Tag: Court extends

  • چنگ چی رکشہ میں سوار خاتون سے بدتمیزی:ملزمان کے  جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    چنگ چی رکشہ میں سوار خاتون سے بدتمیزی:ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع

    لاہور : مقامی عدالت نے چنگ چی رکشہ میں سوارخاتون سے بدتمیزی کیس میں 4 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع کچہری لاہور میں چنگ چی رکشہ میں سوارخاتون سے بدتمیزی کیس کی سماعت ہوئی ، تفتیشی افسر نے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔

    جس میں بتایا گیا کہ چاروں ملزمان نےچلتے رکشہ کاپیچھا کیااورباربارلڑکی کوتنگ کیا جبکہ ملزم ساجدنےموٹرسائیکل سےاترکرلڑکی سے بدتمیزی کی۔

    تفتیشی رپورٹ میں کہا گیا کہ رکشہ کےپیچھےشریک ملزمان نےنازیباجملےکسے، خاتون نے عثمان،عرفان،عبدالرحمان اور ساجد کوشناخت کیا ہے۔

    عدالت نے4 ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں چودہ روزہ توسیع کرتے ہوئے آئندہ سماعت پرتفتیشی افسرسےچالان سے متعلق رپورٹ طلب کر لی۔

    یاد رہے جشن آزادی کے روز رکشے میں موجود خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی ایک اور ویڈیو منظرعام پر آئی تھی ، جس میں اوباش نوجوانوں نے خواتین کو ہراساں کیا اور پیچھا کرتے رہے، اوباش نوجوان موٹر سائیکل سے اتر کر رکشے میں سوار ہوگیا اور خاتون کے ساتھ بدسلوکی کی جبکہ رکشے میں سوار خواتین نے خود کو بچانے کے لیے جوتا اٹھا لیا تھا۔

    بعد ازاں رکشہ میں سوارخاندان سے بدتمیزی کا مقدمہ تھانہ لاری اڈہ میں 10 سے 12موٹر سائیکل سواروں کے خلاف درج کیا گیا ، جس میں کہا گیا تھا کہ دولڑکیاں اور ایک بچی چنگ چی رکشے کی عقبی نشست پر بیٹھی تھیں کہ سرکلر روڈ گریٹر اقبال پارک کے نزدیک سے گزرتے ہوئے 10سے 12 اوباش لڑکوں نے رکشوں کا پیچھا کیا اور رکشے میں بیٹھی لڑکیوں پر آوازیں کستے رہے

  • ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کا کیس : 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کا کیس : 6 ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں 2 روز کی توسیع

    لاہور: مقامی عدالت نے ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے کے چھ ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں دو روز کی توسیع کر دی، اس موقع پر ملزم ماں کے پاؤں پکڑ کر روتا رہا اور دعا کی درخواست کرتا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ حسن سرفراز چیمہ نے ٹک ٹاکر خاتون کو ہراساں کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    پولیس نے ملزمان ارسلان ، افتخار اور مہران ، شہریار ، عابد اور ساجد کو پیش کیا اور  مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ تفتیش اور برآمدگی کے لیے مزید ریمانڈ دیا جائے، ملزمان کے وکیل کا کہنا تھا کہ پولیس نے کوئی ریکوری نہیں کرنی، ملزمان پہلے ہی پچیس روز حراست میں گزار چکے ہیں لہذا جسمانی ریمانڈ میں توسیع نہ کی جاٸے ۔

    عدالت نے ملزمان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرتے ہوٸے 11 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا ، اس موقع پر ملزمان کا کہنا تھا واقعہ سے کوئی تعلق بے گناہ گرفتار کیا گیا ہے لہذا انھیں رہا کیا جائے۔

    ملزمان کی پیشی کے موقع پر جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے، ملزم افتخار کی والدہ اسے ملنے کے لیے ضلع کچہری آٸیں تو ملزم ماں کے پاوں پڑ کر روتا رہا اور دعا کی درخواست کرتا رہا۔

  • نیب دفتر حملہ کیس، کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع

    نیب دفتر حملہ کیس، کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع

    لاہور : نیب آفس میں مریم نواز کی پیشی کے موقع لیگی کارکنان کی ہنگامہ آراٸی کیس میں انسداد دہشت گردی عدالت نے کیپٹن صفدر کی عبوری ضمانت میں 16 ستمبر تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے ہنگامہ آراٸی کیس میں کیپٹن صفدر عبوری درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

    کیپٹن صفدر حاضری کیلئے عدالت میں پیش ہوئے، تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ کیپٹن صفدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر پولیس پر پتھراؤ کرانے اور کارکنان کی ہنگامہ آرائی میں ملوث ہے۔

    کیپٹن صفدر کے وکیل نے کہا کہ نیب آفس پر حملے اور ہنگامہ آرائی کے الزام میں بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا۔ کیپٹن صفدر اپنی اہلیہ کے ساتھ اظہار یک جہتی کیلئے گئے تھے۔ عدالت درخواست ضمانت منظور کرے۔

    دلائل کے بعد عدالت نے کیپٹن صفدر کی عبوری درخواست میں 16 ستمبر تک توسیع کر دی۔

    اس سے قبل سیشن عدالت نیب آفس حملہ کیس میں کیپٹن صفدر سمیت 16 ملزمان کی درخواست ضمانت دہشت گردی دفعات شامل ہونے کی بناء پر منسوخ کر چکی ہے۔

    عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ موٹروے سانحہ شہباز شریف کے دور میں ہوتا تو چوبیس گھنٹے میں مجرم گرفتار ہو جاتا، اگر نواز شریف وزیراعظم ہوتے تو اس وقت متاثرہ بیٹی کے گھر پر بیٹھے ہوتے۔

    انہوں نے کہا کہ موٹروے زیادتی کا معاملہ پولیس کے لیے ٹیسٹ کیس بن چکا ہے، سابق آٸی شعیب دستگیر جیسے لوگ قوم کا سرمایہ ہیں، انہیں اس طرح ہٹایا نہیں جانا چاہیئے۔

  • ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    ایل این جی کیس : شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایل این جی کیس کی سماعت ہوئی ، نیب کی جانب سے سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی کو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    دوران سماعت نیب کی جانب سے شاہد خاقان عباسی کےمزید14روزہ ریمانڈ کی استدعا کی گئی ، شاہد خاقان عباسی خود روسٹرم پر آئے اور کہا کل جو چیف جسٹس نےکہابات ساری وہی ہے، یہ سارےسیاسی کیس ہیں، مجھے خدشہ ہے یہ مجھ پرجعلی کیس بنادیں گے، ان کو بےشک ایک ہی بار 90دن کا ریمانڈ دےدیں، بات وہی ہے جومیں نے پہلے دن کردی تھی۔

    عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    ایل این جی کیس میں سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور سابق ایم ڈی پی ایس او شیخ عمران الحق کو بھی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے رو برو پیش کیا گیا اور دونوں ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی گئی۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا مزید تفتیش کرنی ہے جسمانی ریمانڈ می توسیع کی جائے ، جس پر وکیل صفائی کا کہنا تھا ہمارا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں ہے، مفتاح اسماعیل کو23 گھنٹے اکیلے رکھا جاتاہے، کم از کم انہیں کھانا تو خاقان عباسی کے ساتھ کھانے دیا جائے۔

    وکیل صفائی کی جانب سے نیب کے جسمانی ریمانڈ میں استدعا کی مخالفت کی گئی۔

    عدالت نے مفتاح اسماعیل اور شیخ عمران الحق کےمزیدجسمانی ریمانڈکی استدعا پربھی فیصلہ محفوظ کرلیا، ایل این جی کیس کے تفتیشی افسر ملک زبیر نے عدالت میں بیان میں کہا میں کراچی گیاتھا،سارا ریکاڑد خود لیکر آیا ہوں، ریکارڈ، شواہد کی روشنی میں مزید تفتیش کرنا چاہتا ہوں۔

    بعد ازاں عدالت نے تینوں ملزموں کے جسمانی ریمانڈ میں 26 ستمبر تک توسیع کرتے ہوئے مزید 14دن کے لئے نیب کے حوالے کردیا، ملزمان میں شاہدخاقان عباسی ،مفتاح اسماعیل ،شیخ عمران الحق شامل ہیں۔

  • چوہدری شوگر ملز کیس : مریم نواز  کے جسمانی ریمانڈ میں  14دن کی توسیع

    چوہدری شوگر ملز کیس : مریم نواز کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں سابق وزیراعظم کی صاحبزادی مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع کردی اور دونوں کو 4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں چوہدری شوگرملز کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے سماعت کی۔

    سابق وزیر اعظم نواز شریف کی صاحبزادی صدر مریم نواز اور بھتیجے یوسف عباس کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا، سماعت میں نیب کی جانب سے مریم نواز اور یوسف عباس کےجسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست کی گئی۔

    مریم نواز کے وکلا کی جانب سےجسمانی ریمانڈ کی مخالفت نہیں کی گئی ، وکیل نیب نے کہا مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے ، 1990 کی دہائی کی ٹرانزیکشن کی تحقیقات کرنی ہیں۔

    احتساب عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14دن کی توسیع کر تے ہوئے دونوں کو 4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    مزید پڑھیں : چوہدری شوگرملز کیس، مریم نواز 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    یاد رہے 8 اگست کو نیب نے چوہدری شوگرملز منی لانڈرنگ کیس میں مریم نوا ز کو تفتیش کے لئے بلایا گیا تھا لیکن وہ نیب دفترمیں پیش ہونے کے بجائے والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل چلی گئیں، مریم نواز ملاقات کر کےنکلیں تو نیب ٹیم نے انھیں گرفتار کرلیا تھا جبکہ نواز شریف کے بھتیجے یوسف عباس کو بھی گرفتار کیا۔

    بعد ازاں مریم نواز اور یوسف عباس کو احتساب عدالت کےجج جوادالحسن کےروبروپیش کیا گیا تھا ، جہاں عدالت نے مریم نوازاور بھتیجے یوسف عباس کو 21 اگست تک جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

  • پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    پیراگون ہاوسنگ اسکینڈل : خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے پیراگون ہاوسنگ سکینڈل میں خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی، خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ مہنگائی نے عوام کا جینا حرام کردیا، عمران خان نے آئی ایم ایف سے قرض کی بات کرکے ایک اور یوٹرن لیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج نجم الحسن نےکیس کی سماعت کی، جیل حکام نے خواجہ سلمان رفیق کو عدالت کے روبرو پیش کیا، خواجہ سعد رفیق کو راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد ہونے کے باعث پیش نہ کیا گیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ریفرنس منظوری کے لیے بھجوایا گیا ہے، چئیرمین نیب کی منظوری کے بعد جلد فائل کردیا جائے گا، جس کے بعد عدالت نے خواجہ برادران کے مزید جوڈیشل ریمانڈ میں 30 مئی تک توسیع کردی۔

    خواجہ سلمان کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، سڑکوں کو کنٹینرز لگا کرعام ٹریفک کے لئے بند کردیاگیا، جس سے راہگیروں اور سائلوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑا۔

    عدالتی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت کی ناقص معاشی پالیسی کی بناء پر ملک تباہی کے دہانے پر ہے، ایمنسٹی سکیم اورآئی ایم ایف سے بیل آوٹ پیکج حکومت کا ایک نیا خوف ناک یوٹرن ہے۔

    خواجہ سلمان کا کہنا تھا ڈاکٹر کو تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، عام آدمی مہنگائی میں پس رہا ہے، حکومتی پالیسی نے ملک کو آئی ایم ایف سٹیٹ بنا دیا، موجودہ صورتحال میں اپوزیشن اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔

    یاد رہے 11 دسمبر2018 کو لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کی عبوری ضمانت خارج کردی تھی، جس کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) نے دونوں بھائیوں کو حراست میں لے لیا تھا۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم بٹوری۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس، شہباز شریف سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس، شہباز شریف سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں شہباز شریف، فواد حسن اور احد چیمہ سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کر دی  اور ملزمان کو دوبارہ سات فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس کی سماعت کی، فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے تاہم شہباز شریف کو پیش نہیں کیا گیا۔

    جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود ہیں، اس لیے ان کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نیب نے ابھی تک رمضان شوگر ملز کا ریفرنس جمع نہیں کروایا، جس پر نیب کے تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ تحقیقات جاری ہیں مکمل ہونے پر ریفرنس عدالت میں بھیج دیا جائے گا۔

    عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت سات فروری تک ملتوی کرتے ہوئے رمضان شوگر ملز کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے بھی کیس کی سماعت سات فروری تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کرلی۔

    یاد رہے  گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے  ،  آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا تھا اور احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا جبکہ نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال کروعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔

    خیال رہے کہ نیب نے 21 نومبر 2018 کو آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ریفرنس تیار کیا تھا، شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اور بہ حیثیت وزیرِ اعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا تھا۔

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    میگا منی لانڈرنگ کیس، آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے میگا منی لاوٴنڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 21 دسمبر تک کی توسیع کردی، نفیسہ شاہ کا  کہنا ہےکہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، کیس میں نامزد ملزمان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری، ہمشیرہ فریال تالپور، نمرجید و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے مختصر دلائل سننے کے بعد آصف زرداری اورفریال تالپور سمیت دیگر کی عبوری ضمانت میں اکیس دسمبر تک توسیع کردی۔

      انور مجید کےگرفتار بیٹے عبدالغنی مجید کوبھی پیشی کے لئے عدالت لایاگیا تھا، کمرہ عدالت میں آصف زرداری سےانور مجید کے بیٹوں نے ملاقات کی آصف زرداری نے نمر مجید کواپنے برابر بٹھا کر ملاقات کی۔

    نفیسہ شاہ کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ آصف زرداری، فریال تالپور اور بلاول بھٹو پیشیاں بھگت رہے ہیں، آج پانچویں بار آصف علی زرداری اور فریال تالپر پیش ہوئے۔

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔