Tag: cough

  • کھانسی کے بعد بلغم کیوں آتا ہے؟ احتیاط وعلاج

    کھانسی کے بعد بلغم کیوں آتا ہے؟ احتیاط وعلاج

    اکثر افراد کو کھانسی کے بعد بہت زیادہ بلغم آنے کی شکایت درپیش ہوتی ہے جس سے پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن وہ اس کی وجوہات سے لاعلم ہوتے ہیں۔

    بلغم جسے انگلش میں mucus بھی کہا جاتا ہے کہ ہر انسان میں ہوتا ہے اور یہ جسم کے لیے ضروری بھی ہے جو کہ مختلف ٹکڑوں کے لیے رکاوٹ کے طور پر کام کرنے کے ساتھ ساتھ ایسے انزائمے اور پروٹین اپنے اندر رکھتا ہے جو کہ ہوا میں موجود جراثیم سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔

    بلغم کس وجہ سے آتا ہے؟

    کھانسی کے بعد بلغم آنے کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے الرجی، ناک ، گلے یا پھیپھڑے میں خراش، تمباکو نوشی یا نظام ہاضمہ کے مختلف امراض وغیرہ۔

    یعنی اس کی زیادہ مقدار موسمی نزلہ زکام یا فلو، الرجی، ناک، گلے یا پھیپھڑوں میں خراش، نظام ہاضمہ کے مکتلف مسائل، تمبا کو نوشی، پھیپھڑوں کے امراض جیسے نمونیا یا کینسر وغیرہ کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔

    بلغم کا آنا صحت کی مختلف صورتحال کی وجہ سے ہوسکتا ہے جس کا ذکر مندرجہ ذیل سطور میں بیان کیا جارہا ہے۔

    انفیکشنز

    اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن جیسے فلو یا زکام یا شدید انفیکشن جیسے بیکٹیریل نمونیا زیادہ بلغم وجوہات میں سے ایک ہے۔

    الرجی

    گرد و غبار، فضائی آلودگی یا جرگ (pollens) سے الرجی اور سینے کی سوزش بھی بلغم کی پیداوار میں اضافہ کا سبب بن سکتی ہے۔

    پھیپھڑوں کی بیماری

    پھیپھڑوں کی دائمی بیماریاں جیسے دمہ، دائمی برونکائٹس، سسٹک فیبروسس، انٹرسٹیشل پلمونری ڈیزیز یا پھیپھڑوں کا کینسر بھی زیادہ بلغم کا سبب بن سکتا ہے۔

    صحت کے دیگر مسائل

    دیگر صحت کے مسائل میں دائمی ایسڈ ریفلوکس (GERD)، دل کی ناکامی یا دیگر ماحولیاتی عوامل شامل ہیں۔

    ٹھنڈی ہوا

    ٹھنڈی ہوا بھی گلے میں سوزش پیدا کر سکتی ہے اور زیادہ بلغم کو پیدا کرسکتی ہے۔

    چھٹکارا کیسے ممکن ہے؟

    دوپہر کے کھانے اور ناشتے کے درمیان گاجروں کا جوس پئیں کہ اس سے بلغم سے نجات ملے گی۔ رات کو سونے سے کرین بیریز کا رس پئیں جس سے آپ کے پھیپھڑے میں موجود خطرناک بیکٹیریا ختم ہو جائیں گے۔ اسی طرح بلیو بیریز کا استعمال بھی بہت مفید ہے۔

  • کھانسی، نزلہ اور بخار، وائرل بیماری سے نجات کیسے ممکن؟

    کھانسی، نزلہ اور بخار، وائرل بیماری سے نجات کیسے ممکن؟

    ہر سال سردیوں میں سانس کی بیماریاں زیادہ پھیلتی ہیں۔ لوگ بند جگہوں پر رہنے کا رجحان رکھتے ہیں جس سے کھانسی، نزلہ اور بخار کے وائرس کا ایک فرد سے دوسرے میں منتقل ہونا آسان ہو جاتا ہے۔

    سرد، خشک ہوا ہماری مزاحمتی قوت کو کمزور کرتی ہے، لوگ سردیوں میں خود کو اور اپنے خاندان کو صحت مند رکھنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لیکن بہت سی کوششوں کے باوجود، آپ اب بھی بیمار پڑ سکتے ہیں۔

    لہٰذا سردیوں کی عام بیماریاں کیا ہیں اور ان سے کیسے بچا جا سکتا ہے اس کے بارے میں مذکورہ مضمون میں اہم معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔

    سردی کے اس موسم میں موسمی بیماریاں تیزی سے پھیلتی ہیں اور لوگ بڑی تعداد میں اسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔

    امریکی سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونشن (سی ڈی سی) کے مطابق موسمی فلو کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے جبکہ کووڈ-19 کے کیسز بھی بڑھ رہے ہیں۔

    ماہرین صحت کے مطابق عام زکام، بخار، بہتی ناک اور کھانسی جیسی ہلکی علامات کے لیے عام طور پر ٹیسٹ کی ضرورت نہیں ہوتی۔

    اگر کوئی شخص زیادہ خطرے میں ہو، جیسے بزرگ افراد، حاملہ خواتین، یا وہ لوگ جنہیں پہلے سے کوئی سنگین بیماری ہو (مثلاً دل کی بیماری یا کینسر) ایسے افراد کے لیے اینٹی وائرل ادویات جلد شروع کرنا ضروری ہوتا ہے۔

    اگر کوئی شخص شدید بیمار ہو جیسے مسلسل تیز بخار، سانس لینے میں دشواری، یا کھانسی میں خون آنا، ایسے افراد کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ انہیں بیکٹیریل انفیکشن کے امکانات ہو سکتے ہیں اور انہیں اینٹی بائیوٹکس کی ضرورت ہو سکتی ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاطی تدابیر اپنانا اور صحیح علاج کا انتخاب کرنا سردیوں میں عام سانس کی بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دے سکتا ہے۔

    زکام

    عام زکام کا ایسا کوئی علاج نہیں ہے۔ علامات میں مدد کے لیے آپ ڈیکونجسٹنٹ، کھانسی کے قطرے اور اینٹی ہسٹامائنز استعمال کرسکتے ہیں۔ لیکن آپ کو عام طور پر آرام کرنے اور اس کا انتظار کرنے کی ضرورت ہے۔

    عام نزلہ زکام کی طرح، آپ آرام، کافی مقدار میں سیال کھانے اور دوائیوں سے علامات کو دور کر سکتے ہیں۔ شدید حالتوں میں، Tamiflu یا Relenza جیسی اینٹی وائرل ادویات فلو کی مدت کو کم کرنے میں مدد کرتی ہیں۔ لیکن یہ علاج پہلے 48 گھنٹوں کے اندر شروع کر دینا چاہیے تاکہ وہ زیادہ موثر ہو۔

    نمونیا

    اگر آپ وائرل میں مبتلا ہیں۔ نمونیاآپ کو آرام کرنا چاہیے، اچھی طرح سے کھانا چاہیے، بہت زیادہ سیال پینا چاہیے، اور ساتھ ہی بخار اور کھانسی کو کم کرنے کے لیے دوائیں لیں۔

    اینٹی بائیوٹکس بیکٹیریل نمونیا کے علاج میں مدد کرتے ہیں۔ سنگین صورتوں میں، یہ کافی مہلک ہو سکتا ہے اور ہسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

    کالی کھانسی

    کالی کھانسی کے علاج کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ابتدائی مرحلے سے ہی اینٹی بائیوٹکس لیں۔ گرم رہنا، بہت زیادہ سیال کا استعمال اور سردی یا دھول کی نمائش کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔

  • سرد موسم میں نزلہ زکام کھانسی سے نمٹنا بہت آسان، لیکن کیسے؟

    سرد موسم میں نزلہ زکام کھانسی سے نمٹنا بہت آسان، لیکن کیسے؟

    موسم سرما آچکا ہے اور سرد موسم میں ٹھنڈی ہوائیں چلنے سے جسم میں پیدا ہونے والی متعدد بیماریاں اپنی آمد کی اطلاع دینےکیلئے باری باری دستک دیتی رہتی ہیں لیکن اب اس میں پریشانی والی کوئی نہیں ہے۔

    آج ہم آپ کیلیے چند ایسے نایاب اور نہایت آسان ٹوٹکے بیان کرنے والے ہیں جن پر عمل کرکے آپ نزلہ زکام اور کھانسی گلے کی خراش جیسی علامات سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔

    سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی نزلہ، زکام، بخار اور کھانسی عام بیماریاں بن کر سامنے آ تی ہیں جن سے ہر دوسرا فرد متاثر نظر آ تا ہے۔

    ان کے علاوہ سرد موسم میں ٹھنڈ کے سبب دیگر علامات جیسے سر میں درد، جسم میں درد، زیادہ ٹھنڈ لگنا اور ناک بہنا زندگی مشکل بنا دیتی ہیں۔

    اس حوالے سے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نزلہ زکام میں آپ کو بھرپور غذائیت اور قوت مدافعت مظبوط رکھنے کی اشد ضرورت ہوتی ہے تاکہ اس کے وائرس سے لڑنے کے لیے درکار طاقت حاصل کی جا سکے۔

    پانچ میں سے ایک شخص کو سرد موسم میں کھانسی ہونا عام سی بات ہے جس کی علامات تین ہفتوں تک رہ سکتی ہیں لیکن بعض صورتوں میں آٹھ ہفتوں تک بھی رہ سکتی ہیں۔

    این ڈی ٹی وی کی ایک رپورٹ کے مطابق سردی کے باعث یہ بیماریاں لاحق ہونے کی صورت میں آپ کو انتہائی تھکاوٹ محسوس ہو سکتی ہے اور روزمرہ کے کام مؤثر طریقے سے کرنے میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔

    تاہم چند گھریلو ٹوٹکے ایسے ہیں جو سردی اور کھانسی کے علامات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

    وٹامنز کی ضرورت

    ویسے تو تمام وٹامنز ہمارے جسم کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرتے ہیں لیکن ان میں وٹامن سی کی اہمیت اور افادیت بہت زیادہ ہے۔ یہ وٹامن ہمیں بہت سے پھلوں اور سنزیوں سے حاصل ہوتا ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ وٹامن سی مدافعتی نظام کو مضبوط کرنے والا ایک بہترین وٹامن ہے، اور مضبوط مدافعتی نظام موسمی بیماریوں سے جسم کے لڑنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
    ترش پھلوں کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے مدافعتی افعال کو بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے جو وٹامن کے حصول کا بہترین ذریعہ ہیں۔

    شہد کی اہمیت

    شہد کا استعمال کھانسی کے لیے ایک مؤثر علاج ثابت ہوسکتا ہے۔ یہ اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی مائیکروبائل خصوصیات سے بھرپور ہوتا ہے۔

    شہد بالغ افراد اور بچے دونوں استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک چمچ شہد کو ادرک کے رس کے چند قطروں کے ساتھ ملا کر استعمال کرنے سے کھانسی سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ ایک پیالا گرم پانی کے ساتھ ایک لیموں کا رس اور ایک چائے کا چمچ شہد بھی کھانسی کیلیے اکسیر ہے۔

    ہلدی کی افادیت

    سرد موسم میں ہلدی کا استعمال بہت ضروری ہے۔ یہ آپ کے جسم کو گرم رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ سردی اور کھانسی کے علامات کو کم کرتا ہے۔ ہلدی میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی ہوتی ہیں اور یہ سوزش کو کم کرنے میں مددگار ہے۔

    ادرک کا استعمال

    ادرک میں سوزش کو کم کرنے والے مرکبات ہوتے ہیں۔ ادرک کا استعمال کھانسی کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

    تازہ ادرک کو شہد کے ساتھ ملا کر یا چائے میں ڈال کر استعمال کریں تاکہ مؤثر نتائج حاصل ہو سکیں۔

    سوپ پئیں

    آپ سوپ کے استعمال سے سردی کی شدت کو کم کرسکتے ہیں۔ سوپ جسم کو حرارت دیتا ہے اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرتا ہے جو انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو مظبوط بناتے ہیں۔

    بھاپ اور غرارے

    نمک والے پانی سے غرارے کرنا نظام تنفس کے انفیکشن کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ نزلہ اور گلے کی خراش کی شدت کو بھی کم کرتا ہے۔

    اسی طرح سے بھاپ لینا ناک کی بندش سے نجات دلانے میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہوا کی نالیوں میں نمی فراہم کر کے کھانسی میں بھی آرام دیتا ہے۔

  • کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    ویسے تو کھانسی کو کوئی بڑی بیماری نہیں سمجھا جاتا، کھانسی کی وجہ سے گلہ بلغم اور اس طرح کی دوسری آلودگیوں سے پاک رہتا ہے، لیکن اگر اس کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ تشویشناک بات ہے۔

    کھانسی کا دورانیہ بڑھ جائے تو یہ الرجی، وائرل، یا بیکٹیریل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوجاتا ہے بصورت دیگر یہ مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں عام کھانسی کا علاج دیسی اشیاء کے ذریعے کرنے کے طریقے بیان کیے جارہے ہیں، جن پر عمل سے وقتی طور پر کھانسی سے چھٹکارا ممکن ہے۔

    شہد

    شہد کا استعمال

    شہد گلے کی خراش کا ایک وقتی علاج ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ کھانسی کو دبانے والی او ٹی سی دوائیوں کے مقابلے میں زیادہ مؤثر طریقے سے کھانسی کو دور کرسکتا ہے

    ہربل چائے یا گرم پانی اور لیموں میں 2 چائے کے چمچ شہد ملا کر پئیں اس سے کھانسی سے افاقہ ہوگا۔

    ادرک

    ادرک کا ٹکڑا

    کھانسی سے نجات کیلئے ادرک کا استعمال ایک مقبول روایتی علاج ہے یہ اکثر متلی اور پیٹ کی خرابی کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس سے کھانسی کو بھی سکون مل سکتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک سانس کی نالی کے پٹھوں کو آرام دے سکتی ہے۔ ادرک میں سوزش کے خلاف مرکبات بھی ہوتے ہیں جو گلے میں سوزش اور سوجن کو کم کر سکتے ہیں۔

    اگر آپ کو کھانسی ہے تو ادرک کی چائے بہترین انتخاب ہے۔ گرم مائع آپ کے گلے میں جلن، خشکی اور بلغم کو کم کر سکتا ہے۔

    ادرک کی چائے بنانے کے لیے، تازہ ادرک کی جڑ کا 1 انچ حصہ کاٹ لیں۔ 1 کپ پانی میں 10 سے 15 منٹ تک ابالیں

    podena

    پودینے کے پتے

    پودینے کے پتوں کو طبی خصوصیات کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت حاصل ہے۔ ان پتوں میں پایا جانے والا مینتھول گلے کی خراش کو کم کرتا ہے اور سانس لینے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔

    ان پتوں سے فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ ان کی مدد سے چائے بنا سکتے ہیں یا بھاپ لے سکتے ہیں۔ بھاپ لینے کے لیے تھوڑے سے پانی میں پودینے کے تیل کے سات سے آٹھ قطرے شامل کریں اور اس کو گرم کر لیں، گرم ہونے پر اپ سر پر ایک تولیہ رکھیں اور منہ کو پانی کے بالکل اوپر لا کر لمبے لمبے سانس لیں۔

    غرارے

    نمکین پانی کے غرارے

    گھر پر کھانسی سے نجات کے لیے آپ آدھا چائے کا چمچ ٹیبل سالٹ لے سکتے ہیں اور اسے آٹھ اونس گرم پانی میں ملا کر پی سکتے ہیں۔

    پانی کو اپنے گلے کے پچھلے حصے میں چند سیکنڈ تک رہنے دیں، گارگل کرتے رہیں اور پھر اسے تھوک دیں، یہ آہستہ آہستہ آپ کو 5 منٹ میں کھانسی سے چھٹکارا پانے کے بارے میں واضح جواب دکھائے گا۔

    ہلدی

    ہلدی

    ہلدی کو صدیوں سے کھانسی کے خلاف قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ہلدی اینٹی آکسیڈنٹس کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ ہلدی میں کرکومین نامی جز پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔

    کھانسی کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہلدی کو کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ کالی مرچ میں ایسا غذائی جز پایا جاتا ہے جو ہلدی کی افادیت کو بڑھاتا ہے۔

    ہلدی اور کالی مرچ کو دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو شہد میں شامل کر کے مکسچر بھی بنایا جا سکتا ہے۔

  • خبردار ! کھانسی آپ کی جان بھی لے سکتی ہے

    خبردار ! کھانسی آپ کی جان بھی لے سکتی ہے

    منہ سے اچانک زور کی آواز کے ساتھ ہوا، بلغم اور جراثیم کے خارج ہونے کو کھانسی کہا جاتا ہے، یہ از خود کسی موسمی مرض کے طور مخصوص وائرس کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہے۔

    کھانسی کئی بار بخار، فلو اور دیگر امراض کے ساتھ بھی ہو سکتی ہے، مسلسل کھانسنا پھیپھڑوں پر دباؤ اور حلق میں خراش کا سبب بن سکتا ہے لیکن یاد رہے کہ بعض اوقات کھانسی جان لیوا بھی ہوسکتی ہے۔

    مندرجہ ذیل سطور میں کچھ ایسی کیفیات کا ذکر کیا گیا ہے جس کا بروقت علاج نہ کرایا جائے تو کھانسی انسان کو موت کے منہ میں بھی لے جاسکتی ہے۔

    کالی کھانسی :

    چھوٹے خصوصاً نوزائیدہ بچوں میں کالی کھانسی سنگین مسائل پیدا کرسکتی ہے جس میں نمونیا، دورے، دماغی نقصان شامل ہیں، بہت زیادہ اور مسلسل کھانسی میں اموات کا سبب بن سکتی ہے

    سانس لینے میں پیچیدگیاں :

    سانس لینے کے دوران کھانے یا پینے والی غذا پھیپھڑوں میں اور سانس کی نالی میں داخل ہوسکتی ہے جو کہ شدید کھانسی، دم گھٹنے اور ایسپریشن نمونیا کا باعث بن سکتی ہے۔

    نمونیا :

    بخار، سینے میں درد اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات کے ساتھ ساتھ مسلسل کھانسی کی حالت نمونیا کی نشاندہی کرتی ہے اور اگر علاج میں غفلت برتی جائے تو بالخصوص بزرگ اور کمزور مدافعتی نظام والے افراد کی موت کا سبب بھی بن سکتی ہے۔

    نظام تنفس کا انفیکشن :

    Respiratory syncytia virus (RSV) بچوں میں نظام تنفّس اور سانس کے انفیکشنوں کی سب سے عام وجہ ہے۔ یہ وائرس پھیپھڑوں اور سانس کی نالیوں میں انفیکشن پیدا کرتا ہے اور یہ نزلہ زکام کی عام ترین وجوہات میں سے ایک ہے۔ اس کے علاوہ انفلوئنزا جیسے انفیکشن کی شدید علامتوں میں مسلسل کھانسی بھی شامل ہے جو کہ سنگین صورتحال میں سانس بند ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔

  • کھانستے ہوئے وائرل ذرات کا پھیلاؤ کس طرح کم کیا جاسکتا ہے؟

    کھانستے ہوئے وائرل ذرات کا پھیلاؤ کس طرح کم کیا جاسکتا ہے؟

    کسی بھی شخص کے کھانسنے اور چھینکنے کے دوران وائرل ذرات فضا میں پھیلتے ہیں لیکن اب ماہرین نے بتایا ہے کہ کس طرح اس پھیلاؤ کو روکا جاسکتا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق کھانستے ہوئے سر کو فرش کی جانب جھکا لینا ایسے وائرل ذرات کے پھیلاؤ میں کمی لا سکتا ہے جو مختلف امراض جیسے کووڈ 19 کا باعث بنتے ہیں۔

    طبی جریدے جرنل اے آئی پی ایڈوانسز میں شائع تحقیق میں پتلوں کو ایک واٹر ٹنل رکھ کر اس جگہ لیزر شعاعوں کا استعمال کر کے دیکھا گیا کہ وائرل ذرات بہہ سکتے ہیں یا نہیں۔

    تحقیق کے لیے پتلوں کو مختلف زاویوں سے رکھا گیا جیسے سر اوپر اٹھا کر یا فرش کی جانب جھکا کر دیکھا گیا۔ ان پتلوں کو حرکت دینے پر دریافت کیا گیا کہ سر اوپر یا سیدھا رکھنے پر ذرات زیادہ آسانی سے پھیلتے ہیں۔

    اس کے مقابلے میں سر نیچے کی جانب جھکانے پر وائرل ذرات فرش کی جانب چلے جاتے ہیں اور زیادہ فاصلے تک سفر نہیں کر پاتے۔

    ماہرین نے اسے حیران کن دریافت قرار دیا۔

    انہوں نے بتایا کہ تحقیق میں وائرل ذرات کے پھیلاؤ کے 2 مختلف پیٹرنز کا مشاہدہ کیا گیا، نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ ہمیں کھانستے ہوئے سر کو فرش کی جانب جھکالینا چاہیئے تاکہ زیادہ تر ذرات وہاں ہی جائیں۔

    یہ تحقیق کچھ حد تک محدود تھی اور اس میں پانی سے بھرے ماحل میں لیزر کا استعمال کرکے ہوا کے بہاؤ کا مشاہدہ کیا گیا تھا۔

    تحقیق میں ہوا دار مقام میں اس طرح کا تجربہ نہیں کیا گیا مگر ماہرین کو توقع ہے کہ وہ اس تجربے کی بنیاد پر اپنے تحقیقی کام کو حقیقی انسانوں میں کھانسی کے اثرات جاننے کے لیے بڑھا سکیں گے۔

    یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت کا بھی مشورہ ہے کہ کھانستے ہوئے منہ کو کہنی میں چھپا لینا چاہیئے تاکہ وائرل ذرات فضا میں پھیل نہ سکیں۔

  • کھانسی کیا ہے؟

    کھانسی کیا ہے؟

    کھانسی کیا ہے؟

    آپ جانتے ہیں کہ کھانسی ایک بہت عام سی بات سمجھی جاتی ہے، ہمارے ارد گرد ہر وقت کوئی نہ کوئی کھانستا ہے۔ لیکن آج اس کے بارے میں آپ تفصیلی جانیں گے۔

    کھانسی (Cough) ایک فِطری عمل ہے جس کے ذریعے سانس کی نالیوں، پھیپھڑوں اور گلے میں جمع ہونے والے مواد کی صفائی ہوتی ہے، بلغمی راستوں میں گرد و غبار جمع ہو جاتا ہے جو کھانسی کے ذریعے صاف ہوتا ہے، اور یہ ایک اضطراری یعنی غیر ارادی عمل ہے، اور یہ کبھی کبھار ہی کسی تشویش ناک صورت حال کی علامت ہوتی ہے۔

    خشک کھانسی خارش آور ہوتی ہے اور اس سے کوئی بلغمی مادہ پیدا نہیں ہوتا، سینے سے اٹھنے والی کھانسی کا مطلب یہ ہے کہ بلغمی مادہ پیدا ہوتا ہے جو آپ کے تنفس کے راستوں کو صاف کر دیتا ہے۔

    کھانسی کی زیادہ تر اقسام 3 ہفتوں میں ختم ہو جاتی ہیں لہٰذا کسی علاج کی ضرورت پیش نہیں آتی، لیکن کھانسی تواتر کے ساتھ ہو تو پھر اپنے معالج سے معائنہ کروانا ایک اچھی بات ہے تاکہ وہ اس کی وجہ معلوم کر سکیں۔

    کھانسی کی وجہ

    اس سلسلے میں 2 قسم کی کھانسی ہے، جس کے بارے میں آپ جانیں گے، ایک مختصر مدت والی لیکن شدید، اور دوسری متواتر یعنی پرانی کھانسی۔

    مختصر مدت کی کھانسی کی عمومی وجوہ

    سانس کے بالائی راستے کا انفیکشن (اپر رسپائریٹری ٹریکٹ انفیکشن) جو گلے، سانس کی نالی یا سانس کی نسوں کو متاثر کرتا ہے، مثال کے طور پر سردی، نزلہ، نرخرے کا ورم ناک کے نتھنوں کی سوزش یا کالی کھانسی۔

    سانس کی نالی کے نچلے حصے کا انفیکشن (LRTI) جو پھیپڑوں یا سانس کے راستوں کو متاثر کرتا ہے، مثال کے طور پر شدید قسم کی حلق کی سوجن یا نمونیا۔

    کوئی الرجی، مثال کے طور پر الرجی کی وجہ سے ناک کی سوزش یا ہیفیور (تپ کاہی)

    کسی طویل مدت کی بیماری کا اچانک ابھر آنا مثلاً دمہ، پھیپھڑوں میں خلل پیدا کرنے والا دیرینہ مرض COPD، یا دیرینہ حلق کی سوجن۔

    بذریعہ سانس اندر جانے والا گرد و غبار یا دھواں۔

    کبھی کبھار مختصر مدت والی کھانسی مرض کی پہلی علامت کے طور پر ظاہر ہو کر متواتر کھانسی کا سبب بن جاتی ہے۔

    مستقل کھانسی کی وجوہ

    سانس کی نالی کے اندر موجود طویل مدت کا انفیکشن مثلاً دیرینہ حلق کی سوجن۔

    دمہ: یہ عام طور پر دیگر علامات کا سبب بنتا ہے، مثلاً خرخراہٹ، سینے میں تناؤ اور سانس کا پھول جانا۔

    الرجی: سگریٹ نوشی: سگریٹ نوشی کرنے والے شخص کی کھانسی بھی سی او پی ڈی کی علامت ہو سکتی ہے۔

    سانس کی نالیوں کا پھیلاؤ: جہاں پھیپھڑوں میں جانے والی ہوا کے راستے خلاف معمول طور پر کھل جاتے ہیں۔

    ناک کی پچھلی طرف گرنے والا مواد: ناک کے پچھلے حصے سے بلغم کا گلے کے نیچے گرنا ناک کی سوزش یا ناک کے نتھنوں کی سوزش کا سبب ہو سکتا ہے۔

    معدے اور خوراک کی نالی کے سیال کا مرض (جی او آر ڈی): جہاں معدے کے ٹپکنے والے تیزاب کی وجہ سے گلے میں جھنجھلاہٹ پیدا ہوتی ہے۔

    تجویز کردہ دوا: جیسا کہ انجیوٹنسن کنورٹنگ انزائم انہیبٹر (اے سی ای مانع) جس کو دل کے مرض اور ہائی بلڈ پریشر کےعلاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ بہت سی صورتوں میں، ڈاکٹر کو فکر نہیں ہوتی کہ کھانسی خشک ہے یا بلغمی بلکہ اس کو یہ معلوم کرنے کی ضرورت ہوگی کہ آیا آپ معمول سے ہٹ کر سیاہ بلغم زیادہ مقدار میں نکال رہے ہیں یا نہیں۔

    مستقل کھانسی کبھی کھبار ہی کسی تشویش ناک مرض کی علامت ہو سکتی ہے مثلاً پھیپھڑوں کا کینسر, پھیپھڑوں کی شریانوں میں خون جم جانا یا ٹی بی۔

    بچوں کی کھانسی

    بچوں میں کھانسی کی وجوہ عام طور پر وہی ہوتی ہیں جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر، سانس کی نالی میں انفیکشن، دمہ یا جی او آر ڈی سب کے سب بچوں کو متاثر کرتے ہیں۔ تاہم بچوں میں زیادہ عام وجوہ درج ذیل ہیں:

    نرخرے کی نالیوں کی سوزش: سانس کی نالی میں ایک معمولی نوعیت کا انفیکشن جوکہ عام طور پر زکام جیسی علامات کا سبب پیدا کرتا ہے۔

    خناق: جب بچہ اندر کی طرف سانس لیتا ہے تو یہ ایک نمایاں قسم کی درشت کھانسی اور سخت آواز پیدا کرتی ہے جس کو خراخراہٹ کہتے ہیں۔

    کالی کھانسی: اس طرح کی علامات تلاش کریں مثلاً کھانسی کے سخت قسم کے دورے، الٹی اور ’ہو ہو‘ کی آواز اور کھانسی کے بعد ہر سانس تیزی کے ساتھ آنا۔ عام طور پر بچے میں مستقل کھانسی کی موجودگی ایک دیرینہ قسم کی تشویش ناک بیماری ہو سکتی ہے ، مثلاً موروثی بیماری۔

    ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟

    اگر آپ کے بچے کو ایک یا 2 ہفتوں سے کھانسی ہو رہی ہے تو عام طور پر ڈاکٹر سے ملنے کی ضرورت نہیں ہوتی، تاہم آپ طبی مشورہ حاصل کریں اگر:

    آپ کو 3 ہفتوں سے زیادہ دیر تک کھانسی ہو چکی ہے، اگر آپ کو شدید کھانسی ہے، آپ کی کھانسی میں خون آتا ہے یا آپ کی سانس پھولتی ہے، سانس لینے میں مشکل پیش آتی ہے یا سینے میں درد ہوتا ہے، وزن میں بلاوجہ کمی آ گئی ہے، آپ کسی بھی دیگر پریشان کن علامات سے دوچار ہیں مثلاً آواز میں مستقل تبدیلی یا آپ کی گردن پرسوجن یا گلٹیاں۔

    اگر آپ کے معالج کو سمجھ نہیں آ رہی کہ آپ کی کھانسی کا سبب کیا ہے تو وہ آپ کو معائنے کے لیے اسپتال کے ماہر کے پاس بھیج سکتے ہیں، وہ ٹیسٹ لینے کا بھی کہہ سکتے ہیں مثلاً ایکس رے، الرجی ٹیسٹ، سانس کا ٹیسٹ اور انفیکشن کا جائزہ لینے کے لیے آپ کے بلغم کا تجزیہ کرنا۔

    دستیاب علاج

    مختصر مدت کی کھانسی کے لیے علاج ہمیشہ ضروری نہیں ہوتا کیوں کہ یہ وائرل انفیکشن کی وجہ سے ہو سکتی ہے جو کہ چند ایک ہفتوں کے اندر اندر خود بخود بہتر ہو جائے گی۔ آپ کافی مقدار میں محلول پیتے ہوئے اور درد کم کرنے والی دوائیں مثلاً پیراسیٹامول یا آئی بروفین استعمال کرتے ہوئے گھر میں رہ کر آرام کر سکتے ہیں۔

    کھانسی کی دوائیاں اور علاج

    اگرچہ بعض افراد کو اس سے مدد ملتی ہے لیکن وہ ادویات جو آپ کی کھانسی کو روکنے یا آپ کے بلغم کو دبا دینے کا دعوی کرتی ہیں ان کو عام طور پر تجویز نہیں کیا جاتا۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس بات کی کم شہادت ملتی ہے کہ یہ عام گھریلو علاج سے زیادہ بہتر ہیں لہٰذا یہ کسی کے لیے بھی موزوں نہیں ہیں۔

    دی میڈیسنز اینڈ ہیلتھ کیئر پراڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی (ایم ایچ آر اے) تجویز کرتے ہیں کہ کھانسی اور نزلہ زکام کی کاؤنٹر پر فروخت کی جانے والی ادویات 6 سال سے کم عمر کے بچوں کو نہیں دی جانی چاہیئں۔ 6 تا 21 سال کی عمر کے بچے صرف ڈاکٹر یا فارماسسٹ کے مشورے سے ہی ان کو استعمال کر سکتے ہیں۔

    گھریلو نسخے استعمال کرنے جن میں شہد اور لیموں شامل ہوتا ہے مفید اور محفوظ ہو سکتے ہیں۔ ایک سال سے کم عمر کے شیر خوار بچوں کو شہد نہیں دیا جانا چاہیے کیوں کہ شیر خوار بچہ زہریلے اثرات سے دوچار ہو سکتا ہے۔

    بنیادی وجوہ کا علاج کرنا

    اگر آپ کی کھانسی مخصوص وجوہ سے ہے تو اس کا علاج مددگار ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور پر:

    آپ کی سانس کی نالی میں موجود سوجن کو کم کرنے کے لیے بذریعہ سانس اسٹیرائڈز استعمال کر کے دمے کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ جن اشیا سے آپ کو الرجی ہے ان سے اجتناب کرتے ہوئے اور اینٹی ہسٹامین لیتے ہوئے الرجی کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ بیکٹیریا کی وجہ سے انفیکشن کا علاج اینٹی بایوٹک سے کیا جا سکتا ہے، آپ کے معدے کی تیزابیت کا اثر ختم کرنے کے لیے جی او آر ڈی کا علاج تیزابیت ختم کرنے والے مادے اور دوا کے ساتھ کیا جا سکتا ہے تاکہ آپ کے معدے کی پیدا کردہ تیزابیت کی مقدار کو کم کیا جا سکے۔

    آپ کی سانس کی نالیوں کو چوڑا کرنے کے لیے سی او پی ڈی کا علاج سانس کی نالی کو پھیلانے والے مادے کے ساتھ کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو اس کا ترک کر دینا بھی کھانسی کو بہتر کر سکتا ہے۔

  • کھانسی سے کرونا وائرس کی فوری تشخیص کرنے والی ایپ

    کھانسی سے کرونا وائرس کی فوری تشخیص کرنے والی ایپ

    امریکی ماہرین ایسی ایپ کی تیاری پر کام کر رہے ہیں جو کھانسی سے اندازہ لگا سکے گی کہ مذکورہ شخص کہیں کرونا وائرس کا شکار تو نہیں ہے۔

    امریکا کی میساچوسٹس انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین نے ایک ایسا الگورتھم تیار کیا ہے جو کووڈ 19 کے بغیر علامات والے مریضوں کی کھانسی سے بیماری کے بارے میں بتا سکے گا۔

    ماہرین کی جانب سے اس حوالے سے ایک ایپ کی تیاری پر کام کیا جارہا ہے جس کی مدد سے کوئی بھی اسمارٹ فون میں کھانسی کے ذریعے جان سکے گا کہ وہ کووڈ کا شکار تو نہیں، چاہے اس میں علامات موجود نہ بھی ہوں۔

    محققین کی تحقیق کے نتائج جریدے آئی ای ای ای جرنل آف انجنیئرنگ ان میڈیسین اینڈ بائیولوجی میں شائع ہوئے۔

    کووڈ 19 کی وبا سے قبل ایم آئی ٹی کی ٹیم کی جانب سے ایسے مصنوعی ذہانت کے حامل ماڈلز پر کام کیا جارہا تھا جو امراض کی تشخیص میں مدد فراہم کرسکیں۔

    الزائمر یا دیگر بیماریوں کی تشخیص کے لیے اے آئی کو 2 لاکھ آوازوں اور کھانسی کی ریکارڈنگ سے تربیت فراہم کی گئی اور محققین نے دریافت کیا کہ ووکل کورڈ کی مضبوطی، پھیپھڑوں کی گنجائش اور اعصابی عضلاتی تنزلی کا اظہار ان ریکارڈنگز سے ہوتا ہے اور کھانسی اور الفاظ سے صحت مند اور بیمار افراد میں امتیاز ممکن ہے۔

    چونکہ کووڈ کی کچھ علامات اس سے ملتی جلتی ہیں تو محققین نے اس ماڈل کو کووڈ 19 کی تشخیص کے لیے آزمانے کا فیصلہ کیا۔

    ان کا خیال تھا کہ اے آئی کھانسی سے صحت مند اور بغیر علامات والے مریضوں کے درمیان فرق کرنے کی صلاحیت رکھ سکتا ہے، کیونکہ بغیر علامات والے مریضوں کو بھی اس بیماری کا علم نہیں ہوتا۔

    تحقیق کے مطابق یہ خیال کام کر گیا اور چونکہ اے آئی ماڈل کو لاکھوں ریکارڈنگز کے ذریعے تربیت فراہم کی گئی تھی تو محققین اسے کووڈ کے لیے مختص 4 ہزار کھانسی کے نمونوں سے بہتر کرنے میں کامیاب ہوسکے۔

    کھانسی کے یہ نمونے 2 ہزار صحت مند افراد اور 2 ہزار بغیر علامات والے مریضوں کے تھے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ اس اے آئی ماڈل کو مزید بہتر بنانے کے لیے مزید نمونوں کی ضرورت ہوگی، تاہم انہیں توقع ہے کہ موجودہ شکل میں بھی یہ وبا کے خلاف لڑنے میں مددگار ٹول ثابت ہوگا۔

  • کیا کرونا وائرس کی تشخیص کھانسی کی آواز سے کی جاسکتی ہے؟

    کیا کرونا وائرس کی تشخیص کھانسی کی آواز سے کی جاسکتی ہے؟

    ریاض: کرونا وائرس کی تشخیص کیا کھانسی کی آواز سے ممکن ہے؟ سعودی عرب کی ام القری یونیورسٹی کے ماہرین اس پر تحقیق کر رہے ہیں جس سے اس مرض کی جلد تشخیص میں مدد مل سکتی ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کی ام القری یونیورسٹی میں کھانسی کی آواز کے ذریعے کرونا وائرس کی تشخیص کے پروجیکٹ پر کام کیا جا رہا ہے، یونیورسٹی کے ماتحت مصنوعی ذہانت پر اچھوتے انداز سے کام کرنے والے سینٹر سیادۃ نے بڑے پیمانے پر اس کا تجربہ شروع کردیا۔

    مکہ مکرمہ میں واقع یونیورسٹی کے سیادۃ سینٹر نے اعلان کیا ہے کہ اس کے اسکالر مصنوعی ذہانت کی مدد سے کھانسی سے نکلنے والی آواز کا تجزیہ کر کے کرونا وائرس کی تشخیص کے ایک پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔

    ام القری یونیورسٹی کے ماتحت سیادۃ سینٹر کے مطابق اس پروجیکٹ کی تکمیل کے لیے انہیں ایسے رضا کاروں کی ضرورت ہے جو کھانسی کی آواز مطلوبہ طریقے سے ریکارڈ کر کے ہمیں پہنچائیں۔

    ماہرین کے مطابق ضروری نہیں کہ وہ کرونا کے مریض ہوں یا انہیں سانس کا عارضہ لاحق ہو، کوئی بھی شخص جو کھانسی میں مبتلا ہو وہ مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے ذریعے اپنی کھانسی کی آواز ویب سائٹ پر ریکارڈ کروا سکتا ہے۔

    سیادۃ سینٹر نے کہا ہے کہ کئی اسکالر مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کی مدد سے نظام تنفس کے بعض امراض مثلاً ٹھنڈ سے ہونے والے نزلے اور کالی کھانسی کی تشخیص آواز کی مدد سے کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

    مرض کی تشخیص کے لیے لیباریٹری ٹیسٹ کی ضرورت نہیں پڑی، اس کے بغیر ہی مرض کی نشاندہی کرلی گئی۔

  • لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرہ: برازیلین صدر کھانستے ہوئے مظاہرین سے خطاب کرتے رہے

    برازیلیا: جنوبی امریکی ملک برازیل کے صدر لاک ڈاؤن کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں شرکت کے لیے پہنچ گئے، مظاہرین سے خطاب کے دوران وہ مستقل کھانستے رہے جس سے مجمع پریشان ہوگیا۔

    برازیل کے صدر جیر بولزونرو ملک میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے سخت خلاف ہیں، وہ کرونا وائرس کو نزلے کی ایک قسم قرار دے رہے ہیں اور اس بات کا پر سیخ پا ہیں کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے ملک کو ناقابل تلافی معاشی نقصان پہنچ رہا ہے۔

    تاہم مقامی گورنرز نے ان کی بات کو مکمل نظر انداز کر کے اپنی ریاستوں میں مکمل یا جزوی لاک ڈاؤن کر رکھا ہے۔

    صدر کی شہ پا کر لاک ڈاؤن کے خلاف ہزاروں برازیلی شہری سراپا احتجاج ہیں اور ان کے مظاہروں میں اس وقت مزید شدت آگئی جب خود صدر بھی ان مظاہروں میں پہنچ گئے۔

    مظاہرین نے دارالحکومت میں فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے احتجاج کیا اور اس دوران نعرے لگائے کہ فوج صدر کے ساتھ مل کر مداخلت کرے اور ملک میں جاری لاک ڈاؤن ختم کروائے۔

    صدر کا فوجی ہیڈ کوارٹر کے سامنے مظاہرین کی قیادت کرنا اس لیے بھی متنازعہ بن گیا کہ وہ برازیل میں 1964 سے 1985 کے دوران کی فوجی آمریت کی کھلے لفظوں میں حمایت کرتے رہے ہیں۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے برازیلین صدر مستقل کھانستے رہے جس نے مظاہرین میں تشویش کی لہر دوڑا دی، اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ملک گیر پابندیاں ان کے مرضی کے خلاف لگائی گئی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ بعض گورنرز اور میئرز جو حرکتیں کر رہے ہیں وہ جرم ہے۔ انہوں نے برازیل کو تباہ کردیا ہے۔

    برازیلین صدر اس وبا کے آغاز سے ہی اسے سنجیدہ لینے کو تیار نہیں ہیں، وہ گزشتہ ہفتے اپنے وزیر صحت سے سماجی فاصلے کے اقدامات پر بحث و تکرار کے بعد وزیر کو برطرف کر چکے ہیں۔

    ساؤ پاؤلو کے گورنر پر انہوں نے الزام لگایا ہے کہ وہ اپنی سیاست چمکانے کے لیے ریاست میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور اس سے ہونے والی اموات کو بڑھا چڑھا کر بتا رہے ہیں۔

    اس سے قبل ایک ٹی وی انٹرویو میں وہ کہہ چکے ہیں کہ جن لوگوں کو مرنا ہے وہ ہر صورت مریں گے، یہی زندگی ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل میں اب تک کرونا وائرس کے 38 ہزار 654 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں اب تک وائرس سے 2 ہزار 462 اموات ہوچکی ہیں۔

    کرونا وائرس کا شکار افراد میں برازیل کے 2 ریاستی گورنرز بھی شامل ہیں۔