Tag: countries

  • نہایت کم خرچ میں کن ممالک کی سیر کی جاسکتی ہے؟

    نہایت کم خرچ میں کن ممالک کی سیر کی جاسکتی ہے؟

    ہم میں سے تقریباً ہر شخص گھومنے پھرنے کا شوق رکھتا ہے لیکن مہنگائی کے اس دور میں اخراجات کی لمبی فہرست کی وجہ سے ہر شخص یہ شوق پورا نہیں کر پاتا۔

    لیکن کیا آپ جانتے ہیں اس مہنگائی کے دور میں اب بھی ایسی جگہیں موجود ہیں جہان پر کم قیمت میں گھومنے جایا جاسکتا ہے۔ ان جگہوں کے بارے میں جاننا یقیناً آپ کے لیے دلچسپی کا باعث ہوگا۔

    مالدیپ

    اس فہرست میں سب سے پہلا مالدیپ کا ہے، خوبصورتی اور چھٹیاں گزارنے کے لحاظ سے مالدیپ بہت اچھی جگہ ہے۔

    اس کا ٹرپ پیکج 1 سے ڈیڑھ لاکھ میں مل جاتا ہے تو فیملیز یا جوڑے اپنے لیے اس جگہ کا انتخاب کر سکتے ہیں۔

    ترکی

    بیرون ملک کم خرچے کے ساتھ سفر کرنے کے لیے ترکی کا آپشن بھی اچھا ثابت ہوسکتا ہے، گزشتہ کچھ سال سے لوگ یہاں کا رخ کر رہے ہیں جس کی اصل وجہ اس کی خوبصورتی ہے۔

    ترکی کا پیکج 2 سے ڈھائی لاکھ میں آسانی سے مل سکتا ہے جہاں پر ہر قسم کی اعلیٰ سہولیات بھی ملیں گی۔

    دبئی

    کم خرچے کے ساتھ بیرون ملک گھومنے کے شوقین افراد دبئی کا بھی رخ کر سکتے ہیں، دبئی ایک ایسی جگہ ہے جہاں پر لوگ دنیا بھر سے سیر و تفریخ اور شاپنگ کرنے آتے ہیں۔

    اگر آپ دبئی جانے کے خواہش مند ہیں تو صرف 1 لاکھ یا اس سے بھی کم قیمت میں یہاں کا پیکج حاصل کر سکتے ہیں۔

  • القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے والے ممالک فیصلہ واپس لیں، عرب پارلیمنٹ

    القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے والے ممالک فیصلہ واپس لیں، عرب پارلیمنٹ

    قاہرہ:عرب پارلیمان نے جمہوریہ ہنڈوراس اور ناورو سمیت دوسرے ممالک کی طرف سے القدس کوتسلیم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان ممالک پر اپنے فیصلے تبدیل کرنے پرزور دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قاہرہ میں قائم عرب پارلیمان کے صدر دفتر سے جمہوریہ ہنڈوراس اور ناورو کو مکتوبات ارسال کیے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لیں۔

    مکتوبات میں کہا گیا ہے کہ عرب پارلیمنٹ کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینا قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اس سے القدس میں صہیونی ریاست کے غیرقانونی غلبے کو وسعت دینے میں مدد ملے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ القدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنا غیرذمہ دارانہ، عالمی قوانین، اقوام متحدہ کی قراردادوں اورعرب اقوام اور فلسطینیوں کی دیرینہ خواہشات کی توہین ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکی سفارتخانہ بیت المقدس منتقل، اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 58 فلسطینی شہید

    یاد رہے کہ امریکا پہلے ہی مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرکے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کرچکا ہے جس کے خلاف فلسطین، عرب ممالک، عالم اسلام اور امریکا کے اتحادیوں نے سخت غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی جانب سے اپنا سفارت خانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے بعد متعدد امریکی اتحادیوں نے بھی اپنے سفارت خارنے مقبوضہ بیت المقدس منتقل کیے تھے۔

  • صحافیوں کے استحصال کے لیے حکومتیں سفارتی قیمت ادا کریں، جیریمی ہنٹ

    صحافیوں کے استحصال کے لیے حکومتیں سفارتی قیمت ادا کریں، جیریمی ہنٹ

    لندن: برطانیہ نے صحافیوں کو حفاظتی تربیت اور قانونی مشورے فراہم کرنے کے لیے عالمی فنڈمیں ایک کروڑ 50 لاکھ امداد دینے کا وعدہ کردیا، برطانوی وزیرخارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا ہے کہ صحافیوں کا استحصال کرنے والے ممالک کو سفارتی قیمت ادا کرنی چاہیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق میڈیا کی آزادی پر ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لبرل جمہوریتوں کوہماری تعلیمات کی مشق بھی ضرور کرنی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ہم ساتھ کام کریں تو ہم استحصال پر نظر رکھ سکتے ہیں اور وہ جو صحافیوں کو نقصان پہنچاتے یا ان کو ان کے فرائض انجام دینے سے روکتے ہیں ان پر سفارتی قیمت کا نفاذ کرسکتے ہیں۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ برطانیہ اور کینیڈا جہاں میڈیا کی آزادی پر حملہ ہوتے ہیں وہاں ایک ذہنیت رکھنے والے ممالک میں ہم آہنگی کے لیے ایک گروپ بنانا چاہتے ہیں۔

    اس موقع پر کینیڈین وزیر خارجہ کرسٹیا فری لینڈ کا کہنا تھا کہ جب آپ اکیلے نہ ہو تو بولنا آسان ہوتا ہے۔تاہم جیریمی ہنٹ نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ رپورٹرز ودآوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) کی جانب سے آزادی صحافت انڈیکس میں ان کے ملک کا 33واں نمبر ہونے کے بعد ان کے اپنے ملک کو مزید بہتری کرنا ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم میں سے وہ لوگ جو کھلے معاشرے میں یقین رکھتے ہیں انہیں اس کی مشق کرنی چاہیے جس کی ہم تبلیغ دے رہے ہیں۔

    اس موقع پر جب ان سے جعلی خبروں کے لیے میڈیا پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حملوں سے متعلق پوچھا گیا تو جیریمی ہنٹ نے کہا کہ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا۔

    جیریمی ہنٹ کا کہنا تھا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ جو ہم کہہ رہے ہیں اس کا ان دیگر ممالک پر کیا اثر پڑے گا جہاں پریس کی آزادی حاصل نہیں کی جاسکتی۔

    دوران کانفرنس برطانیہ نے صحافیوں کو حفاظتی تربیت اور قانونی مشورے فراہم کرنے کے لیے عالمی فنڈ کے کک اسٹارٹ کے لیے 30 لاکھ پاؤنڈ (37 لاکھ 50 ہزار ڈالر) جبکہ آزاد میڈیا کی مدد کے لیے مزید ایک کروڑ 50 لاکھ کا وعدہ بھی کیا۔

  • خطے کے ملکوں میں ایرانی مداخلت مسترد کی جائے، سعودی عرب کی اپیل

    خطے کے ملکوں میں ایرانی مداخلت مسترد کی جائے، سعودی عرب کی اپیل

    ریاض : سعودی وزیر خارجہ کا مسئلہ فلسطین سے متعلق کہنا ہے کہ قضیہ فلسطین کا منصفانہ حل سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کا اہم سنگ میل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی میزبانی میں ہونے والے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سربراہ اجلاس سے قبل وزرائے خارجہ کی سطح کے اجلاس میں سعودی عرب کی طرف سے دوسرے ملکوں میں ایرانی مداخلت کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کر دیا گیا۔

    او آئی سی وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے وزیرخارجہ ابراہیم العساف نے کہا کہ داخلی معاملات میں مداخلت کی وجہ سے پورا عالم اسلام انتہائی مشکل دور سے گذر رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری مسلم امہ غیر ملکی مداخلت کی وجہ سے سنگین چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ شام، لیبیا، صومالیہ اور دوسرے ملکوں میں بیرونی مداخلت جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ کشمکش ایک چیلنج ہے اور سعودی عرب مسئلہ فلسطین کے منصفانہ حل کو اولین ترجیح دیتا ہے۔

    ابراہیم العساف کا کہنا تھا کہ یمن میں غیر ملکی مداخلت سے انسانی بحران پیدا ہوا، ہم اقوام متحدہ کے ساتھ مل کر یمن میں امن کے قیام کے لیے کوشاں ہیں۔

    سوڈان سے متعلق سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ان کا ملک سوڈانی قوم کے ساتھ ہے اور سوڈان کی عبوری عسکری کونسل کی ہر ممکن مدد کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب شام کے مسئلے کا حل پہلے جنیوا معاہدے کی روشنی میں دیکھتا ہے۔ شام میں موجود تمام فرقہ وارانہ ملیشیاﺅں کا خاتمہ ضروری ہے۔

    انہوں نے روہنگیا پناہ گزینوں کی پرامن واپسی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے لیبیا کو درپیش موجودہ بحران سے نکلنے لیے سعودی عرب کی کوششوں کا بھی تذکرہ کیا۔

    چند ہفتے قبل متحدہ عرب امارات کی الفجیرہ بندرگاہ کے قریب تیل بردار بحری آئل ٹینکروں پر دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے واقعات کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ترکی کے وزیر خارجہ داﺅد اوگلو نے کہا کہ ان کا ملک شام میں امن وامان کے قیام کے لیے اقوام متحدہ کی قرارداودں پرعمل درآمد پر زور دیتا رہے گا۔

    اجلاس سے خطاب میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر صالح العثیمین نے کہا کہ مسئلہ فلسطین پوری مسلم امہ کا مشترکہ اور بنیادی مسئلہ ہے جسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    انہوں نے فلسطینی قوم کو درپیش مشکلات اورمصائب کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    جوہری ڈیل میں‌ شامل ممالک معاہدے کی بقاء کیلئے زبانی دعوے کررہے ہیں، جواد ظریف

    تہران : امریکی پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے میں شامل ممالک معاہدے کو بچانے کیلئے صرف زبانی دعوے کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ اور یورپی ممالک کی طرف سے ایران کو بچانے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ نے جوہری پروگرام کے معاہدے میں شامل ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے کے لیے زبانی دعووں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کریں۔

    ایرانی ٹی وی کے مطابق یورپی یونین کی طرف سے ایران کے ساتھ تجارتی امور جاری رکھنے کے لیے یورپی لائحہ عمل کے نام سے ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب تک ایسے کسی پروگرام پر عمل درآمد نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب امریکا کی ایران پر پابندیوں میں سختی کے بعد ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے سفارتی کوششیں مزید تیز کردیں۔

    گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں جواد ظریف نے جوہری معاہدہ کرنے والے دوست ممالک جس میں یورپی یونین، فرانس، برطانیہ، چین اور روس شامل ہیں، کی سست روی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    وزیر خارجہ جواد ظریف کا کہنا تھا کہ اب تک جوہری معاہدے کے شراکت دار ممالک اس معاہدے کو بچانے کے لیے صرف زبانی دعوے کرتے رہے ہیں، انہوں نے عملی طور پر کوئی قدم نہیں اٹھایا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر عالمی برادری، جوہری معاہدے میں شامل ممالک اور چین اور روس جیسے دوست ممالک چاہیں تو جوہری معاہدے کو بچا سکتے ہیں، اس حوالے سے ایران کی طرف سے موثر اقدامات کئے گئے مگر معاہدے کے دوسرے شراکت داروں کی طرف سے ابھی تک کوئی موثر قدم نہیں اٹھایا گیا۔

  • استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    استثنیٰ کے حامل آٹھ میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کر دی، امریکا

    تہران : امریکا کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے دوران استثنیٰ کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ممالک نے ایرانی تیل کی درآمد ختم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے لیے مقرر خصوصی امریکی مندوب برائن ہک نے کہا ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمد پر گزشتہ برس کی پابندی کے بعد استثنی کے حامل آٹھ ممالک میں سے تین ملکوں نے درآمد روک دی ہے۔

    امریکی مندوب برائن ہک نے ان تینوں ملکوں کے نام بیان نہیں کیے، امریکا کی کوشش ہے کہ ایرانی خام تیل کی برآمدات کو مکمل طور پر روک دیا جائے۔

    برائن ہک کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں عائد کی جانے والی پابندی کے بعد امریکا نے چین، بھارت، یونان، اٹلی، تائیوان، جاپان، ترکی اور جنوبی کوریا کو ایرانی تیل کی درآمد جاری رکھنے کا خصوصی استثنی دیا تھا اور یہ اجازت رواں برس دو مئی کو ختم ہو رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : ایرانی تیل پر امریکی پابندی، بین الاقوامی صارفین متاثر

    ایران پرنئی اقتصادی پابندیاں بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں امریکا کی جانب سے نئی اقتصادی پابندیاں عائد کی گئی تھی، جس میں ایرانی تیل کو خاص طور پر ٹارگٹ کیا گیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے امریکا میں وسط مدتی انتخابات سے قبل تیل کی قیمتیں کم رکھنے کے لیے ایران سے تیل درآمد کرنے والے آٹھ بڑے ممالک کو پابندیوں سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔

  • پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    پاک بھارت کشیدگی، دونوں ممالک فوجی کارروائیوں سے گریز کریں، پینٹاگون

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع کا پاک بھارت کشیدگی پر ردعمل دکھاتے ہوئے کہنا ہے کہ بھارت اور پاکستان فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے پاکستان و بھارت کی موجودہ صورت حال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک تحمل کا مظاہرہ کریں اور فوجی کارروائیوں سے گریز کریں۔

    امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہے کہ پیٹرک شناہن پاک بھارت کشیدگی کم کرنے پر کام کررہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بگڑتے حالات پر امریکی وزیر دفاع نے اعلیٰ حکام سے تبادلہ خیال کیا ہے۔

    گزشتہ روز امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے وزراء خارجہ ترجیحی بنیادوں پر باہمی رابطے کریں اور دونوں ممالک مزید فوجی کارروائی سے گریز کریں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز  پاکستان ایئرفورس نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے 2 بھارتی طیارے مار گرائے ہیں۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارت کے 2 طیارے لائن آف کنٹرول کے اطراف میں گر کر تباہ ہوئے ہیں۔ ایک طیارہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کے علاقے بڈگام میں گرا، جبکہ دوسرا طیارہ پاکستان کی جانب گرا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی علاقے میں گرنے والے طیارے کے دونوں پائلٹ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ پاکستانی علاقے میں گرنے والے جہاز کے ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

  • یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر نے فرانس جرمنی اور برطانیہ کو متنبہ کیا ہے کہ ’اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں ورنہ یہ بڑا خطرہ بن جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر شام میں قید غیر ملکی دہشت گردوں سے متعلق ٹویٹ کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ شام میں 800 داعشی جنگجو قید ہیں جن کا تعلق یورپی یونین کے رکن ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ممالک اپنے دہشتگرد قیدیوں کو اپنی تحویل میں لےکر اپنے ممالک میں سزائیں دیں اگر یہ رہا ہوگئے تو خود ان ممالک کےلیے بھی خطرہ بن جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر نے دعویٰ کیا تھا کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں داعش کا مکمل خاتمہ ہوچکا ہے اور کچھ ہی عرصے میں امریکی افواج شام سے واپس لوٹ جائیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام میں قید داعشی دہشت گرد امریکی حمایت یافتہ فورس سیرئین ڈیموکریٹ فورسز کی قید میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • ڈی ایٹ ممالک کا اقتصادی مستقبل انتہائی روشن ہے: ایف پی سی سی آئی

    ڈی ایٹ ممالک کا اقتصادی مستقبل انتہائی روشن ہے: ایف پی سی سی آئی

    اسلام آباد: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈ سٹر ی(ایف پی سی سی آئی) کے صدر غضنفر بلور نے کہا ہے کہ وسائل سے مالا مال ڈی ایٹ ممالک کا مستقبل انتہائی روشن ہے، اور یہ گروپ جلد ایک بڑی اقتصادی وقت بن سکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل داتوکوجعفر کے وفاقی چیمبر کے دورے کے موقع پر کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈی ایٹ کو 1997 ء میں بنایا گیا تھا تاکہ اس کے ممبر ممالک باہمی تعاون کے ذریعے تیز رفتار ترقی کو یقینی بنائیں تاہم ایسا نہ ہو سکا اور اب بھی اس گروپ کے مابین تجارت چار فیصد تک محدود ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈی ایٹ کے مقاصد کے حصول کے لیے تمام ممالک اور ان کے نجی شعبہ کو مل کر کام کرنا ہوگا جبکہ سیاسی معاملات کو اقتصادی معاملات سے الگ کرنا ہو۔

    غضنفر بلور کا کہنا تھا کہ ایف پی سی سی آئی کا وفد یکم نومبر سے ترکی میں ہونے والے ڈی ایٹ کے اجلاس میں شرکت کرے گا۔

    اس موقع پر اپنے خطاب میں ڈی ایٹ کے سیکرٹری جنرل داتوکو جعفر نے کہا کہ وہ ڈی ایٹ کو فعال بنانا چاہتے ہیں جبکہ رکن ممالک کا نجی شعبہ ایک ارب سے زیادہ نفوس پر مشتمل اس گروپ کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھائے۔

    ان کاکہنا تھا کہ وہ ڈی ایٹ کے تمام ممالک کو قریب لانے اور انکے تنازعات حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ یہ گروپ رکن ممالک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کر سکے۔

  • جمہوریت دنیا خصوصآ تیسری دنیا میں کمزور ہے، بلاول بھٹو

    جمہوریت دنیا خصوصآ تیسری دنیا میں کمزور ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یوم جمہوریت پر کہا ہے کہ جمہوریت تاحال دنیا اور خصوصاً تیسری دنیا کے ممالک میں کمزور ہے۔

    تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی و پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے عالمی یوم جمہوریت کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ جمیوریت ہی مضبوط و خوشحال وفاقی پاکستان کی ضمانت ہے۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ جمہوریت تاحال دنیا اور خصوصاً تیسری دنیا کے ممالک میں کمزور ہے، ماحاصل یہی ہے کہ آخری فتح عوام کی ہوگی۔

    بلاول بھٹو زرداری کا عالمی یوم جمہوریت پر کہنا تھا کہ پاکستانی عوام جمہوریت کے ساتھ کھڑی ہوئی، قربانیاں دیں، پاکستان میں جمہوریت اور عوام کے لیے مشکلات ختم نہیں ہوئیں۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ دہشتگردی اور انتہا پسندی جمہوریت کے لیے خطرہ ہیں، پیپلز پارٹی وفاقی مسلم جمہوری ریاست کے لیے سرگرم رہے گی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو ہر صورت عوام کی توقعات پرپورا اترنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تھراوردیگرعلاقوں میں حالات اور مسائل پرنظررکھی جائے اور وہاں‌ جاری منصوبوں‌ کا جائزہ لیا جائے.

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے کہا کہ بہترحکمت عملی اورحکمرانی سےحالات بہتر بنائے جائیں، سندھ کوترقی یافتہ اورخوشحال صوبہ دیکھناچاہتا ہوں.