین کا تجربہ شروع کردیا گیا، ابتدائی طور پر 4 افراد کو یہ ویکسین دی گئی ہے۔

    امریکی شہر سیئٹل میں واقع واشنگٹن ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں اس وقت کرونا وائرس کی ویکسین کا تجربہ کیا جارہا ہے، ویکسین کا 4 صحت مند افراد پر تجربہ کیا جارہا ہے۔

    اس ویکسین کی آزمائش 45 صحت مند انسانوں پر کی جائے گی اور اس کے حتمی نتائج جاننے میں 12 سے 18 ماہ کا وقت لگے گا۔ اس کے بعد ہی یہ تعین کیا جاسکے گا کہ ویکسین وائرس کے خلاف کس حد تک مؤثر ہے۔

    ویکسین کی کامیابی کی صورت میں مزید افراد پر اس کا تجربہ کیا جائے گا۔

    ماہرین نے کچھ رضا کاروں کو اس ویکسین کی زیادہ اور کچھ کو کم مقدار دی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین جسم میں پروٹینز تیار کرے گی جس سے اینٹی باڈیز پیدا ہونے کی رفتار بڑھ جائے گی اور یوں قوت مدافعت میں بہتری آئے گی۔

    مذکورہ ویکسین چین کی اکیڈمی آف ملٹری میڈیکل سائنس میں ریکارڈ 42 دن کی مدت میں تیار گئی ہے۔

    یہ ویکسین کرونا وائرس کے مریضوں پر بے اثر ہوگی تاہم اگر یہ کامیاب ثابت ہوتی ہے تو اس کے استعمال سے کرونا وائرس سے محفوظ رہا جاسکے گا۔

  • کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    بیجنگ: چینی ارب پتی اور ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے امریکا کے لیے 10 لاکھ ماسکس اور 5 لاکھ کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس بھجوا دیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے جیک ما نے لکھا کہ ٹیسٹنگ کٹس اور ماسکس کی پہلی کھیپ شنگھائی سے امریکا کے لیے روانہ ہورہی ہے، امریکا میں موجود دوستوں کے لیے نیک تمنائیں۔

    جیک ما کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے کہا کہ اس موقع پر عالمی اشتراک کی بے حد ضرورت ہے، اگر سرحدیں بند بھی ہیں تب بھی ماسک کے لیے دروازے ضرور کھولے جانے چاہیئں۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ جیک ما آپ بہت مہربان ہیں۔

    ایک صارف نے طنزیہ لکھا کہ چین تیسری دنیا کے ممالک جیسی طبی سہولیات رکھنے والے ملک امریکا کو امداد دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 6 ہزار 515 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، اور وائرس سے اب تک 115 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • سعودی عرب: ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے والے ہوشیار!

    سعودی عرب: ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے والے ہوشیار!

    ریاض: سعودی حکام نے خبردار کیا ہے کہ مارکیٹ میں ضرورت سے زیادہ سامان خریدنے اور ذخیرہ کرنے پر جرمانہ اور قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی پبلک پراسیکیوشن نے خبردار کیا ہے کہ کوئی بھی سعودی شہری اور مقیم غیر ملکی ضرورت سے زیادہ سامان نہ خریدے۔

    پراسیکیوشن کا کہنا ہے کہ عام افراد اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات اور تاجر حضرات اپنی تجارتی ضروریات سے بڑھ کر سامان خریدنے سے گریز کریں وگرنہ ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

    پبلک پراسیکیوشن نے وارننگ دی ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی اور اہلخانہ کی ضروریات یا تاجر اپنی تجارتی حد سے بڑھ کر سامان اسٹاک کریں گے تو ان پر جرمانہ ہوگا، موجودہ حالات میں حد سے زیادہ سامان خریدنے والے ضرورت مندوں کو مشکل میں ڈال دیں گے۔

    اس حوالے سے حکام نے اس جرم پر سخت سزا مقرر کی ہے، 5 لاکھ ریال تک جرمانہ یا 2 برس تک قید یا دونوں سزائیں بیک وقت دی جاسکتی ہیں۔

    پبلک پراسیکیوشن کا کہنا تھا کہ اگر کسی فرد یا تاجر کی خریداری سے کسی انسان یا جانور کی صحت کو نقصان ہو رہا ہو تو ایسی صورت میں جرمانے کی حد 10 لاکھ ریال تک ہوگی جبکہ 3 برس تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

    علاوہ ازیں مخصوص حالات میں دونو ں سزائیں بیک وقت بھی دی جاسکتی ہیں۔

  • کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    کرونا وائرس: مصر کے تمام ایئرپورٹس بند کردیے گئے

    قاہرہ: کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کر دیے گئے، مصر کے تمام تعلیمی ادارے پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مصر کے وزیر اعظم ڈاکٹر مصطفیٰ مدبولی نے کرونا وائرس کے پیش نظر مصر کے تمام ایئرپورٹس 19 سے 31 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے اور عوام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔ مصری وزیر اعظم نے امید ظاہر کی کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مصری حکومت پروازوں کی آمد و رفت کی پابندی کے دوران تمام ہوٹلوں اور سیاحتی تنصیبات پر جراثیم کش ادویہ کا اسپرے کروائے گی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سرکاری اداروں میں کارکنان کی تعداد بھی کم کی جائے گی، بھیڑ بھاڑ سے وائرس کے پھیلنے کا امکان بے حد محدود ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی نے ہفتے کو صدارتی فرمان جاری کر کے اسکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم معطل کردی تھی جس پر عمل درآمد 15 مارچ سے شروع کر دیا گیا ہے۔

    مصری صدر نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 100 ارب مصری پونڈ مختص کیے ہیں۔

    مصری وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ملک میں کھانے پینے کی اشیا وافر مقدار میں موجود ہیں جو کئی مہینے کے لیے کافی ہوں گی۔ عوام پریشان نہ ہوں اور حد سے زیادہ سامان خریدنے سے گریز کیا جائے۔

    انہوں نے تاجرو ں کو بھی وارننگ دی ہے کہ وہ صورتحال سے ناجائز فائدہ اٹھانے کی کوشش نہ کریں، تاجروں کی اجارہ داری کی ہر کوشش کو ناکام بنا دیا جائے گا اور بحران کے بہانے اشیا کے نرخ بڑھانے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

    یاد رہے کہ مصر میں اب تک کرونا وائرس کے 196 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 6 افراد وائرس کے باعث ہلاک ہوچکے ہیں۔