Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس: وہ بحری جہاز جس کے مسافروں کو بغیر کھڑکی والے کیبنز میں محصور کردیا گیا

    کرونا وائرس: وہ بحری جہاز جس کے مسافروں کو بغیر کھڑکی والے کیبنز میں محصور کردیا گیا

    دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس نے سب کو خوفزدہ کردیا، وہیں سب سے زیادہ اذیت ناک صورتحال میں برطانیہ کے اس بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز پر سوار مسافر آگئے جنہیں وائرس کے پیش نظر جہاز سے اترنے سے روک دیا گیا اور اندر ہی محصور کردیا گیا۔

    ڈائمنڈ پرنسسز نامی یہ کروز شپ تین فروری کو ہانگ کانگ سے جاپان پہنچا تھا اور یہیں اس میں سوار ایک مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

    اس کے بعد اس جہاز پر موجود 3 ہزار سے زائد افراد کو جہاز میں ہی محصور کردیا گیا، بعد ازاں جہاز کے 600 مسافروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی۔

    کئی دن بعد سخت اسکریننگ کے بعد جہاز کے مسافروں کو باہر نکالا گیا اور کرونا وائرس کی علامات نہ رکھنے والے افراد کو ان کے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

    جہاز کے مسافروں میں شامل 63 سالہ کارلن رائٹ کے لیے اس جہاز پر گزارے گئے دن ایک بھیانک خواب کی مانند ہیں۔

    جہاز سے اترنے کے بعد بین الاقوامی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ جہاز کا کپتان روز ہمیں امید دلاتا تھا کہ ہم بہت جلد جہاز سے اتر سکیں گے، لیکن وہ وقت آنے میں بہت سے دن لگ گئے۔

    ان کا کہنا ہے کہ حکام ہمارے بارے میں پریشان تھے کہ جہاز کے مسافروں اور عملے کے ساتھ کیا کیا جائے، ’ہم سے ایسا سلوک کیا جارہا تھا جیسے ہم طاعون کے مریض ہیں‘۔

    کارلن بتاتی ہیں کہ مسافروں کو جہاز میں ان کے کیبنز تک محدود کردیا گیا تھا، ’میں خوش قسمت تھی کہ میرے کیبن میں ایک کھڑکی موجود تھی، بے شمار مسافر تو اس سے بھی محروم تھے‘۔

    ان کے مطابق جہاز کے عملے نے مسافروں کو مفت انٹرنیٹ، فلمیں اور ورزش کی ویڈیوز فراہم کیے رکھیں تاکہ وہ اپنا وقت گزار سکیں۔

    کارلن کا کہنا ہے کہ یہ تعطیلات ان کی زندگی کی بدترین تعطیلات تھیں، اب مستقبل میں ان کے کسی بھی بحری جہاز کے سفر کا امکان نہیں ہے۔

  • ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    ایران نے ملک میں کرونا کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا

    تہران: ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف نے ملک میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کی وجہ امریکا کو قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا ہے کہ امریکا کی معاشی دہشت گردی اب طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے، امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران کو کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وسائل میں کمی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    وزیر خارجہ ایران نے ٹویٹ میں لکھا کہ ایران میں کرونا وائرس سے لوگ مر رہے ہیں، دنیا مزید خاموش نہیں رہ سکتی، امریکا کی معاشی دہشت گردی طبی دہشت گردی میں بدل رہی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 کے ہاتھوں ایران میں اموات کی تعداد تیزی سے بڑھتی جا رہی ہے، اب تک 194 افراد وائرس کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ 6,566 افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    دوسری طرف کرونا وائرس دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 7 ہزار 420 ہو گئی ہے۔ وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔

  • کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف ہاتھ دھونا کافی نہیں

    کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف ہاتھ دھونا کافی نہیں

    سوشل میڈیا پر تصاویر کا ایک مجموعہ تیزی سے وائرل ہورہا ہے جس میں ہاتھ دھونے کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کے پیش نظر عالمی ادارہ صحت نے صحت و صفائی کے بنیادی اصول اپنانے پر زور دیا ہے جن میں ہاتھ دھونا سرفہرست ہے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل مذکورہ تصاویر میں بتایا گیا ہے کہ صرف ہاتھ دھونے، اور صحیح طریقے سے ہاتھ دھونے میں فرق ہے۔

    معروف امریکی اداکارہ کرسٹین بیل کی جانب سے شیئر کی گئی ان تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ ہاتھ نہ دھونا اور صحیح طریقے سے 30 سیکنڈز تک ہاتھ دھونا کس طرح جراثیم سے بچا سکتا ہے۔

    ان مائیکرو اسکوپک تصاویر میں ہاتھ نہ دھونے، چند سیکنڈ کے لیے ہاتھ دھونے، صابن کے بغیر اور صابن کے ساتھ ہاتھ دھونے اور درست طریقے سے ہاتھ دھونے کے بعد کا فرق دکھایا گیا جس میں جراثیم کی تعداد میں واضح کمی دکھائی دے رہی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    My mom sent me the hand washing black light comparison. 30 SECONDS WITH SOAP YALL!!!

    A post shared by kristen bell (@kristenanniebell) on

    برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق صابن سے اچھی طرح اتنی دیر تک ہاتھ دھوئیں، جتنی دیر میں دو بار ’ہیپی برتھ ڈے ٹو یو‘ کا گانا مکمل ہوسکے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 206 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت کرونا وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 211 ہو گئی ہے۔

    چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی، دنیا بھر میں وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 600 ہوگئی ہے، جبکہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    کرونا وائرس: اسپتال میں رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چوری ہوگئے

    انگلینڈ کے علاقے نارتھ ہمپٹن کے ایک اسپتال نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے پیش نظر اسپتال میں داخل مریضوں کے پاس اور استقبالیہ ڈیسک پر رکھے ہینڈ سینی ٹائزر چرانا بند کردیں۔

    انگلینڈ کے اسپتال کو یہ اپیل اس وقت کرنی پڑی جب مذکورہ مقامات پر انتظامہ کی جانب سے رکھی گئی سینی ٹائزر کی بوتلیں تیزی سے غائب ہونا شروع ہوگئیں۔

    اسپتال نے سوشل میڈیا پر جاری اپنے بیان میں کہا کہ برائے مہربانی ہماری مدد کریں کہ ہم اپنے مریضوں کو اس جان لیوا وائرس سے بچا سکیں، اور صفائی کے لیے رکھی چیزیں اٹھانا بند کردیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وارڈ مینیجرز کو بھی ہدایت کردی گئی ہے کہ وہ اسپتال میں رکھی مذکورہ اشیا کی نگرانی کریں۔

    اسپتال انتظامیہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جس طرح برطانیہ میں کرونا وائرس کا خوف بڑھ رہا ہے اس سے امکان ہے کہ سینی ٹائزر کی قلت نہ پیدا ہوجائے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں اب تک کرونا وائرس کے 206 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    برطانیہ سمیت کرونا وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 1 لاکھ 6 ہزار 211 ہو گئی ہے۔

    چین کے بعد سب سے زیادہ اموات اٹلی میں ہوئی ہیں جہاں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی، دنیا بھر میں وائرس سے اموات کی تعداد 3 ہزار 600 ہوگئی ہے، جبکہ 60 ہزار 190 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • کرونا وائرس کا خطرہ، عمان حکام کا بڑا اقدام

    کرونا وائرس کا خطرہ، عمان حکام کا بڑا اقدام

    مسقط: عمان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام عوامی اجتماعات کو عارضی طور پر معطل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عمان کی وزارت صحت کی جانب سے ایک بیان جاری ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں COVID-19 کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ضرورت ہے کہ تمام عوامی اجتماعات، پروگرامز اور کانفرنسز کو عارضی طور پر روک لیا جائے۔

    وزارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزارت صحت کی تجویز ہے کہ سلطنت میں بین الاقوامی اجتماعات، ایونٹس اور کانفرنسز کو معطل کیا جائے۔

    سعودی عرب کے بعد عمان نے بھی بڑی پابندی لگا دی

    یاد رہے کہ پانچ دن قبل عمان نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے وائرس سے متاثرہ ممالک کے باشندوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی تھی، اس پابندی کا اطلاق زمینی، سمندری اور ہوائی سمیت تمام بندرگاہوں پر کیا جا رہا ہے۔

    اس سے قبل سعودی عرب بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عمرہ زائرین کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر چکا ہے، کرونا وائرس کے پیش نظر سعودی ایوی ایشن نے نئی پالیسی جاری کی تھی، جس کے تحت سیاحتی ویزے پر سعودی عرب کا سفر کرنے والوں کا داخلہ بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 106,211 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    خیال رہے کہ عمان میں اب تک 16 افراد کرونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جب کہ یہ مہلک وائرس دنیا کے 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور اب تک اس سے 3,600 اموات ہو چکی ہیں جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد 106,211 ہے۔

  • چین کا اگلے ماہ کرونا وائرس ویکسینز متعارف کرانے کا اعلان

    چین کا اگلے ماہ کرونا وائرس ویکسینز متعارف کرانے کا اعلان

    بیجنگ: چین نے ایک ایسے موقع پر جب دنیا بھر میں نئے کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اعلان کیا ہے کہ وہ اگلے ماہ ویکسینز متعارف کرانے والا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے کہا ہے کہ اگلے ماہ اپریل سے کرونا وائرس کے لیے چند ویکسینز باقاعدہ طور پر طبی یا ایمرجنسی استعمال کے لیے دستیاب ہوں گی۔ یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب نہایت مہلک وائرس COVID 19 اب تک 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، اور متاثرین کی تعداد ایک لاکھ 6 ہزار 203 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین کے سائنس دان 5 ٹیکنالوجیز کا بہ یک وقت استعمال کرتے ہوئے جسم کو وائرس سے محفوظ رکھنے والی مصنوعات تیار کرنے میں ہمہ تن مصروف ہیں۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے ٹیکنیکل ڈویلپمنٹ اینڈ ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر ژینگ ژنگوے نے میڈیا کو بتایا کہ امید ہے کہ اپریل تک چند ویکسینز کلینکل یا ایمرجنسی استعمال کے مرحلے میں داخل ہو جائیں گی، کرونا ایک نیا وائرس ہے اس لیے ہم مختلف تجربات کے ذریعے اسے مسلسل سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، ویکسینز کی تیاری کے لیے 8 رکنی ایک خصوصی ٹیم بنائی گئی ہے۔

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 106,203 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    یہ ماہرین پانچ مختلف طریقوں سے ویکسینز تیار کر رہے ہیں، جن میں ایک طریقہ غیر فعال ویکسین کا ہے، جس میں مرے ہوئے جراثیم کا استعمال کیا جاتا ہے، جو جسم میں جا کر مرض کے خلاف اینٹی باڈی پیدا کر دیتا ہے۔ دوسرا طریقہ سب یونٹ ویکسین کا ہے جس میں جینیاتی انجینئرنگ کے ذریعے اسپائک پروٹین (S protein) کی نقل تیار کی جاتی ہے جو انسانی جسم میں معالجاتی مدافعتی رد عمل کو متحرک کر دیتی ہے۔

    تیسرا ممکنہ طریقہ نیوکلک ایسڈ امونائزیشن پر مشتمل ہے، جس میں دو ذیلی اقسام شامل ہیں: ایک mRNA ویکسین اور دوم DNA ویکسین۔ اس طریقہ کار میں تیار کردہ ایس پروٹین انسانوں میں داخل کیا جاتا ہے، تاکہ انسانی جسم مزید ایس پروٹین پیدا کر سکے، اور اس طرح جس میں جراثیم کے خلاف اینٹی باڈیز بننے لگتی ہیں۔

    دوسرے دو طریقے کیریئر ویکسینز پر مشتمل ہیں، ایک میں اڈینو وائرسز کا استعمال کیا جا رہا ہے اور دوسرے میں انفلوئنزا وائرسز کا۔ adeno viruses پہلی بار اڈینوئڈ ٹشو میں دریافت ہوئے تھے، اور یہ ڈی این اے وائرسز کے گروپ کا کوئی بھی وائرس ہے، ان میں سے اکثر وائرس نظام تنفس کے امراض کی وجہ بنتے ہیں۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ ان پانچوں قسم کی ویکیسنز کے جانوروں پر تجربات جاری ہیں۔

  • کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    کرونا بے قابو، 103 ممالک لپیٹ میں، 107,420 متاثر، اٹلی میں 16 ملین لوگوں کا لاک ڈاؤن

    بیجنگ: نہایت مہلک اور نیا وائرس COVID 19 دنیا بھر میں بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 103 ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے، جب کہ اس کے متاثرین کی تعداد 107,420 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مہلک کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3652 ہو گئی ہے، جب کہ 60910 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں، چین کے بعد سب زیادہ اموات اٹلی میں ہوئیں، جہاں ہلاک افراد کی تعداد 233 ہو گئی۔ اٹلی کی سیاسی جماعت کے سربراہ نیکولا زنگریٹی میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی۔

    نیکولا زنگریٹی نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انھوں نے خود کو گھر میں قرنطینہ (الگ تھلگ) کر لیا ہے، گھر والے بھی احتیاط کر رہے ہیں، محکمہ صحت کے حکام ان تمام لوگوں سے رابطہ کر رہا ہے جنھوں نے میرے ساتھ قریب رہ کر کام کیا۔ میں کہتا ہوں کہ ڈرنے کی کوئی بات نہیں، ہم اس مرض کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

    واشنگٹن کے ایک اسپتال سے کرونا وائرس کے مریض کو منتقل کیا جا رہا ہے

    اٹلی نے آج بڑا اعلان کرتے ہوئے 16 ملین (ایک کروڑ ساٹھ لاکھ) افراد کو قرنطینہ (الگ تھلگ) کر لیا ہے، اٹلی کے وزیر اعظم نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ 3 اپریل تک لمبارڈی اور دس دیگر علاقوں سے لوگ نہ باہر نکلیں گے نہ وہاں کوئی جائے گا۔ اٹلی کا اپنے شمالی علاقے لمبارڈی کو قرنطینہ کرنا ایک ایسا فیصلہ ہے جس کی نظیر موجود نہیں ہے، ایسا کبھی نہیں ہوا کہ اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کو قرنطینہ کیا گیا ہو۔ پہلی مرتبہ لاکھوں لوگوں کو تین اپریل تک لاک ڈاؤن میں ڈال دیا گیا ہے۔

    چین کے شہر ووہان کے ایک اسپتال میں کرونا کے مریضوں کا علاج جاری ہے

    ادھر فرانس میں ایک اور پارلیمنٹیرین وائرس کا شکار ہو گیا ہے، اور اموات کی تعداد 16 ہو گئی ہے۔ ایران میں اموات کی تعداد 145 ہو گئی جب کہ 5 ہزار سے زیادہ متاثر ہیں۔ ایرانی رکن پارلیمنٹ فاطمہ رہبر کرونا کے باعث انتقال کر گئیں، اس سے قبل ایران کی پارلیمنٹ کے رکن محمد علی رمضانی دستک بھی کرونا سے انتقال کر گئے تھے۔

    برطانیہ میں 209 کیس رپورٹ ہوئے، جب کہ 2 افراد ہلاک ہوئے ہیں، امریکا میں اموات کی تعداد 19 ہو گئی۔

    چین کے شہر چوانجو میں ہوٹل کی عمارت گر گئی جس میں 4 افراد ہلاک ہو گئے، ہوٹل میں کرونا وائرس کے متاثرین کو قرنطنیہ میں رکھا جا رہا تھا، ملبے سے لوگوں کو نکالنے کا کام جاری ہے، 38 افراد کو ریسکیو کیا جا چکا ہے۔

    ادھر آکسفرڈ میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز کی تصدیق ہو گئی ہے، متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہو گئی، آکسفرڈ میں کرونا وائرس کے کیسز سامنے آنے پر عوام میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، شہریوں نے بنیادی اشیائے ضروریہ ذخیرہ کرنا شروع کر دیا، مارکیٹوں کے شیلف خالی ہونا شروع ہو گئے۔

  • کویت نے بھارت سمیت 7 ممالک کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا

    کویت نے بھارت سمیت 7 ممالک کے لیے فضائی آپریشن معطل کر دیا

    کویت سٹی: کویت نے 7 ممالک بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، شام، لبنان اور مصر سے ایک ہفتے کے لیے فضائی آپریشن بند کر دیا ہے، کویت سے پاکستان کے لیے فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کویت نے 7 ممالک سے ایک ہفتے کے لیے فضائی آپریشن بند کر دیا۔ فلائٹ شیڈول معطل کرنے کے حوالے سے سرکلر بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    مذکورہ ممالک میں بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا، فلپائن، شام، لبنان اور مصر شامل ہیں۔ فیصلہ کویت ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے جاری ہدایات کی روشنی میں کیا گیا ہے۔

    سرکلر میں کہا گیا ہے کہ کویت ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن 7 سے 14 مارچ تک معطل رہے گا۔ ساتوں ممالک کے تمام ویزا ہولڈرز پر کویت داخلے پر پابندی ہو گی، کویت کی شہریت رکھنے والے مسافروں پر پابندی کا اطلاق نہیں ہوگا۔

    کویت سے پاکستان کے لیے فلائٹ شیڈول معمول کے مطابق جاری رہے گا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد بھی 3 ہزار 412 ہوگئی ہے۔

    مختلف ممالک میں اب تک کرونا وائرس کا شکار 57 ہزار مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

  • حرم شریف میں مطاف کھولنے کا شاہی فرمان

    حرم شریف میں مطاف کھولنے کا شاہی فرمان

    ریاض: مکہ مکرمہ میں خانہ کعبہ کے گرد طواف کرنے والا حصہ مطاف کھولنے کے لیے شاہی فرمان جاری کردیا گیا، ایک روز قبل زائرین سے خالی مطاف کی تصاویر و ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ امور کی جنرل پریذیڈنسی کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس کا کہنا ہے کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ہفتے کی صبح سے عمرہ ادا نہ کرنے والوں کے لیے مطاف کھولنے کی اجازت دینے کا شاہی فرمان جاری کیا ہے۔

    ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے احتیاطی طریقہ کار اور مسجد الحرام کے کارکنوں کے ساتھ تعاون پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی قیادت شہریوں اور تارکین وطن کی سلامتی، تحفظ، آرام اور سکون کی آرزو مند ہے۔

    اس سے قبل مقامی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا تھا کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عمرے پر عارضی پابندی برقرار رکھتے ہوئے خانہ کعبہ کے طواف سے متعلق نئی ہدایات جاری کی ہیں۔

    انہوں نے واضح کیا تھا کہ شاہی ہدایت ہے کہ مطاف کو محدود پیمانے پر مرحلہ بہ مرحلہ کھول دیا جائے۔ یہ اجازت ان لوگوں کے لیے ہے جو عمرے کی غرض سے مسجد الحرام نہ آئے ہوں۔

    ڈاکٹر عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ عمرے پر پابندی کا فیصلہ اسلامی اور انسانی تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے خانہ کعبہ کے اطراف کا صحن اور صفا و مروہ کے درمیان سعی والا حصہ زائرین کو کرونا وائرس کے مہلک اثرات سے بچانے کی خاطر بند کیا گیا۔

    خیال رہے کہ جمعرات کو نماز عشا کے بعد صفائی کے لیے مکہ مکرمہ کی مسجد الحرام اور مدینہ منورہ ﷺ کی مسجد نبوی بند کردی گئی تھی، تاہم خانہ کعبہ میں پہلی منزل پر طواف جاری رہا۔

    اس حوالے سے سعودی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ مسجد الحرام میں داخلے پر پابندی کا مقصد مقدس مقامات میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنا تھا۔

    بعد ازاں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہنگامی اقدامات کے بعد مسجد الحرام اور مسجد نبوی کو کھول دیا گیا تاہم غیر ملکیوں سمیت سعودی شہریوں پر عمرہ کرنے پر تاحال پابندی عائد ہے۔

  • دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو، 90 ممالک تک پہنچ گیا، 3386 افراد ہلاک

    بیجنگ: دنیا بھر میں کرونا وائرس بے قابو ہو گیا ہے، اب تک وائرس 90 ممالک تک پہنچ چکا ہے، جب کہ وائرس سے دنیا بھر میں ہلاک افراد کی تعداد بھی بڑھ کر 3386 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں 98,424 افراد متاثر ہو چکے ہیں، اس کے تیزی سے پھیلاؤ کو تاحال نہیں روکا جا سکا ہے، تاہم حوصلہ افزا بات یہ ہے کہ صحت یابی کا سلسلہ بھی جاری ہے اور اب تک 55,640 افراد اس مہلک وائرس سے صحت یاب ہو چکے ہیں۔ چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,042 تک پہنچ گئی، جب کہ 80,552 لوگ متاثر ہو چکے ہیں۔

    وائرس سے چین کے بعد سب سے زیادہ اموات یورپی ملک اٹلی میں ہوئیں، جن کی تعداد 148 ہے، جب کہ مجموعی متاثرین کی تعداد بڑھ کر 3,858 ہو چکی ہے۔ تیسرے نمبر جو ملک سب سے زیادہ متاثر ہوا وہ ایران ہے، جہاں وائرس سے 108 اموات ہو چکی ہیں، اور مجموعی متاثرین کی تعداد 3,513 ہے۔ چوتھے نمبر پر جنوبی کوریا ہے جہاں 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 6,284 لوگ وائرس سے متاثرہ ہیں۔ متاثرہ افراد کی تعداد کو مد نظر رکھا جائے تو جنوبی کوریا میں اٹلی اور ایران سے بہت کم اموات واقع ہوئی ہیں۔ پانچویں نمبر پر سب سے زیادہ اموات امریکا میں ہوئی ہیں جہاں 13 افراد ہلاک ہوئے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد صرف 226 ہے۔

    وائرس سے فرانس میں 7، جاپان میں 6، اسپین اور عراق میں تین تین اموات واقع ہوئی ہیں جب کہ سوئٹزرلینڈ اور برطانیہ میں ایک، ایک ہلاکت ہوئی ہے۔ فلسطین میں کرونا متاثرین کی تعداد 7 ہو گئی ہے، جس کے بعد سیاحوں پر 2 ہفتے کی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ بھارت میں بھی وائرس کے 30 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جس پر بھارتی وزیر اعظم نے بیلجئم کا دورہ منسوخ کر دیا، بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئی دہلی میں اسکول بند کر دیے گئے، اور سرکاری دفاتر میں بائیو میٹرک حاضری پر پابندی لگا دی گئی ہے۔