Tag: Corruption

  • سندھ میں اساتذہ کی تنخواہوں میں تاخیر و بدعنوانی، صوبائی وزیر کا نوٹس

    سندھ میں اساتذہ کی تنخواہوں میں تاخیر و بدعنوانی، صوبائی وزیر کا نوٹس

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ کا کہنا ہے کہ میرٹ پر آنے والے اساتذہ کے ساتھ بدسلوکی برداشت نہیں کی جائے گا، نئے بھرتی اساتذہ کی تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی میں رشوت طلب کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے وزیر تعلیم سردار شاہ نے اساتذہ کی تنخواہوں میں تاخیر اور بدعنوانی کی شکایات پر نوٹس لے لیا۔

    صوبائی وزیر نے ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرنے اور نوکری سے برخاست کرنے کی وارننگ دی ہے۔

    سردار شاہ کا کہنا تھا کہ نئے بھرتی کیے جانے والے اساتذہ کی تنخواہوں اور واجبات کی ادائیگی میں رشوت طلب کی جا رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تعلقہ ایجوکیشن آفس ہدایات دے کہ مجرمانہ عمل سے اجتناب برتا جائے، میرٹ پر آنے والے اساتذہ کے ساتھ ایسا سلوک برداشت نہیں کیا جائے گا۔

  • سندھ میں مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد

    سندھ میں مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی خرد برد

    کراچی: سندھ کے محکمہ اوقاف نے بزرگان دین کے مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کرلی، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی انسپکشن ٹیم نے سیکریٹری محکمہ اوقاف سے تفصیلات طلب کرلیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ اوقاف سندھ کےافسران کی کرپشن منظر عام پر آگئی، مزارات کی مرمت کے نام پر کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کی گئی۔

    وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی انسپکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ محکمہ اوقاف کی جانب سے دفاتر کے لیے 10 کروڑ فنڈز خرد برد کیے گئے، محکمے نے ٹھیکیداروں کو ایڈوانس ادائیگیاں کیں۔

    محکمہ اوقاف صوفی بزرگ سچل سرمست اور نور ولی شاہ سمیت دیگر مزارات کی مرمت کے لیے دیے جانے والے پیسے ہڑپ کر گیا۔

    انسپکشن ٹیم نے سیکریٹری محکمہ اوقاف سے تفصیلات طلب کرلی ہیں۔

  • سرکاری فنڈز سے حکومتی افسران کی عیاشیاں، اہم انکشافات

    سرکاری فنڈز سے حکومتی افسران کی عیاشیاں، اہم انکشافات

    اسلام آباد : وزارت تعلیم میں سرکاری فنڈز کے استعمال کے حوالے سے سنگین بےقاعدگیاں سامنے آئی ہیں، حکومتی افسران اس پیسے سے عیاشیوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی جانب سے قومی اسمبلی میں تحریری جواب پیش کیا گیا ہے جس میں حکومتی افسران کی جانب سے عوامی پیسے سے عیاشیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    وزارت تعلیم کے ذیلی ادارے کے افسران نے سرکاری فنڈز کا بے دریغ غیرقانونی استعمال کیا، رپورٹ کے مطابق این ای ایس ٹی کے افسران نے طلباء کے وظائف کیلئے ملنے والے فنڈز کا غلط استعمال کیا۔

    تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ فنڈز سے طلبہ کو وظائف دینے کے بجائے اسلام آباد کلب کی رکنیت حاصل کی گئی، افسران نے کلب رکنیت کیلئے وظائف فنڈز کے دو کروڑ51لاکھ استعمال کیے۔

    وظائف فنڈز استعمال کرنے والوں میں چیف فنانشل آفیسر سید اطہر حسین سمیت ای ای ایس ٹی کی ایڈمن منیجر، کمپنی سیکریٹری، چیف انٹرنل آڈیو شامل ہیں۔

    وزارت تعلیم کا تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کے غلط استعمال کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، فنڈز کا غلط استعمال کرنے والے افسران کو معطل کردیا گیا اور افسران سے کلب رکنیت کیلئے جمع کرائی گئی رقم واپس لے لی گئی ہے۔

  • بدعنوانی میں ملوث سی ڈی اے کے 6 افسران کے خلاف مقدمہ درج

    بدعنوانی میں ملوث سی ڈی اے کے 6 افسران کے خلاف مقدمہ درج

    کراچی : فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے بدعنوانی میں ملوث سی ڈی اے افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا، تاہم کسی افسر کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے سی ڈی اے کے6افسران کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے، ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان میڈیکل ہاؤسنگ سوسائٹی کے لیے آؤٹ پلان کو تبدیل کیا۔

    ذرائع کے مطابق مقدمے میں نامزد ملزمان میں سی ڈی اے ڈائریکٹر اسداللہ، ممبرغلام سرور سندھو، ظفر اقبال، عاشق علی غوری، لیاقت محی الدین قادری اور عبدالحق بروہی شامل ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ مقدمہ سابق ڈائریکٹر ایچ آر فیاض احمد وٹو کی انکوائری رپورٹ کے بعد درج کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مقدمے کے اندراج کے بعد تاحال ابھی کسی افسر کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، مزید تفتیش جاری ہے۔

  • 2022: کے پی میں سرکاری محکموں میں کرپشن پر کتنے اہلکار گرفتار ہوئے؟

    پشاور: محکمہ اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا نے سال 2022 میں 141 ملازمین کو گرفتار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق اینٹی کرپشن خیبر پختون خوا کی سال 2022 کی رپورٹ سامنے آئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کرپشن میں ملوث سرکاری محکموں کے افسران اور اہل کاروں سمیت 141 ملازمین گرفتار کے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق کرپشن کے الزامات میں گرفتار افراد سے 6 کروڑ روپے ریکور کیے گئے۔

    رواں برس صوبے سے سرکاری محکموں میں کرپشن کی 1561 شکایات موصول ہوئیں، جن میں سے 16 کیسز میں اینٹی کرپشن نے ایف آئی آرز درج کرائیں۔

    رپورٹ کے مطابق کیسز میں اینٹی کرپشن کی جانب سے سرکاری محکموں کے سینکڑوں افسروں اور اہل کاروں کو نامزد کیا گیا۔

  • سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف

    کراچی: سندھ سیڈ کارپوریشن میں کروڑوں روپے کی کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آڈیٹر جنرل نے سندھ سیڈ کارپوریشن کی آڈٹ رپورٹ میں کروڑوں روپے کرپشن کا انکشاف کیا ہے۔

    آڈٹ رپورٹ کے مطابق سندھ سیڈ کارپوریشن سیٹھارجہ کے فارم منیجر نے ایک کروڑ 44 لاکھ مالیت کی 2 ہزار من سے زائد کپاس چوری کر کے مارکیٹ میں بیچ دی۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ سندھ سیڈ کارپوریشن کے اعلیٰ افسران نے فارم منیجر کے خلاف کوئی ایکشن نہیں لیا۔ سندھ سیڈ کارپوریشن حیدر آباد نے 2 کروڑ 38 لاکھ روپے کی ڈی اے پی کھاد خریدی لیکن وہ کھاد استعمال ہی نہیں کی گئی۔

    سندھ سیڈ کارپوریشن گھوٹکی کے فارم منیجر نے گنے اور کپاس کی پیداوار کم دکھا کر ادارے کو 4 کروڑ 7 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان دیا، تاہم ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے پانی کی کمی کی وجہ سے فصل کم آنے کا بہانہ بنا دیا گیا۔

    آڈیٹر جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ سیڈ کارپوریشن عدم دل چسپی کی وجہ سے ادارے کی زمین کے کرایہ داروں سے 2 کروڑ 69 لاکھ روپے کی بقایا جات بھی وصول نہیں کر پایا۔

    سندھ سیڈ کارپوریشن کے ڈائریکٹر پروڈیکشن نے 11 لاکھ کا نیا ٹریکٹر اور 7 لاکھ روپے کی مشینری لودھرا فارم پر بھیجے، لیکن وہ مشینری بیچ میں کہیں غائب ہو گئی۔ اس مشینری کا ریکارڈ موجود ہے نہ مشینری۔

    رپورٹ کے مطابق ادارے نے دو سال کے بعد تحقیقات کے لیے فقط ایک کیمٹی تشکیل دی ہے جو کوئی نتیجہ نہ دے سکی۔ آڈیٹر جنرل نے اتنے بڑے نقصان کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی تجویز دے دی ہے۔

  • ارجنٹائن کی نائب صدر کو کرپشن پر بڑی سزا مل گئی

    ارجنٹائن کی نائب صدر کو کرپشن پر بڑی سزا مل گئی

    بیونَس آئرس: ارجنٹائن کی نائب صدر کرسٹینا فرنینڈس کِرچنر کو کرپشن پر تاحیات نااہل قرار دے کر 6 سال قید کی سزا دے دی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ارجنٹائن کی ایک عدالت نے نائب صدر کرسٹینا فرنانڈس ڈی کِرچنر کو بدعنوانی کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی ہے، اس فیصلے نے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔

    69 سالہ فرنانڈس کو ایک دوست کو عوامی کام کے ٹھیکے دینے پر ’دھوکا دہی پر مبنی انتظامیہ‘ کا قصور وار پایا گیا، تین ججز کے پینل نے کرسٹینا کو سزا سنائی۔

    عدالت نے کہا کہ کرسٹینا فرنینڈس نے اپنے دورِ صدارت میں لاکھوں ڈالر کا غبن کیا، نائب صدر پر سڑکوں کے منصوبوں پر رشوت لینے کا بھی الزام ہے۔

    بتایا جا رہا ہے کہ سزا ہونے کے باوجود نائب صدر کے جیل میں رہنے کا امکان نہیں ہے، کرسٹینا کو اپنی حکومتی ذمہ داریوں کی وجہ سے کچھ استثنیٰ حاصل ہے اور توقع ہے کہ وہ اپیلوں کا ایک طویل عمل شروع کریں گی۔

    کرسٹینا پر تاحیات عوامی عہدے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے، لیکن وہ نائب صدر کے طور پر اپنے کردار کو جاری رکھیں گی، جب تک یہ مقدمہ اعلیٰ عدالتوں میں چل رہا ہے۔ واضح رہے کہ استغاثہ نے 12 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا تھا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کرسٹینا نے فیصلے کے بعد کہا کہ ان کے خلاف الزامات سیاسی نوعیت کے ہیں، انھوں نے خود کو ’عدالتی مافیا‘ کا شکار بھی قرار دیا۔ اس فیصلے سے قبل انھوں نے استغاثہ پر جھوٹ بولنے اور بہتان لگانے کا الزام بھی لگایا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ ارجنٹائن میں اپنے عہدے پر رہتے ہوئے کسی نائب صدر کو کسی جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

  • محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    محکمہ صحت کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا

    کوئٹہ: قومی ادارہ احتساب (نیب) بلوچستان نے محکمہ صحت کے گریڈ 9 کے ملازم کی کروڑوں روپے کی جائیداد پکڑ لیں، ملزم کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت بلوچستان کا گریڈ 9 کا ملازم کروڑوں روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا، نیب نے میڈیکل ٹیکنیشن کے اثاثوں کا سراغ لگا لیا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ سرکاری ملازم نے اثاثے بیوی اور بزنس پارٹنر کے نام پر کوئٹہ، لاہور اور ساہیوال میں لیے، اثاثوں میں کمرشل پلازا، گھر اور زرعی اراضی شامل ہے۔

    نیب کی جانب سے احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کردیا گیا، ملزم کرپشن کے ایک الگ کیس میں پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر ہے۔

  • آغا سراج درانی کیس میں عدالت کا اہم فیصلہ

    آغا سراج درانی کیس میں عدالت کا اہم فیصلہ

    کراچی: اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دوران عدالت نے تمام ملزمان کے وکلا کو آیندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کر دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سپریم کورٹ نے آغا سراج درانی کی آمدن کی تفصیلات طلب کر لی ہیں، اسپیکر کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کیس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔

    وکلا کے نہ ختم ہونے والے دلائل اور کیسز کے التوا کے حوالے سے سماعت کے دوران ججز کی جانب سے اہم ریمارکس سامنے آئے۔

    چیف جسٹس نے کہا سلمان اکرم راجہ صاحب آپ دو دن سے دلائل دے رہے ہیں، آج اخبار میں ایک آرٹیکل ہے زیر التوا مقدمات کے حوالے سے، ہم اگر کئی کئی دن وکلا کو سنتے رہے تو 20 سال میں بھی زیر التوا کیسز ختم نہیں ہوں گے، امریکا کی طرح تحریری معروضات پر انحصار کرنا ہوگا۔

    جسٹس منصور نے ریمارکس میں کہا امریکا میں وکیل اگر 30 منٹ دلائل دیتا ہے، تو سرخ بتی جل جاتی ہے، چیف جسٹس نے کہا کل اور آج جتنے مقدمات دائر ہوئے، اتنے ہی نمٹانے گئے ہیں، مقدمات نمٹانے کی رفتار کو ڈبل کرنا ہوگا، جو بھی اس حوالے سے تجاویز دیتا ہے، ہم اس کا جائزہ لیتے ہیں۔

    قبل ازیں، وکیل نے عدالت کو بتایا کہ نیب نے سراج درانی کی آمدن کا تعین 2007 سے کیا ہے، اور انھوں نے ٹیکس گوشوارے 2007 سے جمع کرانے شروع کیے ہیں، سلمان اکرم راجہ نے عدالت کو بتایا کہ سراج درانی کی زندگی 2007 سے پہلے بھی تھی، وہ 1985 سے الیکشن لڑ رہے ہیں اور ایک مال دار گھرانے سے ان کا تعلق ہے۔

    عدالت نے وکلا کو سننے کے بعد تمام ملزمان کے وکلا کو آیندہ سماعت پر دلائل مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیا۔

  • سعودی عرب: ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ

    سعودی عرب: ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ

    ریاض: سعودی عرب میں ملک کے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ دکھایا جارہا ہے، ڈرامے کا مقصد لوگوں کو کرپشن کے تباہ کن اثرات سے آگاہی دلانا اور ادارہ انسداد کرپشن کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی ٹی وی چینل پر ملک میں پکڑے جانے والے مشہور کرپشن کیسز کے بارے میں ڈرامہ دکھایا جائے گا۔

    ٹی وی ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈرامے کی تیاری ادارہ انسداد کرپشن کے تعاون سے کی گئی ہے۔

    ادارے نے اس سے پہلے کرپشن کے جو مشہور کیسز پکڑے ہیں اور جن میں ملوث افراد مختلف سرکاری محکموں میں اونچے عہدوں پر فائز تھے، ان کو سامنے رکھتے ہوئے ڈرامہ تیار کیا گیا ہے۔

    ڈرامے کا مقصد لوگوں کو کرپشن کے تباہ کن اثرات سے آگاہی دلانا اور ادارے کی کوششوں کو اجاگر کرنا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈرامے کے بعض مناظر حقیقی ہیں جن میں ملوث افراد کو پکڑتے اور کرپشن سے حاصل ہونے والی دولت کو ضبط کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔