Tag: Coronavirus

  • فرانس میں کرونا کیسز میں اضافہ، 2 بچے اور ماں بھی شکار

    فرانس میں کرونا کیسز میں اضافہ، 2 بچے اور ماں بھی شکار

    پیرس: فرانس میں کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے، متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 130 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس میں 130 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، 2 بچوں میں بھی وائرس کی تصدیق کی گئی ہے جن کی عمریں ایک اور 5 سال ہیں، بچوں کی ماں میں بھی وائرس کی تصدیق کی گئی تھی۔

    ریجنل ہیلتھ ایجنسی کا کہنا تھا کہ ماں اور دونوں بچوں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ ادھر فرانس حکومت نے 5 ہزار سے زیادہ ہجوم پر پابندی لگا دی ہے۔

    یورپی ملک اٹلی میں بھی کرونا وائرس سے اموات کی تعداد بڑھ کر 41 ہو گئی ہے جب کہ وائرس کے مزید 566 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد متاثرہ مریضوں کی تعداد 1701 ہو گئی ہے۔

    کرونا وائرس: چین میں مزید 42 افراد ہلاک، تعداد 2912 ہوگئی

    خیال رہے کہ نہایت مہلک اور نئے وائرس COVID 91 سے اب تک چین میں 2912، ایران میں 54، اٹلی میں 41، جنوبی کوریا میں 22 اور ٹوکیو جاپان میں قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز میں 7 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    مجموعی طور پر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 89,077 تک پہنچ گئی، اموات 3,053 ہیں، جب کہ وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد 45,144 ہے۔

  • کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    کرونا وائرس: افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت وزارت داخلہ نے افغانستان کے ساتھ چمن بارڈر بند کرنے کے احکامات جاری کردیے، چمن بارڈر کل سے 7 روز کے لیے بند کردی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے تحت پاکستان نے ایران کے بعد افغان سرحد بھی بند کرنے کی تیاریاں شروع کردیں، چمن کے مقام پر پاک افغان سرحد بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔

    وزارت داخلہ نے چمن بارڈر بندش کے احکامات جاری کیے ہیں، وزارت داخلہ کے جاری کردہ مراسلے کے مطابق پہلے مرحلے میں چمن بارڈر 7 دن بند رہے گا۔

    مراسلے میں کہا گیا کہ چمن بارڈر بندش کا فیصلہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے کیا گیا ہے، چمن بارڈر کو کل سے بند کردیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ چند روز قبل ایران میں کرونا وائرس کا اچانک پھیلاؤ شروع ہوا تھا جس کے بعد حکومت نے پاکستانی زائرین کے ایران جانے پر پابندی عائد کردی تھی جبکہ ایران کے ساتھ سرحد بھی بند کردی تھی۔

    ایران میں اب تک کرونا و وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 54 ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 976 ہوگئی ہے۔

    بعد ازاں افغانستان میں بھی کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوگئی جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کے ساتھ سرحد بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تاحال پاکستان میں بھی 4 افراد کے کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔ دنیا بھر میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار اور وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 85 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار تک پہنچ گئی

    بیجنگ / واشنگٹن: دنیا بھر میں جان لیوا کرونا وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 85 ہزار ہوچکی ہے، وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 3 ہزار جبکہ مختلف ممالک میں وائرس سے متاثر 42 ہزار افراد صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں گزشتہ روز مزید 47 افراد وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد اموات کی تعداد 2 ہزار 70 ہوگئی ہے۔ ہفتے کے روز کرونا وائرس کے مزید 573 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد وائرس سے متاثرین کی مجموعی تعداد 79 ہزار 251 ہوگئی ہے۔

    چین میں گزشتہ روز وائرس سے متاثر 2 ہزار 623 افراد علاج کے بعد اسپتالوں سے ڈسچارج کردیے گئے، ملک بھر میں اب تک 41 ہزار 625 وائرس کا شکار افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    جنوبی کوریا میں کرونا وائرس کے مزید 813 کیس رپورٹ ہوئے جس کے بعد مریضوں کی مجموعی تعداد 3 ہزار 150 ہوگئی، جنوبی کوریا میں وائرس سے اموات کی تعداد 17 ہوگئی ہے۔ حکام نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت کی ہے۔

    قطر میں بھی کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، عراق میں مزید 5 کیسز سامنے آگئے۔ ایران میں اب تک 43 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مجموعی طور پر وائرس سے متاثر افراد کی تعداد 543 ہوگئی ہے۔

    ادھر اٹلی میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 29 ہوگئی جبکہ کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 1 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ فرانس میں بھی متاثرین کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی۔

    امریکا میں کرونا وائرس کے باعث پہلی ہلاکت نے حکام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ دارالحکومت واشنگٹن میں 50 سالہ خاتون کرونا وائرس کا شکار ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئیں۔ امریکا میں کرونا کے مزید 3 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد مریضوں کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔

    چین سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس سے اب تک 3 ہزار ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

  • وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    وائرس چند دن تک جسم میں رہ کر ختم ہو جاتا ہے، آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں: پی ایم اے

    کراچی: پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ وائرس جسم میں چند دن تک رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہم جناح یا کسی بھی اسپتال میں قائم آئسولیشن وارڈز سے مطمئن نہیں ہیں، ہمارے کہنے کے بعد تھرمل اسکینر کے انتظامات کیے گئے جس سے کافی بہتری آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق آج پاکستان میڈیکل ایسوسی ہاؤس میں کرونا وائرس کے حوالے سے پریس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈاکٹر قیصر سجاد ، ڈاکٹر سہیل اختر، ڈاکٹر عافیہ ظفر، ڈاکٹر نثار راؤ، ڈاکٹر ثمرین سرفراز، ڈاکٹر محمد شریف ہاشمانی، ڈاکٹر عبد الغفار شورو اور دیگر نے بات کی۔

    جنرل سیکریٹری پی ایم اے ڈاکٹر قیصر سجاد نے کہا ہم نے توجہ دلائی تو حکومت نے احتیاطی اقدامات کیے، کرونا وائرس کے علاج کے لیے بنائے گئے سینٹرز کے بارے میں ٹیلی ویژن کے ذریعے آگاہی فراہم کی جائے، وائرولوجی لیب ہونی چاہیے جس میں جدید چیزیں ہوں، لیب میں ویکسین بنانے اور تحقیق کرنے کے انتظامات ہوں، شہر سے دور آئسولیشن وارڈ بنائے جائیں، ہم حکومت سے تعاون کے لیے تیار ہیں۔

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    انھوں نے کہا کرونا وائرس کی انفلوئنزا وائرس جیسی علامات ہوتی ہیں، ہر نزلہ زکام اور بخار کرونا وائرس نہیں، ہر آدمی ماسک کی تلاش میں ہے اور ٹیسٹ کروانے پر زور دے رہا ہے، اگر ایسی کوئی علامات ہوتی ہیں تو گھر پر آرام کریں، ڈاکٹر ٹیسٹ کروانے کا کہے تو ٹیسٹ کروائیں، جن کے پھیپھڑے خراب ہیں، کینسر یا دل کی بیماری ہے انھیں کرونا وائرس ہو جائے تو ان کی جان بچانا مشکل ہوتا ہے۔

    ڈاکٹر قیصر کا کہنا تھا کہ ماسک وہی شخص لگائے جس کو نزلہ کھانسی یا زکام ہے، ماسک نہ ہو تو ٹشو پیپر استعمال کریں، ڈراپلیٹس ایک میٹر کے فاصلے پر موجود شخص کو متاثر کر سکتا ہے، یا اگر وہ ڈراپلیٹس کسی چیز پر گئے ہیں تو 48 گھنٹے تک اس پر اثرات موجود ہوں گے، اس لیے صابن سے ہاتھ 20 سیکنڈ تک اچھی طرح دھوئیں، ساڑھے 6 لاکھ اتائی ڈاکٹرز کی پریکٹس جاری ہے لہٰذا کسی اچھے اور قابل ڈاکٹر ہی کو دکھائیں، پیراسٹامول ٹیبلیٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    ڈاکٹر ثمرین سرفراز

    پریس کانفرنس میں ڈاکٹر ثمرین نے کہا کہ کرونا وائرس کی فیملی بہت بڑی ہے جس میں 8 وائرس ہیں، اس سے متعلق سوشل میڈیا پر غلط انفارمیشن پھیلائی گئیں، ڈینگی کا بھی علاج نہیں ہے لیکن اس سے 99 فی صد مریض بچ جاتے ہیں، کونٹیکٹ اور ڈراپلیٹس سے بچاؤ کا خیال رکھنا ہے، کھانسی سے متاثرہ شخص ماسک پہنیں، وائرس چند دن تک جسم میں رہتا ہے پھر ختم ہو جاتا ہے، ہر نزلہ زکام بخار سے متاثرہ شخص کا ٹیسٹ ہونا ضروری نہیں ہوتا، 14 دن سے زیادہ وائرس جسم میں نہیں رہتا، کوارنٹین ان لوگوں کو کیا جاتا ہے جو کرونا وائرس سے متاثرہ شخص سے رابطے میں رہا ہو، یہاں بنائے گئے آئسولیشن اور کوارنٹین وارڈز آئیڈیل نہیں ہیں۔

    ڈاکٹر عافیہ ظفر

    ڈاکٹر عافیہ نے کہا کہ شہر میں ماسک کے ختم ہونے کی وجہ سمجھ نہیں آتی، بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے، انفیکٹڈ افراد گھر میں رہیں پبلک والی جگہوں پر جانے سے گریز کریں تاکہ دیگر افراد متاثر نہ ہوں، موسم گرم ہونے سے وائرس کی منتقلی میں بھی کمی آئے گی، سرد ممالک میں زیادہ تیزی سے وائرس منتقل ہو رہا ہے، یہاں جو صورت حال ہے اس کے لیے سنگل آئسولیشن وارڈ ہی کافی ہے۔

    ڈاکٹر سہیل اختر کا کہنا تھا کرونا ہمارے لیے ایک بلیسنگ بن کر آیا ہے، یہ وائرس اس قوم کے لیے آیا جو حفظان صحت کے اصولوں کا خیال نہیں رکھتے، ہمیں اللہ نے جھنجھوڑا ہے، حفظان صحت کے اصولوں پر عمل کرنا اس سے بچنے کا بہترین طریقہ ہے۔ ڈاکٹر نثار راؤ کا کہنا تھا کہ ہم اتنے زیادہ لوگوں کو ماسک فراہم نہیں کر سکتے، بہت سے لوگ اس دھندے میں ملوث ہیں جو ماسک چھپاتے ہیں۔

  • مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری، تعداد 2924 ہو گئی

    بیجنگ: فلو سے مشابہ مہلک وائرس COVID 19 سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں نئے مہلک کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم روزانہ مرنے والوں کی تعداد میں پہلے کی نسبت کمی آ چکی ہے، دوسری طرف وائرس نے دنیا بھر میں تیزی سے پنجے گاڑ دیے ہیں، اب تک 60 ممالک اور علاقے وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

    نئے وائرس کووِڈ 19 سے دنیا بھر میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 2924 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 85,212 ہے، چین میں وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 2835 ہو چکی ہے جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 79,257 ہے، جنوبی کوریا میں وائرس سے 2931 افراد متاثر ہو چکے ہیں جب کہ ہلاکتیں 17 ہیں، اس وقت جنوبی کوریا میں چین سے بھی زیادہ نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ اٹلی میں 21 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ اب تک 889 افراد متاثر ہوئے ہیں۔

    حکومت کے ٹھوس اقدامات، پاکستان میں کرونا کے قدم رک گئے، جدید تھرمل اسکینر نصب

    کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والوں کی تعداد میں بھی تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، مجموعی طور پر اب تک 39,539 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں، جب کہ 7819 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ایران میں بھی کووِڈ نائنٹین سے ہلاکتوں کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے، اب تک 34 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 388 سے تجاوز کر گئی ہے۔ کرونا وائرس کے باعث امریکا کی طرف سے آسیان سمٹ ملتوی کرنے کا امکان ہے، امریکی ریاست کیلی فورنیا اور اوریگن میں وائرس کے کیسز سامنے آ گئے ہیں، امریکا میں وائرس سے متاثر 66 افراد زیر علاج ہیں۔

    پاکستان میں 2، کویت 45، بحرین 38، ملیشیا 25، متحدہ عرب امارات 19، عراق 8، عمان 6، لبنان 4، افغانستان 1، آذربائیجان 1، مصر 1، نائجیریا میں 1 کیس سامنے آ چکا ہے۔

  • برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید 4 مریضوں کی تصدیق

    برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید 4 مریضوں کی تصدیق

    مانچسٹر: برطانیہ میں کرونا وائرس کے 4 مزید مریضوں کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد وائرس کے شکار مریضوں کی مجموعی تعداد 20 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں کرونا وائرس کے مزید چار کیسز سامنے آنے کے بعد تعداد بیس ہو گئی ہے، ویلز میں ایک جب کہ ناردرن آئرلینڈ میں بھی ایک شخص میں وائرس کے ٹیسٹ مثبت آئے۔

    ویلز اور ناردرن آئرلینڈ میں کرونا وائرس کے یہ پہلے مریض ہیں، چیف میڈیکل آفیسر برطانیہ کا کہنا ہے کہ مریضوں میں وائرس کی منتقلی ایران میں ہوئی۔ برطانیہ میں ایسا پہلا مریض بھی سامنے آ گیا ہے جسے کرونا وائرس برطانیہ ہی میں لاحق ہوا، تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ سرے کاؤنٹی کے رہایشی کو وائرس کیسے لگا، کسی ایسے شخص سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر جو باہر سے آیا ہو، کیوں کہ اس نے خود باہر کا سفر نہیں کیا تھا۔

    خیال رہے کہ چند دن قبل برطانوی چیف میڈیکل آفیسر نے کہا تھا کہ برطانیہ میں وائرس پھیلنے کے خطرات بڑھ گئے ہیں جس کے باعث منگل کے روز متعدد اسکولوں کو بند کیا گیا، کرونا وائرس کو عالمی وبا ڈکلیر کیا گیا تو برطانیہ میں تمام اسکولوں کو بند اور پبلک ٹرانسپورٹ کو محدود کیا جا سکتا ہے۔

    کروناوائرس سے پہلا برطانوی شہری ہلاک، یو اے ای میں دو نئے کیسز

    انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ شمالی برطانیہ کے متعدد اسکولوں کے طلبہ سیاحتی دورے پر اٹلی گئے تھے، خدشہ ہے کہ وہ اپنے ساتھ وائرس لائے ہیں۔ دوسری جانب کرونا وائرس کے پیش نظر یارکشائر کے علاقے ہڈرز فیلڈ کے اسکول کے بچوں اور اسٹاف کو گھر بھیج دیا گیا تھا جب کہ 23 بچوں اور 3 اسٹاف ممبرز کو 14 روز تک آئسولیشن میں رکھنے کی ہدایات کی گئی تھی۔

    گزشتہ روز کرونا وائرس سے پہلا برطانوی شہری بھی ہلاک ہو گیا ہے، برطانوی شہری قرنطینہ میں رکھے گئے بحری جہاز ڈائمنڈ پرنسز کا مسافر تھا، ہلاکت سے متعلق خبر جاپانی محکمہ صحت نے دی جو جاپان میں زیر علاج تھا۔ کرونا وائرس سے اب تک جہاز کے 6 مسافر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    پاکستان کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کتنا تیار ہے؟ ماہرین نے حوصلہ افزا خبر سنادی

    اسلام آباد: پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ کا کہنا ہے کہ پاکستان دیگر ممالک کے مقابلے میں کرونا وائرس سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے تیار ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالہ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان میں کرونا کے 2 مریضوں کی جلد نشاندہی سے ثابت ہوتا ہے کہ یہاں پر وائرس کی تشخیص کا بہتر نظام کام کر رہا ہے لہٰذا گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت نے اس وائرس سے بچنے کے لیے اقدامات پہلے سے ہی کر رکھے تھے اور وہ اس سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پاکستان کی جانب سے جس طرح کے اقدامات کیے گئے ہیں وہ اس سے پہلے کسی دوسرے ملک کی جانب سے دیکھنے کو نہیں ملے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے اس وائرس کے پاکستان پہنچنے سے قبل ہی پاکستان کی حکومت کے ساتھ مل کر تمام تیاریاں کر رکھی تھیں۔ اس کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان میں اس وائرس کے پہلے کیس کی تشخیص فوراً ہی ہوگئی ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل ہی انہوں نے اسلام آباد کے پمز اسپتال میں آئسولیشن وارڈ کا دورہ کیا تھا جہاں تمام انتظامات تسلی بخش ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عوام کو ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اس وائرس سے اموات کی شرح صرف 2 سے 3 فیصد ہے۔ احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس وائرس کے خطرے سے بچا جا سکتا ہے۔

    ڈاکٹر پالیتھا کے مطابق باقاعدگی سے ہاتھ دھو کر اس وائرس کے جراثیم کو جلد میں جذب ہونے سے روکا جا سکتا ہے۔

  • کرونا وائرس کا خطرہ ، ملازمین کے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر پابندی عائد

    کرونا وائرس کا خطرہ ، ملازمین کے ہاتھ ملانے اور گلے ملنے پر پابندی عائد

    اسلام آباد : کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت کے شہری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری اور ملازمین کے ہاتھ ملانےاور گلے ملنے پر پابندی عائد کردی ہے اور ہدایت کی ہے کہ شہری ادارے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی ضلعی انتظامیہ نے کرونا وائرس سےمتعلق ہدایت نامہ جاری کر دیا ، ہدایت نامہ وفاقی شہری اداروں کوجاری کیاگیا ہے،جس میں کہا گیا شہری ادارے کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے اقدامات کریں۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا کرونا وائرس وائرل انفیکشن ہے، جو متاثرہ شخص سےدوسرےکومنتقل ہو سکتاہے، غیرضروری باہر نکلنے،بھیڑ میں جانےسےگریز کیا جائے۔

    ہدایت نامے میں کہا گیا وفاقی دارالحکومت کے شہری دفاتر میں بائیومیٹرک حاضری پرپابندی عائد ہے، دروازوں کی چٹنی، ہینڈل، پن پر کرونا وائرس موجود ہوسکتاہے، کمپیوٹر کے ماؤس، کی بورڈ پر کرونا وائرس موجود ہو سکتا ہے، کمپیوٹر آپریٹر گلوز دوران ڈیوٹی گلوز کا استعمال کریں۔

    ہدایت نامے کے مطابق سیڑھیوں کی ریلنگ، ڈورلاک کو ہاتھ لگانےسےگریز کریں، فلو، کھانسی کا شکار ملازمین ماسک کا استعمال کریں اور شہری دفاتر کے باتھ رومز میں ڈسپوزایبل تولیے رکھے جائیں اور ملازمین چار گھنٹے بعد صابن سے ہاتھ دھوئیں۔

    مراسلے میں کہا گیا شہری اداروں کے ملازمین کے ہاتھ ملانےاور گلے ملنے پر پابندی عائد کردی ہے ، گلے ملنے، ہاتھ ملانے سے کرونا وائرس لاحق ہو سکتا ہے۔

  • کرونا وائرس: ایران میں نماز جمعہ کے اجتماعات منسوخ

    کرونا وائرس: ایران میں نماز جمعہ کے اجتماعات منسوخ

    تہران: جان لیوا کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر ایران نے بڑے شہروں میں آج نماز جمعہ کے اجتماعات کو منسوخ کردیا، ایران میں اب تک کرونا وائرس سے 19 ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کے محکمہ صحت نے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کی ہیں کہ بڑے شہروں میں آج ہونے والے نماز جمعہ کے اجتماعات کو منسوخ کردیا جائے۔

    محکمہ صحت نے یہ ہدایت کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر کی ہے، محکمے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ مزید ہدایات موصول ہونے تک دیگر تمام نوعیت کے عوامی اجتماعات کو بھی منسوخ کردیا جائے۔

    ترجمان محکمہ صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں نئی 15 میڈیکل لیبارٹریز ایک ہفتے کے اندر فعال کردی جائیں گی جہاں سے کرونا وائرس کی تشخیص ہوسکے گی۔

    ایران میں اب تک 245 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں 7 حکومتی افراد بھی شامل ہیں، جبکہ 1 ہزار کے قریب مشتبہ کیسز موجود ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار ہونے والے حکام میں ایران کی نائب صدر برائے امور خواتین، نائب وزیر صحت اور تہران کے ضلعی میئر بھی شامل ہیں۔ یہ کرونا وائرس سے متاثر کسی ملک کے حکام کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

    کرونا وائرس کے سب سے زیادہ مریض قم شہر میں موجود ہیں، ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ قم میں کرونا کے 49 مریض صحتیاب بھی ہوچکے ہیں۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورتحال سے دو چار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں۔

  • کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

    کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب

    بیجنگ: چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے اب تک 36 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں، صرف گزشتہ روز ساڑھے 3 ہزار افراد کو اسپتالوں سے ڈسچارج کیا گیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چین میں جان لیوا کرونا وائرس میں کچھ بہتری کے آثار نظر آرہے ہیں، چین میں گزشتہ روز کرونا وائرس سے متاثر 3 ہزار 6 سو 22 افراد علاج کے بعد اسپتالوں سے فارغ کردیے گئے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کرونا وائرس سے متاثر 36 ہزار 1 سو 17 افراد صحتیاب ہوچکے ہیں۔

    چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں میں بھی کمی آنا شروع ہوگئی ہے، گزشتہ روز چین میں 44 مزید افراد وائرس سے ہلاک ہوئے اور یہ جنوری سے اب تک ہلاکتوں کی کم ترین شرح ہے۔

    علاوہ ازیں ایک روز میں مزید 327 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جو اس سے گزشتہ روز 433 تھے، چین میں کرونا سے متاثر افراد کی مجموعی تعداد 78 ہزار 824 ہوگئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈ روس کا کہنا ہے کہ یہ ڈرنے کا نہیں عالمی اقدامات کا وقت ہے۔

    انہوں نے کہا ہے کہ کرونا وائرس عالمی وبا بن سکتی ہے، ہم اس وقت نازک صورتحال سے دو چار ہیں، متاثرہ ممالک کی حکومتیں ہنگامی اقدامات کر رہی ہیں۔