Tag: corruption case

  • نندی پور پلانٹ میں کرپشن کا معاملہ، اپیل سماعت کیلئے مقرر

    نندی پور پلانٹ میں کرپشن کا معاملہ، اپیل سماعت کیلئے مقرر

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں  نندی پور پاورپلانٹ میں کرپشن کے معاملے پر  اپیل سماعت کیلئے مقرر  کردی گئی  جبکہ چیئرمین واپڈ اور سیکریٹری توانائی کوطلب کرلیا  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نندی پور پاور پلانٹ کی آؤٹ سورسنگ میں کرپشن کے معاملے پر سپریم کورٹ میں کرپشن کیخلاف دائر آئینی درخواست سماعت کیلئے مقرر کردی گئی۔

    کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ اکتیس مئی کو کرے گا۔

    عدالت نے چیئرمین واپڈا اور سیکریٹری توانائی کو طلب کرلیا ہے جبکہ اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس جاری کردیا گیا۔

    خیال رہے کہ نندی پور پاور پلانٹ کی تعمیر کا ٹھیکہ جنوری 2008 میں چینی کمپنی کو دیا گیا تھا، 23 ارب سے شروع ہونے والا منصوبہ 2015 میں چوراسی ارب میں مکمل ہوا تھا اور پاور پلانٹ سے مہنگی ترین بجلی بیالیس روپے فی یونٹ پیدا کی گئی۔

    نندی پور پاور پلانٹ کا افتتاح سال 2014ء  کو وزیراعظم نواز شریف نے کیا تاہم یہ منصوبہ اول روز سے ہی متنازع رہا۔

    یاد رہے کہ  فروری 2017 میں حکومت نے نندی پور پاور پلانٹ چین کے حوالے کر دیا تھا، حکومت اور چینی کمپنی کے درمیان آپریشن اور بحالی کا دس سالہ معاہدہ ہوا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف اور ان کے بیٹے اس ملک کے شہزادے ہیں،شرجیل میمن

    نواز شریف اور ان کے بیٹے اس ملک کے شہزادے ہیں،شرجیل میمن

    کراچی : پپپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن نواز شریف اور ان کے بیٹے اس ملک کے شہزادے ہیں، شہزادوں کیساتھ شہزادوں جیسا سلوک ہو رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ کرپشن کیس میں پپپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو بکتربند میں احتساب عدالت پہنچایا گیا، نیب کورٹ کے باہر میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں صحافی نے سوال کیا کہ میڈیکل بورڈتشکیل کے بعدعلاج کیسا چل رہا ہے، جس پرشرجیل میمن کا کہنا تھا کہ بس گزارہ ہے، سرکاری اسپتال میں بہتر سہولت نہیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے بیٹے اس ملک کے شہزادے ہیں، ان کا احتساب شہزادوں جیسا ہی ہو رہا ہے، شہزادوں کی طرح بیرون ملک سفرکرتے ہیں، کوئی نہیں پوچھتا اور شہزادوں کی طرح پیش بھی ہورہے ہیں

    صحافی نے سوال کیا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پرتحریک عدم اعتمادپر کیا کہیں گے، جس پر شرجیل میمن نے جواب میں کہا کہ جیل میں کوئی خفیہ اطلاع نہیں آتی۔


    مزید پڑھیں :  ہم نواز شریف نہیں جو عدالتوں پر حملے کریں، شرجیل میمن


    یاد رہے کہ چند روز قبل سابق وزیر اطلاعات شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ ہم عدلیہ کیخلاف کوئی تحریک نہیں چلائیں گے، ہم نواز شریف نہیں جو عدالتوں پر حملے کریں نواز شریف کی سیاست ختم ہو چکی ہے، وہ سیاسی شہید بنناچاہتے ہیں۔

    شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ میاں صاحب فیصلے حق میں آنے پرمٹھائیاں بانٹتے ہیں، فیصلہ خلاف آنےپرمیاں صاحب تحریک کی دھمکی دے رہے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پنجاب حکومت کی  56 کمپنیوں میں اربوں روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن ، فریقین کو نوٹسز جاری

    پنجاب حکومت کی 56 کمپنیوں میں اربوں روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن ، فریقین کو نوٹسز جاری

    لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب حکومت کی 56 کمپنیوں میں اربوں روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کے خلاف درخواستیں سماعت کےلیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پنجاب حکومت کی 56 کمپنیوں میں اربوں روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن کے خلاف محمد اظہر صدیق سمیت دیگر کی طرف سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

    درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ 8سالوں میں 56 کمپنیاں بنائیں، جس میں ٹرانسپورٹ اور صاف پانی سمیت دیگر شامل ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 140اے کے تحت جو کام کمپنیز کو سونپے گئے وہ بلدیاتی نمائندوں نے کرنے تھے، حکومت پنجاب نے من پسند افراد کو نوازنے کے لیے لاکھوں روپے کی تنخواہوں اور مراعات دیکر قواعد ضوابط کے خلاف بھرتیاں کیں، 80 ارب سے زائد کرپشن بھی ہوئی لیکن ان کمپنیز کا آڈٹ بھی نہیں کروایا گیا۔

    درخواست گزاروں کی جانب سے استدعا کی گئی کہ کمپنیز میں کرپشن کے حوالے سے نیب کو از سر نو تحقیقات اور عدالتی حکم تک کمپنیز کو کام سے روکںے کا حکم جاری کرے

    جس کے بعد عدالت نے تمام درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کر دی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کیس  ،سندھ ہائی کورٹ کا شرجیل میمن کو گرفتار کرنے کا حکم

    کرپشن کیس ،سندھ ہائی کورٹ کا شرجیل میمن کو گرفتار کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے سابق وزیراطلاعات سندھ اور پی پی رہنما شرجیل میمن سمیت دیگر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرکے گرفتاری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اطلاعات سندھ میں 6 ارب روپے کی کرپشن کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی ، سماعت کے دوران عدالت نے شرجیل میمن سمیت 13 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کی درخواست مسترد کردی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے شرجیل میمن و دیگر کی ضمانتیں منسوخ کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے انھیں گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔

    شرجیل میمن اور دیگرملزمان کمرہ عدالت میں موجود ہیں ، نیب کی درخواست پر شرجیل میمن کی گرفتاری میں نیب کی مدد کے لیے رینجرز سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئی ہے، نیب نے شرجیل میمن سے درخواست کی ہے کہ کمرہ عدالت سے باہر آجائیں۔

    ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ عدالتی حکم پر شرجیل میمن سمیت دیگر افراد کو گرفتار کیا جائیگا، عدالت کے فیصلے پر فوری عملدرآمد کیا جائے گا، کل شرجیل میمن کو پیش کرکے 14دن کا ریمانڈ حاصل کیاجائیگا۔


    مزید پڑھیں : شرجیل میمن کا نام ای سی ایل سے خارج کرنے کی درخواست مسترد


    واضح رہے کہ کہ شرجیل میمن سمیت12ملزمان پرمحکمہ اطلاعات سندھ میں کرپشن کاالزام ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل میمن کو وطن واپس پہنچنے پر نیب نےاسلام آباد ایئرپورٹ پر حراست میں لے لیا تھا تاہم ضمانتی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شرجیل میمن سندھ حکومت کے وزیراطلاعات رہے ہیں اور ان پر اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں جبکہ نیب نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن کا ریفرنس دائر کررکھا ہے اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں شامل ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ‌، وکیل غائب ، سماعت ملتوی

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ‌، وکیل غائب ، سماعت ملتوی

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ہوگئے لیکن اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث پیش نہ ہوسکے ، جس کے بعد سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت جاری ہے ، ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کررہےہیں، وزیرخزانہ اسحاق ڈار چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ہوگئے لیکن اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

    سماعت میں جونیئر وکیل کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث کو اچانک بیرون ملک جانا پڑا ہے ، گواہ کا بیان ریکارڈ کر لیں،جرح خواجہ حارث کے آنے پر کی جائے، جس پر جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ بیان ریکارڈ کرانےکی ہدایت ہے تو جرح بھی آپ کرلیں۔

    احتساب عدالت کےجج کا استفسار کیا کب تک خواجہ حارث واپس آئیں گے، معاون وکیل نے جواب میں کہا کہ خواجہ حارث آئندہ بدھ تک واپس آ جائیں گے۔

    نیب پراسیکیوٹر مومنہ ایڈووکیٹ نے اپنے دالائل میں کہا کہ اسحاق ڈار کو جیل بھیجیں،وکیل خود آ جائےگا، یہ عدالت کا احترام نہیں کر رہے، گواہ ملااز مت کرتے ہیں، ملزم کو پوچھ لیں وکیل رکھنا ہے یا تبدیل کرناہے،  جمعہ کے لئے سماعت رکھ لیں، بیان ریکارڈ کرنے کے لئے تیار ہیں، ہم وقت ضائع نہیں کرناچاہتے۔

    سماعت میں اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ وکیل صاحب نے کہا وہ خود جرح کریں گے، خواجہ حارث ذمہ دار آدمی ہیں، براہ راست بات نہیں ہوئی، کل شام تک یہی تھا کہ خواجہ حارث عدالت آئیں گے، آج صبح پتہ چلا خواجہ حارث بیرون ملک ہیں، خواجہ حارث کو اچانک بیرون ملک جانا پڑا، آپ کا شکر گزار ہوں گا درخواست منظورکرلیں۔

    احتساب عدالت نے کہا کہ خواجہ حارث سے رابطہ کرکے بتایا جائے، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے خط ملاہے، وکلا کو آنے دیا جائے یانہیں،یہ فیصلہ کریں، 50 افراد کمرہ عدالت میں آسکتے ہیں، ناموں کی فہرست جمع کرا دی جائے، پہلے بھی وکلا کے ساتھ واقعہ ہو چکا ہے۔

    بعد ازاں اسحاق ڈارکیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 23اکتوبرتک ملتوی کردی گئی۔

    گذشتہ سماعت میں  اسحاق ڈار کے جانب سے اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع کروائی گئیں تھیں اور استغاثہ کے دو گواہان طارق جاوید اور شاہد عزیز نے عدالت کے سامنے اپنے بیانات قلمبند کروائے تھے۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے 27 ستمبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس میں وزیر خزانہ اسحٰق ڈار پر فرد جرم عائد کی تھی تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کرپشن کیس: ڈپٹی چیئرمین نیب کی ضمانت میں توسیع

    کرپشن کیس: ڈپٹی چیئرمین نیب کی ضمانت میں توسیع

    اسلام آباد : شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی منظوری دینے والے ڈپٹی چئیرمین نیب کو کرپشن کیس میں ضمانت میں توسیع مل گئی،سرکاری پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی منظوری دینے والے ڈپٹی چئیرمین نیب کو بھی کرپشن کے مقدمے کا سامنا ہے، امتیاز تاجور پر نیب کے فنڈز میں ساٹھ لاکھ روپے کی خرد برد کا الزام ہے۔

     شریف خاندان کی کرپشن کی تحقیقات کرنے والے نیب کے ڈپٹی چیئرمین امتیاز تاجور اپنے خلاف کرپشن کیس میں عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    اسپیشل جج سنٹرل نے ملزم کی عبوری ضمانت میں بیس ستمبرتک توسیع کردی۔ ڈپٹی چیئرمین نیب سرکاری پروٹوکول کے ساتھ عدالت میں حاضر ہوئے تھے۔

    پیشی پرامتیاز تاجور میڈیا کے نمائندوں کو دیکھ کرچھپ گئے، وہ کیمروں سے نظر بچا کرپچھلے دروازےسے نکلنے میں کامیاب گئے۔ اس دوران امتیاز تاجور کے ساتھ آنے والے نیب اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں سےہاتھا پائی بھی کی۔

    نیب اہلکاروں نے مقوقع کی ویڈیو بنانے والے میڈیا نمائندوں سے موبائل فون چھیننے کی کوشش بھی کی۔ واضح رہے کہ امتیاز تاجور کےخلاف ایف آئی اے نے کرپشن کا مقدمہ درج کررکھا ہے۔

    واضح رہے کہ امتیاز تاجور پر نیب کےفنڈزمیں ساٹھ لاکھ روپےکی خورد برد کا الزام ہے۔

  • حاضری سے استثنیٰ‘ عدالت نے شرجیل میمن کی بیماری کی تفصیلات طلب کرلیں

    حاضری سے استثنیٰ‘ عدالت نے شرجیل میمن کی بیماری کی تفصیلات طلب کرلیں

    کراچی: احتساب کی خصوصی عدالت نے شرجیل میمن کے خلاف کرپشن ریفرنس کی عدالت چھ مئی تک ملتوی کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں آج شرجیل میمن کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی‘ ان کے وکیل نے بیماری کے سبب حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کی۔

    ان کے وکیل کی جانب سے موقف اختیار کی گیا کہ سابق صوبائی وزیرعلاج کی غرض سے اسپتال میں تھے اس کے باوجود بھی عدالت میں پیش ہوئے‘ ان کی بیماری کو مدِ نظررکھتے ہوئے عدالت میں حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔

    عدالت نے درخواست کی سماعت کرتے ہوئے شرجیل میمن کی بیماری سے متعلق مکمل دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت چھ مئی تک ملتوی کردی ہے۔

    احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر شرجیل میمن کے چہرے پر نقاہت تھی‘ وہ سہارا لے کر چلتے ہوئے عدالت میں آئے۔ اور دورانِ سماعت تسبیح پڑھتے رہے۔

    صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیربرائے اطلاعات کا کہنا تھا کہ وہ بیمار ہیں لیکن ڈاکٹر عاصم ان سے زیادہ بیمارہیں۔

    شرجیل میمن کی عبوری ضمانت منظور


    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کی تیس تاریخ کو سندھ ہائی کورٹ میں شرجیل میمن کرپشن کیس کی سماعت ہوئی تھی جس میں ان کی جانب سے عبوری ضمانت کی درخواست کی جسے منظور کرلیا گیا تھا۔

    شرجیل میمن نے اس سے قبل بیرونِ ملک سے دو سال بعد واپسی پراسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی اسی مقدمے میں حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی۔

    عدالت نے شرجیل میمن کو20لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کاحکم دیا تھا جبکہ ان کی حفاظتی ضمانت 2ہفتے کےلیے منظور کی گئی ہے۔

  • بلوچستان کے سابق سیکریٹری خزانہ پرفرد جرم عائد

    بلوچستان کے سابق سیکریٹری خزانہ پرفرد جرم عائد

    کوئٹہ : احتساب عدالت میں سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی، مشیرخزانہ میرخالد لانگو اور کنٹریکٹرسہیل پر فرد جرم عائد کردی

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، جس میں سابق سیکریٹری خزانہ مشتاق رئیسانی اور کنٹریکٹرسہیل پرفرد جرم عائد کردی گئی.، میگا کرپشن کیس کی سماعت کے دوران احتساب عدالت نے سابق مشیرخزانہ میرخالد لانگو پربھی فرد جرم عائد کردی ہے.

    واضح رہے کہ سابق مشیرخزانہ مشتاق رئیسانی طبیعت خراب ہونے کی وجہ سے کمرہ عدالت میں نہیں گئے تھے۔ بعد ازاں میگا کرپشن کیس کی سماعت 22مارچ تک ملتوی کردی گئی.

    دوسری جانب تینوں ملزمان نے عدالت سے فرد جرم عائد نہ کرنے کی استدعا کی جسےعدالت نے مسترد کردیا۔

    سیکرٹری خزانہ کی گرفتاری

    یاد رہے کہ گذشتہ سال نیب نے محکمہ خزانہ بلوچستان کے دفتر پرچھاپہ مارکرسیکرٹری خزانہ مشتاق احمد رئیسانی کوگرفتارکرلیا تھا۔ چھاپےکے دوارن تمام دفتری ریکارڈزکو تحویل میں لے کردفترکوسِیل کردیا گیا تھا. تلاشی کے دوران 63 کروڑ روپے کی نقدی اور کروڑوں روپے مالیت کے زیورات اور پرائز بانڈ برآمد ہوئے تھے، اس کے علاوہ ان کی گاڑی سے بھی ڈیڑھ کروڑ روپے برآمد ہوئے تھے.

    فردِ جرم عائد

    صوبہ بلوچستان کے سابق مشیرخزانہ میرخالد لانگو سابق سیکریٹری مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد استعفی دے کر اچانک غائب ہوجانے والے سابق مشیر خزانہ خالد لانگو منظرعام پر آتے ہی اسلام آباد ہائی کورٹ سے ’’بارہ روزہ‘‘ حفاظتی ضمانت منظور کروانے میں کامیاب ہوگئے تھے، تاہم آج ان پر بھی احتساب عدالت کی جانب سے فرد جرم عائد کردی ہے.

  • ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت، احاطہ عدالت سیاسی جلسہ گاہ بن گیا

    ڈاکٹر عاصم کیس کی سماعت، احاطہ عدالت سیاسی جلسہ گاہ بن گیا

    کراچی: احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کی پیشی کارنرمیٹنگ کی شکل اختیارکرگئی، پی پی کے نومنتخب صدر نے  جیالوں سے خطاب کیا اور چیئرمین پیپلزپارٹی کا شکریہ ادا کیا جس کے جواب میں جیالوں نے احاطہ عدالت میں ہی کی زور دار نعرے بازی شروع کی اور سیاسی جلسے کا ماحول بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق چارسوباسٹھ ارب روپےکی کرپشن کے الزام میں نامزد ڈاکٹرعاصم کی پیشی پر پارٹی کارکنوں کی بڑی تعداد پرچم اور پلے کارڈاٹھائےعدالت کے باہر پہنچی اور اُن کا شاندار استقبال کیا۔

    اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’بلاول بھٹو کی جانب سے کراچی کا صدر نامزد کرنے پر اُن کا شکرا گزار ہوں، پیپلزپارٹی پارٹی نے ہمیشہ کارکنوں کی خدمت کی اور آئندہ بھی اس سلسلے کو جاری رکھا جائے گا‘‘۔


    پڑھیں: ’’ پی پی کراچی ڈویژن کے نئےعہدیداروں کا اعلان، ڈاکٹرعاصم صدرمقرر ‘‘


    ڈاکٹر عاصم نے الزام عائد کیا کہ عدالت میں زمینوں کے جعلی نقشے پیش کئے جارہے ہیں، صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہناتھا وقت بدلتا رہتا ہے،کراچی مقامی لوگوں کا ہے اور میں بھی کراچی کا ہوں۔ ڈاکٹر عاصم نے طیارہ حادثہ اورجنید جمشید کے انتقال پراظہارافسوس کیا۔


    مزید پڑھیں: ’’ قیادت کے اعتماد پر پورا اتروں گا، ڈاکٹر عاصم ‘‘


    پیپلزپارٹی کے نومنتخب صدر  نے جلد انصاف ملنے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جیسے ہی جیل سے باہر آؤں گا دوبارہ لوگوں کی خدمت کروں گا۔ دورانِ خطاب جیالوں کی جانب سے ڈاکٹر عاصم کے حق میں نعرے بازی کی گئی جس کے بعد احاطہ عدالت میں سیاسی جلسےکاماحول بن گیا۔
  • نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    نامز میئر کراچی کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، ڈاکٹر عاصم

    کراچی : نیب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کرپشن کیس کی سماعت سے قبل ڈاکٹر عاصم کی میڈیا سے غیر رسمی گفتگو، وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کو خوش آئند اور نامز میئر کراچی کی گرفتاری کو حیران کُن قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر عاصم کے خلاف نیب کی عدالت میں کرپشن کیس کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے فرد جرم عائد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس کیس سے متعلق دستاویزات اب تک مکمل نہیں لہذا قانون کے مطابق فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی‘‘۔

     اس موقع پر ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتار ی پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’نامزد میئر کراچی وسیم اختر کی گرفتاری سمجھ سے بالاتر ہے، اگر میرے مقدمے میں وسیم اختر کو گرفتار کرنا ہی تھا تو پہلے کرلیتے‘‘۔

    مزید پڑھیں : نامزد میئر وسیم اختر جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ

    وزیر اعلیٰ سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ کے منصب پر مراد علی شاہ کی تقرری خوش آئند ہے، اس تبدیلی کے بعد صوبے میں خوشگوار تبدیلی متوقع ہے‘‘۔

      پڑھیں : وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا

     واضح رہے چھ مئی کو احتساب عدالت میں پراسیکیوٹر کی جانب سے ڈاکٹر عاصم حسین پر دورِ وازارت میں اختیارات کو استعمال کرتے ہوئے گیس اور پیٹرولیم کے ٹھیکے جاری کرنے کے حوالے چونسٹھ ارب روپے کی کرپشن کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : ڈاکٹرعاصم حسین پر462 ارب کی کرپشن کے الزام میں فردِ جرم عائد

    فردِجرم میں مزید کہاگیا تھا کہ ڈاکٹرعاصم نے اپنے دورِ وزارت میں مصنوعی گیس کی قلت پیدا کی جس کے باعث کھاد دوسرے ملک سے درآمد کر کے مہنگے داموں فروخت کی گئی، جس سے ملکی خزانے کو چار سو باسٹھ ارب روپے کا خسارہ ہوا۔