Tag: Corruption charges

  • انڈونیشیا میں بڑی کارروائی : ‌سابق وزیر کی گرفتاری

    انڈونیشیا میں بڑی کارروائی : ‌سابق وزیر کی گرفتاری

    جکارتہ : انڈونیشیا میں ایک اور وزیر کو بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا اس سے قبل پانچ وزراء بھی ہیں جن کیخلاف کرپشن کے الزامات کی تحقیقات جاری ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے سابق وزیر زراعت سہرال یاسین لیمپو کو ملک کے انسداد بدعنوانی کمیشن نے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    غیرملکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق انڈونیشیا میں بدعنوانی کے خاتمے کے کمیشن (کے پی کے) کے ترجمان علی فکری نے میڈیا کو بتایا کہ سہرال یاسین لیمپو اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کی وجہ سے گزشتہ ہفتے وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور کے پی کے نے بدھ کو انہیں باضابطہ طور پر مشتبہ نامزد کیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ کمیشن نے انھیں اس خدشے کی وجہ سے حراست میں لیا کہ وہ فرار ہو جائیں گے یا ثبوت مٹا دیں گے۔ واضح رہے کہ سہرال یاسین لیمپو چھٹے وزیر ہیں جن کے خلاف 2014میں صدر جوکو ویدوڈو نے عہدہ سنبھالنے کے بعد بدعنوانی کی تحقیقات کی ہیں۔

  • پرویزالہٰی پر 23 ارب مالیت کے ٹھیکوں میں کرپشن کا الزام

    پرویزالہٰی پر 23 ارب مالیت کے ٹھیکوں میں کرپشن کا الزام

    لاہور : پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ اور پی ٹی آئی کے رہنما چوہدری پرویزالہٰی کیخلاف اربوں روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ پرویزالہٰی پر 23ارب مالیت کے 226 ٹھیکوں میں کرپشن و کک بیکس وصولی کا الزام ہے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ پرویزالہٰی نے اپنے فرنٹ مینوں کے ذریعے سوا ارب کرپشن و کک بیکس کی مد میں وصول کیے۔

    ملزمان نے من پسند ٹھیکیداروں کو نوازنے کیلئے 226 ٹھیکے منظور کرائے، وزیر اعلیٰ آفس سے وزارت مواصلات کو184 سمریوں کی منظوری کیلئے براہ راست احکامات دیئے گئے۔

    ذرائع کے مطابق محکمہ مواصلات و دیگر اعلیٰ حکام کیخلاف تحقیقات کیلئے اعلیٰ سطح نیب کی تحقیقاتی ٹیم کام کر رہی ہے۔

    اس کے علاوہ قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور مونس الہٰی، سی اینڈ ڈبلیو کے افسران کیخلاف بھی کرپشن کی تحقیقات کررہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ سیکریٹری سہیل اصغر اعوان، سی اینڈ ڈبلیو کے 2 ایس ڈی اوز ،سب انجینئر بھی گرفتار ہیں۔

    نیب لاہور کی ٹیم دیگر ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مار رہی ہے، نیب لاہور کی جانب سے دیگر ملزمان کی جلد گرفتاری کا امکان ہے۔

  • کرپشن کا الزام : بھاری تنخواہ لینے والا ایم ڈی سوئی گیس برطرف

    کرپشن کا الزام : بھاری تنخواہ لینے والا ایم ڈی سوئی گیس برطرف

    لاہور : تمام اہم عہدوں میں سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے سوئی نادرن گیس کمپنی کے ایم ڈی کو کرپشن کے الزام میں عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایم ڈی سوئی گیس علی جے ہمدانی کیخلاف بدعنوانی کے ثبوت ملنے کے بعد ان کے عہدے سے ہٹا دیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کہنا ہے کہ ایم ڈی سوئی گیس علی جے ہمدانی سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے ایم ڈی ہیں، ان کی ماہانہ تنخواہ 68 لاکھ روپے تھی جس کی تحقیقات بھی شروع کردی گئی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق بورڈ آف ڈائریکٹرز کے سامنے بنوں میں 260کلومیٹر لائن میں کروڑوں روپے کے گھپلے اور ہیرپھیر کا معاملہ آیا ہے، سابق ایم ڈی سوئی ناردرن کیخلاف بدعنوانی کی تحقیقات ک ا آغاز کردیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بےضابطگیوں پر عہدے سے برطرف کیے گئے ایم ڈی سوئی ناردرن علی جے ہمدانی کی جگہ بورڈ آف ڈائریکٹرز نے سینئر افسر عامر طفیل کو قائم مقام ایم ڈی سوئی ناردرن گیس کمپنی کا چارج دے دیا۔

  • کڑوروں روپے کے گھپلے : محکمہ خوراک کا عہدیدار معطل

    کڑوروں روپے کے گھپلے : محکمہ خوراک کا عہدیدار معطل

    لاہور : سیکرٹری محکمہ خوراک نے بدعنوانی کے الزام میں ڈپٹی سیکرٹری کو عہدے سے معطل کردیا، انجم سردار کیخلاف الزامات ثابت ہونے پر کارروائی کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے محمکہ خواراک میں باردانے کی خریداری میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہوا ہے، جس پر ڈپٹی سیکرٹری خوراک انجم سردار کو معطل کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ باردانے کی خریداری میں گھپلوں کی شکایات پر سیکرٹری فوڈ نے انکوائری کی جس میں ابتدائی تفتیش کے دوران ہی کروڑوں روپے کے گھپلے ثابت ہوگئے۔

    گھپلے ثابت ہونے پرسیکرٹری فوڈ زمان وٹو نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈپٹی سیکرٹری کو معطل کردیا، انجم سردار بطور ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل کام کررہے تھے۔

    سیکرٹری خوراک پنجاب زمان وٹو نے کہا کہ کرپشن پرزیرو ٹالرنس پالیسی ہے، کرپٹ عناصر کی محکمہ خوراک میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

  • سعودی عرب: کرپشن کرنے والے افسران کے خلاف گھیرا تنگ، متعدد گرفتار

    سعودی عرب: کرپشن کرنے والے افسران کے خلاف گھیرا تنگ، متعدد گرفتار

    جدہ: سعودی عرب نے کرپشن کے الزام میں کئی افسران کو معطل کرتے ہوئے ان کے خلاف تحقیقات شروع کردی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں انسداد بدعنوانی کمیشن نے اعلان کیا کہ اس نے حاضر سروس افسران اور ریٹائرڈ عہدیداروں سمیت کئی افراد کے خلاف مجرمانہ مقدمات کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

    کمیشن کے ایک سرکاری ذریعے نے بتایا کہ سب سے نمایاں کیسز نیشنل گارڈ کی وزارت کے تعاون سے شروع کیے گئے ہیں، جہاں میجر جنرل کے عہدے کے فائز ایک افسر اور میجرجنرل کے عہدے کے تین ریٹائرڈ افسران سے تفتیش کی گئی۔

    افسران پر الزام ہے کہ انہوں نے نیشنل گارڈ وزارت میں اپنی مدت ملازمت کے دوران ایک مقامی کمپنی کے مالک اور غیر ملکی کمپنیوں کے نمائندے سے 212 ملین دو لاکھ 22 ہزار ریال کی رقم وصول کی جس کے بدلے میں غیر ملکی کمپنیوں کو وزارت کی طرف سے ٹھیکے دیئےگئے۔

    دوسرے کیس میں بڑی کنٹریکٹنگ کمپنی میں پروجیکٹ مینجمنٹ کے ڈائریکٹر کو گرفتار کیا گیا، اس پر چوبیس ملین ریال قسطوں میں اور پانچ لاکھ ریال سرکاری ملازمین اور ان کے خاندانوں کے سفری اخراجات کے طور پر ادا کرنے کا الزام ہے، ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ رقوم سرکاری منصوبوں میں ہیرا پھیری کے بدلے میں تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب کی جانب سے نئی آن لائن سہولت کا اعلان

    ایک ریٹائرڈ لیفٹیننٹ کرنل وزارت داخلہ کے اسکیل 13 کے ایک ملازم اور اسٹیٹ سیکیورٹی کے ایک ریٹائرڈ بریگیڈیئر جنرل کو گرفتار کیا گیا، وزارت نیشنل گارڈ سے ریٹائرڈ میجرجنرل کے عہدے کے ایک افسر سے بھی تفتیش کی گئی کہ جس پردو ملین ریال نقد رقم اور پچاس ملین ریال کی ادائیگی بغیر چیک کے وصول کرنے کا الزام ہے۔

    وزارت داخلہ کے گریڈ 13 کے ایک اور ریٹائرڈ ملازم سے اسی کمپنی سے اپنے اور اپنے خاندان سے ٹکٹ اور سفری اخراجات کے حصول کا الزام عائد کیا گیا۔

    ایک تیسرے کیس میں کنٹرول اور اینٹی کرپشن اتھارٹی کے ریٹائرڈ کرنل کے عہدے کے ایک افسر اور ایک شہری کو کام کے دوران بدعنوانی کے مقدمات میں ملوث اور غیرقانونی طورپر رقوم کی ادائیگی پر گرفتار کیا گیا۔

    اسی تناظر میں کنٹرول اور اینٹی کرپشن اتھارٹی کے دو ملازمین کو نوکری کے فرائض کی خلاف ورزی کرنے پر ایک کیس میں گرفتار کیا گیا، ایک دوسرے کیس میں یونیورسٹی کے ایک سابق وائس ریکٹر کو یونیورسٹی کے پراجیکٹ مینجمنٹ کی نگرانی کے دوران ان کے بینک اکاؤنٹس اور رئیل اسٹیٹ کی دولت بڑھانے پر گرفتار کیا گیا۔

  • کرپشن الزامات میں گرفتار سبطین خان  10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    کرپشن الزامات میں گرفتار سبطین خان 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    لاہور : احتساب عدالت نے کرپشن الزامات میں گرفتار وزیرجنگلات پنجاب سبطین خان کو 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا ، نیب نے تفتیش کیلئے پندرہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرجنگلات پنجاب سبطین خان کواحتساب عدالت میں پیش کردیاگیا، ایڈمن جج جوادالحسن کے بجائےجج وسیم اختر نے سبطین خان کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت کی۔

    سبطین خان کی پیشی کےموقع پرسیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے تھے۔

    سماعت شروع وکیل نیب نے کہا جس کمپنی کوٹھیکہ دیا گیا وہ ایس ای سی پی میں رجسٹرنہیں ، پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن نےسیاسی بنیادوں پر جوائنٹ ونچر کیا سبطین خان نے بطور چیئرمین جوائنٹ ونچر کی اجازت دی، قانون میں جوائنٹ ونچر کی گنجائش نہیں۔

    وکیل نیب کا کہنا تھا پراجیکِٹ اس کمپنی کودیا گیا جس کے پاس 25لاکھ سرمایہ تھا ، بڑے ٹھیکے کے لیے اشتہار نہیں دیا گیا۔

    نیب کے وکیل نے مزید بتایا ہائی کورٹ نے معاملے پر نیب کو تحقیقات کا حکم دیا ، قیمتی معدنیات کاٹھیکہ دیتے وقت قوانین کو نظرانداز کیا گیا، ہائی کورٹ کی ہدایات پر تفتیش کےبعدچیئرنیب نےگرفتاری کا حکم دیا اور استدعا کی تفتیش اورشریک ملزمان کی نشاندہی کےلیے 15 روزہ ریمانڈ دیا جائے۔

    وکیل سبطین خان کا کہنا تھا نیب نے عدالت میں حقائق نہیں بتائے ،نیب کہتاہے ٹھیکہ سبطین خان نےدیا جو غلط ہے ، وزیر نےصرف رپورٹ پیش کرنے کا کہا اور کوئی ہدایت نہیں دی گئی، نیب صرف زبانی کلامی الزامات لگا رہا ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے کہا بتائیں کہ جوائنٹ وینچر کیوں کیا ، جس پر وکیل صفائی نے کہا جوائنٹ وینچر سبطین خان نےنہیں کیا ، کہیں بھی ان کے دستخط نہیں ، سبطین خان نومبر2007 تک وزیر تھے،جوائنٹ وینچر 2008 میں ہوا۔

    وکیل سبطین خان کا کہنا تھا جوائنٹ وینچر کی منظوری وزیراعلی نےدی ،نیب نےاور کسی کو گرفتار نہیں کیا، نیب نےجوانکوائری کی اس کے حقائق بھی عدالت کو نہیں بتائے ، نیب کی رپورٹ کےمطابق قومی خزانے کوکوئی نقصان نہیں پہنچا، نیب نے رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کرائی ،کہا نیب کامعاملہ نہیں بنتا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے پنجاب کے وزیر جنگلات سبطین خان کو گرفتار کر لیا

    وکیل نیب نے کہا نیب کے مطابق قومی خزانے کو نقصان نہیں پہنچا اورٹھیکہ کینسل ہو گیا، نیب نےہائیکورٹ کوبتایا کہ جرم نہیں ہوا اس لیے انکوائری ختم کر دی ، جس پر وکیل سبطین خان کا کہنا تھا انکوائری ختم ہونےکے5سال بعد بغیرنوٹس کل گرفتار کرلیا گیا ، انکوائری میں پیش ہونے کی تیاری کر رہے تھے کہ رات میں اٹھا لیا گیا۔

    احتساب عدالت نے کرپشن الزامات میں گرفتار سبطین خان کے جسمانی ریمانڈ پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے وزیرجنگلات پنجاب سبطین خان کو 10روزہ جسمانی ریمانڈپر نیب کے حوالے کرتے ہوئے ملزم کو دوبارہ 25 جون کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    گزشتہ روز نیب لاہور نےگزشتہ روز صوبائی وزیرجنگلات سبطین خان کوگرفتارکیاتھا، بطین خان پرغیرقانونی ٹھیکوں کاالزام ہے، بعد ازاں وزیر جنگلات پنجاب سبطین خان نے گرفتاری کے بعد استعفٰی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کوبھجوادیا تھا۔

    خیال رہے سبطین خان وزیراعظم کے آبائی حلقے میانوالی پی پی 88 میانوالی چار سے پاکستان تحریک انصاف کے ٹکٹ پر منتخب ہوئے اور پھر وزیر جنگلات و جنگلی حیات بنے، سبطین خان دو ہزار سات میں صوبائی وزیر معدنیات رہ چکے ہیں۔

  • ایرانی صدرحسن روحانی کے بھائی کو بدعنوانی کے جرم میں قید کی سزا

    ایرانی صدرحسن روحانی کے بھائی کو بدعنوانی کے جرم میں قید کی سزا

    تہران:ایرانی صدر حسن روحانی کے بھائی حسین فریدون کو بدعنوانی کے جرم کے تحت سزا سنا دی گئی ،تاہم ایرانی صدرحسن روحانی کے حامیوں نے کہاہے کہ یہ کیس سیاسی محرکات پر مبنی تھا۔

    ایرانی سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق صدر حسن روحانی کے بھائی اور ان کے قریبی ساتھی حسین فریدون کو سزا سنا دی گئی ہے۔ ان پر بدعنوانی کے الزامات عائد کیے گئے تھے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ وہ کس قسم کی کرپشن میں ملوث تھے۔ایران سے موصول ہونے والی ان خبروں میں یہ بھی نہیں بتایا گیا کہ ان کو کتنی طویل سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالتی ذرائع کے مطابق اس شخص (حسین فریدون) پر عائد کیے گئے کچھ الزامات ثابت نہیں ہوئے تاہم کچھ الزامات ثابت بھی ہوئے، جس کی وجہ سے انہیں سزا سنائی گئی ہے۔

    عدالتی ذرائع نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ وہ کون سے الزامات تھے جبکہ انہیں کتنی طویل سزا سنائی گئی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا ہے کہ وہ اپیل کے لیے رجوع کرنے کے مجاز ہیں۔

    میڈیا رپورٹوں کے مطابق فریدون پر2016 میں مالی خرد برد کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ تب کہا گیا تھا کہ ایرانی عدلیہ میں کٹر نظریات کے حامل عناصر نے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کی ہے۔اس تناظر میں صدر حسن روحانی کے حامیوں کا کہناتھا کہ یہ الزامات سیاسی نوعیت کے تھے، جن کو بنیاد بنا کر ملکی اعتدال پسند افراد کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ بھی کہا گیا کہ اس طرح صدر روحانی پر دباؤڈالنے کی کوشش کی گئی تھی۔

    فریدون کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا تاہم وہ ایک رات کی قید کے بعد ضمانت پر رہا کر دیے گئے تھے۔ ان کے خلاف باقاعدہ عدالتی کارروائی کا آغاز رواں برس فروری میں ہی کیا گیا تھا۔

  • چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے عبد الرﺅف صدیقی کیخلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی

    اسلام آباد : چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی، ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372 غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب ، پراسیکیوٹر جنرل اکاﺅ نٹیبلٹی ،ڈی جی آپریشن اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں12انکوائریوں کی منظوری دی گئی، جن میں سعید احمد سابق صدر نیشنل بینک پاکستان ، نیشنل بینک آف پاکستان کے افسران/اہلکاران اور دیگر ،نیپرا ،وزارت پانی و بجلی ،پی پی آئی بی کے افسران/اہلکاران اور پورٹ قاسم کول پاور،ساہیوال کول پاور پراجیکٹس کے سپانسرز اور دیگر، میسرز حسنین کوٹیکس اور دیگر،حیدر اشرف ڈی آئی جی پولیس شامل ہیں ۔

    امین وینس سی سی پی اولاہور، عمر ورک ایس ایس پی اور دیگر،کامران اخترسابق ٹاﺅن نا ظم/ ایم پی اے بلدیہ ٹاﺅن کراچی،محکمہ صحت حکومت سندھ کے افسران/اہلکاران، یونیورسٹی آف صوابی کے افسران/اہلکاران اور دیگر، پبلک سیکٹر کمپنیز خیبر پختونخوا کے افسران/اہلکاران اور دیگر،سول ایوی ایشن اتھارٹی باچا خان انٹرنیشنل ائیرپورٹ پشاور کے افسران/اہلکاران اور دیگر اورپاٹا کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلاف انکوائرز کی منظوری دی گئی ۔

    انکوائریوں میں سعید احمد جاگرانی سابق ڈائریکٹر نارا کینال سیڈامیرپور خاص اور نصرت ڈویژن محکمہ آبپاشی کے افسران /اہلکاران اور دیگر کا نام بھی شامل ہیں۔

    قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی، جس میں سابق صوبائی وزیر برائے انڈسٹریز اینڈ کامرس حکومت سندھ محمد عبد الرﺅف صدیقی اور دیگرکے خلاف بد عنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی۔ملزمان پر مبینہ طور اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے 372غیرقانونی بھرتیوں اورسرکاری فنڈز میں خردبرد کا الزام ہے۔جس سے قومی خزانے کو 42کروڑ روپے سے زائدکا نقصان پہنچا۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے افسران /اہلکاران اور دیگر ،پنجاب فنڈ فار ری ہیبیلیٹیشن آف سپیشل پرسنز لمیٹڈ لاہور کی انتظامیہ /افسران /اہلکاران اور دیگر،عبدالقدیر بھٹی سابق اے آئی جی اور دیگر،عامر ذولفقار ڈی آئی جی اور دیگر، واصف محمود سابق پرنسپل ایگزیکٹیو آفیسر پاکستان سٹیل ملز اور دیگر، خا اور دیگر،داد ڈویژن ڈسٹرکٹ شہید بے نظیر آباد کے افسران ، ڈاکٹر مبارک علی پرنسپل شیخ زید میڈیکل کالج رحیم یار خان اور دیگر کے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انکوائری بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے سی ڈی اے کے افسران / اہلکاران اور دیگرکے خلاف اب تک عدم شواہد کی بنیاد پرقانون کے مطابق انوسٹی گیشن بند کرنے کی منظوری دی۔

    نیب کے ایگزیکٹو بورڈ نے ایو ب میڈیکل اینڈ ٹیچنگ انسٹی ٹیوشن ایبٹ آباد کے افسران/ اہلکاران اور دیگرکے خلاف انکوائری ، ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد کو قانون کے مطابق کارروائی کیلئے بھجوانے کی سفارش کی۔

    چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑہے ۔نیب "احتساب سب کے لئے” کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہے، نیب بد عنوان عناصر ، اشتہاری اور مفرور ملزمان کے مقدمات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے پر یقین رکھتاہے اور اس ضمن میں ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

  • آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    آغا سراج درانی کے لاکرز کی تلاشی، لاکھوں کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد

    کراچی: قومی احتساب بیورو نے زیرحراست اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز سے لاکھوں روپے مالیت کی غیرملکی کرنسی اور کروڑوں روپے مالیت کا سونا برآمد کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرفتاراسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے نجی بینک لاکرز کی تلاشی کے دوران تفتیشی ٹیم کو لاکھوں روپے کے غیر ملکی کرنسی نوٹ اور بڑی تعداد میں سونا ملا، نیب نے اسپیکر کے لاکرز سے 55 لاکھ 18 ہزار 744 روپے کی غیر ملکی کرنسی جبکہ 2 کلو 14 گرام سونا برآمد ہوا۔

    نیب کی تفتیشی ٹیم نے آغا سراج درانی کی اہلیہ کے لاکرز سے ایک کلو 9 گرام سونے کے زیورات بھی برآمد کیے۔

    ذرائع کے مطابق برآمد ہونے والے سونے کی قیمت 2 کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے، قیمت کا تعین کر کے تفصٰل قومی بینک دولت کو بھیج دی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: آغا سراج درانی کو عدالتی حکم پر گرفتار کیا گیا، واٹس ایپ پر حکم نہیں ملا، نیب

    دوسری جانب تفتیش کے دوران اہل خانہ کے لاکز سے ریال، درہم، امریکی ڈالرز سمیت دیگر ملکوں کی کرنسی ملی، برآمد ریال اور درہم کی قیمت پاکستانی کرنسی میں 30 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق لاکرز سے 4400امریکی ڈالر اور 4200 برطانوی پاؤنڈ ملے۔

    نیب نے تمام لاکرز جوڈیشل مجرسٹریٹ کی نگرانی میں کھولے جبکہ اس موقع پر بینک مینیجر، آپریشن مینیجر اور دیگر بینک کے افسران بھی موجود تھے۔ نیب نے برآمد ہونے والی کرنسی اور سونے کو ضبط کرلیا۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے یکم مارچ کو آغا سراج درانی کے ریمانڈ میں 11 مارچ تک توسیع کی منظوری دی تھی۔

    یاد رہے کہ 21 فروری کو عدالت میں سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ پہلا ریمانڈ ہے، 14 روزہ ریمانڈ مانگ رہے ہیں، نیب قانون میں 90 روزہ ریمانڈ ہوسکتا ہے۔

    ایڈووکیٹ شہاب سرکی کا کہنا تھا کہ گھرمیں جس طرح کارروائی کی گئی وہ نامناسب ہے، آغا سراج درانی بیمارہیں اور انہیں حراست کے دوران ادویات تک فراہم نہیں کی جارہیں۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس ڈاکٹرزموجود ہیں، ملزم کا میڈیکل کرایا گیا، آغا سراج درانی نے کہا کہ گھرسے کیا لے گئے ہیں اورکیا اپنے پاس سے شامل کریں گے۔

    یہ بھی پڑھیں: آغا سراج درانی کے جسمانی ریمانڈ میں11مارچ تک توسیع

    بعدازاں احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثے رکھنے کے الزام میں گرفتار ہونے والے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو یکم مارچ تک جسمانی ریمانڈ پرنیب کے حوالے کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ 20 فروری کو نیب کراچی نےآمدن سےزائد اثاثہ جات کیس میں اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسراج درانی کوگرفتارکیا تھا۔

  • کرپشن کا الزام، پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او عہدے سے معطل

    کرپشن کا الزام، پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او عہدے سے معطل

    کراچی : پی آئی اے کے سابق قائم مقام سی ای او ہلڈن برنڈ کی معطلی کے احکامات جاری کردیئے گئے، سابق قائم مقام سی ای او کو معطل کئے جانے پر مبنی ای میل کی کاپی اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کے ائیر بس 310 طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت میں ملوث سابق قائم مقام سی ای او برینڈ ہلڈن برنڈ کو عہدے سے معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں، مذکورہ احکامات بورڈ آف ڈائریکٹرز کی منظوری سے بذریعہ ای میل جاری کئے گئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ای میل کے مطابق 20 اپریل تک جبری رخصت کے بعد 21 اپریل سے انہیں معطل کیا گیا ہے، مجاز اتھارٹی کی جانب سے جاری ای میل میں ہلڈن برنڈ کو دفتر نہ آنے کا بھی کہا گیا ہے، ای میل میں ہلڈن برنڈ کو ان کے عہدے سے تنزلی کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ہے۔

    معطلی کے دوران انہیں 28 ہزار ڈالرز سے زائد ماہانہ تنخواہ کی ادائیگی بھی جاری رہے گی، ذرائع کے مطابق ائر لائن کے طیارے کی جرمن میوزیم کو مبینہ فروخت کے ضمن میں برنڈ کو جبری رخصت پر بھیجا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پی آئی اے کے قائم مقام سی ای او کو شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

    اس کے علاوہ مہنگی لیز پر طیاروں کے حصول کے حوالے سے بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، دونوں معاملے کی تحقیقات ائرلائن کے علاوہ ایف آئی اے میں بھی جاری ہیں۔