Tag: Corruption

  • پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں برطرف

    پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کرپشن کے الزام میں برطرف

    راولپنڈی : پاک فوج میں بھی احتساب کا عمل شروع ہوگیا، پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کو کرپشن کے الزام میں نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے قوم سے کئے گئے اپنے وعدے کا پاس کرتے ہوئے کرپشن میں ملوّث پاک فوج کے گیارہ اعلیٰ افسران کو نوکری سے برطرف کردیا۔ جس میں ایک میجر جنرل اور پانچ بریگیڈیئر شامل ہیں۔

    ان افسران کیخلاف کرپشن کیسز میں تحقیقات جاری تھیں، تمام افسران کو ڈس مس کرکے ان کو دی گئی مراعات، میڈلز اور دیگر اعزازات بھی واپس لے لئے گئے ہیں۔

    برطرف کئے جانے والوں میں لیفٹیننٹ جنرل عبیداللہ خٹک،میجر جنرل اعجاز شاہد،5بریگیڈیئرز بشمول حیدر، سیف ، اسد، عامر،3لیفٹیننٹ کرنلز اورمیجرنجیب شامل ہیں۔

    برطرف کئے جانے والے افسران فرنٹیئر کانسٹیبلری بلوچستان میں تعینات تھے۔ کرپشن میں ملوث افسروں کوکرپشن کی رقم واپس کرنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے چند روز قبل بھی ملک کے تمام اداروں سے کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اظہار کیا تھا ۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہ ملک کو کرپشن کے ناسور سے پاک کریں گے۔ اور یہ تاریخی کام آج انہوں نے کر دکھایا۔

    واضح رہے کہ مذکورہ افسران کے علاوہ پاک فوج کے دیگر افسران کیخلاف بھی کیسز چل رہے ہیں اور مزید نام آنے کی توقع ہے۔

     

  • امن و استحکام کےلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے، جنرل راحیل شریف

    امن و استحکام کےلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے، جنرل راحیل شریف

    کوہاٹ : آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ امن و استحکام کےلئے کرپشن کا خاتمہ ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے پاکستان کے استحکام اور سالمیت کیلئے بلاامیتازاحتساب ناگزیرقراردےدیا.

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سگنل رجمنٹ سنٹر کوہاٹ کا دورہ کیا،جہاں انہوں نے ایک تقریب کے دوران میجر سہیل احمد زیدی کو کرنل کمانڈرنٹ کور آف سگنل کے بیجز لگائے، تقریب میں پاک فوج کے افسروں ،جوانوں اور شہداء کے لواحقین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ مسلح افواج کرپشن کے خاتمے کےلئے ہربامقصد کوشش کی حمایت کریں گی۔

    کرپشن کے خاتمے تک ملک میں امن و استحکام نہیں آسکتا،آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی اورانتہا پسندی کے خلاف جنگ پوری قوم کے تعاون سے لڑرہے ہیں۔

    آرمی چیف نے کہا کہ ملکی خود مختاری اور یکجہتی کےلئے بلاامتیاز احتساب ضروری ہے۔ ان کا کہناتھا کہ کریشن کاخاتمہ ہی آئندہ نسلوں کے بہترمستقبل کاضامن ہے۔

     

  • تونسہ اور جناح بیراج کی تعمیرمیں کرپشن، نیب نے تحقیقات کا آغازکردیا

    تونسہ اور جناح بیراج کی تعمیرمیں کرپشن، نیب نے تحقیقات کا آغازکردیا

    اسلام آباد : تونسہ اور جناح بیراج کے ڈیزائن میں نقص کے حوالے سے نیب نے تحقیقات شروع کر ادیں، تفصیلات کے مطابق تونسہ اور جناح بیراج کی تعمیر ومرمت میں 30 ارب کی کرپشن سامنے آنے کے بعد نیب نے تحقیقات کے لئے پانچ رکنی مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنا دی۔

    نیب نے ان تحقیقات کا حکم دونوں بیراجوں کی ڈایزئن کنسلٹنٹ کمیٹی کے ممبر ڈاکٹر ذوالفقار علی کی درخواست پر حکم دیا ہے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرز کے صدر ڈاکٹر اظہارالحق کمیٹی کے سربراہ ہونگے۔

    ڈاکٹر تبسم ظہور، ڈاکٹر سجاد حیدر، ڈاکٹر محمد عتیق الرحمان، ڈاکٹر حبیب الرحمان ممبران ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق تیس ارب ڈالر کے عالمی بینک کے قرض سے بیراجوں کی حالت بہتر بنانے کے منصوبے کے تحت جناح اور تونسہ بیراج کے ڈیزائن میں تبدیلی کی گئی، لیکن ناقص منصوبہ بندی کے باعث بیراج خطرے میں پڑ گئے ہیں۔

     

  • ملک سےکرپشن ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ چیئرمین نیب قمرالزمان

    ملک سےکرپشن ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔ چیئرمین نیب قمرالزمان

    ملتان : نیب کے چیئرمین قمرالزمان نے کہا ہے کہ ان کے ادارے نےقوم کی لوٹی رقم واپس دلوانے کا تہیہ کررکھا ہے۔ ترجمان نیب کہتےہیں وزیر اعظم کی رائے کا احترام کرتے ہیں۔

    احتسابی عمل مزید بہتربنائیں گے۔ نیب کے چیئرمین قمرالزمان کہا کہ ادارے نےملک سےکرپشن ختم کرنے کا تہیہ کررکھا ہے۔

    نیب کوبنانےکامقصدعوام کی لوٹی رقم واپس لانا ہے۔ ملتان میں نیب آفس میں بات کرتے ہوئے چیئرمین قمرالزمان نےکہا کہ نیب ملتان نے اکیس ملین کی لوٹی ہوئی رقم واپس دلوائی.

    ادھرنیب کے ترجمان نے وزیراعظم کے بیان کاجواب دےدیا ۔ ترجمان نیب نوازش علی عاصم کا کہنا ہے وزیر اعظم کی رائے کا احترام کرتے ہیں.

    وزیراعظم کی تجاویزکی روشنی میں احتسابی عمل مزیدبہتربنایا جائےگا ، ترجمان نیب کا اپنے بیان میں کہنا تھانیب کو کچھ مسائل ورثے میں ملے ہیں۔بہتری کیلئے تیزی سےاقدامات کئےجارہے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے گزشتہ روز نیب کو وارننگ دی تھی کہ معصوم لوگوں کے خلاف کارروائیاں بند نہ کیں تو نیب کے خلاف کارروائی ہوسکتی ہے۔

  • نیب میں بھی کرپشن ہے، چیئرمین نیب کا اعتراف

    نیب میں بھی کرپشن ہے، چیئرمین نیب کا اعتراف

    کراچی: چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ نیب میں بھی کرپشن ہے ، ماضی میں کرپشن پرقابو پانے کیلئے سجیدہ کوششیں نہیں کی گئیں،گزشتہ سال سے کرپشن کیخلاف ایک نئے جذبے کیساتھ کام شروع کیا ہے۔

    کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمرزمان چوہدری نے کہا کہ نیب میں کرپشن روکنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں ، انھوں نے کہا دو سال میں کرپشن کے 265 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ، مشترکہ انویسٹی گیشن ٹیمیں قائم کرکے کام کرنے کافارمولہ طے کرلیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ معاشرے میں کرپشن ، رشوت کی ہر شخص برا ئی کرتاہے ہرایک اس میں ملوث ہے، قمرزمان چوہدری نے کہا کہ نیب میں 92 فیصد زیرالتوا شکایات کی جانچ پڑتال کی گئی۔

    انکا کہنا تھا کہ نیب میں طے شدہ فارمولے پرعمل کرکے نمایاں تبدیلی لائے گے،عوام اپنے بنیادی حقوق کے حصول کے لیے بھی رشوت دینے پر مجبورہیں۔

  • ڈاکٹرعاصم کیس: دہشت گردی کی دفعات خارج، نیب نے اپنی تحویل میں لے لیا

    ڈاکٹرعاصم کیس: دہشت گردی کی دفعات خارج، نیب نے اپنی تحویل میں لے لیا

    کراچی: کرپشن اوردہشت گردی کے الزامات میں گرفتار پی پی رہنما ڈاکٹرعاصم کو نیب نے گرفتارکرلیا۔

    سابق وفاقی وزیر ڈاکٹرعاصم کو رینجرزنے گرفتارکیا تھا اورتفتیش مکمل ہونے کے بعد انہیں پولیس کے حوالے کردیا۔

    پولیس نے تحقیقات کے مقدمے میں سے انسدادِ دہشت گردی کی دفعات نکال کر انہیں شخصی ضمانت پررہا کردیا ہے۔

    تحقیقاتی افسرکے مطابق ڈاکٹرعاصم کے خلاف ہونے والی تفتیش میں دہشت گردوں کے علاج سے متعلق الزامات غلط ثابت ہوئے ہیں لہذا انسدادِ دہشت گردی کی دفعات کے تحت ان پر مقدمہ نہیں بنتا۔

    ڈاکٹرعاصم انسدادِ دہشت گردی کے علاوہ نیب کے ایک مقدمے میں بھی گرفتارہیں اوراسی سلسلے میں نیب کی ٹیم آج گلبرگ تھانے پہنچی جہاں سے ڈاکٹرعاصم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب حکام نے قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ڈاکٹرعاصم کو اپنی تحویل میں لیا

    واضح رہے کہ چند روز قبل ڈاکٹرعاصم کے تحقیقاتی افسرکو آئی جی سندھ کی ہدایت پرتبدیل کیا گیا ہے۔

  • دہشت گردی کے بعد بدعنوانی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، چیئرمین نیب

    دہشت گردی کے بعد بدعنوانی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب قمرزماں چوہدری نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے بعد بدعنوانی ملک کا دوسرا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔

    چیئرمین نیب قمرزماں چوہدری نے غیرملکی خبررساں ایجنسی کو انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ ملک میں دہشت گردی سب سے بڑا مسئلہ ہے اوراس کے بعد بدعنوانی کا دوسرا نمبر ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ شکایات کے عمل کو دس ماہ میں شفاف انداز سے نمٹانے کا جدید خودکارنظام وضع کیا ہے اب تک دوسو پینسٹھ ارب روپے وصول کرکےقومی خزانے میں جمع کرائے ہیں۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ نیب آرڈیننس کے تحت آٹھ افسران کے خلاف کارروائی کی گئی، ادارے نے میرٹ اور شفاف نظام کے ذریعے ایک سو دس سے زائد تحقیقاتی افسران بھرتی کئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ رواں سال اٹھائیس ہزارآٹھ سو چوالیس شکایات میں سے گیارہ ہزارسات سو چوہترکی جانچ پڑتال کی گئی ہے اوراحتساب عدالتوں میں ایک ہزارایک سو اکتیس ریفرنس دائر کئے گئے ہیں۔

  • ایان علی کی طرح کئی لڑکیاں کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں: ڈاکٹرعاصم

    ایان علی کی طرح کئی لڑکیاں کرنسی اسمگلنگ میں ملوث ہیں: ڈاکٹرعاصم

    کراچی: پیپلز پارٹی کے زیرِ حراست رہنما ڈاکٹرعاصم جو کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت اور کرپش کے الزام میں قید ہیں م انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ایان علی کی طرح 20 سے 25 لڑکیاں بااثرسیاستدانوں کے لئے کرنسی اسمگلنگ کا کام کرتی ہیں۔

    ذرائع نے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پر اے آروائی نیوز کو بتایا ہے کہ ڈاکٹرعاصم نے جے آئی ٹی کے سامنے کئی سنسنی خیز انکشافات کئے ہیں اور کرپشن کیس میں کئی مشہوراورنامورافراد کے نام لئے ہیں۔

    بتایا جارہا ہے کہ سندھ حکومت ڈاکٹرعاصم کےانکشافات کے بعد پیپلزپارٹی کے سینئر رہنماوٗں کو بچانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ڈاکٹرعاصم نے جے آئی ٹی کو بتایا ہے کہ پیپلزپارٹی کے تین اہم رہنماوٗں نے عذیربلوچ کو لیاری کا قبضہ حاصل کرنے میں مدد دی۔


    ڈاکٹرعاصم حسین نے عدالت میں اپنے جرائم کا اعتراف کرلیا


    انہوں نے نیب کے سامنے یہ بھی اعتراف کیا کہ پی پی پی کے کئی اہم رہنما کرپشن میں ان کے ساتھ شریک تھے۔

    ڈاکٹرعاصم نے ایک ایسے منی چینجرکا نام بھی آشکارکیا جو کہ 2011 سے 2012 میں اربوں روپے بیرونِ ملک منتقل کرتا رہا۔

  • نیب نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کےخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا

    نیب نے کے الیکٹرک کی انتظامیہ کےخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا

    اسلام آباد: چئیرمین نیب کی زیرصدارت ایگزیکیٹیو بورڈ کمیٹی کے اجلاس میں، کےالیکٹرک کی انتظامیہ کےخلاف تحقیقات کا حکم دے دیا گیا۔

    چئیرمین نیب کی زیرصدارت اجلاس میں انتخاب عالم سید ،جاوید اقبال عباسی اور سابق ایم ڈی پی ٹی ڈی سی میرشاہجہاں کھیتران کےخلاف کرپشن ریفرنس داخل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    اجلاس میں کےالیکٹرک کمپنی کی انتظامیہ کےخلاف تحقیقات کا حکم دیا گیا جبکہ نیب کا کہنا تھا کہ کےالیکٹرک کی انتظامیہ پر اربوں روپےکے گھپلوں کے معاملےپرتحقیقات ہوں گی۔

    سابق وزیراعلی خیبر پختونخوا امیرحیدر خان ہوتی کےخلاف بھی تحقیقات کا حکم دیا گیا واضح رہے کہ سابق وزیراعلی پر غیر قانونی طریقے سے اثاثے بنانےکا الزام ہے۔

    سابق چیف الیکشن کمشنر سید محمد طارق قادری اور اسکول ٹیچر بشریٰ خالد کےخلاف بھی تحقیقات کی منظوری دی گئی ان افراد پر بھی غیر قانونی طریقے سے اثاثے بنانےکے الزام ہیں۔

    سابق سیکریٹری ہیلتھ محمد اشفاق اور سابق ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخواشریف احمد ،سابق ڈی جی ہیلتھ خیبرپختونخوامحمد علی چوہان کےخلاف بھی تحقیقات شروع ہوگئی سابق چئیرمین پیمرا چوہدری رشید احمد کا کیس ایف آئی اے کو بھیجنےکی منظوری دے دی گئی۔

  • چوہدری نثار کا93میگا کرپشن کیسز کے ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم

    چوہدری نثار کا93میگا کرپشن کیسز کے ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم

    اسلام آباد: چوہدری نثارعلی خان نے ترانوے میگا کرپشن کیسز کے ملزمان کو گرفتارکرنے کا حکم دیدیا ہے۔ اس کے علاوہ بیرون ملک فرارہونے والے ملزموں کے ریڈ وارنٹ جاری کرنے اور ضمانتوں پررہا افراد کی ضمانتیں منسوخ کرانےکی بھی ہدایت دی ہے۔

    چودھری نثارعلی خان کی سربراہی میں ہونیوالے اجلاس میں ایف آئی اے کی دس ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی گئی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے کی جانب سے عدالتوں میں مقدمات کی پیروی کیلئے لیگل ٹیم کی استعداد کار بڑھائی جائے۔

    ایف آئی اے کی رپورٹ کے مطابق ترانوے میگا کیسز پر تحقیقات چل رہی ہیں۔ تہتر مقدمات زیرسماعت ہیں، بائیس ملزمان گرفتار ہیں، بیس افراد کیخلاف تحقیقات جاری ہیں، دو سو چالیس ملزمان ضمانتوں پر ہیں، ان میگا کیسز میں کل تین سو اکیاون ملزمان ہیں۔