Tag: country

  • سمندر نہ ہونے کے باوجود سب سے بڑی بحریہ رکھنے والا ملک

    سمندر نہ ہونے کے باوجود سب سے بڑی بحریہ رکھنے والا ملک

    عالمی فوجی طاقتوں کا ذکر ہو تو ذہن میں امریکہ اور چین جیسے ممالک کا خیال آتا ہے لیکن جب چاروں جانب خشکی سے گھرے ہوئے چھوٹے سے ملک کی سب سے بڑی بحریہ کی بات ہو تو حیران ہوئے بغیر نہیں رہا جاسکتا۔

    جی ہاں!! دنیا میں ایک ایسا چھوٹا سا ملک بھی موجود ہے جو چاروں طرف خشکی سے گھرا ہوا یے لیکن اس کے پاس سب سے بڑی بحریہ موجود ہے۔

    ہم عام طور پر سمجھتے ہیں کہ وہ ممالک جن کی سرحدیں سمندر سے ملی ہوئی ہوتی ہیں یا جو سمندر تک رسائی رکھتے ہیں، ان کے پاس بحریہ ہوتی ہے جو اپنے ملک کی سمندری سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے۔

    لیکن آپ کو یہ جان کر حیرانی ہو سکتی ہے کہ دنیا میں ایک ایسا دلچسپ ملک بھی ہے جو ہر طرف سے زمین سے گھرا ہوا ہے، پھر بھی اس کے پاس دنیا کی ‘سب سے بڑی’ بحریہ ہے۔

    interesting country

    رپورٹ کے مطابق یہاں "سب سے بڑی” سے مراد زمین سے گھرے ہوئے ممالک میں سب سے بڑی بحریہ ہے۔ جی ہاں، یہ ملک پیراگوئے ہے۔ آئیے اس ملک کے بارے میں مزید جانتے ہیں۔

    یہ ملک جو تقریباً 1,57,000 مربع میل رقبے پر پھیلا ہوا ہے رقبے کے لحاظ سے امریکی ریاست کیلیفورنیا سے بھی چھوٹا ہے اور جنوبی امریکا کے براعظم میں واقع ہے۔

    اسے ارجنٹائن، برازیل، اور بولیویا نے چاروں طرف سے گھیر رکھا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب ملک سمندر تک رسائی نہیں رکھتا تو اس کی بحریہ کیسے کام کرتی ہے؟

     landlocked country

    پیراگوئے کی بحریہ ملک کے دریاؤں کے ذریعے چلتی ہے۔ ان میں سب سے اہم دریا پارانا (پارانا ریور )ہے جو نقشے پر دیکھا جا سکتا ہے کہ یہ دریا بیونس آئرس کے قریب سمندر میں جانکلتا ہے۔ پیراگوئے کی بحریہ چھوٹے بحری جہازوں کے ساتھ کام کرتی ہے۔

    پیراگوئے کو آج دنیا کا سب سے بڑا زمین سے گھرا ہوا ملک مانا جاتا ہے جس کے پاس بحریہ موجود ہے۔ اس کے پاس ریور ڈیفنس کور ، کوسٹ گارڈ اور نیول ایوی ایشن جیسے ادارے ہیں۔ پیراگوئے کی بحریہ ارجنٹائن اور دریاؤں کے ذریعے سمندر سے جُڑی ہوئی ہے۔

    largest navy

    پیراگوئے کی بحریہ 1881 میں قائم ہوئی تھی اور کہا جاتا ہے کہ اس میں تقریباً 5 ہزار 500 اہلکار خدمات انجام دے رہے ہیں۔

    حقیقت یہ ہے کہ دنیا میں دیگر بھی کئی ممالک خشکی سے گھرے ہوئے ہیں اور ان کے پاس بحریہ بھی موجود ہے۔ ان میں آذربائیجان، بولیویا، قازقستان، لاؤس اور پیراگوئے شامل ہیں۔

    یہ بھی کہا جاتا ہے کہ پیراگوئے میں گرمی اتنی شدید پڑتی ہے کہ کچھ گھروں میں دروازے تک نہیں ہوتے۔ اس صورت میں، لوگ دستک دینے کے بجائے تالیاں بجا کر اپنی آمد کا اشارہ دیتے ہیں۔

    پیراگوئے کو جنوبی امریکہ میں ریل روڈ متعارف کرانے والے پہلے ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ ریلوے کی تعمیر کا آغاز 19ویں صدی کے وسط میں صدر کارلوس انٹونیو لوپیز کی صدارت کے دوران ہوا۔

    Train

    پیراگوئے سویابین کا ایک بڑا عالمی برآمد کنندہ ہے جو اس کی معیشت میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے، ملک کا موافق موسم سویابین کی کاشت کیلیے انتہائی موزوں ہے۔

    اس ملک کے لوگ فٹبال کے دیوانے ہیں، اور یہاں 1ہزار 600 سے زائد فٹبال ٹیمیں موجود ہیں۔

  • پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر حالات ہیں: فواد چوہدری

    پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر حالات ہیں: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر حالات ہیں، کنسٹرکشن سیکٹر مکمل فعال اور زرعی معیشت خوشحال ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی کرونا وائرس کے خلاف شاندار حکمت عملی کو دنیا نے سراہا، پاکستان میں دنیا کے مقابلے میں بہت بہتر حالات ہیں۔

    فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ سیاسی مخالفین کا کام مایوسی اور جھوٹ پھیلانا ہے، تحریک انصاف کارکنان حقائق بیان کرنے میں کردار ادا کریں، پاکستان کسی علیحدہ سیارے پر نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے ملک کی انڈسٹری بحال ہو چکی ہے، کنسٹرکشن سیکٹر مکمل فعال اور زرعی معیشت خوشحال ہے، آئی ٹی ایکسپورٹس میں 3 گنا اضافہ ہوا ہے۔ مزدور، کسان، انڈسٹری سب کی آمدنیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ 6 سے 8 ماہ میں عالمی قیمتیں بھی نارمل ہونا شروع ہوجائیں گی۔

  • میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار میں فوج نے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا، آنگ سان سوچی گرفتار

    میانمار کی فوج نے ملک کے صدر یوون منٹ اور برسر اقتدار جماعت کی رہنما آنگ سان سوچی کو گرفتار کرنے کے بعد ملک کا کنٹرول سنبھال لیا۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میانمار میں انتخابات کے بعد سویلین حکومت اور فوج کے مابین کشیدگی پیدا ہوگئی تھی جس کے بعد اب فوج نے بغاوت کرتے ہوئے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

    فوج نے برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی، ملک کے صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو بھی گرفتار کرلیا۔

    آنگ سان سوچی کے پاس کوئی باقاعدہ سیاسی عہدہ موجود نہیں تھا تاہم وہ برسر اقتدار جماعت کی سربراہی کر رہی ہیں اور ان کی طویل سیاسی جدوجہد کے باعث انہیں ہی ملک کی حقیقی رہنما سمجھا جاتا ہے۔

    سیاسی رہنماؤں کی گرفتاری کے چند گھنٹے بعد میانمار کی فوج نے ٹی وی پر اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایک سال کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر رہی ہے۔ فوج کی جانب سے کہا گیا کہ کمانڈر ان چیف من آنگ ہلاینگ کو اختیارات سونپے جارہے ہیں۔

    فوج کا کہنا ہے کہ سیاسی رہنماؤں کی گرفتاریاں الیکشن میں فراڈ کے نتیجے میں عمل میں لائی گئیں۔

    دوسری جانب سوموار کی صبح حکومتی جماعت کے ترجمان میو نیونٹ نے ایک بین الاقوامی خبر رساں ادارے کو فون پر بتایا کہ آنگ سان سوچی، صدر یوون منٹ اور دیگر رہنماؤں کو صبح سویرے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ میں اپنے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ عجلت میں ردعمل کا اظہار نہ کریں اور قانون کے مطابق کام کریں۔

    ادھر کئی وزرائے اعلیٰ کے اہل خانہ کی جانب سے بتایا گیا کہ صبح کے وقت فوجی اہلکار ان کے گھر پہنچے اور انہیں ساتھ لے کر چلے گئے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت دارالحکومت اور مرکزی شہر ینگون کی سڑکوں پر فوجی موجود ہیں۔ ملک کے اہم شہروں میں ٹیلی فون اور انٹرنیٹ سروس منقطع کردی گئی ہے۔

    میانمار کے ریاستی نشریاتی ادارے ایم آر ٹی وی کا کہنا ہے کہ انہیں تکنیکی مسائل کا سامنا ہے جس کے باعث ان کی نشریات عارضی طور پر معطل ہیں۔

    فوجی بغاوت کے بعد ملک میں بے یقینی اور خوف کی فضا طاری ہے اور پیر کا روز ہونے کے باوجود سڑکوں پر سناٹا ہے، رہائشی علاقوں کے اے ٹی ایمز پر لوگوں کی بڑی تعداد جمع ہوگئی جو غیر یقینی صورتحال کے باعث نقد رقم نکالنے وہاں جا پہنچی۔

    یاد رہے کہ میانمار یا برما پر سنہ 2011 تک فوج کی حکومت رہی ہے، ملک میں نومبر میں ہونے والے انتخابات میں این ایل ڈی نے حکومت بنانے کے لیے درکار نشستیں حاصل کر لی تھیں تاہم فوج نے انتخابات کے نتائج کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    پارلیمنٹ کے نو منتخب ایوان نے آج یعنی پیر کے روز پہلا اجلاس کرنا تھا لیکن فوج نے التوا کا مطالبہ کر رکھا تھا۔

    ایسے حالات میں اس بارے میں خدشات بڑھ رہے تھے کہ فوج بغاوت کی تیاری کر رہی ہے چنانچہ ان خدشات کے پیش نظر ہفتے کے روز میانمار کی مسلح افواج نے آئین کی پاسداری کا وعدہ بھی کیا تھا جو وفا نہ ہوسکا۔

  • کینیڈین وزیراعظم کمرے میں بیٹھ کر ملک چلانے لگے

    کینیڈین وزیراعظم کمرے میں بیٹھ کر ملک چلانے لگے

    ٹورنٹو: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کروناوائرس سے بچنے کے لیے گھر میں بیٹھ کر ملک چلانے لگے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کینیڈین وزیراعظم نے کرونا وائرس کے پیش نظر اپنے آپ کو آئیسولیشن میں رکھا ہوا ہے تاہم اس کے باوجود وہ گھر سے ملکی امور دیکھ رہے ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جسٹن ٹروڈو نے ٹوئٹ کیا کہ گھر سے ملکی امور دیکھ رہا ہوں جس کے باعث مصروفیات کا سلسلہ جاری ہے۔

    کینیڈین وزیراعظم کا خود کو آئیسولیشن میں رکھنے کا فیصلہ

    ان کا کہنا تھا کہ ملکی کابینہ اور اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتوں سمیت دیگر امور بھی زیرعمل ہے، کینیڈین عوام پر توجہ مرکوز ہے جلد لوگوں سے بات چیت کروں گا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز کینیڈین وزیراعظم کی اہلیہ میں کرونا وائرس کی مشتبہ علامات سامنے آئی تھیں۔

    اہلیہ صوفی گریگوئر ٹروڈو کو وطن واپسی پر ہلکا بخار اور زکام کی شکایت ہوئی جس پر انہیں مشتبہ قرار دے کر کورونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے، بدقسمتی سے ٹیسٹ کی رپورٹ مثبت آئی۔ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اہلیہ کو کرونا وائرس ہونے کے بعد خود کو آئیسولیشن میں رکھا ہوا ہے۔

  • ملکی معیشت سے متعلق خوش خبری سامنے آگئی

    ملکی معیشت سے متعلق خوش خبری سامنے آگئی

    کراچی: حکومت کے مؤثر اقدامات کے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے، غیرملکی سامایہ کاری میں حیران کن حد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ غیرملکی سرمایہ کاری میں جولائی سے دسمبر کے دوران 68فیصد کا اضافہ ہوا۔ جولائی سے دسمبر تک غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم ایک ارب 34کروڑ ڈالر رہا۔

    اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری جولائی تا دسمبر 45کروڑ 20لاکھ ڈالر رہی۔ جبکہ 6 ماہ میں مجموعی سرمایہ کاری ایک ارب 80 کروڑ ڈالر رہی۔ تجزیہ کاروں نے 2020 کو بھی ملکی معیشت کے لیے بہترین سال قرار دیا ہے۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت ملکی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے اہم اقدامات کررہی ہے۔ آئی ایم ایف سے قرضہ لینے سمیت کئی دوست ممالک بھی پاکستان کی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔

    جبکہ مؤثر حکمت عملی کے تحت اقتصادی شعبوں میں کامیابی کا سلسلہ جاری ہے۔

  • روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    روس سے میزائل کیوں خریدے؟ امریکا نے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا

    واشنگٹن : امریکا نے ترکی کو روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے سے منع کیا تھا ٹرمپ انتظامیہ کی بات نہ ماننے پر امریکا نے ترکش پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے روس سے ایس 400 میزائل سسٹم خریدنے پر نالاں امریکا نے صدر طیب اردگان کے ساتھ کیے گئے ایف35 طیاروں کے معاہدے کو منسوخ کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ترک پائلٹس کو ملک بدر کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا اور ترکی کے درمیان تنازع شدت اختیار کرگیا ہے، ترکی امریکی دھمکیوں کے باوجود روس سے جدید میزائل سسٹم ایس 400 کی خریداری پر قائم ہے جس پر امریکا نے ترکی کے ساتھ ایف35 ڈیل جزوی طور پر منسوخ کردی۔

    امریکا نے ترکی کی ثابت قدمی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ترک امریکا ایف35 ڈیل خاتمے کا آغاز کردیا ہے، اس معاہدے کے تحت امریکا ترکی کو ایف35 طیارے فراہم کرے گا اور ان طیاروں کے لیے ترک پائلٹس کو تربیت بھی فراہم کرنی تھی۔

    اس حوالے سے امریکا نے ترکی کو لکھے گئے خط میں ایف-35 ڈیل سے علیحدگی سے آگاہ کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر روس سے ایس 400 دفاعی نظام خریدے گئے تو امریکا بھی ترکی کو ایف 35 طیارے نہیں دے سکتا۔

    اس ضمن میں ابتدائی طور پر امریکی وزارت دفاع نے ایف 35 طیاروں کے لیے تربیت لینے والے ترک پائلٹس کو رواں ماہ کے آخر تک امریکا چھوڑنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اگر ترکی باز نہ آیا تو ایف35 ڈیل مکمل طور پر منسوخ کردی جائے گی۔

  • الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر کی خاتون سیاست دان کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں قید کی سزا

    الجزائر : الجزائر کی ایک فوجی عدالت نے سرکردہ خاتون سیاسی رہنما اور لیبر پارٹی کی جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لویزہ حنون کو ملک کے خلاف سازش کیس میں زیر حراست دیگر تین ملزمان کی موجودگی میں فوجی جج کے سامنے پیش کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ لویزہ حنون کی عدالت میں طلبی سے قبل فوج نے سابق صدر عبدالعزیز بوتفلیقہ کے بھائی سعید بوتفلیقہ، ملٹری انٹیلی جنس کے سابق چیف جنرل عثمان طرطاق اور جنرل محمد مدین کی گرفتاری اورعدالت میں پیشی کے بعد عمل میں لائی گئی۔

    خیال رہے کہ تینوں متذکرہ شخصیات پر ملک اور فوج کے خلاف سازش کرنے کا الزام عاید کیا گیا اور انہیں اسی الزام میں قید کیا گیا ہے۔

    الجزائری خبر رساں ادارے کے مطابق ملک کے خلاف سازش کیس کے دیگر ملزمان کے ساتھ لویزہ حنون کو بھی فوجی عدالت میں طلب کیا گیا، یہ واضح نہیں ہو سکا کہ حنون کو ملزمہ کے طور پر پیش کیا گیا یا گواہ کے طورپر عدالت طلب کیا گیا۔

    لیبر پارٹی کی طرف سے جلد ہی ایک پریس ریلیز جاری کی جائے گی جس میں جماعت کی قیادت بالخصوص جنرل سیکرٹری لویزہ حنون کے خلاف جاری الزامات کے بارے میں وضاحت کی جائے گی۔

    فوجی عدالت کے جج نے سابق صدر کے مشیر اور ان کے بھائی سعید بوتفلیقہ، جنرل محمد مدین المعروف جنرل توفیق جو 25 سال تک الجزائرمیں انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر کے عہدے پر تعینات رہے اور جنرل عثمان طرطاق المعروف جنرل بشیر کو مل کے خلاف سازش کے الزام میں جیل میں ڈال دیا ہے۔

  • میکسیکو امریکا سے لڑائی نہیں چاہتا، ہم پُرامن اور محبت پسند ملک ہیں، میکسیکن صدر

    میکسیکو امریکا سے لڑائی نہیں چاہتا، ہم پُرامن اور محبت پسند ملک ہیں، میکسیکن صدر

    واشنگٹن/میکسیکو : میکسیکن صدر کا ڈونلڈ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہنا ہے کہ تارکین وطن کی غیر قانونی آمد و رفت کا مسئلہ میکسیکو کے بجائے وسطی امریکی ممالک سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ٹرمپ نے میکسیکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر میکسیکو نے تارکین وطن کے قافلے کو امریکا داخلے سے نہیں روکا تو وہ طویل عرصے کے لیے ناصرف سرحدی علاقہ بند کریں گے بلکہ تجارتی لین دین بھی منطقع کرلیں گے۔

    میکسیکو کے صدر لوپاز اوبراڈر کا کہنا تھا کہ مزید میکسیکن شہری ملازمت کے سلسلے میں امریکا نہیں آرہے، تارکین وطن کی اکثریت وسطی امریکی ممالک کے شہریوں کی ہے۔

    ٹرمپ کے جواب میں میکسیکن صدر نے کہا کہ ’میں واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم امریکی حکومت کے ساتھ لڑنا نہیں چاہتے ہم امن و محبت ہیں‘۔

    انہوں نے ہجرت کو انسانی حقوق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’وسطی امریکی ممالک کے شہریوں کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے اس لیے وہ بہتر زندگی اور ملازمت کی غرض سے امریکا آتے ہیں‘۔

    میکسیکن وزیر خارجہ مارسیلو ایبراڈ کا کہنا تھا کہ میکسیکو امریکا کا ایک اچھا اور عظیم پڑوسی ہے‘ اور وہ امریکی دھمکیوں پر کوئی رد عمل نہیں دے گا‘۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کی ساحلی پٹی پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں کوئی گیم نہیں کھیل رہا ہوں، حقیقت پر مبنی بات کررہا ہوں۔

    اگر میکسیکو نے تارکین وطن کے قافلے کو امریکا داخلے سے نہیں روکا تو وہ طویل عرصے کے لیے ناصرف سرحدی علاقہ بند کریں گے بلکہ تجارتی لین دین بھی منطقع کرلیں گے۔

    مزید پڑھیں : تارکین وطن کا مسئلہ، امریکی صدر کی میکسیکو کو دھمکی

    اقتدار میں آنے کہ بعد سے ہی ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وسطی اور لاطینی امریکی باشندے میکسیکو کی سرحد کے ذریعے امریکا میں داخل ہوکر سیاسی پناہ حاصل کرتے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھاکہ تارکین وطن سے مقامی افراد کے روزگار کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے اور جرائم کی وار داتیں بھی بڑھ جاتی ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کردیا ہے کہ میکسیکو کی سرحد پر ہرصورت دیوار تعمیر کی جائے گی، دیوار کی فنڈنگ کے بغیر کوئی معاہدہ نہیں ہوگا۔

    ٹرمپ کے اس فیصلے کے خلاف امریکا کی مختلف ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے بھی ہوچکے ہیں، تاہم امریکی صدر اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنا نہیں چاہتے۔

  • ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    ملک میں ایمرجنسسی نافذ کرنے کی دھمکی، پینٹاگون نے فنڈز کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ دفاع نے غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے میکسیکو اور امریکا کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے ایک ارب ڈالرز کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع (پینٹاگون) نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے اعلان کے بعد میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کےلیے فنڈز کی منظوری دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر کے اعلان کے بعد یہ پہلا فنڈ ہے جو کانگریس کے فیصلے کو نظر انداز کرکے دیا جارہا ہے۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن مہم کے دوران کیے گئے وعدے کو پورا کرنے کےلیے پینٹاگون کی جانب سے فنڈز کی منظوری دینے کی شدید مذمت کی ہے۔

    امریکی محمکہ دفاع نے جاری بیان میں کہا ہے کہ امریکی قانون کے مطابق پینٹاگون کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ سیکیورٹی اداروں کی معاونت اور انٹرنیشنل سرحد پر منشیات و انسانی اسمگلنگ روکنے کے لیے سڑکیں،، جنگلے بنائے اور روشنی کے بہتر انتظامات کرے۔

    واضح رہے کہ پینٹاگون کی جانب سے جاری فنڈز سے صرف 91 کلومیٹر طویل دیوار ہی تعمیر ہوسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرسکتا ہوں: ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے ایک ماہ قبل ڈیموکریٹس اراکین کانگریس سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایمرجنسی لگا کر میسکیو سرحد پر دیوار کی تعمیر کا حکم نامہ جاری کرسکتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی ایمرجنسی لگائی نہیں جلد لگا سکتا ہوں، مذاکرات کے ذریعے میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر ہوجائے تو اچھی بات ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں کسی کو دھمکی نہیں دے رہا، مجھے دھمکی دینے کی اجازت ہے، دیوار کی تعمیر کے لیے سرحد پر موجود نجی زمینوں پر قبضہ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو بارڈر بند کرنے کی دھمکی دے دی

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملٹری قوانین کے تحت کسی کی بھی زمینوں پر قبضہ کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا تھا کہ اگر میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے فنڈ جاری نہ کیے گئے تو سرحد بند کردی جائے گی۔

    واضح رہے کہ میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈ کی مد میں 23 بلین ڈالر درکار ہے، جبکہ صدر ٹرمپ نے فنڈ نہ ملنے کی صورت میں بارڈر بند کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے ذمہ دار کانگریس کو قرار دیا ہے۔

  • جرمن حکومت نے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دینے کا ارادہ کرلیا

    جرمن حکومت نے پاکستان کو محفوظ ملک قرار دینے کا ارادہ کرلیا

    برلن : جرمن حکومت نے پناہ گزینوں کی ملک بدری میں اضافے کےلیے دس ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے جس میں پاکستان بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی کی وفاقی حکومت پاکستان اور بھارت سمیت دس ممالک کو محفوظ ممالک کی فہرست میں شامل کرنا چاہتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پاکستان، جیارجیا سمیت جن ممالک کو فہرست میں شامل کیا جارہا ہے ان سے تعلق رکھنے والے افراد کو جرمنی میں پناہ دینے کی شرح 5 فیصد بھی نہیں ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گزشتہ برس 81 ہزار 400 تارکین وطن نے جرمنی میں پناہ کی درخواست جمع کرائی تھی، ان میں اکثریت کا تعلق جارجیا، پاکستان اور آرمینیا سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جرمن صوبے باویریا میں تارکین وطن کےلیے کام کرنے والی ایک تنظیم نے بتایا تھا کہ گزشتہ برس دسمبر میں ایسے پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا تھا جن کے پاس سفری دستاویزات بھی موجود نہیں تھیں اور ان کا تعلق جرائم پیشہ عناصر سے تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ افراد کو جرمنی کی جیلوں سے نکال کر پاکستان واپس بھیجا جارہا ہے۔

    تارکین وطن کےلیے کام کرنے والی تنظیم نے جرمنی میں پناہ گزین پاکستانیوں سے کہا کہ جن پاکستانیوں کی درخواستیں مسترد ہوچکی ہیں انہیں اپنے وکیل سے مشاورت کرنی چاہیے۔