Tag: Court appearance

  • علی امین گنڈا پور کی پیشی : منہ پر چادر ڈال کر لایا گیا

    علی امین گنڈا پور کی پیشی : منہ پر چادر ڈال کر لایا گیا

    اسلام آباد : پی ٹی آئی کے گرفتار رہنما علی امین گنڈا پور کو عدالت میں پیش کردیا گیا، ان کو بھی فواد چوہدری کی طرح جیل سے منہ پر چادر ڈال کر لایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کی پیشی کے موقع پران کےبھائی فیصل امین گنڈاپور ایف ایٹ کچہری پہنچ گئے۔

    اس موقع پر وکیل بابراعوان ،شہزاد وسیم ،اعظم سواتی بھی اسلام آباد کچہری پہنچ گئے، علی امین گنڈا پورکیخلاف تھانہ گولڑہ میں دو مقدمات درج ہیں۔

    مقدمے میں علی امین گنڈا پور کے ساتھی اسد خان کو بھی نامزد کیا گیا ہے، ملزمان نے آڈیو میں کہا کہ اگرعمران خان کو گرفتار کیا گیا تو اسلام آباد پر قبضہ کر لیں گے۔

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا ہے کہ ملزمان نے کہا کہ اسلام آباد سے ہم اس حکومت کو ٹیک اوور کر لیں گے۔

  • اسلام آباد کی عدالت میں عمران خان کی پیشی، پولیس حکام کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد کی عدالت میں عمران خان کی پیشی، پولیس حکام کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : چیئرمین پی ٹی آئی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی سیشن عدالت میں پیشی کے حوالے سے سیکیورٹی کے معاملے پر پولیس افسران سرجوڑ کر بیٹھ گئے۔

    آئی جی اسلام آباد کی سربراہی میں پولیس افسران کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں تمام زونز کے افسران شریک ہوئے اور شہر میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔

    پولیس ذرائع کے مطابق اجلاس میں اسلام آباد پولیس نے عمران خان کی کل ایف ایٹ کچہری میں پیشی کے موقع پر کچہری کو سیل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    فیصلے میں یہ طے کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی آئی کے کارکنان سمیت کسی بھی غیر متعلقہ افراد کو کچہری کے احاطے میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی، پولیس حکام نے بتایا کہ عمران خان کی ایف 8 کچہری میں پیشی کے موقع پر
    تین سو اہلکار سیکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

    واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ معطل کردیئے اور پولیس کو گرفتاری سے روک دیا ہے۔

    چیف جسٹس ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ رجسٹرار آفس کے اعتراضات ہیں، جس پر وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ بائیومیٹرک کا واٹس ایپ کاپی مل گیا ہے۔

    جس کے بعد عدالت نے عمران خان کی درخواست پر اعتراضات دور کر دیئے، وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ عدالتی احکامات پر انڈر ٹیکنگ سیشن عدالت میں پیش کر دیئے۔

  • عمران خان کا استقبال کیلیے آنے والے کارکنان کیلئے خصوصی پیغام

    پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے عدالت میں پیشی کے موقع پر کارکنان کی بڑی تعداد میں آمد ان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ بڑی تعداد میں نکلنے پر ساہیوال کی قیادت اور پوری ٹیم کو مبارکباد دیتا ہوں۔

    اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ دھمکیوں اور ہراساں کیے جانے کے باوجود ہمارے کارکنان کا جذبہ اتنا ہی مضبوط ہے جتنا آج میں نے اسلام آباد میں دیکھا۔

    اسلام آباد میں آج اپنے فقیدالمثال استقبال پر میں تحریک انصاف کے کارکنان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں، حکومتی دھمکیوں اور خوف و ہراس کے باوجود ہمارے کارکنان کا جنون اتنا ہی غیرمعمولی اور توانا ہے جس کا نظّارہ میں نے آج اسلام آباد میں دیکھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ عوام کے بنیادی حقوق پامال کرکے انہیں مہنگائی کے بوجھ تلے کچلا جارہا ہے، بدترین مہنگائی کیخلاف جیل بھرو تحریک کی شکل میں پرامن احتجاج کیا جارہا ہے۔

  • میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، رانا ثناءاللہ

    میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ عدالتی حکم کے باوجود عمران خان پیش نہیں ہوئے، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ عدالت کے کئی بار حکم کے باوجود عمران خان پیش نہیں ہوئے، عمرانی ٹولے سے قانون و انصاف کا مذاق بنا رکھا ہے، تمام ادارے محترم ہیں اوران کا احترام ہم سب پرلازم ہے۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یہ تماشہ پوری قوم2دن سے دیکھ رہی ہے، باربار ججز نے کہا جب تک عمران خان پیش نہیں ہوتے ریلیف نہیں ملے گا، عمران خان عدالت میں پیش ہونے کا وعدہ کرتے ہیں لیکن پیش نہیں ہوتے، میری نظر میں عمران خان کی گرفتاری ہونی چاہیے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی درخواست خارج کرنا نہیں بلکہ کارروائی بنتی ہے، عمران خان نے جس طرح کا رویہ اپنایا ہوا ہے انتہائی افسوسناک ہے، چیف جسٹس پاکستان کو بھی اس قسم کے رویے کا نوٹس لینا چاہیے،

    وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نوازشریف سے متعلق بھی آڈیوز سامنے آتی رہی ہیں، جج نے یہ بھی بتایا کہ اس سے کس طرح باقاعدہ دباؤ ڈال کرفیصلہ کروایا گیا، ایسے ہی ایک دو مواقع پر بھی آڈیوز آئیں لیکن ان پرکوئی ایکشن نہیں لیا گیا۔