Tag: corruption case

  • حیدرآباد : بدعنوانی میں ملوث سرکاری افسر عدالت سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار

    حیدرآباد : بدعنوانی میں ملوث سرکاری افسر عدالت سے فرار ہوتے ہوئے گرفتار

    حیدرآباد : قومی احتساب بیورو کے عملے نے بدعنوانی میں ملوث سرکاری افسر کو عدالت سے فرار ہوتے ہوئے فوری کارروائی کرکے گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز حیدرآباد کے نمائندے جام فرید لاکھو کی رپورٹ کے مطابق کروڑوں روپے کے کرپشن کیس میں ملوث ڈی جی فنانس ایگریکلچر سندھ حاجی امداد میمن کو نیب نے گرفتار کرلیا۔

    رپورٹ کے مطابق نیب کی ٹیم نے گریڈ 20 کے افسر حاجی امداد میمن کو ہائی کورٹ سرکٹ بینچ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا۔

    نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پر عدالت سے فرار ہونے کوشش کررہا تھا کہ دھر لیا گیا۔

    قبل ازیں احتساب عدالتِ نے بھی حاجی امداد میمن کی حفاظتی ضمانت مسترد کردی تھی، نیب حکام کا کہنا ہے کہ سندھ ایگریکلچر انجینئرنگ اینڈ واٹر مینجمنٹ کی پنشن میں خورد برد کی تحقیقات جاری ہیں۔

    واضح رہے کہ کرپشن کیس میں سابقہ ڈائریکٹر ایڈمن صلاح الدین شاہ راشدی ود یگر ملزمان بھی پہلے سے گرفتار ہیں۔

  • ڈاکٹر عظمیٰ خان کے خلاف کرپشن کا ایک اور مقدمہ درج

    ڈاکٹر عظمیٰ خان کے خلاف کرپشن کا ایک اور مقدمہ درج

    لاہور: ڈاکٹر عظمیٰ خان کے خلاف کرپشن کا ایک اور مقدمہ درج ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان اینٹی کرپشن نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عظمیٰ نے جعل سازی سے کروڑوں کی اراضی غیر قانونی طور پر اپنے نام ٹرانسفر کرائی ہے، جس پر ان کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    ترجمان کے مطابق کیس میں 2 شریک ملزمان افضل سلیانہ نائب تحصیلدار اور اسلم خان پٹواری کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان نے جھنگ میں 310 کنال اراضی دھوکا دہی سے ڈاکٹر عظمیٰ کے نام منتقل کی۔

    ملزمان نے ریکارڈ میں رد و بدل کر کے رقبہ ڈاکٹر عظمیٰ خان کے نام منتقل کیا، اور رقبے کا اصل ریکارڈ غائب کر دیا، اینٹی کرپشن نے مشکوک انتقالات، دھوکا دہی، اور جعل سازی کے الزامات کی تحقیقات کیں تو انکوائری میں ڈاکٹر عظمیٰ و دیگر ملزمان جعل سازی میں ملوث پائے گئے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن فیصل آباد نے ڈاکٹر عظمیٰ و دیگر 8 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔

  • کرپشن کیس : پرویزالہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا گیا

    کرپشن کیس : پرویزالہٰی کو مقدمے سے ڈسچارج کردیا گیا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الہٰی کو عدالت نے بدعنوانی کے مقدمے سے ڈسچارج کردیا۔

    آج انہیں لاہور کی ضلع کچہری کی عدالت میں پیش کیا گیا گجرات ترقیاتی منصوبے میں کرپشن کیس میں وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے پرویزالہٰی کو مقدمے سےڈسچارج کردیا۔

     سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کیخلاف ضلع کچہری میں ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    اینٹی کرپشن پولیس نے چوہدری پرویز الٰہی کو عدالت میں پیش کرکے ان کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    اینٹی کرپشن حکام نے چوہدری پرویز الہٰی کو جسمانی ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی ورک کے روبرو پیش کیا، اینٹی کرپشن کے وکیل نے چوہدری پرویز الٰہی کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی اور بتایا کہ سابق وزیر اعلیٰ نے سرکاری خزانے سے بوگس ادائیگیاں کیں پرویز الہی سے دستاویزات اور کمیشن کی رقم نکلنا درکار ہے۔

    سرکاری وکیل کا کہنا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی سے تفتیش کرنا ہے، انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے خزانے کو نقصان پہنچایا۔

    پرویز الہی کے وکیل نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر گرفتار کیا گیا ہے لہٰذا مقدمہ سے ڈسچارج کیا جاٸے۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوٸے چوہدری پرویزالہٰی کے خلاف مقدمہ خارج کر دیا۔

    عدالت نے قرار دیا کہ اینٹی کرپشن ٹھوس شواہد پیش نہ کرسکا، مقدمہ میں الزامات سے پہلے مزید تفتیش کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر اینٹی کرپشن کو ریمانڈ نہیں دیا جاسکتا لہٰذا انہیں مقدمہ سے ڈسچارج کیا جاتا ہے۔ اگر ٹھوس شواہد ملیں تو اینٹی کرپشن قانون کے مطابق دوبارہ گرفتاری کر سکتا یے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضی  نے اپنے حکم میں کہا کہ چوہدری پرویزالہٰی اگر پولیس کو کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں ہیں تو انہیں رہا کیا جائے۔

    قبل ازیں عدالت میں پیشی کے موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میں کوئی پریس کانفرنس نہیں کروں گا، انشاءاللہ پی ٹی آئی میں ہوں اور رہوں گا۔

    انہوں نے کہا کہ اللہ کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں کہ میں بالکل بے گناہ ہوں، جو بھی حق اور سچ پر ہیں وہ ڈٹ جائیں۔

    چوہدری پرویز الہی کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی عدلیہ پربھروسہ ہے، ہمیشہ سے پاک افواج کاحامی رہا ہوں، باقی نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے۔

  • کرپشن بے نقاب کرنے کی سزا، اینکر اقرار الحسن پر پرچہ کٹ گیا

    کرپشن بے نقاب کرنے کی سزا، اینکر اقرار الحسن پر پرچہ کٹ گیا

    کراچی: کرپشن بے نقاب کرنا جرم بن گیا، اے آر وائی نیوز کے معروف اینکر اقرار الحسن کے خلاف مافیا نے مقدمہ درج کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں اندھیر نگری، چوپٹ راج ہے، جہاں کرپشن بے نقاب کرنے والوں پر ہی مقدمہ درج کرادیا گیا ہے، اس بار بھی نشانہ اے آر وائی نیوز کے اینکر اقرار الحسن اور ان کے پروگرام ‘ سرعام’ کی ٹیم بنی ہے۔

    معاملہ کچھ یوں ہے کہ اے آر وائی نیوز کی ٹیم سرعام نے گزشتہ روز ڈپٹی کمشنر میرپورخاص کی کرپشن بے نقاب کی تھی، سرعام ٹیم نے ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر میرپور خاص کو رشوت لیتے پکڑ لیا تھا۔

    ڈپٹی کمشنر میرپور خاص نے 100اسلحہ لائسنس کے لئے 20لاکھ روپے رشوت مانگی تھی جبکہ اسسٹنٹ کمشنر میرپور خاص نے معاملے میں مدد کیلئے 50ہزار روپے رشوت لی تھی۔

    ٹیم سرعام آ ڈپٹی کمشنر کے دفتر پہنچی تو متعلقہ افسر ٹیم کو دیکھتے ہی فرار ہوگیا، کرپشن بے نقاب کرنے پر ڈپٹی کمشنر کے عملے نے اقرارالحسن پر ہی مقدمہ درج کرادیا، اقرارالحسن پر درج مقدمے میں کار سرکار میں مداخلت سمیت دیگر دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    نائب صدر پی ایف یو جے کا حکومت سندھ سے مطالبہ

    معروف اینکر پر اندراج مقدمے پر نائب صدر پی ایف یو جے لالہ اسد پٹھان نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی سی میرپور خاص نے شرمناک عمل کیا، وزیراعلیٰ سندھ کو نوٹس لیناچاہیے،کرپٹ لوگ عوامی عہدوں پر بیٹھے ہونگے تو انصاف کیسے ملےگا؟

    لالہ اسد پٹھان نے کہا کہ سرکار کا پیسہ عوام پر خرچ ہونے کے بجائے کرپشن کی جارہی ہے، یاد رکھیں کہ افسران کی کرپشن کانقصان پی پی کی سندھ حکومت کو ہوگا،سندھ حکومت فوری طورپر ڈی سی میرپور خاص کیخلاف کارروائی کرنی چاہیے اور ڈی سی میرپورخاص کی تعیناتی کرنیوالوں کو حساب دینا ہوگا۔

    نائب صدر پی ایف یو جے نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت ڈی سی میرپورخاص کیخلاف کارروائی کرے اور اقرار الحسن کیخلاف دائر جھوٹا مقدمہ واپس لے، مقدمہ واپس نہ لیا گیا تو ملک گیراحتجاج کرینگے۔

     

  • سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    سپریم کورٹ نے تھرکول کرپشن کیس نیب کو بھجوا دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجواتے ہوئے کہا ہے کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ کرپشن کیس تحقیقات کے لیے قومی ادارہ احتساب (نیب) کو بھجوا دیا، سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب آڈیٹر جنرل رپورٹ کا جائزہ لیں اور ابتدائی رپورٹ 3 ماہ میں پیش کریں۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے کہا گیا کہ نیب سرکاری فنڈز کی خرد برد میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کرے۔

    عدالت نے کہا کہ تھر کے لوگ بنیادی سہولتوں اور پینے کے پانی کو ترس رہے ہیں، ٹھٹھہ، منوڑا اور سجاول کے حالات بھی اچھے نہیں۔ وزیر اعلیٰ سندھ سمیت کسی عہدیدار کی کوئی دلچسپی نہیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آڈیٹر جنرل رپورٹ اور نتائج کی روشنی میں حکومت سندھ نے ایکشن نہیں لیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ چیئرمین نیب کو بجھوا دیتے ہیں۔

    عدالت نے کہا کہ رپورٹ کے مطابق منصوبوں کے فنڈ کا شفاف استعمال نہیں ہوا، آر او پلانٹ ضرورت کے مطابق قائم ہوئے نہ پینے کا صاف پانی دستیاب ہے، واٹر فلٹریشن پلانٹ کے لیے سولر پاور جنریشن پلانٹ بھی قائم نہ ہوسکے۔ موبائل ایمرجنسی ہیلتھ یونٹ کی سہولت بھی فراہم نہیں کی گئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اسپیشل ترقیاتی پیکج کے فنڈ کا بھی غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت نے آڈیٹر جنرل کی رپورٹ پر کوئی ایکشن نہیں لیا۔ بظاہر ترقیاتی فنڈز میں خرد برد اور بے ظابطگیاں ہوئیں اور غلط استعمال ہوا، سندھ حکومت کو اس سارے معاملے کی کوئی پرواہ نہیں۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 3 ماہ کے لیے ملتوی کر دی۔

  • ادویات کی خریداری میں بڑی کرپشن، ملزمان ریمانڈ پر جیل روانہ

    ادویات کی خریداری میں بڑی کرپشن، ملزمان ریمانڈ پر جیل روانہ

    کراچی : احتساب عدالت نے ادویات کی خریداری کی مد میں کروڑوں روپے کی کرپشن میں ملوث ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں کے وی ایس ایس اسپتال میں دواؤں کی خریداری کی مد میں67 کروڑ روپے کی کرپشن کے مقدمے میں اسپتال کے سابق آڈیٹر قاضی عبد الوہاب سمیت 14 ملزمان کے خلاف ریفرنس پر سماعت ہوئی۔

    پولیس نے تین مفرور ملزمان محمد آصف، آفاق احمد اور شاہد قمر کو عدالت میں پیش کردیا گیا، عدالت نے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا، گرفتار تین ملزمان کے علاوہ دیگر ملزمان ضمانت پر رہا ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب ریفرنس میں سابق کمشنر سیسی فاروق لغاری، سابق ایم ایس لانڈھی اسپتال ظہیر عباس، سابق ایم ایس انیس قادر منگی، ایم ایس سعادت میمن، سابق ایم ایس جاوید احمد نامزد ہیں۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملزم قاضی عبد الوہاب نے جعلی ادویات کی کھپت ظاہر کی، ادویات کی خریداری میں جعل سازی کی گئی دواؤں کی خریداری میں سیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی اس کے علاوہ سابق کمشنر سیسی فاروق لغاری نے بھی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

  • کروڑوں روپے کی کرپشن : سابق سیکریٹری تعلیم  کو 7 سال قید کی سزا

    کروڑوں روپے کی کرپشن : سابق سیکریٹری تعلیم کو 7 سال قید کی سزا

    کراچی : احتساب عدالت نے محکمہ تعلیم سندھ میں کروڑوں روپے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر سابق ڈائریکٹر اسکولز عبدالوہاب عباسی کو سات سال قید اور ایک کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنادی اور ضمانت منسوخ کرکے فوری گرفتاری کا حکم بھی دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی احتساب عدالت میں محکمہ تعلیم میں کروڑوں روپےکرپشن کیس کی سماعت ہوئی، سماعت میں کروڑوں روپے کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر سابق ڈائریکٹر اسکولز عبدالوہاب عباسی کو سات سال قید کی سزا سنادی گئی۔

    حکم نامے کے مطابق مجرم کو ایک کروڑ روپےجرمانہ بھی بھرنا ہوگا۔

    احتسب عدالت نے عبدالوہاب عباسی کی ضمانت منسوخ کر کے ان کی فوری گرفتاری کا بھی حکم دیا، جس پرنیب حکام ایکشن میں آگئے۔

    نیب ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ عبدالوہاب عباسی نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیاں کیں، ملزم نے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا۔

    یاد رہے وزیر تعلیم سندھ سردار شاہ نے محکمہ تعلیم میں سیاسی مداخلت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ محکمہ تعلیم کے گریڈ 14 کے اساتذہ کے بین الاضلاعی تبادلے پر پابندی ہے، حیدرآباد میں ہزاروں اساتذہ سرپلس ہیں، دیہات کے اسکولز میں کوئی ٹیچر پڑھانے کو تیار نہیں ہے۔

    اس سے قبل وزیر تعلیم سندھ نے انکشاف کیا تھا کہ صوبے میں ایک لاکھ اساتذہ ایسے ہیں جو پڑھانے کے لیے اسکول جاتے ہی نہیں ہیں ، سندھ میں اسکولوں میں صرف 34 ہزار اساتذہ پڑھاتے ہیں، جب کہ تعداد ایک لاکھ 34 ہزار ہے۔

  • آغا سراج درانی کرپشن کیس کی سماعت

    آغا سراج درانی کرپشن کیس کی سماعت

    کراچی: آغا سراج درانی کرپشن کیس کی سماعت ہوئی جس میں نیب کی جانب سے اثاثوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج سندھ ہائی کورٹ میں آغا سراج درانی اور دیگر کے خلاف ایک ارب 4کروڑروپے کرپشن کیس میں درخواست ضمانت پر سماعت کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سماعت کے دوران نیب کی جانب سے آغا سراج درانی کی بےنامی جائیداد،گاڑیوں سمیت57اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئیں۔

    عدالت نے سماعت کے بعد 26ستمبرکونیب پراسیکیوٹر کو دلائل دینے کے لیے طلب کرلیا ہے ۔اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کرپشن کیس میں جیل میں ہیں۔

    سماعت کے دوران آغا سراج درانی کے وکیل نے کہا کہ نیب نےگرفتاری سےپہلےسراج درانی کوکال اپ نوٹس جاری نہیں کیا، جواب میں نیب کا کہنا تھا کہ سراج درانی کونیب نےنوٹس بھیجاتھا،ان کےجواب کی کاپی بھی منسلک ہے۔

    وکیل نے کہا کہ ریفرنس میں سراج درانی کی فیملی ممبرزسمیت 28افرادکونامزدکیاگیا ہے ، دلائل کےدوران آغاسراج درانی کےوکیل نے ان کا عہدہ اسپیکرقومی اسمبلی پڑھ دیا جس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ نے تصحیح کی کہ آغاسراج درانی قومی نہیں اسپیکرصوبائی اسمبلی ہیں۔

    خیال رہے آغا سراج درانی آمدن سے زائد اثاثوں کےالزام میں جوڈیشل ریمانڈ پر ہیں، نیب حکام نے اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کاریفرنس دائر کیا تھا ۔

    واضح رہے نیب نےاسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کوبیس فروری کواسلام آبادکےہوٹل سےحراست میں لیاتھا جبکہ ان کی درخواست ضمانت سندھ ہائی کورٹ میں زیرسماعت ہے۔

  • غیرقانونی ٹھیکوں کا ریفرنس، یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    غیرقانونی ٹھیکوں کا ریفرنس، یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : اشتہارات کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر 2 جولائی کو فرد جرم عائد کی جائے گی جبکہ ملزمان کو طلب کرتے ہوئے ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتسب عدالت میں اشتہارات کے غیرقانونی ٹھیکوں کے ریفرنس پر سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام ملزمان کو 2جولائی کو طلب کر لیا۔

    احتساب عدالت نے 2جولائی فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کردی جبکہ ملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئیں ہیں، ملزمان میں یوسف رضا گیلانی سمیت 7ملزمان نامزد ہیں۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف اپنے دور اقتدار میں اختیارات کے غلط استعمال کا ریفرنس درج کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : احتساب عدالت کا یوسف رضا گیلانی کو 10لاکھ کے مچلکے جمع کرانےکا حکم

    نیب حکام کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے یو ایس ایف (یونیورسل سروس فنڈ) سے تشہیری مہم چلانے کی ہدایت کی، سابق سیکریٹری آئی ٹی فاروق اعوان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے تشہری مہم چلائی، ملزمان کے اقدام سے قومی خزانے کو 12 کروڑ روپے کا نقصان اُٹھانا پڑا۔

    قومی احتساب بیورو کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق سابق انفارمیشن سیکریٹری فاروق اعوان، سابق پبلک انفارمیشن آفیسر سلیم، حسن شیخو، حنیف اور ریاض پر بھی سابق وزیرِ اعظم کا ساتھ دینے کا الزام ہے۔

  • نارروال اسپورٹس سٹی میں میگا کرپشن، سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ گرفتار

    نارروال اسپورٹس سٹی میں میگا کرپشن، سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ گرفتار

    نارروال: مسلم لیگ ن کے دور کا ایک اورمیگا کرپشن اسکینڈل سامنے آگیا ہے، اسپورٹس بورڈ کے سابق ڈائریکٹر اختر نواز گنجیرا کو نارروال اسپورٹس سٹی میں کرپشن کیس میں گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نارروال اسپورٹس سٹی میں کرپشن کرنے پر سابق ڈی جی پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر نواز گنجیرا کو گرفتار کرلیا گیا ہے، اسپورٹس بورڈ کے سابق چیئرمین نے من پسند افراد کو کروڑوں کے ٹھیکے دئیے۔

    اختر نواز گنجیرا کے خلاف غیرملکی دوروں پر بھی بدعنوانی سامنے آئی ہے، ایف آئی اے نے اختر نواز گنجیرا کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    نارروال اسپورٹس سٹی کے 4 ارب کے منصوبے پر اب تک ڈھائی ارب روپے خرچ ہوچکے ہیں، سابق ڈی جی کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ انہوں نے ٹھیکے کے بلوں پر خود ہی دستخط کیے اور من پسند افراد کو ٹھیکے دئیے۔

    سابق وفاقی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے منصوبے کے مکمل ہونے سے قبل ہی اس کا افتتاح بھی کردیا تھا.

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے فیصلہ کیا ہے کہ ریاض پیرزادہ، احسن اقبال اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو بھی شامل تفتیش کیا جائے گا۔