Tag: Coronavirus

  • لاہور ایئرپورٹ پر ناک سے خون بہنے والا چینی مسافر کرونا وائرس کا شکار تھا؟

    لاہور ایئرپورٹ پر ناک سے خون بہنے والا چینی مسافر کرونا وائرس کا شکار تھا؟

    لاہور: پنجاب کے ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہارون جہانگیر کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز لاہور ایئرپورٹ پر طبیعت خرابی کا شکار چینی مسافر کرونا وائرس سے متاثر نہیں، مسافر کو ناک سے خون بہنے پر فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز لاہور ایئرپورٹ پر ایک چینی مسافر کی اچانک طبیعت خرابی نے ایئرپورٹ انتظامیہ میں کھلبلی مچا دی تھی۔ چینی مسافر کی ناک سے خون جاری ہوگیا تھا جس کے بعد لاہور ائیرپورٹ پر محکمہ صحت کے عملے کی دوڑیں لگ گئیں۔

    چینی مسافر ڈیمنگ یاؤ کو فوری طور پر آئسولیشن روم منتقل کیا گیا تھا اور اس کی مکمل اسکریننگ کی گئی جس کے بعد اسے ایمبولینس پر سروسز اسپتال روانہ کردیا گیا۔

    ڈی جی ہیلتھ سروسز پنجاب ڈاکٹر ہارون جہانگیر کے مطابق 28 سالہ مذکورہ مسافر میں کرونا وائرس کی تشخیص نہیں ہوئی، مسافر کو لاہور ایئرپورٹ کی جانب سے کرونا وائرس کے مشتبہ مریض کے طور پر ریفر کیا گیا تھا تاہم اس میں کرونا کی علامات نہیں پائی گئیں۔

    ڈاکٹر ہارون کے مطابق اسپتال میں چینی مسافر کا تفصیلی معائنہ اور ٹیسٹ کیے گئے۔ مذکورہ مسافر کو گزشتہ 10 سال سے نکسیر پھوٹنے کا مرض لاحق ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ چینی مسافر کو بخار، فلو اور کھانسی کی شکایت نہیں تھی، مکمل معائنہ کرنے کے بعد یہ یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ چینی مسافر کرونا وائرس کا مشتبہ مریض نہیں، اسپتال میں علاج کے بعد چینی شخص کو ڈسچارج کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق مذکورہ چینی مسافر 18 جنوری کو کراچی پہنچا تھا اور بعد ازاں پی آئی اے کی پرواز 313 کے ذریعے کراچی سے لاہور پہنچا، مسافر لاہور سے چین کے شہر ارومچی جانا چاہتا تھا تاہم چین کی پروازیں بند ہونے سے لاہور ایئرپورٹ کے لاؤنج میں بیٹھا تھا۔

    دوسری جانب چین سے عارضی طور پر معطل شدہ فلائٹ آپریشن آج بحال کردیا گیا ہے، جس کے بعد صبح 9 بجے ارومچی سے سدرن چائنا ایئر کی پرواز سی زیڈ 6007 اسلام آباد پہنچی۔

    مذکورہ پرواز کے ذریعے 61 پاکستانی وطن واپس پہنچے ہیں، ایئرپورٹ پر معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی موجود تھے جنہوں نے اسکریننگ کی نگرانی کی۔

    دوپہر 12 بجے چین سے ایک اور پرواز سی زیڈ 5241 اسلام آباد ایئرپورٹ پر پہنچی جس میں 82 مسافر سوار تھے، چین سے پہنچنے والے تمام مسافروں کی سخت اسکریننگ کی جارہی ہے۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 361 ہو گئی ہے، چین کے مختلف شہروں میں لاک ڈاؤن کر دیا گیا ہے، متعدد ممالک نے چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں فلو جیسا ہلاکت خیز وائرس تباہ کن ثابت ہو گیا ہے، چین میں اس سے ہونے والی اموات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، چینی حکومت کی جانب سے اس کی روک تھام کے لیے ہنگامی اور بھرپور اقدامات کے باوجود وائرس سے اموات کے سلسلے کو روکا نہیں جا سکا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے 17 ہزار سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں، جب کہ روک تھام کے لیے فوجی میڈیکل ٹیمیں انتظامیہ سے مل کر کام کر رہی ہیں، چین میں کئی اسپتال بھی محض چند دنوں میں قائم کیے جا چکے ہیں، جس سے چینی ہنر مندوں کی مشاقی کا ایک اور ثبوت فراہم ہوتا ہے۔

    بد قسمت چین ابھی کرونا وائرس کی ہلاکت خیزیوں سے چھٹکارا نہیں پا سکا ہے کہ اچانک صوبے ہنان میں برڈ فلو نے اپنے پنجے گاڑ لیے ہیں، ایچ 5 این 1 انفلوئنزا چینی صوبے میں ساڑے 4 ہزار مرغیاں ہلاک ہو چکی ہیں جب کہ پولٹری فارم میں بچ جانے والی 17 ہزار سے زائد مرغیوں کو احتیاطاً تلف کرنا پڑا۔ ماہرین کا کہنا ہے برڈ فلو جانوروں سے انسانوں کو بھی لگ سکتا ہے تاہم ایک انسان سے دوسرے کو منتقل نہیں ہوتا۔

    کرونا کے بعد چین میں ایک اور وبا پھوٹ پڑی

    ادھر فلپائن میں کرونا وائرس سے پہلے مریض کی موت کی تصدیق کی گئی ہے، یہ اس وائرس سے چین سے باہر پہلی ہلاکت ہے۔ دوسری طرف ہانک کانگ نے اگرچہ چین کے ساتھ اپنی سرحد بند کر کے فیری اور ریل سروس روک دی ہے تاہم ہیلتھ ورکرز نے مطالبہ کیا ہے کہ سرحد کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے تاکہ کوئی آمد و رفت نہ ہو سکے۔

    چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کا کہنا تھا کہ نئی 57 ہلاکتیں اتوار کو صوبے ہوبائی میں ہوئی ہیں جسے گزشتہ ایک ہفتے سے باقی ملک سے کاٹ کر مکمل طور پر سیل کیا جا چکا ہے۔

  • کرونا وائرس چینی اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبا ، 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    کرونا وائرس چینی اسٹاک مارکیٹ کو لے ڈوبا ، 5 سال کی کم ترین سطح پر آگئی

    بیجنگ : کرونا وائرس کے باعث چینی اسٹاک مارکیٹ 2015 سےاب تک کی کم ترین سطح پر آگئی ، چھبیس سو کمپنیوں کے حصص  کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس کےخوف ناک اثرات  نمایاں ہونے لگے، چینی اسٹاک مارکیٹس میں زبردست مندی ریکارڈ کی گئی ،چینی حصص بازاروں میں نوفیصدکی کمی کےبعد2015  کی کم ترین سطح پرآگیا۔

     چینی مارکیٹس میں لسٹڈ 2600 کمپنیوں کےحصص کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ  چینی مرکزی بینک معیشت اورمارکیٹس کوسہارا دینےکیلئےبینکنگ سسٹم میں ایک سوبیس ارب ڈالرفراہم کردیے۔

    آج کاروبار کےدوران شنگھائی کمپوزٹ انڈیکس میں 242 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

      چینی اسٹاک مارکیٹس میں کمی کےاثرات دیگرایشیائی منڈیوں میں بھی نظر آئے،جاپانی اسٹاک مارکیٹ میں 264 اورتائیوان مارکیٹ میں 174 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    گزشتہ ہفتےکےاختتام پر امریکی اور یورپی اسٹاک مارکیٹس میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔

    خیال رہے چین میں کورونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہے ، مختلف شہر ویرانے کا منظرپیش کررہے ہیں، کورونا وائرس سے اموات کی تعدادتین سواکسٹھ ہوگئی ہے جبکہ سترہ ہزارسے زائد افراد وائرس سے متاثرہیں۔

    ایک کروڑ آبادی کا شہرووہان گھوسٹ سٹی میں تبدیل ہوگیا۔لوگ گھروں میں محصورہیں، سڑکیں ویران ہیں۔بیجنگ میں بھی میڑواسٹیشنزسنسان اورسڑکیں ٹرانسپورٹ سے خالی ہیں۔

    مختلف ممالک نے چین کے ساتھ سرحد بند اورپروازیں معطل کردی ہیں جبکہ انڈونیشیا کے دارالحکومت جکارتا کے ائیرپورٹ پرووہان سےجکارتا آنےوالےمسافروں پر جراثیم سےبچاؤکیلئےاسپرے کیا جارہا ہے اوراسکریننگ کی جارہی ہے۔

  • کرونا وائرس کے علاج میں ابتدائی کامیابی، حوصلہ افزا نتائج

    کرونا وائرس کے علاج میں ابتدائی کامیابی، حوصلہ افزا نتائج

    بنکاک: تھائی لینڈ کے ڈاکٹر نے کرونا وائرس کے علاج میں ابتدائی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے علاج میں تھائی لینڈ کے ڈاکٹر کو ابتدائی کامیابی ملی ہے، دوا دینے کے 48 گھنٹے بعد ہی حوصلہ افزا نتائج آنا شروع ہوگئے۔

    تھائی ڈاکٹر کاکہنا ہے کہ ایچ آئی وی مرض کی دواؤں سے کامیابی حاصل ہوئی ہے، دوا دینے کے 48 گھنٹے بعد حوصلہ افزا نتائج حاصل ہورہے ہیں، طریقہ کارگر ثابت ہورہا ہے، علاج سے پہلے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹرکے مطابق چینی حخام ایچ آئی وی کرونا وائرس ادویات ملا کر استعمال کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی، فلپائن میں بھی 1 شخص ہلاک

    واضح رہے کہ چینی حکام کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر لوگوں کو کسی بھی تقریب حتیٰ کہ آخری رسومات میں بھی شرکت سے گریز کرنا چاہیے۔

    یاد رہے کہ چین سے پھیلنے والے کرونا وائرس کی وبا شدت اختیار کرچکی ہے، اب تک صرف چین میں ہی 300 سے زائد مریض اپنی جانوں کی بازی ہار چکے جبکہ 15000 سے زائد متاثر بھی ہیں جن میں سے دو ہزار سے زائد کی حالت تشویشناک ہے۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا کی وجہ سے دنیا بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی جبکہ متعدد ممالک نے چین سے ہر قسم کے رابطے بھی ختم کردیے۔

    کرونا وائرس نے سب سے زیادہ ووہان شہر کو متاثر کیا، حکومت نے اس شہر کو مکمل سیل کردیا ہے اور اب صورتحال یہ ہے کہ ایک کروڑ سے زائد آبادی والے شہر میں سناٹا چھایا ہوا ہے۔

  • کرونا وائرس پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے؟

    کرونا وائرس پھیپھڑوں پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے؟

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس کا شکار مریض کے پھیپھڑوں کے ایکسرے نے ڈاکٹرز کو تشویش میں مبتلا کردیا، ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ یہ وائرس پھیپھڑوں کو نقصان پہنچانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

    چین کے شہر لاژو کے ایک اسپتال میں آنے والی 33 سالہ خاتون کے ایکسرے نے ڈاکٹروں میں تشویش کی لہر دوڑا دی۔

    33 سالہ خاتون 102 بخار میں مبتلا تھیں اور انہیں سانس لینے میں مشکل کا سامنا تھا، انہیں گزشتہ 5 روز سے کھانسی کی بھی شکایت تھی۔ بعد ازاں ان میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔

    ڈاکٹرز کی جانب سے ان کے پھیپھڑوں کا ایکسرے لیا گیا تو ان کے پھیپھڑوں پر سفید دھبے پائے گئے۔ یہ دراصل وہ مائع تھا جو پھیپھڑوں کی خالی جگہوں پر جمع ہوگیا تھا اور اس سے سانس کی آمد و رفت مشکل ہوگئی تھی۔

    دو دن بعد جب مریضہ کا دوبارہ ایکسرے لیا گیا تو یہ سفید دھبے مزید نمایاں اور بڑھ چکے تھے۔ ڈاکٹرز نے اس مائع کو صاف کر کے سانس کی آمد و رفت کی جگہ بنائی جس سے مریضہ کی حالت میں کچھ بہتری واقع ہوئی۔

    ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس، وائرسز کی ان اقسام میں سے ہے جو پھیپھڑوں کو ہلکے نوعیت کے انفیکشنز میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    حالیہ کرونا وائرس کا شکار افراد کو سر درد اور گلے کی سوزش جیسی معمولی علامات کا سامنا ہے، اس سے شدید علامات میں بخار، کھانسی اور سانس لینے میں تکلیف شامل ہے۔

    بہت کم تعداد شدید ترین علامات یعنی انفیکشن، پھپیھڑوں کی خرابی اور نمونیا کا شکار ہورہی ہے جو موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    خیال رہے کہ چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی ہے، کروناسے ایک ہلاکت فلپائن میں بھی سامنے آئی ہے۔ چین میں کرونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

  • کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی، فلپائن میں بھی 1 شخص ہلاک

    کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی، فلپائن میں بھی 1 شخص ہلاک

    بیجنگ: چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 304 ہوگئی ہے، کروناسے ایک ہلاکت فلپائن میں بھی سامنے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں جان لیوا کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 304 ہوگئی ہے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 15 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔

    چین کے بعد فلپائن میں بھی کرونا وائرس سے متاثرہ شخص چل بسا، کرونا وائرس کے اسپین میں بھی شواہد نظر آرہے ہیں جبکہ جرمنی میں 6 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔

    امریکی ریاست میساچیوسٹس میں بھی کرونا کا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

    کرونا وائرس کے خدشے کے پیش نظر امریکا اور آسٹریلیا نے چین سے آنے والے غیر ملکیوں کے داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔ ایران، ویتنام اور ازبکستان سمیت دیگر ممالک نے چین میں فلائٹ آپریشن معطل کردیا۔

    دوسری جانب ترکی، بھارت اور بنگلہ دیش سمیت متعدد ممالک نے چین سے اپنے شہریوں کو نکال لیا ہے۔

    ژی جیانگ میں حال ہی میں کرونا وائرس کا ایک مریض صحتیاب بھی ہوچکا ہے جسے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ ایک ہفتے سے زیر علاج 46 سالہ یانگ کے تمام ٹیسٹ کلیئر آئے اور اس کی صحت بھی بہتر ہوگئی۔

    یانگ ووہان کا رہائشی ہے اور 6 روز قبل اسے بخار اور سر میں شدید درد کی شکایت تھی جس کے بعد وہ ژی جیانگ اسپتال آیا اور ڈاکٹرز سے معائنہ کروایا۔

    کرونا کی تشخیص کے بعد اسے کئی روز اسپتال میں رکھا گیا اور صحتیابی کے بعد اسے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔

  • پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنا اعتماد کا اظہار ہے: چین

    پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنا اعتماد کا اظہار ہے: چین

    بیجنگ: چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کا کرونا سے شدید متاثر شہر ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنے کا فیصلہ چین پر اعتماد کا اظہار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزیر خارجہ کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا گیا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے فون پر بات کی۔

    چینی دفترخارجہ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے چینی وزیر اعظم کے لیے نیک خواہشات پہنچائیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کرونا وائرس کا پھہلاؤ روکنے کے لیے چینی اقدامات کی حمایت کرتا ہے۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے چین کو وائرس کی روک تھام پر ہر ممکن مدد کی پیشکش کی، پاکستان جلد چین کے لیے طیارے کے ذریعے طبی سامان روانہ کرے گا۔

    ٹویٹ میں کہا گیا کہ مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام چین کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے، پاکستانی حکومت کو بھروسہ ہے کہ چین پاکستانیوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کا ووہان سے اپنے شہری نہ نکالنے کا فیصلہ چین پر اعتماد کا اظہار ہے، مشکل گھڑی میں پاکستانی عوام چین کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کے اقدامات گہری دوستی کی عکاسی کرتے ہیں۔

    چینی دفتر خارجہ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے چین میں اپنے شہریوں کے لیے کیے گئے چینی اقدامات کو سراہا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 304 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 15 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار ہونے والوں میں 4 پاکستانی طلبہ بھی شامل ہیں جو ووہان میں موجود ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • کرونا وائرس سے امریکا کو فائدہ ، امریکی وزارت تجارت کی  عجیب منطق

    کرونا وائرس سے امریکا کو فائدہ ، امریکی وزارت تجارت کی عجیب منطق

    واشنگٹن : امریکہ کے سیکرٹری برائے تجارت ولبر روس نے کہا ہے کہ چین میں پھیلنے والا مہلک کورونا وائرس امریکہ کی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں مہلک بیماری کرونا وائرس سے امریکہ کومعیشت میں بہتری کی امید نظر آنے لگی ، امریکی وزارت تجارت ولبرروس نے کہا ہے کہ چین میں پھیلنے والا مہلک کرونا وائرس امریکہ کی معیشت کے لیے مثبت ثابت ہو سکتا ہے۔

    ولبرروس کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے ملازمتوں کی واپسی میں تیزی لانے میں مدد ملے گی جبکہ تاجروں کوچین سےچیزیں منگانےپرنظرثانی بھی کرناپڑےگی۔

    ولبر روس کو اس بیان پر ٹرمپ انتظامیہ کے ناقدین کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا ہے جبکہ ماہرین معاشیات نے بھی ولبر روس کے بیان پر سوالات اٹھا دیئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 250 سے تجاوز کرگئی

    خیال رہے کروناوائرس سے دنیا بھر میں خوف وہراس پھیلا ہواہے، اب تک 23 ممالک میں کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں ، امریکا اور اٹلی نے کرونا وائرس کےبعد ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کردی اور ساتھ ہی چین کیساتھ فلائٹ آپریشن بھی معطل کردیا ہے جبکہ سوئیڈن میں کرونا وائرس کاکیس سامنےآگیا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کاکہناہے ان تمام غیر ملکیوں کو بھی امریکا میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائےگی ، جوگزشتہ دو ہفتے کے دوران چین گئےتھے۔

  • کرونا وائرس: چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر اہم شرط عائد

    کرونا وائرس: چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر اہم شرط عائد

    کراچی: پاکستان میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت چین سے آنے والی امپورٹ اشیا پر فیومیگیشن کی لازمی شرط عائد کردی گئی۔ فیومیگیشن کے بعد اشیا کو کلیئرنس دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے تحت محکمہ پورٹ ہیلتھ نے ایڈوائزری جاری کردی۔

    ایڈوائزری کے تحت چین سے آنے والے درآمدی مال کی کلئیرنس کے لیے شرط عائد کی گئی ہے کہ چین سے درآمد اشیا کو فیومیگیشن کر کے کلیئر کیا جائے۔

    ایڈوائزری میں کہا گیا کہ چینی سامان کی فیومیگیشن پورٹ ہیلتھ کی نگرانی میں کروائی جائے، اس ہدایت پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔

    ایڈوائزری میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس ہدایت پر عمل نہ کرنے سے پورے ملک کے لیے خطرہ ہوسکتا ہے۔ مذکورہ ہدایات کے بعد بندر گاہوں پر چین سے آنے والے 32 کنٹینرز روک لیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کے تحت پاکستان سے ماسک اور دستانوں کی برآمد پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے این ڈی ایم اے نے متعلقہ وزارتوں اور صوبائی حکومتوں کو مراسلہ ارسال کر دیا ہے اور ہدایت کردی ہے کہ زمینی، فضائی یا بحری راستوں سے ماسک اور دستانوں کی برآمدگی روک دی جائے۔

    دوسری جانب کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر چینی شہر ووہان میں اب تک 213 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 10 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے بین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کردیا ہے، عالمی ادارہ صحت کے مطابق کمزور نظام صحت والے ممالک میں اس وائرس کے ممکنہ پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کے لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں: مشاہد اللہ

    اسلام آباد: سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ چینی شہری پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روکا جارہا ہے، سینیٹر مشاہد اللہ نے کہا کہ چین میں پھنسنے والوں کی مائیں یہاں رو رہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا۔ سینیٹ اجلاس میں کرونا وائرس پر بحث کی گئی۔

    سینیٹر عثمان کاکڑ کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے کئی پاکستانی وہاں پھنسے ہیں، چینی پاکستان آرہے ہیں لیکن پاکستانیوں کو آنے سے روک رہے ہیں۔ ہم تو ٹی بی کے خاتمے میں ناکام ہیں، ملیریا اور پولیو کو ختم نہیں کر سکے۔

    سینیٹر مشاہد اللہ کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی سطح پر کرونا وائرس سے خوف پھیلا ہوا ہے، وزارت خارجہ اور وزارت صحت کو کچھ اقدامات کرنے چاہئیں، یہ وتیرہ بن چکا ہے کوئی مسئلہ ہو جان چھڑانے کی کوشش کی جاتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک پریس کانفرنس کر کے خواب خرگوش کے مزے لیے جاتے ہیں۔ صرف اطلاع فراہم کرنا حکومتوں کا کام نہیں ہوتا۔ اقدامات کیے گئے ہیں تو وہ بتائیں، یہاں مائیں رو رہی ہیں۔

    سینیٹر محسن عزیز کا کہنا تھا کہ یہ زیادتی ہوگی کہ کہا جائے وہ واپس نہیں آسکتے، طلبا کی یہاں اور وہاں بھی اسکیننگ ہو۔ اگر یہ بیماری پاکستان میں پھیل گئی تو اسے روکنا مشکل ہوگا۔

    سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ڈائگناسٹک کٹ 3 گھنٹے میں رزلٹ دیتی ہے، پھر آپ کو پتہ چل گیا کہ وائرس موجود ہے تو کیا اس کے لیے آپ کے پاس دوا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈائگناسٹک اور ٹریٹمنٹ پر چین میں بہترین کام ہو رہا ہے، کورونا وائرس کا علاج صرف چین کے پاس ہے۔ اللہ نہ کرے یہاں بھی کسی کو وائرس لگ گیا تو وہ چین علاج کے لیے ہی جائے گا۔

    سینیٹر شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ چین کی حکومت کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، چین نے کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فوری اقدام کیے۔ سندھ حکومت نے ہیلتھ سینٹرز پر قرنطینیے قائم کیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اپنے شہریوں کا تحفظ ہماری پہلی ذمہ داری ہوتی ہے، چین میں پاکستانی سفارتخانے میں ہیلپ لائن کام نہیں کر رہی۔ دیگر ممالک اپنے شہریوں کو چین سے نکال رہے ہیں۔

    چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چین پاکستان کا دوست ہے اور ہر مشکل وقت میں کام آیا ہے، صحت کمیٹی چاہے تو ان کی ماہرین کے ساتھ مل کر مدد کر سکتی ہے۔ چین پر مشکل وقت آیا ہے تو ہمیں ساتھ دینا چاہیئے، چین کو پاکستان کی مدد کی ضرورت ہے تو ماہرین معاونت کریں۔

    بحث کے بعد سینیٹ کا اجلاس پیر کی سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کردیا گیا۔