Tag: Coronavirus

  • جان لیوا کرونا وائرس 1770 زندگیاں نگل گیا

    جان لیوا کرونا وائرس 1770 زندگیاں نگل گیا

    بیجنگ : کرونا وائرس سے اموات کی تعداد1770ہوگئی، چین میں ایک دن میں سوسے زائد افراد کرونا وائرس سے ہلاک ہوگئے، سنگاپورمیں بھی تین نئے کورونا وائرس کیسزکی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہے ، چین کے صوبے ہوبے میں ایک دن میں سوسے زائد افراد جان سے گئے، جس کے بعد کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی جبکہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 71204 ہوگئی ہے۔

    چین کے اسپتالوں میں کرونا وائرس کے ہزاروں مریضوں کوطبی امداد کی فراہمی جاری ہے جبکہ فوج بھی انتظامیہ کی مدد کررہی ہے، چین کے علاوہ 29 ممالک میں بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے, سنگاپورنے مزید تین نئے کیسزکی تصدیق کی ہے۔

     مزید پڑھیں : کرونا وائرس یورپ پہنچ گیا، خوشبوؤں کے شہر میں‌ ایک شخص ہلاک

    جاپان کے کروز شپ پر مزید 70 افراد کے وائرس سے متاثرہونے کی تصدیق ہوگئی ہے ، جس کے بعد کروزشپ پر کرونا وائرس سے متاثرافراد کی تعداد 355 ہوگئی جبکہ امریکا نے کروزشپ میں موجود اپنے تین سوزائد شہریوں کودوخصوصی طیاروں کے ذریعے واپس بلوالیا ہے۔

    چینی شہر چونگ چنگ میں ڈس انفیکشن ٹنل بنادی گئی ہے، 20 سیکنڈ میں لوگ اس کے ذریعے انفیکشن پیدا کرنے والے جراثیم سے چھٹکارا پاسکتے ہیں جبکہ طبی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والوں میں سے ایک فیصد کی موت کا امکان ہے، یہ تعداد تقریباً چار لاکھ کے قریب بنتی ہے۔

    خیال رہے کہ ہلاکت خیز کرونا وائرس چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلا ہے جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، یہ وائرس سانس کے نظام میں شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اس کی علامات میں بخار اور خشک کھانسی شامل ہیں۔

  • کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 افراد ہلاک

    کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 افراد ہلاک

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 ہلاکتیں ہوگئیں، چین میں اب تک کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 16 سو 66 جبکہ وائرس سے متاثر افراد کی تعداد ساڑھے 68 ہزار ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ایک ہی دن میں مزید 143 اموات سامنے آگئیں، مجموعی طور پر چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 16 سو 66 ہوگئی ہے۔

    چین میں کرونا سے متاثر افراد کی تعداد 68 ہزار 500 ہوگئی ہے جبکہ 2 لاکھ سے زیادہ افراد طبی نگرانی میں ہیں۔ چین کے علاوہ 29 ممالک میں بھی کرونا کے مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔

    فرانس، جاپان اور ہانگ کانگ میں اب تک کرونا وائرس سے 1، 1 ہلاکت سامنے آچکی ہے۔

    چینی شہر چونگ چنگ میں ڈس انفیکشن ٹنل بنادی گئی ہے، 20 سیکنڈ میں لوگ اس کے ذریعے انفیکشن پیدا کرنے والے جراثیم سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔

    دوسری جانب برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثر 9 میں سے 8 مریض صحتیاب ہوگئے جنہیں ڈسچارج کردیا گیا۔

    برطانوی نیشنل ہیلتھ سروس کا کہنا ہے کہ برطانیہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں، برطانیہ میں کرونا وائرس 4 لاکھ افراد کی جان لے سکتا ہے۔

    حکام کے مطابق برطانیہ کرونا وائرس ویکسین کے لیے 40 ملین پاؤنڈز خرچ کر رہا ہے۔

  • کرونا وائرس بے قابو ، 1100 سے زائد زندگیاں نگل گیا

    کرونا وائرس بے قابو ، 1100 سے زائد زندگیاں نگل گیا

    بیجنگ : چین میں کرونا وائرس 1100 سے زائد زندگیاں نگل گیا جبکہ 45 ہزار افراد وائرس کا شکار ہیں، برطانوی سائنسدانوں نے وائرس کی ویکسین تیار کرلے کا دعوی کیا ہے، جس کی آزمائش چوہوں پرکی جارہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس بے قابو ہوگیا، مزید ستانوے مریض دم توڑ گئے، جس کےبعد ہلاکتوں کی تعداد 1113 ہوگئیں ہیں جبکہ 45 ہزار افراد جان لیوا وائرس کا شکار ہیں۔

    ووہان اسپتال میں مریض اور ڈاکٹرز نے ڈانس کرکے ماحول کو خوشگوار بنایا۔

    برطانوی سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہےکہ وائرس کی ویکسین تیار کرلی ہے، جس کی آزمائش چوہوں پر کی جارہی ہے جبکہ عالمی ادارہ صحت نے وائرس کو کوڈ انیس نام دے دیا ہے اور کہا کرونا وائرس سے بچاو کی ویکسین اٹھارہ ماہ میں دستیاب ہوگی۔

    مزید پڑھیں : کرونا وائرس کی ویکسین کا چوہوں‌ پر تجربہ

    جاپان کی بندرگاہ پر کھڑے کروز شپ میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 174 ہوگئی ہے، کروز شپ ایک ہفتے سے قرنطینہ میں ہے ، جس میں تین ہزار افراد موجود ہیں۔

    دوسری جانب دنیا بھرمیں کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، 27 ممالک میں 250 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جاپان میں 90 ، سنگاپور میں 40 ،جنوبی کوریا میں25 ، بھارت میں 3 اور فرانس میں 4 جبکہ برطانوی شہری کوروناوائرس سے متاثر ہوئے۔

    خیال رہے کہ ہلاکت خیز کرونا وائرس چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے شروع ہوا تھا جس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لےلیا ہے، یہ وائرس سانس کےنظام میں شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اس کی علامات میں بخار اور خشک کھانسی شامل ہے۔

  • ووہان میں پھنسے ہر پاکستانی کا خصوصی خیال رکھا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    ووہان میں پھنسے ہر پاکستانی کا خصوصی خیال رکھا جائے: وزیر اعظم کی ہدایت

    اسلام آباد: چینی شہر ووہان میں پھنسے پاکستانیوں کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی اہم ملاقات ہوئی، وزیر اعظم نے کہا کہ طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے بعد چین میں پھنسے پاکستانیوں کی دیکھ بھال کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی اہم ملاقات ہوئی۔ مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور سیکریٹری خارجہ بھی ملاقات میں موجود تھے۔

    ملاقات میں چین میں موجود پاکستانیوں کی صحت کے حوالے سے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چینی جامعات میں پاکستانی طلبا کے تحفظ کے حوالے سے خصوصی بات چیت کی گئی۔

    چینی شہر ووہان میں موجود پاکستانیوں کو خوراک اور دیگر سہولتوں کی فراہمی کا بھی جائزہ لیا گیا۔ معاون خصوصی زلفی بخاری نے وزیر اعظم کو مکمل صورتحال سے آگاہ کر دیا۔

    زلفی بخاری کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حفاظت کے لیے چینی حکومت سے مل کر کام کر رہے ہیں، یقین ہے چین کرونا وائرس کے چیلنج سے کامیابی سے نمٹ لے گا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ چین میں موجود ہم وطنوں کی سلامتی و تحفظ کے لیے فکر مند ہیں، طلبا سمیت ہر پاکستانی شہری کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ دفتر خارجہ اور فارن مشن ہم وطنوں کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہے۔

    وزیر اعظم نے وزارت اوور سیز کی جانب سے اقدامات پر اطمینان کا اظہار بھی کیا۔ ملاقات میں وزیر اعظم کو چینی سفیر کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز اسی معاملے پر زلفی بخاری نے چینی سفیر سے بھی ملاقات کی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی واپسی تک تمام ہم وطنوں کا خصوصی خیال رکھا جائے اور اسپیشل کیسز کی صورت میں چینی حکومت خصوصی تعاون کرے۔

    چینی سفیر یاؤ ژنگ کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال مزید بہتر کر رہے ہیں، ہر قسم کی پیش رفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں گے۔

  • ایک ہی دن میں کرونا وائرس نے 103 افراد کی جان لے لی، اموات کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    ایک ہی دن میں کرونا وائرس نے 103 افراد کی جان لے لی، اموات کی تعداد 1000 سے تجاوز کرگئی

    بیجنگ : چین میں مہلک کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں ، ایک ہی دن میں وائرس نے 103 افراد کی جان لے لی ، جس کے بعد اموات کی تعداد ایک ہز ار سے تجاوز کرگئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے اموات کا سلسلہ جاری ہے ، چین کے صوبے ہوبائی میں ایک ہی دن میں وائرس سے 103افراد ہلاک ہوئے ، جس کے بعد وائرس سے اموات کی تعداد 1016 ہوگئی جبکہ متاثرین میں ڈھائی ہزاراضافہ کے بعد تعداد42ہزار سےتجاوزکر گئی ہے۔

    متاثرہ علاقوں کے متعدد اسپتالوں میں دواؤں کی قلت کا سامنا ہے جبکہ خصوصی میڈیکل ٹیمیں کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج میں مصروف ہیں۔

    کروناوائرس سے ہونیوالی اموات سارس وائرس سے بڑھ گئیں ہیں، 2002 سے 2003 تک سارس وائرس سے دنیا بھر میں 722 اموات ہوئی تھیں۔

    دنیاکےستائیس ممالک میں کرونا وائرس کے 200 سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں، جاپان میں 90 ، سنگاپور میں 40 ،جنوبی کوریا میں25 ، بھارت میں 3 اور فرانس میں 4 جبکہ برطانوی شہری کوروناوائرس سے متاثر ہوئے۔

    جاپان کے بحری جہازمیں مزید 60 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد متاثرین کی تعداد135ہوگئی ہے جبکہ امریکا سمیت مختلف ممالک میں ماہرین کروناوائرس کی ویکسین بنانے کی کوششیں کررہے ہیں۔

  • کرونا وائرس کے ساتھ پروپیگنڈے کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، عالمی ادارہ صحت

    کرونا وائرس کے ساتھ پروپیگنڈے کا بھی مقابلہ کررہے ہیں، عالمی ادارہ صحت

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے ساتھ پروپیگنڈے کا بھی مقابلہ کررہے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ کرونا سے متعلق غلط معلومات اور افواہیں مشکلات پیدا کررہی ہیں، سازشی نظریات کرونا پر قابو پانے کے عمل کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق لوگوں کو صحت کے لیے درست معلومات تک رسائی ملنی چاہئے، کرونا وائرس سے متعلق غلط معلومات خوف کا سبب بنتی ہیں۔

    واضح رہے کہ 31 جنوری کو عالمی ادارہ صحت نے چین سے دنیا بھر میں پھیلنے والے کرونا وائرس پر عالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 910 تک جا پہنچی

    ڈی جی ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈھانم نے کہا تھا کہ ایمرجنسی کا مقصد صورت حال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کو تیز کرنا ہے، چین پر تجارتی یا سفری پابندیوں کی سفارش نہیں کر رہے۔

    یاد رہے کہ چین میں اب تک جان لیوا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 910 ہو چکی ہے، جب کہ وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 40 ہزار تک جا پہنچی ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا ہے جس کے بعد برطانیہ میں مریضوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔

  • برطانیہ کا  کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان

    برطانیہ کا کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان

    لندن : حکومت برطانیہ نے کرونا وائرس کوسنگین خطرہ قرار دیتے ہوئے کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراً علیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان کردیا جبکہ برطانیہ میں کرونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 8ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت برطانیہ نےکرونا وائرس کوسنگین خطرہ قرار دے دیا اور عوام میں وائرس کی منتقلی روکنے کے لیے سخت قوانین اور کرونا سے متاثرہ افراد کو جبراًعلیحدہ رکھنے کے خصوصی اختیار کا اعلان کردیا۔

    برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ ووہان سے آئے متاثرہ شخص کوعلیحدہ رکھا مگروہ بھاگنےکی دھمکی دیتارہا، روکنےکااختیارنہیں تھااس لیےخصوصی اختیارات کا اعلان کیاگیا ہے۔

    دوسری جانب برطانیہ میں مزید 4افراد میں کوروناوائرس کی تصدیق ہوگئی ہے ، جس کے بعد وائرس سےمتاثرہ مریضوں کی تعداد 8ہو گئی ، برائٹن میں 3مرد اور ایک خاتون میں وائرس کی تشخیص ہوئی ، چاروں افراد کو علاج کے لیے برائٹن سے لندن منتقل کردیاگیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 910 تک جا پہنچی

    خیال رہےچین میں مہلک کرونا وائرس سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اور مؤثر اقدامات کے باوجود وائرس کی ہلاکت خیزی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث چین میں مزید97افرادچل بسے، جس کے بعد کرونا وائرس سےاموات کی تعداد910ہوگئی ہے جبکہ وائرس سے40 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں۔

    ایشیائی ترقیاتی بینک جان لیوا کروناوائرس سے بچاو کیلئے 20لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا جبکہ امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کی تھی۔

  • ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے زلفی بخاری کی چینی سفیر سے اہم ملاقات

    ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے زلفی بخاری کی چینی سفیر سے اہم ملاقات

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور پاکستان میں چین کے سفیر کی ملاقات ہوئی جس میں ووہان میں پھنسے پاکستانی طلبا کے حوالے سے اہم مشاورت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا اور معاون خصوصی برائے اوور سیز پاکستانی زلفی بخاری کی چین کے سفیر یاؤ ژنگ سے ملاقات ہوئی۔

    ملاقات میں کرونا وائرس سے متاثرہ چینی شہر ووہان میں پاکستانی طلبا کے حوالے سے مختلف تجاویز پر غور ہوا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مشاورت جاری ہے، موجود صورتحال پر گہری نظر ہے۔ وہ ہمارے بچے ہیں ہم ہر طرح سے ان کا خیال رکھیں گے۔

    انہوں نے پاکستان میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت تک کرونا کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔

    زلفی بخاری نے تجاویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی واپسی تک تمام ہم وطنوں کا خصوصی خیال رکھا جائے، اسپیشل کیسز کی صورت میں چینی حکومت خصوصی تعاون کرے، سفارتخانے کے اہلکاروں اور پاکستانی شہریوں میں رابطے آسان بنائے جائیں۔

    ملاقات میں صورتحال میں بہتری پر پاکستانیوں کے انخلا کے آپشن پر بھی غور کیا گیا۔ زلفی بخاری نے صورتحال کی خود نگرانی کے لیے چین جانے کی پیشکش کی، انہوں نے کہا کہ خواہش ہے مشکل وقت میں ہم وطنوں کے پاس جاؤں۔

    چینی سفیر یاؤ ژنگ نے کہا کہ آپ کی سوچ قابل تعریف ہے مگر ابھی وہاں جانا مناسب نہیں، ہم وطنوں کے لیے آپ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔

    زلفی بخاری نے کہا کہ پاکستانیوں کو بہتر رہائش اور خوراک کا انتظام یقینی بنایا جائے، چین میں موجود طالب علموں سے رابطے میں ہوں۔ کوشش جاری ہیں حالات کی جلد بہتری کے لیے پر امید ہیں۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ چین میں موجود پاکستانیوں کی دیکھ بھال مزید بہتر کر رہے ہیں، ہر قسم کی پیش رفت سے لمحہ بہ لمحہ آگاہ رکھیں گے۔

  • کرونا وائرس: چین میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر

    کرونا وائرس: چین میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس نے معیشت پر بھی کاری وار کردیا، ملک میں مہنگائی کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا وائرس کی وجہ سے چین میں مہنگائی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور چین میں افراط زر کی شرح 8 سال کی بلند ترین سطح پر آگئی۔

    رپورٹ کے مطابق چین میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 5.4 فیصد ہوگئی۔

    چین میں شرح نمو میں کمی کا سلسلہ گزشتہ سال بھی جاری رہا تھا، ایک سرکاری رپورٹ کے مطابق سنہ 2019 میں مجموعی طور پر چینی معاشی ترقی کی شرح 6.1 فیصد رہی، جو گزشتہ 29 برسوں میں سب سے کم شرح نمو ہے۔

    اس سلسلے میں حکومت کا کہنا تھا کہ معیشت کو دباؤ اور عدم استحکام جیسے خطرات کا سامنا ہے۔

    معاشی ماہرین کے مطابق امریکا کے ساتھ تجارتی کشیدگی نے چین کی معاشی ترقی کی رفتار کو اس سطح تک پہنچایا ہے۔ گزشتہ برس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی اشیا پر اضافی ٹیکس عائد کیا تھا جس سے چینی برآمدات پر برا اثر پڑا۔

    تب بھی معاشی ماہرین نے جن بدترین اثرات کا خدشہ ظاہر کیا تھا وہ سامنے نہیں آئے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس صدی کے پہلے عشرے میں چینی معیشت کی شرح نمو 10 فیصد سے کم نہیں ہوئی، اگرچہ گزشتہ برس چینی معیشت کی ترقی کی شرح کم ہوئی ہے لیکن دنیا کی دوسری بڑی معیشتوں کی نسبت، چینی معیشت اب بھی بہت آگے ہے۔

  • جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 910  تک جا پہنچی

    جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 910 تک جا پہنچی

    بیجنگ : کرونا وائرس نے چین میں نظام زندگی مفلوج کردیاہے، جان لیواوائرس اب تک900 سے زائدافراد کی جان لے چکا ہے جبکہ 40ہزارسےزائد افراد زندگی و موت کی کشکمش میں ہیں ۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مہلک کرونا وائرس سے اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مختلف اور مؤثر اقدامات کے باوجود وائرس کی ہلاکت خیزی پر تاحال قابو نہیں پایا جا سکا ہے۔

    کرونا وائرس کے باعث چین میں مزید97افرادچل بسے، جس کے بعد کرونا وائرس سےاموات کی تعداد910ہوگئی ہے جبکہ وائرس سے40 ہزار سے زائد افراد متاثر ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں اور متاثرین کی تعداد بڑھنے کے باعث اسپتالوں میں جگہ کم پڑگئی ہے ، ووہان میں اسٹیڈیم اور کنونشن سینٹرز میں بیڈز لگادئیے گئے ہیں۔

    وائرس کے باعث چین کی معیشیت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہے ہیں‌، متعدد شہروں میں لاک ڈاون ہیں۔

    مزید پڑھیں : برطانیہ میں کرونا وائرس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

    برطانیہ میں کرونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے ، برطانیہ میں متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہو گئی ہے جبکہ جاپان کی بندرگاہ پر روکے گئے کروز میں 64 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی اور سنگاپور میں مریضوں کی تعداد 33 ہو گئی، جس کے بعد سنگاپور میں ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔

    خیال رہے ایشیائی ترقیاتی بینک جان لیوا کروناوائرس سے بچاو کیلئے 20لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا جبکہ امریکا نے چین کو 100 ملین ڈالر امداد کی پیش کش کی تھی۔

    یاد رہے چین کی اعلیٰ قیادت نے کرونا وائرس سے نمٹنے میں کوتاہیوں کا اعتراف کیا تھا، چینی صدر شی جن پنگ کی سربراہی میں پولیٹبر و اسٹینڈنگ کمیٹی کا کہنا ہے حکومت کو اس بڑے امتحان سے سبق سیکھنا ہوگا، ایمرجنسی مینیجمینٹ کے قومی نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے اور جنگلی حیات کی غیرقانونی تجارت پرمستقل طور پر پابندی عائد کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کرونا وائرس سانس کےنظام میں شدید انفیکشن کا باعث بنتا ہے، اس کی علامات میں بخار اور خشک کھانسی شامل ہے۔