Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    کرونا وائرس: ٹویٹر نے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت کردی

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر نے اپنے ملازمین کو دفاتر نہ آنے اور گھر سے کام کرنے کی ہدایت جاری کردی۔

    ٹویٹر کی ہیومن ریسورس مینیجر جینیفر کرسٹی کا کہنا ہے کہ ٹویٹر کے تمام ملازمین سوموار سے اپنے گھروں سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ہم اپنے ملازمین کی گھر سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ ہم جان لیوا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے امکان کو کم سے کم کردیں۔

    جینیفر کا کہنا ہے کہ جاپان، ہانگ کانگ اور جنوبی کوریا میں واقع ٹویٹر دفاتر کے ملازمین پر گھر سے کام کرنے کی ضروری شرط عائد کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ کرونا وائرس کے پیش نظر جاپان پہلے ہی ملک بھر کے تمام اسکول بند کرچکا ہے، جبکہ ہانگ کانگ میں ملازمین ایک مہینے تک گھروں سے کام کرنے بعد سوموار کو دفاتر واپس لوٹے ہیں۔

    اب تک دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • کرونا وائرس کا خطرہ ، اسکولوں کے بعد پبلک لائبریریاں بھی بند رکھنے کا اعلان

    کرونا وائرس کا خطرہ ، اسکولوں کے بعد پبلک لائبریریاں بھی بند رکھنے کا اعلان

    کراچی : سندھ حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے صوبے بھر میں اسکولوں کے بعد پبلک لائبریریاں 13 مارچ تک بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے سندھ حکومت نے اقدامات تیز کردیئے ، صوبے میں پبلک لائبریریاں بھی بند کرنے کا حکم دیتے ہوئے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے پبلک لائبریریاں تیرہ مارچ تک بند رہیں گی۔

    خیال رہے پاکستان میں کروناوائرس کے کیسز کی تعداد چار ہونے پر سندھ بھر میں تمام تعلیمی ادارے مزید دو ہفتے بند رکھے کا اعلان کیا گیا تھا اور کہا گیا سندھ بھرتمام کوچنگ سینٹرزبھی13مارچ تک بندرہیں گے۔

    وزیر اعلیٰ سندھ نےتمام اضلاع کی انتظامیہ کو اقدامات کی ہدایت کی تھی ، ذرائع محکمہ تعلیم کا کہنا تھا کہ کوچنگ سینٹرز کھولنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، محکمہ تعلیم کےاحکامات پر عمل کرناہوگا۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    بعد ازاں ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کا کہنا تھا کہ نجی اسکولزسندھ حکومت احکامات کےپابندہیں، سی ایم سندھ کا فیصلہ صوبےکے سب اسکولوں پر لاگو ہوگا، پرائیویٹ اسکول اساتذہ کوبھی نہیں بلائے، نجی اسکولوں نے احکامات نہ مانے تو رجسٹریشن کینسل کردی جائے گی۔

    وزیرتعلیم سندھ سعید غنی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا ایران سے واپس آنے والے افراد کی تعداد 14 ہزار کے قریب ہے، زیارتوں سے واپس آنے والوں میں زیادہ ترکاتعلق سندھ سےہے، کرونا وائرس کی تشخیص کے لئے دو ہفتوں کی ضرورت ہے، تعلیمی اداروں میں یہ وائرس پھیلنے کا خدشہ تاحال موجود ہے، دوہفتوں کے بعد مزید چھٹیاں نہیں دی جائیں گی۔

  • اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس ٹیسٹ

    روم: نہایت مہلک کرونا وائرس سے جہاں دنیا بھر کے انسانوں کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں وہاں اب تک اس وائرس سے کچھ اہم شخصیات بھی متاثر ہوئیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یورپی ملک اٹلی میں پوپ فرانسس کا بھی کرونا وائرس کا ٹیسٹ کیا گیا جو نیگٹو آیا، پوپ فرانسس نے طبیعت خراب ہونے کے باعث ٹیسٹ کرایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پوپ نے گزشتہ ہفتے طبیعت خراب ہونے کے باعث تقریبات بھی منسوخ کر دی تھیں، شک ہونے پر انھوں نے کرونا کا ٹیسٹ کروایا، جس کے نتیجے سے معلوم ہوا کہ انھیں کرونا لاحق نہیں ہوا۔

    دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 3120 ہو گئی

    یکم مارچ کو پوپ فرانسس جب ویٹی کن میں معمول کے مطابق خطاب کر رہے تھے تب انھیں کھانسی ہوئی تھی، معلوم ہوا کہ وہ نزلہ زکام میں مبتلا ہو گئے ہیں، جس کی وجہ سے انھوں نے پہلی بار مذہبی تقریب منسوخ کی۔

    خیال رہے کہ 83 سالہ پوپ کے ایک پھپھڑے کا کچھ حصہ کئی عشرے قبل ایک بیماری کی وجہ سے کاٹا بھی گیا تھا۔ پوپ فرانسس اب ایک ایسے وقت میں بیمار پڑے ہیں جب اٹلی نہایت مہلک وائرس COVID 19 سے نبردآزما ہے، وائرس سے اموات کی تعداد 52 ہو چکی ہے، جب کہ گزشتہ روز اموات 34 تھیں۔

    ایرانی سپریم لیڈر کے مشیر کرونا وائرس سے انتقال کر گئے

    کرونا وائرس سے اٹلی یورپ کا سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے، اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 2,036 تک پہنچ چکی ہے، اور مزید نئے کیسز تیزی سے سامنے آ رہے ہیں۔

    ادھر جنوبی کوریا میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 5,186 ہو گئی ہے، جنوبی کوریا میں وائرس نے 31 فوجی اہل کاروں کو بھی متاثر کر دیا ہے۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے خانہ کعبہ میں صفائی کے سخت انتظامات

    ریاض: زائرین کی حفاظت کے پیش نظر خانہ کعبہ اور مسجد نبوی ﷺ میں صفائی کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں تاہم کرونا وائرس کے خدشے کے تحت ان انتظامات میں مزید اضافہ کردیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی حکومت نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی ﷺ کے انتظامات کے لیے جنرل پریذیڈنسی کے نام سے ایک ادارہ قائم کیا ہوا ہے جس کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن السدیس احتیاطی تدابیر کی نگرانی کر رہے ہیں۔

    جنرل پریذیڈنسی کے سیکریٹری محمد بن مصلح الجابری نے احتیاطی تدابیر کے بارے میں بتایا ہے کہ ایک خصوصی مشین کا انتظام کیا گیا ہے جس سے مسجد الحرام کے فرش، چھتوں اور قالینوں پر جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ مسجد الحرام کے دروازوں، نماز کی جگہوں اور تمام خالی مقامات پر جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کیا جا رہا ہے اور قالینوں پر بھی اس کا اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    انتظامیہ کے مطابق مسجد الحرام میں قالین کی تبدیلی کا دورانیہ محدود کردیا گیا ہے اور یہ جلدی جلدی تبدیل کیے جارہے ہیں۔ مسجد الحرام کے اندرونی و بیرونی صحن 24 گھنٹے میں 6 مرتبہ دھوئے جا رہے ہیں۔

    الجابری کا کہنا ہے کہ ضرورت پڑنے پر صحنوں کی دھلائی الگ سے کی جاتی ہے، طہارت خانوں کی صفائی بھی 6 مرتبہ کی جارہی ہے۔ آب زمزم کی ٹونٹیوں پر جراثیم کش اسپرے بھی بار بار کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ آب زمزم کے کولر کے اسٹینڈز اور استعمال شدہ گلاس بھی فوراً تبدیل کیے جارہے ہیں، تازہ ہوا کا انتظام بھی صد فیصد کردیا گیا ہے۔

    مسجد الحرام و مسجد نبوی ﷺ کی جنرل پریذیڈنسی کی خصوصی ٹیموں نے مسجد الحرام اور مسجد نبوی میں عمرے اور زیارت کے لیے آنے والوں کو حفاظتی ماسک بھی پیش کرنا شروع کر دیے ہیں۔

  • کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    کرونا وائرس کا خوف: وزیر نے جرمن چانسلر سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا

    جرمنی کے وزیر نے جان لیوا کرونا وائرس کے خوف سے جرمن چانسلر انجیلا مرکل سے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا، جرمنی میں اب تک کرونا وائرس کے 150 مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    مذکورہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا جب جرمن چانسلر انجیلا مرکل کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچیں تو وزیر داخلہ کی جانب مصافحے کے لیے ہاتھ بڑھایا تاہم جرمن وزیر نے ہاتھ ملانے سے انکار کردیا۔

    وزیر کے اس عمل پر کانفرنس ہال قہقہوں سے گونج اٹھا، انجیلا مرکل بھی برا منائے بغیر ہنس کر اپنی نشست پر جا بیٹھیں۔

    جرمن وزیر نے یہ حرکت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت کی، وائرس کی وجہ سے یورپ کے کئی ممالک میں ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر  پابندی لگا دی گئی ہے۔

    جرمنی میں کرونا وائرس کے اب تک 150 مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد 92 ہزار 932 ہوگئی ہے جبکہ 3 ہزار 119 افراد مہلک وائرس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

    دنیا بھر کے 76 ممالک تک یہ وائرس رسائی حاصل کر چکا ہے اور اس کا پھیلاؤ بدستور جاری ہے، شمالی افریقی ملک تیونس میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جبکہ سعودی عرب نے بھی پہلے کیس کی تصدیق کردی ہے۔

  • دفتری اوقات کار ،  خواتین  کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    دفتری اوقات کار ، خواتین کیلئے بڑی سہولت کا اعلان

    دبئی : متحدہ عرب امارات میں ملازمت پیشہ ماؤں کو ان کے اوقات کار میں بڑی چھُوٹ دے دی گئی اور کہا وہ صبح دفتر 2 گھنٹے دیر سے آ سکتی ہیں یا پھر مقررہ وقت سے دو گھنٹے پہلے دفتر سے واپس گھر جا سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات میں فیڈرل انویسٹی گیشن فار گورنمنٹ ہیومن ریسورسز کی جانب سے ایک سرکلر جاری کیا گیا ہے ، جس میں ایسی ملازمت پیشہ خواتین کو دفتری اوقات میں رعایت دی گئی ہے، جو اپنے بچوں کو نرسری میں چھوڑ کر ملازمت کرنے آتی ہیں۔

    سرکلر میں کہا گیا کہ یہ رعایت سرکاری محکموں اور اداروں میں کام کرنے والی خواتین کے لئے ہیں، ایسی ملازمت پیشہ خواتین صبح دفتر دو گھنٹے دیر سے آ سکتی ہیں یا پھر مقررہ وقت سے دو گھنٹے پہلے دفتر سے واپس گھر جا سکتی ہیں۔

    فیڈرل انویسٹی گیشن فار گورنمنٹ ہیومن ریسورسز کی جانب سے یہ فیصلہ ملک بھر میں موجود نرسریوں کی عارضی بندش کے بعد کیا گیا ہے اور کہا گیا خواتین کو یہ رعایت اس وقت تک کیلئے دی گئی ہے جب تک بچوں کے لیے تمام نرسریاں دوبارہ کھول نہیں دی جاتیں۔

    خیال رہے کرونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر وزارت تعلیم نے مملکت میں موجود نرسریوں کو عارضی طور پر بچوں کے لیے بند کر دیا ہے، جس کی وجہ سے ملازمت پیشہ خواتین کو اپنی دفتری مصروفیات کے باعث بچوں کو گھروں پر دیکھ بھال میں خاصی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

  • نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس

    نیوزی لینڈ میں کرونا وائرس کا پہلا کیس

    آکلینڈ: دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے، نیوزی لینڈ میں بھی پہلے کرونا وائرس کے کیس کی تصدیق ہوگئی، انڈونیشیا میں بھی کرونا کے 2 کیسز سامنے آگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ شخص ایران سے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ پہنچا جہاں کچھ دن بعد اس میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    سفر میں مذکورہ شخص کے قریب بیٹھے 15 افراد نے حکام کی جانب سے رابطے اور ہدایات کے بعد خود کو آئسولیٹ کرلیا ہے، ان میں سے زیادہ تر افراد کا تعلق آکلینڈ سے ہے جبکہ 2 افراد ساؤتھ آئی لینڈ سے تعلق رکھتے ہیں۔

    نیوزی لینڈ نے جنوبی کوریا اور اٹلی سے آنے والے افراد کے لیے سفری ہدایات جاری کردی ہیں جبکہ ایران اور چین سے آنے والے افراد پر نیوزی لینڈ میں داخلے پر عارضی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب انڈونیشیا میں بھی 2 خواتین میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، یہ انڈونیشیا میں سامنے آنے والے کرونا وائرس کے اولین کیسز ہیں۔

    خیال رہے کہ چین میں گزشتہ روز کرونا وائرس کے مزید 202 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 85 ہزار سے زائد ہوچکی ہے۔

    چین میں گزشتہ روز مزید 42 افراد جان لیوا وائرس سے ہلاک ہوچکے ہیں جس کے بعد چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 2 ہزار 912 ہوگئی ہے، مجموعی طور پر چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • کرونا وائرس ہدایات کی خلاف ورزی پر نجی اسکولوں کے خلاف بڑی کارروائی

    کرونا وائرس ہدایات کی خلاف ورزی پر نجی اسکولوں کے خلاف بڑی کارروائی

    کراچی: شہر قائد میں کرونا وائرس کے سلسلے میں جاری ہدایات کی خلاف ورزی پر پچاس سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی جانب سے کرونا وائرس کے سلسلے میں اسکول بند رکھنے کی ہدایات کے باوجود کراچی کے متعدد علاقوں میں آج اسکول کھولنے پر 50 سے زائد اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی گئی۔

    اس سلسلے میں آج ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز کی ٹیموں نے مختلف اسکولوں کے دورے کیے، ڈی جی پرائیویٹ انسٹیٹوشنز کی ہدایت پر مختلف نجی اسکولوں کے خلاف کارروائی کی گئی، رجسٹرار پرائیویٹ اسکول رفیعہ جاوید بھی ہمراہ تھیں، چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کو بھی نجی اسکولوں کے خلاف فوری کارروائی کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    کرونا وائرس ، سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تعلیمی ادارے بند رکھنے کا اعلان

    کارروائی کے دوران لانڈھی، لیاری، کورنگی، گلشن حدید سمیت مختلف علاقوں کے اسکولوں کے خلاف ایکشن لیا گیا ہے، ناظم آباد میں جے بی میموریل اسکول، پاک ماڈل، آکسفورڈ، پرسٹن گرامر، لانڈھی میں اقبال پبلک، توحید پبلک اور ایمیز پبلک اسکول، الہادی انٹرنیشنل، ڈی ایچ نیوجنریشن سرجانی کی رجسٹریشن کینسل کر دی گئی۔ گلشن حدید میں الشمس، ابدالی اکیڈمی، کورنگی میں اسٹار کڈز، اے بی سی اسکول، اقرا اطفال، لانڈھی میں سٹی اسکول، کورنگی میں ڈی ایس اے اسکولنگ سسٹم کی رجسٹریشن بھی معطل کر دی گئی۔

    کارروائی کے دوران کے ایم اے اسکول کھارادر، ماما بے بی کیئر اسکول نیو ٹاؤن،انٹر نیشنل گرامر اسکول گلستان جوہر، المخدوم اسکول لیاری کے علاوہ پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول بھی دورے کے موقع پر کھلے پائے گئے جن کے خلاف فوری ایکشن لیا گیا۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کے اعلان کے بعد پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ نے تمام نجی اسکولوں کو پابند کر دیا تھا، ہدایت کی گئی تھی کہ وی آئی پی اور نامور بڑے نجی تعلیمی ادارے بھی 13 مارچ تک اسکول بند رکھنے کے احکامات کی پابندی کریں ورنہ کارروائی کی جائے گی، ڈی جی پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز ڈاکٹر منسوب صدیقی کا کہنا تھا کہ سی ایم سندھ کا فیصلہ صوبے کے سب اسکولوں پر لاگو ہوگا، کوئی بھی پرائیویٹ اسکول اپنے اساتذہ کو بھی نہیں بلائے گا، بیکن ہاؤس، دی ایجوکیٹر، سٹی، سمیت ڈی ایچ اے کے تمام اسکول بھی احکامات کے پابند ہیں۔

    نجی اسکول کھولنے والے تمام مالکان کو ڈائریکٹرآفس طلب کر لیا گیا ہے، اسکولوں کے خلاف کارروائی کے لیے چئیرمین بورڈ آف سیکنڈری کو بھی سفارش کر دی گئی ہے۔

  • چند گھنٹوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ماسک تیار

    چند گھنٹوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کرنے والا ماسک تیار

    برطانوی ماہرین نے ایسا ماسک تیار کرلیا جو کم وقت میں اور بالکل درست کرونا وائرس کی تشخیص کرسکتا ہے، جان لیوا کرونا وائرس سے دنیا بھر میں اب تک 3 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    برطانیہ کی یونیورسٹی آف لیسسٹر کے ماہرین نے کرونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کی جانچ کے لیے جدید ماسک تیار کیا ہے۔ اس ماسک کے اندر تھری ڈی پرنٹڈ پٹیاں نصب کی گئی ہیں اور یہی پٹیاں وائرس کی تشخیص میں معاون ثابت ہوں گی۔

    یہ پٹیاں پہننے والے کی سانس کے ساتھ خارج ہونے والے چھینٹوں کو محفوظ کرتی ہیں اور بعد ازاں صرف اس ماسک کوٹیسٹ کر کے مذکورہ شخص میں کرونا وائرس کی درست تشخیص کی جاسکتی ہے۔

    2 یورو کا یہ ماسک اس سے قبل ٹیوبر کلوسس (ٹی بی) بھی تشخیص کرنے کے کام آچکا ہے، ماہرین کے مطابق ماسک نے ٹی بی کے 90 فیصد کیسز کی درست تشخیص کی۔

    اب یہ ماسک کرونا وائرس کی بھی تشخیص کرسکتا ہے کیونکہ یہ وائرس بھی ٹی بی ہی کی طرز پر پھیپھڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت کرونا وائرس کی تشخیص میں 48 گھنٹوں کا وقت لگ جاتا ہے، متاثرہ ممالک سے واپس آنے والے والے افراد کی علامات کا جائزہ لینا، اس کے بعد ان کے نمونے جمع کرنا، انہیں ٹیسٹ کے لیے بھیجنا اور وہاں سے منفی یا مثبت تصدیق ہو کر واپس آنے تک 48 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس یہ ماسک صرف آدھے دن میں وائرس کی تشخیص کرسکتا ہے۔

    فی الوقت اس ماسک کی قیمت 2 یورو ہے تاہم اگر اسے بڑے پیمانے پر بنایا جائے تو اس کی قیمت مزید کم ہوجائے گی۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 89 ہزار 608 ہوچکی ہے جبکہ مہلک ترین وائرس کا شکار 45 ہزار 120 افراد صحتیاب بھی ہوئے ہیں۔

    کرونا وائرس سے اب تک دنیا بھر میں اموات کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی بھرپور تیاریاں

    کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سعودی عرب کی بھرپور تیاریاں

    ریاض: سعودی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 25 اسپتال تیار کرلیے گئے ہیں جن میں کرونا کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے 22 سو سے زیادہ بستر مختص ہیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت صحت کے ترجمان نے ایک پریس کانفرس کے دوران کہا ہے کہ سعودی عرب اب تک کرونا وائرس سے پوری طرح سے پاک ہے اور ایک بھی مریض ریکارڈ پر نہیں آیا۔

    مذکورہ پریس کانفرنس میں صحت، حج، عمرہ اور خارجہ کی وزارتوں کے نمائندے شریک ہوئے۔ تمام نمائندوں نے بتایا کہ سعودی عرب نے ہر سطح پر احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔ کسی ادارے کی لیب سے جاری کردہ رپورٹ میں کرونا وائرس کا کوئی مریض ریکارڈ پر نہیں آیا۔

    وزارت صحت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے جو بھی تبدیلی ہوگی اس کے مطابق مزید احتیاطی تدابیر کی جائیں گی، ضرورت پڑی تو اسکولوں اور کالجوں میں تدریسی عمل بھی معطل کردیا جائے گا۔

    پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے 25 اسپتال بھی تیار کرلیے گئے ہیں جن میں کرونا کے مریضوں کو الگ تھلگ رکھنے کے لیے 22 سو سے زیادہ بستر مختص ہیں۔

    ترجمان وزارت صحت کے مطابق کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزارت تعلیم کے افسران نے خصوصی اسکیمیں تیار کر رکھی ہیں، ہیلتھ ایمرجنسی کے لیے اسپیشل سینٹر مخصوص کردیے گئے ہیں جبکہ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے اسپیشل آپریشن سینٹر قائم کیا گیا ہے جو وائرس کے حوالے سے معلومات جمع کرتا رہے گا۔