Tag: Coronavirus

  • کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    لندن/واشنگٹن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں برطانوی فوج کی خدمات لی جا رہی ہیں، دوسری طرف امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سے دوسرے شخص میں کرونا وائرس منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہو گیا ہے، الینوئے میں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ شخص کی اہلیہ ووہان سے واپسی پر وائرس کا شکار ہوئی تھی۔

    تیزی سے پھیلتے وائرس کی صورت حال کے پیش نظر امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہری چین کا سفر بالکل نہ کریں۔ امریکی کمرشل پروازیں چین کے لیے آپریشنز معطل کر رہی ہیں، چین میں سفارتی آپریشنز اور مصروفیات میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، 5 متاثرہ افراد کا علاج بھی جاری ہے۔ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے برطانوی فوج کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں، چین سے آنے والے 100 برطانوی شہریوں کو 14 روز کے لیے فوجی کیمپ میں رکھا جائے گا، چین سے برطانوی شہریوں کو لانے والی فلائٹ کل صبح رائل ایئر فورس کے بیس پر لینڈ کرے گی، مسافروں کو پرواز سے براہ راست فوجی کیمپ میں قائم اسپتال لے جایا جائے گا، برطانوی فوج کے ڈاکٹرز بھی پرواز میں موجود ہوں گے، 14 روز کے بعد مسافروں کو برطانوی محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس رپورٹ

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا، متاثرہ طالبعلم کرونا سے متاثرہ شہر ووہان سے کیرالہ واپس آیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کیرالہ سے تعلق رکھنے والے طالبعلم میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی، متاثرہ طالبعلم ووہان میں زیر تعلیم تھا اور بھارتی حکومت کے خصوصی طیارے میں کیرالہ واپس آیا تھا۔

    طالبعلم کی حالت خطرے سے باہر بتائی جارہی ہے اور ڈاکٹرز اس کی سخت نگرانی کر رہے ہیں۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق اب تک 400 افراد چین سے کیرالہ پہنچے ہیں اور انہیں سخت نگرانی میں رکھا جارہا ہے۔ 5 افراد مختلف اسپتالوں کے آئسولیشن وارڈ میں موجود ہیں جبکہ بقیہ افراد کو ان کے گھروں پر قرنطینیہ میں رکھا گیا ہے۔

    محکمہ صحت کے مطابق واپس آنے والوں میں طلبہ اور کاروباری افراد دونوں شامل ہیں اور انہیں ایئرپورٹ سے براہ راست نگرانی کے لیے لایا گیا۔

    دوسری جانب کیرالہ کے 14 ضلعوں میں آئسولیشن وارڈز قائم کردیے گئے ہیں جبکہ گھروں پر قرنطینیہ میں رکھے گئے افراد کی نگرانی مقامی ہیلتھ سینٹرز کر رہے ہیں۔

    ان تمام افراد کو 14 کے بجائے 28 دنوں تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی حکومت نے چین میں پھنسے افراد کو 2 خصوصی طیاروں کے ذریعے واپس لانے کا فیصلہ کیا ہے اور انہیں دارالحکومت نئی دہلی میں 28 دن تک زیر نگرانی رکھا جائے گا۔

    بھارتی محکمہ صحت کے مطابق ووہان سے صرف انہی بھارتی شہریوں کو نکالا جائے گا جن میں فلو کی علامات موجود نہیں تاکہ وہ وطن واپس آکر اس خطرناک وائرس کے پھیلاؤ کا سبب نہ بنیں۔

    دوسری جانب چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہورہی ہیں جہاں مرنے والوں کی تعداد 170 تک جا پہنچی۔

    اب تک 7 ہزار 700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے۔ جاپان، فرانس اور اردن کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے۔

  • کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    کرونا وائرس: چین میں پھنسے پاکستانیوں کی قسمت کا کیا فیصلہ ہوا؟

    اسلام آباد: چین میں پھنسے پاکستانی طلبہ کی قسمت کا فیصلہ ہوگیا، طبی ماہرین و پروفیسرز نے واضح طور پر کہہ دیا کہ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ایمرجنسی کرونا وائرس کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

    اجلاس میں سیکریٹری ہیلتھ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ)، پاک فوج کے نمائندے اور دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس میں تازہ ترین اور بدلتی ہوئی صورتحال پر غور کیا گیا۔

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی کور کمیٹی تیزی سے بدلتی صورتحال کی نگرانی کر رہی ہے، کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے مؤثر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہوائی اڈوں پر اسکریننگ کے نظام کی خود نگرانی کروں گا۔

    اجلاس میں طبی ماہرین نے چین میں موجود پاکستانیوں کی فوری واپسی سے کرونا وائرس کے پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ ظاہر کردیا۔

    طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں فی الحال کرونا وائرس سے نمٹنے کی سہولتیں موجود نہیں، چین میں موجود پاکستانیوں کو کلیئرنس کے بعد وطن لایا جائے۔ بغیر کلیئرنس کسی کو بھی پاکستان واپس نہ لایا جائے۔

    ڈاؤ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر سعید خان نے کہا کہ کرونا وائرس کا علاج فی الحال چین میں بھی دستیاب نہیں، بغیر اسکریننگ کوئی پاکستانی واپس آیا تو وائرس پاکستان میں بھی پھیلنے کا خدشہ ہے۔

    ڈاکٹر سعید کا کہنا تھا کہ پاکستانیوں کی واپسی کا معاملہ بہت اہم ہے، وائرس سے نمٹنے کے لیے کم سے کم 14 دن آبزرویشن میں رکھا جاتا ہے۔ 14 دن آبزرویشن کے بعد پاکستانیوں کو بھی واپس لایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے پروفیشنل طریقہ کار اپنانا ضروری ہے، چین میں موجود پاکستانیوں کو صبر سے کام لینے کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے تصدیق کی ہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔ چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق اس وقت چین میں 28 سے 30 ہزار پاکستانی مقیم ہیں۔

    گزشتہ روز چین میں موجود پاکستانی طلبہ نے حکومت سے اپیل کی تھی کہ ہم ملک واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں، ووہان میں صورتحال بہت گھمبیر ہے، دوسرے ممالک اپنے شہریوں کو لے جاچکے ہیں ہم یہاں پھنسے ہوئے ہیں ہمیں نکالا جائے۔

    طلبہ کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے کمروں کو آئسولیٹ کردیا گیا ہے۔ پورا شہر بند ہے، روڈ، ریلوے اسٹیشن، ہوائی اڈے، ٹیکسی سب بند ہیں، اسپتال مریضوں سے بھرے پڑے ہیں، وائرس نے تباہی مچادی ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ وائرس روزانہ کی بنیاد پر بڑھتا جارہا ہے، اس وقت ووہان میں 500 سے زائد پاکستانی طالب علم موجود ہیں۔

    طلبا کا کہنا تھا کہ امریکا، ملائیشیا، آسٹریلیا، ترکی، بھارت و دیگر ممالک نے خصوصی پروازیں بھیج کر اپنے طلبا کو یہاں سے نکال لیا ہے، ہمیں نکالنے کے لیے ابھی تک پاکستان کی جانب سے کوئی مدد نہیں بھیجی گئی۔

  • کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں: وزیر خارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کاوشوں سے متعلق کہا ہے کہ کورونا وائرس کے انسدادی اقدامات پر چین کے ساتھ ہیں، چینی حکام نے کورونا وائرس سے نمٹنے کی کلیدی کاوشیں کی ہیں۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ چین نے گھمبیر صورتحال سےنمٹنے کے تیز، متحرک اور مؤثر اقدامات کیے۔ چین کی اعلیٰ قیادت بیماری پر قابو پانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی برادری نے وسیع پیمانے پر چین کے اقدامات کو سراہا ہے، عالمی ادارہ صحت اور اقوام متحدہ نے چین کی سنجیدگی کی تعریف کی۔ کورونا وائرس کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے چینی بھائیوں کے ساتھ ہیں۔

    وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن معاونت کی فراہمی پر چین کے شکر گزار ہیں، یقین ہے چین کے عوام اپنے عزم و ارادے سے مشکلات پر قابو پا لیں گے۔

    خیال رہے کہ چین کے شہر ووہان میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طالب علموں میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے، چاروں طالب علم تشویشناک حالت میں اسپتال میں داخل ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے مزید ہلاکتیں، تعداد 170 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس وبا کی طرح پھیلنے لگا ہے، چین کے صوبے ہوبائے میں وائرس سے مزید 38 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 170 ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، سب سے زیادہ ہلاکتیں ووہان شہر میں ہوئیں، 7700 افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    چین کے علاوہ دیگر 15 ملکوں میں بھی کرونا وائرس کے 68 مریضوں کا انکشاف ہوا ہے، جاپان، فرانس، اردن اور بھارت کے شہریوں نے چین سے واپسی شروع کر دی ہے، دوسری طرف چینی حکام نے سفر پر پابندیاں مزید سخت کر دیں۔

    چین میں زیر تعلیم 4 پاکستانی طلبہ میں بھی کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد چین میں مقیم طلبہ کے والدین پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں، والدین نے حکومت سے بچوں کو فوری طور پر وطن واپس لانے کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔

    کروناوائرس کے علاج کیلئے دو دن کے اندر پہلا اسپتال قائم

    ادھر وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ پاکستانیوں کی صحت بہتر ہے، وطن واپسی کے لیے کسی بھی پاکستانی کی چین کی ٹیم 14 دن تک نگرانی کرے گی۔

    چین میں کرونا وائرس میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے بھی اقدامات بڑے پیمانے پر شروع کر دیے گئے ہیں، غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 500 مزدوروں نے مل کر دو دن کے اندر اندر چین میں پہلا کرونا وائرس کے علاج کے لیے اسپتال قائم کر دیا ہے۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مزید دو اسپتال جلد ہی قیام کے بعد متاثرین کے لیے کھول دیے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    کرونا وائرس کے لیے تعمیر کیا جانے والا اسپتال صرف 4 دن میں تکمیل کے قریب

    چین نے تیزی سے پھیلتے کرونا وائرس کے علاج کے لیے صرف 4 دن قبل ووہان شہرمیں 1 ہزار بستروں کا اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا اور 4 دن بعد یہ اسپتال اپنی تعمیر کے نصف مرحلے میں پہنچ چکا ہے۔

    چین میں اس وقت کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ووہان شہر ہے جہاں اب تک ساڑھے 4 ہزار سے زائد افراد اس وائرس کا شکار ہو کر اسپتالوں میں داخل ہوچکے ہیں۔

    اس وائرس سے اب تک 106 افراد موت کے منہ میں بھی جا چکے ہیں۔

    چینی حکومت نے چند روز قبل کرونا کے علاج کے لیے مخصوص اسپتال بنانے کا اعلان کیا تھا جو 1 ہزار بستروں پر مشتمل ہوگا اور یہ اسپتال صرف 4 دن میں نصف تعمیر ہوچکا ہے۔

    اسپتال کا نام فائر گاڈ ماؤنٹین ہاسپٹل رکھا جائے گا۔ اسپتال کے لیے 25 ہزار مربع میٹر علاقے میں کھدائی کا کام شروع کیا گیا تھا، اسپتال کو پری فیبری کیٹیڈ مٹیریئل یعنی پہلے سے تیار شدہ اشیا سے بنایا جارہا ہے۔

    اسپتال کی تعمیر مزید 3 سے 4 روز میں مکمل ہوجائے گی اور 3 فروری بروز پیر یہاں پہلا مریض داخل کردیا جائے گا۔

    چین اس سے قبل بھی اسی طرح کی ریکارڈ مدت میں کی جانے والی تعمیرات کا ریکارڈ رکھتا ہے۔

    سنہ 2003 میں بھی سارس وائرس سے نمٹنے کے لیے ایک اسپتال بنایا گیا تھا جسے 4 ہزار افراد نے دن رات کام کر کے صرف 7 روز میں تیار کرلیا تھا۔

    اب مذکورہ اسپتال کی تعمیر کے بعد امکان ہے کہ ملک بھر سے کرونا وائرس کے مریضوں کو یہیں لا کر علاج کیا جائے گا۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں سخت کر رکھی ہیں اور ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس اور سنگاپور سمیت 16 ممالک میں کرونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

  • چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    چین سے واپسی پر برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، کرونا وائرس الرٹ

    لندن: چین سے واپسی پر ایک برطانوی شہری بیمار پڑ گیا، جس کے بعد کرونا وائرس کے سلسلے میں ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے حکام الرٹ ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی شہر ووہان سے آنے والے برطانوی شہری میں کرونا وائرس کا شبہ کیا جا رہا ہے، 39 سالہ شخص چین سے واپسی پر گھر پہنچ کر بیمار ہوا، ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ مشتبہ مریض کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔

    برطانوی شہر برمنگھم میں بھی کرونا وائرس الرٹ جاری کر دیا گیا، وائرس کے شبہے میں 100 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

    ادھر یورپی کمیشن نے 250 فرانسیسیوں کی چینی شہر ووہان سے واپسی کا اعلان کر دیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ فرانسیسی باشندوں کے ساتھ دیگر یورپی ممالک کے شہری بھی ہوں گے، ان باشندوں کی واپسی 2 چارٹر طیاروں کے ذریعے ہوگی، اور صرف صحت مند شہریوں کو ہی سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    خیال رہے کہ اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    چین میں مہلک کرونا وائرس کے سبب نظام زندگی مفلوج ہو گیا ہے، ایک کروڑ دس لاکھ آبادی والا شہر سنسان ہو گیا اور ہر طرف ہو کا عالم ہے، لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کو جان لیوا کرونا وائرس کے خلاف مدد کی پیش کش کر دی ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین سے مسلسل رابطے میں ہیں اور اس معاملے کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔

  • چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    چین میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی

    بیجنگ: کرونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے، چین میں وائرس سے اموات کی تعداد 106 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں کروناوائرس سے ہلاک افراد کی تعداد ایک سو چھ ہو گئی، جب کہ ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 4 ہزار سے بڑھ چکی ہے، میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرین میں سب سے کم عمر 9 ماہ کی بچی بھی شامل ہے۔

    چینی حکام کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے چین کا صوبہ ہوبائی سب سے زیادہ متاثر ہے، چین بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 4515 ہو چکی ہے، یہ خیال کیا جاتا ہے کہ کرونا وائرس ہوبائی کے مرکزی شہر ووہان کی فوڈ مارکیٹ سے نکل کر پھیل رہا ہے، جس نے اب ساری دنیا کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔

    چین میں کرونا وائرس: 10 دنوں میں بڑا اسپتال تعمیر ہوگا

    اب تک امریکا، جرمنی، جاپان، فرانس، سنگاپور سمیت 16 ایسے ممالک میں جہاں اس وائرس کے کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    چین نے فلو کی طرح کے اس وائرس سے نمٹنے کے لیے سفری پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں، ووہان سے باہر نکلنے یا شہر میں جانے پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے، چین نے مریضوں کی بڑھتی تعداد کے پیش نظر ووہان میں سو بستروں پر مشتمل ایک بڑے اسپتال کی تعمیر بھی شروع کر دی ہے جو محض 10 دنوں میں مکمل ہوگا۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس سے سانس کی نالی کا شدید انفیکشن لاحق ہوتا ہے، اور اس کے لیے کوئی مخصوص علاج بھی موجود نہیں، نہ ہی کوئی ویکسین تیار کی گئی ہے۔ اس سے ہونے والی زیادہ تر اموات بڑی عمر کے افراد میں ہوئی ہیں، یا وہ جنھیں پہلے سے سانس کی تکالیف لاحق تھیں۔

  • کرونا وائرس کی پہلی تصویر سامنے آگئی

    کرونا وائرس کی پہلی تصویر سامنے آگئی

    بیجنگ: چین میں پھیلنے والے پراسرار کرونا وائرس کی پہلی تصویر سامنے آگئی، کرونا وائرس سے آج مزید 24 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چین میں پھیلنے والے کرونا وائرس کی پہلی تصویر سامنے آگئی، خوردبین تصاویر میں ووہان میں مریضوں سے نکالا جانے والا وائرس دکھایا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کی پہلی تصویر چین کے نیشنل مائیکرو بائیولوجی ڈیٹا سینٹر کی جانب سے جاری کی گئی ہے، چین کے صوبے ووہان کے دو مریضوں میں وائرس پایا گیا ہے۔

    کرونا وائرس کے نمونے 6 اور 22 جنوری کو دو مریضوں سے لیے گئے تھے، یہ ماہرین طب کی جانب سے حاصل کردہ کرونا کے پہلے نمونے تھے۔

    حکومت کے ساتھ ہنگامی مذاکرات کی میزبانی کے لیے ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بیجنگ پہنچ گئے ہیں، اس وائرس سے اب تک 81 افراد ہلاک ہوچکے ہیں تقریباً 2800 متاثر اور 14 ممالک اور خطوں میں یہ وائرس پھیل چکا ہے۔

    مسٹر چاؤ نے اعتراف کیا کہ گزشتہ جمعرات کو لاک ڈاؤن لگانے سے پہلے ہی 50 لاکھ افراد شہر چھوڑ کر جاچکے تھے۔

    مہلک وائرس سے نمٹنے کے لیے چین نے اپنے نئے سال کی چھٹیوں میں اضافہ کردیا ہے، جس میں اب تک 81 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور برطانیہ، امریکا اور فرانس سمیت 22 ممالک نے اپنے شہریوں کو ووہان شہر سے نکالنے کی منصوبہ بندی شروع کردی ہے۔

    چین کی جانب سے قمری نئے سال کی عام تعطیل کو تین دن تک بڑھا کر 2 فروری تک کردیا گیا ہے۔

  • چین میں محصور سیکڑوں پاکستانی طلبہ کو  کروناوائرس کا خوف، حکومت سے مدد کی اپیل

    چین میں محصور سیکڑوں پاکستانی طلبہ کو کروناوائرس کا خوف، حکومت سے مدد کی اپیل

    ووہان : چین میں کروناوائرس کے باعث سیکڑوں پاکستانی طلبہ ووہان میں پھنس گئے، اپنے ویڈیو پیغام میں طالبات نے حکومت سے وطن واپسی میں مددکرنے کی اپیل کردی ہے اور کہا کوئی پاکستانی طالب علم کروناوائرس سے متاثرنہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق کروناوائرس کے باعث سیکڑوں پاکستانی طلبہ چین میں محصور ہوکر رہ گئے ہیں ، ووہان کی بارہ جامعات میں سیکڑوں طلبہ زیرتعلیم ہیں، جہاں انھیں غذائی قلت کا سامنا ہے

    پاکستانی طالبات نے اپنےویڈیو پیغام میں حکومت سےوطن واپسی میں مددکرنے کی اپیل کردی، ووہان میں زیرتعلیم طالبہ حفصہ طیب نے اے آروائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کوئی پاکستانی طالب علم کروناوائرس سے متاثرنہیں ہوا لیکن خوف ہے، کوئی ایک بھی یہاں کرونا وائرس کا شکار ہوا تو دیگر طلبا بھی زد میں آئیں گے پھر ملک واپس بھی نہیں آسکتے۔

    حفصہ طیب کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکام تعاون تو کررہے ہیں لیکن ابھی تک ووہان سے نکالنے کی کوئی ڈیڈ لائن نہیں دی گئی۔

    خیال رہے چین کروناوائرس سےہلاکتوں کی تعداد اسی ہوگئی ہے جبکہ مختلف شہروں میں 3 ہزارسےزائدافرادمیں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے اور وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظرووہان کا دیگر شہروں سے رابطہ منقطع ہے۔

    مزید پڑھیں : چین میں کرونا وائرس سے ہلاک افراد کی تعداد 80 ہو گئی

    چینی نئے سال کی قومی تعطیلات میں تین روز کا اضافہ کردیاگیا ہے اور چین کےمتعدد شہروں میں سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے، شہر ووہان میں لاک ڈاؤن ہے ، ٹرین، بسوں اورہوائی جہازوں کی آمدورفت معطل ہے۔

    چین میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ستائیس سو چوالیس ہے جبکہ دنیابھرمیں کرونا وائرس سے 41 افراد متاثر ہیں، جن میں کینیڈا،آسٹریلیا،جاپان، تھائی لینڈ،جنوبی کوریا، یورپ اورامریکا شامل ہیں۔