Tag: country economy

  • ملکی معیشت کو شدید خطرات ہیں، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑے گا، ڈاکٹر اشفاق حسن

    ملکی معیشت کو شدید خطرات ہیں، آئی ایم ایف سے قرضہ لینا پڑے گا، ڈاکٹر اشفاق حسن

    اسلام آباد : معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن نے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں ملکی معیشت کو شدید خطرات لاحق ہیں، مزید قرضوں کیلئے آئی ایم ایف سے رجوع کرنا پڑے گا، حالات کی بہتری کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پاس قرضے کی ادائیگی کیلئے بھی رقم نہیں ہے، حالات اتنے خراب کئےجارہے ہیں کہ عنقریب پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑجائے، پاکستانی معیشت ستمبر تک مزید زوال کا شکار ہوگی۔

    ڈاکٹراشفاق حسن نے بتایا کہ عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے پاکستان کی معیشت پر تازہ رپورٹ جاری کی ہے، اس رپورٹ میں موڈیز نے پاکستان کی ریٹنگ کو آؤٹ لُک کرکے منفی کردیا ہے۔

    رپورٹ میں پاکستانی معیشت سے متعلق شدید خطرات کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ قرضوں کے حصول کیلئے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا، چند ماہ پہلے ریٹنگ ایجنسیز نے پاکستانی معیشت درست سمت میں بتائی تھی، تاہم اب ریٹنگ ایجنسیز کا پاکستان سے متعلق مؤقف تبدیل ہوگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بیرون ملک سے پھل آرہے ہیں کیا یہ مذاق نہیں؟ پاکستان میں ڈالر کی قدر کو کم کرنا ہمارا مقصد ہوناچاہئے، فوری طور پر غیر ضروری اشیاء کی درآمدات روکنا ہوں گی، زرمبادلہ ذخائر اور برآمدات بڑھانے کے لیے ہنگامی اقدامات ناگزیر ہوگئے ہیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ کمزور معیشت کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟ یہ دیکھنے کیلئے روس کی مثال سامنے رکھی جائے۔

    ڈاکٹر اشفاق حسن کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو بہتر کرنے کیلئے کسی نے کچھ نہیں کیا، ایسے معاشی ماہر کی ضرورت ہے جس کو اس ملک سے محبت ہو، مفتاح اسماعیل بھی وزیرخزانہ بن کر اسحاق ڈار کے نقش قدم پر چلے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • تبدیلی کنٹینرسے نہیں کام اورتجربے سے آتی ہے، احسن اقبال

    تبدیلی کنٹینرسے نہیں کام اورتجربے سے آتی ہے، احسن اقبال

    نارووال : وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم کسی اناڑی کو پاکستان نہیں دیں گے، تبدیلی کنٹینرز پر کھڑے ہوکر نہیں کام اور تجربے سے آتی ہے، سیاستدان طاہرالقادری کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کااظہار انہوں نے نارووال میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ ملک میں تبدیلی کنٹینرز پر کھڑے ہوکر نہیں بلکہ کام اور تجربے سے آتی ہے، کامیاب قومیں دھرنوں اور لانگ مارچ سے نہیں بنتیں، آج کاپاکستان دہشت گردی اور لوڈشیڈنگ سے پاک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن بحال ہورہاہے، معیشت ترقی کررہی ہے، آج پاکستان کو یکجہتی اوراستحکام کی ضرورت ہے، دنیا کو2013میں مدت پوری کرکے بتادیا تھا کہ ہم مستحکم ہوچکے ہیں۔

    احسن اقبال نے پی اے ٹی کے سربراہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ طاہرالقادری صاحب یہ سارے لوگ آپ کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے ہیں، خود تو الیکشن کی تیاریاں کررہے ہیں اور آپ کو دھرنے کے چکر میں ڈال دیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ تھر میں400سال کے کوئلے کے دخائر موجود ہیں، تھرمیں 5ارب روپے کی لاگت سے ترقیاتی کام ہورہے ہیں۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے تمام سیاسی رہنماؤں سے اپیل کی کہ آئیں لڑیں خوب لڑیں، دہشت گردی، غربت، پسماندگی سے لڑیں، بےیقینی پھیلائی گئی تو سمجھیں ہم خود اس ملک کا نقصان کرینگے۔

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن نہ ہونے کی وجہ پی ٹی آئی ارکان کا جواب دینا ہے، سینیٹ الیکشن میں پی ٹی آئی عمران خان کو ووٹ نہیں دیگی کیونکہ پی ٹی آئی والے سینیٹ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں، اگر آپ میں دم ہے توالیکشن میں آئیں۔

  • دھرنوں اور احتجاج سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ، رحمان ملک

    دھرنوں اور احتجاج سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ، رحمان ملک

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق وزیر داخلہ رحمان ملک کا کہنا ہے کہ دھرنوں اور احتجاج سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا، موجودہ صورتحال میں ملک دھرنوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    اے آروائی نیوز سے گفتگو میں رحمان ملک کا کہنا تھا کہ دھرنوں اور احتجاج سے ملکی معیشت کو نقصان پہنچا ہے، مسائل کا صرف مذاکرات سے ہی نکالا جاسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی حکومت کے نہیں جمہوریت کے ساتھ ہے، اس لیے سیاسی جرگے ساتھ مل کر حکومت اور تحریکِ انصاف کے معاملات کو افہام وتفہیم کے ساتھ حل کرنے کوشش کرتی رہی ہیں۔

    رحمان ملک کا کہنا تھا کہ ملک کو اندورنی و بیرونی طور پر لاتعداد مسائل کا سامنا ہے، ایسی صورت میں ملک دھرنوں کی سیاست کا متحمل نہیں ہوسکتا۔