Tag: corruption scandal

  • ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں کرپشن کا بڑاسکینڈل بے نقاب

    ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں کرپشن کا بڑاسکینڈل بے نقاب

    سرگودھا: اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں کرپشن کا بڑاسکینڈل بے نقاب کردیا ، سربراہ جیل نے دیگرسےملکرقیدی ن لیگ کےسابق میئر ملک اسلم نوید کو رشوت کےعوض سہولیات فراہم کیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا میں کرپشن کابڑاسکینڈل بے نقاب کردیا گیا ، اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ قیدی ن لیگ کےسابق میئر ملک اسلم نوید کو رشوت کےعوض سہولیات فراہم کرتا تھا ، سربراہ جیل نے دیگرسےملکر 10 لاکھ روپے ، ساڑھے 8مرلہ کاپلاٹ لیا۔

    اسکینڈل بے نقاب ہونے کے بعد سپرنٹنڈنٹ جاویداقبال کھچی، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ عمران بٹ کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے ، اینٹی کرپشن کا کہنا ہے کہ ڈسپنسر ثمرعباس اور اردلی شان علی سمیت 5افراد پر بھی مقدمہ درج کیا گیا۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب نے بتایا کہ مرکزی ملزم سپرنٹنڈنٹ جاوید اقبال کھچی کو گرفتار کر لیا جبکہ سابق میئرسرگودھا اسلم نوید کو اینٹی کرپشن سرگودھا نے گرفتارکیاتھا،ملزم اسلم نویدسرکاری خزانے کوکروڑوں روپے نقصان پہنچانے پر گرفتارکیا۔

    حکام کا کہنا تھا کہ ملزم کو 18 نومبرکوڈسٹرکٹ جیل سرگودھا بھیجا گیا تھا، سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھا نے ملزم کوغیرقانونی سہولیات مہیا کیں اور انکوائری میں ثابت ہوا ہے ملزمان نے 10لاکھ نقدی، 60 لاکھ مالیت کاپلاٹ لیا۔

    انھوں نے بتایا کہ اسلم نوید کوگھر کا کھانا،لینڈلائن نمبرکی سہولت فراہم کررکھی تھی اور ملزم کوبیرک کی بجائےجیل کےاسپتال میں رکھا جبکہ ملاقاتوں کے لئے جیل کے کیمرے بندکردیتےتھے۔

    ڈی جی اینٹی کرپشن کا کہنا تھا کہ سربراہ ڈسٹرکٹ جیل سرگودھاکی گرفتارکےبعددیگرکی گرفتاری کےلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

  • ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    ایک اور بڑا کرپشن اسکینڈل: نواز شریف، شہباز شریف کے ملوث ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد : سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے، حکومتی وزیر آج اہم پریس کانفرنس میں کرپشن کے مزید کرداروں کو بے نقاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کا کرپشن میں ملوث مزید عناصر کو بے نقاب کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سابق دور حکومت میں کرپشن کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آ گیا، جس میں نواز شریف شہباز شریف، اور احسن اقبال کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کرپشن کے مرکزی کرداروں کی تفصیلات سے وزیراعظم عمران خان کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کا فرنٹ مین کون تھا؟ سابق لیگی وزیر احسن اقبال نے غیر ملکی کمپنی سے معاہدے کیسے کئے؟

    حکومت کی جانب سے تہلکہ خیز انکشافات پر مبنی پریس کانفرنس میں سب بتایا جائےگا۔

    غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر ملکی انجینئرنگ کنسٹرکشن کمپنی اور جاوید صادق کی ڈیلز کی اہم دستاویزات سامنے آ گئیں ہیں ، جس میں نواز شریف کی جگہ دستخط کرنے والے لیگی وزیر احسن اقبال بھی ملوث ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایسے منصوبوں کا آغاز کیا گیا جو وفاقی کابینہ اور لاء ڈیپارٹمنٹ سے منظور نہیں ہوئے، منصوبے کا پی سی ون 257 ارب کا تیار ہوا مگر بڈنگ 406 ارب روپے میں کی گئی۔

    حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے نجی ہوٹلز میں ہونے والی اہم ملاقاتوں کی تفصیلات بھی حاصل کر لیں، فرنٹ مین کے ذریعے قومی خزانے کو کم از کم 60 ارب روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔

    مزید پڑھیں : کرپٹ افراد کو جیلوں میں ڈالیں گے: وزیراعظم

    خیال رہے شریف خاندان کے خلاف کرپشن کیسز احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے دو ٹوک الفاظ میں اپنے مخالف کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ کان کھول کرسن لیں، کسی قسم کاکوئی این آراو نہیں ہوگا، سڑکوں پرآناہے،تو ہم کنٹینردینےکوتیار ہیں،کھانابھی پہنچائیں گے، کرپٹ لوگوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔

  • نیب نے حمزہ شہباز کو 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا

    نیب نے حمزہ شہباز کو 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا

    لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز صاف پانی کرپشن اسکینڈل میں آج نیب میں پیش ہوئے تھے، ذرائع کے مطابق نیب نے حمزہ شہباز کو 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز صاف پانی کرپشن اسکینڈؒل آج پیش ہوئے تھے، نیب نے حمزہ شہباز سے 13 مختلف سوالات کے جواب مانگتے ہوئے 24 مئی کو دوبارہ طلب کرلیا ہے۔

    نیب کی تین رکنی ٹیم میں ڈپٹی ڈائریکٹر انویسٹی گیشن، ڈپٹی ڈائریکٹر پراسیکیوشن اور ڈپٹی ڈائریکٹر انٹلی جنس نے حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ کی۔

    جن کا دامن صاف ہوتا ہے وہ کسی چیز سے گھبراتے نہیں ہیں، حمزہ شہباز

    نیب کو بیان ریکاڈ کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سے بالاتر نہیں اور ہمارا دامن صاف ہے۔

    انہوں نے کہا کہ بے نظیر بھٹو کے دور میں جب 18 سال کا تھا تب 6 ماہ جیل کاٹنا پڑی، مشرف دور میں دس سال نیب کے دفتر کے سامنے بیٹھتا رہا، ہم قانون کا احترام کریں گے اس وقت بھی سرخرو ہوئے تھے آج بھی ہوں گے، نیب کی ٹیم نے سوال کئے قانون کی پاسداری میں جواب دئیے.

    حمزہ شہباز نے کہا کہ پاکستان نے آگے جانا ہے، بروقت انتخابات کا انعقاد بڑی کامیابی ہے، اورنج لائن ٹرین شروع ہوگئی ہے، پشاور میں دھول اڑ ہی ہے، عمران خان کے دائیں بائیں قرضہ معاف کرانے والے لوگ ہیں، عام انتخابات میں اصل احتساب پاکستان کے عوام کریں گے، جن کا دامن صاف ہوتا ہے وہ کسی چیز سے گھبراتے نہیں ہیں۔

    یہ پڑھیں: صاف پانی کمپنی اسکینڈل، نیب نے حمزہ شہباز کو طلب کرلیا


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • کرپشن کے الزامات، انڈونیشین اسمبلی اسپیکر نے گرفتاری کے ڈر سے اسپتال میں داخل

    کرپشن کے الزامات، انڈونیشین اسمبلی اسپیکر نے گرفتاری کے ڈر سے اسپتال میں داخل

    جکارتہ : کرپشن کے الزامات پر بیمار ہونے کاسلسلہ صرف پاکستان میں نہیں، انڈونیشین اسمبلی کے اسپیکر نے بھی کرپشن کے الزامات پرگرفتاری کے ڈر سے اہسپتال میں پناہ لے لی۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشین پارلیمنٹ کے اسپیکر سیتیا نویتیو نے بھی کرپشن الزامات سے فرار ہونے کے لیے لیے اہسپتال کا سہارا لے لیا۔

    وارنٹ نکلنے کے بعد سے سیتیا گزشتہ روز سے لاپتہ تھے اور اینٹی کرپشن کے اہلکار شہر بھر میں ان کو تلاش کر رہے تھے کہ مقامی اہسپتال سے خبر آئی کے وہ تو مقامی اہسپتال میں داخل ہیں۔

    تفتیش کاروں کے مطابق انہوں نے اپنی گاڑی کھمبے سے دے ماری اور زخمی ہوکر ایمرجنسی وارڈ پہنچ گئے۔

    پارلیمنٹ کے اسپیکر کچھ ماہ قبل کرپشن اسکینڈل سے بچنے کے لئے گردے، دل اور دیگر بیماریوں کا بہانہ کر کے پہلے بھی اہسپتال میں داخل ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل پارلیمان کے اسپیکر پر کرپشن کے الزامات کے پیش نظر ان پر چھ ماہ کے لیے بیرون ملک کا سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    اسپیکر نے پارلیمانی بجٹ میں مبینہ طور پر 170 ملین ڈالر کا غبن کیا گیا اور اس رقم کے ذریعے الیکٹرانک شناختی کارڈ خریدنے کا پلان بنایا گیا تھا۔ اب تک کی تفتیش کے مطابق کم از کم 37 سیاستدانوں کو اس اسکیم سے مالی فائدہ پہنچا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جادو سر چڑھ کر بولنے لگا، سکھر میں پاناما جوس کی فروخت

    جادو سر چڑھ کر بولنے لگا، سکھر میں پاناما جوس کی فروخت

    سکھر : پاناما کیس کا فیصلہ جو بھی آئے لیکن پاناما کرپشن اسکینڈل کا عوامی سطح پراتنا چرچا ہوا کہ سکھر میں ایک دکاندار نے پاناما جوس سینٹرکھول لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کہتے ہیں کہ جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے۔ پانامہ لیکس کی عوام میں مقبولیت کے بعد سکھر میں پانامہ جوس کی شہرت کو بھی چار چاند لگ گئے ہیں، شہری بھی تین پھلوں کا مرکب پانامہ جوس کا بھر پور مزا لے رہے ہیں۔

    سکھر سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے علی گوہر نے بتایا کہ پانامہ لیکس جب سے قومی ایشو بنا تو گھروں دفاتراور چوک، چوراہوں پر سب لوگ اس حوالے سے اپنی اپنی رائے قائم کر رہے ہیں اور اس کے فیصلے کا بھی سب کو بے چینی سے انتظار بھی ہے۔

    اس دکاندار نے بھی موقع کی نزاکت دیکھتے ہوئے اپنی دکان کا نام پانامہ جوس سینٹر رکھ لیا، جس کے بعد جوس والے کو بہت آمدنی ہوئی۔

    دکاندار نے تین پھلوں کے رس پر مشتمل جوس کو پانامہ جوس کا نام دے کر فروخت کرنا شروع کیا تو پینے والوں کی تعداد میں بھی مزید اضافہ ہوگیا۔ کل پانامہ کیس کا فیصلہ جو بھی آئے لیکن اس دکاندار کا روزگار اچھا ہوگیا۔

  • کرپشن اسکینڈل: فیفا کے صدر سیپ بلاٹر کو معطل کرنے کی سفارش

    کرپشن اسکینڈل: فیفا کے صدر سیپ بلاٹر کو معطل کرنے کی سفارش

    زیورخ : فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کی ایتھکس کمیٹی نے تنظیم کے صدر سیپ بلاٹر کو نوے روز کیلئے معطل کرنے کی سفارش کردی.

    کرپشن اسکینڈل نے سیپ بلاٹر کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، ایتھکس کمیٹی نے تنظیم کے صدر سیپ بلاٹر کو نوے روز کے لئے معطل کرنے کی سفارش کردی۔ سیپ بلاٹر پر یوئیفا کے صدر کو غیر قانونی طور پر فنڈز مہیا کرنے اور دیگر الزامات ہیں۔

    سیپ بلاٹر نے تمام الزامات کو مسترد کردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ کرپشن میں ملوث نہیں رہے۔ ان پر جو بھی الزامات لگ رہے ہیں وہ سب بے بنیاد ہیں۔

    یاد رہے کہ مسلسل پانچویں مرتبہ فیفا کے صدر منتخب ہونے کے چار روز بعد سیپ بلاٹر کرپشن اسکینڈل کے باعث عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، کانگریس کے دوبارہ اجلاس تک بلاٹر اپنے عہدے پر فرائض انجام دیتے رہیں گے، سیپ بلاٹر انیس سو اٹھانوے میں پہلی بار فیفا کے صدر منتخب ہوئے تھے۔