Tag: court of contempt case

  • توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    توہین عدالت کیس، عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔ بابراعوان نے عمران خان کےخلاف فیصلے کوچیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی،  کیس کی سماعت ممبرکمیشن ارشاد قیصرکی آمد میں تاخیرکے باعث دیرسے شروع ہوئی۔

    الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کردیے اور انھیں گرفتارکرکے چھبیس اکتوبرکوپیش کرنےکاحکم دیا۔

    الیکشن کمیشن نے عمران خان سےکراچی ایئرپورٹ پردیئےگئےبیان پربھی جواب طلب کرلیا ہے ، عمران خان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پرتعصب کے الزام عائد کیا تھا۔

    بابر اعوان نے الیکشن کمیشن کےاحکامات کوفل بینچ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا وارنٹ غیرقانونی اورغیرآئینی ہیں، الیکشن کمیشن نےایک حکم جاری کیاجس کےدوحصےہیں، پہلے حصے کے مطابق عمران خان وارنٹ گرفتاری جاری کیے پہلے جووارنٹ جاری کیے گئے تھے ہائیکورٹ نے وہ معطل کر رکھےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی نشانےپرہیں،الیکشن کمیشن میں نوازشریف کیخلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، ہماراسوال ہےکون سےاختیارات ہیں جووارنٹ جاری کیےگئے، عدالت کےفیصلےتک وارنٹ جاری کرنے کا بھی اختیارنہیں تھا۔

    بابر اعوان نے مزید کہا کہ عمران خان اورپی ٹی آئی کیخلاف فیصلےتعصب کی بنیادپرہوتےہیں، ایک ہی مقدمےمیں وارنٹ معطل کیےگئےدوبارہ جاری ہوئے، وارنٹ عدالت کےفل بینچ کےحکم پرمعطل کیےگئےتھے، کیایہ فل بینچ کی توہین عدالت بنتی ہےیانہیں معاملہ دیکھیں گے، پی ٹی آئی کسی کیس کودرمیان میں نہیں چھوڑےگی، پاکستان کوفوری طورنئےمینڈیٹ کی ضرورت ہے۔


    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری


    یاد رہے کہ الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور عمران خان کو گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد عمران خان نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری وارنٹ گرفتاری کو چلینج کیا تھا اور اسلام آباد ہائیکورٹ نے  الیکشن کمیشن کا عمران خان کی گرفتاری کا حکم نامہ معطل کردیا تھا۔


    ،

  • توہین عدالت کیس ، عمران خان  کے وارنٹ گرفتاری جاری

    توہین عدالت کیس ، عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی،  عمران خان کی جانب سے ڈاکٹر بابراعوان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

    بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، میں ملک سے باہرتھا ، عمران خان بھی بیرون ملک تھے ،  جب کہیں گے عمران خان الیکشن کمیشن میں حاضر ہوں گے،  آج ہی ہائی کورٹ کے لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کرنی ہے، جس الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کرلیا اور کہا کہ مشاورت کے بعد فیصلہ جاری کرینگے۔

    چیف الیکشن کمشنر نے توہین عدالت کیس میں فیصلہ سناتے ہوئے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور عمران خان کو پچیس ستمبر تک ایک لاکھ رو پے کے2 مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عمران خان ایک لاکھ روپے کے دو مچلکوں کےعوض 25ستمبر تک ضمانت کراسکتے ہیں ، دوضمانتیوں کے ساتھ مچلکے جمع کرائے جائیں جبکہ 25 ستمبر کو عمران خان کو ذاتی حیثیت میں الیکشن کمیشن طلب کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ لیکشن کمیشن نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے۔

     


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا جواب مسترد کردیا

    توہین عدالت کیس، سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا جواب مسترد کردیا

    اسلام آباد : توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کا جواب مسترد کردیا، نہال ہاشمی پر دس جولائی کوفرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

    سپریم کورٹ میں نہال ہاشمی توہین عدالت کیس کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین ر کنی بینچ نے کی، عدالت نے نہال ہاشمی کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

    وکیل حشمت حبیب نے بتایا کہ نہال ہاشمی عمرہ کرنے گئے ہیں نو جولائی کو واپس آئینگے، سماعت ملتوی کی جائے۔

    جسٹس اعجاز افضل نےکہاکہ نہال ہاشمی کوعدالت سے اجازت لیکر جانا چاہیے تھا۔

    وکیل حشمت حبیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے تک کارروائی روکنے کی استدعا کی، جسےعدالت نےمستردکردیا، وکیل حشمت حبیب نے کہا کہ نہال ہاشمی کیخلاف انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہے، اگر جرم ثابت ہو تو بھلے پھانسی دیدیں لیکن کارروائیاں رکوائی جائیں۔


    مزید پڑھیں : لیگی رہنما نہال ہاشمی نے توہین عدالت نوٹس کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا


    جس پر جسٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیے کہ اس مقدمہ میں پھانسی کی سزا ہوتی ہی نہیں۔

    سماعت کے بعد نہال ہاشمی کے وکیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے سوموٹو صرف ایک نوٹ پر لیا۔

    یاد رہے کہ سابق لیگی رہنما اور سینیٹر نہال ہاشمی نے توہین عدالت سے متعلق شوکاز نوٹس کا جواب سپریم کورٹ میں جمع کرایا تھا، جس میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ تقریر میں عدالت کی توہین کی نہ ججز اور جےآئی ٹی ممبران کو دھمکیاں دیں، توہین عدالت کیس میں خبروں، چیئرمین پی ٹی آئی کے ٹوئٹس کا سہارا لیا گیا جبکہ فوادچوہدری، ترجمان پی ٹی آئی اور اپوزیشن ارکان کا بھی سہارا لیا گیا۔

    نہال ہاشمی نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ میں نے خطاب میں کسی جے آئی ٹی رکن کا نام نہیں لیا، جو ٹرانسکرپٹ دیاگیا وہ میری تقریر کا وہ حصہ ہے جو ٹی وی پر دیکھایا گیا، میرے دیئے گئے ریکارڈ کے مطابق میرے خلاف کسی قانونی کارروائی کا جواز نہیں بنتا۔


    مزید پڑھیں : نہال ہاشمی کی پانامہ کیس کی تحقیقات کرنیوالی جے آئی ٹی کو کھلے عام سنگین دھمکیاں


    واضح رہے کہ ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر نہال ہاشمی نےکہا تھا کہ احتساب کرنے والوں ہم تمہارا یوم حساب بنادیں گے، تم جس کااحتساب کر رہے ہو وہ نوازشریف کا بیٹاہے، ہم نے چھوڑنا نہیں تم کو آج حاضر سروس ہو کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے بچوں اور خاندان کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردیں گے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے جے آئی ٹی سے متعلق نہال ہاشمی کے بیان کا نوٹس لے کر ان کا معاملہ پاناما عمل درآمد بینچ کو بھیج دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔