Tag: cotton prices

  • روئی کی قیمت میں زبردست تیزی کا رجحان، نئے کاٹن جننگ سیزن کا آغاز

    روئی کی قیمت میں زبردست تیزی کا رجحان، نئے کاٹن جننگ سیزن کا آغاز

    کراچی: روئی کی قیمت میں زبردست تیزی کا رجحان پیدا ہوا ہے، جب کہ نئے کاٹن جننگ سیزن کا بھی آغاز ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کپاس کی نئی فصل کی چنائی اور نئے کاٹن جننگ سیزن کا آغاز ہو گیا، ملک کے مختلف شہروں میں 7 جننگ فیکٹریاں فعال ہیں، کپاس کی نئی فصل سے تیار نئی روئی کی پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔

    روئی اور پھٹی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے، روئی کی قیمتیں ریکارڈ ایک ہزار 500 روپے اضافے کے ساتھ 22 ہزار روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں۔

    چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق پھٹی کی قیمت ایک ہزار روپے اضافے کے ساتھ دس ہزار 600 روپے فی 40 کلو گرام تک پہنچ گئی ہے۔

  • روئی کی قیمتوں میں فی من بڑا اضافہ

    روئی کی قیمتوں میں فی من بڑا اضافہ

    کراچی: روئی کی قیمتوں میں فی من بڑا اضافہ ہو گیا ہے، کاٹن جنرز فورم کا کہنا ہے کہ درآمدات میں مشکلات کی وجہ سے فی من ایک ہزار روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

    چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے بتایا کہ روئی کی قیمتوں میں ایک ہزار روپے فی من اضافہ ہوا ہے، جس سے روئی کی فی من قیمت 21 ہزار روپے تک پہنچ گئی ہے۔

    احسان الحق کے مطابق گزشتہ 3 ہفتوں میں روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ 3 ہزار روپے فی من اضافہ ہو چکا ہے، ان کا کہنا تھا کہ روئی کی بین الاقوامی منڈیوں میں ریکارڈ تیزی دیکھی گئی، جب کہ روئی کی درآمدات میں مشکلات کی وجہ سے قیمت میں تیزی آ گئی ہے۔

    انھوں نے کہا بجلی کی قیمتوں اور شرح سود میں متوقع کمی کے باعث بھی قیمتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، دوسری طرف درجہ حرارت میں مسلسل کمی کے باعث رواں سال کپاس کی کاشت میں تاخیر کا بھی خدشہ ہے۔

    آنے والے دنوں میں پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہوسکتا ہے، ماہرمعیشت نے خطرے کی گھنٹی بجادی

  • روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی کا رجحان

    روئی کی قیمتوں میں ریکارڈ تیزی کا رجحان

    کراچی: روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روئی کی قیمتیں ریکارڈ ایک ہزار 500 روپے فی من اضافے کے ساتھ 19 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئیں۔

    چیئر مین کاٹن جنرز فورم کا بتانا ہے کہ مستقبل کی  ادائیگی پر روئی کے سودے 20 ہزار روپے فی من تک پہنچ گئے۔

    چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق کے مطابق رواں سال کپاس کی ملکی پیداوار توقعات سے کم ہونے کے باعث روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔

    چیئر مین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے مزید کہا کہ بین الاقوامی منڈیوں میں تیزی کا رجحان اور سمندری راستے روئی کی ترسیل میں مسائل بھی تیزی کی وجوہات میں شامل ہیں۔

  • روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان، کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی

    کراچی: روئی کی قیمتوں میں زبردست تیزی کا رجحان پیدا ہو گیا ہے، جب کہ کپاس کی پیداوار میں ریکارڈ کمی دیکھی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین کاٹن جنرز فورم احسان الحق نے کہا ہے کہ رواں سال پاکستان میں کپاس کی پیداوار ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 55 لاکھ بیلز تک محدود رہنے کے خدشات ہیں۔

    انھوں نے کہا کپاس کی پیداوار میں کمی سے ملکی ٹیکسٹائل ایکسپورٹ متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

    احسان الحق کے مطابق ٹیکسٹائل ملز کو اس سال بیرون ملک سے 70 لاکھ کے لگ بھگ روئی کی بیلز درآمد کرنا پڑ سکتی ہیں، جب کہ روئی کی قیمتیں ایک ہزار 500 روپے فی من اضافے کے ساتھ 19 ہزار 500 روپے فی من تک پہنچ گئی ہیں۔

    انھوں نے کہا دھاگے کی قیمتوں اور ڈالر کی قدر میں اضافے کے باعث روئی کی قیمتوں میں تیزی کا رجحان سامنے آیا ہے۔ 31 دسمبر تک جننگ فیکٹریوں میں 46 لاکھ بیلز کے برابر کپاس کی آمد ہوئی، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 37 فی صد کم ہے۔

    روئی کی قیمت میں 1000 روپے فی من اضافہ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کاٹن جِنر ایسوسی ایشن نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے حوالے سے ڈیٹا جاری کیا تھا، پی سی جی اے کے مطابق یکم جنوری تک کاٹن مارکیٹ میں 46 لاکھ 10 ہزار بیلز موصول ہوئیں۔

    کاٹن مارکیٹ میں کاٹن کی آمد 27 لاکھ 37 ہزار بیلز یا 37 فی صد کی کمی ہوئی، پنجاب سے 28 لاکھ بیلز آئیں، جو پچھلے سال کے مقابلے میں 28 فی صد کم ہیں، جب کہ سندھ سے 19 لاکھ بیلز آئیں جو پچھلے سال کے مقابلے میں 47 فی صد کم ہیں۔